Tag: US

  • امریکہ کا پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام  پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ

    امریکہ کا پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ

    واشنگٹن : امریکہ نے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ دے دیا اور کہا آئی ایم ایف پاکستان کو چینی قرض کی ادائیگی کیلئے رقم نہیں دے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو چینی قرض اداروں کو ادائیگی کیلئے رقم فراہم نہیں کرے اور قرضہ کی ادائیگی کیلئے بیل آوٹ پیکج کا کوئی جواز نہیں بنتا، آئی ایم ایف کے تمام معاملات پر نظر ہے۔

    امریکی وزیرکا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی نئی حکومت کے مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ابھی تک پاکستان کی جانب سے کوئی بیل آوٹ پروگرم کیلئے درخواست نہیں ملی ہے اور نہ ہی اس بارے میں کوئی بات چیت ہورہی ہے۔

    ایک غیر ملکی امریکی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 12 ارب ڈالر قرض لینے پرغور کر رہا ہے

    خیال رہے کہ پاکستان نے چین سے 5ارب ڈالر کا قرض لے رکھا ہے اور پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر زرمبادلہ ذخائرکو سنبھالا دینے کے لیے درکار ہیں جبکہ پاکستان نے اب تک آئی ایم ایف سے 14 پروگرام لیے ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے انتخابات کے بعد آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پروگرام کے حصول کیلئے ابتدائی فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستانی سفیر کی امریکی وزیر دفاع سے ملاقات، افغان صورت حال پر گفتگو

    پاکستانی سفیر کی امریکی وزیر دفاع سے ملاقات، افغان صورت حال پر گفتگو

    واشنگٹن: پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی نے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس سے ملاقات کی، اس دوران افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق علی جہانگیر صدیقی کی پنٹاگون آمد پر جیمز میٹس نے استقبال کیا، ملاقات کے دوران افغان طالبان سے مذاکرات اور پاک امریکا تعلقات پر بھی گفتگو کی گئی۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پاک امریکا تعلقات سمیت خطے کی سیکیورٹی صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی، افغان طالبان کو مذاکرات کی جانب لانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال ہوا۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کو افغانستان پر امریکی حکمت عملی سےآگاہ کیا، ملاقات انتہائی خوشگوار رہی۔


    اعلیٰ امریکی اہلکار کی طالبان کے نمائندوں سے ملاقات، امریکی میڈیا کا دعویٰ


    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ شدید تنازعات کے حل کے لیے امریکا کے اعلیٰ عہدیدار نے طالبان کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جنوبی ایشیا کے لیے امریکی مندوب ایلس ویلز نے طالبان کے نمائندو سے ملاقات قطری دارالحکومت دوحہ میں کی۔

    قبل ازیں متعدد بار طالبان نے امریکا سے براہِ راست مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا تھا لیکن امریکا کی ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات افغان حکام کرے، واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور دیگر سینیئر امریکی عہدے داروں نے کابل کا دورہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اعلیٰ امریکی اہلکار کی طالبان کے نمائندوں سے ملاقات، امریکی میڈیا کا دعویٰ

    اعلیٰ امریکی اہلکار کی طالبان کے نمائندوں سے ملاقات، امریکی میڈیا کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ شدید تنازعات کے حل کے لیے امریکا کے اعلیٰ عہدیدار نے طالبان کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکا نے طالبان کو براہ راست مذاکرات کی دعوت دی تھی، جس کے بعد اب یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اعلیٰ امریکی اہلکار نے طالبان کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا کے لیے امریکی مندوب ایلس ویلز نے طالبان کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے، مذکورہ ملاقات قطری دارالحکومت دوحہ میں ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ملاقات رواں ہفتے کے دوران ہوئی ہے، طالبان کی اعلیٰ قیادت کی حامل کونسل جو کوئٹہ شوریٰ کے نام سے مشہور ہے، کے ایک رکن نے بھی نام مخفی رکھنے کی شرط پر اس ملاقات کی تصدیق کی ہے۔


    امریکا افغان طالبان سے براہ راست مذاکرات کرے گا


    قبل ازیں متعدد بار طالبان نے امریکا سے براہِ راست مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا تھا لیکن امریکا کی ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات افغان حکام کرے۔

    واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور دیگر سینیئر امریکی عہدے داروں نے کابل کا دورہ کیا تھا جس کا مقصد مذاکرات کے لیے راہیں ہموار کرنا تھا۔

    یاد رہے کہ افغانستان میں موجود امریکی فوج کے سربراہ جنرل جان نکلسن نے اپنے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق بھی کی تھی کہ امریکا طالبان سے براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا، رویے کی تبدیلی چاہتے ہیں: امریکی وزیر دفاع

    امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا، رویے کی تبدیلی چاہتے ہیں: امریکی وزیر دفاع

    واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا، رویے اور پالیسیوں کی تبدیلی چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ امریکا ایران میں حکومت تبدیل کرنا یا گرانا نہیں چاہتا، ہمارا واحد مقصد ایران کا مشرق وسطیٰ کی بابت رویہ تبدیل کروانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ ایران خطے میں اپنی فوج، خفیہ اداروں اور پراکسی کا استعمال بند کرے، اس قسم کے اقدامات سے مشرقی وسطیٰ کو خطرہ ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں اور حالیہ کچھ روز سے فریقین کی جانب سے سخت بیانات کا تبادلہ بھی جاری ہے۔


    امریکہ نےجنگ شروع کی توہم اسےختم کریں گے‘ ایرانی جنرل


    قبل ازیں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کو خبردار کرچکے ہیں کہ ’اگر آپ نے جنگ شروع کی تو ہم اسے ختم کریں گے، آپ جانتے ہیں کہ یہ جنگ آپ کی ہر چیز کو تباہ کردے گی۔‘

    خیال رہے گزشتہ دنوں ایرانی صدر کا کہنا تھا امریکا کو اس بات کا ادارک ہونا چاہیے کہ ایران کے ساتھ جنگ تمام جنگوں کی ماں ہوسکتی ہے۔

    بعدازاں امریکی صدرنے حسن روحانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے اب امریکا کو دھمکی دی تو اسے اس کا وہ خمیازہ بھگتنا پڑے گا جس کی تاریخ میں نظیرمشکل سے ہی ملتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ  مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، امریکا

    پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، امریکا

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستان کی نئی حکومت سے مکمل تعاون کے ساتھ خطے میں امن و خوشحالی کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی عوام نے نئی حکومت کے لیے رہنماؤں کا انتخاب کرلیا ہے، امریکا جنوبی ایشیاء میں سیکیورٹی، استحکام اور خوشحالی کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی راہیں تلاش کرے گا۔

    امریکا نے عام انتخابات کے نتائج کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ خطے میں امن و خوشحالی کے لیے دونوں ممالک مشترکہ کردار ادا کریں گے۔

    امریکی دفتر خارجہ کے مطابق امریکا پاکستان کی پچھلی حکومتوں کے ساتھ بھی تعاون کرتا رہا ہے، دونوں ممالک کا مل کر کام کرنا خطے کے مفاد میں ہے اس لیے اس موقع کو کھونا نہیں چاہئے۔

    قبل ازیں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہم پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزاد اور صاف شفاف الیکشن کی حمایت کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والی پولنگ کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ہوئی ہے اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان ملک کے نئے وزیر اعظم ہوسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ انتخابات میں کامیابی کے بعد عمران خان نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں بھارت سمیت امریکا اور دیگر ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے قیام کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جرمنی نے شمالی کوریا کو عالمی پابندیوں سے نجات دلانے میں مدد کی پیشکش کردی

    جرمنی نے شمالی کوریا کو عالمی پابندیوں سے نجات دلانے میں مدد کی پیشکش کردی

    برلن: شمالی کوریا پر عائد اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں جرمنی نے ان پابندیوں سے نجات دلانے میں مدد کی پیشکش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا پر جوہری ہتھیار بنانے اور بڑے بڑے تنصیبات اپنے ملک میں نصب کرنے کی صورت میں عالمی پابندیاں عائد ہیں جن سے نجات کے لیے جرمنی نے مدد کی پیشکش کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کو عالمی پابندیوں کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات کرنے ہوں گے اور اس ضمن میں جرمن حکومت تعاون فراہم کر سکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنوبی کوریائی دورے کے موقع پر کیا، مائیکو ماس کا کہنا تھا کہ کمیونسٹ ملک اس مناسبت سے پہل کرے اور ضرورت کے وقت اُن کا ملک تعاون پیش کرے گا۔


    شمالی کوریا پر پابندیوں کے خلاف روس میدان میں آگیا


    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی جوہری ڈیل میں جو برلن نے سیکھا ہے، وہ شمالی کوریا کو تعاون کے وقت فراہم کیا جا سکتا ہے۔ بعد ازاں جرمن وزیر خارجہ نے سیئول میں اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب کَنگ کیانگ واہا کے ساتھ ملاقات بھی کی۔

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان بھی تعلقات بہتر ہوئے ہیں، دو ماہ قبل شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سرکاری دورے پر جنوبی کوریا پہنچے تھے جہاں ان کا پرتباک استقبال کیا گیا اس موقع پر جنوبی اور شمالی کوریا کے سربراہوں کی تاریخی ملاقات ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک گذشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کے ملکوں کو تباہ کرنے جیسی سنگین دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں۔

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کے درمیان گزشتہ ماہ ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کوئی نیوکلیئر خطرہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایران کو کسی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے: مائیک پومپیو

    ایران کو کسی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے: مائیک پومپیو

    واشنگٹن: امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بار پھر امریکی مؤقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایران کو کسی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ گزشتہ روز کانگریس کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کانگریس کو خبر دار کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کی مقدار بڑھائے جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کو من مانی نہیں کرنے دے گا، تہران اس امریکی عزم سے اچھی طرح با خبر ہے، امریکا یورینیم افزودگی کی ایرانی رپورٹس کا جائزہ لے رہا ہے۔

    مائیک پومپیو نے کانگریس کے اراکین سے کہا کہ امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت پر روس سے کہہ دیا تھا کہ امریکی جمہوری عمل میں مداخلت اس کے حق میں خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

    امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا: ایرانی وزارت خارجہ

    امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنا جانتے ہیں، روس کے سلسلے میں امریکا اپنی ذمہ داری نبھا چکا ہے اب جو کچھ کرنا ہے روس نے کرنا ہے۔

    مائیک پومپیو نے شمالی کوریا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاملے پر بھی امریکی مؤقف دہراتے ہوئے کہا کہ ہم بے مقصد مذاکرات کے حامی نہیں، بات چیت ضرور کسی نتیجے پر پہنچنی چاہیے، شمالی کوریا کو ایٹمی ہتھیار تلف کرنے پڑیں گے۔

    واضح رہے کہ ایرانی وزیرِ خارجہ بہرام قاسمی نے گزشتہ روز بیان جاری کیا تھا کہ امریکا ایران کو دھمکیوں کے ذریعے مذاکرات کے لیے مجبور نہیں کرسکتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا: ایرانی وزارت خارجہ

    امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا: ایرانی وزارت خارجہ

    تہران: ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ چند دنوں میں ایران اور امریکا کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے، ایک جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کو دھمکاتے ہیں تو دوسری طرف ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی سخت رویہ اپنا رکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان ایرانی وزارت خارجہ بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ ایران دھمکیوں کے سائے میں امریکا کے ساتھ یک طرفہ مذاکرات نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا بھول جائے کہ وہ دھمکیوں کا استعمال کر کے ایران کو مذاکرات پر مجبور کر سکے گا، ہم ہر قسم کی مشکلات کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔


    ایرانی صدرامریکا کودھمکیاں نہ دیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکا کے خلاف سخت زبان کے استعمال سے اجتناب کرے ورنہ اسے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں یہ بھی کہا تھا کہ ایرانی صدر امریکا کو دھمکیاں نہ دیں ورنہ ایران کوایسا نقصان ہوگا تاریخ میں جس کی مثال مشکل سے ملے گی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا کو اس بات کا ادارک ہونا چاہیے کہ ایران کے ساتھ جنگ تمام جنگوں کی ماں ہوسکتی ہے۔

    ایرانی سفارت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی یہ بھی کہا تھا کہ مسٹرٹرمپ شیر کی دُم سے نہ کھیلیں ورنہ آپ کوصرف پچھتانا پڑے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یورپ امریکی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کرے گا: یورپی یونین

    یورپ امریکی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کرے گا: یورپی یونین

    پیرس: امریکا اور یورپ کی تجارتی جنگ میں شدت آگئی، یورپی یونین نے امریکی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے یورپی دھاتوں پر اضافی محصولات عائد کرنے کے بعد یورپ نے بھی امریکی مصنوعات کی یورپ درآمد پر اضافی محصولات عائد کرنے کی تیاری شروع کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی کمشنر برائے تجارتی امور سیلیا مالسٹروم نے کہا ہے کہ اگر امریکا یورپی کاروں کی امریکا درآمد پر اضافی محصولات عائد کرے گا تو یورپی یونین بھی امریکی مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کرے گا۔

    یورپی یونین کی کمشنر برائے تجارتی امور نے کہا ہے کہ یورپی یونین تقریباً 20 بلین ڈالر کی اضافی محصولات عائد کرے گا، محصولات کا مقصد امریکا کو اپنے حالیہ اقدامات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنا ہے۔


    کاروں پر اضافی محصولات عائد کردی جائیں گی‘ امریکی صدر کی دھمکی


    ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز یورپی یونین کے صدر جین کلاؤڈ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اسی بابت ملاقات کی تھی، ملاقات میں صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اپنے یورپی اسٹیل اور ایلومینیم پر عائد اضافی محصولات واپس لیں۔

    سیلیا مالسٹروم کا مزید کہنا تھا کہ امریکا سے اسی تناظر میں بات ہورہی ہے، چاہتے ہیں ملاقات باہمی مشاورت سے حل ہوجائے بصورت دیگر یورپی یونین امریکا سے متعلق اضافی ٹیکس کا پلان تیار کررہا ہے جس پر جلد عمل درآمد ہوگا۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے پہلے ہی یورپ کی اسٹیل اور ایلومینیم پر اضافی محصولات عائد کیے جاچکے ہیں، جبکہ رواں ماہ کے آغاز میں صدر ٹرمپ نے دھمکی بھرے پیغام میں کہا تھا کہ یورپی کاروں پر بھی درآمدی کی صورت میں اضافی ٹیکس عائد کی جاسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستان میں جمہوری حق کی حمایت کرتے ہیں، امریکا

    پاکستان میں جمہوری حق کی حمایت کرتے ہیں، امریکا

    واشنگٹن: پاکستان میں عام انتخابات پر امریکا کے محکمہ خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں انتخابات کو بغور دیکھ رہے ہیں، پاکستانیوں کے جمہوری حق کی حمایت کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں شفاف، قابل احتساب انتخابات کے خواہاں ہے، دوسری جانب برطانیہ نے بھی پاکستان میں انتخابات کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان میں عام انتخابات پر دنیا بھر کی نظریں لگی ہیں، چین سمیت دوسرے ممالک کے بعد امریکا اور برطانیہ بھی اس حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کررہے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں انتخابات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، امریکا پاکستان میں صاف شفاف انتخابات کا خواہاں ہے۔

    دوسری جانب اسلام آباد میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر نے بھی پاکستانی ووٹرز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے اور تھامس ڈریو نے کہا ہے کہ الیکشن ڈے پاکستان کے لیے اہم ترین دن ہے، پاکستانی آج اپنے سنہری مستقبل کا انتخاب کریں گے۔

    مزید پڑھیں: امید کرتے ہیں کہ الیکشن کا دن امن کے ساتھ گزرے گا، چیف آبزرور وفد یورپی یونین

    واضح رہے کہ یورپی یونین وف کے چیف آبزرور مائیکل گیلر نے کہا تھا کہ ’وفد نے متعدد پولنگ اسٹیشن کا جائزہ لیا ہے، عوام میں الیکشن کے حوالے سے جوش و جذبہ ہے، الیکشن کمیشن کے انتظامات سے مطمئن ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے، جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں