Tag: US

  • صدر ٹرمپ کی دھمکی،  شمالی کوریا کا امریکہ پر میزائل داغنے کے منصوبے پرغور

    صدر ٹرمپ کی دھمکی، شمالی کوریا کا امریکہ پر میزائل داغنے کے منصوبے پرغور

    سیول : شمالی کوریا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کے بعد امریکا کے علاقے گوآم پر میزائل داغنے کے منصوبے پر غورشروع کردیا ہے۔

    شمالی کوریا کی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا نے کسی جارحیت کا مظاہرہ کیا تو موثر اور بھرپور جواب دیاجائیگا، شمالی کوریاکے سربراہ کم جانگ ان کی ہدایت ملنے پر امریکی علاقے گوآم کو نشانہ بنایا جائے گا۔

    شمالی کوریا کیجانب سے امریکا کو جوہری میزائل سے نشانہ بنانے کی رپورٹ سامنے آنے پر صدرٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ شمالی کوریا کو ایسے غیض و غضب کا نشانہ بنائیں گے جو دنیا نے کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔

    گوام کے گورنر ایڈی کالوو نے شمالی کوریا کی دھمکی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے اور وہ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے

    دوسری جانب جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کی دھمکی کو سنجیدہ چیلنج قرار دیا ہے۔

    جاپان کا کہناہےکہ شمالی کوریا کیخلاف دفاعی نظام مضبوط بنانے کے لئے امریکا کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔

    واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرہ کیا گیا، جس میں مظاہرین نے صدرٹرمپ سے شمالی کوریا سے جنگ کے بجائے مذاکرات کا مطالبہ کیا۔


    مزید پڑھیں : امریکا کو اپنے کیے کی قیمت چکانی پڑے گی، شمالی کوریا


    یاد رہے کہ اس سے قبل شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یانگ نے منیلا میں منعقدہ تقریب خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر امریکا نے جارحیت دکھائی تو اسے اپنے کیے کی قیمت چکانی پڑے گی اور شمالی کوریا کسی صورت اپنے جوہری اثاثوں اور بیلسٹک میزائل کی تیاری سے پیچھے نہیں ہٹے گا

    خیال رہے کہ گوام، امریکہ کے زیرِ انتظام جزیرہ ہے، جو امریکہ کی سرزمین کے مقابلے میں مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے زیادہ قریب ہے، یہ ایک معروف سیاحتی مقام ہے جہاں بطورِ خاص جنوبی کوریا اور جاپانی سیاح بڑی تعداد میں آتے ہیں۔

    گوام میں امریکی فوج کی ایک بڑی چھاؤنی بھی واقع ہے جہاں آبدوزوں کا ایک اسکواڈرن، ایک ہوائی اڈہ اور کوسٹ گارڈز کے دفاتر موجود ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • امریکہ کی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کوعہدہ سنبھالنے پرمبارکباد

    امریکہ کی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کوعہدہ سنبھالنے پرمبارکباد

    واشنگٹن : امریکہ کی جانب سے نومنتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیتھر نوارٹ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کی مبارکباد دی۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے میڈیا بریفنگ کےدوران کہا کہ پاکستان کے نئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ باہمی مفادات کے معاملات پر مل کر چلیں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے پاکستان کے ساتھ عوامی سطح پرمضبوط تعلقات ہیں تاہم آئندہ مستقبل میں بھی پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔


    پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف کے سبکدوش ہونے کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی تھی۔

    نواز شریف کی نااہلی کے بعد حکمراں جماعت مسلم لیگ ن کی طرف سے شاہد خاقان عباسی کو وزیر اعظم کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔


    تمام ادارے ایک کشتی کے سوار ہیں،کشتی ڈوب جائے توسب کا نقصان ہے،شاہد خاقان عباسی


    واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی قومی اسمبلی میں ہونے والے انتخاب میں 221 ووٹ حاصل کرکے وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے اور اسی روز انہوں نے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی شہریوں کی شمالی کوریا جانے پرپابندی

    امریکی شہریوں کی شمالی کوریا جانے پرپابندی

    واشنگٹن: امریکی حکام کا کہناہےہےکہ امریکہ اپنے شہریوں کےشمالی کوریا جانے پر پابندی عائد کررہاہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کےترجمان کا کہناہےکہ امریکہ کی جانب سے ایسا امریکی شہریوں کی شمالی کوریا میں گرفتاری اور قید کےخطرے کو مدنظررکھتےہوئےکیا گیا ہے۔

    ترجمان امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان کا کہناتھاکہ امریکی شہریوں کےشمالی کوریا جانے پر پابندی کےفیصلےپر ایک ماہ میں عمل درآمد شروع ہوجائےگا۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل امریکہ میں ٹور آپریٹ کرنے والی دو ایجنسیوں نے عندیہ دیا تھا کہ امریکہ اپنے شہریوں کے شمالی کوریا جانے پر پابندی عائد کرنے والا ہے۔

    یاد رہےکہ مبیر نامی امریکی طالب علم کو شمالی کوریا میں گرفتار کرکے15 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

    واضح رہےکہ امریکی طالب علم کو گزشتہ ماہ کومے کی حالت میں امریکہ واپس بھیجا گیا تھا جہاں چند دنوں بعد اس کا انتقال ہو گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی محکمہ خارجہ کی افغان طالبان کودہشتگردقراردینے سے معذرت

    امریکی محکمہ خارجہ کی افغان طالبان کودہشتگردقراردینے سے معذرت

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے افغان طالبان کودہشت گرد قرار دینے سے معذرت کرلی۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیتھر ناؤوٹ نے پریس بریفنگ کے دوران اے آروائی نیوز کے نمائندے کے سوال پر افغان طالبان کودہشتگردقراردینے سے معذرت کرلی۔

    امریکی ترجمان نے جواب میں کہا کہ نئی افغان پالیسی تشکیل کے مراحل میں ہے، نئی پالیسی کا انتظارکریں، نئی افغان پالیسی سے پہلے افغانستان کے معاملات پرکوئی تبصرہ نہیں کرسکتی۔

    ہیدرنوئیرٹ نے کہا کہ جموں کشمیر میں دہشت گرد حملوں پر تشویش ہے، مذہبی رسومات ادا کرنے والوں پر حملہ ناقابل قبول ہے، ہمیں نہیں معلوم کہ ان حملوں کا ذمہ دارکون ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل امریکہ نے افغانستان میں امن کو سیاسی مفاہمت سے مشروط کرتے ہوئے پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے ہمسایہ ملک میں امن عمل میں حصہ لینے کے لیے طالبان کو قائل کرے ۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ مریکہ افغانستان میں امن بحال کرنے کے لیے سیاسی حل کی جانب ہی دیکھتا ہے کیونکہ فوجی حل کے ذریعے افغانستان میں امن بحال کرنا مشکل ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہاں لوگ کافی عرصے سے حالت جنگ میں ہیں اور امریکہ نے افغان حکومت کی مدد جاری رکھی ہوئی ہے ۔

    امریکی تھنک ٹینک میں موجود افغان ماہرین کا خیال ہے کہ افغانستان کے مسائل کے حوالے سے اپنے خیالات کو عوامی سطح پر شیئر کرنے سے امریکی پالیسی سازی کے عمل پر اثر انداز ہونے کا یہ اچھا موقع ہے ۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم وستم، امریکا نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

    میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم وستم، امریکا نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن : میانمار میں مسلمانوں پر ظلم و ستم پر امریکا نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا، اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری میانمار میں ہونے والے مظالم کو نظرانداز نہیں کرسکتی۔

    امریکا نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے قتل اور ظلم وستم کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

    امریکی مندوب نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری میانمار میں ہونے والے مظالم کو نظرانداز نہیں کرسکتی، روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

    نکی ہیلی نے میانمار کی حکومت سے اقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو ویزہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا تاہم میانمارحکومت نے یو این ایچ آرسی کی تحقیقاتی کمیٹی کو اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں مارچ میں اس بات پر اتفاق رائے ہوا تھا کہ روہنگیا مسلمانوں کے قتل، آبرو ریزی اور تشدد کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک مشن روانہ کیا جائے گا۔

    قبل ازیں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے حوالے سے تحقیقات کرنے والے ماہرین کا کہا تھا کہ اس بات کے بہت زیادہ امکانات ہیں کہ میانمار کی فورسز انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا سے دشمنی میں بے قابو ہوگئے

    ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا سے دشمنی میں بے قابو ہوگئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کو نہایت بے احتیاطی سے استعمال کرتے ہیں اور ایک بار پھر انہوں نے ایسا ہی ایک احمقانہ ٹوئٹ کرتے ہوئے پھر سے خود کو تنقید کا نشانہ بنا لیا ہے۔

    اس بار ٹرمپ نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں وہ ایک شخص پر بری طرح تشدد کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مار کھانے والے شخص کے سر کی جگہ امریکی نیوز چینل سی این این کا لوگو ہے۔

    یہ ویڈیو دراصل سنہ 2007 کی ہے جب پروفیشنل ریسلنگ کمپنی ڈبلیو ڈبلیو ای نے اپنی تشہیر کے لیے اس وقت کے مشہور بزنس ٹائیکون ڈونلڈ ٹرمپ کو مدعو کیا تھا اور اسکرپٹ کے مطابق ٹرمپ نے آتے ہی کمپنی کے وائس چیئرمین ونس مکمون کو نیچے گرایا اور ان پر گھونسے برسا دیے۔

    اب اسی ویڈیو کی ایڈیٹنگ کرنے کے بعد ڈبلیو ڈبلیو ای کے وائس چیئرمین کو سی این این کے لوگو سے تبدیل کردیا گیا۔

    یہ ٹوئٹ دراصل ٹرمپ کی میڈیا سے دشمنی کی طرف اشارہ کرتا ہے جو کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ ٹرمپ برملا میڈیا کو امریکی عوام کا دشمن اور گمراہ کن خبروں کا موجب قرار دیتے ہیں۔

    مذکورہ ٹوئٹ میں بھی انہوں نے سی این این کو ایف این این یعنی فراڈ نیوز لکھا ہے۔

    ٹرمپ کے ٹوئٹ کے بعد سی این این نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ یہ ایک افسوسناک دن ہے جب امریکا کے صدر صحافیوں کے خلاف تشدد کی ترغیب دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب ٹرمپ کے انسداد دہشت گردی اور وائٹ ہاؤس کے سیکیورٹی مشیر تھامس بسرٹ نے وضاحت دی ہے کہ ٹرمپ کا یہ ٹوئٹ کسی قسم کی کوئی دھمکی نہیں ہے۔

    دوسری جانب صحافیوں کے حقوق کی عالمی تنظیم رپورٹرز کمیٹی فار فریڈم آف پریس نے بھی ٹرمپ کے اس ٹوئٹ کی مذمت کی ہے۔ تنظیم کے بیان کے مطابق صدر کا یہ ٹوئٹ صحافیوں کے خلاف جسمانی تشدد کو بہترین عمل بنا کر پیش کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹوئٹ میں غلطی کے بعد ٹرمپ کا مذاق بن گیا

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم سے لے کر امریکا میں ٹرمپ کے ناپسندیدہ صحافتی اداروں اور ان کے صحافیوں کے خلاف بدتمیزیوں اور نامناسب رویوں کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے وہ تاحال جاری ہے۔

    اس سے قبل بھی وائٹ ہاؤس میں متنازعہ سوالات پوچھنے پر کئی صحافیوں سے بدتمیزی کی گئی ہے اور بعض اوقات ان صحافیوں کو پریس بریفنگ سے باہر بھی نکال دیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا کی بھارت کو 366ملین ڈالر کے جنگی طیارے دینے کی منظوری

    امریکا کی بھارت کو 366ملین ڈالر کے جنگی طیارے دینے کی منظوری

    واشنگٹن : بھارت جنگی جنون میں تمام حدیں پار کرنے لگا، اسرائیل کے بعد امریکا سے بھی اسلحہ کا معاہدہ کرلیا، امریکا بھارت کو تین سو چھیاسٹھ ملین ڈالر کے جنگی طیارے دے گا۔

    پینٹاگون کے مطابق امریکا نے بھارت کو تین سو چھیاسٹھ ملین ڈالر کے جنگی طیارے دینے کی منظوری دے دی، اسلحے کی خریداری پر امریکی صدر نے مودی کا شکریہ ادا کیا۔

    گزشتہ ہفتے ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت کو دو بلین ڈالر کے جاسوسی ڈرون فروخت کرنے کی اجازت دے دی ہے، جسے امریکی کانگریس سے منظور کرانا ہوگا۔

    آئندہ ماہ بھارت ،امریکا اور جاپان کی بحری افواج بحر ہند میں مشترکہ فوجی مشقیں کریں گی۔

    اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت کو امریکا کا سچا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان اس وقت بہترین تعلقات ہیں، امریکی اور بھارتی افواج دہشتگردی کے خلاف مل کرکام کررہی ہیں۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ان کے اور ٹرمپ کے وژن میں کوئی فرق نہیں، دونوں ممالک امن کے خواہ ہیں، امریکی اور بھارتی معاشروں کو دہشت گردی سے بچانا انکی اور صدرٹرمپ کی ترجیح ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • امریکہ نے کشمیری رہنماسید صلاح الدین کو عالمی دہشتگرد قرار دے دیا

    امریکہ نے کشمیری رہنماسید صلاح الدین کو عالمی دہشتگرد قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکہ نے آزادی کشمیر کیلئے 28 سال سے جدوجہد کرنے والے رہنما محمد یوسف شاہ عرف سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دیدیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے مودی کی خوشی کیلئے بڑا اعلان کردیا، بھارتی وزیراعظم نریندرمودی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کیلئے وائٹ ہاؤس پہنچے بھی نہیں تھے کہ واشنگٹن نے حزب المجاہدین کے سربراہ کو ایگزیکٹو آرڈر کے تحت عالمی دہشتگرد نامزد کردیا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق صلاح الدین نے ستمبر2016 میں کشمیر تنازع کے پُرامن حل کی راہ میں رکاوٹ بننے کا عندیہ دینے کے ساتھ کشمیر کو بھارتی فورسز کا قبرستان بنانے کے لیے خودکش بمبار کی تربیت دینے کی بھی دھمکی دی تھی۔

    ایگزیکٹو آرڈر کے سیکشن ون بی کے مطابق خصوصی عالمی دہشتگرد ایسے شخص کو قرار دیا جاتا ہے، جو امریکا اور اس کے شہریوں کی سلامتی کے لیے خطرہ بنے۔

    پابندی کےبعد کسی امریکی کوسید صلاح الدین سے مالی لین دین کی اجازت نہیں ہوگی ۔

    واشنگٹن کے مطابق حزب المجاہدین نے متعدد حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • امریکہ ‘ رقہ میں شہری آبادی کا خیال رکھے‘ اقوام متحدہ

    امریکہ ‘ رقہ میں شہری آبادی کا خیال رکھے‘ اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، اینٹونیو گوٹرش نے مطالبہ کیا ہے کہ شام کے شہر رقہ میں محصور شہری آبادی کا خصوصی خیال رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کا یہ مطالبہ ایسےوقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی حمایت یافتہ افواج داعش کے جہادیوں کو شہر سے نکالنے کے لیے کارروائی کی تیاری کر رہی ہے۔

    امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق انہوں نے جمعرات کوکہا ہے کہ ایسے علاقوں میں جہاں شہری مشکل میں پھنسے ہوئے ہیں، جو برسوں سے خوراک اور طبی امداد سے محروم ہیں، موجودہ صورت حال میں انھیں سخت پریشانی لاحق ہے۔


    شامی شہر’’رقہ‘‘میں داعش کےگرد اتحادی افواج کاگھیراتنگ


     یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں کرد اور عرب افواج نےشام کے شہر ’’رقہ‘‘ میں دوباہ کنٹرول حاصل کرنےکے لیے داعش کے خلاف آپریشن کا اعلان کیا ہے جس میں انہیں امریکی اتحادیوں کی فضائیہ کی جانب سے مدد حاصل ہوگی۔

    کرد اور عرب افواج نے عام شہریوں کو خبردار کیاتھا کہ وہ ایسے مقامات سے دور رہیں جہاں داعش کے جنگجو موجود ہیں‘ تاہم اس آپریشن کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے۔

    سیریئن ڈیموکریٹک فورس کےاتحاد نے ’’فرات کاغصہ‘‘ کےنام سے رقہ کی آزادی کےلیے آپریشن کاآغاز نومبر میں کیا تھا۔حزب اختلاف کےاتحاد میں شامی کرد اور عرب گروہ بھی شامل ہیں۔

    شام کے شہر رقہ کو داعش کا دارالحکومت سمجھا جاتا ہے جہاں دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں اورتربیتی مراکز چلاتے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • واشنگٹن:پاک افغان سفیروں کے درمیان مباحثےمیں تلخی

    واشنگٹن:پاک افغان سفیروں کے درمیان مباحثےمیں تلخی

    واشنگٹن : معروف امریکی پالیسی ساز ادارے کارنیگی انڈومنٹ فار پیس میں پاکستان اور افغانستان کے سفیروں کے مباحثے کے دوران کئی مواقع پر تلخی دیکھی گئی۔

    افغانستان میں سفارت کاری اور سیکورٹی چیلنجز کے حوالے سے کارنیگی میں منعقد ہ مباحثے میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری اور افغان سفیر حمد اللہ محب کے درمیان تلخی دیکھنے میں آئی۔

    افغان سفیر نے کئی مواقع پر پاکستان پر سنگین الزامات عائد کئے تاہم وہ کسی الزام کا ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے، اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ ماحول خراب کرنے کی بجائے اصل مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    افغان سفیر کی الزام تراشیوں کے جواب میں تجربہ سفارت کار اعزاز چوہدری تحمل مزاجی سے کام لیتے رہے تاہم انہوں نے باور کرایا کہ پاکستان میں بیشتر بڑے دہشت گرد حملوں کا تعلق افغانستان سے جاکر ملتا ہے۔

    اس موقع پر افغان سفیر پاکستان دشمنی کا بر ملا اظہار کرتے رہے اور مطالبہ کیا کہ پاکستان افغانستان کے خدشات اور تشویش کو دور کرنے کیلئے عملی اقدامات کرے۔

    افغان سفیر حمد اللہ محب کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان پاکستان سے تمام افغان مہاجرین کو واپس لینے کیلئے تیار ہے۔

    اس موقع پر اعزا ز چوہدری نے پاکستان پر شدت پسند گروہوں کو پناہ دینے کے الزامات مسترد کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان پر الزامات قربانی کا بکرا بنانے کے مترادف ہے۔ پاکستان سفیر نے عزم کا اظہار کیا کہ پر امن اور مستحکم افغانستان کیلئے پاکستان اپنا مخلصانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔