Tag: US

  • امریکی بم حملے میں36داعش جنگجو ہلاک ہوئے،افغان حکام

    امریکی بم حملے میں36داعش جنگجو ہلاک ہوئے،افغان حکام

    کابل : افغان حکام کا کہنا ہے امریکی بم حملے میں داعش کے 36جنگجو ہلاک ہوئے، امریکا نےگزشتہ روزافغانستان میں نان نیو کلیئر بم سے حملہ کیا تھا۔  

    امریکہ نے دنیا بھر میں داعش کیخلاف چلائی جانے والی مہم میں افغانستان میں داعش کے ٹھکانے پر سب سے بڑا جوہری بم گرادیا ہے، حکام کے مطابق جہاں بم گرایا گیا وہاں داعش نے سرنگوں اور غاروں میں کمپلیکس بنا رکھا تھا، جس کے نتیجے میں  داعش کے 36جنگجو ہلاک ہوئے۔

     وائٹ ہاؤس کے ترجمان شون اسپائسرنے افغانستان میں بم گرانے کی تصدیق کی  اور کہا کہ مدرآف آل بم کہا جانے والااکیس ہزارپاؤنڈ وزنی جی بی یوفورٹی تھری بم ننگرہارمیں داعش کے ٹھکانوں پرسی ون تھرٹی طیارے سے گرایا گیا ، جے بی یو 43 غیر جوہری بم اب تک سب سے بڑا ہتھیار ہے، جو داعش کیخلاف استعمال کیا گیا۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے افغانستان پر دنیا کا سب سے بڑا بم گرادیا


    پینٹاگون کے مطابق اس مشن کی تیاری کئی ماہ سے جاری تھی، ننگرہار میں جو بم گرایا گیا ہے اس میں ٹی این ٹی کی مقدار 11کلو ٹن تھی، امریکا نے ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی جو بم گرایا تھا اس میں ٹی این ٹی کی مقدار 15کلو ٹن تھی۔

    امریکی حکام کے مطابق رواں سال مارچ میں امریکہ کی فضائی کاروائیوں میں داعش کے دو سو سے زائد جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا تھا۔

    امریکی فوج کے ترجمان کے مطابق داعش افغانستان میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ پاکستان میں فوجی آپریشن کے بعد تحریک طالبان پاکستان اور دیگر شدت پسند گروہ کے دہشت گر د افغانستان آکر داعش میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں

    بم گرائے جانے کے بعد امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے بیان میں کہا کہ افغانستان میں جی بی یوفورٹی تھری بم گرائے جانے کا مشن کامیابی سے مکمل ہوا۔

    ننگرہار داعش کا بھی مضبوط گڑھ ہے

    خیال رہے کہ  افغانستان کا صوبہ ننگرہار ،کالعدم عسکری تنطیموں اور جاسوسی نیٹ ورک کا گڑھ مانا جاتا ہے، ننگرہارکے علاقے لال پورہ،بٹی کوٹ اور چپرہارسمیت مختلف علاقوں میں کالعدم تنظیمیں موجود ہیں جبکہ پاکستان میں حالیہ خودکش حملے ننگرہارمیں ترتیب دیئے گئے، یہاں داعش اورافغان طالبان کے درمیان کئی جھڑپیں ہوچکی ہیں۔

    جماعت الاحرارننگرہار سے مہمندایجنسی میں بھی حملے کرتی رہتی ہے ، ننگرہار میں تحریک طالبان پاکستان، جماعت الاحرار، افغان طالبان اور داعش کے مضبوط ٹھکانے موجود ہیں ۔

    ننگرہارمیں بھارتی خفیہ ایجنسی را اورافغان انٹیلی جنس کے درمیان مضبوط روابط ہیں، جن کی معاونت پاکستان میں ہونیوالے حملوں میں دہشتگردوں کو حاصل ہوتی ہے، ننگرہار داعش کا بھی مضبوط گڑھ ہے، مولوی فضل اللہ، عمر خالد خراسانی اور احسان اللہ احسان اس علاقے میں روپوش ہیں۔

  • دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان، افغانستان مل کر کام کریں: امریکا

    دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان، افغانستان مل کر کام کریں: امریکا

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستان اور افغانستان کو دہشت گردوں کے خلاف مل کر کام کرنے کا مشورہ دے دیا۔ قائم مقام ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مارک ٹونرکا کہنا ہے کہ القاعدہ سے منسلک گروپ افغانستان میں سرگرم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران قائم مقام ترجمان محکمہ خارجہ مارک ٹونر نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرے۔

    مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں القاعدہ سے منسلک گروپ سرگرم ہیں۔ افغانستان میں بم حملہ داعش کے خاتمے کی مہم کا حصہ ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب چند گھنٹے قبل ہی امریکا نے افغانستان پر سب سے بڑا غیر جوہری بم گرایا ہے۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق بم حملہ افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں کیا گیا اور اس میں داعش کی خفیہ سرنگوں اور کمپلیکس کو نشانہ بنایا گیا۔

    پیٹاگون حکام کا کہنا ہے کہ غیر جوہری بم جی بی یو – 43، جسے تمام بموں کی ماں بھی کہا جاتا ہے کو جمعرات کے روز داعش کے ٹھکانوں پر گرایا گیا۔

    مزید پڑھیں: امریکا نے افغانستان پر سب سے بڑا غیر جوہری بم گرا دیا

    وائٹ ہاؤس کے پریس ترجمان شان اسپائسر کے مطابق امریکا نے داعش کا قلع قمع کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے اس لیے ننگر ہار میں موجود غاروں اور زیر زمین خفیہ راستوں پر بم گرایا گیا ہے جو داعش کے جنگجو نقل و حرکت کے لیے استعمال کرتے تھے۔

    امریکی وزارت دفاع کے ایک سابق اہلکار اور امریکی فوج کے ریٹائرڈ بریگیڈیئر جنرل مارک کمٹ کا کہنا ہے کہ گو کہ گرائے جانے والے بم کا حجم عام طور پر گرائے جانے والے بموں سے زیادہ ہے، تاہم یہ ایک معمول کے ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے ایک معمول کا حملہ تھا۔

  • امریکہ میں ایک اور مسلم خاتون مذہبی نفرت کا نشانہ بن گئی

    امریکہ میں ایک اور مسلم خاتون مذہبی نفرت کا نشانہ بن گئی

    امریکی ریاست وسکونسن کے شہر ملواکی میں ایک افسوس ناک حادثہ پیش آیا جہاں کسی شدت پسند نے اسکارف پہنے پر مسلم خاتون کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ دل دہلا دینے والا سانحہ اس وقت پیش آیا جب مذکورہ خاتون فجر کی نماز ادا کرکے پیدل اپنے گھر جارہی تھیں۔

    نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر خاتون نے امریکی میڈیای کو دیے انٹرویومیں کہا ہے کہ ’’ وہ گھر جارہی تھیں جب یہ سانحہ پیش آیا‘ ایک گاڑی آکر رکی اور اس میں سے اترنے والے شخص نے مجھے روکا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد نفرت انگیز واقعات میں زبردست اضافہ

    خاتون کا کہنا تھا کہ ’’اس شخص نے مجھ سے مطالبہ کیا کہ میں اپنا اسکارف اتاردوں‘ میں نے مزاحمت کی کوشش کی لیکن اس شخص نے مجھے زمین پر گرادیا اور جانوروں کی طرح تشدد کا نشانہ بنایا‘‘۔

    سانحےکا شکار ہونے والی مسلم خاتون نے اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ ’’اس نے میرا اسکارف کھینچ کر اتارا اور مجھے اٹھا کردیوار پر دے مارا‘‘۔ خاتون کادعویٰ ہے کہ نامعلوم حملہ آور نے کئی بار ان کا سر دیوار سے ٹکرایا جس کے سبب وہ لہولہان ہوگئیں۔

    حملے کے بعد خاتون کسی طرح ہمت جتا کر گھر واپس آئیں جہاں سے ان کے اہل خانہ فی الفور انہیں اسپتال لے گئے۔ اسپتال میں انہیں ایک دن داخل رہنا پڑا۔

    اسکارف سے خود کو پھانسی لگا لو

    علاقے کی اسلامی کمیونٹی کے رہنما اور وکیل منجد احمد کا کہنا ہے کہ ’’یہ حملہ مذہبی منافرت کی بنا پر کیا گیا ‘ ہمیں اپنی برادری کی سیکیورٹی کے لیے تشویش لاحق ہوگئی ہے‘‘۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’خاتون کی تمام تر اشیا اس کے پاس موجود ہیں‘ حملہ آور نے نہ کچھ چھینا اور نہ ہی کوئی چیز ساتھ لے کر گیا لہذا یہ لوٹ مار کا واقعہ نہیں ہے‘‘۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ’’تاحال واقعے کی تفتیش جاری ہے اور ابھی تک پولیس نے اس حملے کے شبے میں کسی کو بھی حراست میں نہیں لیاگیا ہے‘‘۔

  • امریکا کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں پاکستان کو 55کروڑ ڈالر فراہم کرے گا

    امریکا کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں پاکستان کو 55کروڑ ڈالر فراہم کرے گا

    واشنگٹن : امریکا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں 55 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کردیا۔

    امریکی محکمہ دفاع کےمطابق نیشنل ڈیفینس ایکٹ دوہزار سولہ کے تحت پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں نوے کروڑ ڈالر دیئے جانے تھے، جن میں سے پچپن کروڑ ڈالر جاری کئے جائیں گے، بقیہ پینتس کروڑ ڈالر کوحقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی سے مشروط کیا گیا ہے۔

    گذشتہ ماہ پاکستان کو پچھلے سال کے رکے ہوئے 35 کروڑ ڈالر جاری کر دیئے گئے تاہم امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے توثیق نہ کئے جانے کی وجہ سے پاکستان کو تیس کروڑ ڈالر نہیں مل سکے۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے پاکستان کی 30کروڑ ڈالرکی امداد روک دی


    پاکستان کیلئے کولیشن سپورٹ فنڈ پروگرام کا آغاز سال دوہزار ایک سے ہوا تھا اور 2002 سے2015تک امریکا پاکستان کو کولیشن سپورت فنڈ کی مد میں 14ارب ڈالر فراہم کر چکا ہے۔

    واضح رہے کہ سال 2015 میں کانگریس نے پاکستان کو امداد جاری کرنے سے پہلے ایک شرط رکھی تھی کہ جب امریکی سیکریٹری دفاع حقانی نیٹ ورک کے خلاف پاکستان کی کارروائی سے مطمئن ہوں اور اس کا سرٹیفیکیٹ دیں گے، صرف اسی صورت میں پاکستان کو امداد دی جائے گئی۔

    ماہرین معیشت نے ٹرمپ انتظامیہ کےآنے کے بعد پاکستان کے لیے کولیشن سپورٹ فنڈ کا اجراء پاک امریکا تعلقات میں بہت بڑابریک تھرو قرار دیا ہے

  • شام پر امریکی حملہ دلیرانہ فیصلہ ہے: سعودی عرب

    شام پر امریکی حملہ دلیرانہ فیصلہ ہے: سعودی عرب

    شام پر امریکی حملے کے بعد دنیا بھر سے مختلف آرا سامنے آرہی ہیں۔ سعودی عرب، ترکی، برطانیہ اور فرانس نے امریکا کی حمایت کردی۔ ایران اور روس نے امریکی کارروائی کو جارحیت قرار دے دیا۔

    گزشتہ روزامریکا نے مشرقی بحیرہ روم میں بحری بیڑے سے 60 ٹام ہاک کروز میزائل سے شام کے ایک ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا۔ حملے میں 4 شامی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکا کی شام کے خلاف فضائی کارروائی

    یاد رہے کہ کہ یہ ٹرمپ کے بر سر اقتدار آنے کے بعد شام میں پہلی کارروائی ہے۔

    شامی حکومت نےامریکی حملے کو جارحیت قرار دیا جبکہ اپوزیشن نے کارروائی کا خیر مقدم کیا ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب نے امریکی صدر کے شام کے خلاف حملے کو دلیرانہ فیصلہ قرار دے دیا۔ برطانیہ نے امریکی صدر کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ شام میں کیمیائی حملے کا مناسب جواب ہے۔

    فرانسیسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی کارروائی جرائم کرنے والی حکومت کو تنبیہہ ہے۔ ترک نائب وزیر اعظم نے کہا کہ شامی ایئر بیس پر امریکی حملے کو مثبت انداز میں دیکھ رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شام میں کیمیائی حملہ، مرنے والوں کی تعداد 70 ہوگئی

    ادھر روسی صدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا کا شام پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ امریکی حملے خود مختار قوم کے خلاف جارحیت ہیں۔ ایران کی جانب سے بھی شام پر امریکی کاروائی کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا نے یہ فضائی کارروائی شامی حکومت کے مہلک کیمیائی حملے کے جواب میں کی ہے جس میں شامی شہر ادلب میں عام شہریوں سمیت 70 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • امریکا نے ایک اور سیسنا طیارہ پاک فوج کے حوالے کردیا

    امریکا نے ایک اور سیسنا طیارہ پاک فوج کے حوالے کردیا

    واشنگٹن : امریکا کی جانب سے ایک اور ’سیسنا‘ طیارہ پاک فوج کے حوالے کر دیا گیا۔

    امریکی سفارت خانہ کے ترجمان کے مطابق نومبر 2016 سے اب تک پاک فوج کو 6 سیسنا طیارے حوالے کیے جا چکے ہیں۔ پاک فوج کو فراہم کیے گئے طیاروں میں 2 سیسنا 208 کاروان اور 4 سیسنا 206 ایچ طیارے شامل ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ان طیاروں سے پاک فوج کو امدادی کاموں اور ٹرانسپورٹیشن میں مدد ملے گی۔

    امریکی سفارت خانے کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ جب امریکہ اور پاکستان مل کر دہشت گردی کی روک تھام کے لیے جدوجہد کرتے ہیں تو وہ زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔

    پاک فوج کا طیارہ فراہم کرنے پر امریکا کا شکریہ

    دوسری جانب پاک فوج کی آرمی ایوی ایشن کمانڈ نے طیارہ فراہم کرنے پر امریکا سے اظہار تشکر کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اپریل 2016 میں امریکی وزارت دفاع نے طبی امداد کے لیے پاکستان کو 6 نئے سیسنا طیارے دینے کا اعلان کیا تھا اور ان طیاروں کی تیاری کے لیے سیسنا ایئرکرافٹ کمپنی سے ایک کروڑ 49 لاکھ ڈالر کا معاہدہ کیا گیا تھا، سیسنا 208 کاروان چودہ نشستوں اور 206 ایچ چھ نشستوں والا طیارہ ہے۔

    پاکستان اور امریکہ کے درمیان دفاع کے شعبے میں طویل عرصے سے تعاون رہا ہے اور امریکہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی عسکری اعانت سے پاکستان کی افواج کی دہشت گردی سے نمٹنے کی صلاحیتوں میں بہتری آئی ہے۔

    ا

  • امریکی صدر ٹرمپ کا ایچ 4ویزا کے حامل افراد کو ملازمت سے روکنے کا فیصلہ

    امریکی صدر ٹرمپ کا ایچ 4ویزا کے حامل افراد کو ملازمت سے روکنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کو مزید مشکلات سے دوچار کرتے ہوئے ایچ 4 ویزا کے حامل افراد کوملازمت سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ کی صدارت میں تارکین وطن پے درپے پابندیوں کا شکار ہے ، چھ مسلمان ملکوں پر ویزا پابندی کے بعد اب ایچ 4 ویزا رکھنے والوں کو ملازمت سے روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے ایچ فورویزا کے حامل افراد کی ملازمت پر پابندی عائد کرنے کے لئے واشنگٹن کی عدالت میں اپیل کردی۔

    ایچ ون بی ویزے کے تحت امریکی کمپنیاں دنیا بھر سے مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے افراد کو ملازمت کے مواقع فراہم کرتی ہیں اور ایچ فورویزا ان افراد کے اہلخانہ کو امریکا میں ملازمت کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ ایچ فور ویزا پر ملازمت کی اجازت اوباما انتظامیہ نے دی تھی، خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ٹرمپ امریکا کے سابق صدر اوباما کی جانب سے غیر ملکی ہنرمندوں کو دی جانے والی یہ سہولت بھی چھین سکتے ہیں، اگر ایسا ہوا تو اس سے پاکستانیوں سمیت لاکھوں غیر ملکی ورکرز متاثر ہوں گے۔

    دوسری جانب تارکین وطن کی حمایت کرنے والے متعدد گروپس نے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : امریکا میں‌ 6 مسلم ممالک کے شہریوں‌ کا داخلہ بند، نیا حکم جاری


    یاد رہے کہ کچھ روز قبل ٹرمپ نے مسلمان مہاجرین کی امریکا آمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے نیا حکم نامہ جاری کیا تھا ، جس کے مطابق ایران، شام، یمن، سوڈان، صومالیہ اور لیبیا کے شہریوں کا امریکا میں داخلہ ممنوع ہوگا۔

    اس بار سات کے بجائے چھ مسلم ممالک پر پابندی کی گئی ہے اور عراق کا نام نکال دیا ہے عراق کے گرین کارڈ ہولڈر اور ویلڈ ویزا ہولڈرز کو امریکا آنے کی اجازت ہوگی پہلے کی طرح اس حکم نامے کی مدت بھی آج سے اگلے 90 دنوں کے لیے ہے۔

  • ڈرون حملہ میں القاعدہ کاکمانڈر مارا گیا‘ امریکی میڈیا

    ڈرون حملہ میں القاعدہ کاکمانڈر مارا گیا‘ امریکی میڈیا

    دمشق: امریکی میڈیا ذرائع کا کہنا  ہے  کہ ڈرون حملہ کے سبب القاعدہ کے کمانڈرکے مارے جانے کی اطلاع ہے،امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ ہلاکت کی تحقیقات کررہے ہیں.

    امریکی میڈیا کے دعوے کے مطابق شام کےشہرادلب میں امریکی ڈرون حملہ کے سبب اسامہ بن لادن کے داماد اور القاعدہ کے کمانڈر ابوالخیرالمصری کی ہلاکت کی اطلاع ہے، ابو الخیرالمصری کو ایمن الظواہری کا نائب سمجھا جاتا ہے.

    امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ حملے میں ابوالخیرالمصری کی ہلاکت کی تحقیقات کررہے ہیں.

    مزید پڑھیں: امریکہ کی شام میں فضائی کارراوئی‘القاعدہ کے11افراد ہلاک

    واضح رہے رواں ماہ امریکی محکمہ دفاع نے کہا تھا کہ کہ شام کےشہرادلب کے قریب امریکہ کی دوفضائی کارروائیوں میں القاعدہ کے 11 ارکان ہلاک ہوئے ہیں، جن میں اسامہ بن لادن کا ایک سابق ساتھی بھی شامل ہے۔

    مزید پڑھیں:کیا آپ نے 24گھنٹوں تک بنا کچھ کھائے پیئے کبھی زندگی گذاری ہے، شامی بچی کا ٹرمپ سے سوال

    یاد رہے رواں ماہ ہی شامی بچی بانا العابد نے اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے سوال کیا ہے کہ کیا آپ نے کوئی 24 گھنٹے بنا کھائے، پیے گزارے ہیں۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ شام میں قیام امن کےلیے کردار اداکریں‘باناالعابد

    دوسری جانب اُسی سات سالہ بچی بانا العابد نے سوشل میڈیا کے ذریعے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی تھی کہ وہ شام میں قیام امن کے لیے اپناکردارادا کریں۔

  • آسکرایوارڈ کیلئے نامزد شامی سنیماٹوگرافرخالد خطیب کو امریکا آنے سے روک دیا

    آسکرایوارڈ کیلئے نامزد شامی سنیماٹوگرافرخالد خطیب کو امریکا آنے سے روک دیا

    استنبول : ٹرمپ انتظامیہ مسلمانوں سے خوفزدہ ہے، آسکرایوارڈ کیلئے نامزد شامی سنیماٹوگرافرخالد خطیب کو امریکا آنے سے روک دیا اور ترکی کے ائیرپورٹ پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    مسلمانوں کے خلاف تعصب میں ٹرمپ انتظامیہ نے فلمی دنیا کو بھی نہیں بخشا، آسکرایوارڈز میں  نامزد شامی سنیماٹوگرافر خالد خطیب کو امریکی ویزا ملنے کے بعد تقریب میں شرکت کے لئے لاس اینجلس پہنچنا تھا۔

    khatin
    تاہم جب وہ استنبول ایئرپورٹ پہنچے تو امریکی امیگریشن حکام کی ہدایات کے مطابق خالد خطیب کو نہ صرف روکا گیا بلکہ گرفتار بھی کرلیا گیا، گرفتاری کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

    یاد رہے کہ شامی سنیماٹوگرافر خالد خطیب کو  بیسٹ ڈاکیو میٹری فلم "دی وائٹ ہیلمٹس ” کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا کے سب سے بڑے فلمی ایوارڈ آسکر کا میلہ کل سجے گا لیکن صدرٹرمپ کی پالیسیاں اس ایوارڈ کی تقریب کو بھی متاثر کر رہی ہیں ۔


    مزید پڑھیں : ایرانی اداکارہ کا آسکر ایوارڈ کی تقریب میں شرکت سے انکار


    یاد ریے کہ اس سے قبل ایران کی ایوارڈ یافتہ اداکارہ پہلے ہی ٹرمپ کی پالیسیوں کی وجہ سے ’آسکر‘ ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کا بائیکاٹ کرچکی ہیں۔

  • ایران نے ایک اور میزائل کا تجربہ کر لیا، پنٹاگون میں تشویش

    ایران نے ایک اور میزائل کا تجربہ کر لیا، پنٹاگون میں تشویش

    نیویارک: امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی تصاویر میں میزائل لانچ کے مناظرسے محسوس ہوتا ہے کہ ایران نے ایک اور میزائل کا تجربہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی تصاویر میں میزائل لانچ کے مناظر دیکھ کر امریکی حکام نے قیاس آرائی کی ہے کہ ایران ایک اور میزائل کے تجربے کی خواہش رکھتا ہے، کہا جاتا ہے کہ سیٹلائٹ تصاویر مبینہ طورپررواں ماہ تین فروری کی ہیں۔

    یہ تصویر اس دن کی ہے جس روز امریکا نے ایران پر پابندی عائد کی تھی، امریکی حکام کے درمیان اس حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے، کیونکہ اس سے قبل رواں سال 29 جنوری کو ہی ایران نے ایک میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے.

    iran

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران نے ایک اور میزائل بنالیا ہے اوراس کا تجربہ کرنے کی بھی کوشش کی تھی تاہم دنیا سے پوشیدہ رکھنے کے لئے انہوں نے اس خبر کی زیادہ تشیہر نہیں کی ہے.

    امریکی حکام نے کہا کہ اگرچہ ایرانی آرمی نے میزائل لانچنگ کی تصاویر کو سیٹلائٹ سے ہٹا لیا تھا تاہم چند شکوک اس خیال کو تقویت دیے رہے ہیں.

    امریکی حساس اداروں کے ترجمان نے کہا کہ 29 جنوری کو ایران نے” سفیر میزائل” کا تجربہ وسطی تہران سے تقریبا 140 میل کے فاصلے پر کیا تھا، جبکہ سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے ایک اور راکٹ تیار کر لیا گیا ہے .

    ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی تصاویر 29 جنوری جیسے مناظر کی ہی عکس بندی کرتی نظر آرہی ہیں، جس میں ایرانی میزائل کا تجربہ کر رہے ہیں جبکہ یہی مناطر 29 جنوری کے بھی ہیں۔

    بین الاقومی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تصاویر 29 جنوری کی نہیں ہیں، بلکہ یہ رواں ماہ تین فروری کی تصاویر ہیں۔  خبر رساں ادارے کا
    کہنا ہے کہ ایران نے ایک اور میزائل کا تجربہ کرنے کے بعد سیٹلائٹ پیڈ سے تصاویر کو ہٹانے کی کوشش کی ، بین الاقومی ادارے کے مطابق یہ بات تاحال واضح نہیں ہے کہ یہ واقعی میزائل تھا یا کوئی اور ہتھیار!

    دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے حکام کو فکرمند ہونے سے منع کیا ہے، تاہم پینٹاگون میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں تصاویر آپس میں گہری مماثلت رکھتی ہیں، ان ہی وجوہات کی بنا پر ٹرمپ انتظامیہ بھی پریشان نظر آتی ہے.

    ٹرمپ نے تین فروری کو ایرانی سفیر میزائل کے تجربے کے بعد بذریعہ ٹوئٹ اس اقدام کو منفی تاثر کے تحت لیا تھا، امریکی صدر ٹرمپ کی
    حلف برداری کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ نے ایران کے انقلاب اسلامی کی سالگرہ کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہیں،

    trump1

    انہوں نے مزید کہا کہ وہ ٹرمپ کہ شکر گزار ہیں کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پالیسوں کو واضح کرکے امریکہ کا اصل چہرہ دکھا دیا ہے، اس حوالے سے جب وائٹ ہاوس ترجمان سے ان کے تاثرات لیے گئے تو انہوں نے کہا کہ ایران کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اب امریکہ ایک نئی قیادت کے تحت کام کر رہا ہے، انہوں کہا کہ ایران بچوں کی طرح تاثر دے رہا ہے۔ ترجمان وائٹ ہاوس کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے ایران کو حقائق کو سمجھ لینا چائیے.