Tag: USA

  • امریکا: مسافر بردار طیارہ حادثے کا شکار، 1 مسافر ہلاک، 7 زخمی

    امریکا: مسافر بردار طیارہ حادثے کا شکار، 1 مسافر ہلاک، 7 زخمی

    واشنگٹن : امریکی فضائی کمپنی کے مسافر بردار طیارے کی امریکی شہر فلاڈیلیفیا میں انجن پھٹنے کے باعث ہنگامی لینڈنگ، ایک خاتون ہلاک جبکہ سات مسافر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ہوائی کمپنی ساؤتھ ویست ایئرلائن کے مسافر بردار طیارے 1380 کو نیویارک سے ڈلّاس جاتے ہوئے دوران پرواز انجن پھٹ جانے کے باعث امریکی شہر فلاڈیلفیا میں ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔

    متاثرہ طیارہ 143 مسافروں سمیت عملے کے پانچ افراد کو نیوریارک سے ڈلاس لے جارہا تھا کہ اچانک انجن پھٹنے کی وجہ سے جہاز کے ایک پَر اور کھڑکی کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    امریکی حکام نے جہاز حادثے میں سوار ایک خاتون مسافر کی ہلاکت اور سات افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ جبکہ امریکا کے فیڈرل ایوی ایشن نے حادثے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    حادثے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ’دوران پرواز جہاز کے بائیں جانب لگا ہوا انجن اچانک پھٹ کر کھڑکی سے ٹکرایا، جس کے باعث کھڑکی کی طرف بیھٹی ہوئی خاتون باہر گر گئی، جسے دوسرے مسافروں نے واپس اندر کیا۔

    حادثے کا شکار ہونے والی متاثرہ خاتون جینیفر ریورڈن

    نیشنل ٹرانسپورٹ سیفٹی بورڈ کا کہنا تھا کہ ’حادثے میں ہلاک ہونے والی خاتون کی جینیفر ریورڈن کے نام سے شناخت ہوئی ہے، مذکورہ خاتون ویل فارگو نامی بینک کی نائب صدر اور دو بچوں کی ماں تھیں‘۔

    این ٹی ایس بی کے سربراہ رابرٹ سموالٹ نے حادثے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ طیارے میں نصب سی ایف ایم 56 بہترین انجن ہے، جو وسیع پیمانے پر مسافر بردار طیاروں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    فلاڈیلیفا میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والے ایڈم تھیل کا کہنا تھا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے سات مسافروں کو موقع پر ہی طبی امداد فراہم کردی گئی تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حادثے کے وقت متاثرہ طیارے میں سوار عملے اور مسافروں نے بہترین انداز میں مشکل ترین حالات میں خود کو سنبھالہ ہے۔ جہاز کے فلاڈیلیفیا ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے بعد آگ بجھانے والے عملے نے انجن سے رسنے والے تین اور آگ پر فوری قابو پالیا تھا۔

    طیارے میں سوار مسافر مارٹی مارٹینز نے دوران پرواز حادثہ کو سماجی رابطے کی ویب سایٹ فیس بک پر لائیو کیا۔ اور لکھا کہ’ ہمارے طیارے کے ضرور کچھ غلط ہورا ہے، ایسا لگ ہم تیزی سے نیچے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

    انہوں نے امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’انجن پھٹنے کے بعد ایسا لگ رہا کہ طیارہ پائلیٹ کے کنٹرول سے باہر ہورہا ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ امدادی کارکن جہاز میں سوار ایک مسافر کو زخمی حالت میں باہر کی طرف لے جارہے تھے اور ہر طرف خون ہی خون تھا‘۔

     

    انہوں نے مزید بتایا کہ ’پہلے اچانک دھماکے کی آواز آتے ہی آکسیجن ماسک نیچے گرگئے اور دھماکے کے تقریباً دس سکینڈ بعد انجن کھڑکی سے ٹکرایا جس سے کھڑکی ٹوٹ گئی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکا میں سنہ 2009 میں مسافر بردار طیارہ دوران پرواز حادثے کا شکار ہوا تھا جس میں ایک شخص کی ہلاکت ہوئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے تحریک آزادی کشمیر اور ملی مسلم لیگ کو دہشت گرد قرار دے دیا

    امریکا نے تحریک آزادی کشمیر اور ملی مسلم لیگ کو دہشت گرد قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکا بھی بھارت کی زبان بولنے لگا اور تحریک آزاد کشمیر اور ملی مسلم لیگ کی یکسر مخالفت کرتے ہوئے اسے دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا کہ تحریک آزاد کشمیر اور ملی مسلم لیگ لشکر طیبہ کا ہی دوسرا نام ہیں اور اس طرح کی کوئی بھی تنظیم ہم سے چھپی نہیں رہ سکتی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے دونوں تنظیموں کا نام دہشت گردوں کی لسٹ میں ڈال دیا ہے، اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان ہیدر نوئرٹ کا کہنا ہے کہ لشکر طیبہ اور ملی مسلم لیگ ایک ہی گروپ کے دو نام ہے اور اس طرح کی کسی بھی تنظیم کی حمایت نہیں کرسکتے۔

    دوسری جانب امریکا نے ملی مسلم لیگ کی قیادت کے 7 ارکان کے نام بھی دہشت گردوں کی لسٹ میں شامل کرلیے ہیں، جن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ لشکر طیبہ کے لیے کام کررہے ہیں۔

    ان افراد میں سیف اللہ خالد، مزمل اقبال ہاشمی، محمد حارث، تابش قیوم، فیاض احمد، فیصل ندیم اور محمد احسان شامل ہیں۔

    رواں برس جنوری میں بھی امریکا نے دہشت گردوں کی معاونت کے الزام میں تین پاکستانی شہریوں حیات اللہ، علی محمد ابو تراب، عنایت الرحمان اور ایک تنظیم جماعت الدعوۃ القرآن کی ویلفیئر ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن پر پابندی عائد کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا

    امریکا نے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا

    واشنگٹن: برطانیہ روس تنازعے نے عالمی بحران کی شکل اختیار کر لی. امریکا نے بھی 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم جاری کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد جنم لینے والے عالمی بحران کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے. برطانیہ کے بعد دیگر ممالک سے بھی روسی سفارت کی بے دخلی کا سلسلہ شروع ہوگیا.

    [bs-quote quote=”برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد جنم لینے والے عالمی بحران کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    امریکا نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک سے نکل جانے حکم دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں اسے اپنے اتحادی برطانیہ پر حملے کا ردعمل قرار دیا ہے۔ 

    امریکا کے علاوہ جرمنی اور فرانس بھی چار روسی سفارکاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے چکے ہیں. دیگر یورپی ممالک نے بھی روسی سفارت کاروں کی بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے. یوکرین نے 13 سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے.

    یاد رہے کہ برطانیہ میں‌ مقیم روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دیے جانے کا الزام برطانوی حکومت نے روسی پر عاید کیا تھا اور 23 روسی سفارت کاروں کوملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا.

    جواباً روس نے بھی 23 برطانوی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد روسی صدر نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ سابق روسی جاسوس پر برطانیہ نے حملہ کروایا تھا.

    اب امریکی حکومت کی جانب سے روسی سفارت کاروں‌ کو ملک بدر کرنے کا حکم جاری ہوا ہے، جن میں سے 48 واشنگٹن میں واقع روسی سفارتخانے، جب کہ باقی نیو یارک میں اقوام متحدہ میں تعینات ہیں۔


    روس کا برطانیہ کے 23 سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان


    برطانوی وزیر خارجہ نے روسی صدر پیوٹن کو ہٹلر قرار دے دیا


  • امریکی طلبہ گن حملوں کا جواب پتھروں سے دیں گے

    امریکی طلبہ گن حملوں کا جواب پتھروں سے دیں گے

    ہیرس برگ: امریکی ریاست پنسلی وانیا کے ایک اسکول نے مسلح حملوں سے بچاؤ کا انوکھا طریقہ ڈھونڈلیا ہے‘ اسکول کے طلبہ خطرناک آتشیں ہتھیاروں کا مقابلہ پتھروں سے کریں گے‘ مہلک آتشیں ہتھیاروں پر قانون سازی کرنے میں امریکی انتظامیہ تاحال تذبذب کن ا شکار ہے۔

    تفصیلات کےمطابق بلیو ماؤنٹین اسکول کے ڈسٹرکٹ سپرٹنڈنٹ ڈیوڈ ہیل سل نے رواں ماہ ریاستی ماہرینِ قانون کو بتایا ہے کہ اسکولوں پر ہونے والے ممکنہ حملوں کے پیشِ نظر اسکولوں کے کلاس روم میں چکنے دریائی پتھروں کا انتظام کیا جارہا ہے‘جو کہ کسی بھی مسلح حملے کی صورت میں طلبہ کا آخری ہتھیار ثابت ہوں گے۔

    یاد رہے کہ اس وقت پورے امریکا میں گن کلچر اور اس کے منفی اثرات پر بحث جاری ہے اور بہت سے حلقوں کی جانب سے گن پر پابندی کا مطالبہ کیا جارہا ہے‘ ایسے میں کسی حملے کا یہ تدارک کسی حد تک غیر متعلقہ تصور کیا جارہا ہے۔ فلوریڈا کے علاقے پارک لینڈ کے اسکول میں گزشتہ ماہ ہونے والے حملے میں سترہ افراد کی ہلاکت کے بعد امریکا میں گن کلچر کے بارے میں بحث ایک بار پھر زورو شور سے شروع ہوچکی ہے۔

    اسکول حملے میں بچ جانے والوں نے گزشتہ دنوں ’ نیشنل مارچ برائے زندگی‘ بھی کیا تھا جو کہ ایک ملک گیر تحریک کی شکل اختیار کرگیا ‘ اور امریکی دارالحکومت میں ہونے والے احتجاج نے گن کلچر کے خلاف عوامی امنگوں کی ترجمانی کی۔ کئی مشہور و معروف شخصیات اور سیاست دانوں نے اس مارچ میں طلبہ سے ملاقات کی اور ان کے مطالبے پر ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔

    دریں اثناء ٹرمپ انتظامیہ تیاری کررہی کہ ان آلات پر پابندی عائد کردے جن کی مدد سے کسی بھی سیمی آٹومیٹک رائفل کو مشین گن میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔‘ اٹارنی جنرل جیف سیشنز کا کہنا تھا کہ ’’بمپ اسٹاک‘‘ نامی اس آلے پر پابندی لگانے کے لیے قانون سازی کرنا ایک مشکل عمل ہے۔ کیونکہ اس وقت کم از کم پانچ لاکھ ایسی ڈیوائسز عوام کے پاس ہیں اور ان سے یہ واپس حاصل کرنا مشکل کام ہے۔

    دوسری جانب ڈیوڈ ہیل سل نے ریاستی ایجوکیشن کمیٹی کو بتایا ہے کہ کسی بھی ممکنہ گن حملے سے بچاؤ کے لیے ہر کلاس روم میں پانچ گیلن ( لگ بھگ ساڑھے بائیں کلو گرام) چکنے دریائی پتھر رکھیں جائیں گے۔ اگر مسلح حملہ آور کسی کلاس روم میں داخل ہونے کی کوشش کرتا ہے تو اسے سنگسار کردیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہمارے اسکولوں میں بہت سے بچے ایسے ہیں جو ان پتھروں کا بہت اچھا استعمال جانتے ہیں اور ان کی مدد سے بجلی کی سی سرعت سے حملہ آور پر حملہ کرسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا میں بم دھماکوں میں ملوث ملزم نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا

    امریکا میں بم دھماکوں میں ملوث ملزم نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا

    آسٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں بم دھماکوں میں ملوث 24 سالہ مشتبہ ملزم نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ٹیکساس میں ہونے والے بم دھماکوں میں ملوث ملزم نے آسٹن میں پولیس کارروائی کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا، ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس نے علاقے کا محاصرہ کیا تو ملزم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے خود کو ہلاک کیا۔

    امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا، جبکہ دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔

    امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ ملزم نے رواں ماہ شہر کے مختلف مقامات پر 6 دھماکے کیے تھے، ملزم پارسل بیگ میں دھماکہ خیز مواد رکھ کر دھماکے کرتا تھا، بم دھماکوں کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    پولیس نے گزشتہ شب کوریئر سروس کے ایک اسٹور سے پارسل بک کراتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزم کی تصاویر حاصل کی تھیں، جس میں وہ وگ لگائے ٹوپی پہنا ہوا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں بم دھماکوں میں ملوث مشتبہ ملزم کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے تحقیقاتی اداروں کے اقدام کو سراہا۔

    ایف بی آئی کے سربراہ کرس کومبز کا کہنا ہے کہ ملزم کے بارے میں مزید تحقیقات کی جارہی ہیں کہ ملزم اکیلے ہی بم دھماکوں میں ملوث ہے یا اس کا ساتھ کوئی گروہ ملوث ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • ٹرمپ کی منشیات فروشوں کو سزائے موت دینے کی تیاری

    ٹرمپ کی منشیات فروشوں کو سزائے موت دینے کی تیاری

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نشہ آور اشیاء اور ان ادویات کی روک تھام کے لیے منصوبہ تیار کیا ہے، جس میں سزائے موت دینے کی تجویز بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کے اس منصوبے کے تحت محکمہ انصاف کی کوشش ہوگی کہ منشیات فروشی کا کاروبار کرنے والوں کے لیے سزائے موت کو بحال کرایا جائے کیونکہ موجودہ قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی خواہش ہے کہ ایسے منشیات فروشوں کو بھی سخت سزائیں دی جائیں جن کے پاس سے کم مقدار میں نشہ آور اشیاء برآمد ہوں، اگلے تین برسوں میں ایسی ادویات میں بھی کمی کی جائے گی جن میں افیون ملائی جاتی ہے۔

    حالیہ برسوں کے دوران امریکا میں ہیروئن اور منشیات کے استعمال کے سبب اموات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے، امریکی سیاست دانوں کی ایک بڑی تعداد اموات میں اضافے کی ذمہ دار ادویات بنانے والی کمپنیوں کو ٹھہراتی ہے۔

    امریکی سیاست دانوں کا موقف ہے کہ دوا ساز ادارے مریض کو درد کے خاتمے کے لیے ادویات میں افیون اور دیگر نشہ آور چیز ملاتے ہیں جس کی وجہ سے مریض ان کا عادی ہوجاتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں امریکا میں افیون کا بحران پیدا ہوگیا تھا، جس کے بعد ٹرمپ کو طبی شعبے میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کرنا پڑا تھا، امریکا میں تقریباً ڈھائی ملین افراد اس طرح کی ادویات استعمال کرنے کے عادی بتائے جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس صورتحال سے امریکا کی ریاست نیو ہمپشائر سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے اور ٹرمپ اسی ریاست میں اپنے منصوبے کا اعلان کریں گے۔

    یہ پڑھیں: افغانستان کے ٹرمپ نے دنیا میں دھوم مچادی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا اور برطانیہ روس کے مدمقابل متحد

    امریکا اور برطانیہ روس کے مدمقابل متحد

    واشنگٹن: وائٹ ہاوس سے بیان جاری ہوا ہے کہ امریکا اپنے سب سے قریبی اتحادی برطانیہ سے اظہار یکجہتی اور برطانوی حکومت کی جانب سے روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کی بھرپورحمایت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں مقیم سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہریلے کیمیکل کے ذریعے قتل کرنے کا الزام برطانوی حکومت نے روس پر لگایا تھا اور 13 مارچ تک جواب نہ دینے کی صورت میں سخت رد عمل کا عندیہ بھی دیا تھا۔

    وائٹ ہاوس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا اپنے سب سے قریبی اتحادی برطانیہ سے ’اظہار یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے‘اور برطانوی حکومت کی جانب 23 روسی سفارت کاروں کو نکالے جانے کے اقدام کی بھرپور حمایت بھی کرتا ہے۔

    برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مئے نے کہا ہے کہ روسی سفارت کاروں کو حکام کی جانب سابق جاسوس کے قتل میں استعمال ہونے والے اعصاب شکن روسی کیمیکل کی وضاحت دینے سے انکار پر نکالا گیا ہے۔

    جبکہ روس نے برطانیہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جوابی اقدامات کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ روس دنیا کے تمام ممالک کی سلامتی اور سیکیورٹی کو نظر انداز کررہا ہے۔

    سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور بیٹی یولیا اسکریپال

    اسی دوران امریکی سیکریٹری خارجہ بوریس جونسن کا کہنا تھا کہ جس طرح سے برطانیہ میں جاسوس کی موت ہوئی ہے یہ طریقہ واردات روس کا ہے، اور روسی حکومت نے اس حملے سے اپنی حکومت کے خلاف کھڑے ہونے والے لوگوں کو پیغام دیا کہ جو بھی روس کے خلاف آواز اٹھائے گا اس کا یہ ہی انجام ہوگا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے عہدےدار کا کہنا ہے کہ اس بات کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے امریکا کی جانب سے برطانوی وزیراعظم تھریسا مئے کو مدد کےلیے کی جانے والی پیشکش غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا یہاں اہم بات یہ ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے روس کے لیے جس طرح کا لہجہ اور زبان استعمال کی ہے وہ اس سے پہلے کبھی وائٹ ہاوس میں نہیں سنی گئی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے میڈیا سیکریٹری نے سارا سینڈر کا کہنا ہے کہ امریکا کو یقین دلایا جائے کہ’ اس طرح کے حملے دوبارہ نہیں ہونے چاہیے‘اور برطانیہ کا روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنا’روسی اقدامات کا رد عمل ہے‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ’روس کا حالیہ رویہ اس بات کو واضح کررہا ہے کہ روس عالمی قوانین کی خلاف کررہا ہے اور دنیا کے تمام ممالک کی سلامتی اور سیکیورٹی کو مستقل نظر انداز کررہا ہے۔ روس کی جانب سے سابق جاسوس کے خلاف کیا گیا اقدام مغربی جمہوریت کی بے حرمتی ہے‘۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے برطانوی شہرسالسبری میں سابق روسی انٹیلیجنس افسر اور ان کی بیٹی کو زہر دینے پر23 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں 63 سالہ سابق روسی ملٹری انٹیلیجنس آفیسر اور ان کی بیٹی کو برطانیہ کے شہر سالسبری کے سٹی سینٹرمیں ایک بینچ پرتشویش ناک حالت میں پایا گیا تھا۔

  • ایمازون کے مالک دنیا کی امیر ترین شخصیت، ٹرمپ کے اثاثوں میں نمایاں کمی

    ایمازون کے مالک دنیا کی امیر ترین شخصیت، ٹرمپ کے اثاثوں میں نمایاں کمی

    واشگنٹن: دنیا کے امیر ترین افراد کی نئی فہرست سامنے آگئی جس کے مطابق ایمازون کے مالک جیف بیڑوس سب سے زیادہ اثاثوں کی وجہ سے اول نمبر پر رہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تنرلی کے بعد 766ویں نمبر پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں مشہور شخصیات کی دولت اور اثاثوں پر نظر رکھنے والے ادارے فوبز کی جانب سے امیر ترین شخصیات کی نئی فہرست جاری کی گئی جس کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس 90 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ دوسرے اور فیس بک کے مالک مارک زکر برگ 71 ارب ڈالر کے ساتھ تیسرے نمبر پر آئے۔

    فہرست کے مطابق ٹیکنالوجی کی دنیا سے تعلق رکھنے والے امیر ترین افراد کی فہرست میں گوگل کے مالک لیری پیج جبکہ چینی آن لائن کمپنی اور علی بابا کے مالکان بتدریج دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

    فوربس میگزین کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گذشتہ برس کی نسبت رواں سال دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں دوسو سے زائد درجات کی تنزلی کے بعد نیچے آگئے کیونکہ اُن کے اثاثوں کی مالیت چالیس ارب ڈالر سے 31 ارب ڈالر رہ گئی۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گذشتہ دو سال کی طرح اس بار بھی ٹرمپ کے اثاثہ جات میں نمایاں کمی ہوئی جس کے باعث وہ  فہرست میں 544ویں سے 766 ویں نمبر پر  پہنچ گئے۔

    امیر افراد کے اثاثوں پر نظر رکھنے والے ادارے کے مطابق امریکی صدر کی دولت سال 2017 میں ایک ارب ڈالر کی کم ہوئی جس کی وجہ زمینوں کے کم ہوتے دام اور اُن کی صدارتی تشہیری مہم تھی۔

    دولت مند افراد کی فہرست میں 25 نئے افراد شامل ہوئے ہیں، جن کی مجموعی دولت ایک ارب ڈالر سے زائد ہے، فور بس میگزین کے مطابق ایما زون کے بانی 112 ارب ڈالر کے مجموعی اثاثوں کے ساتھ دنیا کے پہلے امیر ترین شخص قرار پائے۔

    موجودہ درجہ بندی کی فہرست فوربس میگزین کی تازہ ایڈیشن میں اس سرخی کے ساتھ ’’امیر ترین مزید امیر ہورہے ہیں‘‘جو ان کے اور عوام کے درمیان وسیع فاصلے کی بڑی وجہ ہے۔

    بل گیٹس گذشتہ 24 سال سے فوربس میگزین کے امیرترین کی فہرست میں پہلے نمبر تھے اور ان کی دولت میں بھی گذشتہ 24 سال کے دوران چار ارب ڈالر کے اضافے کے بعد 86 ارب ڈالر سے بڑھ کر 90 ارب ڈالر تک پہنچی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی پولیس 22 سال بعد بھی قاتل کی تلاش میں

    امریکی پولیس 22 سال بعد بھی قاتل کی تلاش میں

    کال پیپر: امریکی ریاست ورجینیا کی پولیس آج بھی 22 سال قبل قتل ہونے والی 25 سالہ خاتون کے قاتل کی تلاش میں ہے‘ اس قتل کے بعد بھی اسی مقام پر متعدد خواتین کو اغوا کرنے کی کوشش کی جاچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ورجینیا پولیس نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ وہ آج بھی 22 سال قبل لاپتہ ہونے اور بعد ازاں مردہ حالت میں پائی جانے والی الیشیا شووالٹر رینالڈ کے قاتل کی تلاش میں ہیں اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی معلومات کو خوش آمدید کہیں گے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ آج سے 22 سال قبل الیشیا رینالڈ ‘بالٹی مور سے شارلٹس ول کی جانب اپنی مرکری ٹریسر نامی گاڑی میں سفر کررہی تھیں۔ یہ 2 مارچ 1996 کا دن تھا جب انہیں روٹ 29 پر ایک دیہاتی علاقے میں آخری بار دیکھا گیا تھا۔ یہ علاقہ واشنگٹن ڈی سی کے جنوب مغرب میں 90 کلو میٹر کے علاقے میں واقعہ ہے۔

    Alicia Showalter

    عینی شاہد کے مطابق الیشیا نے سڑک کنارے اپنی گاڑی پارک کی اور چند ہی لمحوں میں ایک 35 سے 45 سال کی درمیانی عمر کے گورے نے انہیں اپنی گہرے رنگ کی پک اپ گاڑی میں کھینچ لیا۔ پولیس انہیں تلاش کرتی رہی تاہم ان کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ دو ماہ کے بعد ان کی لاش پولیس کو مل گئی۔

    اس واقعے کے بعد متعدد خواتین نے پولیس کو اطلاع دی کی کہ کسی شخص نے روٹ 29 پر انہیں زبردستی روکا یا روکنے کی‘ تاہم آج 22 سال بعد بھی پولیس یہ معمہ حل نہیں کرپائی ہے‘ لیکن آج بھی پرامید ہے کہ ایک نہ ایک دن وہ الیشیا کے قاتل کو گرفتار کرلیں گے اور اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • میمو گیٹ اسکینڈل: حسین حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    میمو گیٹ اسکینڈل: حسین حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے میمو گیٹ اسکینڈل کیس میں ملوث امریکا میں مقیم سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں رکنی بینچ نے میموگیٹ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن نے بتایا کہ حسین حقانی کی گرفتاری کی خاطر ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لیے انٹرپول کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس نے میمو گیٹ اسکینڈل میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل کی طلبی کا حکم دیتے ہوئے حسین حقانی کو وطن واپس لانے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرنے کا کہا تھا۔

    گزشتہ سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس د یے تھے کہ سابق سفیر کی جانب سے وکیل کو کوئی ہدایت نہیں دی جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے کیس کا جائزہ لینے کے بعد حسین حقانی کی نظرثانی کی درخواست عدم پیروی کی وجہ سے خارج کردی تھی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ حسین حقانی نے عدالت سے کیے گئے وعدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

    بعدازاں سپریم کورٹ میں میموگیٹ اسکینڈل کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

    یا د رہے کہ میموگیٹ اسکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصور اعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔

    یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان میں ممکنہ فوجی بغاوت کو مسدود کرنے کے سلسلے میں حسین حقانی نے واشنگٹن کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک میمو بھیجا تھا۔اس اسکینڈل کے بعد حسین حقانی نے بطور پاکستانی سفیر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس کی تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔

    جوڈیشل کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ میمو ایک حقیقت تھا اور اسے حسین حقانی نے ہی تحریر کیا تھا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ حسین حقانی نے میمو کے ذریعے امریکا کو نئی سیکورٹی ٹیم کے قیام کا یقین دلایا اور وہ خود اس سیکورٹی ٹیم کا سربراہ بننا چاہتے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں