Tag: USA

  • میرے خاندان کی جان کو خطرہ ہے: جان گائیڈو

    میرے خاندان کی جان کو خطرہ ہے: جان گائیڈو

    کراکس: اپوزیشن رہنما اور وینزویلا کے خود ساختہ صدر جان گائیڈو نے کہا ہے کہ میرے خاندان کی جان کو خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں ان دنوں شدید سیاسی بحران ہے، خود ساختہ صدر جان گلائیڈو نے کہا ہے کہ میری فیملی کی جان کو خطرہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جان گائیڈو کا کہنا ہے کہ پولیس نے میرے گھر کا دورہ کیا اور مختلف سوالات بھی کیے۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز ہمیں ڈرا دھمکا کر دبانا چاہ رہے ہیں، میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر میرے خاندان کو کچھ ہوا تو فورسز ذمہ دار ہوں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میری 20 ماہ کی بیٹی ہے، اگر اسے کچھ ہو تو میں احتساب لوں گا، وینزویلا کے بہتر مسقبل کے لیے کھڑے ہیں، پیچھے نہیں ہٹھیں گے۔

    وینزویلا کی فوج اپوزیشن لیڈر کو ملک کا نیا صدر تسلیم کرے، امریکا

    خیال رہے کہ دو روز قبل وینزویلا کی سپریم کورٹ نے دستوری حکومت کے خلاف بغاوت کرنے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے بینک اکاؤنٹ منجمد کرکے بیرون ملک سفر کی پابندی عائد کردی ہے۔

    وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کے خلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ پولیس اپوزیشن کارکنان کی جانب سے دستوری حکومت کے خلاف مظاہرے کرنے والے سینکڑوں افراد کو گرفتار کر چکی ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 40 افراد پُر تشدد مظاہروں کے دوران ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • امریکی صدرماحولیاتی تبدیلیوں سےلاعلم نکلے

    امریکی صدرماحولیاتی تبدیلیوں سےلاعلم نکلے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماحولیاتی تبدیلیوں سے لاعلم نکلے، سائنسدانوں نے ماحولیات سے متعلق ٹرمپ کی غلطی کی نشاندہی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا تھا کہ امریکا میں شدید سردی اور درجہ حرارت منفی 60 تک پہنچ رہا ہے، گلوبل وارمنگ کہاں ہے؟۔

    بعد ازاں سائنسدانوں نے ماحولیات سے متعلق صدر ٹرمپ کی غلطی کی نشاندہی کردی، سائنسدانوں نے صدر کے بیان سے متعلق کہا کہ امریکا میں غیر معمولی سرد ترین موسم کا مطلب یہ نہیں کہ گلوبل وارمنگ موجود نہیں ہے۔

    سرد ترین موسم کا تعلق گلابل وارمنگ سے نہیں ہے۔ بعض سائنس دانوں نے صدر ٹرمپ کے اس بیان کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔

    صدرٹرمپ نے ٹوئٹر پر منفی ساٹھ درجہ حرارت کا حوالہ دے کر گلوبل وارمنگ سے طنزیہ انداز میں واپسی کی درخواست کی تھی۔

    یاد رہے کہ عالمی درجہ حرارت میں تیز رفتار اضافے اور تبدیلیوں یعنی گلوبل وارمنگ کی وجہ سے دنیا میں موجود برفانی علاقوں کی برف تیزی سے پگھل رہی ہے۔

    امریکا میں سردی کا نصف صدی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، ڈھائی کروڑ افراد متاثر، 12 ہلاک

    خیال رہے کہ امریکا میں سردی کا پچاس سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، مختلف ریاستوں میں حادثات کے باعث 12 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد اسپتالوں میں داخل ہوگئے۔

    امریکی ریاستوں میں شدید سردی کی لہر نے معمولات زندگی منجمد کردئیے، ہر طرف برف ہی برف ہے، امریکا کی وسط مغربی ریاستوں سمیت کئی شہروں نے برف کی چادر اوڑھ رکھی ہے۔

  • چین امریکا تجارتی جنگ: ٹرمپ کا چینی ہم منصب سے ملاقات کی خواہش کا اظہار

    چین امریکا تجارتی جنگ: ٹرمپ کا چینی ہم منصب سے ملاقات کی خواہش کا اظہار

    واشنگٹن: چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے شی جن پنگ سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکراتی دور جاری ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا ہے کہ تجارتی جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک میں چینی صدر شی جن پنگ سے نہ ملوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور چین دنیا کی دو بڑی معیشت رکھنے والے ممالک ہیں، فریقین کے درمیان تجارتی تنازع کے خاتمے کے لیے مختلف پہلوؤں پر کامیابی سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔

    دوسری جانب امریکی دارالحکومت میں واشنگٹن اور چین کے اعلیٰ حکام نے دوطرفہ تجارتی تنازعے پر بات چیت کی، اور مسئلے کے حال کے لیے دوطرفہ تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔

    چین امریکا تجارتی جنگ کے خاتمے کے ابھی امکانات کم ہیں: امریکی وزیر تجارت

    خیال رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کے سلسلے کو 90 دن کے لیے ملتوی کر دیا تھا، تاہم یہ مدت دو مارچ کو ختم ہو رہی ہے۔

    چین اور امریکا کے درمیان اس تنازعے کا کوئی حل نہ نکلا تو امریکا چینی مصنوعات پر دوبارہ اضافی محصولات عائد کردے گا۔ جبکہ ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے چین اور امریکا دونوں سنجیدہ ہیں۔

  • امریکا میں سردی کا نصف صدی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، ڈھائی کروڑ افراد متاثر، 12 ہلاک

    امریکا میں سردی کا نصف صدی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، ڈھائی کروڑ افراد متاثر، 12 ہلاک

    واشنگٹن: امریکا میں سردی کا پچاس سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، مختلف ریاستوں میں حادثات کے باعث 12 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد اسپتالوں میں داخل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاستوں میں شدید سردی کی لہر نے معمولات زندگی منجمد کردئیے، ہر طرف برف ہی برف ہے، امریکا کی وسط مغربی ریاستوں سمیت کئی شہروں نے برف کی چادر اوڑھ رکھی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کئی ریاستوں میں زندگی مفلوج ہے،  امریکی محکمہ موسمیات نے شدید سردی کی وجہ ’پولر ورٹیکس‘ کو قرار دیا ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق امریکا میں قطب شمالی کی یخ بستہ ہوائیں ٹھنڈ کی شدت میں اضافہ کر رہی ہیں۔

    شکاگو میں پارہ منفی 26 تک گرگیا، درجہ حرارت منفی اکیاون تک جانے کا امکان ہے جبکہ شمالی ڈاکوٹا میں درجہ حرارت منفی 37 تک ہوگیا ہے۔ امریکی حکام نے وارننگ جاری ہے کہ دس منٹ باہر کھڑے رہنے سے فراسٹ بائٹ (اعضاء گلنا یا متاثر ہونا) ہوسکتا ہے۔

    امریکی انتظامیہ نے منی سوٹا میں درجہ حرارت منفی 31، الینوائے منفی27، وسکانسن منفی 29، مشی گن منفی 24 سمیت 5 ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے سیکڑوں پروازیں اور ٹرینیں معطل کردی ہیں۔

    آئیووا میں شہریوں کو گھروں سے نکلنے میں دشواری کا سامنا ہے اور لوگوں کو گہرا سانس نہ لینے کم بات چیت کرنےکی ہدایت کی گئی ہے، کئی ریاستوں میں برفانی ہواؤں کے تیز جھکڑ نے زندگی کو جما کر رکھ دیا۔

    منی ایپلیس میں سو سال بعد منفی49ڈگری سینٹی گریڈ کی ہوائیں چل پڑیں، نیشنل ویدر سروس نے ہدایت جاری کی ہے کہ بلاضرورت باہر نہ نکلیں اور سانس بھی  آہستہ لیں۔ 

    امریکی محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ دنوں سردی کی شدت میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، جس کے باعث ڈھائی کڑور افراد متاثر ہوں گے، امریکی حکام نے بے گھر افراد کو شدید سردی سے بچانے کےلیے متاثرہ شہروں میں شیلٹر ہوم قائم کردئیے ہیں۔

    دوسری جانب برطانیہ میں برفانی طوفان نےنظام زندگی مفلوج کردیا ہے جبکہ فرانس اور بیلجیئم سمیت کئی یورپی ممالک نے برف کی سفید چادر  اوڑھ لی ہے۔

  • امریکا میں سخت سردی، طوفان نے کئی ریاستوں کو لپیٹ میں لے لیا

    امریکا میں سخت سردی، طوفان نے کئی ریاستوں کو لپیٹ میں لے لیا

    واشنگٹن: امریکا میں یخ بستہ ہواؤں نے خون جمانا شروع کردیا، سردی کے طوفان نے کئی امریکی ریاستوں کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کئی امریکی ریاستوں میں شدید سردی کے طوفان کے آمد کے بعد ہنگامی حالات کا نفاذ کردیا گیا ہے، دیگر ریاستوں میں لاکھوں امریکی اس طرح کی سرد ہواؤں کا پہلی مرتبہ سامنےکریں گے۔

    مڈ ویسٹ میں اتنی سردی ہوگی جتنی انٹراکٹیکا میں ہوتی ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں شدید سرد ہواؤں کے ساتھ مائنسوٹا میں درجہ حرارت منفی 65 ڈگری تک گر سکتا ہے۔

    شکاگو اور مائین اپولس میں میں منفی 50، ایس ٹی لوئس میں منفی 24 اور بفیلو میں منفی 17 ڈگریز تک درجہ حرارت گرسکتا ہے۔

    ساؤنڈ بائٹس برف باری کے آغاز کے ساتھ ہی شاہراہوں پر حادثات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، امریکا میں سردی اتنی شدید بڑھے گی کہ تمام جھیلیں اور دریا منجمد ہوجائیں گے۔

    امریکا اور برطانیہ میں برفباری سے نظام زندگی منجمد ہوگیا

    لوگوں کو کثیر تعداد میں راشن اور دیگر ضروریات کا سامان جمع کرنے کی ہدایات کردی گئی، ہزاروں پروازیں منسوخ، تعلیمی ادارے اور دفاتر بند کر دیے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ان ریاستوں میں رہنے والے پچیس سال کی عمر کے افراد پہلی مرتبہ ایسی سردی دیکھیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بھی امریکا اور پورپی ممالک میں شدید برفباری کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہوگیا تھا جبکہ پروازیں بھی منسوخ کردی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں امریکا کے جنوب مشرقی علاقوں میں موسم کی پہلی برفباری سے موسم سرد ہوگیا تھا، جبکہ برفباری سے ہونے والے حادثات میں 7 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • امریکا کی علیحدگی کے باوجود ایران جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے: سی آئی اے

    امریکا کی علیحدگی کے باوجود ایران جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے: سی آئی اے

    واشنگٹن: امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی سربراہ جینا ہیسپل کا کہنا ہے کہ امریکا کا جوہری معاہدے سے الگ ہونے کے باوجود ایران اس ڈیل پر عمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سی آئی اے کی خاتون سربراہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جوہری ڈیل 2015 پر ایران اب بھی عمل درآمد کررہا ہے تاہم اس کے چند اہداف بھی ہیں جسے وہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران اس ڈیل پر عمل پیرا رہتے ہوئے یورپ پر دباؤ بڑھانا چاہتا ہے تاکہ معیشت کی بہتری اور تجارت سے متعلق فوائد حاصل کیا جاسکے۔

    سی آئی اے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایرانی انتظامیہ نے معیشت کی بہتری کے لیے یورپ سے جو توقع رکھی تھی اس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    جینا ہیسپل کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی حکام ایسی تیاریاں کر رہے ہیں جس سے ان کے لیے اس معاہدے سے الگ ہونے کی صورت میں آسانیاں پیدا ہوں۔

    امریکا کی علیحدگی کے باوجود ایران جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے: سی آئی اے

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ سال مئی میں جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ایران سے جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔

    بعد ازاں ایرانی صدر حسن روحانی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، امریکا ایرانی جوہری معاہدے سے کبھی مخلص نہیں تھا، ٹرمپ نے وعدہ خلافی کی ہے۔

  • قطر میں طالبان سے مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی: زلمے خلیل

    قطر میں طالبان سے مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی: زلمے خلیل

    کابل: امریکا کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ طالبان سے سیزفائر پر بات ہوئی تاہم قطر میں طالبان سے مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات میں مذاکرات کی تفصیل سے آگاہ کردیا۔

    زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا طالبان پر زور دیا ہے کہ افغان امن صرف افغان انٹرا ڈائیلاگ سے ہی ممکن ہے، سیزفائر پر بات ہوئی تاہم کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ طالبان نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا، انخلا کا فیصلہ ہوا تو افغان حکومت سے تفصیلی مشاورت کی جائیگی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان اور امریکی وفد میں چھ روزہ مذاکرات میں امن معاہدے کے اہم نکات پر اتفاق ہوا ہے جس میں مقررہ مدت میں افغانستان سے غیرملکی فوجیوں کا انخلا، طالبان کو بلیک لسٹ سے ہٹانا ،طالبان پر سفری پابندیاں ختم کرنا اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہیں۔

    معاہدے میں طالبان ضمانت دیں گے کہ داعش یا القاعدہ کو افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہیں کی جائیں گی۔

    امریکا افغان طالبان مذاکرات، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مگر مکمل اتفاق نہیں‌ ہوا: زلمے خلیل زاد

    قبل ازیں مذاکرات کے بعد زلمے خلیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا تھا کہ امریکا اور طالبان کے مابین ہونے والے مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مگر مکمل اتفاق نہیں‌ ہوا۔

    یاد رہے کہ غیر ملکی خبررساں اداروں کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر بنیادی معاہدہ طے پا گیا ہے، فریقین افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے ہیں۔

  • امریکی صدر کو کانگریس میں خطاب کی دعوت

    امریکی صدر کو کانگریس میں خطاب کی دعوت

    واشنگٹن: امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد سیاسی ماحول خوشگوار ہونا شروع ہوگیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کانگریس میں خطاب کا دعوت نامہ ارسال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کو ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی کا خط موصول ہوا جس میں ٹرمپ کو 5فروری کو کانگریس سے خطاب کی باضابطہ دعوت دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کریں اور مستقبل کا لائحہ عمل بھی واضح کریں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہوگی کہ ٹرمپ خط کو قبول کریں اور امریکی کانگریس سے خطاب کریں۔

    خط کے متن کے مطابق امریکی صدر کو مخاطب کرکے کہا گیا ابھی بہت سے مقاصد ہیں جو ہمیں حاصل کرنے ہیں۔

    امریکا میں شٹ ڈاؤن ختم، صدر ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 26 جنوری کو عارضی طور پر 15 فروری تک سرکاری اداروں میں شٹ ڈاؤن ختم کردیا، امریکا میں کئی ہفتوں کے شٹ ڈاؤن کے بعد سرکاری اداروں میں کام شروع ہوگیا۔

    بعد ازاں وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مجھے خوشی ہے ہمارے درمیان معاہدہ طے پاگیا اور شٹ ڈاؤن کا خاتمہ ہوا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری رہے۔

  • تارکین وطن کا ایک اور قافلہ امریکی سرحد پر پہنچ گیا

    تارکین وطن کا ایک اور قافلہ امریکی سرحد پر پہنچ گیا

    میکسیکوسٹی: امریکا میں بہتر روزگار اور خوشحال مستقبل کے حصول کے لیے تارکین وطن کا ایک اور قافلہ امریکی سرحد پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پناہ کے حصول کیلئے تارکین وطن کا قافلہ ٹرک میں سوار ہوکر میکسیکو کے ساتھ لگنے والے امریکی بارڈر پر پہنچا، قافلے میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وسطی امریکا سے تعلق رکھنے والے اس کارواں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، ان میں اکثریت ہنڈورس کے تارکین وطن کی ہے۔

    امریکا کے شمال میں واقع ملک میکسیکو نے مہاجرین کو پناہ دے رکھی ہے، تاہم تارکین وطن کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے بہتر مسقبل کیلئے امریکا میں پناہ کے خواہاں ہیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مہاجرین کے امریکا داخلے پر شدید غم وغصے کا اظہار کرچکے ہیں، انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ میکسیکو تارکین وطن کی روک تھام کے لیے کوئی اقدام نہیں کرتا جس کے باعث وہ غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہوجاتے ہیں۔

    مہاجرین کے خلاف سخت حکمت عملی، غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے پر پابندی عائد

    اسی بابت امریکی صدر میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کا مطالبہ کررہے ہیں، انہوں نے مہاجرین کو ملکی سالمیت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پڑوسی ملک میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ میکسیکو کی سرحد سے دراندازی کرنے والے امریکی فوج پر حملہ کرنے والوں پر گولیاں چلائی جائیں گی۔

  • ایران پر پابندیوں سے متعلق امریکا کی یورپ میں نئی سفارتی مہم

    ایران پر پابندیوں سے متعلق امریکا کی یورپ میں نئی سفارتی مہم

    واشنگٹن: امریکا اپنی نئی سفارتی مہم کے تحت یورپ میں ایرانی فضائی کمپنی پر پابندی عائد کرانے کی کوشش کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اپنے یورپی اتحادی ممالک کو ایران کی ایئرلائن کمپنی پر پابندی عائد کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جرمنی کے بعد امریکا دیگر پورپی اتحادی ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ ایران کی فضائی کمپنی ‘ماہان ایئر’ پر پابندیاں عائد کریں۔

    امریکا نے یورپ میں نئی سفارتی مہم کے تحت موقف اپنایا ہے کہ ایرانی فضائی کمپنی جاسوسی، جنگجوؤں کو جنگ زدہ علاقوں بالخصوص شام اور عراق تک پہنچانے کے لیے استعمال کی جاتی رہی ہے۔

    امریکا اس بات پر زور دے رہا ہے کہ یورپی ممالک ایران کی فضائی کمپنی پر جنگجوؤں کو شام لے جانے میں ملوث ہونے اور بین الاقوامی فضائی قوانین خلاف ورزی پر پابندی عاید کرنے کی مشترکہ قرارداد منظور کریں۔

    جرمنی نے ایران کی ایئرلائن ماہان ایئر پر پابندی عائد کردی

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں جرمنی نے ایران کی دوسری بڑی ایئرلائن ماہان ایئر پر پابندی عائد کی ہے، اور امریکا کی جانب سے اس کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔

    ماہان ایئر لائن 2011 سے امریکی پابندیوں کی فہرست میں پر ہے اور یورپی یونین کے متعدد ممالک ایران پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ یورپی براعظم پر حملوں کے لیے جاسوسی کے عمل میں مصروف ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال مئی میں امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کی دو فضائی کمپنیوں ماہان ایئر اور معراج ایئر سے وابستہ اداروں کے علاوہ دو ایرانیوں اور ایک ترکی کمپنی پر بھی پابندی عائد کی تھی۔