Tag: US

  • عراق میں امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے

    عراق میں امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے

    بغداد: عراق میں ایک بار پھر امریکی فوجی اڈے پر حملہ ہوگیا، کئی راکٹ فائر کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہےکہ عراق کے شہر تاجی میں فوجی اڈے پر راکٹ حملے ہوئے، فوجی اڈے میں امریکی فوجی موجود ہیں۔

    سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ فوجی اڈے پر متعدد راکٹ فائر کیے گئے، خوش قسمتی سے راکٹ حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ خیال رہے کہ چند روز قبل تاجی فوجی اڈے پر راکٹ حملے میں 3 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    ہلاک افراد میں برطانوی اور امریکی فوجی شامل تھے۔

    عراق میں اتحادی فورسز پر راکٹ حملہ، 2 امریکی، 1 برطانوی فوجی ہلاک

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری کے آغاز میں امریکا ڈرون حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کردیا تھا، جس کے بعد سے خطے کی صورتحال کشیدہ ہے۔

    عراق کے مختلف علاقوں میں قائم امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • کروناوائرس: امریکا کی مدد کے لیے ارب پتی شخص میدان میں آگیا

    کروناوائرس: امریکا کی مدد کے لیے ارب پتی شخص میدان میں آگیا

    بیجنگ: دنیا کی مقبول ترین ای کامرس کمپنی ’’علی بابا‘‘ کے شریک بانی جیک ما کروناوائرس کے خلاف جنگ کے لیے میدان میں اترچکے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جیک ما نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا ہے کہ ان کی ٹیم کروناوائرس سے لڑنے کے لیے امداد کے طور پر امریکا کو ایک ملین سرجیکل ماسک اور 5 لاکھ کروناوائرس ٹیسٹ کٹ فراہم کرے گی۔

    وبائی مرض کروناوائرس کے تناظر میں امریکا اور چین کے درمیان لفظی گولہ باری بھی جاری ہے۔ دنوں ممالک ایک دوسرے کو کروناوائرس کی وجہ قرار دے رہے ہیں۔ چینی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی افواج سے کروناوائرس ووہان میں منتقل ہوا جبکہ امریکا کا کہنا ہے کہ یہ کرونا نہیں بلکہ ’’چینی وائرس‘‘ ہے۔

    چین کے امیر ترین شہری جیک ما کا کہنا ہے کہ مذکورہ امداد فوری طور پر امریکا کو فراہم کرنے کے لیے اقدمات کیے جارہے ہیں، امید ہے یہ کروناوائرس کے خلاف جنگ میں معاون ثابت ہوگی۔

    ایران کی مدد کے لیے ارب پتی شخص میدان میں آگیا

    ان کا مزید کہنا ہے کہ کروناوائرس دنیا بھر میں بنی نوع انسان کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے، کوئی بھی ملک اکیلے اس مرض پر قابو نہیں پاسکتا، ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنا ہوگی۔

    خیال رہے کہ جیک ما اس سے قبل ایران اور جاپان کی بھی مدد کرچکے ہیں۔

  • کروناوائرس: امریکا کی آدھی آبادی خطرے میں

    کروناوائرس: امریکا کی آدھی آبادی خطرے میں

    واشنگٹن: وبائی مرض کرونا نے امریکا میں شہریوں کی نیندیں حرام کردیں، امریکی کانگریس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مہلک وائرس سے ملک میں 150 ملین افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رکن کانگریس ڈاکٹر برین مناہن نے پیش گوئی کی ہے کہ وائرس کی موجودہ صورت حال سے ممکنہ طور پر امریکا میں 70 سے 150 ملین کے قریب افراد متاثر ہوں گے۔

    رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پیش گوئی کے تحت امریکا کی 46 فیصد آبادی کروناوائرس کی پلیٹ میں آسکتی ہے اور لاکھوں اموات کے بھی امکانات ہیں۔ امریکی ادارے برائے طب نے پیش گوئی کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ معاملے کی حساسیت کو دیکھا جائے۔

    ہو سکتا ہے کرونا وائرس چین میں لانیوالی امریکی فوج ہو، چین کا امریکہ کو جواب

    امریکا میں کروناوائرس کے 1700 کے قریب کیسزسامنے  آچکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 41 تک پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب ایسے مزید ایک لاکھ افراد موجود ہیں جن کی کروناوائرس کی تشخیص کرنا باقی ہے۔

    خیال رہے کہ مہلک مرض کے خوف سے امریکا کی مختلف ریاستیں سنسان ہوچکی ہیں۔ تعلیمی اداروں سمیت کاروباری دفاتر بھی بعض شہروں میں بند ہیں۔ ہوائے اڈوں پر مسافروں کی تعداد حیران کن حد تک کم دیکھی گئی۔

  • امریکی حکام کرونا وائرس پر الزام دینے کے بجائے وائرس پرقابوپانے کی کوشش کرے، چین

    امریکی حکام کرونا وائرس پر الزام دینے کے بجائے وائرس پرقابوپانے کی کوشش کرے، چین

    بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی حکام کرونا وائرس پرچین کوالزام دینے کے بجائے وائرس پر قابو پانے  کی کوشش کرے ، چین کی کوششوں پر عالمی پذیرائی امریکا سننا نہیں چاہتا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ توقع ہے امریکی حکام کرونا وائرس پرچین کوالزام دینے کے بجائے مقامی رسپونس اورعالمی تعاون پر توجہ مرکوز کریں گے ۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا کیخلاف چین کی کوششوں کونظراندازکرنا غیراخلاقی اورغیرذمہ دارانہ ہے، اس سے امریکا میں کورونا وائرس پرقابوپانے میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔

    چینی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ کچھ امریکی حکام نے چین پرحقائق چھپانے کا الزام لگایا، دنیا جانتی ہے چین شفاف اورکھلا ہوا ہے، چین کی کوششوں پر عالمی پذیرائی امریکا سننا نہیں چاہتا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ حقائق کااحترام کرے اور چین پر تنقید میں وقت ضائع کرنے کے بجائےکرونا وائرس پر قابو پانے کی کوشش کرے۔

    خیال رہےکہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپئو نے کرونا وائرس پر کنٹرول حاصل کرنے کی تفصیلات بتاتے ہوئے اسے ووہان وائرس کا نام دیا تھا۔

    واضح رہے کرونا وائرس کی دنیا بھر میں تباہ کاریاں جاری ہیں، کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 4979 ہو گئی ہے جبکہ چین میں متاثرین اورہلاکتوں کی تعداد میں نمایاں کمی آرہی ہے۔

    چین نے مریضوں کی تعداد میں کمی کے باعث وائرس کے لیے عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند کردیے ہیں جبکہ شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی ہیں۔

  • ٹرمپ سے ملاقات کے بعد غیرملکی عہدیدار میں کروناوائرس کی تصدیق

    ٹرمپ سے ملاقات کے بعد غیرملکی عہدیدار میں کروناوائرس کی تصدیق

    براسیلیا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد برازیلین عہدیدار کروناوائرس کا شکار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے برازیلین عہدیدار فیبیوونگرٹرن میں کروناوائرس کی تصدیق کردی۔ انہوں نے 7 مارچ کو امریکی ریاست فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔

    فیبیوونگرٹرن نے امریکی صدر کے ساتھ عشائیے میں شرکت کی تھی۔ بعد ازاں برازیلین عہدیدار نے ٹرمپ سے ملاقات کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی۔

    خیال رہے کہ مذکورہ عہدیدار نے برازیل کے صدر جے بولسرنارو کے ہمراہ فلوریڈا کا خصوصی دورہ کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی کیں۔

    دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر دونوں ممالک کے صدور کی تصویر شیئر کرتے ہوئے نیک تمناؤ کا اظہار بھی کیا تھا۔

    فیبیوونگرٹرن میں کروناوائرس کی تصدیق کے بعد دیگر اعلیٰ حکام کو خدشہ لاحق ہوگیا ہے۔ البتہ حکومت ملک میں کروناوائرس کو روکنے کے لیے ہرممکن اقدامات کررہی ہے۔

  • ’’امریکا نے بہت دیر کردی‘‘

    ’’امریکا نے بہت دیر کردی‘‘

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت کی خاتون ڈاکٹر مارگیرٹ کا کہنا ہے کہ کروناوائرس کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے میں امریکا نے بہت دیر کردی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے نئی سفری پابندی عائد کی ہے جس کے تحت کوئی بھی یورپی ممالک سے شہری امریکا میں داخل نہیں ہوسکے گا۔

    اسی تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے مایہ ناز خاتون ڈاکٹر نے بتایا کہ اس طرح کی امریکی پابندیوں سے کچھ خاص حاصل نہیں ہوگا کیوں کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اقدامات اٹھانے میں بہت دیر کردی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے اس وقت مذکورہ پابندی عائد کی کہ جب وائرس ملک میں داخل ہوچکا ہے اور ایک دوسرے میں منتقل ہورہا ہے، سفری پابندی اس وقت کار آمد ہوتی کہ جب کروناوائرس کا آغاز ہوا تھا۔

    کرونا وائرس: ٹرمپ نے یورپ سے امریکا سفر پر پابندی لگا دی

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مہلک وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے یورپ سے امریکا سفر پر 30 روز کے لیے پابندی لگادی ہے، برطانیہ کو پابندی سے استثنٰی حاصل ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کمیشن نے امریکا کی عائد سفری پابندی مسترد کردی۔ یورپی حکام کا کہنا ہے کہ امریکا نے سفری پابندیاں بغیر مشاورت اور یک طرفہ طور پر عائد کیں۔

  • افغان طالبان نے 5ہزار قیدیوں  کی فہرست امریکا کو دے دی

    افغان طالبان نے 5ہزار قیدیوں کی فہرست امریکا کو دے دی

    دوحا : افغان طالبان نے 5ہزار قیدیوں کی فہرست امریکا کو دے دی، ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ شرط رکھی ہے افغان طالبان قیدیوں کوویران علاقےمیں حوالےکیاجائے۔
    .
    تفصیلات کے مطابق طالبان ترجمان سہیل شاہین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 5ہزارافغان طالبان قیدیوں کی فہرست امریکا کودی ہے اور شرط رکھی ہے افغان طالبان قیدیوں کوویران علاقےمیں حوالےکیاجائے۔

    سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ رہائی کیلئےدئیے گئے ناموں کوطالبان کا وفد جیل میں چیک کرےگا۔

    گذشتہ روز مریکا اور طالبان کے مابین تاریخی امن معاہدے کے تحت قیدیوں کی رہائی کے میکنزم پر اتفاق ہوا تھا اور کہا گیا تھا کہ معاہدے میں شامل قیدیوں کی رہائی سے متعلق شق پر جلد عملدرآمد شروع ہونے کا امکان ہے۔

    معاہدے کےمطابق 10 مارچ کو طالبان قیدیوں کی رہائی ہونی ہے، 5 ہزار قیدیوں کو رہائی دی جائے گی جب کہ طالبان بھی ایک ہزار قیدی رہا کریں گے۔

    مزید پڑھیں : امریکا اور طالبان قیدیوں کی رہائی پر تیار، میکنزم طے ہو گیا

    غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ قیدیوں کی رہائی کےبعد معاہدے کی دوسری شق پر عمل ہو گا جس کے تحت امریکی فوجیوں کی واپسی کل سےشروع ہونے کا امکان ہے۔

    یاد رہے 29فروری کو دوحہ میں طالبان اورامریکامیں معاہدے پردستخط ہوئے تھے ، معاہدے میں امریکی فوجیوں کے انخلا پراتفاق کیا گیا تھا۔

    معاہدے کی روسے امریکا135روز میں تقریباً5ہزارفوجی نکالےگا جبکہ، دوسرے مرحلے میں افغانستان سے امریکی فوج کا مکمل انخلا طالبان کی جانب سے معاہدے کی پاسداری سے مشروط ہے۔

  • طالبان سے معاہدہ، امریکا کی یو این سے حمایت کی درخواست

    طالبان سے معاہدہ، امریکا کی یو این سے حمایت کی درخواست

    واشنگٹن: امریکا نے یو این سیکورٹی کونسل سے طالبان معاہدے کی حمایت کی درخواست کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے درخواست کی ہے کہ وہ طالبان کے ساتھ ہونے والے حالیہ اہم امریکی معاہدے کی حمایت کرے۔

    امریکا کا کہنا تھا کہ معاہدے کی توثیق کے لیے آج سیکورٹی کونسل اجلاس میں ووٹنگ کی جائے۔

    خیال رہے کہ امریکا طالبان معاہدے کے تحت 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کے میکنزم پر اتفاق کیا جا چکا ہے، طالبان کی رہائی سے متعلق کوئی حکم نامہ آج جاری ہونے کا امکان ہے، غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ معاہدے کے مطابق 10 مارچ کو طالبان قیدیوں کی رہائی ہونی ہے، طالبان کو بھی ایک ہزار قیدی رہا کرنے ہیں، قیدیوں کی رہائی کے بعد معاہدے کی دوسری شق پر عمل ہوگا۔

    افغان امن مذاکرات کامیاب، طالبان کے سربراہ نے پاکستان کا شکریہ ادا کردیا

    ادھر آج افغانستان سے امریکی فوجیوں کا جزوی انخلا شروع ہو گیا ہے، افغانستان میں امریکی افواج کے ترجمان کرنل سونی لیگیٹ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے کے تحت امریکی افواج کی تعداد میں مشروط کمی کر رہے ہیں، ابتدائی طور پر امریکی افواج کی تعداد گھٹا کر 8600 کی جائے گی۔

    خبر ایجنسی کے مطابق افغانستان میں 12 سے 13 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں، 29 فروری کو دوحہ میں طالبان اور امریکا میں معاہدے پر دستخط ہوئے، معاہدے کی رو سے امریکا 135 روز میں تقریباً 5 ہزار فوجی نکالے گا، دوسرے مرحلے میں امریکا افغانستان سے تمام افواج کا مشروط انخلا کرے گا، تمام امریکی افواج کا انخلا طالبان کی معاہدے کی پاس داری کی شرط سے مشروط ہے۔

  • طیارہ بھیانک حادثے کا شکار ہوگیا

    طیارہ بھیانک حادثے کا شکار ہوگیا

    واشنگٹن: امریکا میں چھوٹے طیارے کو خطرناک حادثہ پیش آیا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ طیارے میں صرف دو افراد سوار تھے جبکہ ان کے ساتھ پالتو کتا بھی تھا۔ خوش قسمی سے کسی کو خراچ تک نہیں آئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ حادثہ فلوریڈا کے شہر ڈسٹن میں پیش آیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ طیارہ انجن ناکارہ ہونے کی صورت ہوا، واقعے میں 47 سالہ باپ اور 22 سالہ بیٹا محفوظ رہے۔

    ریسکیو عملے کا کہنا ہے کہ باپ بیٹے ڈسٹن کی فضائی حدود میں سیر کررہے تھے کہ اچانک لینڈنگ کے دوران انجن فیل ہوگیا اور طیارہ درخت سے جا اٹکا، زمین پر گرنے کی صورت میں جہاز تباہ بھی ہوسکتا تھا جس میں دونوں مسافروں کی اموات بھی یقینی تھی لیکن خوش قسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔

    واقعہ صبح سویرے پیش آیا جبکہ حادثے کے فوراً بعد جائے وقوعہ پر موجود شہریوں نے متاثرین کی مدد کی۔

  • امریکہ اور طالبان کےد رمیان امن معاہدے پر دستخط آج ہوں گے، تیاریاں مکمل

    امریکہ اور طالبان کےد رمیان امن معاہدے پر دستخط آج ہوں گے، تیاریاں مکمل

    دوحا: امریکااورافغان طالبان کےدرمیان معاہدےپردستخط آج قطرمیں ہوں گے ، افغان امن معاہدے پر دستخط کی تقریب کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں ، امریکا، طالبان امن معاہدے کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق دہائیوں بعد افغانستان میں قیام امن کیلئے کوششیں رنگ لے آئیں، دنیابھر کی نظریں قطر کے دارلحکومت دوحہ پر مرکوز ہیں ، امریکا اور طالبان کے درمیان افغان امن معاہدے پر دستخط آج ہوں گے ۔

    افغان امن معاہدے پر دستخط کی تقریب کی تیاریاں مکمل ہوگئیں ہیں ، معاہدےکی تقریب پاکستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے5بجےہوگی ، طالبان اور امریکی حکام سمیت مختلف ممالک سے اعلی حکام امن دوحہ پہنچ گئے ہیں، طالبان کی جانب سے امن کونسل کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر دستخط کریں گے۔

    معاہدے کی تقریب میں 50 ممالک کے وزیرخارجہ شرکت کریں گے ، پاکستان سےوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نمائندگی کررہےہیں جبکہ دستخط کےموقع پرامریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو موجودہوں گے۔

    امریکا، طالبان امن معاہدے کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیاجائےگا اور تقریب کےبعدمعاہدےکی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے امریکی صدرکا کہناہے کہ امریکاطالبان ،افغان حکومت کےساتھ معاہدوں پردستخط کرنےوالاہے، معاہدے20سالہ جنگ کےخاتمے،افواج کےانخلاکاراستہ فراہم کرسکتےہیں،سیکریٹری دفاع مارک ایسپرکابل میں ہوں گے اور افغان حکومت کےساتھ مشترکہ اعلامیہ جاری کریں گے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نئےافغانستان میں پائیدارامن کیلئےمعاہدےاہم قدم ہیں، افغان عوام امن اورنئےمستقبل کےاس موقع سےفائدہ اٹھائیں، معاہدوں پرقائم رہےتوجنگ کےخاتمےکامضبوط راستہ حاصل ہوگا۔

    افغان امن معاہدہ کیا ہے ؟


    افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کے مطابق معاہدے کے تحت امریکا،طالبان کےقیدی رہا کرے گا اور ان کے پاس جو مقامی قیدی ہیں انھیں رہا کیا جائے گا، اسی طرح افغانستان میں جنگ بندی کافیصلہ بھی کیا جائےگا اور امریکااپنی فوج کوافغانستان سے نکالنے کے بارے میں ٹائم ٹیبل سےآگاہ کرےگا۔

    معاہدے کے مطابق بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائِےگی ، جس میں پھر مختلف مسائل پر بات چیت ہوگی اور افغانستان کے دستور، سکیورٹی اداروں کےکرداراوردیگر معاملات پر فیصلے کیے جائیں گے۔

    امن معاہدے سےافغانستان میں امریکااورطالبان کےدرمیان بیس سالہ جنگ کاخاتمہ ممکن ہوسکےگا۔

    واضح رہے افغان امن عمل کا آغاز گزشتہ سال فروری میں ہوا تھا، تاریخی ڈیل میں پاکستان کا اہم کردارہے جبکہ  امریکہ کی طرف سے زلمے خلیل زاداور طالبان کے ملا عبدالغنی برادر، ملا امیر خان متقی اور انس حقانی کا کردارنمایاں ہے۔

    ڈیل کو تاریخی قرار دیا جارہاہے،امن معاہدے کے بعد امید ہے امریکہ اور طالبان کی براہِ راست جنگ ختم ہو جائے گی اور افغانستان کے پڑوسی ممالک پر بھی مثبت اثرات ہوں گے۔