Tag: US withdrawal

  • افغانستان سے واپسی کا عمل تقریباً 90 فیصد مکمل ہوچکا ، پنٹاگون کا دعویٰ

    افغانستان سے واپسی کا عمل تقریباً 90 فیصد مکمل ہوچکا ، پنٹاگون کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغانستان سےواپسی کاعمل تقریباً90فیصدمکمل ہوچکاہے ، افغانستان سے انخلا کے بعد بھی فضائی صلاحیت برقرار رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون کی جانب سے افغانستان سے انخلا کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مستحکم،محفوظ افغانستان کیلئےہماراعزم تبدیل نہیں ہوا، افغانستان سے انخلا کے بعد بھی فضائی صلاحیت برقرار رکھیں گے۔.

    ترجمان پنٹاگون جان کربی کا کہنا تھا کہ ہمارےکنٹریکٹرزافغان سیکورٹی فورس،فضائیہ کی معاونت کررہےہیں، مشرق وسطیٰ میں اسٹرائیک گروپ افغانستان کیلئے کارآمد ہوسکتا ہے۔

    جان کربی نے کہا افغانستان سےواپسی کاعمل تقریباً90فیصدمکمل ہوچکاہے، بگرام اڈے سے انخلا پر افغان حکومت،سیکیورٹی فورسز سے ہم آہنگی رہی، بگرام آخری اڈہ ہے جس کو افغان سیکیورٹی فورسز کے حوالے کیاگیا۔

    ،ترجمان پنٹاگون کا مزید کہنا تھا کہ امریکی فوج کی کچھ تعداد سفارت کاروں کی حفاظت کیلئے موجود رہے گی۔

    یاد رہے امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں افغان فوج اورطالبان کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاعات بھی ہیں، افغان طالبان نے ملک کے مزید گیارہ اضلاع پر قبضہ کرلیا۔

    افغان فورسز نے جھڑپوں میں 261 طالبان کو مارنے کا دعویٰ کیا جبکہ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح ﷲ مجاہد کا کہنا تھا کہ میدان جنگ میں مضبوط پوزیشن کےباوجود مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہیں، آئندہ ماہ مذاکرات میں تحریری امن منصوبہ افغان حکومت کو پیش کریں گے‘۔

  • ٹرمپ کا ایران کے جوہری معاہدے سے دستبرداری، اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

    ٹرمپ کا ایران کے جوہری معاہدے سے دستبرداری، اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کے ساتھ جوہرے معاہدے سے دستبرداری کے بعد اقوام متحدہ نے شدید تشویش کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے سابق صدر کی جانب سے کئے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا ہے جس کے بعد اقوام متحدہ سمیت دیگر مغربی طاقتوں کی جانب سے بھی امریکی صدر کے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امریکا کی ایرانی جوہری معاہدے سے علیحدگی پر ہمیں تشویش ہے، جس سے عالمی سطح پر دیگر چیلنجز کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، تاہم ایرانی جوہری معاہدے کے دیگر فریق اس معاہدے کی پاسداری کریں۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    ان کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے کو جوہری عدم پھیلاؤ کے لیے اہم کامیابی سمجھتے تھے لیکن امریکا کی جانب سے ایسے اقدام سے خطرات جنم لے سکتے ہیں، ایرانی جوہری معاہدے کا عالمی امن و سلامتی پر مثبت اثر ہوا ہے۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے بھی اظہار افسوس کیا ہے، سابق امریکی صدر باراک اوباما کا اس اہم فیصلے سے متعلق کہنا تھا کہ ایرانی جوہری معاہدے سے دستبرداری ٹرمپ کی سنجیدہ غلطی ہے، جوہری معاہدے سے علیحدگی کے اعلان کو گمراہ کن سمجھتا ہوں۔

    جوہری معاہدے کو ختم کرنے کے نتائج عالمی امن کے لیے خطرہ ہوں گے، انتونیو گتریس

    خیال رہے کہ آج وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان کیا ہے، خطاب کے فوراً بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے صدارتی حکم نامے پر دستخط بھی کر دیے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے خود کو ایران جوہری معاہدے سے الگ کرلیا، امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف سخت پابندیاں لگائیں گے، ایران سے جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ایران ریاستی دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے، ایران کے ساتھ معاہدہ یکطرفہ تھا، ایران نے معاہدے کے باوجود جوہری پروگرام جاری رکھا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق ایران دہشت گردوں کی معاونت فراہم کرتا ہے، ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں، ایران کا وعدہ جھوٹا تھا، شام اور یمن کی کارروائی میں ایران ملوث ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ایران کو معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، مشرقی وسطی میں استحکام کے لیے ہر اقدام کرنے کو تیار ہیں، ایرانی ایٹمی ڈیل امریکا کے لیے شرمناک تھی جبکہ امریکی وزیر خارجہ شمالی کوریا کے دورے پر جارہے ہیں۔ پومپیو شمالی کورین حکام سے ملاقات طے کریں گے۔

    دوسری جانب امریکا اور ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں شامل فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے پر اظہار افسوس کیا ہے۔

    ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، حسن روحانی

    امریکی صدر ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے الگ ہونے کے اعلان پر ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، امریکا ایرانی جوہری معاہدے سے کبھی مخلص نہیں تھا، ٹرمپ نے وعدہ خلافی کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔