Tag: USA

  • اوباما کو ایران سے معاہدے پرمطلوبہ سینیٹرز کی حمایت حاصل

    اوباما کو ایران سے معاہدے پرمطلوبہ سینیٹرز کی حمایت حاصل

    واشنگٹن: امریکی صدر براک اوباما کی حکومت نے ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر ہونے والے معاہدے کی امریکی سینیٹ سے توثیق کے لیے مطلوبہ تعداد میں سینیٹرز کی حمایت حاصل کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز ریاست میری لینڈ کی ڈیموکریٹ سینیٹر باربرا مکولسکی نے اس معاہدے کی حمایت کا اعلان کیا تو وہ ایسا کرنے والی 34ویں سینیٹر بن گئیں۔

    امریکی کانگریس اب بھی اس معاہدے کی مخالفت کر سکتی ہے لیکن صدراوباما کے پاس اب اتنے ووٹ ہیں کہ وہ نامنظوری کی کسی قرارداد کو ناکام بنا سکیں۔

    سینیٹر باربرا مکولسکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’کوئی معاہدہ خامیوں سے پاک نہیں ہوتا خصوصاً وہ جو ایرانی حکومت سے کیا گیا ہو‘۔

    تاہم انھوں نے کہا کہ ’میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ یہ مشترکہ جامع منصوبہ ہی ایران کو جوہری بم کے حصول سے روکنے کے لیے بہترین دستیاب چیز ہے۔ اسی وجہ سے میں معاہدے کے حق میں ووٹ دوں گی۔‘

    حزبِ مخالف کی جماعت ریپبلکن پارٹی اس معاہدے کے خلاف متحد ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ صرف ایران کو شہ دے گا۔

    امریکی کانگریس میں اس معاہدے پر رواں ماہ ہی ووٹنگ ہونے والی ہے لیکن وائٹ ہاؤس کو امید ہے وہ مزید سات سینیٹرز کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے گا تاکہ فیلیبسٹر نامی قانونی حق استعمال کیا جا سکے۔

  • پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت میں اضافہ کرے گی: کیمرون منٹر

    پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت میں اضافہ کرے گی: کیمرون منٹر

    کراچی: پاکستان میں امریکہ کے سابق سفیر کیمرون منٹر کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے میں پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز ہفتہ پاکستان میں امریکہ کے سابق سفیر کیمرون منٹر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا معاشی مستقبل روش ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک بڑی مارکیٹ ہے اور یہاں کے عوام ہنرمند ہیں، اگراچھی حکومتیں آئیں تو عالمی دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع نظراندازنہیں کرے گی۔

    کیمرون منٹر نے خطے میں دہشت گردی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں یہاں معاشی ترقی اور اکانومک راہداری کے معاملات پر بات کرنے آیا ہوں دہشت گردی کے خلاف جنگ پر بات نہیں کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ پاکستان کی معاشی میدان میں ترقی کا خواہاں ہے۔

    ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نےکہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ چین پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کررہا ہے جس سے پاکستان بہت تیزی سے آگے بڑھے گا اور خطے میں پاکستان کی اہمیت میں اضافہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری ایک انتہائی اہم منصوبہ ہے جوکہ نا صرف پاکستان کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا بلکہ خطے کے دیگر ممالک بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ آٰیا چین صرف پاکستان میں سرمایہ کاری میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہے یا وہ بھارت اور افغانستان کو بھی یکساں مواقع فراہم کرے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر ایک دیرینہ مسئلہ جس کے حل کے لئے دونوں ممالک کو سنجیدہ مذاکرات کرنے چاہیں۔

  • امریکہ اورترکی کا داعش کے خاتمے کی مشترکہ کوشش پراتفاق

    امریکہ اورترکی کا داعش کے خاتمے کی مشترکہ کوشش پراتفاق

    انقرہ: امریکہ اورترکی نے شام کے شمالی علاقے سے داعش کے خاتمے کے لیےمشترکہ کوششوں پراتفاق کرلیاہے۔

    خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ترکی کے وزیراعظم احمد داووداغلو کا کہنا ہے کہ ان کی فوج خطے میں توازن کو تبدیل کرسکتی ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس تعاون کا مقصد ترکی کی سرحدوں کے ساتھ منسلک شام کی سرحدوں سے داعش سے پاک علاقے کا قیام ہے۔

    امریکی صدر اوباما کے ایتھوپیا کے دورے کے موقع پرایک امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے کے حوالے سے تفصیلات تاحال آنا باقی ہیں۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ تاہم نو فلائے زون کے نفاذ کے لیے مشترکہ فوجی تعاون اس میں شامل نہیں۔

    خیال رہے کہ ترکی نیٹو کا وہ واحد مسلم اتحادی ہے جو کہ داعش کے خلاف زمینی جنگ کا حصہ ہے۔

    واضح رہے کہ ترکی نے نیٹو حکام کے ساتھ ایک اہم اجلاس طلب کیا ہے تاکہ داعش اور کردوں کے خلاف سرحد پار انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں عمل میں لائی جاسکیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے نیٹو کے چیف جینس اسٹولٹین برگ نے ترکی کے دفاعی حقوق کو تسلیم کیا ہے تاہم کہا ہے کہ اس ذاتی دفاع کا تناسب بھی ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ترک حکومت اورکردوں کے درمیان کئی سالوں سے موجود کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے طویل عرصے سے پرامن سیاسی حل کی کوششیں جاری ہیں تاہم طویل عرصے کے امن و امان کے لیے جنگ حل نہیں ہے۔

  • کیوبا امریکہ سفارتی تعلقات کا آغاز

    کیوبا امریکہ سفارتی تعلقات کا آغاز

    واشنگٹن: کیوبا اورامریکہ کے درمیان سرد مہری کا سلسلہ ختم ہوگیا، کیوبا میں آج امریکی سفارتخانے کا افتتاح کیا جائے گا۔

    کیوبا کےدارالحکومت ہوانا میں امریکی سفارتخانہ کھولنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں،دونوں ممالک 54 سال بعد سفارتی تعلقات بحال ہورہے ہیں جبکہ واشنگٹن میں بھی کیوبن سفاتخانہ کھولا جائے گا۔

    سفارتخانے میں سرگرمیوں کے آغاز سے قبل خصوصی تقریب منعقد کی جائے گی جس میں امریکی وزیرخارجہ جان کیری شرکت کریں گے۔

    کیوبا پرتاحال تجارتی پابندی عائد ہے جسے امریکی کانگریس کی منظوری کے بعد ہٹایا جاسکے گا۔

  • ایران اور6 عالمی طاقتوں کے درمیان تاریخ ساز ایٹمی سمجھوتہ

    ایران اور6 عالمی طاقتوں کے درمیان تاریخ ساز ایٹمی سمجھوتہ

    ویانا:ایران اور دنیا کی 6 عالمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی پروگرام پر تاریخ ساز سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران اور امریکا اس سمجھوتے پر تیار ہوگئے ہیں کہ اقوامِ متحدہ کے معائنہ کار جوہری سرگرمیوں کی نگرانی کے ساتھ ساتھ ایران کی فوجی تنصیبات کے جائزے کا مطالبہ بھی کر سکیں گے۔

    معاہدے کے تحت ایران کو اقوامِ متحدہ کے نگرانوں کی درخواست چیلنج کرنے کا حق حاصل ہوگا اور اس صورت میں فیصلہ ایران اور 6 عالمی طاقتوں کا ثالثی بورڈ کرے گا۔

    ایران کے اعلیٰ ترین سفارت کار نے معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری سخت محنت کام آگئی اور ایران کا عالمی طاقتوں سے ایٹمی معاہدہ طے پا گیا ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے وزرائے خارجہ آج ہی ایک مرتبہ پھر ملاقات کریں گے جس کے بعد پریس کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں معاہدے کا باقاعدہ اعلان ایران کے وریز خارجہ جواد ظریف اور یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ فیڈریکا مغیرینی مشترکہ بیان پڑھ کر سنائیں گے۔

    واضح رہے کہ عالمی طاقتیں گزشتہ 12 برسوں سے ایران کے ایٹمی پروگرام پر شدید تحفظات کا اظہار کرتی رہی ہیں، جس کی وجہ سے ایران پر کئی اقتصادی پابندیاں بھی عائد ہیں۔

  • میسیسپی میں کنفیڈریشن پرچم برقراررکھنے کے حق میں ووٹ

    میسیسپی میں کنفیڈریشن پرچم برقراررکھنے کے حق میں ووٹ

    میسیسپی: امریکی ریاست میسیسپی میں کنفیڈریشن پرچم برقرار رکھنے کے حق میں ووٹ دیا گیا ہے۔

    امریکہ کی دیگرریاستوں کے برعکس میسیسپی میں شہریوں کی بڑی تعداد نے غلامی اور نسل پرستی کی علامت سمجھے جانے والے کنفیڈریشن پرچم کوسرکاری عمارتوں سے نہ اتارنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

    شہرپیٹل کے مئیرہال مارکس نےکنفیڈریشن پرچم کو سرکاری عمارتوں پرلہرائے رکھنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخی علامت کو ختم کرکے ماضی تبدیل نہیں کیا جاسکتا لہذا یہ علامتی پرچم سٹی ہال ہرہمیشہ لہراتا رہے گا۔

    اس سے قبل امریکی ریاست ساؤتھ کیرولینا میں کنفیڈریشن پرچم کو سرکاری عمارتوں اتارنے کے حق میں ووٹ دئیے گئے تھے۔

  • جنوبی ایشیا میں ’پراکسی جنگوں‘ کا اختتام ضروری ہے، رچر اولسن

    جنوبی ایشیا میں ’پراکسی جنگوں‘ کا اختتام ضروری ہے، رچر اولسن

    پشاور: شمالی وزیرستان میں جاری آپریشنِ ضرب میں پاک فوج کے فیصلہ کن اقدامات کو سراہتے ہوئے امریکی سفیر رچرڈ اولسن کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں جاری پراکسی جنگیں ختم کی جائیں۔

    رچرڈ اولسن کا کہنا تھا کہ ’’ میرا خیال ہے کہ جنوبی ایشیا میں پراکسی جنگیں اب ختم ہونی چاہئیں ‘‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’ چاہے ان جنگوں کے پیچھے کوئی بھی لیکن اب ان کا اختتام ضروری ہے‘‘۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں آپریشن ضربِ عضب میں پاک فوج کی جانب سے پیش کی جانے والی قربانیوں کو سراہا۔ ضربِ عضب گزشتہ سال جون میں شروع کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دہشت گردوں پر شدید اثرات مرتب ہوئے ہیں اور پاکستان ، اس کے عوام اور افغانستان کو اس کے عمومی فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپریشن کے ثمرات شاندار ہیں۔

    رچرڈ اولسن نے یقین دہانی کرائی کہ امریکہ پاکستان کے داخلی سیاسی امورمیں مداخلت نہیں کررہا۔

    افغانستان کی جانب سے پاکستان پر مداخلت کے الزامات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں پراکسی جنگوں کا دور اب ختم ہوجانا چاہیئے۔

    پاکستان اور افغانستان میں داعش کی ممکنہ موجودگی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی سرگرمیوں کو گزشتہ 14 سالوں میں بے پناہ نقصان پہنچا ہے۔ رچرڈ نے یہ بھی کہا کہ ’’ ہم داعش کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں‘‘۔

  • امریکہ نے سینئرطالبان رہنماء کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا

    امریکہ نے سینئرطالبان رہنماء کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خزانہ نے طالبان کے سینئررہنما مولوی عبدالرشید بلوچ عالمی دہشت گرد قراردے دیا، مولوی عبدالرشید کو افغان حکام نے ایک سال قبل گرفتار کیا تھا۔

    محکمہ خزانہ کے مطابق عبدالرشید افغانستان کے صوبہ نمروزمیں طالبان کے قائم مقام گورنرکے فرائض انجام دے رہا تھا جہاں اس نے بم دھماکے اور خودکش حملے کرنے والے دہشت گردوں کی مدد کی تھی۔

    محمکہ کا کہنا ہے کہ 2013 کے وسط میں امریکی فوجی کی ہلاکت میں استعمال ہونے والی بہتر ڈیوائس کے پیچھے بھی عبدالرشید تھا۔

    عبدالرشید پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے پوست کی کاشت کرنے والوں کو تحفظ فراہم کرکے بدلے میں طالبان کے لئے فنڈ اکھٹا کیا۔

    عالمی سطح پردہشت گرد قرار دئیے جانے کا مطلب ہے کہ امریکہ کی حدود میں عبدالرشید کی کسی بھی قسم کی جائیداد ضبط کرلی جائے گی اور کوئی بھی امریکی شہری اس سے کسی بھی قسم کا ربط نہیں رکھ سکے گا۔

  • روسی ایٹمی اثاثوں میں اضافہ، امریکہ کو تشویش

    روسی ایٹمی اثاثوں میں اضافہ، امریکہ کو تشویش

    ماسکو: روس کے قریب مشرقی یورپ میں بھاری ہتھیاراورفوجیوں کی تعداد میں اضافے کے امریکی منصوبے کی اطلاعات کے بعد روس نے اپنے ایٹمی اثاثوں میں چالیس نئے بین البراعظمی میزائل کےاضافے کااعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماسکو کے یوکرین میں کردارپرروس اورمغربی طاقتوں کےمابین تناؤ میں مزید اضافہ ہوگیاہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ چالیس میزائلوں کی تنصیب کےبعد کسی بھی مہم جوئی سےنمٹ سکیں گے۔ پیوٹن کا کہناتھا کہ روس پیش قدمی نہیں کررہا۔

    انہوں نے امریکی منصوبے کوسرد جنگ کے بعد سے اب تک کا واشنگٹن کا انتہائی جارحانہ اقدام قراردے دیا،پیوٹن کے مطابق انہیں اینٹی میزائل ڈیفنس سسٹم میں توسیع سےمتعلق فکرہے، یہ اسٹریٹیجک اہمیت کاانتہائی سنجیدہ معاملہ ہے۔

    اس موقع پرامریکی وزیرخارجہ جان کیری نے روسی صدرکےاعلان کوتشویشناک قراردیتےہوئےکہا کہ امریکہ روس سےتعلقات کودوبارہ سردجنگ کی جانب نہیں لےجاناچاہتا۔

    دوسری جانب نیٹونےروس کی ایٹمی پیش قدمی کوغیرمنصفانہ اورخطرناک قراردیدیا ہے۔

  • ہلیری کلنٹن نے صدارتی الیکشن کیلئے مہم کا آغازکردیا

    ہلیری کلنٹن نے صدارتی الیکشن کیلئے مہم کا آغازکردیا

    واشنگٹن: امریکی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نےاپنی باقاعدہ انتخابی مہم کا آغازکردیا۔

    نومبردوہزارسولہ کےانتخابات کیلئےپہلی بڑی ریلی میں ہیلری نےعام امریکی کیلئےیکساں معاشرےکیساتھ بہتر معاشی حالات کا وعدہ کیا۔

    انکا کہنا تھا کہ جمہوریت صرف ارب پتیوں اور کارپوریشنز کیلئےنہیں بلکہ جمہوریت اورخوشحالی عام آدمی کی زندگی کا بنیادی حصہ ہے۔

    ڈیموکریٹک کی جانب سےانتخابات میں حصہ لینےکیلئےپرتولنے والی ہیلری کلنٹن کولبرل برنی سینڈرزسےتھوڑا بہت مقابلہ ضرورہے۔

     تاہم انہوں نے ریپبلکنز پرکڑی تنقید کرتے ہوئےکہا ریپلکنزنئےچہروں اورپرانی آواز کیساتھ میدان میں ہیں جو گانا وہ گارہے ہیں وہ وہی پرانا ہوچکا ہے،انہوں نے معاشی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔

    انہوں نے ہم جنس شادیوں ،حقوق نسواں اور معاشی مساوات سمیت وال اسٹریٹ کوریگولیٹ کرنے کی حمایت ظاہر کی۔