Tag: US

  • امریکا سے جنگ کے لیے ہمیشہ سے تیار ہیں: ایران

    امریکا سے جنگ کے لیے ہمیشہ سے تیار ہیں: ایران

    تہران: ایران نے ایک بار پھر امریکا کو خبردارکیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر نے دھمکی دی ہے کہ امریکی اڈے اور ایئر کرافٹ کیریئرز ایرانی میزائلوں کی رینج میں ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرو اسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجی زادہ نے بتایا کہ ان کا ملک ہمیشہ ہی سے مکمل جنگ کے لیے تیار ہے۔

    اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دو ہزار کلومیٹر کی حدود کے اندار موجود امریکی اڈے اور ایئر کرافٹ کیریئرز ایرانی میزائلز کی ریج میں ہیں۔

    حاجی زادہ کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکا، سعودی عرب میں ہوئے حملوں کا الزام ایران پر عائد کر رہا ہے۔

    ایران اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کے ساتھ تعاون کرے، یورپی ممالک

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کا تنازع کئی عرصے سے جاری ہے، واشنگٹن کی جانب سے جوہری معاہدہ منسوخ کیے جانے کے بعد تہران پر متعدد اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی تھیں تاہم ایران کو معاہدے کے دو نکات پر تجارتی استثنیٰ حاصل تھا۔

    امریکا کے اس فیصلے کے بعد بھی چین، فرانس، روس، برطانیہ اور جرمنی کے ایران کے ساتھ معاہدے متاثر نہیں ہوئے تھے، اسی دوران امریکا نے ایران کی پاسداران انقلاب کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیابعد ازاں امریکا نے تجارتی استثنیٰ میں توسیع سے بھی انکار کردیا۔

  • ایران اور حزب اللہ کے گرد گھیرا تنگ کرنے پالیسی جاری رہے گی، امریکا

    ایران اور حزب اللہ کے گرد گھیرا تنگ کرنے پالیسی جاری رہے گی، امریکا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خزانہ نے کہا ہے کہ حزب اللہ کو جنوبی امریکا کے منشیات کے کاروبار سے پیسہ ملتا ہے اور منی لانڈرنگ کے ذریعہ یہ رقم وصول کی جاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کے سکریٹری مارشل بلنگسلی نے کہا ہے کہ امریکہ حزب اللہ ، ایران کی قدس فورس اور ایرانی حکومت کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیےکوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پر انتہائی مالی اور معاشی دباؤ کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور حزب اللہ پرامریکی پابندیوں کے اثرات ظاہر ہو رہے ہیں۔

    امریکی وزارت خزانہ نے لبنانی ملیشیا کے مالیاتی نیٹ ورک کو ختم کرنے میں مدد کرنے والوں کے لئے مالی انعامات مقرر کیے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی نائب وزیر خزانہ نے کہا کہ حزب اللہ کو جنوبی امریکا کے منشیات کے کاروبار سے پیسہ ملتا ہے اور منی لانڈرنگ کے ذریعہ یہ رقم وصول کی جاتی ہے۔

    جنوبی امریکی ملکوں میں حزب اللہ کے مقرب افراد اور کمپنیاں رقوم بھیجتی ہیں جو خود کش بمباروں کے اہل خانہ کی کفالت پر صرف کی جاتی ہے۔

    امریکی عہدیدار نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کا سینٹرل بینک حزب اللہ کے اقدامات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے اور بنک کے گورنر حزب اللہ ملیشیا کے اقدامات سے بہت زیادہ دباو میں ہیں۔

    انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ جمال ٹرسٹ بینک کے توسط سے حزب اللہ کو مالی اعانت فراہم کی جارہی تھی اس پر حال ہی میں واشنگٹن نے اقتصادی پابندیاں عاید کر دیں۔

    انہوں نے زور دے کر کہا کہ حزب اللہ سیاسی اتحادوں کے ذریعہ لبنانی حکومت پر خود کو مسلط کرنے میں کامیاب رہی،مارشل بیلنگسلی نے زور دے کر کہا کہ جو بھی حزب اللہ کے ساتھ تعاون کرتا ہے اسے مذہب اور نسل سے قطع نظر پابندیوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا واشنگٹن حزب اللہ پر مالی اعانت روکنے کے لئے دباؤڈالے گا۔ بہت سے ممالک حزب اللہ کی مالی اعانت روکنے کے لیے ہمارے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ جنوبی امریکہ حزب اللہ کے خلاف ہو رہا ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ نے حزب اللہ کے مالیاتی نیٹ ورک کو ختم کرنے میں مدد کرنے والوں کو مالی اعزاز کی پیش کش کی ہے ہم دہشت گردی کی مالی اعانت روکنے اور اس کی مالی اعانت کرنے والوں کو سزا دینے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دباؤ نے حزب اللہ کو متاثر کیا ہے اور وہ مالی بحران سے دوچار ہوئی ہے مالی بحران کے باعث حزب اللہ نے اسے کئی محاذوں پر اپنے جنگجوؤں کی تعداد کم کرنے پر مجبور کیا ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کے عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ذاتی طور پر ایران پر اقتصادی دباؤ کے منصوبے کو دیکھ رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران اور حزب اللہ پر اقتصادی دباؤکی اپنی پالیسی جاری رکھیں گے ہمارا مقصد ایرانی حکومت کو اپنا طرز عمل تبدیل کرنے اور مذاکرات کی میز پر بیٹھنے پر مجبور کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کو یورپ کو یہ سمجھانا مشکل نہیں تھا کہ "ایران میں ایک کرپٹ حکومت ہے، نیٹو ممالک ہماری حمایت کرتے ہیں اور ایران کو ایک دہشت گرد ریاست سمجھتے ہیں۔

    امریکی سیکرٹری خزانہ نے زور دے کر کہا کہ واشنگٹن نے یورپی ممالک کو آگاہ کیاکہ ایران کے ساتھ معاملات ہمارے ساتھ ان کی تجارت کے لئے نقصان دہ ہیں اگر وہ ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھتے ہیں تو ہمارے ساتھ یورپی کمپنیوں کے تعلقات متاثر ہوں گے۔

    انہوں نے کہا جہاز رانی کی کمپنیوں کو اس سے آگاہ ہونا چاہیے کہ وہ کس کے ساتھ معاملات کر رہے ہیں ورنہ انہیں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا،ہم نے تمام شپنگ کمپنیوں سے مشکوک ایرانی ٹینکروں پر توجہ دینے کو کہا ہے۔

    ایک اور تناظر میں محکمہ خزانہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے یمن میں ایران نواز گروپوں پر پابندیاں عاید کی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عدن کی عبوری حکومت اور یمن کے مرکزی بنک کے ساتھ امریکی تعاون جاری ہے،امریکی نائب وزیر خزانہ نے کہا کہ ایران کا ایک ہی کردار ہے، جوعرب ممالک میں جمہوریت کو سبوتاڑ کرنا ہے۔

  • امریکی رکن کانگریس نے کشمیر کا جمہوری ڈھانچہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا

    امریکی رکن کانگریس نے کشمیر کا جمہوری ڈھانچہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس ایرک سالویل نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر کا جمہوری ڈھانچہ بحال کرے۔

    اپنے ایک بیان میں ایرک سالویل کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ صرف پاکستان اور بھارت کا نہیں ہے، کشمیریوں کے حقوق کو فوری بحال کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ پوری دنیا پر اثر انداز ہوسکتا ہے، کشمیر کی صورت حال دنیا بھر کے لیے فوجی، معاشی اور اخلاقی مسائل پیدا کرسکتی ہے۔

    رکن کانگریس کا کہنا تھا کہ دوجوہری ممالک کو اس مقام پر جانے سے روکنا ہوگا جہاں سے واپسی ناممکن ہو، کشمیر میں ذرائع مواصلات فوری بحال کیے جائیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی قیادت کے بغیر یہ معاملہ مزید پیچیدہ ہوسکتا ہے، امریکا کو سفارت کاری سے کشیدگی کم کرنے پر کام کرنا ہوگا۔

    مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام مسیحا کے منتظر ہیں، علی رضاسید

    ادھر وزیر اعظم عمران خان کشمیری عوام سے اظہار یک جہتی کے لیے آج مظفر آباد میں جلسہ کریں گے۔

    بھارتی کے غیر قانونی اقدام کےخلاف کشمیری عوام کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہونے کے لیے آج مظفر آباد میں فقید المثال جلسے کا اہتمام کیا گیا ہے، وزیر اعظم کشمیروں کی آواز بنیں گے۔

  • امریکا سے شدید کشیدگی، ایران نے ایک بار پھر مذاکرات سے انکار کردیا

    امریکا سے شدید کشیدگی، ایران نے ایک بار پھر مذاکرات سے انکار کردیا

    تہران: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر جان بولٹن کے استعفے کے باوجود ایران نے امریکا سے بات چیت کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کی رخصتی کے باوجود امریکا سے کوئی مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔

    ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر ماجد تخت عروانچی نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کی رخصتی کے بعد ایران امریکا سے مذاکرات کی بحالی پر نظرثانی نہیں کرے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایران پرعاید پابندیوں کے برقرار رہنے کی صورت میں تو امریکا سے مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن ایران کی پالیسی کے شدید خلاف تھے، انہوں نے کئی بار اپنے بیانات میں تہران حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن سے استعفیٰ لے لیا

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا کے اس فیصلے کے بعد ایران سے مذاکرات کی کوئی راہ نکلے گی تاہم ایران نے واشنگٹن حکام سے بات چیت کرنے سے انکار کردیا۔

    یاد رہے کہ استعفے سے قبل جان بولٹن نے ایک بیان میں ایران کو خبردار کیا تھا کہ وہ امریکا کی جانب سے تحمل اور تدبر کے مظاہرے کو اس کی کم زوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے۔

  • امریکی حکومت کو سیاسی پناہ لینے والوں پر نئی شرائط عاید کرنے کی اجازت مل گئی

    امریکی حکومت کو سیاسی پناہ لینے والوں پر نئی شرائط عاید کرنے کی اجازت مل گئی

    واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کو امریکا میں سیاسی پناہ لینے والوں پر نئی شرائط عاید کرنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت کو سیاسی پناہ لینے والوں پر نئی شرائط عائد کرنے کی اجازت مل گئی، ٹرمپ نے اس عدالتی فیصلے کو بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ حکومت سیاسی پناہ لینے والوں کے لیے شرائط تبدیل بھی کرسکتی ہے۔

    اس فیصلے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل میں کہا ہے کہ کورٹ کا فیصلہ ہماری بہت بڑی جیت ہے۔ ملکی میڈیا نے ٹرمپ کے لیے بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے امیگریشن عدالتوں کو پابندیوں پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کردی۔ جبکہ امریکی عدالتوں میں تاحال سیاسی پناہ کی 8لاکھ درخواستیں زیر سماعت ہیں۔

    خیال رہے کہ نائنتھ سرکٹ کورٹ نے سیاسی پناہ لینے والوں پر نئی پابندیوں کو ختم کردیا تھا، ٹرمپ انتظامیہ نے سرکٹ کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    مہاجرین کے خلاف سخت حکمت عملی، غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے پر پابندی عائد

    یاد رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندی سے متعلق خصوصی حکم نامے پر دستخط کیا تھا جس کے تحت لاطینی امریکی مہاجرین میکسیکو کے ساتھ لگنے والی امریکی سرحد کو عبور نہیں کرسکیں گے، سرحد پار کرنے والوں کو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • ایران نے جوہری معاہدے کی شقوں سے انحراف پر عمل درآمد شروع کر دیا

    ایران نے جوہری معاہدے کی شقوں سے انحراف پر عمل درآمد شروع کر دیا

    تہران: امریکا کے بعد ایران کی یورپ سے بھی کشیدگی بڑھنے لگی، ایران نے جوہری معاہدے کی شقوں سے انحراف پر عمل درآمد شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے جوہری معاہدے سے جزوی طور پر دست برداری کا اعلان کیا تھا، یورپی دباؤ کے باوجود تہران حکام نے اب اس پر عمل درآمد شروع کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترجمان ایرانی نیوکلیئر ایجنسی بہروز کمالوندی کا کہنا تھا کہ ایران اب 20 فیصد سے زیادہ یورینیم افزودہ کر سکتا ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ جوہری معاہدے کے تحت ایرانی ریسرچ اور ڈیولپمنٹ پروگرام پر عائد پابندیاں ہٹانی شروع کر دی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اب یورینیم افزدوگی کے لیے جدید تیز تر سینٹری فیوجز کا استعمال کریں گے، ایسے 40 جدید سینٹری فیوجز اس وقت قابلِ عمل ہیں۔

    جوہری معاہدہ، ایرانی وزیرخارجہ نے یورپی یونین کو خبردار کردیا

    بہروز کمالوندی کا یہ بھی کہنا تھا کہ جدید سینٹری فیوجز کے استعمال سے ایران 20 فیصد سے زائد یورینیم افزودہ کر سکتا ہے، یورپی ساتھیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے اب ان کے پاس زیادہ وقت نہیں رہ گیا۔

    واضح رہے کہ جوہری معاہدے کے تحت ایران صرف 3 فیصد سے زائد تک یورینیم افزودہ کرنے کا پابند تھا۔

    حال ہی میں ایران نے یورپی یونین کو خبردار کیا تھا کہ اگر انہوں نے امریکا کی جانب سے پابندی عائد کرنے کے بعد تہران کی معیشت کو استحکام دینے میں مدد نہ کی تو وہ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کو مزید کم کردے گا۔

  • امریکا طالبان مذاکرات منسوخ، پاکستان کا بات چیت جاری رکھنے پر زور

    امریکا طالبان مذاکرات منسوخ، پاکستان کا بات چیت جاری رکھنے پر زور

    اسلام آباد: افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات معطل ہونے پر پاکستان نے فریقین پر زور دیا ہے کہ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا طالبان امن عمل کی منسوخی پر ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ پرتشدد کارروائیوں کی حوصلہ شکنی اور مذمت کی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے مذاکرات کے فریقین کو تحمل سے بات چیت جاری رکھنے پر زور دیا ہے، پاکستان نے مشترکہ ذمہ داری پر افغان امن کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کیا۔

    دفترخارجہ کے مطابق چاہتے ہیں صبروتحمل اور مخلصانہ طریقے سے امن عمل آگے بڑھایا جائے، پاکستان حالیہ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

    پاکستان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل سیاسی ہے، فریقین جلد مذاکرات کی میز پر آکر افغان مسئلے کا سیاسی حل تلاش کریں۔

    ڈاکٹر فیصل کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل کے مذاکرات کی جلد بحالی کا خواہاں ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان کئی ہفتوں سے جاری مذاکرات اب منسوخ ہوچکے ہیں، قطری دارالحکومت دوحہ سمیت روس بھی مذاکراتی دور رکھے گئے تاہم کوئی حتمی نتیجہ نہیں نکلا۔

    افغان امن مذاکرات کی منسوخی کا سب سے زیادہ نقصان امریکا کو ہوگا، ترجمان طالبان

    فریقین کے درمیان افغان امن عمل سے متعلق امریکی عہدیداروں میں بھی اختلافات تھے۔ غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو طالبان سے ہونے والے معاہدے سے کئی نکات کے خلاف تھے۔

    ادھر طالبان ذبیح اللہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکی ٹیم کے ساتھ مذاکرات مفید رہے اور معاہدہ مکمل ہوچکا ہے، فریقین معاہدہ کے اعلان اور دستخط کی تیاریوں میں مصروف تھے کہ امریکی صدر نے مذاکراتی سلسلے کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔

  • پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قابل قدر کردار ادا کیا، امریکا کا اعتراف

    پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قابل قدر کردار ادا کیا، امریکا کا اعتراف

    واشنگٹن: امریکی نائب وزیر دفاع رینڈل شریور نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قابل قدر کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارتخانے میں یوم دفاع و شہداء کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے امریکی نائب وزیر دفاع رینڈل شریور نے کہا کہ پاکستان اور امریکی افواج کے مابین بہترین تعلقات کار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قابل قدر کردار ادا کیا، علاقے میں امن کے لیے پاکستان کی قیادت کے کردار کو سراہتے ہیں۔

    پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے کہا کہ ملک کے دفاع کیلئے جانیں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، پاکستان نے بیرونی جارحیت کے علاوہ دہشت گردی کے عفریت کو شکست دی۔

    بھارت کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا: وزیر اعظم

    ان کا کہنا تھا کہ ہم علاقائی اور عالمی سطح پر امن و سلامتی ،آزادی اور انسانیت کے احترام کا عزم رکھتے ہیں۔ اسدمجید خان نے کہا کہ تیرہ ملین کشمیری گھروں میں محصور ہیں اور باقی دنیا سے کٹ کر رہ گئے ہیں۔

    پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ افواج پاکستان ملک کی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، بھارت کی کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے جواب میں ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

  • امریکی رکن کانگریس کا مائیک پومپیو کو خط، کشمیر کی صورت حال پر تشویش

    امریکی رکن کانگریس کا مائیک پومپیو کو خط، کشمیر کی صورت حال پر تشویش

    واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس شیرس ڈیوڈز نے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط لکھا جس میں مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    رکن کانگریس شیرس ڈیوڈز کا مائیک پومپیو کو لکھے گئے خط میں کہنا ہے کہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش ہے، بھارت کی جانب سے کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے پر پریشان ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہی ہوں، کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری پر شدید تشویش ہے، کشمیریوں کی نقل و حرکت پر عائد پابندی کو ایک ماہ ہو چکا ہے۔

    رکن کانگریس نے خط میں لکھا کہ امریکا کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ بھارت کے سامنے اٹھائے، کشمیر کے معاملے پر بات کرنا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔

    شیرس ڈیوڈز کا کہنا تھا کہ کشمیر میں جمہوریت کی بالادستی کے لئے بھی بات کرنا ہوگی، بین الاقوامی مبصروں، این جی اوز کا کشمیر میں داخلہ بحال کیا جائے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کا اظہار تشویش

    انہون نے کہا کہ انسانی حقوق کا تحفظ امریکی اقدار اور خارجہ پالیسی کا اہم جز ہے، اپنی اقدار کیلئے کھڑے ہوکر دنیا کو مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ رنگ و نسل سے بالاتر ہوکر انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنا ہے۔

  • امریکا میں فائرنگ کا واقعہ، مرنے والوں کی تعداد 7 ہوگئی

    امریکا میں فائرنگ کا واقعہ، مرنے والوں کی تعداد 7 ہوگئی

    ٹیکساس: امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ کے واقعے میں مرنے والوں کی تعداد سات ہوگئی، سترہ ماہ کی بچی سمیت بائیس افراد زخمی ہیں، جن میں چار کی حالت تشویشناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ٹیکساس میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی عمریں پندرہ سے ستاون سال کےدرمیان ہیں۔

    پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ زخمیوں سترہ ماہ کی بچی بھی شامل ہے، جبکہ ہلاک حملہ آور تیس سالہ سفید فام ہے جس کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے، زخمیوں میں چار کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ،5 افراد ہلاک

    فائرنگ کے واقعے کے بعد ریاست میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، جائے وقوعہ پر پولیس نے گشت بڑھا دی ہے۔

    خیال رہے کہ اس واقعے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ انہیں ٹیکساس میں ہونے والی فائرنگ کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنا کام کررہے ہیں۔