Tag: US

  • امریکا نے روس کو وارننگ دے دی

    امریکا نے روس کو وارننگ دے دی

    امریکا نے روس کو وارننگ دی ہے کہ اگر 44 سالہ روسی حزب اختلاف کے رہنما کی دوران حراست موت واقع ہوگئی تو روس کو نتائج کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکا نے روس کو تنبیہہ کی ہے کہ اگر بھوک ہڑتال کرنے والے کریملن کے نقاد الیکسی نوالنی حراست میں ہلاک ہو گئے تو روس کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    نوالنی کے معالجین کی جانب سے یہ بیان سامنے آنے کے بعد کہ ولادی میر پیوٹن کے سب سے نمایاں ناقد کسی بھی وقت مر سکتے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے کریملن کو متنبہ کیا ہے کہ اگر وہ مر گئے تو روس بین الاقوامی برادری کو جوابدہ ہوگا۔

    فرانس، جرمنی اور یورپین یونین اتوار کو نوالنی کی حالت زار پر بین الاقوامی سطح پر احتجاج کا حصہ بنے تھے اور آج پیر کو یورپی یونین کے وزرائے خارجہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    نوالنی کی ٹیم نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ وہ بدھ کی شام پیوٹن کی جانب سے قوم سے خطاب کے بعد ملک بھر میں وسیع پیمانے پر احتجاج کریں گے۔

    نوالنی کے دست راست سمجھے جانے والے لیونڈ وولکو نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا ہے کہ اب عمل کرنے کا وقت ہے، ہم صرف نوالنی کی رہائی کے لیے ہی نہیں بلکہ ان کی زندگی کے بارے میں بھی بات کر رہے ہیں، بدھ کی ریلی فیصلہ کن ہوگی۔

    واضح رہے کہ حزب اختلاف کے 44 سالہ رہنما الیکسی نوالنی روس میں زیر حراست ہی، انہوں نے کمر درد اور ہاتھوں اور ٹانگوں میں حساسیت ختم ہونے کی شکایت کرتے ہوئے مناسب علاج کا مطالبہ کیا تھا جسے مسترد کرنے پر انہوں نے بھوک ہڑتال کر دی تھی۔

    ایک فیس بک پوسٹ میں ان کے معالج ڈاکٹر یاروسلاؤ اشیخمن نے کہا تھا کہ ان کے مریض کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے اور وہ کسی بھی وقت مر سکتے ہیں۔ ان کے جسم میں پوٹاشیم کی مقدار میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے انہیں دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔

  • امریکا نے روس پر پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے روس پر پابندیاں عائد کردیں

    ماسکو: امریکا نے روسی بلاگر کو زہر دینے کی سازش کے الزام میں روس پر پابندیاں عائد کردیں، بین الاقوامی ماہرین ان امریکی پابندیوں کو محض علامتی قرار دے رہے ہیں۔

    روسی میڈیا کے مطابق گزشتہ دنوں یورپی یونین کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد اب امریکا نے بھی روسی بلاگر الیکسی نوالنی کو زہر دینے کی سازش کے الزام میں روس پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے متعدد روسی حکومتی عہدے داروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    بائیڈن انتظامیہ اس سے قبل نوالنی کے قتل کی سازش کا الزام روسی صدر پر عائد کرتی رہی ہے تاہم امریکا نے ان پر پابندی عائد نہیں کی تھیں، بین الاقوامی ماہرین ان امریکی پابندیوں کو محض علامتی قرار دے رہے ہیں۔

    قبل ازیں یورپی یونین کے کئی ملک بھی اس معاملے پر روسی حکام پر پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔

    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے امریکا کے اس اقدام کے بعد خبردار کیا ہے کہ روس اس معاملے پر جوابی اقدامات اٹھائے گا۔

    روس کی وزارت خارجہ کے مطابق روس کا جواب مناسب اور برابری کی سطح پر ہوگا، روسی حکومت کے ترجمان دیمتری بیسکوف نے کہا ہے کہ مغرب کی طرف سے روس کے خلاف پابندیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ جو اس طرح کے اقدامات کی خواہش رکھتے ہیں، انہیں سوچنا چاہیئے کہ اس پالیسی سے کچھ مقصد حاصل نہ ہوگا۔

  • دو امریکی ریاستوں میں کرونا پابندیاں ختم کرنے کا اعلان، سی ڈی سی کا اظہار تشویش

    دو امریکی ریاستوں میں کرونا پابندیاں ختم کرنے کا اعلان، سی ڈی سی کا اظہار تشویش

    ٹیکساس: امریکا نے دو ریاستوں میں کرونا وبا کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ریاست ٹیکساس اور مسی سپی میں کرونا پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹیکساس میں کاروبار اگلے ہفتے مکمل بحال کر دیا جائے گا، جب کہ ریاست مسی سپی میں کل سے تمام کاروبار کھول دیا جائے گا۔

    تاہم سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) کی ڈائریکٹر ڈاکٹر روشیل والسنکی نے ان ریاستوں میں کرونا وبا سے متعلق اقدامات واپس لینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سخت محنت کے بعد کرونا وائرس پر قابو پانے میں جو کامیابی حاصل کی گئی ہے، اسے کھونے کا خدشہ ہے، انھوں نے ریاستوں سے کہا ہے کہ پابندیاں ہٹانے میں جلد بازی نہ کی جائے۔

    انھوں نے وائٹ ہاؤس میں نیوز بریفنگ کے دوران کہا جنوری سے کو وِڈ 19 کے کیسز میں ہم جو کمی دیکھ رہے تھے، اب وہ پھر سے روزانہ 70 ہزار نئے کیسز میں تبدیل ہو چکی ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ زندگی اگلے سال سے پہلے نارمل نہیں ہو سکے گی۔

    واضح رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد اب 2 کروڑ 93 لاکھ، 84 ہزار ہو چکی ہے، جب کہ اموات کی تعداد بڑھ کر 5 لاکھ 29 ہزار 500 ہو گئی ہے۔

    گزشتہ روز امریکا بھر میں کرونا سے ہونے والی نئی اموات کی تعداد 1,989 ہے، جب کہ 57 ہزار کے قریب کیسز سامنے آئے۔

  • اربوں ڈالر کے سیکڑوں طیارے کھڑے کھڑے ناکارہ ہونے لگے (حیرت انگیز تصاویر)

    اربوں ڈالر کے سیکڑوں طیارے کھڑے کھڑے ناکارہ ہونے لگے (حیرت انگیز تصاویر)

    ایریزونا: کرونا وبا کے باعث سیکڑوں طیارے ناکارہ ہونے لگے ہیں، وبا کی وجہ سے سفری پابندیوں کے باعث کھڑے نجی طیاروں پر دھول جمنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایئرپورٹس پر کھڑے سیکڑوں طیاروں کی حیرت انگیز تصاویر بتاتی ہیں کہ کو وِڈ وبائی مرض نے ایئر لائن انڈسٹری کو کس شدت کے ساتھ متاثر کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس نے ہوا بازی کی صنعت کو بری طرح سے متاثر کیا ہے اور اربوں ڈالر کے جہازوں کو گراؤنڈ کیا جا چکا ہے، جن پر دھول جم رہی ہے۔

    کرونا کی وجہ سے امریکا کی نجی کمپنیوں کے طیارے بھی ایئر فیلڈ میں کھڑے ہیں، کھڑے ہوئے سیکڑوں طیاروں کی فضائی تصاویر لی گئیں، جن میں فوجی طیارے بھی شامل ہیں۔

    فضا سے لی گئیں ان تصاویر سے جہاں ایک طرف وبائی مرض کے انڈسٹری پر بدترین اثرات کی وضاحت ہوتی ہے، وہاں دوسری طرف یہ تصاویر ایک حیرت انگیز منظر بھی پیش کرتی ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ایک ارب 80 کروڑ مسافروں نے ان طیاروں پر سفر کیا تھا جب کہ کرونا سے قبل تقریباً ساڑھے 4 ارب افراد نے ان طیاروں پر سفر کیا تھا، تاہم اب یہ امریکی ریاستوں ایریزونا اور کیلی فورنیا کے ہوائی اڈوں پر بے کار کھڑے ہیں۔

    میڈیا کا کہنا ہے کہ کرونا وبائی مرض نے بڑی تعداد میں تجارتی ہوائی کمپنیوں کو اپنے فضائی بیڑے دور دراز، بنجر صحراؤں میں کھڑے کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

  • امریکا میں کرونا وائرس کی نئی اقسام دریافت، ماہرین تشویش میں مبتلا

    امریکا میں کرونا وائرس کی نئی اقسام دریافت، ماہرین تشویش میں مبتلا

    واشنگٹن: دنیا بھر میں کرونا وائرس کی نئی اقسام دریافت ہورہی ہیں، امریکا میں حال ہی میں اس وائرس کی 7 نئی اقسام دریافت ہوئی ہیں جس سے ماہرین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں کرونا وائرس کی 7 نئی اقسام دریافت ہوئی ہیں جس نے سائنسدانوں کو فکرمند کردیا ہے کیونکہ ان میں سے بیشتر زیادہ متعدی ہوسکتی ہیں۔

    حال ہی میں ہونے والی نئی تحقیق میں امریکا میں کرونا وائرس کی 7 نئی اقسام دریافت ہونے کا انکشاف کیا گیا جو مختلف ریاستوں میں نظر آئی ہیں اور ان سب میں ایک میوٹیشن مشترک ہے۔

    لوزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی ہیلتھ سائنس سینٹر کے وائرلوجسٹ جرمی کمیل کا کہنا ہے کہ اس میوٹیشن کے ساتھ خفیہ طور پر کچھ ہورہا ہے۔

    ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ میوٹیشن نئی اقسام کو زیادہ متعدی بنا سکتی ہیں، یا نہیں، مگر وائرس کے جین میں ہونے والی میوٹیشن سے بظاہر اسے انسانی خلیات میں داخل ہونے میں مدد ملتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرسز ماحولیاتی ضروریات کے مطابق خود کو بدل سکتے ہیں، مثال کے طور پر ایچ آئی وی اس وقت نمودار ہوا جب متعدد اقسام کے وائرسز بندروں اور بن مانسوں سے انسانوں میں منتقل ہوئے۔

    ڈاکٹر جرمی نے کرونا وائرس کی نئی اقسام کو اس وقت دریافت کیا جب وہ لوزیانا میں کرونا وائرس کے نمونوں کے سیکونس بنا رہے تھے۔

    جنوری 2021 کے اختتام پر انہوں نے متعدد نمونوں میں ایک نئی میوٹیشن کا مشاہدہ کیا، اس میوٹیشن نے کرونا وائرس کی سطح پر موجود پروٹینز یعنی اسپائیک پروٹینز کو بدلا جو 12 سو مالیکولر بلڈنگ بلاکس یا امینو ایسڈز پر مبنی ہوتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ان تمام نمونوں میں ایک میوٹیشن نے 677 ویں امینو ایسڈ کو بدلا، تحقیقات کے دوران انہوں نے محسوس کیا کہ میوٹیشن والے تمام وائرسز میں ایک ہی لائنیج ہے۔

    بعد ازاں انہوں نے وائرسز کے جینومز ایک آن لائن ڈیٹا بیس پر اپ لوڈ کیے جس کو دنیا بھر کے سائنسدان استعمال کر رہے ہیں۔

    اگلے دن انہیں نیو میکسیکو یونیورسٹی کے ایک ماہر ڈیرل ڈومان کی ای میل موصول ہوئی، جن کی ٹیم نے اسی قسم کو اپنی ریاست میں دریافت کیا گیا تھا، جس میں یہی میوٹیشن ہوئی تھی۔ مزید تحقیقات پر ڈاکٹر جرمی اور ان کی ٹیم نے مزید 6 نئی اقسام کو دریافت کیا جن میں وہی میوٹیشن ہوئی تھی۔

    یہ کہنا مشکل ہے کہ میوٹیشن سے یہ اقسام زیادہ متعدی ہوگئی ہیں، بلکہ محققین کے خیال میں ان کے عام ہونے کی وجہ کرسمس کی تعطیلات کے دوران ملک بھر میں کیے جانے والے سفر ہوسکتے ہیں یا ریسٹورنٹس یا کارخانوں میں سپر اسپریڈرز ایونٹس اس کی وجہ ہوسکتے ہیں۔

    تاہم سائنسدان فکرمند ہیں کیونکہ میوٹیشن سے یہ خیال قابل قبول محسوس ہوتا ہے کہ اس سے وائرس کے لیے انسانی خلیات میں داخلہ آسان ہوجاتا ہے۔

  • سینیٹ میں مواخذے سے ٹرمپ دوسری بار بھی بچ نکلے

    سینیٹ میں مواخذے سے ٹرمپ دوسری بار بھی بچ نکلے

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کیپیٹل ہل میں ہنگامہ آرائی اور ہجوم کو اشتعال دلانے کے الزامات سے بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں مواخذے سے سابق امریکی صدر ٹرمپ دوسری بار بھی بچ نکلنے میں کام یاب ہو گئے، ٹرمپ ہنگامہ آرائی اور ہجوم کو اشتعال دلانے کے الزامات سے بری کر دیے گئے۔

    ڈیموکریٹس کی ڈونلڈ ٹرمپ کو سزا دلانے کی کوشش ناکام ہو گئی، سینیٹ میں سابق صدر پر کیپیٹل ہل پر حملے کی ذمہ داری عائد کرنے پر ووٹنگ ہوئی، جس میں 57 ووٹ حمایت میں جب کہ 43 ووٹ مخالفت میں پڑے۔

    ٹرمپ کو سزا دلانے کے لیے درکار مزید 10 ووٹ نہ مل سکے، ٹرمپ کی جماعت سے 7 سینیٹرز نے بھی حمایت میں ووٹ دیا تھا لیکن کچھ کام نہ آیا۔

    ری پبلکن سینیٹر میک کونل نے ٹرمپ کو حملے کا ذمہ دار قرار دیا تھا، جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مقدمے کی مذمت کرتے ہوئے اسے تاریخ کی سب سے بڑی الزام تراشی قرار دیا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کو دوبارہ عظیم بنانے کی تحریک ابھی شروع ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ سابق صدر ٹرمپ پر 6 جنوری کو حامیوں کو کانگریس پر حملے کے لیے اکسانے کے الزام میں مواخذے کی کارروائی 4 دن تک جاری رہی۔

    جو بائیڈن کا رد عمل

    ٹرمپ کے الزامات سے بری ہونے پر امریکی صدر جو بائیڈن نے رد عمل میں کہا ہے کہ جو ری پبلکن رہنما ٹرمپ کو سزا ملنے کے خلاف تھے وہ بھی سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ کپیٹل ہل حملے کا ذمہ دار ہے، جمہوریت عدم استحکام کا شکار ہے اور ہمیں اس کا دفاع کرنا ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جھوٹ کو شکست دینے کے لیے سچ کا دفاع کریں۔

  • روس، امریکا ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے

    روس، امریکا ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے

    ماسکو: امریکا اور روس کے درمیان کشیدگی میں پھر اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور امریکا ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں، امریکی جنگی بیڑا یو ایس ایس پورٹر یوکرین کے سلسلے میں نیٹو کی حمایت کے لیے بحیرہ اسود میں داخل ہوگیا۔

    عالمی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ایک اور امریکی جنگی بیڑا مذکورہ علاقے میں تعینات امریکا کے دو دیگر جنگی بیڑوں میں شامل ہو گیا ہے، دوسری طرف کریمیا جزیرے میں تعینات روسی ایئر ڈیفنس سسٹم فوجی مشقوں کے بہانے سرگرم ہو گیا ہے۔

    امریکی بحریہ نے بحیرہ اسود میں اپنی موجودگی میں اضافہ کر دیا ہے، یہ 2017 کے بعد بحیرہ اسود میں امریکی نیوی کی بڑی سرگرمی ہے، چند دن قبل ہی صدر بائیڈن نے ماسکو کو متنبہ کیا تھا کہ اگر روس نے خطے میں جارحیت کی تو اس کے خلاف امریکا سخت قدم اٹھائے گا۔

    روس اور نئی امریکی حکومت نے اہم سمجھوتے پر اتفاق کر لیا

    امریکی صدر جو بائیڈن کو اقتدار سنبھالے ابھی چند ہی دن ہوئے ہیں، لیکن ایک طرف روس کے ساتھ اس کی کشیدگی بڑھ گئی ہے، دوسری طرف چین کے ساتھ بھی کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی صدر پیوٹن نے ایک اہم جوہری سمجھوتے کی توسیع پر اتفاق کیا تھا، وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن کے منصب سنبھالنے کے بعد دونوں رہنماؤں نے یہ پہلی بار فون پر گفتگو ہوئی، جس کا مرکزی موضوع دونوں ممالک کے درمیان نیو اسٹارٹ معاہدہ تھا جو جوہری ہتھیاروں کی تخفیف سے متعلق ایک سمجھوتا ہے، جو 5 فروری کو اپنی میعاد پوری کر رہا ہے۔

    اس گفتگو میں جو بائیڈن نے روسی ہم منصب سے امریکی انتخابات کے دوران روسی سائبر حملے، روس کے اپوزیشن رہنما کی گرفتاری اور انھیں زہر دینے سمیت یوکرین میں روسی جارحیت پر بات کی اور کہا کہ امریکا روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی حمایت کرتا ہے۔ جو بائیڈن نے واضح کیا کہ اگر روس کی جانب سے امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو بھرپور طریقے سے اپنا دفاع کیا جائے گا۔

  • سابق امریکی صدر کے حامیوں نے کرونا ویکسین کو آبادی کم کرنے کی سازش قرار دے دیا

    سابق امریکی صدر کے حامیوں نے کرونا ویکسین کو آبادی کم کرنے کی سازش قرار دے دیا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے کرونا ویکسین کو آبادی کم کرنے کی سازش قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کے حامیوں نے کرونا ویکسین کو آبادی کم کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے ملک کے سب سے بڑے کرونا ویکسی نیشن سینٹر کو بند کرا دیا۔

    حامیوں کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین آبادی کم کرنے کی سازش ہے، جو اشرافیہ نے رچائی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق لاس اینجلس کے ڈوجر اسٹیڈیم میں قائم کرونا ویکسین کے ایک مرکز کو مظاہرین کی جانب سے احتجاج پر بند کر دیا گیا ہے۔

    مظاہرین نے کرونا سینٹر پر جمع ہو کر ویکسی نیشن کو سازش قرار دیتے ہوئے شدید نعرے بازی کی، مظاہرین میں زیادہ تعداد ٹرمپ کے حامیوں کی تھی جنھوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پلے کارڈز پر لکھا گیا تھا کہ کرونا ویکسی نیشن آبادی پر قابو پانے کی ملکی اشرافیہ کی ایک سازش ہے۔

    مظاہرین نے ویکسی نیشن کو بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا، مظاہرے میں شامل ایک شخص نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ کوئی ویکسین نہیں ہے، یہ سینٹر ذبح خانہ یا ایک تجربہ گاہ ہے جہاں ہم سب کو چوہا بنایا گیا ہے جن پر سائنسی ریسرچ کی جائے گی۔

    سوشل میڈیا پر بھی ٹرمپ کے حامیوں نے مظاہرے کی حمایت کی، ان پوسٹوں میں صارفین نے بل گیٹس سے ویکسین لگوانے کا مطالبہ بھی کیا اور ویکسی نیشن کے ذریعے انسانی جسم میں چپ داخل کرنے جیسے سازشی نظریات کو فروغ دیا۔

    مقامی حکام کا کہنا تھا کہ مذکورہ کرونا سینٹر کو ایک گھنٹے کے لیے بند کیا گیا تھا، تاہم پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے بعد اسے پھر کھولا گیا۔

  • امریکا اب مقامی مصنوعات خریدے گا، بائیڈن نے اہم قدم اٹھا لیا

    امریکا اب مقامی مصنوعات خریدے گا، بائیڈن نے اہم قدم اٹھا لیا

    واشنگٹن: امریکا اب مقامی مصنوعات کی خرید کو ہی ترجیح دے گا، اس سلسلے میں امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک قرارداد پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے وفاقی اداروں کی جانب سے امریکی مصنوعات کی خرید کو اوّلیت دینے پر مبنی ایک قرارداد پر دستخط کر دیے ہیں۔

    بائیڈن نے مذکورہ قرار داد پر دستخط سے قبل اوول آفس میں گفتگو میں کہا کہ امریکا کا مستقبل مقامی پیداوار پر انحصار کرتا ہے، لہٰذا ٹیکس دہندگان کی رقوم کو وفاقی حکومت کی جانب سے مقامی مصنوعات کے لیے خرچ کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا قومی سلامتی، انسانی امداد اور ہنگامی ضروریات کو مبرا رکھتے ہوئے اب صرف امریکی مصنوعات کو ترجیح دی جائے گی۔

    خواجہ سرا فوجیوں پر پابندی، جوبائیڈن کا بڑا قدم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اوول آفس میں جو بائیڈن نے ایک اور اہم ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے، جس کے بعد امریکی فوج میں خواجہ سراؤں پر بھرتی پر سے پابندی اٹھ گئی، یہ پابندی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عائد کی تھی۔

    دستخط سے قبل اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا تھا کہ یہ ایگزیکٹو آرڈر اس پوزیشن کو بحال کر رہا ہے جس کی پچھلے کمانڈرز اور سیکریٹریز نے بھی حمایت کی ہے، اور میرا مقصد تمام اہل امریکیوں کو وردی میں اپنے ملک کی خدمت کرنے کے قابل بنانا ہے۔

  • خواجہ سرا فوجیوں پر پابندی، جوبائیڈن کا بڑا قدم

    خواجہ سرا فوجیوں پر پابندی، جوبائیڈن کا بڑا قدم

    واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے خواجہ سرا فوجیوں پر عائد پابندی کالعدم قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ جوبائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواجہ سرا فوجیوں پر عائد کردہ پابندی کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

    اس سلسلے میں پیر کو جو بائیڈن نے ڈیفنس سیکریٹری لوئیڈ آسٹن کے ہمراہ ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، جس سے ٹرمپ دور کی پابندی منسوخ ہو گئی، جس کے تحت ٹرانس جینڈر امریکی فوج میں شامل نہیں ہو سکتے تھے۔

    دستخط سے قبل اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا یہ ایگزیکٹو آرڈر اس پوزیشن کو بحال کر رہا ہے جس کی پچھلے کمانڈرز اور سیکریٹریز نے بھی حمایت کی ہے، اور میرا مقصد تمام اہل امریکیوں کو وردی میں اپنے ملک کی خدمت کرنے کے قابل بنانا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی لگائی گئی پابندی پر ڈیموکریٹ کے زیر قیادت ایوان نمائندگان نے سرزنش کی تھی، اور ٹرانس جینڈر کمیونٹی کی جانب سے اسے امتیازی سلوک قرار دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ وہ پنسلوانیا کے بڑے پیڈیا ٹریشن (ماہر امراض اطفال) ریچل لوین کو اپنا اسسٹنٹ ہیلتھ سیکریٹری نامزد کریں گے، اس طرح وہ پہلے کھلے عام خواجہ سرا وفاقی عہدے دار بن جائیں گے۔