Tag: US

  • ٹرمپ نے سابق صدر اوباما کو جیل بھیجنے کا مطالبہ کر دیا

    ٹرمپ نے سابق صدر اوباما کو جیل بھیجنے کا مطالبہ کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر براک اوباما اور نائب صدر جو بائیڈن کو جیل بھیجنے کا مطالبہ کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے اوباما کو سراسر نا اہل امریکی صدر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اور ان کے نائب صدر جو بائیڈن کرپٹ ہیں، دونوں کو جیل بھجوایا جانا چاہیے۔

    انھوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ براک حسین اوباما اور سابق نائب صدر جو بائیڈن ‘ہیرو’ مائیکل فلن کو بے نقاب کرنے میں ملوث تھے۔ اس کے بعد اپنے ایک ٹویٹ میں ٹرمپ نے کہا کہ سابقہ کرپٹ ایڈمنسٹریشن کی وجہ سے امریکی عوام نے میرا انتخاب کیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مائیکل فلن کو بے نقاب کرنا امریکی تاریخ میں سب سے بڑا سیاسی جرم تھا، اگر میں ریپبلکن کی جگہ ڈیموکریٹ ہوتا تو بہت پہلے اس کیس میں ملوث ہر شخص جیل پہنچ چکا ہوتا، وہ بھی 50 سال کے لیے۔

    واضح رہے کہ سابق قومی سلامتی مشیر مائیکل فلن نے اپنا جرم قبول کر لیا تھا کہ انھوں نے روس کے ساتھ تعلقات کے سلسلے میں ایف بی آئی کو جھوٹ بولا تھا، ان کے خلاف 2016 میں امریکی انتخابات میں روس کی مداخلت کے حوالے سے تحقیقات کی گئی تھیں۔ بعد میں مائیکل فلن صدر ٹرمپ کی انتظامیہ میں قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے پر تعینات ہو گئے تھے، اس دوران ان پر فرد جرم عائد کیا گیا تھا، اور اب ڈونلڈ ٹرمپ نے انھیں ہیرو قرار دے دیا ہے۔

    مبینہ طور پر اوباما اور جو بائیڈن نے ایف بی آئی سے فلن کی شناخت بے نقاب کرنے کی درخواست کی تھی، جنھیں اس بارے میں علم تھا کہ ایف بی آئی فلن کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے۔ جنرل مائیکل فلن کے خلاف کیس ختم کیے جانے کو ٹرمپ نے سراہا۔ انھوں نے کہا کہ یہ سب کیا دھرا اوباما اور بائیڈن کا تھا، یہ لوگ کرپٹ اور سراسر نا اہل تھے، سارا معاملہ ہی کرپٹ تھا اور ہم نے انھیں پکڑ لیا ہے، انھی کی وجہ سے میں آج وائٹ ہاؤس میں ہوں۔

    ٹرمپ کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا ہے جب دو دن قبل ایک تقریب میں اوباما نے ٹرمپ کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کی، اوباما ایک عرصے سے خاموش ہیں، انھوں نے ٹرمپ انتظامیہ پر اشاروں کے علاوہ کھل کر کبھی تنقید نہیں کی۔ جب ایک تقریب میں اوباما سے پوچھا گیا کہ کیا انھوں نے اوباما کے کمنٹس سنے، تو انھوں نے جواب دیا کہ نہیں۔ جب رپورٹر نے انھیں بتایا کہ اوباما نے کیا کہا ہے تو ٹرمپ نے کہا اوباما سراسر نا اہل صدر تھے، میں بس اتنا ہی کہہ سکتا ہوں۔

    خیال رہے کہ سابق نائب صدر جو بائیڈن 2020 کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے حریف ہیں۔

  • ٹرمپ عمران خان رابطہ: ’امریکی تعاون معاشی بحران اور وبا سے نمٹنے میں مدد دے گا‘

    ٹرمپ عمران خان رابطہ: ’امریکی تعاون معاشی بحران اور وبا سے نمٹنے میں مدد دے گا‘

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکی تعاون معاشی بحران اور وبا سے نمٹنے میں مدد دے گا،کروناوائرس پاکستان سمیت دنیا کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرا عظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران دونوں رہنماؤں نےکرونا وبا کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تبادلہ خیال کیا۔

    ٹیلی فونک رابطے میں عالمی معیشت اور اس کے اثرات سے بچاؤ کے طریقوں پر گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے پاک امریکا تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر بات چیت کی۔ وزیر اعظم عمران خان نے امریکا میں کرونا سے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ ٹرمپ کو پاکستان میں کرونا کا پھیلاؤ روکنے کی کوششوں سے آگاہ کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو موجودہ حالات میں دوہرے چیلنج کا سامنا ہے، ایک طرف کرونا کا پھیلاؤ روکنے کا چیلنج درپیش ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن میں لوگوں کو بھوک سے بچانے کا چیلنج بھی ہے۔

    کروناوائرس: ’امریکا کی پاکستان کیلئے 80 لاکھ ڈالر سے زائد کی نئی امداد‘

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے صورت حال سے نمٹنے کے لیے 8ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے، آئی ایم ایف اور دوسرے فورم پر ڈونلڈ ٹرمپ کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہیں، امریکی تعاون معاشی بحران اور وبا سے نمٹنے میں مدد دے گا۔

    عمران خان نے مطالبہ کیا کہ ترقی پذیر ملکوں کے قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف کے لیے عالمی اقدامات کیےجائیں، خطے میں امن و استحکام افغانستان میں سیاسی عمل کے لیے اہم ہے۔

    اس اہم گفتگو کے دوران افغانستان امن عمل میں پاکستان کے تعاون کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ ٹرمپ نے وزیراعظم کے کرونا ٹیسٹ کے لیے ریپڈ ٹیسٹنگ مشین بھیجنے کی پیشکش کی جس پر وزیر اعظم نے شکریہ ادا کیا۔

  • سپر پاورامریکا میں کورونا سے خوفناک تباہی،24 گھنٹوں میں 4500 سے زائد اموات

    سپر پاورامریکا میں کورونا سے خوفناک تباہی،24 گھنٹوں میں 4500 سے زائد اموات

    نیویارک : سپر پاورامریکا کورونا کی گرفت میں جکڑا ہوا ہے، 24 گھنٹے میں وائرس ساڑھے 4 ہزار افراد کی جانیں لے گیا، ملک بھر میں ہلاکتیں 37 ہزار افراد سے تجاوز کر گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی سپر پاور کورونا وائرس کے سامنے بے بس ہے ، امریکہ میں ایک دن میں ساڑھ چار ہزار افراد موت کی وادی میں چلےگئے، یہ اب تک ایک دن میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔

    امریکا میں سب سے زیادہ اموات ریاست نیویارک میں ہوئیں ، جہاں 17 ہزار افرد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہیں، نیو یارک کی پولیس نے ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکز کو خراج تحسین پیش کیا۔

    امریکا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 37 ہزار ہوچکی ہےجبکہ 7 لاکھ 10 ہزار افرد وائرس سے متاثر ہیں، منی سوٹا سمیت مختلف ریاستوں میں شہریوں نے لاک ڈاؤن پر احتجاج کرتے ہوئے متعلقہ گورنرز سے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا، لاک ڈاون کے باعث اب تک دو کروڑ سے زیادہ افراد بے روز گار ہوچکے ہیں.

    امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان ریاستوں میں سخت لاک ڈاؤن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ منی سوٹا، ورجینیا اور مشی گن کو آزاد کیا جائے۔

    خیال رہے امریکی ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹ ریاستیں دوبارہ کھلوانے کےلیے شہریوں نے احتجاجی مارچ کرنے کی اپیل کردی ہے اور میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا  کہ کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے شبے میں 37 لاکھ 80 ہزار افراد کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا  کہ امریکہ میں کورونا نے9200 نرسوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، امریکی حکومت نے دیگر ممالک کی بہ نسبت بہت دیر سے کورونا ٹیسٹنگ کا آغاز کیا تھا اور اس وقت کورونا مریضوں میں اچانک اضافے کے بعد امریکہ کے طبی مراکز میں کورونا ٹیسٹ کٹس کی قلت کا سامنا ہے۔

  • کروناوائرس: ’امریکا کی پاکستان کیلئے 80 لاکھ ڈالر سے زائد کی نئی امداد‘

    کروناوائرس: ’امریکا کی پاکستان کیلئے 80 لاکھ ڈالر سے زائد کی نئی امداد‘

    واشنگٹن: پاکستان میں تعینات امریکی سفیر جونزپال نے کہا ہے کہ امریکا 80لاکھ ڈالر سے زائد کی نئی امداد کے ساتھ پاکستان کی مدد کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکا کرونا پھیلاؤ اور متاثرہ افراد کی دیکھ بھال میں پاکستان سے تعاون کررہا ہے، پاکستانی حکام نے تمام عطیات کی فراہمی کو ترجیحی ضرورت قرار دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ تمام تراخراجات امریکی عوام ادا کررہے ہیں، مالی معاونت متعدد امدادی سرگرمیوں کے لیے بروئےکارلائی جائے گی، 30لاکھ ڈالر کی عطیات کے ذریعے 3نئی تجربہ گاہیں بھی شامل ہیں، تجربہ گاہوں میں مرض کی تشخیص، علاج اور پھیلاؤ روکنے کی نگرانی کی جائے گی۔

    امریکا کروناوائرس کے خلاف لڑائی میں پاکستان کےساتھ کھڑا ہے،امریکی سفیر

    سفیر کا کہنا ہے کہ چاروں صوبوں میں جدید آپریشنز سینٹرز کے لیے 10لاکھ ڈالر کی مامی اعانت کی جائے گی، صحت کی دیکھ بھال کے لیے مقامی کارکنوں کی تربیت کیلئے مزید 20لاکھ ڈالر فراہم کیے۔

    جونزپال کا مزید کہنا تھا کہ مقامی کارکنوں کو لوگوں کا گھر پر خیال رکھنے کے قابل بنایا جائے گا تاکہ اسپتالوں پر بوجھ کم ہو، یو این ہائی کمشنر کے تحت پاکستان میں افغان مہاجرین کی صحت کے یے 24 لاکھ ڈالر فراہم کیے گئے۔

  • امریکی صدر سے اچھے تعلقات ہیں، وہ امداد جاری رکھیں گے: ڈاکٹر ٹیڈروس

    امریکی صدر سے اچھے تعلقات ہیں، وہ امداد جاری رکھیں گے: ڈاکٹر ٹیڈروس

    جینیوا: عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کو امریکا سب سے زیادہ امداد دیتا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہمارے تعلقات اچھے ہیں وہ مدد گار رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ امید ہے امریکا سے امداد جاری رہے گی، کووڈ19 سوائن فلو سے 10گنا زیادہ خطرناک ہے، کرونا وائرس کا پھیلاؤ انتہائی تیز اور خطرناک ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کچھ ملکوں میں 3سے4دن میں کیسز دگنے ہورہے ہیں، کرونا کے پھیلاؤ کو مکمل روکنے کے لیے مؤثر ویکسین کی ضرورت ہے، لاک ڈاؤن کو آہستہ آہستہ اٹھایا جائے جلدی نہ کی جائے۔

    ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ روک دی

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک میں سر فہرست ملک امریکا کے صدر نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی فنڈنگ روکنے کا اعلان کیا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے کرونا پر بہت دیر سے ایکشن لیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کو امریکا سے بہت زیادہ فنڈز ملتے تھے اس کے باوجود ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے امریکا کی جانب سے سفری پابندی کی مخالفت کی تھی جبکہ چین اور یورپ پر سفری پابندی کا فیصلہ درست وقت پر کیا گیا تھا۔ تاہم بعد ازاں فریقین کے درمیان کشیدگی کم ہوئی۔

  • امریکا میں کروناوائرس سے اموات 20ہزار سے تجاوز کرگئیں

    امریکا میں کروناوائرس سے اموات 20ہزار سے تجاوز کرگئیں

    واشنگٹن: عالمگیر وبائی مرض ’کروناوائرس‘ نے امریکا میں سخت پنجے گاڑ لیے، ملک میں مہلک مرض سے اموات کی تعداد 20ہزار سے تجاوز کرگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین اور اٹلی کے بعد اب امریکا سب سے زیارہ کروناوائرس سے ہلاکتوں کا والا ملک بن گیا۔ اب تک امریکا میں 20 ہزار سے زائد کرونا مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔

    امریکا میں کرونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد 10ہزار947 ہے۔ ماہرین نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت گھر سے باہر نہ نکلیں، وبائی مرض کے خلاف گھر میں بیٹھ کر لڑا جاسکتا ہے۔

    امریکی ریاست نیویارک میں کرونا کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، ہزاروں کی تعداد میں اموات کے باعث قبرستان میں لوگوں کو دفنانے کی جگہ کم پڑچکی ہے، انتظامیہ اجتماعی قبریں تیار کرکے مردہ مریضوں کو دفنا رہی ہے۔

    امریکا: کرونا سے ہلاک افراد کی تدفین کے لیے جگہ کم پڑگئی، اجتماعی قبروں کی تیاری

    خیال رہے کہ گزشتہ دونوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معمول کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے سلسلے میں اب تک امریکا میں 2 کروڑ ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، امریکی افواج 12 عارضی اسپتال بنا رہی ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ لاکھوں امریکی اس مشکل وقت میں قربانیاں دے رہے ہیں، ایک بہترین مستقبل امریکیوں کی راہ دیکھ رہا ہے، مجھے محسوس ہوتا ہے ہماری معیشت جلد بہتر ہوگی، ہم بھرپور طریقے سے واپس آئیں گے، مزید 500 ملین ماسک خرید رہے ہیں، اربوں ڈالرز کی میڈیکل سپلائی ریاستوں کو بھجوا رہے ہیں۔

  • امریکا: کرونا سے ہلاک افراد کی تدفین کے لیے جگہ کم پڑگئی، اجتماعی قبروں کی تیاری

    امریکا: کرونا سے ہلاک افراد کی تدفین کے لیے جگہ کم پڑگئی، اجتماعی قبروں کی تیاری

    واشنگٹن: امریکی ریاست نیویارک میں کروناوائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تدفین کے لیے قبرستان میں جگہ کم پڑگئی، ٹرمپ انتظامیہ کے لیے وبائی مرض بڑا چیلنج بن گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں کروناوائرس سے ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جبکہ مہلک وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تدفین کے لیے ریاست کے تمام قبرستانوں میں جگہ کم پڑ چکی ہے۔

    البتہ نیویارک کے ہارٹ نامی جزیرے پر اجتماعی قبر کھود کر میتوں کو دفنایا جا رہا ہے۔ متعلقہ اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ وبائی مرض سے مزید افراد کی ہلاکتیں ممکن ہیں جس کے پیش نظر اسی طرح مزید اجتماعی قبریں کھودی جاسکتی ہیں۔ حکومت نے وائرس پر قابو پانے کے لیے حکومت عملی تیز کردی۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معمول کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے سلسلے میں اب تک امریکا میں 2 کروڑ ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، امریکی افواج 12 عارضی اسپتال بنا رہی ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ لاکھوں امریکی اس مشکل وقت میں قربانیاں دے رہے ہیں، ایک بہترین مستقبل امریکیوں کی راہ دیکھ رہا ہے، مجھے محسوس ہوتا ہے ہماری معیشت جلد بہتر ہوگی، ہم بھرپور طریقے سے واپس آئیں گے، مزید 500 ملین ماسک خرید رہے ہیں، اربوں ڈالرز کی میڈیکل سپلائی ریاستوں کو بھجوا رہے ہیں۔

  • فرانس اور امریکا میں ایک دن میں کرونا سے 2820 افراد ہلاک

    فرانس اور امریکا میں ایک دن میں کرونا سے 2820 افراد ہلاک

    واشنگٹن: وبائی مرض کروناوائرس نے امریکا اور فرانس میں شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، ایک دن میں کرونا سے دونوں ممالک میں اموات کی تعداد 2820 ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک دن میں کرونا سے 1403افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد ملک میں کرونا سے اموات کی تعداد 12ہزار274 ہوگئی جبکہ مزید اموات کا بھی خدشہ ہے۔

    دوسری جانب فرانس میں ایک دن میں کرونا سے مزید1417افراد مارے گئے۔ فرانس میں کرونا سے اموات کی تعداد 10ہزار328ہوگئی۔ متعلقہ اداروں نے شہریوں پر سخت پابندیاں عائد کردیں۔

    چین نے کرونا کا سر کچل دیا؟ کوئی موت واقع نہیں ہوئی

    خیال رہے کہ چین سے پھیلنے والے والے جان لیوا وائرس کرونا کی وبا نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے لیکن اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر امریکا اور یورپ ہورہے ہیں جہاں لاشوں کے انبار لگ چکے ہیں، کرونا کے خوف سے رشتہ داروں نے اپنے پیاروں کی لاشیں وصول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 74 ہزار 442 ہوگئی لیکن حوصلہ کن بات یہ ہے کہ 2 لاکھ 78 ہزار سے زائد کرونا مریض ڈاکٹروں کی جدوجہد کی بدولت صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ دیگر مریضوں کی زندگیاں بچانے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔ جبکہ چین نے مہلک وائرس پر کافی حد تک قابو پالیا ہے۔

  • سعودی ولی عہد اور ٹرمپ کے درمیان رابطہ، تیل کی پیداوار میں کمی کا امکان

    سعودی ولی عہد اور ٹرمپ کے درمیان رابطہ، تیل کی پیداوار میں کمی کا امکان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کچھ دیر قبل میری اپنے دوست سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بات چیت ہوئی، وہ تیل کی پیداوار سے متعلق روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے گفتگو کرچکے ہیں۔

    امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ محمد بن سلمان اور ولادی میرپیوٹن نے تیل کی پیداوار کے حوالے سے بات چیت کی، امید ہے دونوں تیل کی پیداوار میں 10ملین بیرل کی کمی کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 10ملین بیرل یا زیادہ کمی ہوئی تو یہ تیل اور گیس صنعت کے لیے بڑا اچھا ہوگا۔

    خیال رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، برینٹ خام تیل کی قیمت میں ساڑھے 6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد برینٹ خام تیل کی قیمت 26 ڈالر 35 سینٹس فی بیرل ہوگئی ہے۔

    امریکی خام تیل کی قیمت میں 5.32 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد امریکی خام تیل کی قیمت 21 ڈالر 39 سینٹس فی بیرل ہوگئی۔ معاشی ماہرین کے مطابق خام تیل کی قیمت میں اضافہ قیمتوں پر ممکنہ معاہدے کی امید پر ہوا۔ جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس اور سعودی عرب میں قیمتوں پر معاہدہ جلد متوقع ہے۔

  • کروناوائرس: روس کی امریکا کے لیے بڑی امداد

    کروناوائرس: روس کی امریکا کے لیے بڑی امداد

    ماسکو: کروناوائرس کے تناظر میں امریکا کی مدد کے لیے روس نے امدادی کھیپ روانہ کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس کی جانب سے دی جانے والی امداد میں طبی آلات اور ضروری اشیاء شامل ہیں جو کروناوائرس سے لڑنے کے لیے امریکا کو معاونت فراہم کریں گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روسی بحری جہاز امداد لے کر امریکا کے لیے روانہ ہوچکا ہے، امدادی کھیپ میں سرجیکل ماسک اور کروناٹیسٹنگ کٹس بھی شامل ہیں۔ کروناوائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث امریکا میں طبی آلات کی قلت ہوچکی ہے۔ مختلف علاقوں میں ہینڈسینی ٹائزرز بھی نہ ملنے کے مترادف ہے۔

    کروناوائرس: امریکی اور روسی صدور کے درمیان اہم رابطہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حالیہ پریس بریفنگ کے دوران روس کی جانب سے دی جانے والی پہلی امداد پر شکریہ بھی ادا کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ تہران حکومت کا تعاون قابل ستائش ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی ہم منصب ولادی میرپیوٹن کے درمیان گزشتہ دنوں ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت کروناوائرس پر تبالہ خیال کیا گیا۔

    روس نے وبائی مرض سے امریکا میں ہونے والی اموات پر گہرے دیکھ کا بھی اظہار کیا۔ دوسری جانب روس میں نئے 400 کرونا کیسز آنے کے بعد مجموعی تعداد 2 ہزار 800 ہوچکی ہے۔