Tag: US

  • امریکا نے دولت اسلامیہ کو سوفیصد شکست دے دی: صدرٹرمپ

    امریکا نے دولت اسلامیہ کو سوفیصد شکست دے دی: صدرٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا نے دولت اسلامیہ کو 100فیصد شکست دے دی، شام کے جن علاقوں میں ترکی حملہ کر ررہا وہاں امریکی فوج نہیں ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ داعش کو شکست دے کر ہم نے اپنا کام بخوبی مکمل کرلیا، اب ترکی کردوں پر حملہ کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی اور کرد 200سال سے ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں، شام کے حوالے سے امریکا کے پاس 3آپشنز تھے، پہلا یہ تھا کہ ہم ہزاروں فوجی شام بھیجتے اور عسکری طور پر فاتح ہوتے۔

    امریکی صدر کے مطابق دوسرا یہ آپشن تھا کہ ترکی پر سخت معاشی پابندیاں لگاتے، اور تیسرا آپشن یہ تھا کہ ترکی اور کردوں کے درمیان ثالثی کرواتے۔

    ترکی کی شمالی شام میں مسلح گروپوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری

    خیال رہے کہ ترکی نے شام میں فوجی آپریشن کا فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی فوج کو وہاں سے بے دخل کرنے کے اچانک فیصلے کے فوری بعد کیا جبکہ ٹرمپ کے فیصلے کو واشنگٹن میں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق فوجی کارروائی کے حوالے سے ترک سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ شام میں فوجی آپریشن فضائی کارروائی سے شروع کیا گیا ہے اور اس میں بری فوج کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔

    ترک میڈیا کے مطابق راس العین میں بمباری کی گئی، طیاروں کے اڑنے کی آوازیں بھی سنی جاسکتی ہیں اور عمارتوں سے دھواں اٹھتا نظر آرہا ہے،شام میں فوجی کارروائی کے تازہ سلسلے پر متعدد ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے کہ اس سے خطے کے بحران میں اضافہ ہوگا۔

  • امریکا میں آسمانی بجلی گرنے سے شہری زخمی ہوگیا

    امریکا میں آسمانی بجلی گرنے سے شہری زخمی ہوگیا

    واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص پر اچانک آسمانی بجلی آگری جس کے نتیجے میں شہری زخمی ہوگیا جسے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موسم کی خراب صورت حال اور موسلا دھار بارش کے دوران بجلی گرنے کے واقعات پیش آتے ہیں جس میں کئی قیمتی جانیں بھی ضائع ہوجاتی ہیں۔

    امریکی ٹی وی کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقے اسپرنگ میں ایک شخص اپنے کتوں کے ساتھ سڑک سے گزر رہا تھا کہ اچانک تیز بجلی کڑکی اور اس پر آگری۔

    یوں اچانک بجلی گرنے سے وہ زخمی ہوگیا جسے فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا، موسم کی خرابی کے باعث قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے متعلقہ محکموں کو خصوصی ہدایات جاری کردی گئیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال اگست میں امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں ایک شخص چھتری لیے سڑک سے گزر رہا تھا کہ اچانک تیز بجلی کڑکی اور اس پر آگری۔

    بھارت: طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے سے 30 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    مقامی میڈیا کے مطابق اچانک بجلی گرنے پر رومولو میکنیل نامی شخص خوفزدہ ہوگیا اور اس کے ہاتھ سے چھتری گرگئی لیکن وہ زخمی ہونے سے محفوظ رہا۔

  • عراق میں خونریزی، ملکی وزیراعظم کا امریکی وزیرخارجہ سے رابطہ

    عراق میں خونریزی، ملکی وزیراعظم کا امریکی وزیرخارجہ سے رابطہ

    بغداد: عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے ٹیلی فونک گفتگو میں ملک میں جاری مظاہروں پرگفتگو کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے کردار ادا کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم نے تصدیق کی کہ ملک بھر میں سکیورٹی فورسز نے صورتحال کو کنٹرول کرلیاہے اور امن واستحکام کو بحال کردیا گیا ہے۔

    ان کاکہنا تھا کہ حکومت نے مظاہرین کو اصلاحات کا پیکیج فراہم کیا ہے، جبکہ مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کیلئے مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے۔

    عراق میں غربت اور کرپشن کے باعث ان حکومت مخالف عوامی مظاہروں میں اب تک چھ ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔ زخمیوں میں بارہ سو کے قریب فوجی اور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

    عراق میں حکومت مخالف مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 112 ہوگئی

    ادھر عراق میں احتجاجی مظاہروں کے بعد وزیر اعظم عادل عبد الہمدی نے ملک میں قانونی اور مالیاتی اصلاحات کا اعلان کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم نے بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں دینے، کم آمدن والے شہریوں کو رہایشی اراضی الاٹ کرنے کے اعلانات کیے، اور سیاسی قوتوں سے اپیل کی کہ اس سلسلے میں حکومت سے تعاون کیا جائے۔

  • پاکستان اور امریکا افغانستان میں امن عمل کیلئے کوشاں ہیں: اسد مجید خان

    پاکستان اور امریکا افغانستان میں امن عمل کیلئے کوشاں ہیں: اسد مجید خان

    پیٹس برگ: امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد مجید خان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ عالمی توجہ کا منتظر ہے، افغان امن عمل کے لیے پاکستان اور امریکا ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر کا پیٹس برگ یونیورسٹی پنسلوینیا میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات 7 دہائیوں پر مشتمل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا افغانستان میں امن عمل کے لیے بھرپور کوششیں کررہے ہیں، افغانستان کا امن خطے کے استحکام سے جڑا ہے۔

    اسد مجید کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کیلئے اہم کردار ادا کر رہا ہے، جبکہ بھارت نے مقبوضہ وادی میں جارحیت کی انتہا کردی ہے، کشمیری 65 دنوں سے قید میں زندگی گزار رہے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں 66 ویں روز بھی کرفیو

    پاکستانی سفیر نے پیٹس برگ یونیورسٹی میں پاک امریکا تعلقات اور مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر روشنی ڈالی، پاکستانی سفیر نے افغان امن عمل میں پاکستانی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔

    دریں اثنا پاکستانی سفیر اسد نے کی کانگریس مین مائیک ڈوئل سے بھی ملاقات کی۔

  • ایران کا امریکی پابندیوں سے متاثٖر ہونے کا اعتراف، تیل کی صنعت خسارے کا شکار

    ایران کا امریکی پابندیوں سے متاثٖر ہونے کا اعتراف، تیل کی صنعت خسارے کا شکار

    تہران: ایرانی وزیر تیل بیژن زنگنہ نے امریکی پابندیوں سے متاثر ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے عزم کا اظہار کیا کہ ان پابندیوں کے خلاف مزاحمت بھی جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر تیل بیژن زنگنہ نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف غیر ملکی پابندیوں نے ایران کی تیل کی صنعت کو متاثر کیا ہے لیکن تہران حکومت ان پابندیوں کے خلاف اپنی مزاحمت جاری رکھے گی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر تیل نے یہ بات منگل کے روز کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے لیے اب حالات یہ ہیں کہ ہر چند سال بعد تیل کی ملکی صنعت کو اقتصادی پابندیوں اور کسی نہ کسی بڑے دھچکے کا سامنا رہتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ان اثرات کے باوجود ایران ان پابندیوں کے خلاف اپنی مزاحمت جاری رکھے گا، تیل کی معیشت کو مزید تقویت دی جائے گی۔

    جنرل اسمبلی اجلاس، ایرانی صدرکونیویارک میں سفری پابندیوں کا سامنا

    دوسری جانب وزیرخارجہ جواد ظریف واضح کرچکے ہیں کہ پابندیوں اور دباؤ کے باوجود ایران تیل کی برآمد ہر صورت جاری رکھے گا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تجارتی اور معاشی پابندیاں عائد کردی تھیں جبکہ معاہدے کے دیگر عالمی فریقین برطانیہ، جرمنی، فرانس، روس اور چین نے ایران سے معاہدہ جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

    امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں گزشتہ ماہ اس وقت مزید اضافہ ہوا جب سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جس کے بعد تیل برآمد کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی آرامکو نے اپنی پیداوار روک دی تھی۔

  • تجارتی جنگ شدت اختیار کرگئی، امریکا نے 28 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا

    تجارتی جنگ شدت اختیار کرگئی، امریکا نے 28 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا

    واشنگٹن: امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں شدت آگئی، امریکا نے 28 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے جن چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا ہے ان میں ویڈیونگرانی مصنوعات بنانےوالی معروف کمپنی ہک وژن بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سنکیانگ میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر پابندی عائد کی گئی۔ ان پابندیوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    چینی کمپنیوں پر امریکی مصنوعات کی خریداری پر بھی پابندی عائد کردی گئی، چینی کمپنیوں کو مصنوعات کی خریداری کے لیے واشنگٹن کی اجازت درکار ہوگی۔

    رواں سال اگست میں امریکی اقدامات کے جواب میں چین نے بھی بھاری ڈیوٹیز عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ٹریف میں اضافے کا اطلاق یکم ستمبر سے ہوا، امریکا اب تک 250 ارب ڈالر کی ڈیوٹیز عائد کرچکا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے 3 اگست کو چینی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ تجارتی جنگ میں چین کی مزید 300 ارب ڈالر کی مصنوعات پر 10 فیصد نیا ٹیرف نافذ ہوگا ، اب تک امریکہ نےاب تک ڈھائی سوارب ڈالرکی ڈیوٹیزعائدکی ہیں۔

    تجارتی جنگ، امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ

    خیال رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر متعدد بار مذاکراتی دور ہوچکے ہیں لیکن تمام بے نتیجہ رہے۔ اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی امید ظاہر کی تھی کہ معاملات حل ہوجائیں گے۔

  • ترکی: حکومت مخالف ٹویٹ لائیک کرنے پر امریکی سفیر طلب، معافی مانگنا پڑی

    ترکی: حکومت مخالف ٹویٹ لائیک کرنے پر امریکی سفیر طلب، معافی مانگنا پڑی

    انقرہ: ترکی نے حکومت مخالف ایک ٹویٹ کو لائیک کرنے پر امریکی سفیر جیفری پوونیئر کو طلب کرلیا جس پر انہیں معافی بھی مانگنا پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کو مطلوب جلاوطن ترک صحافی ارگن باباہن کی 5 اکتوبر کو کی گئی ایک متنازع ٹویٹ کو امریکی سفارت خانے کے آفیشل ٹویٹر اکاﺅنٹ سے لائیک کیا گیا تھا جس پر ترکی وزارت خارجہ نے انقرہ میں تعینات امریکی سفیر جیفری پوونیئر کو طلب کرلیا اور وضاحت مانگی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سفارت خانے کے آفیشل ٹویٹر اکاﺅنٹ سے غلطی تسلیم کرنے اور معذرت کرنے کے باوجود امریکی سفیر کی ترک وزارتِ خارجہ میں طلبی کے بعد امریکی سفارت خانے کو دوبارہ معافی نامہ بھی جاری کرنا پڑا تھا۔

    امریکی وضاحت میں کہا گیا کہ ارگن باباہن سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی ان کی ٹویٹ کے مواد سے متفق ہیں، اپنی غلطی پر افسوس ہے۔

    ترک صحافی نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ترکی کے لوگ ایک ایسے سیاسی دور کے لیے تیار ہو جائیں جو ترک نیشنل پارٹی کے رہنما کے بغیر ہوگا، اس ٹویٹ کو ترک نیشنل پارٹی کے علیل رہنما باہچلے کی ممکنہ موت کی خواہش سے تعبیر کیا گیا۔

    ترک نیشنل پارٹی صدر اردگان کی جماعت کے ساتھ اقتدار میں شریک بھی ہے۔ واضح رہے کہ ترک حکومت کو مطلوب متنازع ٹویٹ کرنے والے صحافی ارگن باباہن پر 2016 میں ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت میں سازش کرنے والوں کے ساتھ رابطوں کا الزام ہے اور گرفتاری کے ڈر کی وجہ سے ہی صحافی نے جلاوطنی اختیار کی ہے۔

  • کشمیریوں کے حقوق کا احترام یقینی بنایا جائے: رالزبتھ ویرن

    کشمیریوں کے حقوق کا احترام یقینی بنایا جائے: رالزبتھ ویرن

    واشنگٹن: امریکا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی سینٹر اور دوسری صدارتی امیدوار الزبتھ ویرن نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    اپنے ایک بیان میں الزبتھ ویرن نے مقبوضہ کشمیر میں عائد پابندیوں اور مواصلاتی نظام کی معطلی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے حقوق کا احترام کرے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بنیاد مشترکہ جمہوری اقدار پر ہے اور مجھے مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام کی مسلسل معطلی اور دیگر پابندیوں پر شدید تشویش ہے۔

    صدراتی امیدوار کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ان کا یہ بیان ان کے ساتھی سینٹر اور صدارتی امیدوار برنی سینڈرز کے اسی طرح کے بیان کے ایک ماہ بعد سامنے آیا ہے۔

    بھارتی حکومت نے امریکی سینیٹر کو مقبوضہ کشمیر جانے سے روک دیا

    برنی سینڈرز نے یکم ستمبر کو شمالی امریکا کے شہر ہیوسٹن میں اسلامک سوسائٹی کے سالانہ کنونش سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکی حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی حمایت کرے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات ناقابل قبول ہیں۔

  • امریکا میں فرض کی ادائیگی کے دوران جان دینے والے سکھ پولیس اہکار کی یاد میں تعزیتی تقریب

    امریکا میں فرض کی ادائیگی کے دوران جان دینے والے سکھ پولیس اہکار کی یاد میں تعزیتی تقریب

    واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں فرض کی ادائیگی کے دوران جان دینے والے سکھ امریکن ڈپٹی پولیس شیرف سندیپ ڈالیوال کی یاد میں نیویارک میں تعزیتی تقریب منعقد ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ پولیس اہلکار کی یاد میں منعقد اس تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کے امام حافظ محمد احمد، کمیونٹی رہنما ڈاکٹر اعجاز احمد، شاہد میاں، پولیس لیفٹیننٹ ضیغم عباس سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔

    اس موقع پر سکھ کلچرل سنٹر نیویارک میں سندیپ کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    اپنے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ ڈپٹی شیرف ڈالیوال نے اپنی جان پر کھیلتے ہوئے فرائض منصبی ادا کئے، تمام کمیونیٹیزسوگوار خاندان اور سکھ کمیونٹی کے غم میں برابر کی شریک ہیں۔

    امریکا کا پہلا سکھ پولیس اہلکار نامعلوم شخص کی فائرنگ سے ہلاک

    یاد رہے کہ 28 ستمبر کو امریکی ریاست ٹیکساس میں بھارتی نژاد امریکی ڈپٹی شیرف سندیپ دہلیوال کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

    بعد ازاں امریکی پولیس کا کہنا تھا کہ رابرٹ سولس کو سندیپ کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

  • امریکی کانگریس میں مسئلہ کشمیر 22اکتوبر کو زیر بحث لایا جائے گا

    امریکی کانگریس میں مسئلہ کشمیر 22اکتوبر کو زیر بحث لایا جائے گا

    واشنگٹن: پاکستان کی سفارتی کوششیں رنگ لے آئیں، امریکی کانگریس میں مسئلہ کشمیر 22اکتوبر کو زیر بحث لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی موثر سفارتی کوششوں کے باعث امریکی کانگریس کی جنوبی ایشیا سے متعلق سب کمیٹی میں 22 اکتوبر کو مسئلہ کشمیر زیر بحث لایا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی کانگریس کی سب کمیٹی برائے ایشیا کے چیئرمین براڈ شرمین نے اپنے بیان میں بتایا کہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر ہو گا جس میں امریکا کی قائم مقام معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیا ایلس ویلز بھی شرکت کریں گی۔

    کانگریس کی سب کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اجلاس میں بالخصوص کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی، اشیائے خورد ونوش کی کمی، ادویہ کے فقدان، سیاسی رہنماﺅں کی گرفتاری اور مواصلاتی نظام کی جبری بندش پر گفتگو کی جائے گی۔

    مقبوضہ کشمیر میں غصہ اورکشمیریوں کی تکالیف بڑھ رہی ہیں ، امریکی اخبار

    چیئرمین سب کمیٹی براڈ شرمین نے کہا کہ رواں برس اگست میں امریکا میں موجود کشمیری شہریوں سے ملاقات ہوئی جو کشمیر میں اپنے اہل خانہ سے رابطہ نہ ہوپانے کے باعث ان کی زندگیوں سے متعلق شدید تشویش میں مبتلا تھے، مجھے اس وقت کشمیر کی تکلیف دہ صورت حال اور اس کی سنگینی کا اندازہ لگانے میں بھی مدد ملی تھی۔

    ادھر امریکی اخبارنیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں غصہ اور کشمیریوں کی تکالیف بڑھ رہی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن بطور سزا کیا جارہا ہے۔