Tag: USA

  • یمن میں قیام امن کے لیے سعودی عرب اور امریکا کی مشترکہ کوششیں

    یمن میں قیام امن کے لیے سعودی عرب اور امریکا کی مشترکہ کوششیں

    واشنگٹن: یمن میں قیام امن کے لیے سعودی عرب اور امریکا نے مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے نائب وزیردفاع شہزادہ خالد بن سلمان کی واشنگٹن میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات ہوئی اس دوران دونوں ممالک نے یمن سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے امریکی وزیرخارجہ نے سعودی عرب کی یمن میں قیام امن کے لیے کوششوں کو سراہا، اور ساتھ دینے کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    دونوں رہنماؤں نے یمن میں دہشت گردی کو فروغ دینے والے ملک کے خلاف کارروائی کرنے سمیت خطے سے عسکریت پسندی کے خاتمے پر زور دیا۔

    مائیک پامپیو نے شہزادہ خالد بن سلمان کو نیا منصب سنبھالنے پر مبارک باد بھی پیش کی اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور امریکا دوستی کی بہترین مثال قائم کرچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں خالد بن سلمان نے کہا تھا کہ حوثی جنگجوؤ مسلسل جنگی بندی معاہدے کی خلاف ورزی کررہے ہیں، عالمی برادری یمن میں قیام امن کےلیے اپنا کردار ادا کرے۔

    یمن جنگ: اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خالد بن سلمان

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • امریکی دھمکیوں کے باوجود روسی فوج وینزویلا پہنچ گئی

    امریکی دھمکیوں کے باوجود روسی فوج وینزویلا پہنچ گئی

    کراکس: جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں سیاسی بحران کے تناظر میں روس نے اپنی فوج اتار دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے روس کو تنبیہ کی تھی کہ وینزویلا بحران کے آڑ میں روسی فوج نے مداخلت کی تو خاموش نہیں بیٹھیں گے، باوجود اس کے روس نے اپنی فوج بھیج دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روسی فوج کا وینزویلا پہنچنے کا مقصد فوجی آپریشن میں شمولیت کے بجائے فوجی تعاون پر بات چیت کرنا ہے۔

    وینزویلا پہنچنے والے روسی فوجی دستوں میں 100 کے قریب سپاہی شامل ہیں، جو دارالحکومت کراکس کے ایئربیس پر موجود ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سے قبل بھی روسی فوج کے کئی اہلکار کراکس پہنچ چکے ہیں، جس سے متعلق امریکا نے خبردار بھی کیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وینزویلا سے اپنے تمام فوجی واپس بُلا لے۔ ٹرمپ کے مطابق اس کو ممکن بنانے کے لیے تمام راستے کھلے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے گذشتہ روز روس پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ وینزویلا بحران میں مرکزی کردار ادا کرتے ہوئے تنازعے کو مزید بڑھاوا دے رہا ہے۔

    وینزویلا بحران: امریکا نے روسی مداخلت پر حکام کو خبردار کردیا

    مائیک پومپیو نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے وینزویلا کے عوامی مزید مصائب کو شکار ہوں گے، جبکہ روسی فوج کی ملک میں آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    یاد رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

  • ایران کی مشکلات میں اضافہ، امریکا نے نئی پابندیاں عائد کردیں

    ایران کی مشکلات میں اضافہ، امریکا نے نئی پابندیاں عائد کردیں

    واشنگٹن: ایران کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، امریکا نے ایک بار پھر ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی پابندیوں کے تناظر میں ایرانی معیشت سنگین بحران کا شکار ہوچکی ہے جبکہ موجودہ حکومت سے متعلق بھی عوام میں مایوسی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیاں بدستور جاری رہیں تو ایران مزید تنہا ہوسکتا ہے اور ملکی معیشت تباہ ہوسکتی ہے۔

    امریکا نے ایسے پچیس افراد اور کاروباری اداروں کو ان پابندیوں کا نشانہ بنایا ہے، جو ایران کے ساتھ کاروبار جاری رکھے ہوئے تھے۔

    پابندیوں کا شکار ہونے والی کاروباری شخصیات اور ادارے ایران سمیت ترکی اور متحدہ عرب امارات میں اپنی معاشی اور تجاری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کے بعد ایران مزید دباؤ کا شکار ہوجائے گا، موجودہ حالات میں ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔

    خیال رہے کہ جن مالیاتی اداروں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، ان میں انصار بینک، اطلس ایکسچینج اور ایران کی اطلس نامی ایک کمپنی بھی شامل ہیں۔

    یورپی یونین کا ایران کے خلاف پابندیاں لگانے پر غور

    رواں سال امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے سے نکلنے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں لگانے کے بعد سے یورپی یونین تہران کے ساتھ محتاط انداز میں معاملات چلا رہا تھا۔

    حال ہی میں امریکا یورپی یونین کے کئی ممالک پر دباؤ ڈال رہا تھا کہ وہ بھی ایران پر اپنی جانب سے پابندیاں عائد کریں تاکہ کسی قسم کا کوئی کارروبار جاری نہ رکھا جائے۔

  • افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر شکر گزار ہیں: امریکا

    افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر شکر گزار ہیں: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان رابرٹ پلاڈینو کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر شکر گزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دارالحکومت واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے افغان امن عمل میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے استحکام کے لیے پاکستان مزید اہم کردار ادا کرسکتا ہے، پاکستان کو ترقی کرتا ہوا ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔

    رابرٹ پلا ڈینو کا کہنا تھا کہ پاکستان سےاعتماد کا رشتہ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، ایسا پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں جو خطے میں امن کے لیے کردار ادا کرے، دہشت گردی کے خاتمے میں پاکستان کا عمل قابل تعریف ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کا پھیلاؤ امریکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، موجودہ امریکی انتظامیہ کو جوہری پروگرام کے پھیلاؤ پر تشویش ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اکتبوبر میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہہ دیا تھا کہ امریکی حکام کو باور کرا دیا کہ پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں ہے۔

    امریکی حکام کو باور کرا دیا کہ پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں: وزیرخارجہ

    بعد ازاں طالبان اور امریکا کے درمیان مثبت مذاکرات ہوئے، اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے، تاہم فریقین اب تک کسی نتیجے تک نہیں پہنچے ہیں۔

  • وینزویلا بحران: امریکا نے روسی مداخلت پر حکام کو خبردار کردیا

    وینزویلا بحران: امریکا نے روسی مداخلت پر حکام کو خبردار کردیا

    واشنگٹن: جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں جاری سیاسی بحران میں روس کی مداخلت پر امریکا نے روسی حکام کو خبردار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے روس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ وینزویلا بحران میں مرکزی کردار ادا کرتے ہوئے تنازعے کو مزید بڑھاوا دے رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ روسی فوج کے ذریعے وینزویلا بحران میں شدت پیدا کی جارہی ہے جس پر خاموش نہیں رہیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہی، انہوں نے روسی کردار پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے باز رہنےکی بھی ہدایت کی۔

    مائیک پومپیو نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے وینزویلا کے عوامی مزید مصائب کو شکار ہوں گے، جبکہ روسی فوج کی ملک میں آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    انہوں نے روس کو تنبیح کی کہ امریکا اسے موقع پر کبھی خاموش نہیں رہے گا، اور علمی اقدامات کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ امریکا سمیت کئی یورپی ممالک نے خود ساختہ صدر جون گائیڈو کی حمایت کی ہے کہ جبکہ روس مقامی حکومت کے ساتھ کھڑا ہے۔

    وینزویلاکےعوام کی حمایت جاری رکھی جائے گی‘ جان سلیوان

    یاد رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    بعد ازاں امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی کرنل جوش لوئس سلوا کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری ہوئی تھی جس میں وہ نکولس ماڈورو سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو اعلان وفاداری کررہے تھے۔

  • امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ مخالفین پر برس پڑے

    امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ مخالفین پر برس پڑے

    واشنگٹن: امریکا میں دوہزار سولہ میں صدارتی انتخابات سے متعلق روسی مداخلت کے الزامات پر امریکی صدر مخالفین پر برس پڑے۔

    تفصیالت کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مخالفین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، رابرٹ میولرکی رپو رٹ منظرعام آنے پر ان کہنا تھا کہ انتخابی مہم میں روسی مداخلت کے الزام میں انہیں پھنسانے غیرقانی ناکام ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے مخالفین کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے لیے شرم کا مقام ہے کہ دوہزار سولہ کی انتخابی مہم میں روسی مداخلت کا الزام لگا کر عوام کو گمراہ کیا گیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ خصوصی تفتیش کار رابرٹ میولر اپنی رپورٹ میں ان کے اور ان کی ٹیم کے خلاف روسی مداخلت کے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں جو ان کی بے گناہی کا ثبوت ہے۔

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات امریکا کے لیے باعث شرم قرار دے کر اسے رکوانے کا بھی مطالبہ کرچکے ہیں۔

    ٹرمپ کا امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات روکنے کا مطالبہ

    یاد رہے کہ نومبر 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • امریکا نے شمالی کوریا پر اضافی پابندیاں ختم کردیں

    امریکا نے شمالی کوریا پر اضافی پابندیاں ختم کردیں

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا پر رواں ہفتے عائد کی جانے والی اضافی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے امریکی حکام کی جانب سے شمالی کوریا پر مزید پابندیاں عائد کی گئ تھیں جسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا سے نئی پابندیاں ہٹائی گئی ہیں تاہم پرانی اقتصادی پابندیاں ویسے ہی ہیں جیسے پہلے تھیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں شمالی کوریائی سربراہ کم جونگ ان سے ایک بار پھر ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی، پابندیوں میں کمی سے متعلق اقدامات ملاقات کی راہیں ہموار کرسکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکا اور شمالی کوریائی سربراہان کے درمیان دوسری ملاقات ہوئی تھی، مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے بے نتیجہ ختم ہوگئے تھے۔

    امریکی حکام کے مطابق شمالی کوریا کی میزائل سے متعلق متنازعہ سرگرمیوں کے باوجود امریکا دوبارہ مذاکرات کے لیے تیار ہے، صدر ٹرمپ بھی راضی ہیں۔

    علاوہ ازیں شمالی کوریا کے بارے میں حال ہی میں ایسی رپورٹیں بھی سامنے آئی تھیں کہ اس نے اپنے میزائل پروگرام سے متعلق سرگرمیاں مبینہ طور پر دوبارہ شروع کر دی ہیں۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ امریکی صدر سے ملاقات کے لیے ویتنام پہنچ گئے

    یاد رہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا نے اپنی سالانہ بنیادوں پر ہونے والی جنگی مشقوں کو دوبارہ بحال کردیا ہے، جس پر شمالی کوریا کو تحفظات ہیں۔ امریکا سے مشقوں کو روکوانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • پاک امریکا تعلقات بہت اچھے ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ

    پاک امریکا تعلقات بہت اچھے ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات بہت اچھے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے خطے میں امن وسلامتی کی خاطر طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں بھی اہم کردار ادا کیا جس کا امریکا معترف ہے۔

    امریکی وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان سے بہت بہتر تعلقات ہیں، امریکی حکام جلد پاکستانی حکام سے ملاقات بھی کریں گے۔

    پاکستان نے قیام امن کی خاطر امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا، دونوں فریقین سلسلہ وار ملاقاتیں کررہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان اور امریکا نے مذاکرات میں دو اہم نکات پر اتفاق کرلیا ہے جسے حتمی شکل دینے کے لیے ڈرافٹ بھی تیار کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرارئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی کیونکہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، امریکا نے پاکستان کو سالانہ 1.3 بلین ڈالر کی امداد دی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو دی جانے والی اربوں ڈالرز کی امداد بند کردی

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کے غلط بیانات زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں، امریکی جنگ کا خمیازہ مالی و معاشی عدم استحکام کی شکل میں بھگتا ہے۔

  • امریکی وزیرخارجہ اور سعودی ولی عہد کا رابطہ، یمنی صورت حال پر گفتگو

    امریکی وزیرخارجہ اور سعودی ولی عہد کا رابطہ، یمنی صورت حال پر گفتگو

    ریاض: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اس دوران یمن کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے یمن میں قیام امن کی خاطر سعودی عرب اور اقوام متحدہ کے کردار کو سراہا اور تعریف کی۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس کی حمایت پر مائیک پومپیو نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔

    دونوں رہنماؤں نے یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے حالیہ پیش رفت کا جائزہ لیا اور حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل پاسداری پر زور دیا۔

    یمن میں مقامی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے ہے تاہم اس کے باوجود دوطرفہ حملوں کو سلسلہ جاری ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں یمن کے موضوع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس ہوا تھا، اجلاس میں خصوصی مندوب برائے يمن مارٹن گرفتھس بھی شریک تھے، جو یمن میں فریقین کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی خلاف ورزی پر مسلسل آواز بلند کررہے ہیں۔

    یمن کی موجودہ صورت حال سے کیسے نمٹیں؟ اقوام متحدہ کا اہم اجلاس

    اقوام متحدہ کی جانب سے شدید تشویش کے باوجود حملوں کا سلسلہ جاری ہے، رواں ہفتے حوثی باغیوں نے سعودی شہر پر ڈرون سے حملہ کرنے کی کوشش کی جسے سعودی دفاعی نظام نے ناکام بنا دیا تھا۔

    دوسری جانب سعودی اتحادی افواج نے گذشتہ ہفتے یمن میں فضائی بمباری کی جس کے نتیجے میں بچوں اور عورتوں سمیت 22 عام شہری مارے گئے تھے۔

  • تجارتی جنگ، امریکی صدر نے چین کے ساتھ جلد معاہدہ طے پانے کی نوید سنا دی

    تجارتی جنگ، امریکی صدر نے چین کے ساتھ جلد معاہدہ طے پانے کی نوید سنا دی

    واشنگٹن: چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ خاتمے کے قریب پہنچ گئی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنازعے کے حل کی نوید سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان کئی مہینوں سے جاری تجارتی جنگ اپنے اختتام کے قریب ہے، صدر ٹرمپ نے جلد معاہدہ طے پانے کی امید ظاہر کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق چین کے ساتھ تجارتی تنازعے میں ایک ممکنہ سمجھوتہ آہستہ آہستہ قریب آتا جا رہا ہے۔

    امریکی وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکی تجارتی وفد مذاکرات کے لیے چین کا دورہ کرے گا، جو معاملے کے حل پر زور دے گا۔

    انہوں نے کہا کہ چین امریکا میں اپنی درآمدات پر اضافی محصولات نہیں چاہتا، اسی بابت چین جلد تنازعے کے حل اور کسی نہ کسی معاہدے پر پہنچے گا۔

    چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ کے باعث عالمی معیشت پر بھی دباؤ نظر آرہا ہے، دونوں ممالک کی معیشت دنیا کی دو بڑی معیشت تصور کی جاتی ہیں، جس کا براہ راست اثر عالمی معیشت پر پڑتا ہے۔

    تجارتی جنگ: چین اور امریکا کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امکان ظاہر کیا تھا کہ مذاکرات میں پیش رفت ہورہی ہے اور جلد معاہدہ طے پاجائے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ احسن انداز میں جاری ہے، ممکن ہے دوطرفہ مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد ایک معاہدہ ہوجائے۔