Tag: US

  • کرونا کی نئی قسم نے کتنی امریکی ریاستوں میں پنجے گاڑ دیے؟

    کرونا کی نئی قسم نے کتنی امریکی ریاستوں میں پنجے گاڑ دیے؟

    واشنگٹن: عالمگیر سطح پر نہایت مہلک ثابت ہونے والے نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی نئی قسم نے اب امریکا کی 20 ریاستوں میں پنجے گاڑ دیے ہیں، یہ نئی قسم بھی نہایت ہلاکت خیز ثابت ہوئی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں سامنے آنے والے کرونا وائرس کا نیا اسٹرین امریکا کی بیس یا اس سے زیادہ ریاستوں میں موجود ہے، یہ بات امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے الرجی و متعدی امراض کے ڈائریکٹر فوسی نے کہی۔

    انھوں نے جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کرونا کا برطانیہ والا ویریئنٹ امریکا کی بیس سے زائد ریاستوں میں موجود ہے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں گزشتہ دسمبر میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کو وِڈ 19 کے نئے ویریئنٹ کے بارے میں مطلع کیا تھا، جو پرانے ویریئنٹ سے 70 فی صد زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔

    کرونا وائرس کے نئے اسٹرین کے پیش نظر کئی ممالک نے اپنی سرحدیں بند کر دی ہیں اور برطانیہ کے سفر کو معطل کر دیا ہے، جس کی وجہ سے یہ زیادہ نہیں پھیل سکا ہے۔

    امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 28,544 نئے کیسز سامنے آئے جب کہ انفکیشن سے مزید 632 مریض ہلاک ہوئے.

    اس سوال کا جواب کہ کرونا کی یہ نئی قسم زیادہ مہلک ہے؟ کا جواب سائنس دانوں نے نفی میں دیا ہے، تاہم وہ اس کی تیزی سے پھیلاؤ کی صلاحیت سے تشویش میں مبتلا ہیں، ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے کہا ہے کہ خطرہ یہ ہے کہ تیزی سے پھیلاؤ کی وجہ سے مزید کیسز سامنے آئیں گے اور بوجھ مزید بڑھے گا، اور اس سے طرح اموات میں بھی اضافہ ہوگا۔

  • جوبائیڈن صدارت تک کیسے پہنچے؟

    جوبائیڈن صدارت تک کیسے پہنچے؟

    واشنگٹن: زندگی بھر صدر بننے کا خواب دیکھنے والا نوجوان دھن کا پکا نکلا، طویل جدوجہد کے بعد آخر کار جو بائیڈن وائٹ ہاؤس تک بہ طور امریکی صدر پہنچ ہی گئے۔

    تفصیلات کے مطابق 50 سال کی سیاسی جدوجہد کے بعد آخرکار تیسری کوشش میں جوبائیڈن امریکی صدر بننے میں کامیاب ہو گئے، جوبائیڈن صدارت تک کیسے پہنچے، جانتے ہیں اس رپورٹ میں۔

    کہا جاتا ہے کہ جو بائیڈن جب شادی کے لیے رشتہ لے کر گئے تو سسر نے پوچھا کیا کام کروگے؟ مستقبل میں کیا بنوگے؟ تب نوجوان بائیڈن نے کہا تھا امریکی صدر بنوں گا، اور 56 سال بعد جوبائیڈن کا یہ خواب سچ ہوگیا۔

    78 سالہ جوبائیڈن امریکی تاریخ کے سب سے معمر اور سب سے زیادہ ووٹ لینے والے صدر ہیں، وہ پیشے سے وکیل ہیں اور گزشتہ 50 سال سے کسی نہ کسی حیثیت میں سرکاری عہدوں پر فائز رہے۔

    کملا دیوی کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

    جوبائیڈن دو بار نائب صدر بھی رہے ہیں، اور طویل عرصے تک سینیٹر رہے، بائیڈن خارجہ پالیسی کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، پچاس سے زیادہ ممالک کا دورہ کر چکے ہیں۔

    انھوں نے 1988 اور 2008 میں صدارت کے لیے کوششیں کیں لیکن کامیاب نہ ہوئے، جوبائیڈن سابق امریکی صدر اوباما کے بہت اچھے دوست بھی ہیں، اوباما نے ان کو صدارتی میڈل آف ٖریڈم سے نوازا تھا جو امریکا کے اعلیٰ ترین اعزاز میں سے ایک ہے۔

    بائیڈن کو طویل سیاسی سفر میں مسلسل المیوں کا سامنا رہا، پہلی بار سینیٹر بنے تو حلف اٹھانے کے دن حادثے میں بیوی اور بیٹی کو کھو دیا، ایک بیٹا دماغ کے کینسر کی جنگ لڑتے ہوئے زندگی ہار گیا، ابھی ایک بیٹا اور ایک بیٹی حیات ہیں۔

  • ٹرمپ کو اقتدار سے قبل از وقت بے دخل کرنے کے لیے 3 آپشنز سامنے آ گئے

    ٹرمپ کو اقتدار سے قبل از وقت بے دخل کرنے کے لیے 3 آپشنز سامنے آ گئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف حکومت میں غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے، انھیں قبل از وقت اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے تین آپشنز بھی سامنے آ گئے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کو مدت پوری ہونے سے قبل اقتدار سے ہٹانے کے لیے پیر کو ان کے خلاف ایک بار پھر مواخذے کی قرارداد لائی جا رہی ہے، اگر ٹرمپ قبل از وقت اقتدار سے بے دخل ہوتے ہیں تو یہ ’شرم ناک برطرفی‘ ہوگی۔

    امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ نے فوری استعفیٰ نہ دیا تو ان کا مواخذہ کیا جائے گا، ڈيموکريٹس آئندہ پير کے روز ان کے مواخذے کی تحريک شروع کریں گے، اس سلسلے میں ان کے خلاف نئے الزامات کو بنیاد بنایا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ایوان کیپٹل ہل واقعے کی حوصلہ افزائی کرنے پر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک پر کارروائی شروع ہوگی۔

    کیا ٹرمپ کو قبل از وقت اقتدار سے بے دخل کر دیا جائے گا؟

    نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ ایوان کے پاس ٹرمپ کو ہٹانے کے لیے 25 ویں ترمیم، مواخذے کی تحریک اور قرارداد سمیت ہر آپشن موجود ہے۔

    ادھر اراکين کانگريس کے مابین ايک ایسی دستاويز گردش کر رہی ہے، جس میں کہا گيا ہے کہ صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں جو بائيڈن کے ہاتھوں شکست کے بعد تشدد کو ہوا دی ہے، بتایا گیا کہ انھوں نے جارجيا کے سکریٹری آف اسٹيٹ کو فون کر کے انتخابی نتائج بدلنے کے ليے زور ڈالا تھا۔

    امریکی فوج سے نیوکلیئر کوڈز کو ٹرمپ سے محفوظ بنانے کا مطالبہ

    اسپیکر نینسی نے ٹرمپ کے فوری مسستعفی ہونے کی امید بھی ظاہر کی ہے، انھوں نے کہا اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو میں نے ایک رولز کمیٹی تشکیل دی ہے جو کانگریس رکن جیمی راسکن کے ساتھ مل کر صدر کے مواخذے کے لیے 25 ویں ترمیم کی قانون سازی کے تحت تحریک پیش کرنے کی تیاری کرے گی۔

    واضح رہے کہ ممکنہ مواخذے کے تناظر میں امريکا ميں ايسے خدشات بھی بڑھ گئے ہيں کہ ٹرمپ کہیں کسی ملک کے خلاف جوہری حملے کی منظوری نہ دے ديں۔

  • امریکی فوج سے نیوکلیئر کوڈز کو ٹرمپ سے محفوظ بنانے کا مطالبہ

    امریکی فوج سے نیوکلیئر کوڈز کو ٹرمپ سے محفوظ بنانے کا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی حکومت کا صدر ٹرمپ سے اعتبار اٹھنے لگا ہے، اسپیکر نینسی پلوسی نے فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ نیوکلیئر کوڈز کو صدر ٹرمپ سے محفوظ کیا جائے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی اسپیکر نینسی پلوسی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی بیمار قرار دے دیا، انھوں نے امریکی چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف سے رابطہ کر کے نیوکلیئر کوڈز کو صدر ٹرمپ سے محفوظ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    نینسی پلوسی نے فوج سے کہا ہے کہ ٹرمپ کے پاس جوہری حملے کے اختیار اور خفیہ لانچنگ کوڈز موجود ہیں، ٹرمپ کو نیوکلیئر حملے سے باز رکھنے کے لیے ان کوڈز کو محفوظ کیا جائے۔

    انھوں نے کہا ذہنی طور پر بیمار ٹرمپ اور بھی خطرناک ہو سکتے ہیں، امریکیوں کو محفوظ کرنے کے لیے اب تمام اقدامات کرنا ہوں گے۔

    کیا ٹرمپ کو قبل از وقت اقتدار سے بے دخل کر دیا جائے گا؟

    ادھر امریکی میڈیا کے قابل اعتماد ذرائع نے خبر دی ہے کہ امریکی انتظامیہ کے چند کابینہ ممبران اور ری پبلکن رہنماؤں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار سے قبل از وقت ہٹانے کے لیے 25 ویں ترمیم کو نافذ کرنے کے تناظر میں تبادلہ خیال کرنا شروع کر دیا ہے۔

    صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے کانگریس ارکان کی مشاورت بھی جاری ہے اور متعدد ری پبلکن ارکان صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے رضا مند ہو گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے نو منتخب صدر جوبائیڈن کی حلف برداری تقریب میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ بدھ کو امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں واقع کیپٹل ہل پر جس طرح کا تشدد دیکھنے کو ملا اس نے امریکا ہی نہیں پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اس کی وجہ سے ٹرمپ کے خلاف غصہ بڑھ رہا ہے۔

  • کیا ٹرمپ کو قبل از وقت اقتدار سے بے دخل کر دیا جائے گا؟

    کیا ٹرمپ کو قبل از وقت اقتدار سے بے دخل کر دیا جائے گا؟

    واشنگٹن: امریکا میں صدر ٹرمپ کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے 25 ویں ترمیم کو نافذ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں واقع کیپٹل ہل پر جس طرح کا تشدد دیکھنے کو ملا اس نے امریکا ہی نہیں پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اس کی وجہ سے ٹرمپ کے خلاف غصہ بڑھ رہا ہے۔

    امریکی میڈیا کے قابل اعتماد ذرائع نے خبر دی ہے کہ امریکی انتظامیہ کے چند کابینہ ممبران اور ری پبلکن رہنماؤں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار سے قبل از وقت ہٹانے کے لیے 25 ویں ترمیم کو نافذ کرنے کے تناظر میں تبادلہ خیال کرنا شروع کر دیا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ اس ترمیم کے ذریعے ٹرمپ کو اقتدار سے ہٹانے اور نائب صدر مائک پنس کو ذمہ داری سونپنے کی راہ ہم وار ہو جائے گی، تاہم اس ترمیم کے راستے کی بڑی رکاوٹ دو تہائی ارکان کی حمایت کا حصول ہے، جس کے لیے بڑی تعداد میں ری پبلکن رہنماؤں کی حمایت درکار ہوگی۔

    ٹرمپ کے حامیوں کا دنگا فساد کیپٹل ہل کے پولیس چیف کو لے ڈوبا

    اگر اس ترمیم پر عمل ہوتا ہے تو نہ صرف صدر ٹرمپ کو وقت سے پہلے صدارت کے عہدے سے ہٹنا پڑے گا بلکہ وہ آئندہ کے لیے بھی صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کے اہل نہیں رہیں گے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے بدھ کے روز کیپیٹل ہل کی عمارت (پارلیمنٹ ہاؤس) میں دنگا فساد کیا تھا، ٹرمپ کے حامیوں کے تشدد سے 5 افراد کی موت ہو گئی تھی۔

  • امریکا: پاکستانی خواتین کے لیے بڑی خوش خبری

    امریکا: پاکستانی خواتین کے لیے بڑی خوش خبری

    واشنگٹن: امریکا میں پاکستانی خواتین کے لیے نوبل انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی اسکالر شپ ایکٹ منظور ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں پاکستانی خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے ملالہ یوسف زئی کے نام سے ایکٹ کی منظوری دے دی۔

    ’ملالہ یوسف زئی اسکالر شپ ایکٹ‘ کے تحت میرٹ اور ضرورت کے مطابق اعلیٰ تعلیم کی خواہش مند پاکستانی خواتین کو دی جانے والی اسکالر شپ کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

    پاکستانی خواتین سے متعلق یہ بل مارچ 2020 میں ایوان نمائندگان سے منظور ہوا تھا، بعد ازاں یکم جنوری 2021 کو امریکی سینیٹ میں بھی یہ بل پاس ہوا۔ بل کی دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد اسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دستخط کے لیے وائٹ ہاؤس بھیج دیا گیا ہے۔

    بل کے مطابق امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقیات 2020 سے 2022 کے درمیان اپنی پچاس فی صد اسکالر شپ پاکستانی خواتین کو فراہم کرے گا۔ پاکستانی خواتین کو اسکالر شپس اہلیت کی بنیاد پر پاکستان کے ہائر ایجوکیشن اسکالر شپ پروگرام کے تحت دی جائیں گی۔

    بل میں یو ایس ایڈ سے پاکستان میں تعلیمی پروگرامز کو وسعت دینے اور ان تک رسائی بہتر بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے یو ایس ایڈ پاکستانی نجی شعبے میں سرمایہ کاری کرے اور اس سلسلے میں امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے بھی مشورہ کرے۔

    بل کے اطلاق کے بعد یو ایس ایڈ سالانہ طور پر امریکی پارلیمنٹ کو رپورٹ دے گا کہ صنف، اہلیت اور ڈگری کی بنیاد پر کتنی اسکالر شپس تقسیم کی گئیں، اور یہ کہ کتنے درخواست گزار اہل نہ ہونے کی وجہ سے رد کیے گئے۔

  • ٹرمپ کو بڑا دھچکا، دفاعی بل پر امریکی صدر کا ویٹو مسترد

    ٹرمپ کو بڑا دھچکا، دفاعی بل پر امریکی صدر کا ویٹو مسترد

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے دفاعی بل پر ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کر دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق کانگریس کے ایوان بالا سینیٹ نے مالی سال 2021 کے قومی دفاعی بل پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کر دیا ہے۔

    جمعے کے روز 740 ارب ڈالر کے قومی دفاع اتھارٹی ایکٹ (این ڈی اے اے) بل کی حمایت کرنے والے سینیٹ کے دو تہائی سے زیادہ ارکان نے ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کرتے ہوئے بل منظور کر لیا، سینیٹ کے اس فیصلے کو ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے کیوں کہ ان کے دور میں ایسا پہلی بار ہوا۔

    واضح رہے کہ 23 دسمبر کو امریکی صدر نے اس بل پر ویٹو کا اعلان کیا تھا، امریکی اراکین پارلیمنٹ کے ایوان زیریں اور ایوان نمائندگان نے دفاعی اخراجات کے بل کو 322 اور 87 کے فرق سے پیر کو ہی منظور کیا تھا، جس کے بعد اسے غور کے لیے ریپبلکن اکثریتی سینیٹ کو بھیجا گیا۔

    چند ہفتوں میں عہدہ صدارت چھوڑنے والے ٹرمپ نے بل کی کچھ شقوں کی مخالفت کی تھی، وہ اس پالیسی کے مخالف ہیں جس کے تحت افغانستان اور یورپ میں امریکی فوجیوں کے انخلا کی تعداد کو محدود کیا جانا ہے۔

    مذکورہ بل میں روسی میزائل دفاعی نظام ایس -400 خریدنے کے حوالے سے ترکی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے بھی ایک شق شامل کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی کانگریس کو قانون سازی کے لیے منظور کردہ بل پر صدر کے دستخط لازمی ہیں، تاہم ایوان کے اراکین دونوں ایوانوں میں دو تہائی سے زیادہ اکثریت کے ساتھ بل پاس کر کے اور صدر کے ویٹو کو مسترد کر کے اس بل کو قانون بنا سکتے ہیں۔

  • فائزر اور موڈرنا کی کرونا ویکسین سے متعلق امریکی صدر کا بیان آ گیا

    فائزر اور موڈرنا کی کرونا ویکسین سے متعلق امریکی صدر کا بیان آ گیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوا ساز کمپنی فائزر اور موڈرنا کی کرونا ویکسین کو محفوظ اور کارگر قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملک کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (ایف ڈی اے) نے فائزر کی کرونا ویکسین کے ہنگامی حالات میں استعمال کی منظوری دے دی ہے۔

    ٹی وی پر ایک خطاب میں انھوں نے کہا آج ہمارے ملک نے میڈیکل سائنس کے شعبے میں ایک معجزہ کر دکھایا ہے، ہم نے صرف 9 ماہ کے اندر ہی ایک محفوظ کارگر ویکسن تیار کر لی ہے، اسے تاریخ میں سب سے بہترین سائنسی کامیابی میں شمار کیا جائے گا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا اس ویکسن سے لاکھوں لوگوں کی زندگی محفوظ ہو جائے گی اور جلد ہی یہ وبا ختم ہو جائے گی۔

    امریکا بھی فائزر کی ویکسین استعمال کرنے والے ممالک میں شامل

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا مجھے یہ بتاتے ہوئے بےحد خوشی ہو رہی ہے کہ ایف ڈی اے نے فائزر کی کرونا ویکسین کے ہنگامی صورت میں استعمال کی منظوری دے دی۔

    امریکی صدر نے کہا فائزر اور موڈرنا نے اعلان کیا ہے کہ ان کی کرونا ویکسین 95 فی صد تک کارگر ہے جو کہ امید سے کہیں زیادہ ہے، یہ دونوں ہی ویکسینز کافی محفوظ بھی مانی جا رہی ہیں، ویکسین کے کلینیکل ٹیسٹ میں حصہ لینے والوں پر اس کے کوئی خطرناک منفی اثرات نہیں پڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایک ہفتہ پہلے ہی فائزر کی کرونا ویکسین کو منظوری دینے والا برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے، برطانیہ میں ترجیح کی بنیاد پر ویکسی نیشن مہم شروع ہو چکی ہے۔

  • جوبائیڈن کابینہ: انٹیلی جنس ادارے کی سربراہ پہلی بار خاتون نامزد

    جوبائیڈن کابینہ: انٹیلی جنس ادارے کی سربراہ پہلی بار خاتون نامزد

    واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنی کابینہ کے ابتدائی ارکان کا اعلان کر دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن نے انتھونی بلینکن کو وزیر خارجہ نامزد کر دیا گیا ہے، اور جیک سولیون مشیر برائے قومی سلامتی نامزد کیے گئے ہیں۔

    ایلی یاندرو کو سیکریٹری ہوم لینڈ نامزد کیا گیا ہے جو ہوم لینڈ سیکورٹی کے محکمہ کی نگرانی کرنے والے پہلے لاطینی باشندہ ہیں، جب کہ ایورل ہنس کو ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس نامزد کیا گیا، جو امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کی رہنمائی کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔

    لنڈا تھامس گرین فیلڈ سفیر برائے اقوام متحدہ، جب کہ سابق وزیر خارجہ جان کیری صدارتی نمائندہ برائے ماحولیات نامزد کیے گئے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی بینک کی سابق چیئرمین جینٹ یلن کی وزیر خزانہ کے طور پر نامزدگی متوقع ہے۔

    بائیڈن انتظامیہ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی آ گئی ہے، ڈاؤجونز انڈیکس 327 پوائنٹس اضافے کے بعد 29 ہزار 591 پر بند ہوا۔

    ادھر ریاست مشی گن کے الیکشن بورڈ نے بھی جوبائیڈن کی فتح کی تصدیق کر دی ہے، صدر ٹرمپ کی مشی گن میں ووٹنگ آڈٹ کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اقتدار کی منتقلی کے لیے رضا مندی کا اظہار کر دیا ہے، اس سلسلے میں جنرل سروسز انتظامیہ نے نو منتخب صدر جوبائیڈن کو خط لکھ کر کہا ہے کہ انتظامیہ انتقال اقتدار کے لیے تیار ہے۔

    خط کے بعد امریکا میں انتقال اقتدار کا باقاعدہ عمل شروع ہو گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ کے بائیڈن انتظامیہ سے رابطے جاری ہیں، بائیڈن انتظامیہ کو لاکھوں ڈالرز کی منتقلی کا بھی آغاز ہو گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے جنرل سروسز انتظامیہ کو طریقہ کار پر عمل کی ہدایت بھی کر دی۔

    ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا ہم انتخابات میں فراڈ کے مقدمے کی استقامت سے پیروی کریں گے، یقین ہے ملک کے بہترین مفاد میں ہم موجود رہیں گے، جنگ جاری رہے گی۔ ٹرمپ نے جنرل سروسز انتظامیہ کی سربراہ ایملی مرفی کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا ملک کے لیے غیر متزلزل عزم اور وفاداری پر ایملی مرفی کا شکرگزار ہوں، ایملی مرفی کو دھمکیاں دی گئیں اور انھیں ہراساں بھی کیاگیا۔

  • وہ قصبہ جہاں دو ماہ تک صبح نہیں ہوگی

    وہ قصبہ جہاں دو ماہ تک صبح نہیں ہوگی

    کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ دنیا میں ایسا بھی کوئی علاقہ ہے، جو مسلسل چھیاسٹھ دن تک تاریک رہتا ہے، تو ہم اس بارے میں آپ کو آگاہ کرتے ہیں۔

    امریکی ریاست الاسکا کا قصبہ یٹکیاجیوک جسے پہلے بیرو کے نام سے جانا جاتا تھا، یہاں کئی ریسرچ اسٹیشنز بھی قائم ہیں، یہاں رواں ماہ اٹھارہ تاریخ کو سورج غروب ہوا، جس کے بعد اس علاقے میں طویل ترین رات کا آغاز ہوگیا ہے۔

    تاریک ہونے والے ان قصبوں میں کاکتووِک، پوائنٹ ہوپ اور انا کتو وِک وغیرہ میں شامل ہیں، یہاں موسم سرما کے دوران اندھیراچھا جاتاہے جس کی مدت الگ الگ ہے ، شدید سرد موسم کے باعث اسے ’’یخ بستہ رات ‘‘کا نام دیا جاتاہے ۔

    اس کی حقیقت یہ ہے کہ اس قصبے میں دو ہزار بیس میں آخری بار سورج غروب ہوا تھا اور اب وہاں کے رہائشی سورج کی روشنی کو دوبارہ دو ماہ سے زیادہ عرصے بعد دیکھ سکیں گے۔

    طویل ترین رات ہونے کی وجوہات

    امریکی ریاست الاسکا کے قصبہ یٹکیاجیوک میں طویل رات ہونے کی وجہ پولر نائٹ یا قطبی رات ہے جو آرکٹک اور انٹارکٹیکا میں ہر سال موسم سرما میں نظر آتا ہے کیونکہ زمین اپنے محور پر کچھ جھک جاتی ہے، ایسا ہونے سے آرکٹک سرکل سرما اور بہار کے دوران سورج سے کئی دنوں، ہفتوں بلکہ مہینوں تک دور رہ سکتا ہے۔

    شمالی قطب میں اس کے نتیجے میں مارچ سے ستمبر تک سورج کی روشنی رہتی ہے جبکہ باقی چھ ماہ تاریکی کا راج ہوتا ہے اور صرف ستاروں، چاند کی روشنی ہی نظر آتی ہے۔زمین کے شمالی نصف کرے میں جون کے آخر سے دن کا دورانیہ گھٹنے لگتا ہے اور ہر ملک میں سورج کے غروب ہونے کا دورانیہ کم ہونے لگتا ہے، مگر اس کا اثر شمالی خطوں پر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔

    نومبر سورج کی روشنی میں کمی کا مہینہ

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یکم نومبر کو یٹکیاجیوک میں پانچ گھنٹے بیالیس منٹ تک سورج کی روشنی دیکھی گئی تھی، یعنی صبح 10 بج کر 18 منٹ پر سورج طلوع ہوا اور 4 بجے غروب ہوا، صرف سترہ دن بعد اٹھارہ نومبر کو سورج صرف 34 منٹ کے لیے طلوع ہوا اور دوپہر ایک بج کر 29 منٹ پر غروب ہوگیا اور اب 66 دن بعد دوبارہ طلوع ہوگا۔

    ویسے اس دوران سورج کی روشنی کسی حد تک تو نظر آئے گی مگر یہ معمول کے سورج غروب یا طلوع ہونا جیسا نہیں ہوگا، اب وہاں سورج 23 جنوری کو دوبارہ طلوع ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  زخمی چڑیا کا علاج، گوریلا نے رحم دلی کی مثال قائم کردی، ویڈیو وائرل

    واضح رہے کہ شمالی اور جنوبی قطب میں سال میں ایک بار سورج غروب اور طلوع ہوتا ہے، یعنی بہار میں سورج طلوع ہوتا ہے اور سرما میں غروب ہوتا ہے۔