Tag: USA

  • کورونا وائرس نے ہزاروں لوگوں کو گھروں سے محروم کردیا

    کورونا وائرس نے ہزاروں لوگوں کو گھروں سے محروم کردیا

    واشنگٹن : دنیا بھر میں اپنی تباہی سے دہشت پھیلانے والی وبا کورونا وائرس نے جہاں متعدد ممالک کی معیشت کو برباد کردیا تو دوسری جانب ہزاروں افراد ایسے بھی ہیں کو گھروں سے بے گھر ہوکر کھلے آسمان تلے آگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کورونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں اپنے پنجے گاڑے وہیں امریکہ بھی اس سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ امریکہ میں ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں جو اب فٹ پاتھ پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    امریکی ریاست نیویارک جو سیاحوں کی جنت کہلاتا ہے وہاں بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ مقامی انتظامیہ کے لیے چیلنج بن گیا ہے جبکہ شہری انتظامیہ نے ایسے افراد کی مدد کے لیے کمیونٹی نیوی گیٹرز تعینات کیے ہیں۔

    نیویارک کے مرکزی علاقے مین ہیٹن میں اب سیاحوں سے زیادہ بے گھر افراد سڑکوں پر نظر آتے ہیں کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے وہاں سیاحت انتہائی کم ہو گئی ہے۔

    بے گھر افراد کے لیے قائم کردہ ادارے کوالیشن فار دی ہوم لیس کے مطابق نیویارک میں بے گھر افراد کی تعداد 20 ہزار 8 سو سے تجاوز کر گئی ہے اور یہ نیویارک کی تاریخ میں بے گھر افراد کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

  • امریکا کورونا ویکسین کی8 کروڑ سے زائد خوراکیں دنیا کو عطیہ کرے گا

    امریکا کورونا ویکسین کی8 کروڑ سے زائد خوراکیں دنیا کو عطیہ کرے گا

    واشنگٹن : امریکا نے دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی8کروڑ خوراکیں تقسیم کرنے کا اعلان کردیا، اس حوالے سے امریکی صدر کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کی تقسیم کا ہدف جون میں مکمل کرلیا جائے گا۔

    جوبائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا میں استعمال نہ ہونے والی75فیصد ویکسین دنیا بھر میں عطیہ کی جائیں گی، استعمال نہ ہونے والی25فیصد ویکسین اتحادی ممالک کو دی جائیں گی۔

    امریکی صدر نے کہا ہے کہ ویکسین اقوام متحدہ کے پروگرام "کوویکس” کے تحت تقسیم کریں گے،6ملین خوراکیں ساؤتھ اور سینٹرل امریکا میں تقسیم ہوں گی،7ملین ایشیا،5ملین خوراکیں افریقا میں تقسیم ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ کوویکس پروگرام کے تحت اب تک7کروڑ سے زائد خوراکیں تقسیم ہوچکی ہیں، میکسیکو، کینیڈا کو ویکسین کی4کروڑ سے زائد خوراکیں بھجواچکے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ جنوبی کوریا کی افواج کیلئے جانسن اینڈ جانسن کی10لاکھ خوراکیں روانہ کردی، امریکا ایسٹرازینکا کی مزید 6 کروڑ سے زائد خوراکیں دنیا کو عطیہ کرے گا۔

  • امریکی صدر کا ایک ماہ تک 70فیصد شہریوں کو ویکسین لگانے کا فیصلہ

    امریکی صدر کا ایک ماہ تک 70فیصد شہریوں کو ویکسین لگانے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکہ میں شہریوں کو کورونا ویکسین لگانے کا عمل جاری ہے، امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ 4جولائی تک 70فیصد امریکیوں کی ویکسی نیشن کردی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا کے یوم آزادی تک شہریوں کی ویکسی نیشن کیلئے کوشاں ہیں، یہ موسم گرما آزادی اور مل کرخوشیاں منانے کا موسم ہوگا۔

    اپنے ایک جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ اب تک ملک کے 52فیصد افراد کی کورونا ویکسی نیشن ہوگئی ہے اس عالمی وباء پر قابو پانے کیلئے اس شرح کو70فیصد تک لانا ہوگا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کو شکست دینے کیلئے ہمیں جنگی حکمت عملی کے تحت کام کرنا ہوگا، ویکسی نیشن پرٹیکس کریڈٹ سمیت دیگرمراعات بھی دی جائیں گی۔

    دوسری جانب امریکا کہ حزب اختلاف کی جماعت ری پبلکنز نے ملازمین یا صارفین سے ویکسی نیشن سرٹیفیکیٹ مانگنے پرحکومت کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایک بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن نے امکان ظاہر کیا تھا کہ رواں برس 4 جولائی کو ملک سے کورونا کے خاتمے کا دن منایا جائے گا جس میں اب تک 5 لاکھ امریکیوں کی جان جا چکی ہے۔

    عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے گزشتہ برس 12 مارچ کو کورونا کو عالمی وبا قرار دیا تھا اور عالمی وبا قرار دیئے جانے کے ایک سال پورے ہونے کے دن صدر جوبائیڈن نے اپنے خطاب میں 4 جولائی کو امریکا سے کورونا کے خاتمے کے دن کے طور پر منانے کے عزم کیا ہے۔

    امریکا کا یوم آزادی بھی 4 جولائی کو منایا جاتا ہے، صدر جوبائیڈن نے اس سال کے یوم آزادی کو کورونا سے آزادی کا دن قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اگر شہریوں کو اسی طرح ویکسین کے ٹیکے لگائے جاتے رہے تو 4 جولائی 2021 کو کورونا سے آزادی کا دن منائیں گے۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ وہ اس سلسلے میں تمام ریاستیں یکم مئی تک بالغوں کو ویکسین کے دونوں ٹیکے لگانے کا عمل پورا کرلیں۔ مجھے امید ہے کہ منصوبے پر عمل کیا گیا تو کورونا کیسز میں بڑے اضافے رک جائیں گے تاہم اکا دکا کیسز سامنے آسکتے ہیں۔

  • کورونا ویکسین آپ کو مالا مال کرسکتی ہے، لیکن کیسے؟

    کورونا ویکسین آپ کو مالا مال کرسکتی ہے، لیکن کیسے؟

    کیلی فورنیا : کیا آپ کبھی یہ سوچ سکتے تھے کہ کورونا ویکسین آپ کو مالا مال بھی کرسکتی ہے، جی ہاں ایسا ممکن ہے لیکن وہ خوش نصیب شہری صرف امریکی ہیں جن کو ویکسی نیشن کرانے پر لاکھوں ڈالر انعام میں ملیں گے۔

    امریکہ میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ اور تحفظ کے لیے ویکسین لگوانے والے شہریوں کو لاکھوں ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ اعلان امریکی ریاست کیلی فورنیا کے حکام کی جانب سے کیا گیا ہے جس کی تفصیلات گورنر نے بیان کی ہیں۔ انعام دینے کے لیے شہریوں کو حکام کی جانب سے ایک ڈیٹ لائن بھی دی گئی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کیلی فورنیا کے گورنر کا یہ اقدام ویکسی نیشن بڑھانے کے عمل کا حصہ ہے جس کے تحت 15 جون سے قبل کورونا ویکسین لگوانے والے 10 افراد میں سے ہر ایک کو 1.5 ملین ڈالرز بطور انعام دیے جائیں گے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کے علاوہ دیگر 30 افراد میں سے ہر ایک کو 50 ہزار ڈالرز انعام میں دیے جائیں گے جب کہ پہلے 20 لاکھ افراد کو 50 ڈالرزکےگفٹ کارڈ دیے جائیں گے۔

    کیلیفورنیا میں حکام 15 جون سے کورونا پابندیاں ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ 15 جون سے قبل ویکسین لگوانے والوں کو116.5 ملین ڈالرز کے نقد اور گفٹ کارڈز دیے جائیں گے۔

  • امریکا میں قاتل مچھر پھیلانے کا منصوبہ

    امریکا میں قاتل مچھر پھیلانے کا منصوبہ

    امریکا میں مچھروں سے پھیلنے والی مختلف بیماریوں کو روکنے کے لیے جینیاتی طور پر مختلف مچھروں کی افزائش کی گئی ہے جنہیں ریاست فلوریڈا میں چھوڑا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا نے جینیاتی طور پر مختلف مچھروں کی ایک نسل تیار کی ہے، جسے ریاست فلوریڈا میں خطرناک مچھروں کے خاتمے کے لیے چھوڑا گیا ہے۔

    اس منصوبے کا مقصد عام مچھروں سے پیدا ہونے والے امراض جیسے زیکا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

    ماہرین کے مطابق مچھر کئی سنگین امراض کا سبب بنتے ہیں جن میں ڈینگی، زیکا، چکن گونیا، ملیریا اور زرد بخار شامل ہیں۔ امریکا میں کیڑے مار ادویات کا بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے، اس لیے اب مچھروں میں ان ادویات کے خلاف مدافعت پیدا ہو چکی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک جینیاتی طور پر مختلف مچھر بنایا گیا ہے۔

    اس مچھر کے تجربات پاناما اور برازیل سمیت مختلف مقامات پر پہلے ہی کیے جا چکے ہیں۔

    منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں فلوریڈا میں ہر ہفتے 12 ہزار جینیاتی طور پر مختلف مچھر چھوڑے جائیں گے جن کی تعداد 1 لاکھ 44 ہزار ہوگی۔

    3 مختلف مقامات پر ان مچھروں کے انڈے رکھے جا چکے ہیں جن میں سے رواں ہفتے مچھر نکل آئیں گے۔ اس مچھر کی مدد سے بیماریوں کا سبب بنے والے مچھر کی آبادی کو گھٹانا اور امراض کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

  • ذہنی صحت کے مرکز سے رہائی شیخ رشید کے فون پر ملی، اداکاراہ میرا

    ذہنی صحت کے مرکز سے رہائی شیخ رشید کے فون پر ملی، اداکاراہ میرا

     لاہور : اداکارہ میرا خود کو پاگل قرار دینے والوں پر برس پڑیں، ان کا کہنا ہے کہ پاگل ہوں میرے دشمن، یہ سب بکواس ہے، میری   شہرت خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

    گزشتہ دنوں امریکہ کے ایک ذہنی صحت کے مرکز میں داخل پاکستانی اداکارہ میرا کے حوالے سے انہوں نے میڈیا کو حقیقت بیان کردی۔

    فلم اسٹار میرا نے پاگل خانے جانے کی خبروں کو مخالف لابی کی سازش قرار دے دیا، برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہرت خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

    اپنی گفتگو میں اداکارہ میرا نے پاگل خانے جانے کی تردید کرتے کرتے انجانے میں تصدیق بھی کردی اور کہا کہ میں ڈپریشن کا شکار تھی، اس لیے مجھے اسپتال جانا پڑا لیکن وہاں مجھے پاگل سمجھ لیا گیا اور میرا ٹیلی فون بھی مجھ سے چھین لیا گیا۔

    ۔انہوں نے کہا کہ وہاں مجھے ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پاگل پن اور ڈپریشن میں فرق ہوتا ہے، امریکیوں نے مجھے کمرے میں بند کردیا،وہ بہت ہی ڈراؤنی اور منحوس رات تھی۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں ساری رات چیختی اور پکارتی رہی، امریکا میں ذہنی صحت کے اس مرکز سے میری رہائی وفاقی وزیر شیخ رشید کے فون سے ممکن ہوپائی۔

  • دھوکے سے 30 لاکھ ڈالر لوٹنے والا بھارتی شہری امریکا میں گرفتار

    دھوکے سے 30 لاکھ ڈالر لوٹنے والا بھارتی شہری امریکا میں گرفتار

    نئی دہلی: امریکا میں مقیم ایک بھارتی شخص نے امریکی شہریوں سے دھوکا دہی کر کے 30 لاکھ ڈالر کی رقم وصول کی تاہم جلد ہی وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گرفت میں آگیا اور اسے 3 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ شخص کا تعلق بھارتی ریاست ہریانہ سے تھا، 29 سالہ ساحل نارنگ مئی کو 2019 میں امریکا میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد اب اسے 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق نارنگ امریکی شہریوں خصوصاً بزرگ شہریوں کو دھوکا دینے کے لیے آن لائن ٹیلی مارکیٹنگ اسکیموں کا اہم حصہ تھا۔ قائم مقام امریکی اٹارنی رچرڈ بی مائرے نے کہا کہ نارنگ نے گزشتہ سال دسمبر میں اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔

    بدھ کے روز نارنگ کو 36 ماہ کے لیے وفاقی جیل بھیج دیا گیا، اس کے بعد اس کی 3 سال تک نگرانی کی جائے گی۔

    عدالت میں پیش کردہ معلومات کے مطابق نارنگ نے اپنی اسکیموں کے ذریعے ہزاروں لوگوں کے ساتھ دھوکا دہی کی اور اس دوران تقریباً 15 لاکھ سے 30 لاکھ ڈالر تک کی رقم حاصل کی۔

    ایف بی آئی کے مطابق 9 ماہ کی مدت میں نارنگ نے روزانہ تقریباً 70 سے زائد فون کالز مراکز کو منتقل کیں اور ایک اندازے کے مطابق اس کی جعلی اسکیمیں 30 فیصد تک کامیاب رہیں۔

  • امریکا کے لیے نیا خطرہ سامنے آگیا

    امریکا کے لیے نیا خطرہ سامنے آگیا

    واشنگٹن: امریکی انٹیلی جنس کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا کو نسل پرست انتہا پسندی سے شدید خطرہ ہے، 2 روز قبل ہی 6 ایشیائی خواتین کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق امریکا کو سب سے زیادہ خطرہ نسل پرست انتہا پسندوں سے ہے، رپورٹ میں اس اندیشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ رواں برس نسل پرستانہ انتہا پسندوں کی کارروائیوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    اس رپورٹ میں نسل پرست حملوں کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

    دوسری جانب امریکی اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ جنوری 2021 میں کیپٹل ہل کی عمارت پر انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی اولین ترجیح ہے۔

    ذرائع ابلاغ سے ملنے والی رپورٹس میں کہا جاتا رہا ہے کہ امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں نسل پرستانہ واقعات کو نظر انداز کیا گیا، اس وقت اس حوالے سے بار بار اس حوالے سے وارننگز دی جاتی رہیں لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے کوئی توجہ نہیں دی۔

    خیال رہے کہ 2 روز قبل امریکا کے شہر اٹلانٹا اور اس سے 40 کلو میٹر دور شیروکی کاؤنٹی میں مساج پارلرز پر فائرنگ کی گئی جس میں 6 ایشیائی خواتین سمیت 8 افراد ہلاک ہوئے۔

    پولیس نے مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

  • امریکا: کرونا وائرس کے حوالے سے نئی تحقیق میں دردناک انکشاف

    امریکا: کرونا وائرس کے حوالے سے نئی تحقیق میں دردناک انکشاف

    امریکا کرونا وائرس سے شدید ترین متاثر ملکوں میں سے ایک ہے جہاں ایک سال میں لگ بھگ 3 کروڑ افراد وبا کی زد میں آئے، حال ہی میں ایک تحقیق سے علم ہوا کہ ہر پانچویں شخص نے اپنے کسی عزیز کو وبا میں کھو دیا۔

    امریکا میں کرونا وائرس کی وبا کا ایک سال مکمل ہونے پر کی جانے والی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ہر پانچویں امریکی شخص نے وبا میں اپنا کوئی نہ کوئی رشتہ دار یا انتہائی قریبی دوست کو موت کے منہ میں جاتے ہوئے دیکھا۔

    یونیورسٹی آف شکاگو میں قائم سینٹر فار پبلک افیئرز ریسرچ کی جانب سے کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ وبا کے باعث امریکا میں ہر پانچویں شخص نے اپنا قریبی رشتہ دار یا قریبی دوست کھویا۔

    ملک بھر میں کروائے گئے سروے سے معلوم ہوا کہ کرونا کے باعث سب سے زیادہ متاثر سیاہ فام کمیونٹی ہوئی تاہم وبا نے مجموعی طور پر پورے امریکا کو لپیٹ میں لیے رکھا اور تقریباً ہر خاندان کسی نہ کسی طرح متاثر ہوا۔

    سروے کے مطابق کرونا میں سب سے زیادہ یعنی 30 فیصد ہلاکتیں سیاہ فام افراد کی ہوئیں جب کہ 29 فیصد لاطینی امریکی و ہسپانوی نسل کے افراد کی ہوئیں، اسی طرح سب سے کم ہلاکتیں یعنی 15 فیصد اموات سفید فام افراد کی ہوئیں۔

    سروے میں یہ بات بھی نوٹ کی گئی کہ ماہانہ 30 ہزار امریکی ڈالر سے کم آمدنی والے افراد کی وبا کے باعث زیادہ اموات ہوئیں۔

    یاد رہے کہ امریکا کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سر فہرست رہا ہے، ایک سال میں امریکا میں کرونا وائرس سے لگ بھگ 3 کروڑ افراد متاثر ہوئے۔

    اس عرصے میں ملک میں 5 لاکھ 30 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ فی الحال امریکا میں فعال کیسز کی تعداد 74 لاکھ سے زائد ہے۔

  • کرونا وائرس کی نئی اقسام کے حوالے سے تشویشناک انکشاف

    کرونا وائرس کی نئی اقسام کے حوالے سے تشویشناک انکشاف

    دنیا بھر میں جہاں کرونا وائرس کے خلاف ویکسینز تیار کر کے انہیں استعمال کیا جارہا ہے وہیں اس وائرس کی نئی اقسام بھی دریافت ہورہی ہیں، حال ہی میں ان اقسام کے بارے میں ایک تشویش ناک انکشاف ہوا ہے۔

    امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ریاست کیلیفورنیا میں کرونا وائرس کی جو ایک نئی قسم حال ہی میں دریافت ہوئی تھی، وہ اب دنیا کے مختلف حصوں میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

    سیڈرز سینائی میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کرونا وائرس کی اس نئی قسم کیل 20 سی کا سب سے پہلے مشاہدہ جولائی 2020 میں ہوا تھا، جو لاس اینجلس کی ایک کاؤنٹی کے کیس میں دریافت ہوا۔

    پھر یہ قسم اکتوبر میں جنوبی کیلی فورنیا میں دوبارہ نمودار ہوئی اور پھر نومبر و دسمبر میں تیزی سے پھیلنا شروع ہوگئی۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ اب جنوبی کیلیفورنیا میں 50 فیصد کے قریب کیسز اس قسم کا نتیجہ ہیں اور اس تعداد میں ایک ماہ کے دوران لگ بھگ دوگنا اضافہ ہوا ہے۔

    طبی جریدے جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ کرونا وائرس کی یہ نئی قسم امریکا کی 19 ریاستوں اور بیرون ملک 6 ممالک تک پھیل چکی ہے۔

    امریکا سے باہر اس قسم کے کیسز آسٹریلیا، ڈنمارک، نیوزی لینڈ، سنگاپور، برطانیہ اور اسرائیل میں دریافت ہوئے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ جنوبی کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے افراد اسے دیگر امریکی ریاستوں اور دنیا کے مختلف حصوں تک پہنچانے کا باعث بنے ہیں۔

    ابھی یہ واضح نہیں کہ کرونا وائرس کی یہ نئی قسم پرانی اقسام کے مقابلے میں کتنی جان لیوا ہے اور موجودہ ویکسینز کے خلاف کس حد تک مزاحمت کرسکتی ہے، اس حوالے سے محققین کی جانب سے ایک اور تحقیق پر کام کیا جائے گا۔