Tag: US

  • تجارتی جنگ، چین اور امریکا کے درمیان بڑی پیشرفت

    تجارتی جنگ، چین اور امریکا کے درمیان بڑی پیشرفت

    واشنگٹن: چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ اب خاتمے کے قریب ہے، فریقین کے درمیان معاہدے کے امکانات روشن ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے سلسلے میں تکنیکی مشاورت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی اور امریکی اہلکار تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے والے ہیں، جس کے بعد فریقین ایک دوسرے کی مصنوعات پر اضافہ ٹیکس عائد نہیں کریں گے۔

    اس پیشرفت کی تصدیق چین کی کامرس منسٹری اور امریکا میں تجارت کے نگران دفتر کی جانب سے کر دی گئی ہے۔

    چینی وزارت کی ویب سائٹ پر گذشتہ صبح جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے سلسلے میں تکنیکی مشاورت کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔

    امریکی صدر نے گیارہ اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ وہ چین کے ساتھ ایک ابتدائی تجارتی معاہدے کے خواہشمند ہیں، جس پر چلی میں آئندہ ماہ ایک سمٹ کے موقع پر دستخط متوقع ہیں۔

    تجارتی جنگ، امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ

    خیال رہے کہ رواں سال اگست میں امریکی اقدامات کے جواب میں چین نے بھی بھاری ڈیوٹیز عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ٹریف میں اضافے کا اطلاق یکم ستمبر سے ہوا، امریکا اب تک 250 ارب ڈالر کی ڈیوٹیز عائد کرچکا ہے۔

    امریکا نے 3 اگست کو چینی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ تجارتی جنگ میں چین کی مزید 300 ارب ڈالر کی مصنوعات پر 10 فیصد نیا ٹیرف نافذ ہوگا ، اب تک امریکہ نےاب تک ڈھائی سوارب ڈالرکی ڈیوٹیزعائدکی ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر متعدد بار مذاکراتی دور ہوچکے ہیں لیکن تمام بے نتیجہ رہے۔ اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی امید ظاہر کی تھی کہ معاملات حل ہوجائیں گے۔

  • ایک ہی تقریر میں ٹرمپ کے21 جھوٹے دعوے

    ایک ہی تقریر میں ٹرمپ کے21 جھوٹے دعوے

    نیویارک: امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی صرف ایک تقریر میں اکیس جھوٹے دعوے کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنی ویب سائٹ پر امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ خطاب کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے صرف ایک خطاب میں اکیس جھوٹے دعوے کئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے جھوٹے دعووں، متنازعہ بیانات اور بے ادبی کے باعث میڈیا کی زینت بنتے رہتے ہیں، اس سے قبل بھی ان کی متعدد باتیں جھوٹی ثابت ہوچکی ہیں۔

    ادھر وائٹ ہاﺅس کے ترجمان اسٹفین گریشہم نے اپنے ٹوئٹ میں اخبارات اور نیوز ایجنسیوں پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ امید کہ آج کے اجلاس کے بارے میں سچی خبریں دیکھنے کو ملیں گی۔

    گریشہم نے ایسی حالت میں یہ ٹوئیٹ کیا کہ امریکی صدر کا پورا خطاب جھوٹ سے بھرا ہوا تھا اور ٹرمپ نے اپنے اس خطاب میں کم سے اکیس بار جھوٹے دعوے کئے۔

    ٹوئٹ میں غلطی کے بعد ٹرمپ ایک بار پھر مذاق کی زد میں

    ٹرمپ کے متنازعہ رویے، بیانات اور اکثر اوقات ان کی بےادبی اور جھوٹ اس بات کا باعث بنے ہیں کہ اکثر امریکی عوام اور سیاستداں انھیں صدارت کے منصب کے لائق نہیں سمجھتے۔

    خیال رہے کہ جون 2017 میں ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں املے کی غلطی کی تھی جس پر انہیں ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا اور صارفین نے خوب مذاق بنایا۔

  • شامی تیل کا تحفظ، امریکا کا نیا منصوبہ

    شامی تیل کا تحفظ، امریکا کا نیا منصوبہ

    واشنگٹن: امریکا میں ری پبلیکن پارٹی کے رکن کانگرس لینڈسے گراہم نے کہا ہے کہ امریکا شام کے تیل کے تحفظ کے لیے نیا منصوبہ تیار کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں لینڈسے گراہم کا کہنا تھا کہ امریکا ایک ایسا منصوبہ بنا رہا ہے جس کا مقصد شامی تیل کو ایران اور داعش کے ہاتھ لگنے سے روکنا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکی فوجی کمانڈرایک ایسا منصوبہ مرتب کررہے ہیں جس کے تحت شام میں داعش کو دوبارہ ابھرنے سے روکنا اور شام کے تیل کو ایران یا عسکریت پسند گروپ کے ہاتھوں میں آنے سے روکنا ہے۔

    گراہم نے وائٹ ہاﺅس میں جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین کی طرف سے بریفنگ لینے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایک ایسے منصوبے کی تیاری پر کام کررہے ہیں جو میرے خیال میں کامیاب ہوسکتا ہے۔

    ترک صدر نے شام میں آپریشن روکنے کا امریکی مطالبہ مسترد کردیا

    انہوں نے مزید کہا کہ میں کسی حد تک محسوس کرتا ہوں کہ ایک منصوبہ تیار کیا جارہا ہے جو شام میں ہمارے بنیادی مقاصد کو پورا کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا کے اس منصوبے میں شام میں ترک فوجی آپریشن رکاوٹ بنے گا، جس پر امریکی حکام غور کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کے خلاف پابندیوں کا حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت امریکا نے ترک وزیردفاع، وزیرداخلہ اور وزیرتوانائی پر پابندی عائد کی گئی تھی، بعد ازاں جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد کرنے پر ترکی سے پابندیاں اٹھالی گئیں۔

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں آتشزدگی، ہزاروں مکانات تباہ

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آتشزدگی، ہزاروں مکانات تباہ

    واشنگٹن: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں ایک بار پھر آگ لگ گئی، آگ نے مزید دس ہزار ایکڑرقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ پرتاحال قابو نہیں پایا جاسکا، خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ آگ مزید کئی ہزار ایکڑ تک پھیل سکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آگ مزید دس ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، آتشزدگی کے باعث ہزاروں درخت، مکانات اور گاڑیاں جل کرتباہ ہوگئیں۔

    فائربریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ بجھانے کی کوشش مسلسل جاری ہے لیکن تیز ہوا کے باعث آگ پر قابو پانا مشکل ہوگیا ہے۔

    2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 71 ہوگئی

    یاد رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث 17 افراد کی اموات ہوئی تھیں، جبکہ 7 ہزار سے زائد مکانات جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے تھے۔

    مذکورہ سال جولائی میں بھی امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

  • امریکی ایوان میں مسئلہ کشمیر پر بحث عمران خان کی کوششوں کا نتیجہ ہے: اسد مجید

    امریکی ایوان میں مسئلہ کشمیر پر بحث عمران خان کی کوششوں کا نتیجہ ہے: اسد مجید

    واشنگٹن: امریکا میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسدمجیدخان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکا بھر میں پاکستان کمیونٹی کو متحرک کیا اور کشمیر کی تحریک میں جان ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں پاکستانی سفیر اسدمجیدخان نے کہا کہ امریکی ایوان میں مسئلہ کشمیر پر بحث عمران خان کی کوششوں کا نتیجہ ہے، ان کے خطاب نے پاکستانی کشمیری کمیونٹی میں نئی جان ڈالی۔

    ان کا کہنا تھا کہ عالمی رہنماؤں اور میڈیاانٹرویوز میں وزیراعظم نے کشمیر پر آگاہی پیدا کی، وزیراعظم کے وژن پر پاکستانی کشمیری کمیونٹی نے کوششیں کیں، کمیونٹی نے کانگریس اراکین کو کشمیر کے معاملے پر بریف کیا۔

    اسدمجیدخان نے کہا کہ وزیراعظم نے امریکا میں مقیم پاکستانی کشمیری کمیونٹی کو اعتماد دیا، عمران خان نے واضح کیا مسئلہ کشمیری امنگوں کے مطابق حل کیا جائے، امریکی ایوان کو کشمیر کی صورت حال پر شدید تشویش ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ خارجہ کمیٹی کی کارروائی سے بھارت کے جمہوری تاثر پر دراڑیں پڑیں، کشمیریوں کے حقوق ملنے تک جدوجہد جاری رہے گی، بھارت جارحیت کی باتیں کر رہا ہے جبکہ پاکستان امن کی۔

    وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے مثبت اثرات آنا شروع

    امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ امریکی ایوان میں ثابت ہوا کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے، امریکی ایوان نے بھارت میں اقلیتوں کی حالت زار پرسوالات اٹھائے ہیں۔

    یاد رہے کہ جولائی میں وزیراعظم عمران خان نے دورہ امریکا کے دوران امریکی بزنس ایگزیکٹو کے وفد سے ملاقات کی تھی ، جس میں وزیراعظم نے وفد کو نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع اور کاروبار میں آسانی کے لیے حکومت کے حالیہ اقدامات سے آگاہ کیا تھا۔

  • طالبان کو چین میں مذاکرات کی دعوت

    طالبان کو چین میں مذاکرات کی دعوت

    بیجنگ: چینی حکام نے طالبان رہنماؤں کو بیجنگ میں دو روزہ مذاکراتی دور کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان امن عمل پر بات چیت کا دور قطر اور روس کے بعد اب چین میں بھی ہوگا، جس کا مقصد سالوں سے جاری افغان جنگ کا خاتمہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ بندی کے سیاسی حل سے متعلق بات چیت کا اگلا دور چین میں ہوگا۔

    اطلاعات ہیں کہ آئندہ ہفتے ہونے والی اس ملاقات میں سرکردہ افغان دھڑوں اور شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا ہے، چین پہلے بھی طالبان اور افغان شخصیات کے درمیان بات چیت کی میزبانی کر چکا ہے۔

    اس بات چیت کا اہتمام ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب افغانستان کے لیے امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد بھی اس ہفتے یورپ، نیٹو اور اقوام متحدہ کے اتحادی ملکوں سے مشاورت کے دورے پر ہیں۔

    افغانستان، سیکیورٹی چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ، 15 پولیس اہلکار ہلاک

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق زلمے خلیل زاد روس اور چین کے نمائندوں سے بھی مشاورت کریں گے۔ امریکا اور طالبان کے درمیان امن بات چیت کا سلسلہ ستمبر میں معطل ہو گیا تھا۔ امریکی صدر نے اس کی وجہ طالبان کی طرف سے جاری قتل و غارت گری کو قرار دیا تھا۔

    خیال رہے کہ ایک طرف مذاکرات تو دوسری طرف حملوں کا سلسلسہ بھی جاری ہے، گذشتہ ہفتے افغان صوبے قندوز میں طالبان کے پولیس چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 15 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

  • امریکا کا ترکی سے پابندیاں ہٹانے کا عندیہ

    امریکا کا ترکی سے پابندیاں ہٹانے کا عندیہ

    واشنگٹن: امریکی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ اگر ترکی جنگ بندی سے متعلق معاہدے کی پاسداری کرے تو پابندیاں اٹھائی جاسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن حکام نے ترکی سمیت کرد جنگجوؤں پر بھی دباؤ ڈالا ہے کہ وہ سیزفائر سے متعلق ہونے والے معاہدے کی پاسداری کریں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی شام میں امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی ہے، تاہم اس کے باوجود مختلف علاقوں میں جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔

    امریکا نے ترکی سے پابندیاں ہٹانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ترکی نے اگر جنگ بندی کا احترام کیا تو عائد پابندی ہٹادی جائیں گی۔

    ادھر عالمی رہنماؤں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شمالی شام میں جنگ بندی کے خاتمے سے خوف و ہراس کے ساتھ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوجائیں گے۔

    ترک صدر نے کرد جنگجوؤں کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی

    خیال رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت ترکی نے کردوں کو سرحدی علاقہ خالی کرنے کے لیے پانچ دن (120 گھنٹے) کی مہلت دی تھی۔

    واضح رہے کہ ترکی اپنے مشرقی سرحد سے ملحقہ شامی علاقے میں 35 لاکھ شامہ مہاجرین کو بساکر ایک ’سیف زون‘ بنانا چاہتا ہے تاہم اس علاقے سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد ایک بحران پیدا ہوا اور وہاں پر کردوں کی موجودگی پر ترکی نے علاقہ خالی کروانے کے لیے آپریشن شروع کردیا تھا۔

  • خالد بن سلمان کی امریکی وزیردفاع سے ملاقات، ایرانی خطرے پر گفتگو

    خالد بن سلمان کی امریکی وزیردفاع سے ملاقات، ایرانی خطرے پر گفتگو

    ریاض: سعودی عرب کے نائب وزیردفاع شہزادہ خالد بن سلمان کی امریکی وزیردفاع مارک ایسپر سے ملاقات ہوئی اس دوران ایرانی خطرے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خالد بن سلمان اور مارک ایسپر نے حوثی باغیوں کی یمن میں پیش قدمی پر گفتگو کی اور ایران کی عسکری کارروائیوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیردفاع مارک ایسپر مملکت کے دورے پر ریاض آئے ہوئے ہیں، جس کا مقصد خطے میں حالیہ کشیدگی کے خاتمے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک مشترکہ بیان کے مطابق ملاقات کے دوران سعودی عرب اور امریکا کے تعلقات اور دونوں ملکوں کے درمیان قائم تزویراتی اور عسکری تعاون کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    اس کے علاوہ مشترکہ طور پر درپیش سیکیورٹی اور دفاعی چیلنجوں، خطرات اور معاملات پر بھی بات چیت ہوئی۔

    دونوں شخصیات کے درمیان مشترکہ دل چسپی کے متعدد امور زیر بحث آئے تاکہ کسی بھی نوعیت کے خطرے کا سامنا کرتے ہوئے مشترکہ مفادات کے دفاع اور امن او استحکام کو سپورٹ کیا جا سکے۔

    ایران، خطے اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے: سعودی عرب

    خیال رہے کہ ستمبر مں سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملوں اور اس کے نتیجے میں تیل کی پیداوار میں کی جانے والی کمی کی وجہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 19.5 فیصد تک کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    اس ضمن میں سعودی عرب کی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایران کو حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے گئے۔

  • افغان امن عمل پر یورپ، امریکا کا مشترکہ اعلامیہ، جنگ کے خاتمے پر زور

    افغان امن عمل پر یورپ، امریکا کا مشترکہ اعلامیہ، جنگ کے خاتمے پر زور

    واشنگٹن: بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں افغان امن عمل پر ہونے والے اجلاس کا امریکا اور یورپ کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں جنگ کے خاتمے پر زور دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور یورپ کا مشترکہ اعلامیہ برسلز میں اہم اجلاس کے بعد جاری کیا گیا، اجلاس میں یورپی یونین اور امریکا کے خصوصی نمائندے شریک ہوئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اجلاس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، ناروے اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی، جس میں افغانستان کے حالیہ صورت حال اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغان عوام کے دیرپا امن اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ تسلیم کیا جائے، افغانستان کے معاملے کا ازسرنو جائزہ لیا جائے، افغانستان کا معاملہ سیاسی کوششوں سے حل کرنا ضروری ہے۔

    افغان امن عمل، جرمنی نے تعاون کی یقین دہانی کرادی

    اجلاس میں امن معاہدے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کرکام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا، پرتشدد واقعات کے خاتمے کے لیے تمام فریقین سے اقدامات کرنے کی درخواست کی گئی۔

    اعلامیے کے مطابق افغان امن عمل کیلئے عالمی برادری کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، امن معاہدے کے لیے تمام افغانوں کی رائے کا احترام کیا جائے، افغان حکومت طالبان سے مذاکرات کے لیے ٹیم تشکیل دے۔

    اجلاس میں اس معاملے پر بھی زور دیا گیا کہ مذاکرات کے دوران افغانستان میں سیزفائر کیا جائے، ایسا امن معاہدہ ہو جو تمام افغانوں کے حقوق کی حفاظت کرے، انٹراافغان امن اجلاس کے انعقاد پر قطر اور جرمنی کو مبارکباد پیش کی گئی۔

  • ٹرمپ کی ایران پر حملے کی دھمکی

    ٹرمپ کی ایران پر حملے کی دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سرگرمیوں کے ردعمل میں ایک بار پھر حملے کی دھمکی دے ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا کہ اگر حالات ایسے ہوئے اور اقدام ضروری ہوا تو ایران پر حملے سے گریز نہیں کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ کا اپنے دھمکی آمیز بیان میں کہنا تھا کہ تہران حکومت نے اگر مجبور کیا تو حملہ کردیں گے اور جنگ کے لیے بھی تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس دنیا کی سب سے مضبوط عسکری طاقت موجود ہے، کسی بھی جارحیت کی صورت میں ایران سے جنگ کرنے میں گریز نہیں کریں گے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کا حکم خود دوں گا، مستقبل میں مزید سخت پابندیاں بھی عائد کی جائیں گی۔ بیس ستمبر کو ٹرمپ نے ایران کے مرکزی بینک اور قومی ترقیاتی فنڈ پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

    ترک حکام نے دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکی دے دی

    شامی آپریشن پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے باوجود شام میں سیزفائر کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، تاہم ترکی پر مزید پابندیاں عائد نہیں کرنا چاہتے۔

    خیال رہے کہ سعودی آئل فیکٹری پر حملے کے بعد ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ دوسری جانب شام میں جاری ترک فوجی آپریشن پر بھی امریکا کو شدید تحفظات ہیں۔