Tag: US

  • بھارت سے تمام مسائل کے حل اور جامع مذاکرات کے لیے تیار ہیں: وزیرخارجہ

    بھارت سے تمام مسائل کے حل اور جامع مذاکرات کے لیے تیار ہیں: وزیرخارجہ

    نیویارک: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت سے تمام مسائل کے حل اور جامع مذاکرات کے لیے تیار ہیں، بھارتی حکومت مذاکرات کے معاملے پر داخلی سیاست کا شکار ہوگئی۔

    تفصیالات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر سے ملاقات کی، اس دوران شاہ محمود نے جان بولٹن کو خطے میں بڑھتی ہوئی بھارتی جارحیت سے آگاہ کیا۔

    شاہ محمود اور جان بولٹن کے درمیان ملاقات میں باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال ہوا اور افغان مسئلے کے پُرامن حل اور خطے کی صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی امن کی دعوت کا مثبت جواب دے کر بھارت مکر گیا، بھارت سے تمام مسائل کے حل کے لیے تیار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ افغانستان کا کوئی عسکری حل نہیں، پاکستان افغان مفاہمتی عمل کی حمایت جاری رکھے گا، افغانستان میں امن پاکستان کے دیرپا امن وترقی کے لیے ضروری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک امریکا تعاون خطے کے امن اور سلامتی کے مفاد میں ہے۔ خیال رہے کہ وزیرخارجہ نے افغان مسئلے کے سیاسی حل کے لیے نئی امریکی کوششوں کا خیر مقدم بھی کیا۔

  • امریکی خاتونِ اول غیر ملکی دورے پر گھانا پہنچ گئیں

    امریکی خاتونِ اول غیر ملکی دورے پر گھانا پہنچ گئیں

    اکرا: امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ غیر ملکی دورے پر افریقی ملک گھانا پہنچ گئیں، ان کی آمد پر دارالحکومت میں پرتپاک استقبال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ گھانا پہنچ گئیں، اس دوران ملکی دارالحکومت اکرا میں ان کا بھرپور استقبال کیا گیا، انہوں نے مختلف اسکولوں کا دورہ بھی کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی خاتون اول کا یہ پہلا دورہ افریقہ ہے، وہ گھانا کے علاوہ دیگر افریقی ملکوں کا بھی دورہ کریں گی، دورے کا مقصدر تعلیم اور صحت کے شعبوں سے متعلق بہتری پر زور دینا اور آگاہی فراہم کرنا ہے۔

    میلانیا نے اکرا میں قائم ایک اسپتال کا بھی دورہ کیا، اور صحت کے شعبوں میں ہونے والے کام کاجائزہ لیا، انہوں نے گھانا کی خاتون اول ریبیکا اکوفو اددو سے ملاقات کی۔

    میلانیا ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب ،سر سے اسکارف غائب

    خاتونِ اول کا یہ دورہ ’بچوں کی دیکھ بھال‘ سے متعلق جاری اپنی مہم #BeBest کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

    اس سے قبل گذشتہ سال مئی میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر اپنی اہلیہ کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، اس دوران بھی ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ مذکورہ دورے میں میلانیا ٹرمپ نے سعودی دارالحکومت ریاض میں امریکی انٹریشنل اسکول کا دورہ کرتے ہوئے تعلیمی سرگرمیوں کا جائزہ لیا تھا اور اساتذہ سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔

  • افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں: ایلس ویلز

    افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں: ایلس ویلز

    نیویارک: جنوبی ایشیا کے لیے نائب امریکی وزیرخارجہ ایلس ویلز نے کہا ہے کہ امریکا پاک افغان خطے میں استحکام دیکھنا چاہتا ہے، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کیا، ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان میں بہتر تعاون کے خواہشمند ہیں، وزیراعظم عمران خان بھی افغان مفاہمتی عمل کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے تمام معاملات پر بات ہوگی، پاکستان سے مضبوط پارٹنر شپ پر بات کرنا چاہتے ہیں۔

    شاہ محمود سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان معاملے پر تبادلہ خیال

    جنوبی ایشیا کے لیے نائب امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں افغانستان ترجیحی ایجنڈا ہوگا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل نے ملاقات کے دوران افغان مسئلے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    اس موقع پر شاہ محمود نے کہا تھا کہ پاکستان افغانستان کو بہت اہمیت دیتا ہے، افغانستان میں امن پاکستان میں امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔

    زلمے خلیل کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

  • امریکا میں مقیم سکھ برادری کی وزیرخارجہ سے مذہبی رسومات کیلئے ایک لاکھ ویزے جاری کرنے کی درخواست

    امریکا میں مقیم سکھ برادری کی وزیرخارجہ سے مذہبی رسومات کیلئے ایک لاکھ ویزے جاری کرنے کی درخواست

    نیویارک : امریکا میں مقیم سکھ برادری نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے کرتار پور بارڈر کھولنے کے پاکستانی اقدام کا خیر مقدم کیا اور مذہبی رسومات کیلئے ایک لاکھ ویزے جاری کرنےکی درخواست کردی۔

    تفصیلا ت کے مطابق امریکا میں مقیم سکھ برادری نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو خط لکھا ، خط میں کرتارپور بارڈر کھولنے کے پاکستانی اقدام کا خیر مقدم کیا گیا۔

    خط میں مذہبی رسومات کیلئے ایک لاکھ ویزے جاری کرنے کی درخواست بھی کردی۔

    سکھ فار جسٹس کے گُرپَتوَنت سنگھ پنوں نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سکھ کمیونٹی آزادی سے مذہبی رسومات اداکرتی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ بھارتی مظالم کیخلاف ہفتے کو اقوام متحدہ کے سامنے سکھ برادری احتجاج کرے گی۔

    مزید پڑھیں :  پاکستان کے کرتارپور بارڈر کھولنے کے بیان پر سکھ برادری خوشی سےنہال

    واضح رہے کہ کرتار پور کا بارڈر کھولنے کے اعلان کے بعد سکھ برادری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی، نارووال کی تحصیل شکرگڑھ میں موجود دربار کرتارپور کے گیانی گوبند سنگھ کا کہناتھا  وزیراطلاعات کے بیان سے پوری دنیا کے سکھ خوش ہوئے ہیں، دنیا میں پاکستان کا نام روشن ہوا ہے۔

    خیال رہے دربار کرتارپور ضلع نارووال میں ہے جبکہ اس کے دوسری جانب سرحد پار بھارتی تحصیل بٹالہ میں ڈیرہ بابا گرونانک ہے، پاکستان نہ پہنچنے والے سکھ یاتری دوربین سے دربار کرتا سنگھ کا نظارہ کرتے ہیں۔

    دوسری جانب نیویارک میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں جاری ہیں، وزیر خارجہ سےامریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد، نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز، بحرینی ہم منصب اور بل گیٹس فاونڈیش کے صدر نے ملاقات کی۔

    بحرینی ہم منصب شیخ خالدبن احمد الخلیفہ سے ملاقات میں دوطرفہ تجارت اورسرمایہ کاری بڑھانےپراتفاق کیا گیا، شاہ محمود قریشی نےبحرین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کےمسائل سےمتعلق آگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ سے بل اور میلنڈا گیٹس فاونڈیشن کے صدر ڈاکٹر کرس ایلس نے بھی ملاقات کی، شاہ محمود قریشی نے فاونڈیشن کی پاکستان میں انسداد پولیو کی کاوشوں کو سراہا۔

  • شاہ محمود سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان معاملے پر تبادلہ خیال

    شاہ محمود سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان معاملے پر تبادلہ خیال

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل نے ملاقات کی اور افغان مسئلے پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل اور وزیر خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلز بھی موجود تھے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کو بہت اہمیت دیتا ہے، افغانستان میں امن پاکستان میں امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔

    اس موقع پر زلمے خلیل کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

    کابل: شاہ محمود قریشی کی اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات

    خیال رہے کہ رواں ماہ 15 ستمبر کو شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغان ہم منصب سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے چیلنجز مشترکہ ہیں، مل کر نمٹنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک روزہ دورہ افغانستان کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات کی تھی، اس موقع پر دونوں ممالک کے وفود بھی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن خطے کا امن ہے، پاکستان اور افغانستان کو مل کر امن کے لیے کام کرنا ہوگا۔

  • موسمِ سرما کی آمد سے قبل امریکی شہری فلو سے بچاؤ کی تدابیر کرنے لگے

    موسمِ سرما کی آمد سے قبل امریکی شہری فلو سے بچاؤ کی تدابیر کرنے لگے

    موسمِ سرما قریب آتے ہی امریکی شہریوں نے فلو کی ویکسین لگوانا شروع کردی ہے ، گزشتہ برس فلو کے طاقت ور ترین وائرس نے حملہ کیا تھا جس میں ہزاروں امریکی ہلاک ہوگئے تھے۔

    گزشتہ موسم سرما کے دوران امریکا میں فلو کا ایک ایسا وائرس سرگرم ہو گیا تھا جس پر ویکسین کا زیادہ اثر نہیں تھا اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو اسپتال میں داخل ہونا پڑا اور زیادہ ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ ایک اندازے کے مطابق 80 ہزار امریکی فلو سے ہلاک ہوئے تھے۔ یہ تعداد گزشتہ کئی دہائیوں میں فلو سے مرنے والے امریکیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

    خبررساں ادارے اے پی کی ایک رپورٹ میں بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول کے مرکز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں فلو اور اس کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوں میں ہلاکتوں کی تعداد 12 ہزار سے 56 ہزار کے درمیان رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اکثریت بچوں اور بوڑھوں کی تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلو کی شدت اس سال فروری کے مہینے میں دیکھی گئی اور مارچ کے آخر میں یہ وائرس تقریباً ختم ہو گیا۔

    بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول کے ادارے کا کہنا ہے کہ یہ تعین کرنا مشکل ہے کہ ہر سال کتنے افراد فلو سے ہلاک ہوتے ہیں۔ کیونکہ فلو اتنا عام ہے کہ اس کے متعلق اطلاع ہی نہیں دی جاتی اور جو لوگ فلو سے مرتے ہیں ان کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر بھی عموماً فلو نہیں لکھا جاتا ، بلکہ اس مرض کا اندارج کیا جاتا ہے کہ جو فلو کے سبب پیدا ہوا تھا۔

    امریکی تاریخ میں فلو کا سب سے شدید حملہ 1918 میں ہوا تھا۔ یہ مرض وبا کی صورت میں تقریباً دو سال تک جاری رہا اور اس میں 5 لاکھ سے زیادہ امریکی ہلاک ہوئے تھے ۔

    محکمہ صحت کے عہدے داروں نے بتایا کہ اس سال فلو کا مقابلہ کرنے کے لیے ویکسین کو زیادہ بہتر بنایا گیا ہے۔ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اگر ویکسین فلو کا حملہ نہ بھی روک سکے تو بھی وہ اس کی شدت میں کمی کر دیتی ہے۔

  • امریکا افغانستان میں اپنی جنگی حکمت عملی تبدیل کرنے لگا

    امریکا افغانستان میں اپنی جنگی حکمت عملی تبدیل کرنے لگا

    واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکا اپنی جنگی حکمت عملی تبدیل کررہا ہے، جس کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان سے متعلق اپنے دیے گئے بیان میں جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے افغانستان میں مقامی فوجیوں پر حملے کیے جارہے ہیں اسی تناظر میں جنگی حکمت عملی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افغان فوج کو گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ ہلاکتوں کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود وہ جنگی کارروائیوں میں شریک ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے افغانستان کے صوبے بغلان میں طالبان نے سیکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 30 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    افغانستان میں فورسز کی چوکیوں پر طالبان کا حملہ، 30 اہلکار ہلاک

    واضح رہے کہ چند روز قبل افغانستان میں شدت پسندوں کی جانب سے دو دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ افغان صوبے فریاب میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں مبینہ طور پر 73 طالبان ہلاک جبکہ 31 زخمی ہوئے تھے۔

    علاوہ ازیں گذشتہ ماہ روس کی جانب سے ماسکو میں کثیر الملکی مذاکرات کا انعقاد کیا جارہا تھا جس میں طالبان کو مدعو کیا گیا تھا تاہم امریکی اور افغان حکام نے شرکت سے انکار کردیا تھا۔

  • امریکا کی یکطرفہ پابندیاں دہشت گردی ہے: ایرانی صدر

    امریکا کی یکطرفہ پابندیاں دہشت گردی ہے: ایرانی صدر

    نیویارک: ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا کی یکطرفہ پابندیاں دہشت گردی ہے، اب بھی کہتے ہیں مذاکرات سے بہتر کوئی راہ نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ تمام مسائل بات چیت کے ذریعے ہی حل ہوتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی ایران سے متعلق پالیسی شروع سے ہی غلط رہی، کسی ملک کو طاقت کے زور پر مذاکرات کی میز پر نہیں لایا جاسکتا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یو این جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمام ممالک ایران کو اس کے جارحانہ رویے پر تنہا کریں، ایران پڑوسی ممالک کی خود مختاری کا احترام نہیں کرتا ہے۔

    تمام ممالک ایران کو اس کے جارحانہ رویے پر تنہا کریں، امریکی صدر ٹرمپ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری صدارت کے بعد امریکا مضبوط اور محفوظ ہوا ہے، ہم نے امریکیوں کے لیے ملازمتوں میں اضافہ کیا ہے، ہم امریکا کو سب سے مضبوط اور محفوظ ملک بنانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں، جس کے باعث ایرانی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نّکی ہیلی نے واشنگٹن اور خلیجی ریاستوں پر عائد کردہ ایرانی الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران اپنے اندورنی امن و امان کی خراب صورتحال کی وجوہات پر توجہ دے۔

  • اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں: شاہ محمودقریشی

    اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں: شاہ محمودقریشی

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں، کچھ رکن ممالک میں توانائی بحران اور کچھ کے پاس وافر ذخائر ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکوممبر ممالک کے وزرائے خارجہ سے غیر رسمی ملاقات کے بعد کہی، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں جاری منصوبے مضبوط روابط کے لیے ضروری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خطے میں توانائی کے روابط پاکستان کی ترجیح ہے، سی پیک خطے کے ممالک کے درمیان رابطے کا بہترین منصوبہ ہے، ہمسائیوں سے تجارت کے لیے ریل کا بنیادی ڈھانچہ بہتر بنایا جارہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تہران استنبول راہداری کو فعال بنایا گیا اور پاکستان، ایران اور ترکمانستان ریلوے کو بھی فعال بنایا گیا۔

    شاہ محمودقریشی سے امریکی رکن کانگریس جوولسن کی ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکی رکن کانگریس جوولسن سے بھی ملاقات کی اس موقع پر شاہ محمود نے وزیراعظم عمران خان کے پُرامن ہمسائیگی کے وژن سےآگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا سے باہمی اعتماد واحترام پر مبنی وسیع البنیاد تعلقات کے خواہاں ہیں، دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کا بھاری جانی ومالی نقصان ہوا، انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پاکستان کو کامیابی حاصل ہوئی۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خطے میں مشترکہ مقاصد کےحصول کے لیے پاک امریکا مستقل تعاون ضروری ہے، خیال رہے کہ جوولسن کانگریس کی فارن اور آرمڈ سروسز کمیٹیوں کے رکن بھی ہیں۔

  • تجارتی جنگ: امریکی اقدامات کے ردعمل میں چین نے بھی اضافی ٹیکس عائد کردیے

    تجارتی جنگ: امریکی اقدامات کے ردعمل میں چین نے بھی اضافی ٹیکس عائد کردیے

    بیجنگ: امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے امریکی اقدامات کا بھرپور جواب دیا، امریکی مصنوعات پر 60 بلین ڈالر کے اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیجنگ حکومت نے امریکا کی طرف سے چینی برآمدات پر عائد کردہ 200 بلین ڈالر کے محصولات کے جواب میں یہ قدم اٹھایا ہے۔

    چین کی اس پیشترفت سے پانچ ہزار سے زائد امریکی مصنوعات متاثر ہوں گی، دونوں ممالک کے مابین اس تجارتی جنگ کی وجہ سے عالمی تجارت میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

    تجارتی جنگ میں شدت: امریکا نے چین پر200 ارب ڈالر کے ٹیکس عائد کردیے

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر 200 ارب ڈالر کے نئے ٹیکس عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ چین کی ناانصافی پرمبنی تجارتی طریقوں کا جواب ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر 200 ارب ڈالر کے نئے محصولات نافذ کیے، یہ نئے ٹیکس پانچ ہزار سے زیادہ اشیا پرنافذ کیے گئے ہیں۔

    امریکا کی جانب سے چین پرلگائے گئے یہ نئے ٹیکس رواں ماہ 24 ستمبر سے لاگو ہوں گے، اگلے سال یہ 10 فیصد سے شروع ہو کر 25 فیصد تک پہنچ جائیں گے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے مذاکرات کے لیے آمادگی کا بھی اظہار کیا ہے۔