Tag: USA

  • عوام کی ماہانہ آمدنی میں اضافہ ہوا ہے: وزیر خزانہ

    عوام کی ماہانہ آمدنی میں اضافہ ہوا ہے: وزیر خزانہ

    واشنگٹن: وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں، ماہانہ بنیادوں پر آمدنی میں 0.5 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے دورہ امریکا کے دوران پاکستانی سفارتخانے میں پریس بریفنگ دی، اس موقع پر سیکریٹری خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک، پاکستانی سفیر اسد مجید اور دیگر موجود تھے۔

    وزیر خزانہ نے میڈیا کو دورہ امریکا کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے اسٹرکچرل اصلاحاتی اقدامات کو سراہا گیا، ملکی معیشت کی بہتری کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ 4 سے 5 سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 20 فیصد تک لے جائیں، عام آدمی کی بہتری اور آسانی کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی کی طرف جا رہے ہیں۔ حکومت بوٹم اپ اپروچ کے ساتھ سود سے پاک قرض اسکیم لا رہی ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ستمبر کے دوران 2.7 ارب ڈالر کے ساتھ ترسیلات زر نے اپنی رفتار جاری رکھی، جون 202 سے ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زیادہ پر قائم ہے۔ ساتواں مہینہ ہے جب آمدن اوسطاً 2.7 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ شرح نمو کے لحاظ سے ستمبر میں ترسیلات زر میں 16.9 فیصد سالانہ اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ ماہانہ بنیادوں پر آمدنی میں 0.5 فیصد اضافہ دیکھا گیا، پہلی سہ ماہی میں 8 ارب ڈالر کی ترسیلات زر میں 12.5 فیصد اضافہ ہوا، ستمبر 2021 میں ترسیلات زر کی آمد بنیادی طور پر سعودی عرب سے ہوئی۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ستمبر میں سعودی عرب سےترسیلات زر 681 ملین ڈالر تھی، متحدہ عرب امارات سے 502، برطانیہ سے 370 اور امریکا سے 245 ملین ڈالر ترسیلات رہیں۔

  • امریکا کے بائیولوجیکل تجربات دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں: روس

    امریکا کے بائیولوجیکل تجربات دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں: روس

    ماسکو: روس کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے 200 سے زائد بائیولوجیکل مراکز دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، یہ سرگرمیاں دنیا کے لیے خطرناک ہیں۔

    روسی میڈیا کے مطابق روس کی جانب سے جاری حالیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے 200 سے زائد بائیولوجیکل مراکز کام کر رہے ہیں جن کے بارے میں عالمی سطح پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

    روس نے امریکا کی بائیولوجیکل سرگرمیوں کو دنیا کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ روس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا کے بائیولوجیکل مراکز کی سرگرمیوں نے دنیا کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    روس کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے 200 سے زائد بائیولوجیکل مراکز کام کر رہے ہیں جن کے بارے میں عالمی سطح پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ ان مراکز کی سرگرمیاں ایسے اسلحوں پر پابندی کے عالمی کنونشن کے منافی ہیں۔

    روس کی جانب سے بائیولوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں کی تیاری اور نگہداشت کے معاہدے کی پابندی اور ایسے ہتھیاروں کے استعمال کی نفی کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔

    امریکا نے یوکرین، افریقہ، جارجیا، آرمینیا، جنوبی کوریا، کولمبیا، انڈونیشیا اور سینیگال سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں بائیولوجیکل تجربہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں۔

  • امریکا میں بچوں کو کووڈ 19 ویکسین لگانے کی اجازت دینے پر غور

    امریکا میں بچوں کو کووڈ 19 ویکسین لگانے کی اجازت دینے پر غور

    واشنگٹن: امریکا میں بچوں کو کووڈ 19 ویکسین لگانے کی اجازت دینے پر غور شروع کردیا گیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق 22 سو 68 بچوں پر کیے گئے تجربات حوصلہ افزا ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی حکومت بچوں کو کووڈ 19 ویکسین لگانے کی اجازت دینے پر غور کر رہی ہے، ملک بھر میں 65 سال سے زائد عمر کے افراد کو بوسٹر شاٹس بھی لگانا شروع کردیے گئے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ حکام کو 5 سے 11 سال کے بچوں کو ویکسین لگانے کی اجازت کی درخواست دی گئی ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ تجربات سے ثابت ہوا کہ بچوں کے لیے کرونا ویکسین محفوظ ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق 22 سو 68 بچوں پر کیے گئے تجربات حوصلہ افزا ہیں۔

    امریکا میں اس وقت ویکسین کے بوسٹر شاٹس کے حوالے سے بھی بحث جاری ہے اور ماہرین کی جانب سے اس پر مختلف آرا پیش کی جارہی ہیں۔

  • معروف کامیڈین عمر شریف کو کیا بیماری ہے؟

    معروف کامیڈین عمر شریف کو کیا بیماری ہے؟

    کراچی: امریکا میں مقیم ماہر امراض قلب ڈاکٹر طارق شہاب کا کہنا ہے کہ معروف کامیڈین عمر شریف کی ہارٹ سرجری ایک پیچیدہ عمل ہے، امریکا پہنچتے ہی انہیں اسپتال میں داخل کرلیا جائے گا اور ایک سے دو دن میں ان کی سرجری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں مقیم ڈاکٹر طارق شہاب نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں معروف کامیڈین عمر شریف کی بیماری کی تفصیلات بتائیں۔

    ڈاکٹر طارق کا کہنا تھا کہ عمر شریف کے دل کے ایک والو کے مسلز کمزور ہوچکے ہیں، جس کی وجہ سے خون کی گردش میں رکاوٹ ہے جبکہ انہیں سانس لینے میں بھی تکلیف کا سامنا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس کا علاج اوپن ہارٹ سرجری سے ہوسکتا ہے، لیکن عمر شریف کی پہلے ہی ایک اوپن ہارٹ سرجری ہوچکی ہے جبکہ ان کے گردے بھی کمزور ہیں لہٰذا دوبارہ سرجری کرنا ان کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    ڈاکٹر طارق کے مطابق عمر شریف کی سرجری اب نئے طریقہ علاج کے ذریعے کی جائے گی جس میں دل کو کھولے بغیر شریانوں کے اندر سے ہی اس والو کی جراحت کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا یہ ایک مشکل سرجری ہے اور اس کے لیے ماہر امراض قلب کی پوری ٹیم چاہیئے جن کا پاکستان آنا مشکل تھا، اسی لیے عمر شریف کو یہاں بلایا گیا۔ امریکا پہنچتے ہی عمر شریف کو اسپتال میں داخل کرلیا جائے گا اور ضروری پروسیجر کے بعد ان کی سرجری کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ کراچی ایئرپورٹ سے ایئر ایمبولنس عمر شریف کو لے کر امریکا روانہ ہوچکی ہے، ایئر ایمبولینس میں اہلیہ بھی عمر شریف کے ہمراہ ہیں۔

  • سربراہ پاک بحریہ کا دورہ امریکا، اہم ملاقاتیں

    سربراہ پاک بحریہ کا دورہ امریکا، اہم ملاقاتیں

    اسلام آباد: پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کا دورہ امریکا جاری ہے جہاں انہوں نے انٹرنیشنل سی پاور سمپوزیم میں شرکت کی، اور مختلف ممالک کی بحری افواج کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے اپنے دورہ امریکا کے دوران 24 ویں انٹرنیشنل سی پاور سمپوزیم میں شرکت کی۔

    سمپوزیم میں 80 سے زائد ممالک کے وفود نے شرکت کی جبکہ مختلف ممالک کی بحری افواج اور کوسٹ گارڈ کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سمپوزیم میں میری ٹائم چیلنجز اور عالمی سطح پر میری ٹائم سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سربراہ پاک بحریہ کی امریکا کے سیکریٹری آف نیوی کارلوس ڈل ٹورو اور امریکی بحریہ کے دیگر اعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں ہوئیں۔ نیول چیف نے ارجنٹینا، فرانس، جرمنی، گھانا، جاپان، سری لنکا اور ترکی کی بحری افواج کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔

    ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ بحری تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، سربراہ پاک بحریہ نے یو ایس سرفیس وار فیئر اسکول کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں امریکی بحری افواج کے کردار پر بریفنگ دی گئی۔

    ترجمان بحریہ کا کہنا ہے کہ نیول چیف کے دورے سے دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔

  • بوسٹر ڈوز پر امریکی حکام کا فیصلہ

    بوسٹر ڈوز پر امریکی حکام کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی فیڈرل ڈرگ اتھارٹی نے تجویز دی ہے کہ کرونا ویکسین کے بوسٹر شاٹس تمام امریکی شہریوں کو نہ دیے جائیں، بزرگوں اور بیمار افراد کو بوسٹر شاٹ دیا جاسکتا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق فیڈرل ڈرگ اتھارٹی نے کرونا ویکسین کے بوسٹر شاٹس سے متعلق فیصلہ کرتے ہوئے تمام امریکی شہریوں کو بوسٹر شاٹس نہ دینے کی تجویز دی ہے۔

    ایف ڈی اے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بزرگوں اور بیمار افراد کو بوسٹر شاٹ دیا جاسکتا ہے۔

    ماہرین نے 16 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کو بوسٹر شاٹ دینے کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔ ایف ڈی اے کے ووٹنگ نتائج پر سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کا مشاورتی اجلاس آئندہ ہفتے ہوگا۔

    خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ موجودہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی نہیں کرتے کہ کووڈ 19 کے بوسٹر ڈوز کی ضرورت ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈ روس نے ماہ ستمبر کے اختتام تک کووڈ 19 ویکسین کے بوسٹرز لگانے کو روکنے کے لیے کہا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد ہر ملک کی 10 فیصد آبادی کی ویکسین مکمل کروانے کو ممکن بنانا ہے اور بوسٹر ڈوزز روک کر امیر اور غریب ممالک میں ویکسین کی تقسیم میں عدم مساوات دور کرنا ہے۔

  • امریکا میں سرکاری ملازمین کے لیے کرونا ویکسی نیشن لازمی قرار

    امریکا میں سرکاری ملازمین کے لیے کرونا ویکسی نیشن لازمی قرار

    واشنگٹن: امریکا میں تمام سرکاری ملازمین کے لیے کرونا ویکسین لازمی قرار دے دی گئی، صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ ویکسین نہ لگوانے والے لوگ پورے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے تمام سرکاری ملازمین کے لیے کرونا ویکسین لگوانا لازمی قرار دے دیا ہے۔

    امریکا میں 1 کروڑ سے زائد سرکاری ملازمین اور کنٹریکٹرز مختلف عہدوں پر تعینات ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا میں تاحال 8 کروڑ افراد نے کرونا ویکسین نہیں لگوائی، امریکا میں کرونا وائرس کے باعث یومیہ اموات 1 ہزار تک پہنچ گئی۔

    صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ ویکسین نہ لگوانے والے لوگ پورے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

  • سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے: معید یوسف

    سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے: معید یوسف

    واشنگٹن: مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے پاکستانی سفارتخانے میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کے اعزاز میں پاکستانی سفارتخانے میں عشائیہ دیا گیا، عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے معید یوسف کا کہنا تھا کہ سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

    مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔

    امریکا میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے عشائیے سے خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی نوجوانوں کے لیے پلیٹ فارم کا آغاز کر رہے ہیں۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی میں پاکستانی امریکی نوجوان، پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ سیاسی طور پر پاکستانی امریکی نوجوان متحرک نظر آرہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو متحرک کرنے کے لیے رابطوں کو بڑھایا جائے گا۔

  • امریکا اور روس صرف دو میل کے فاصلے پر!

    امریکا اور روس صرف دو میل کے فاصلے پر!

    اگر آپ دنیا کا نقشہ دیکھیں تو آپ کو لگے گا امریکا اور روس کے درمیان نہایت مختصر سا فاصلہ ہے لیکن اگر دونوں کے درمیان سفر کیا جائے تو یہ خاصا لمبا ہوسکتا ہے۔

    روایتی طور پر نقشوں میں امریکا انتہائی بائیں جانب اور روس دائیں جانب دکھایا جاتا ہے تو عموماً یہی تصور پایا جاتا ہے کہ روس کے مغرب میں یورپ ہے اور پھر بحر اوقیانوس کے پار امریکا واقع ہے، لیکن دنیا گول ہے۔ امریکا کے انتہائی مغربی اور روس کے انتہائی مشرقی علاقوں کو ایک تنگ سمندری راستہ آبنائے بیرنگ جدا کرتا ہے جس کے درمیان میں ڈایامیڈ جزائر ہیں۔

    یہ دو جزیرے جغرافیائی لحاظ سے بہت ہی دلچسپ مقام پر واقع ہیں۔ ان میں سے ایک جزیرہ امریکا کی ملکیت ہے اور دوسرا روس کی اور ان دونوں کے درمیان سے نہ صرف دونوں ملکوں کی سرحد گزرتی ہے بلکہ بین الاقوامی خط تاریخ بھی یہیں سے گزرتی ہے۔ یہ فرضی خط دراصل تاریخ کو جدا کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک دوسرے سے محض دو میل کے فاصلے پر واقع ان دونوں جزائر کے درمیان 21 گھنٹے کا فرق ہے۔

    ان جزائر میں سے ایک چھوٹا ڈایامیڈ جزیرہ امریکا کا حصہ ہے جو صرف 115 کی آبادی رکھتا ہے جبکہ روس کی ملکیت بڑا ڈایامیڈ جزیرہ کہیں بڑا رقبہ رکھنے کے باوجود غیر آباد ہے۔

    ان جزائر کو دیکھ کر یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر جغرافیہ کا چینل رکھنے والے سیم فار وینڈ اوور کے ذہن میں سوال پیدا ہوا کہ ان دونوں جزیروں کے درمیان کوئی عام شخص کیسے سفر کر سکتا ہے۔ تو ان پر عقدہ کھلا کہ ایسی خواہش رکھنے والے کو بہت طویل سفر کاٹنا پڑے گا۔

    مثلاً قانونی طریقے سے امریکا سے روسی ڈایامیڈ جزیرے پر جانے کے لیے آپ کو سب سے پہلے الاسکا کے ساحلی علاقے ویلز جانا پڑے گا جو اس جزیرے کا قریبی ترین امریکی قصبہ ہے۔ یہاں سے آپ اگلے روز نوم کے لیے پرواز لے سکتے ہیں جو الاسکا ہی کا ایک شہر ہے اور مزید ایک دن انتظار کے بعد ریاست کے دارالحکومت اینکریج پہنچ سکتے ہیں یعنی کہ تقریباً تین دن میں قریبی ترین بڑے امریکی شہر تک پہنچا جا سکتا ہے۔

    اینکریج میں دو دن انتظار کے بعد امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر سیئٹل کی پرواز لیں اور پھر ایک دن گزار کر نیویارک کے جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ جائیں تاکہ اس سے اگلے روز کی ماسکو کی پرواز پکڑی جا سکے۔

    روسی دارالحکومت میں مزید ایک دن گزار کر آپ روس میں سائبیریا کے اہم شہر ارکوتسک کی پرواز لے سکتے ہیں، یہاں سے تقریباً دو دن بعد بحیرہ بیرنگ کے کنارے واقع شہر انادیر کی پرواز ملے گی۔ سب سے طویل انتظار غالباً یہیں کرنا ہوگا کیونکہ روسی ڈایامیڈ جزیرے کے قریب ترین واقع روسی قصبہ لیورنتیا کے لیے پرواز کے لیے ہفتہ بھر بھی انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس مقام سے کشتی کے ذریعے روسی جزیرے ڈایامیڈ پر پہنچا جا سکتا ہے۔

    یعنی صرف 2 میل کا فاصلہ طے کرنے کے لیے آپ کو 15 دن اور تقریباً 3 ہزار ڈالرز صرف کرنا پڑیں گے۔ اس دوران آپ کم از کم 24 ہزار کلومیٹرز کا فاصلہ طے کریں گے۔

  • ویکسین شدہ اساتذہ اور بچوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں، نئی گائیڈ لائنز جاری

    ویکسین شدہ اساتذہ اور بچوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں، نئی گائیڈ لائنز جاری

    واشنگٹن: سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول  نے  تعلیمی اداروں سے متعلق نئی گائیڈلائنز میں کہا گیا ہے کہ ویکسین شدہ اساتذہ اور بچوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول نے تعلیمی اداروں کیلئے نئی گائیڈلائنز جاری کردی، جس میں کہا گیا ہے کہ ویکسین شدہ اساتذہ اور بچوں کوماسک پہننے کی ضرورت نہیں، امریکا میں 12سال کی عمرکے بچوں کو ویکسین دی جارہی ہے۔

    سی ڈی سی کا کہنا تھا کہ گرمیوں کی چھٹیوں کےبعدامریکابھرکےاسکول کھولےجارہے ہیں، مخصوص بیماریاں کا شکار بچوں کوآن لائن اسکول کی سہولت ہو گی جبکہ اسکول میں بچوں کی ڈیسک کےدرمیان3فٹ فاصلہ رکھاجائے۔

    سی ڈی سی گائیڈ لائنز پر امریکی ماہرین کا ملا جلا رد عمل سامنے آیا ، ماہرین نے کہا ہے کہ نئی ماسک گائیڈلائنزبچوں،والدین کیلئےپریشانی کا باعث ہیں ، 12سال کی عمرتک نہ پہنچنے والے بچے کیسے محفوظ ہوں گے، 12سال سے کم عمربچوں کی ابتک ویکسی نیشن نہیں کی گئی۔

    اسکول کھولنے کے حوالے سے مختلف ریاستوں کے مختلف قوانین ہیں ، ورجینیا،کیلیفورنیانےتمام بچوں،اساتذہ کیلئےماسک ضروری قرار دیا گیا ہے جبکہ ایری  زونا، ٹیکساس اور آئیوامیں اسکول میں ماسک پہننے کی پابندی ختم کردی گئی ہے۔

    ریاست ڈیٹرائٹ،فلاڈیلفیا کی اسکول میں ہرشخص کو ماسک پہننےکی ہدایت کی گئی ہے ، اس حوالے سے سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ ریاستیں گائیڈ لائنز پر عمل درآمدکےفیصلےمیں خودمختارہیں۔