Tag: US

  • امریکا میں ہیپاٹائٹس کے پراسرار پھیلاؤ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، بچے ہلاک

    امریکا میں ہیپاٹائٹس کے پراسرار پھیلاؤ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، بچے ہلاک

    واشنگٹن: امریکا میں ہیپاٹائٹس کے پراسرار پھیلاؤ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، 5 بچے ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں طبی ماہرین جگر کی پراسرار بیماری کے پھیلاؤ کی تحقیقات کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے اب تک پانچ بچے ہلاک اور 100 سے زائد جگر کی شدید بیماری میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

    امریکی صحت حکام کے مطابق گزشتہ 7 ماہ میں 25 ریاستوں میں ہیپاٹائٹس کے 109 کیسز سامنے آ چکے ہیں، جن میں سے 8 بچوں کی جگر کی پیوند کاری بھی کرنی پڑی ہے۔

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جن بچوں میں جگر کی بیماری کی تشخیص ہوئی انھیں اڈینو وائرس سے انفیکشن ہوا، جمعے کو میڈیا بریفنگ میں بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مرکز سی ڈی سی نے کہا ہے کہ بچوں میں شدید ہیپاٹائٹس کے 109 کیسز کی تحقیقات کی جا رہی ہے، فی الحال اس وبا کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔

    سی ڈی سی کے ڈپٹی ڈائریکٹر متعدی امراض ڈاکٹر جے بٹلر نے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کی بنیاد پر وائرل ہیپاٹائٹس کی کچھ عام وجوہ کو پیش نظر رکھ کر جانچ کی گئی تاہم جو کیسز سامنے آئے ہیں ان میں سے کسی میں بھی ان وجوہ کو کارفرما نہیں پایا گیا۔

    تقریباً 90 فی صد بچوں کو اسپتال میں داخل ہونا پڑا، اور 14 فی صد کو انفیکشن کی وجہ سے جگر کی شدید ناکامی کے نتیجے میں جگر کی پیوند کاری کی ضرورت پڑی، سی ڈی سی کے مطابق متاثرہ بچوں کی درمیانی عمر 2 سال ہے۔

    واضح رہے کہ ہیپاٹائٹس جگر کی سوزش ہے جو اکثر وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، سی ڈی سی کے مطابق امریکا میں وائرل ہیپاٹائٹس کی سب سے عام اقسام ہیپاٹائٹس اے، ہیپاٹائٹس بی اور ہیپاٹائٹس سی ہیں، جو کہ امریکا میں جگر کے کینسر اور جگر کی پیوند کاری کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔

  • امریکا اور یورپ میں بچوں میں پراسرار وائرس کا پھیلاؤ

    امریکا اور یورپ میں بچوں میں پراسرار وائرس کا پھیلاؤ

    امریکا اور یورپ میں بچوں میں پراسرار قسم کا ہیپاٹائٹس پھیل رہا ہے جس نے ماہرین کو تشویش زدہ کردیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یورپ کے چند ممالک اور امریکا میں بچوں میں ہیپاٹائٹس کی پراسرار قسم کی تشخیص کے بعد ماہرین نے پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے بیماری کا سراغ لگانے پر کام شروع کردیا ہے۔

    ابتدائی طور پر کچھ ہفتے قبل برطانیہ کے درجنوں بچوں میں ہیپاٹائٹس کی پراسرار قسم کی تشخیص ہوئی تھی، جس سے ملک میں پریشانی کا عالم پیدا ہوگیا تھا۔

    تاہم اب امریکا سمیت یورپ کے دیگر پانچ ممالک کے بچوں میں بھی اسی طرح کی ہیپاٹائٹس کی پراسرار قسم کی تشخیص ہوئی ہے، جس کے بعد کئی بچوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہیپاٹائٹس کی پراسرار قسم سے بچوں کے جگر میں تیزابیت کی مقدار زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے، تاہم فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ مذکورہ وائرس پھیلنے کے کیا اسباب ہیں؟

    تقریباً ایک ہی طرح کی ہیپاٹائٹس کی پراسرار قسم کے کیسز برطانیہ، امریکا کے علاوہ ڈنمارک، آئرلینڈ اور نیدرلینڈ میں بھی ریکارڈ کیے گئے۔ مذکورہ قسم کے حوالے سے برطانوی ماہرین نے بتایا تھا کہ یہ روایتی ہیپاٹائٹس سے مختلف ہے۔

    یورپین سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (ای سی ڈی سی) کے مطابق ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ مذکورہ پراسرار قسم نے کتنے بچوں کو متاثر کیا ہے، تاہم فوری طور پر یہ قسم چار یورپی ممالک میں ریکارڈ ہو چکی ہے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھی کہا ہے کہ ابھی تک ہیپاٹائٹس کی مذکورہ قسم سے آئرلینڈ میں 5 سے بھی کم کیسز جب کہ اسپین میں 3 کیسز سامنے آ چکے ہیں مگر خیال کیا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید کیسز سامنے آ سکتے ہیں۔

    امریکی ریاست الاباما کے ماہرین کے مطابق اب تک ایک سے 6 سال کی عمر کے 9 بچوں میں مذکورہ پراسرار قسم کی تشخیص ہو چکی ہے، جس میں سے دو بچوں کا ہنگامی بنیادوں پر جگر کا ٹرانسپلانٹ بھی کرنا پڑا۔

    یاد رہے کہ ہیپاٹائٹس کا وائرس جگر کو متاثر کرتا ہے اور مرض بڑھ جانے سے ہیپاٹائٹس کینسر میں تبدیل ہوجاتا ہے، مذکورہ پراسرار وائرس بھی بچوں کے جگر کو سخت متاثر کر رہا ہے، تاہم اس وائرس پھیلنے کی وجوہات کا فوری طور پر علم نہیں ہو سکا۔

  • پاکستان نے امریکا اور بھارت کے حالیہ بیان کو ناپسندیدہ قرار دے دیا

    پاکستان نے امریکا اور بھارت کے حالیہ بیان کو ناپسندیدہ قرار دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے امریکا اور بھارت کے حالیہ بیان کو ناپسندیدہ قرار دے دیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا بھارت مشترکہ بیان میں پاکستان کا غیر ضروری حوالہ مسترد کرتے ہیں، امریکی فریق کو سفارتی ذرائع سے آگاہ کر دیا گیا ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں اور قربانیوں کا اعتراف کیا جاتا ہے۔

    ترجمان نے کہا ہم وزارتی مذاکرات کے اعلامیے کو مسترد کرتے ہیں، بیان میں پاکستان کے خلاف کیے گئے دعوے بدنیتی پر مبنی ہیں، دعوے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان 2 دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فعال شراکت دار رہا، امریکا سمیت عالمی برادری وسیع پیمانے پر اس کا اعتراف کرتی ہے، خطے کے کسی ملک نے امن کے لیے پاکستان سے زیادہ قربانیاں نہیں دیں۔

    ترجمان نے کہا پاکستان کے خلاف اشتعال انگیزی کشمیر میں مظالم چھپانے کی کوشش ہے، بھارت کی دیگر ممالک کی سرزمین کا استعمال، دہشت گرد تنظیموں کی حمایت ریکارڈ پر ہے۔

    دفتر خارجہ نے سخت رد عمل میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورت حال کا ادراک نہ کرنا عالمی ذمے داری سے دست برداری جیسا ہے۔

  • پاکستان کی نئی حکومت امریکا کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط  کرنے کی خواہاں

    پاکستان کی نئی حکومت امریکا کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کرنے کی خواہاں

    اسلام آباد : وزیراعظم ہاؤس نے پاکستان میں حکومت کی تبدیلی سے متعلق امریکا کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا برابری، باہمی مفاد اور تعاون پر مبنی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد امریکا کی جانب سے بیان پر وزیراعظم ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکا کا پاکستان میں حکومت کی تبدیلی سے متعلق بیان دیکھا، امریکا کی جانب سے طویل مدتی تعاون کے عزم کو سراہتے ہیں۔

    وزیراعظم ہاؤس کا کہنا تھا کہ امن، سیکیورٹی اور ترقی کے مشترکہ مقاصد پرمثبت تعاون چاہتےہیں، امریکا سے برابری، باہمی مفاد اور تعاون پرمبنی تعلقات کو فروغ دیناچاہتے ہیں۔

    یاد رہے شہباز شریف کے وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے پر وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں کسی ایک سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کرتے۔

    جین ساکی سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا جوبائیڈن شہباز شریف سے رابطہ کریں گے، جس پر جین ساکی نے جواب دیا کہ شہباز شریف کو بائیڈن کی کال کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین کی پاسداری کے عمل کی حمایت کرتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں۔

  • امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتا ہے: محکمہ خارجہ

    امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتا ہے: محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم پر لگائے گئے الزامات میں قطعی صداقت نہیں، امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کو سپورٹ کرتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ لگائے گئے الزامات میں قطعی صداقت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ اصول صرف پاکستان ہی نہیں دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بھی ہے، کسی ایک سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتے۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ امریکا قانون کی حکمرانی اور اس کے تحت برابری کے اصول کو سپورٹ کرتا ہے۔

  • امریکی مڈ ٹرم الیکشن، حالات بدترین ہونے کا خدشہ

    امریکی مڈ ٹرم الیکشن، حالات بدترین ہونے کا خدشہ

    نیویارک: امریکا میں وسط مدتی انتخابات سے قبل تشدد اور تنازعات کی خوف ناک لہر چل سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی مالیاتی خبروں کی ویب سائٹ بزنس انسائیڈر نے منگل کو ایک رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ امریکا میں 2022 کے وسط مدتی انتخابات سے قبل بدترین حالات رونما ہو سکتے ہیں، جس میں سیاسی تشدد میں بے پناہ اضافہ اور سیاسی تفریق کی صورت حال پیدا ہونا شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق متعدد امریکی ریاستوں میں قانون ساز ارکان نے ملک سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا ہے، تاہم وفاقی حکومت نے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی، جس کی وجہ سے مڈ ٹرم الیکشن سے قبل ملک میں حالات بد ترین ہو سکتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی تفریق کا تصور مکمل طور پر پھیلی ہوئی خانہ جنگی کا سبب بننا ممکن نہیں، حتیٰ کہ اسے سوچا بھی نہیں جا سکتا، لیکن کچھ سیاسی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وہ اسے مکمل طور پر مسترد بھی نہیں کر سکتے۔

    رپورٹ کے مطابق دائیں بازو کی انتہا پسندی کے عروج کے ساتھ ساتھ 2022 کے وسط مدتی انتخابات آئندہ مہینوں میں مزید تشدد کا سبب بن سکتے ہیں اور ملک کو بدل سکتے ہیں۔ بفیلو یونیورسٹی میں تاریخ کی پروفیسر اور امریکی خانہ جنگی کی ماہر کیرول ایمبرٹن نے جنوری 2021 میں امریکی کیپیٹل پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ تشدد کے دیگر واقعات بھی ہوں جیسا کہ ہم نے 6 جنوری کو دیکھا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ جب آپ کے پاس ایسے سیاست دان ہوتے ہیں جو سب کو مشتعل کر رہے ہوتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے کمزور ہوں تو اس قسم کے گروہوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔

    دریں اثنا برائٹ لائن واچ اور یو گورنمنٹ کے 2021 کے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ 37 فی صد جواب دہندگان نے یونین سے علیحدگی اختیار کرنے کی رضا مندی کا اظہار کیا، رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جنوب میں رہنے والے لوگ زیادہ تر ممکنہ طور پر علیحدگی پسند جھکاؤ کی نشان دہی کرتے ہیں۔

  • امریکا میں ہجوم کے ہاتھوں کسی کا قتل نفرت انگیز جرم قرار

    امریکا میں ہجوم کے ہاتھوں کسی کا قتل نفرت انگیز جرم قرار

    واشنگٹن: امریکا میں ہجوم کے ہاتھوں کسی کا قتل وفاقی سطح پر نفرت انگیز جرم قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ہجوم کی جانب سے ماورائے عدالت کسی شخص کے قتل کو امریکی تاریخ میں پہلی بار وفاقی سطح پر نفرت انگیز جرم قرار دینے کے بل پر دستخط کر دیے۔

    دستخطوں کی تقریب وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں منعقد ہوئی، جو بائیڈن نے اس قانون کو صرف ماضی ہی نہیں بلکہ حال اور مستقبل سے متعلق بھی قرار دیا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شہری حقوق کے امریکی رہنما اور قانون ساز ایسے بل کی منظوری کے لیے 100 سال سے زیادہ عرصے سے کوشاں تھے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق تقریب میں نائب صدر کملا ہیرس بھی شریک تھیں، جنھوں نے بطور سینیٹر کام کرتے ہوئے دیگر سیاسی اور شہری حقوق کے رہنماؤں کے ساتھ اس بل کے ورژن کی تیاری میں معاونت کی تھی۔

    کملا ہیرس نے ہجوم کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کو امریکی تاریخ پر دھبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہمارے ملک میں نسلی دہشت گردی کی کارروائیاں اب بھی ہو رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا جب کوئی ایسے جرائم کا ارتکاب کرتا ہے تو ہم سب میں ان کو نامزد کرنے اور مجرموں کا محاسبہ کرنے کی ہمت ہونی چاہیے۔

  • امریکا میں 3 بیڈ روم کا گھر بالکل مفت، لیکن عجیب و غریب شرط

    امریکا میں 3 بیڈ روم کا گھر بالکل مفت، لیکن عجیب و غریب شرط

    کنساس: امریکی ریاست کنساس کے ایک علاقے میں واقع گھر بالکل مفت فروخت کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، تاہم ساتھ میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ خریدار کو گھر اٹھا کر اپنے ساتھ لے جانا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کنساس کے ایک علاقے لنکن میں ایک تاریخی گھر بنا ہوا ہے، یہ 3 بیڈ روم کا ہے، اور اسے صفر روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے، لیکن اگر آپ یہ گھر خریدیں گے تو آپ اس میں رہ نہیں سکتے، بلکہ آپ کو یہ گھر کہیں اور منتقل کرنا پڑے گا۔

    یہ گھر 1910 سے لنکن، کنساس میں واقع ہے، دراصل اس گھر کے بالکل سامنے موجود اسپتال نے اس زمین کا قبضہ حاصل کر لیا ہے، لیکن وہ اس تاریخی عمارت کو گرانا نہیں چاہتا، چناں چہ لنکن کاؤنٹی اسپتال اور ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن نے فیصلہ کیا کہ یہ گھر کسی کو بالکل مفت دے دیا جائے۔

    یہ گھر 2,023 مربع فٹ پر بنا ہوا ہے اور 2 منزلہ ہے، پورے گھر میں لکڑی کا اتنا کام ہے کہ کوئی بھی اسے خریدنے کے لیے پرجوش ہو سکتا ہے، اس میں بلوط اور دیودار کی جتنی لکڑیاں لگائی گئی ہیں وہ تمام ابھی تک اصل حالت میں ہیں۔

    گھر کی منتقلی میں بڑا مسئلہ اس کی پتھر سے بنی بنیاد ہے، اس کا یہی حل ہوگا کہ گھر جہاں منتقل ہوگا وہاں نئی بنیاد بنائی جائے گی۔

    اور حیران کن خبر یہ بھی ہے کہ آپ یقیناً سوچ رہے ہوں گے کہ جو گھر آپ مفت میں خرید رہے ہیں اسے منتقل کرنے کے لیے آپ کو اپنی جیبیں خالی کرنی ہوں گی، لیکن فکر نہ کریں!

    گھر فروخت ہونے سے قبل اس میں برسوں پرانا خزانہ نکل آیا (ویڈیو دیکھیں)

    لنکن کاؤنٹی اکنامک ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن نے اس مکان کی منتقلی میں مدد کے لیے 30 ہزار ڈالر (22.87 لاکھ روپے) کا گرانٹ فنڈ بھی حاصل کر لیا ہے۔ تاہم اگر نیا مالک نہ مل سکا تو رواں سال کے آخر میں اسے گرا دیا جائے گا۔

  • امریکی بحری بیڑہ مضحکہ خیز قیمت پر فروخت ہو گیا

    امریکی بحری بیڑہ مضحکہ خیز قیمت پر فروخت ہو گیا

    واشنگٹن: کئی مشہور جنگوں میں خدمات انجام دینے والا امریکی بحری بیڑہ اپنے انجام کو پہنچنے والا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تاریخی امریکی بحری بیڑہ کٹی ہاک کبھی ہند-بحرالکاہل میں امریکی فوجی طاقت کی سب سے بڑی علامت تھی، اس نے ویتنام سے لے کر خلیج فارس تک جنگ کا تجربہ کیا، اور سوویت آبدوز کے ساتھ ٹکر سے بھی بچ نکلا تھا۔

    لیکن اس سابقہ امریکی کٹی ہاک کے شان دار دن ختم ہو چکے ہیں، اور اب یہ ریٹائرڈ سپر کیریئر اپنے آخری 16 ہزار میل کے سفر پر واشنگٹن ریاست سے ٹیکساس تک گامزن ہے، جہاں اسے کاٹ کوٹ کر اسکریپ میں فروخت کر دیا جائے گا۔

    آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ گزشتہ برس براؤنز وِل، ٹیکساس کی انٹرنیشنل شپ بریکنگ کمپنی نے یہ بحری بیڑہ امریکی نیول سی سسٹمز کمانڈ سے ایک ڈالر سے بھی کم قیمت میں خریدا تھا۔

    آپ کو یہ جان کر مزید حیرت ہوگی کہ اپنی نوعیت کے اس واحد طیارہ بردار بحری جہاز کو میوزیم میں بدلنے کے لیے 50 لاکھ ڈالر کی بولی لگائی گئی تھی لیکن امریکی بحریہ نے اسے مسترد کر دیا تھا، اور پھر بحریہ نے اسے اسکریپ کے لیے صرف 1 سینٹ میں فروخت کر دیا۔

    اس بحری جہاز سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک تنظیم نے اسے میوزیم میں بدلنے کے لیے اسے حاصل کرنے کی کوشش کی تھی، اور منصوبہ یہ تھا کہ اسے کیلیفورنیا میں لانگ بیچ پر رکھا جائے گا۔

    کٹی ہاک نے 70 کی دہائی میں عالمی سمندروں پر امریکی قوت کی علامت کا روپ دھارا، ویت نام اور جنگِ خلیج میں فیصلہ کن کردار ادا کیا، اسے اتنی کم قیمت میں اس لیے خریدا گیا کیوں کہ اس کو اسکریپ میں تبدیل کرنے پر خطیر رقم خرچ ہوگی اور حاصل شدہ منافع کم ہو سکتا ہے، ٹکڑوں میں بٹنے کے بعد اسے ای بے پر فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    یو ایس ایس کٹی ہاک کی مجموعی لمبائی 1047 فٹ اور چوڑائی 252 فٹ ہے، اپنی اسی وسعت کی بدولت یہ آبنائے پنامہ سے نہیں گزر سکتا اور یہی وجہ ہے کہ اسے دوسری جانب سے گھما کر ٹیکساس پہنچایا جائے گا، جس کی طوالت 16 ہزار میل کے لگ بھگ ہوگی۔

    1960 میں بنائے جانے والے اس بیڑے کو نارتھ کیرولینا کے ایک مقام کٹی ہاک کا نام دیا گیا تھا، جہاں رائٹ برادران نے اپنے پہلے ہوائی جہاز کا تجربہ کیا تھا۔ 50 برس تک خدمات انجام دینے کے بعد 2009 میں اسے ریٹائر کر دیا گیا تھا۔

  • یوکرین میں بائیو لوجیکل لیبارٹری کا انکشاف، امریکا روس آمنے سامنے

    یوکرین میں بائیو لوجیکل لیبارٹری کا انکشاف، امریکا روس آمنے سامنے

    کیف: یوکرین روس جنگ میں نیا موڑ آیا ہے، جہاں روسی حکام نے یوکرین میں بائیو لوجیکل ریسرچ لیبارٹری کا انکشاف کر ڈالا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین میں حیاتیاتی لیبارٹریوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے اور امریکا نے بھی ان سہولیات کا اعتراف کیا ہے۔

    امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی میں بریفنگ کے دوران سینیٹر نے سوال اٹھایا کہ کیا یوکرین کے پاس کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیار ہیں؟ جس پر محکمہ خارجہ کی انڈر سیکریٹری وکٹوریہ نولینڈ نے جواب دیا کہ وہاں حیاتیاتی تحقیق کی سہولت موجود ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ روسی افواج ان تنصیبات پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، ہم یوکرائنی حکام کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ حیاتیاتی تحقیقی مواد روسی افواج کے ہاتھ میں نہ آئے۔

    یہ بھی پڑھیں: روس نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا

    روسی وزارت دفاع کے مطابق امریکی مالی اعانت سے چلنے والی حیاتیاتی لیبارٹریوں میں طاعون اور اینتھراکس جیسے مہلک وائرس موجود ہیں۔

    روسی حکام نے مزید کہا کہ امریکا واضح کرے، دنیا جاننا چاہتی ہے کہ یوکرین میں بائیولوجیکل ریسرچ لیب کا مقصد کیا ہے؟

    ادھر یوکرینی حکام نے سائنسدانوں کو مہلک وائرس کو تلف کرنے کا حکم دیا ہے جب کہ روس نے وائرس سے متعلق دستاویزات جاری کردی ہیں۔

    دوسری جانب چین نے یوکرین میں بائیولوجیکل لیب کے سامنے آنے پر امریکا سے وضاحت طلب کی ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کے مطابق یوکرین میں بائیو لیبارٹریز میں خطرناک وائرس کی موجودگی کا پتہ چلا، امریکا یوکرین میں حیاتیاتی تجربہ گاہوں کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا تھا۔

    چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا کو واضح کرنا چاہیے کہ ان لیبارٹریوں میں کس قسم کا وائرس موجود تھا، دنیا کے 30 ممالک میں 336 حیاتیاتی تجربہ گاہیں امریکی کنٹرول میں ہیں۔