Tag: US

  • امریکا میں پہلی سعودی خاتون سفیر ریما بنت بندر نے ذمہ داریاں سنبھال لیں

    امریکا میں پہلی سعودی خاتون سفیر ریما بنت بندر نے ذمہ داریاں سنبھال لیں

    واشنگٹن : سعودی سفارت خانے کے ترجمان نے آگاہ کیا کہ پہلی خاتون سفیرریما بنت بندر نے امریکی وزارت خارجہ کو اپنی سفارتی اسناد پیش کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی پہلی خاتون سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان نے امریکا میں مملکت کی سفیر کی حیثیت سے کام کا آغاز کر دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے کے سرکاری ترجمان فہد ناظر نے ایک بیان میں بتایا کہ مقررہ خاتون سفیر نے امریکی وزارت خارجہ کو اپنی سفارتی اسناد پیش کر دی ہیں۔

    خاتون سفیر شہزادی ریما نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ میں نے آج سے امریکا میں مملکت کی سفیر کے طور پر کام شروع کر دیا ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ رب العزت مجھے اور میرے ساتھیوں کو اپنے پیارے وطن کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔

    شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان 1945 کے بعد سے امریکا میں مقرر ہونے والی سعودی عرب کی 11 ویں سفیر ہیں، وہ اس عہدے پر کام کرنے والی پہلی سعودی خاتون ہیں۔

    واضح رہے کہ شہزادی ریما 24 اکتوبر 1983 کو امریکا میں اپنے والد شہزادہ بندر بن سلطان کے ہمراہ واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے میں داخل ہوئیں، شہزادی ریما کے والد نے 22 سال تک دونوں ملکوں کے اہم تاریخی ادوار میں سفارت کاری کے فرائض انجام دئیے۔

    امریکا میں قیام کے دوران شہزادی ریما نے سفارتی آداب و رموز اپنے والد شہزادہ بندر سلطان سے سیکھے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں کامیابی کے ساتھ خدمات انجام دیں، ان کی جرأت ہمت اور سفارتی رموز سے آگاہی کی بنا پر امریکا جیسے طاقت ور ملک میں انہیں سفیر مقرر کیا گیا۔

  • امریکا میں دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے سے متعلق کانفرنس کا آغاز

    امریکا میں دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے سے متعلق کانفرنس کا آغاز

    واشنگٹن: امریکا میں دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے سے متعلق کانفرنس کا آغاز ہوگیا، اس کانفرنس میں 40 سے زائد ممالک شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں شروع ہونے والی کانفرنس میں 40 سے زائد ممالک کے جوہری عدم پھیلاؤ اور تخفیف اسلحہ کے ماہرین اپنے خیالات کا اظہارکریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک بنانے کی سمت میں کام کرنے کے لیے امریکا میں دو روزہ کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ دنیا کے 40 سے زائد ممالک کے جوہری عدم پھیلاؤ اور تخفیف اسلحہ کے ماہرین جوہری ترک اسلحہ کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک ماحول بنانے پر اپنے اپنے خیالات کا اشتراک کریں گے۔

    اس کانفرنس میں جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک اور جن ممالک کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں، ان کے علاوہ وہ ملک بھی حصہ لیں گے جنہوں نے جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔

    ایران کو جوہری ہتھیاروں کا حامل نہیں دیکھنا چاہتے، امریکی صدر

    دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک بنانے سے متعلق امریکا کی جانب سے کانفرنس ایسے میں شروع ہوئی ہے کہ خود امریکا کے پاس سب سے زیادہ ایٹمی ہتھیار ہیں اور وہ عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔ جبکہ امریکی حمایت کی وجہ سے اسرائیل کے پاس بھی سیکڑوں ایٹمی وار ھیڈز ہیں لیکن ان کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔

  • امریکا کی یورپی یونین کی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کی دھمکی

    امریکا کی یورپی یونین کی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کی دھمکی

    واشنگٹن : چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ میں خاموشی کے بعد امریکی حکومت نے یورپ پر دباؤ بڑھانا شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت نے یورپی یونین کو دھمکی دیتے ہوئے واضح کیا کہ یورپی مصنوعات پر چار بلین امریکی ڈالر کے اضافی درآمدی محصولات کا نفاذ کیا جا سکتا ہے۔ واشنگٹن حکومت کا یہ بیان امریکی تجارتی نمائندے کے دفتر سے جاری کیا گیا ہے۔

    اس بیان میں واضح کیا گیا کہ یورپی یونین کی مصنوعات کی فہرست اور ممکنہ اضافی محصولات کو عام کر دیا گیا ہے، دفتر نے اس کو مشتہر کر کے عوامی وکاروباری حلقوں کی آراءطلب کی ہے۔

    امریکی حکومت یورپی یونین کی جن مصنوعات پر اضافی محصولات لگانے کا ارادہ رکھتی ہے، ان میں ساسیجز، خنزیری پارچے، پاستا، زیتون، مختلف القسم ذائقوں کے حامل پنیر(اٹلی کے مشہور پنیر ریگجیانو اور پرووولون، ہالینڈ کی پنیر میں ایڈم اور گوڈا خاص طور پر اہم ہیں) اور کئی دوسری مصنوعات بھی شامل ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا کی جانب سے محصولات کے نفاذ کی دھمکی بنیادی طور پر اس تنازعے کا تسلسل ہو سکتی ہے، جو یورپی یونین کی جانب سے سول استعمال کے بڑے ہوائی جہازوں پر رعایت نہ دینے سے متعلق ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ امریکا اور یورپی یونین کے درمیان محصولات کے نفاذ کا قضیہ دیرینہ ہے لیکن قوم پرست ٹرمپ انتظامیہ نے اسے قدرے بڑھاوا دے دیا ہے۔

    دوسری جانب تجویز کردہ مصنوعات کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کو استعمال کنندگان کے علاوہ صنعتی حلقوں کی مخالفت کا بھی سامنا ہے۔ امریکی تجارتی نمائندے کی فہرست میں خاص طور پر یورپی وہسکی پر محصولات کے خلاف تو امریکا کی ڈسٹلڈ اسپرٹس کونسل نے بھی سخت بیان دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔

    اسی طرح یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ امریکا میں کاروباری کمپنیوں کے ساتھ ساتھ کسانوں اور عام صارفین نے بھی ادلے کے بدلے میں عائد کی جانے والی امریکی محصولات کی مخالفت کی ہے۔ ان حلقوں کے منفی جذبات پہلے سے سامنے آ چکے ہیں اور اضافی محصولات سے یہ ردعمل شدید ہونے کا امکان ہے۔

  • امریکا کے مقابلے میں ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے نہیں ہیں: ایران

    امریکا کے مقابلے میں ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے نہیں ہیں: ایران

    تہران: ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ امریکا کی موجودہ حکومت ہر روز دنیا کو کسی نہ کسی طرح کے بحران سے دوچار کر رہی ہے۔

    ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے تہران کے خلاف واشنگٹن کے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی اقدامات کے مقابلے میں ایران کے ہاتھ بندھے ہوئے نہیں ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈاکٹر لاریجانی نے یورپ اور چین کے ساتھ امریکی صدر ٹرمپ کے غیر روایتی طرز سلوک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی موجودہ حکومت ہر روز دنیا کو کسی نہ کسی طرح کے بحران سے دوچار کر رہی ہے۔

    ڈاکٹر لاریجانی نے کہا کہ ٹرمپ کے رویّے سے عالمی سطح پر ان کی عزت و وقار ختم ہو گیا ہے۔ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے امریکی دباؤ کے مقابلے میں استقامت کو واحد موثر ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی موجودہ صورت حال میں استقامت کا مطلب پیداواری شعبے کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایران سے دشمنی کا ایک اور ثبوت پیش کرتے ہوئے آٹھ مئی دو ہزار اٹھارہ کو بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اور ایران کے خلاف پابندیاں بحال کرنے کا اعلان کر دیا جس کے بعد ٹرمپ کے اس اقدام کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی۔

    امریکا اپنی قدر کھو چکا ہے اور مذاکرات کیلئے قابل اعتبار نہیں رہا: ایران

    قبل ازیں ایرانی پارلیمان کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن اور جوہری کمیٹی کے چئیرمین محمد ابراہیم رضائی نے کہا تھا کہ امریکا اپنی قدر کھو چکا ہے اور مذاکرات کے لیے قابل اعتبار نہیں رہا۔

  • ٹرمپ اُن ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا

    ٹرمپ اُن ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا

    سیول: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان حالیہ ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات دشمنی کا خاتمے کا سبب بنیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے دو روز قبل تیسری ملاقات کی تھی، اس دوران دوطرفہ تعلقات کی بحالی سمیت جوہری ہتھیاروں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    جنوبی کوریا کے سربراہ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہ کے درمیان یہ ملاقات انتہائی اہم ہے، دشمنی کے خاتمے سمیت مستقبل میں بہتر تعلقات استوار کرنے میں ملاقات اہم ثابت ہوگی۔

    اس سے قبل ٹرمپ اور کم جونگ کے درمیان ہونے والی دو ملاقاتوں میں جنوبی کوریا نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کی دعوت پر جنوبی اور شمالی کوریا کے غیر فوجی علاقے میں پہنچے تھے، ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے شمالی کوریا میں قدم رکھا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا میں قدم رکھنے والے پہلے صدر بن گئے

    اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ’یہ بہت مثبت اور اچھی ملاقات ہے، یہ بات زیادہ اہمیت کی حامل ہے کہ ہم دونوں روز اوّل سے ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں‘۔

    واضح رہے کہ دونلڈ ٹرمپ نے کم جون ان کو وائٹ ہاؤس کے دورے کی دعوت دی جس پر شمالی کوریا کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارے تعلقات تاحال اچھے نہیں ہوئے ہیں لہذا یہ ممکن نہیں ہوپائے گا۔

  • امریکا میں مسافر طیارہ گرکر تباہ، 10 افراد ہلاک

    امریکا میں مسافر طیارہ گرکر تباہ، 10 افراد ہلاک

    واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں مسافر طیارہ گرکر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں دس افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نجی کمپنی کا جہاز مقامی ایئرپورٹ کے ہینگر میں گرکرتباہ ہوا، کنگ ایئر350 کے دو انجن کےطیارے پر سوار کوئی شخص زندہ نہیں بچا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں پیش آیا، جہاں نجی آیئرلائن کا طیارہ ایئرپورٹ کے ہینگر میں ہی گرکر تباہ ہوگیا۔

    ایئرلائن حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی، البتہ وفاقی تحقیقاتی اداروں کے ساتھ مل کر تفتیش کررہے ہیں جلد حقائق سامنے آجائیں گے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق حادثے کے بعد طیارے میں فوراً آگ بھڑک اٹھی، خوش قسمتی سے ایئرپورٹ کے ہینگر میں عملے کا کوئی شخص موجود نہیں تھا، مذکورہ جہاز اپنی نوعیت کا چھوٹا طیارہ ہے جس میں بہ یک وقت تیرہ افراد سوار ہوسکتے ہیں۔

    امریکی ریاست ٹیکساس کے حکام نے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں امریکی ریاست ٹیکساس میں ڈبل انجن طیارہ گر کر تباہ ہونے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں نیویارک کے سابق میئر اور ان کی نواسی بھی شامل تھیں۔

    امریکی ریاست ٹیکساس میں طیارہ گر کر تباہ، 6 افراد ہلاک

    واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں کولمبیا میں چھوٹا گیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا حادثے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • امریکا اپنی قدر کھو چکا ہے اور مذاکرات کیلئے قابل اعتبار نہیں رہا: ایران

    امریکا اپنی قدر کھو چکا ہے اور مذاکرات کیلئے قابل اعتبار نہیں رہا: ایران

    تہران: ایرانی پارلیمان کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن اور جوہری کمیٹی کے چئیرمین محمد ابراہیم رضائی نے کہا ہے کہ امریکا اپنی قدر کھو چکا ہے اور مذاکرات کے لیے قابل اعتبار نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ امریکا ہمیشہ سے مذاکرات کے لیے قابل اعتبار نہیں رہا اور مستقبل میں بھی ایسی ہی صورت حال دکھائی دیتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق محمد ابراہیم نے کہا کہ امریکا بین الاقوامی شہرت بھی کھو چکا ہے، ایران سے متعلق اس کی تمام تر حکمت عملی ناکام ہوگی۔

    قبل ازیں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی اپنے ایک بیان میں امریکا کی نئی پابندیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ناکام قرار دیا تھا۔

    دوسری جانب ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ا مریکی پابندیوں کے باعث ایرانی چینلز پیسے کمانے کے لیے پروڈیوسروں کی شناخت مخفی رکھ کران کا تیار کردہ فلمی مواد یوٹیوب پر چلارہی ہیں۔

    یاد رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ دنوں ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    امریکا کی نئی پابندیاں، روس نے ایران کی حمایت کردی

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، ایک روز قبل ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے کر واپس لیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

  • امریکی پابندیاں مسترد، ایرانی تیل کی خریداری جاری رکھیں گے، چین

    امریکی پابندیاں مسترد، ایرانی تیل کی خریداری جاری رکھیں گے، چین

    بیجنگ : چینی وزارت خارجہ نے امریکی پابندیوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کا پاس رکھتے ہوئے ایران کو اپنا تیل برآمد کرنے کا موقع دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف لگائی گئی امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خریدنے کا سلسلہ جاری رکھے گا، ہم امریکا کی طرز پر ایرانی تیل کی درآمدات کم سے کم کرنے کی پالیسی پر نہیں چلیں گے۔

    چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم یک طرفہ سزاوں کے خلاف ہیں،ہمارا مطالبہ ہے کہ جوہری معاہدے کا پاس رکھتے ہوئے ایران کو اپنا تیل برآمد کرنے کا موقع دیا جائے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ میں اسلحہ کنڑول کے ڈائریکٹر جنرل فو کانگ نے صحافیوں کو بتایا کہ چین ایران کے خلاف لگائی گئی امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خریدنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

    یاد رہے گذشتہ چند مہینے قبل امریکا نے جوہری معاہدے سے نکلنے کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر پابندیاں عاید کر دی تھیں۔

    چینی وزارت خارجہ میں اسلحہ کنڑول کے ڈائریکٹر جنرل فو کانگ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم امریکا کی طرز پر ایرانی تیل کی درآمدات کم سے کم کرنے کی پالیسی پر نہیں چلیں گے۔

    یاد رہے کہ مئی 2018ءمیں معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کے بعد ایران کی تیل برآمدات میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔

  • پاکستان نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی

    پاکستان نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی

    اسلام آباد: دفترخارجہ نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک بین المذاہب اور مختلف النوع ثقافتوں کا ملک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے مذہبی آزادی کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں، پاکستان خودمختار ملک ہے، کسی ادارے کی ایسی رپورٹس کو تسلیم نہیں کرتا۔

    ’’پاکستان میں تمام مذاہب اور قومیتوں کو آئین کے تحت آزادی حاصل ہے، پاکستان میں سب ایک ساتھ رہتے ہیں، آئین میں دیے گئےحقوق کی نگرانی پاکستان میں مضبوط عدلیہ کرتی ہے‘‘۔

    پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ انسانی حقوق کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عملدرآمد جاری ہے، نیشنل ایکشن پلان پر 750ملین روپے کی لاگت سے کام کیا جارہا ہے۔

    دفترخارجہ کے مطابق امریکی رپورٹ میں بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کو نظر انداز کیا گیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کا نام مذہبی آزادیوں کی غیر تسلی بخش صورت حال رکھنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔

    امریکامذہبی آزادی میں سنجیدہ ہے تو بھارت اوراپنی اتحادیوں پرنظرڈالے،شیریں مزاری

    جس کے بعد پاکستان نے مذہبی آزادی سےمتعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی تھی اور کرارا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ تعصب پرمبنی رپورٹ امریکا کی غیرجانبداری پر سوالیہ نشان ہے، پاکستان کو اپنی اقلیتوں سے متعلق بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔

  • روسی میزائل کی خریداری کا معاملہ، ترک صدر ٹرمپ سے ملاقات کے منتظر

    روسی میزائل کی خریداری کا معاملہ، ترک صدر ٹرمپ سے ملاقات کے منتظر

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوگان امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے منتظر ہیں جس میں روسی میزائل کی خریداری کا معاملہ زیر بحث آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی جانب سے روس کے ایس 400 میزائلوں کی خریداری پر امریکا ترکی کو خبردار کرچکا ہے، لیکن انقرہ حکام میزائل ڈیل کرنے پر بضد ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے صدر روسی میزائلوں کی خرید پر موجود تلخی کو دور کرنے کے لیے امریکی صدر سے خصوصی طور پر ملیں گے۔

    ترکی نے روس کے ساتھ ان میزائلوں کی خریداری کیلئے ڈھائی ارب ڈالر کا معاہدہ طے کیا ہے، جس پر امریکا نے متعدد بار ترک حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    البتہ ترک حکام نے وضاحت کی ہے کہ ان میزائلوں کی خریداری کا مقصد اپنے دفاعی نظام اور مزید مؤثر بنانا اور مضبوط کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبرمیڈیا کے مطابق ترک صدر جاپان میں جاری جی ٹوئنٹی اجلاس کے موقع پر امریکی صدر سے ملاقات کریں گے، علاوہ ازیں وہ روسی ہم منصب ولادی میرپیوٹن سے بھی ملیں گے۔

    روسی میزائل سسٹم کے حوالے سے امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ

    خیال رہے کہ امریکا نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ جدید ترین ایس 400 میزائلوں سے نیٹو کے دفاعی نظام سمیت امریکا کے جدید ترین ایف 35 لڑاکا طیاروں کو خطرات لاحق ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سال 2017 میں بعض رپورٹوں سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ انقرہ نے ایف 400 میزائل نظام کے حصول کے لیے کرملن کے ساتھ 2.5 ارب ڈالر مالیت کی ڈیل طے کی تھی۔

    اگرچہ امریکا کی جانب سے خبردار کیا جاتا رہا کہ اس نظام کی خریداری کے نتیجے میں سیاسی اور اقتصادی نتائج مرتب ہوں گے۔ترکی کو ایس 400 نظام کی خریداری سے روکنے پر قائل کرنے کے واسطے امریکی وزارت خارجہ نے 2013 اور 2017 میں پیٹریاٹ میزائل نظام فروخت کرنے کی پیش کش کی تھی۔