Tag: US

  • ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی نیویارک میں‌ نقل وحرکت محدود ہوگی: امریکا

    ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی نیویارک میں‌ نقل وحرکت محدود ہوگی: امریکا

    نیویارک: اقوام متحدہ کے زیر انتظام اقتصادی اور سماجی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف اپنے وفد کے ہمراہ رواں‌ ہفتے نیویارک پہنچیں گے البتہ نقل وحرکت محدود ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے باور کرایا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی نیو یارک میں نقل و حرکت نہایت محدود ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کے ملک نے اقوام متحدہ کے حوالے سے لازم ذمے داریوں کے سبب جواد ظریف کو ویزا جاری کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ظریف اور ان کے وفد کو ایرانی سفارتی مشن کے ہیڈ کوارٹر سے اقوام متحدہ تک اور ایرانی سفیر کے دفتر سے اقوام متحدہ کی عمارت تک نقل حرکت کی اجازت ہوگی۔ مذکورہ رقبے کے اندر صرف 6 علاقے آتے ہیں۔

    پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکی سفارت کار تہران کی سڑکوں پر نہیں گھومتے پھرتے لہذا ہمارے نزدیک ایرانی سفارت کاروں کی بھی نیویارک شہر میں آزادانہ نقل و حرکت کی کوئی وجہ نہیں ہوگی۔

    ایران تیل کی برآمد ہر صورت جاری رکھے گا: جواد ظریف

    امریکی عہدے دار نے کہا کہ یہ بات نہایت مناسب ہے کہ وزیر خارجہ ظریف اور ان کا وفد اقوام متحدہ کے صدر دفتر سے متعلق سمجھوتے میں شامل تمام حقوق سے لطف اندوز ہوں اس سے زیادہ اور کچھ نہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کے ایک ذمے دار نے بتایا کہ واشنگٹن نے اقوام متحدہ کے ساتھ 1947 کے ایک عمومی سمجھوتے کے تحت اپنی تمام تر پاسداریوں سے مطابقت رکھنے والے طریقے سے جواد ظریف کے سفر پر قیود لگائی ہیں۔

    ایرانی وفد اتوار کی صبح نیویارک پہنچا تھا، وہ اقوام متحدہ کے زیر انتظام اقتصادی اور سماجی کونسل کے اجلاس میں شریک ہوگا۔ سوئٹزرلینڈ کے شہر بیرن میں امریکی سفارت خانے نے ظریف کو ان کی امریکا آمد سے ایک روز قبل ویزا جاری کیا تھا۔

  • یمن تنازع، امریکا سمیت اہم ممالک کے دورے کے بعد گریفتھس آج سعودی عرب پہنچیں گے

    یمن تنازع، امریکا سمیت اہم ممالک کے دورے کے بعد گریفتھس آج سعودی عرب پہنچیں گے

    نیویارک: اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس امریکا سمیت اہم ممالک کا دورہ کرنے کے بعد آج سعودی عرب پہنچیں گے، جہاں وہ یمن میں قیام امن کی کوششوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مارٹن گریفتھس روس، متحدہ عرب امارات، امریکا اور سلطنت عمان کے میراتھن دورے کے بعد آج سعودی عرب پہنچیں گے، دورے کا مقصد یمن میں ہرصورت امن کا قیام ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے حکومتی اہم عہدیداروں سے اقوام متحدہ کے مندوب ملاقاتیں کریں گے، اور خطے کی تازہ صورت حال پر گفتگو ہوگی۔

    مارٹن گریفتھس یمن میں جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے تمام اہم اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کر چکے ہیں، حال ہی میں انہوں نے امریکا کا دورہ کیا تھا اور وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے خصوصی ملاقات کی تھی۔

    ادھر غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے حوثیوں کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں کے بعد سویڈن سمجھوتے پر عمل درآمد معطل کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ جنگ بندی کے باوجود دونوں طرف سے ایک دوسرے پر حملے کیے جارہے ہیں، جبکہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملے بھی جاری ہے۔

    یمنی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، 42 جنگجو ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ہی یمن کے دو مختلف علاقوں میں فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، مشرقی صوبے مارب کے مغرب میں صراوح کے محاذ پر یمنی فوج کے ہاتھوں 20 حوثی مارے گئے۔

  • روسی میزائل سسٹم کے آلات کی ترسیل جاری ہے، ترک وزارت دفاع

    روسی میزائل سسٹم کے آلات کی ترسیل جاری ہے، ترک وزارت دفاع

    انقرہ: امریکی دباؤ کے باوجود ترک اور روسی حکام معاہدے پر ڈٹ گئے، ترک وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روسی میزائل سسٹم کے آلات کی ترسیل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی دفاعی میزائل نظام ایس 400 کے آلات کی ترسیل جاری ہے، آج دو پروازیں میزائل کے آلات لے کر ترکی کے ہوائی اڈے پہنچیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دفاعی نظام کی مکمل طور پر ترسیل میں وقت لگ سکتا ہے، آج بھی دوپرازیں آلات لے کر ترکی پہنچیں گی۔

    میزائل نظام سے متعلق سامان لانے والی پروازوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے، ایس فور ہنڈرڈ میزائل کے آلات کی فراہمی جمعہ بارہ جولائی سے شروع ہوئی تھی۔

    دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ انقرہ پر سخت پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کررہی ہے، ان پابندیوں میں امریکی ساختہ ایف 35 لڑاکا طیاروں سے متعلق خصوصی پروگرام میں ترکی کی شراکت کا خاتمہ اور جدید ترین ایف 35 لڑاکا طیاروں پر ترکی کے ہوا بازوں کی تربیت کا عمل معطل کردینا شامل ہے۔

    امریکی دباؤ مسترد، روس نے ایس-400 میزائل سسٹم کی پہلی کھیپ ترکی کے حوالے کردی

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ترکی نے روسی ساختہ ایس-400 میزائل سسٹم کی خریداری کے سمجھوتے پر عملدرآمد جاری رکھا تو انقرہ پر پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔

    یاد رہے کہ امریکا اس ڈیل کے حوالے سے کئی بار اپنی مخالفت کا اظہار کرچکا ہے، امریکا نے اس سمجھوتے سے دستبردار ہونے کے لیے ترکی کو 31 جولائی تک کی مہلت دی تھی۔

  • جنگ کی صورت میں‌ ایران، اسرائیل کا صفایہ کرسکتا ہے، حسن نصراللہ

    جنگ کی صورت میں‌ ایران، اسرائیل کا صفایہ کرسکتا ہے، حسن نصراللہ

    بیروت : حزب اللہ کے سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکیوں کو جب یہ بات سمجھ آجائے گی کہ ایران کے ساتھ جنگ اسرائیل کا صفایہ کر سکتی ہے، تو وہ کئی مرتبہ سوچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی سرگرم شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے قائد مقاومت سیّد حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جنگ چھڑنے کے بعد امریکی اتحادی اسرائیل غیر جانبدار نہیں رہے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ خصوصی انٹرویو میں حسن نصر اللہ نے ایک سوال کا دیتے ہوئے کہا کہ ایران، اسرائیل پر پوری طاقت اور خوں خاری سے بمباری کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکیوں کو جب یہ بات سمجھ آجائے گی کہ یہ جنگ اسرائیل کا صفایہ کر سکتی ہے، تو وہ ایسی جنگ کے بارے میں کئی مرتبہ سوچیں گے۔

    سیّد حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ خطے میں ایران کے خلاف امریکی جنگ روکنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے شدہ جوہری معاہدے سے امریکا نے علیحدگی اختیار کرلی تھی جس کےبعد امریکا نے ایران پر تاریخ کی سخت ترین معاشی پابندیاں عائد کردیں تھی۔

    ایران پر معاشی پابندیوں کے اطلاق کے بعد سے امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

     ایران نے حال ہی میں آبنائے ہرمز کے اوپر پرواز کرنے والے ایک امریکی ڈرون کو مار گرایا ہے، اس کے علاوہ امریکہ نے ایران پر تیل بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کے الزامات بھی لگائے ہیں۔

  • خلیج میں عالمی جہاز رانی کو خطرات لاحق

    خلیج میں عالمی جہاز رانی کو خطرات لاحق

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے ایران سے تعلقات میں کشیدگی کے بعد مؤقف اختیار کیا ہے کہ ’ہم خطے میں عالمی جہاز رانی کو درپیش خطرات کے پیش نظر سیکورٹی یقینی بنائیں گے ‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے نے اعلان کیا ہے کہ خلیج میں اپنی موجودگی کو مضبوط کرنے کے لئے امریکا اور برطانیہ کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز جاری کیے گئے ایک بیان میں برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے نے کہاکہ ہم خطے میں عالمی جہاز رانی کو درپیش خطرات کے پیش نظر خلیج میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے لئے امریکا سے مذاکرات کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ساری پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب جبل الطارق میں برطانوی حکام نے ایرانی آئیل ٹینکر ضبط کر رکھا ہے جس کی وجہ سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ گذشتہ روز ایرانی کشتیاں برطانوی جہاز برٹش ہیرٹیج کے پاس آئیں اور خلیج میں ایرانی سمندری حدود کے قریب رکنے کا کہا لیکن برطانوی رائل بحریہ کی انہیں ریڈیو پر دی جانے والی زبانی وارننگ کے بعد وہ واپس پلٹ گئیں۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ سپریم لیڈر  آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔

  • افغان امن عمل، امریکا نے چار ممالک کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا

    افغان امن عمل، امریکا نے چار ممالک کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا

    واشنگٹن: امریکا نے افغان امن عمل سے متعلق چار ممالک کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا، جس میں پاکستان، چین اور روس سمیت امریکا خود شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ چاروں ممالک کے بیجنگ میں ہونے والے اجلاس کے بعد جاری کیا گیا۔

    امریکی حکام کا کہنا ہےکہ روس، چین اور امریکا کا افغانستان پر یہ تیسرا اجلاس تھا، اس موقع پر پاکستان کی اجلاس میں شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہیں۔

    امریکی محکہ خارجہ کے مطابق پاکستان افغان امن عمل میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، اجلاس میں افغانستان میں امن، استحکام اور خطے کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں تمام ممالک کے درمیان روابط بڑھانے پر اتفاق ہوا، افغان حکومت اور طالبان مذاکرات میں کی جانے والی کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان پرامن معاہدے کا فریم ورک جلدازجلد تیار کیا جائے گا، ایسا امن معاہدہ تشکیل دیا جائے جو افغان عوام کو قابل قبول ہو۔

    افغانستان میں سیز فائر کیلئے تمام ممالک کا اقدامات اٹھانے کی کوششوں پر زور دیا گیا، جبکہ چاروں ممالک نے مذاکرات کا دورجاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    پاکستان کا افغان امن عمل میں مثبت اور مصالحانہ کردار جاری رکھنے کا عزم

    چاروں ممالک کے مشترکہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹرا افغان مذاکرات شروع ہوتے ہی دیگر اسٹیک ہولڈر کو مذاکرات میں شامل کرنے پر غور ہوگا، اور مذاکرات کا آئندہ شیڈول جلد طے کیا جائے گا۔

  • تائیوان کا امریکا سے اسلحے کی خریداری کا معاہدہ، چین کی پابندی عاید کرنے کی دھمکی

    تائیوان کا امریکا سے اسلحے کی خریداری کا معاہدہ، چین کی پابندی عاید کرنے کی دھمکی

    بیجنگ: امریکا اور تائیوان کے درمیان طے پائے گئے اسلحے کی خریداری کے معاہدے سے متعلق چین نے امریکی حکام کو خبردار کرتے ہوئے پابندی عاید کرنے کی دھمکی دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت امریکا 2.2 بلین ڈالر مالیت کا اسلحہ تائیوان کو فروخت کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے پر اگر عمل ہوا تو چین اس معاہدے میں شامل اسلحے سے متعلق اداروں پر پابندی عاید کردے گا۔

    تائيوان کے معاملے پر چين کے اعلٰی ترين سفارت کار وانگ يی نے امريکا کو تنبیہ کی ہے کہ وہ آگ سے نہ کھيلے، کوئی بھی بيرونی قوت چين کے اتحاد کو نہيں روک سکتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا یہ معاہدے کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے، اپنے خطے کی حفاظت اور قومی سالمیت کے لیے ہر اقدامات کریں گے۔

    وانگ یی کا مزید کہنا تھا کہ تائیوان چین کا حصہ ہے، مذکورہ معاہدہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے۔

    خیال رہے کہ چین نے یہ دھمکی امريکی محکمہ خارجہ کے اس اقدام کے رد عمل ميں دی جس کے تحت محکمے نے تائيوان کو دو اعشاريہ دو بلين ڈالر کے اسلحے کی فروخت کی منظوری دے دی ہے۔

    واضح رہے کہ چين تائيوان کو اپنا حصہ مانتا ہے حالاں کہ تائيوان ميں اپنی جمہوری حکومت قائم ہے، جبکہ چین کا موقف ہے کہ وہ ایک دن تائیوان کو اپنے خطے میں ضم کرلے گا۔

  • فرانس میں ڈیجیٹل کمپنیوں پر ٹیکس کا نیا قانون منظور

    فرانس میں ڈیجیٹل کمپنیوں پر ٹیکس کا نیا قانون منظور

    پیرس : فرانسیسی حکومت نے ڈیجیٹل ٹیکس کا قانون منظور کرلیا جس کے بعد نئے قانون کی رو سے ڈیجیٹل شعبے کی تمام کمپنیوں کو اپنی آمدنی پر تین فیصد ٹیکس دینا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی سینیٹ نے ڈیجیٹل ٹیکس کے قانون کی منظوری دے دی ہے۔ادھرامریکا نے اس ٹیکس پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس سے ممکنہ طور پر گوگل، ایمیزوں اور فیس بک جیسی بڑی امریکی کمپنیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس قانون کی رو سے ڈیجیٹل شعبے کی ان تمام کمپنیوں کو اپنی آمدنی پر تین فیصد ٹیکس دینا پڑے گا، جو فرانس میں سالانہ کم از کم 25ملین یورو کا کاروبار کر رہی ہیں۔ ساتھ ہی اگر عالمی سطح پر کسی ڈیجیٹل کمپنی کا کاروباری حجم 750ملین ڈالر ہے تو اسے بھی فرانس میں ٹیکس دینا پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا نے اس ٹیکس پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس سے ممکنہ طور پر گوگل، ایمیزوں اور فیس بک جیسی بڑی امریکی کمپنیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔

  • پاکستان سے مضبوط ملٹری تعلقات کی ضرورت ہے، امریکی جنرل

    پاکستان سے مضبوط ملٹری تعلقات کی ضرورت ہے، امریکی جنرل

    واشنگٹن: امریکی چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی کا کہنا ہے کہ امریکا کو پاکستان سے مضبوط فوجی تعلقات برقرر رکھنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں جنرل مارک ملی نے کہا کہ امریکا نے سیکیورٹی اسسٹنس، دفاعی مذاکرات معطل کر رکھے ہیں، مشترکہ مفادات پرمبنی فوجی تعلقات رکھنے کی ضرورت ہے۔

    امریکی جنرل نے کہا کہ افغانستان سے امریکی فوج کا فوری انخلا اسٹریٹجک غلطی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سےامن مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے۔

    امریکی چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے کہا کہ امریکا کو پاکستان سے مضبوط فوجی تعلقات برقرر رکھنے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی جنرل کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیراعظم عمران خان چند دنوں بعد امریکا کا دورہ کرنے والے ہیں جو پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

    امریکی جنرل مارک ملی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی سربراہی کے لیے نامزد کررکھا ہے۔

    واضح رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل ملی افغانستان، عراق، صومالیہ اور کولمبیا میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ جنرل ملی افغانستان میں امریکی فورسز کے کمانڈگ جنرل، انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس جوائنٹ کمانڈ اور ڈپٹی کمانڈنگ جنرل کے طور بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔

  • مائیک پومپیو کی ماٹن گریفتھس سے ملاقات، یمنی صورت حال پر تبادلہ خیال

    مائیک پومپیو کی ماٹن گریفتھس سے ملاقات، یمنی صورت حال پر تبادلہ خیال

    واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی، اس دوران یمن کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے جنگ زدہ یمن میں فوج کو واپس بلا کر ان کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث سعودی حکام کو شدید تشویش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ابوظہبی فوج کی تعداد میں کمی کے باوجود وہ جنگ جاری رکھیں گے اور یمنی بندرگاہوں سے حوثیوں کو انخلا پر مجبور کردیں گے۔

    مائیک پومپیو نے مارٹن گریفتھس سے ملاقات کے موقع پر حالیہ کشیدگی پر گفتگو کی، اور یمن میں سعودی اتحادی افواج سمیت اقوام متحدہ کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب کی سر زمین پر حملوں کے نتیجے میں یمنی بحران میں اضافہ ہوچکا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کا یمن میں فوجیوں کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ

    یو این کے مندوب نے مائیک مامپیو سے ملاقات سے قبل متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا تھا، اس دوران انہوں نے ابوظہبی حکام کے حالیہ فیصلوں پر گفتگو کی تھی۔

    یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات سعودی اتحادی فوج کا اہم شراکت دار ہے، جس نے 2015 میں یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف صدر عبدریہ منصور بادی کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت کی حمایت میں مداخلت کی تھی۔