Tag: US

  • امریکا نے عراق کو بھی دھمکی دے ڈالی

    امریکا نے عراق کو بھی دھمکی دے ڈالی

    واشنگٹن: ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ڈرون حملے میں قتل کرانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ ختم ہونے میں نہیں آ رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کو مسلسل دھمکیاں دینے کے بعد امریکی صدر نے عراق کو بھی دھمکی دے دی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ اگر عراق نے امریکی فوجیوں کو بے دخل کیا تو اس پر سخت پابندیاں عائد کر دیں گے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عراق پر ایسی پابندیاں لگائیں گے جو پہلے کبھی نہیں عائد کی گئیں، ہم چاہتے ہیں کہ امریکا نے عراق کے لیے جو کچھ کیا وہ امریکا کو واپس کرے۔

    تازہ ترین:  ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    اپنے ایک اور تازہ بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے امریکی فوجیوں یا مفادات پر حملہ کیا تو فوری ایکشن لیں گے، میرے ٹویٹس کانگریس کو ایران کے خلاف جنگی کارروائی سے متعلق نوٹیفائی کریں گے۔ خیال رہے کہ ٹرمپ کئی دن سے ایران کو دھمکی آمیز ٹویٹس کیے جا رہے ہیں۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    ادھر امریکا ایران کشیدگی پر اسپیکر ایوان نمائندگان نینسی پلوسی نے بھی بیان دیا ہے، انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی محدود کرنے کی قرارداد پیش کی جائے گی، امریکی ایوان نمایندگان میں اس قرارداد پر ووٹنگ رواں ہفتے ہوگی، قرارداد میں ٹرمپ کے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کو محدود کیا جائے گا۔

    ٹرمپ کے ایران کے خلاف کارروائی کے بیان پر کانگریس نے بھی سخت رد عمل دکھایا ہے، ہاؤس آف فارن افیئرز کمیٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تنبیہ کی ہے کہ آپ ڈکٹیٹر نہیں ہیں، امریکی آئین کے مطابق جنگ کا اختیار کانگریس کے پاس ہے، ٹرمپ آپ کو وار پاورز ایکٹ پڑھنا چاہیے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    تہران: جنرل قاسم سلیمانی کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت مقرر کر دی ہے، ایرانی حکام نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کو قتل کرنے والے کو 80 ملین ڈالرز دیے جائیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ جو بھی ایرانی صدر ٹرمپ کو قتل کرے گا، اسے حکومت کی جانب سے 80 ملین ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    دوسری طرف مقتول جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ تہران میں ادا کر دی گئی ہے، جنازے میں ایرانی صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔ جنرل سلیمانی کے نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ قاسم سلیمانی کو کل آبائی علاقے کرمان میں سپرد خاک کیا جائے گا، ملیشیا کے کمانڈر مہدی ال مہندس کی میت بھی تہران پہنچائی جا چکی ہے۔

    خیال رہے کہ ایران نے 2015 کا جوہری معاہدہ منسوخ کر کے یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، تہران نے واضح کیا ہے کہ امریکا نے جنگ میں پہل کی ہے اب اسے جواب کے لیے تیار رہنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین کا علم ہے نہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سمجھ، امریکیوں کو برابر کی چوٹ لگنے سے ہی جنگ کا دور ختم ہوگا۔

    ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر حسین دہقان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے جنگ شروع کی، اب مناسب رد عمل قبول کرے، امریکی حملے کے جواب میں فوجی اہداف کو نشانہ بنائیں گے، امریکیوں کو اُسی شدت کی ضرب لگنے سے ہی جنگ کا یہ دور ختم ہوگا۔

  • امریکا کا مغربی ایشیا میں اختتام کا آغاز ہوگیا: ایران

    امریکا کا مغربی ایشیا میں اختتام کا آغاز ہوگیا: ایران

    تہران: ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ امریکا شور مچائے یا چیخے چلائے، اس کا مغربی ایشیا میں اختتام کا آغاز ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ جمعے کو حملے کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی، امریکی صدد ھمکیاں دے کر پھر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرنا چاہتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ثقافتی جگہوں کو نشانہ بنانا جنگی جرم ہے۔

    دریں اثنا چینی وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب سے فون پر رابطہ کیا۔ اس موقع پر چینی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چین مشرقی وسطیٰ میں امن کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گا۔

    جبکہ جواد ظریف نے مؤقف اختیار کیا کہ ایران نے اقوام متحدہ کو خط لکھ دیا ہے، امید ہے چین خطے میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے گا۔ چین نے امریکا پر زور دیا ہے کہ طاقت کا بےجا استعمال نہ کیا جائے۔

    ٕ’ایران جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت دے دے گا‘

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس امر کا کھل کر اشارہ دے دیا کہ ایران اپنے جنرل کی موت کا جواب ضرور دے گا، انھوں نے کہا تھاکہ ایران اپنے منتخب کردہ وقت پر جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا نے حملہ کر کے 3 بڑی غلطیاں کی ہیں، ایک تو امریکا نے عراق کی خود مختاری اور دوم عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، سوم امریکا نے خطے کے عوام کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی۔ ایران امریکا کی مذموم مہم اور بلیک میلنگ میں ملوث نہیں ہوگا۔

  • امریکا میں جنگ کے خلاف مظاہرے، فوج کی واپسی کا مطالبہ

    امریکا میں جنگ کے خلاف مظاہرے، فوج کی واپسی کا مطالبہ

    واشنگٹن: ایران امریکا کے درمیان بڑھتے ہوئے جنگ کے امکانات کے پیش نظر سینکڑوں افراد نے امریکی شہروں میں مظاہرے کیے، نوجوانوں نے امریکی فوج واپس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے امریکی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق مظاہرین نے ٹرمپ ہوٹل کے باہر ٹرمپ کا پتلا اٹھا کر امریکی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔ خواتین مظاہرین نے جنرل قاسم سلیمانی کے حق میں بھی کتبے اٹھا رکھے تھے۔

    غیرملکی میڈیارپورٹس کے مطابق واشنگٹن اور لاس اینجلس میں امریکی شہریوں نے جنگ کے خالف مظاہرے کئے، نوجوانوں نے وائٹ ہاؤس کے باہر بھی جنگ کے خلاف احتجاج کیا۔

    دریں اثنا نیویارک، شکاگو سمیت دیگر شہروں میں بھی ایران پر امریکی پابندیوں اور جنگ کے خلاف مظاہرے کیے گئے، مظاہرین نے عراق اور افغانستان سے امریکی فوجیں واپس بلانے کا بھی مطالبہ کیا۔

    ایرانی جنرل کی ہلاکت، امریکی فوج کی آپریشنل سرگرمیوں پر پابندی عائد

    واضح رہے کہ امریکی حملے میں جنرل سلیمانی کی موت پر ایران نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ امریکا نے حملہ کر کے بڑی غلطیاں کیں، جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت کسی بھی شکل میں دیا جائے گا، امریکا نےعراق کی خود مختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، امریکا کے خلاف قانونی اقدامات بھی کریں گے۔

    ادھر جنرل سلیمانی کی ہلاکت پر ایران میں مظاہرے جاری ہیں، قطر کے وزیرِ خارجہ محمد بن جاسم الثانی نے تہران کا دورہ کیا ہے، انھوں نے اس نازک وقت میں ایرانی صدر سے ملاقات کی اور خطے کی صورت حال پر گفتگو کی۔ جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد نیٹو نے بھی عراق میں تربیتی مشن معطل کر دیا ہے، نیٹو اہل کار داعش کے خلاف عراقی اہل کاروں کو تربیت دے رہے تھے۔

  • ایرانی جنرل کی ہلاکت، امریکی فوج کی آپریشنل سرگرمیوں پر پابندی عائد

    ایرانی جنرل کی ہلاکت، امریکی فوج کی آپریشنل سرگرمیوں پر پابندی عائد

    بغداد: امریکی فوج کے فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی الحشد ملیشیا کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کی ہلاکت کے بعد بغداد حکومت نے ملک میں موجود امریکی فوج کو ہرطرح کے آپریشن سے روک دیا ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق عراقی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل عبدالکریم خلف نے اعلان کیا کہ عراق نے امریکی بمباری کے بعد ملک میں امریکی افواج کے کام پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کو کام سے روکنے کا فیصلہ ایران کی قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی ملیشیا کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کو جمعہ کے روز بغداد میں ہلاک کیے جانے کے بعد کیا۔

    جنرل خلف نے کہا کہ عراق کی مسلح افواج نے ملک میں امریکی افواج کے کام پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس بارے میں امریکیوں کو آگاہ کردیا ہے۔

    انہوں نے بغداد میں امریکی فوج کے جمعہ کے روز کیے گئے حملے کوعراق کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق ایک خود مختار ملک ہے اور کسی غیرملکی فوج کو عراق کی رضا مندی کے بغیر کوئی آپریشن نہیں کرنا چاہیے۔

    عراقی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ قاسم سلیمانی کو شام سے عراق لانے والے طیارے کے پائلٹ اور ہوائی جہاز کے عملے کو تحقیقات کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔

  • ’ہم سب سے بڑے ہیں‘ ٹرمپ کی نئی بھڑک کا جواب ایرانی ہیکرز نے دے دیا

    ’ہم سب سے بڑے ہیں‘ ٹرمپ کی نئی بھڑک کا جواب ایرانی ہیکرز نے دے دیا

    واشنگٹن: ’ہم سب سے بڑے ہیں‘ ٹرمپ کی نئی بھڑک کا جواب ایرانی ہیکرز نے دے دیا، امریکی سرکاری ویب سائٹ ہیک کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ کئی گھنٹوں سے ایران کے ساتھ کشیدگی سے متعلق متواتر ٹویٹ کیے جا رہے ہیں، انھوں نے تازہ ترین ٹویٹ میں کہا ہے ہم سب سے بڑے اور دنیا میں سب سے بہترین ہیں۔

    اپنے ٹویٹ میں ٹرمپ نے دھمکی آمیز طور پر باور کرانے کی کوشش کی کہ ایران نے امریکی بیس یا کسی امریکی پر حملہ کیا تو بلا جھجھک نیا خوب صورت ہتھیار بھیجیں گے، امریکا نے فوجی ساز و سامان پر 2 کھرب ڈالر خرچ کیے ہیں۔

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    ادھر ایرانی ہیکرز نے امریکی حکومتی ایجنسی کی ویب سائٹ ہیک کر لی ہے، ہیکرز نے امریکا کو جواب دیتے ہوئے فیڈرل ڈیپوزیٹری لائبریری پروگرام کی ویب سائٹ ہیک کی، ہیکرز نے آیت اللہ خامنہ ای کی تصویر اور ایرانی پرچم ویب سائٹ پر لگایا۔

    ایرانی ہیکرز نے امریکا مخالف گرافکس بھی ویب سائٹ پر پوسٹ کیں، اور پیغام دیا کہ جنرل قاسم سلیمانی کو نا قابل تسخیر کاوشوں کے بدلے شہادت ملی ہے، سلیمانی اور دیگر شہیدوں کے خون کا بدلہ لیا جائے گا، ایران کی سائبر طاقت کا یہ صرف چھوٹا سا مظاہرہ ہے۔

  • ایران امریکا کشیدگی، عالمی معیشت پر گہرے اثرات

    ایران امریکا کشیدگی، عالمی معیشت پر گہرے اثرات

    واشنگٹن: امریکا ایران کشیدگی کے نتیجے میں عالمی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہونے لگے، عالمی حصص بازاروں میں مندی کا رجحان برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان اس کشیدگی کے باعث عالمی سطح پر تیل کا بحران بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ حصص بازاروں کی اگر بات کی جائے تو امریکی ڈاؤجونز میں 234 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ نیسڈیک میں72 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔

    جرمن اسٹاک مارکیٹ میں167 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔ جبکہ جاپانی نکئی میں 181پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ چینی اور ہانگ کانگ حصص بازاروں میں بھی مندی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا تھا کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

    بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    امریکی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے، مشرق وسطیٰ میں اچانک بڑھنے والی کشیدگی کے پیش نظر امریکا نے مزید 3500 فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، خبر ایجنسی کے مطابق اضافی نفری عراق، کویت اور خطے کے دیگر حصوں میں تعینات کی جائے گی۔

    دوسری جانب ایران نے ٹرمپ انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ تہران حکومت اس حملے کا بدلہ لے گی۔

  • امریکی سفارتخانے پر حملے کے بعد آج بھی مظاہرہ، اضافی نفری تعینات

    امریکی سفارتخانے پر حملے کے بعد آج بھی مظاہرہ، اضافی نفری تعینات

    بغداد: عراق میں امریکی سفات خانے پر حملے کے بعد آج بھی مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے، سفارت خانے کے اطراف بھاری نفری تعینات کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے کے باہر مظاہرہ کیا جارہا ہے، جبکہ پولیس اور شہریوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، ردعمل میں امریکی سیکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔

    امریکا نے سفارت خانے کے قریب مزید 750اہلکار تعینات کردیے۔

    بغداد میں عراقی اور امریکی فوجیوں کا بھاری دستہ سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہا ہے، جبکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے اہلکار ہائی الرٹ ہیں۔ گزشتہ روز مشتعل مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر توڑ پھوڑ کی تھی۔

    یہ احتجاج شام اور عراق میں ملیشیا کے ٹھکانوں پر امریکی کارروائی کے خلاف کیا جارہا ہے۔

    نئے سال کا آغاز، ٹرمپ نے مبارکباد کے بجائے دھمکی دے ڈالی

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے سال کے آغاز پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دے ڈالی، یہ دھمکی عراق میں امریکی سفارت خانے پر حملے کے تناظر میں سامنے آئی۔

    امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا اور عراق میں امریکی سفارت خانے پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ ان حملوں میں ایران ملوث ہے۔

  • نئے سال کے آغاز پر کم جونگ ان کا ٹرمپ کے لیے خطرناک تحفہ

    نئے سال کے آغاز پر کم جونگ ان کا ٹرمپ کے لیے خطرناک تحفہ

    پیانگ یانگ: نئے سال کے آغاز پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلات میں اضافہ کردیا، جدید میزائلوں کے تجربات کی معطلی کا فیصلہ واپس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا نے ایک بار پھر امریکا کو خبردار کردیا، پیانگ یانگ حکومت کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا جلد نئے اسٹرٹیجک ہتھیار سامنے لائے گا، تاہم مذاکرات کے دروازے کھلے رہیں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان کا کہنا ہے کہ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، انحصار امریکی رویے پر ہوگا، جوہری اور میزائل تجربات کی معطلی پر یکطرفہ عمل نہیں کرسکتے، اسی لیے فیصلہ واپس لے لیا ہے۔

    انہوں نے یکم جنوری کو ورکرز پارٹی کے ساتھ ایک غیر معمولی ملاقات میں بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا اپنی ہی اعلان کردہ معطلی کو مزید قائم رکھنے کا پابند نہیں ہے کیونکہ امریکا جنوبی کوریا کے ساتھ فوجی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ مذکورہ فیصلے کے بعد آج یہ اعلان سامنے آگیا۔

    ٹرمپ،کم جونگ ان مذاکرات کی ناکامی :شمالی کوریا کے 5عہدیداروں کو موت کی سزا

    جبکہ امریکا شمالی کوریا پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، شمالی کوریا کے جوہری پروگرام مکمل طور پر بند کرنے تک پابندیاں رہیں گی۔ شمالی کوریا نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پابندیوں میں نرمی کے بعد ہی بات چیت ہوگی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد گزشتہ سال مئی میں پانچ عہدیداروں کو موت کی سزا دی گئی، سزائے موت پانے والوں میں امریکا کے لیے شمالی کوریا کے نمائندہ خصوصی بھی شامل تھے، ان پر جاسوسی کا الزام تھا۔

  • نئے سال کا آغاز، ٹرمپ نے مبارکباد کے بجائے دھمکی دے ڈالی

    نئے سال کا آغاز، ٹرمپ نے مبارکباد کے بجائے دھمکی دے ڈالی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے سال کے آغاز پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دے ڈالی، یہ دھمکی عراق میں امریکی سفارت خانے پر حملے کے تناظر میں سامنے آئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا اور عراق میں امریکی سفارت خانے پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ ان حملوں میں ایران ملوث ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی تنصیبات پر انسانی جانوں کے ضیاع اور نقصان کا ذمہ دار ایران ہوگا، ایسی صورت میں ایران بہت بڑی قیمت چکائے گا، یہ کوئی انتباہ نہیں بلکہ دھمکی ہے، نیا سال مبارک ہو۔

    امریکی صدر نے ٹوئٹ میں کہا کہ عراق میں امریکی سفارت خانہ محفوظ ہے اور گھنٹوں رہا ہے، حملے کے فوری بعد مہلک ترین جدید ہتھیاروں سے لیس ہمارے جنگجو فوری موقع پر پہنچے، ہماری درخواست پر فوری ردعمل دینے پر عراقی صد اور وزیراعظم کا شکریہ بھی ادا کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز عراق کے دارالحکومت بغداد میں مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا تھا، مظاہرین کے حملے پر اسٹاف نے سفارت خانہ خالی کردیا تھا، تاہم جانی نقصان تو نہیں ہوا البتہ مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

    سفارت خانے کے باہر مظاہرین نے امریکا مخالف نعرے بازی کی، سفارت خانے میں نصب سیکیورٹی کیمرے بھی اتار لیے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں امریکی فضائی حملے میں 25 ایران نواز جنگجو ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے تھے۔ امریکا نے الزام عائد کیا ہے کہ ان حملوں کے ردعمل میں ایران امریکی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کو کوشش کررہا ہے۔