Tag: USA

  • ایران ہمسایوں کو دھمکانے کے لیے شام کا استعمال بند کرے: امریکا

    ایران ہمسایوں کو دھمکانے کے لیے شام کا استعمال بند کرے: امریکا

    واشنگٹن: امریکا کے خصوصی ایلچی برائے شام اور ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ جوئیل رے برن کا کہنا ہے کہ ایران ہمسایوں کو دھمکانے کے لیے شام کا استعمال بند کرے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں جوئیل رے برن کا کہنا تھا کہ پوری عالمی برادری ایران کے شام کو علاقائی ممالک کو ڈرانے دھمکانے کے لیے استعمال کرنے کے خلاف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور عرب دنیا کے درمیان ایران پر دبا ڈالنے کے معاملے میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے تاکہ اس کو شام کو علاقائی ممالک کو ڈرانے دھمکانے کے لیے استعمال کرنے سے روکا جاسکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ایرانی رجیم بالکل تنہا ہے، پوری عالمی برادری ایران کے شام کو علاقائی ممالک کو ڈرانے دھمکانے کے لیے استعمال کرنے کے خلاف ہے اور اس کے اس کردار کو مسترد کرتی ہے، عرب دنیا اس معاملے میں ہمارے ساتھ متفق ہے کہ ایران کو اس سے باز رکھنے اور تنہائی کا شکار کرنے کے لیے اس کے خلاف سیاسی اور اقتصادی دبا استعمال کیا جانا چاہیے۔

    رے برن نے شام میں اسد رجیم کے اپنی جیلوں میں قیدیوں سے ناروا سلوک کے بارے میں بھی گفتگو کی، انھوں نے کہا کہ افشا ہونے والی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ انھوں نے اپنی جیلوں میں دوسری عالمگیر جنگ کے نازیوں کی طرح کے موت کیمپ بنا رکھے ہیں۔

    امریکا دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والا ملک ہے،ایران

    خیال رہے کہ امریکی ایلچی شام کے ایک سابق فوجی کی فراہم کردہ ہزاروں تصاویر کا حوالہ دے رہے تھے، یہ تصاویر مئی 2011 سے اگست 2013 تک کھینچی گئی تھیں، ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ 6786 افراد شامی حکام کے زیر حراست ہر طرح کے تشدد کا نشانہ بنے تھے، اور وہ ان کی اذیتوں کی تاب نہ لا کر موت کے منھ میں چلے گئے تھے۔

  • اسرائیل پر حملہ امریکا پر حملہ تصور کیا جائے گا: امریکی سینیٹر

    اسرائیل پر حملہ امریکا پر حملہ تصور کیا جائے گا: امریکی سینیٹر

    واشنگٹن: امریکی سینیٹر لینڈزی گراہم کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حملہ امریکا پر حملہ تصور کیا جائے گا، ٹرمپ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کوئی وفاعی معاہدہ طے کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر لینڈزی گراہم نے امریکی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ وسیع البنیاد دفاعی معاہدہ طے کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہودیوں کی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گراہم کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ دفاعی معاہدہ کرکے دنیا کو یہ بتائے کہ تل ابیب پر حملہ امریکا پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کا وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے کا اعلان قابل تحسین ہے۔

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہودی کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان جتنے خوش گوار تعلقات اب ہیں ماضی میں کبھی نہیں تھے۔

    انہوں نے کہا کہ میں جب تک امریکا کا صدر ہوں اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حفاظت کروں گا، ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل میں ہونے والے انتخابات میں جو بھی کامیاب ہوا وہ امریکا کے لیے بہتر ہوگا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی فوج 1967سے شامی علاقے گولان کی پہاڑیوں پر قابض ہے۔

    تاریخ کے مطالعے کے بعد گولان ہائیٹس کا فیصلہ کیا، امریکی صدر

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکا شام کی گولان ہائیٹس پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔بعد ازاں انہوں نے باقاعدہ طور پر متنازع فیصلے کو تحریری شکل بھی دے دی۔

  • ابوظہبی ڈیزرٹ موٹر ریس کا میلہ سج گیا، پہلا روز فرنچ ڈرائیور کے نام

    ابوظہبی ڈیزرٹ موٹر ریس کا میلہ سج گیا، پہلا روز فرنچ ڈرائیور کے نام

    ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کے صحرا میں فراٹے مارتی گاڑیوں کے مقابلوں کا آغاز ہوگیا، ابو ظہبی ڈیزرٹ چیلنج کا پہلا روز فرنچ ڈرائیور کے نام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ابوظہبی ڈیزرٹ موٹر ریس کا میلہ سج گیا، متحدہ عرب امارات کے صحرا میں کامیابی کے لیے کھلاڑیوں کی تگ ودو شروع ہوگئی۔

    پہلے روز کے مقابلے میں فرینچ ریسر سیریل ڈیسپریس چھائے رہے، ڈیسپریس نے دو سو باسٹھ کلو میٹر کا فاصلہ انتالیس منٹ پندرہ سیکنڈ میں طے کرکے پہلی پوزیشن حاصل کی۔

    بائیک کیٹیگری میں برطانیہ کے سیم سندرلینڈ نے چھ منٹ کی برتری حاصل کرکے پہلا مرحلہ اپنے نام کیا، چار اپریل تک جاری رہنے والے مقابلے کے مزید چار مرحلے ہوں گے۔

    یو اے ای میں گذشتہ سال فروری میں ریڈ بل ایئر ریس ورلڈ چیمپیئن شپ ہوا تھا، ایئر ریس میں دنیا کے مختلف ممالک کے 14 ہوا بازوں نے شرکت کی تھی۔

    ایئر ریس میں متحدہ عرب امارات کی فضائیہ کے جہازوں نے کرتب دکھائے، ریس میں ہوا بازوں نے فضائی کرتب دکھائے اور رکاؤٹوں کو عبور کیا تھا۔

    ابوظہبی ریس کے فاتح امریکی پائلٹ مائیکل گولین رہے جبکہ دوسری پوزیشن پر جاپان اور تیسری پوزیشن پر جمہوریہ چیک کے پائلٹ رہے تھے۔

  • افغانستان میں 2019 امن کے قیام کا سال ہے: امریکا

    افغانستان میں 2019 امن کے قیام کا سال ہے: امریکا

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغانستان میں 2019 امن کے قیام کا سال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے امید ظاہر کی ہے کہ رواں سال افغانستان میں امن قائم ہوجائے گا، طالبان سے مذاکرات سے متعلق بھی مثبت پیش رفت کی توقع ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اٹھارہ سال سے جاری خانہ جنگی صورت سے نکلنے کے لیے رواں سال اہم ثابت ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، ایک معاہدے کے ذریعے سالوں سے جاری جنگ کے خاتمے کی امید ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ بات جیت کی اچھی فضا ہموار ہوچکی ہے، افغانستان میں ستمبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے پہلے ہی امن مذاکرات ہوجائیں گے۔

    دریں اثنا زلمے خلیل زاد 26 مارچ سے10اپریل تک یورپ اور ایشیا کے مختلف ممالک کے دورے پر ہیں، اس دورے میں پاکستان اور افغانستان کا دورہ مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔

    افغان مفاہمتی عمل : زلمے خلیل زاد آج سے سات ممالک کے دورے کا آغاز کریں گے

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    امریکا اور طالبان کے درمیان سلسلہ وار ہونے والے مذاکرات سے متعلق اب تک کوئی واضح حکمت عملی سامنے نہیں آئی، فریقین کے درمیان تاحال اختلافات موجود ہیں۔

  • گولان کو اسرائیلی حصہ تسلیم کرنے کا متنازع فیصلہ، ٹرمپ کو عالمی مخالفت کا سامنا

    گولان کو اسرائیلی حصہ تسلیم کرنے کا متنازع فیصلہ، ٹرمپ کو عالمی مخالفت کا سامنا

    نیویارک: گولان کو اسرائیلی حصہ تسلیم کرنے کے متنازع فیصلے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی سطح پر شدید مخالفت کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عرب لیگ پہلے ہی گولان سے متعلق ٹرمپ کے انتظامی حکم نامے کو مسترد چکی ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے بھی امریکی صدر کے فیصلے پر شدید تنقید کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انتونیوگوتریس کا تیونس میں عرب لیگ کے 30ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شام میں پائیدار امن کیلئے سیاسی راستے کی تلاش جاری رکھنی ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ تنازع کے حل کیلئے گولان سمیت شام کی علاقائی سالمیت کی ضمانت ضروری ہے، چاہتے ہیں خطے میں امن کی فضا بحال ہو۔

    دوسری جانب یورپی یونین خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے بھی ٹرمپ کے متنازع فیصلے کی مخالفت کی، ان کا کہنا تھا کہ امریکا سلامتی کونسل کی قراردادوں کو نظرانداز کررہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپی یونین گولان کی پہاڑیوں پراسرائیلی خود مختاری تسلیم نہیں کرتا، ٹرمپ کے فیصلے کو ماننے سے انکار کرتے ہیں۔

    علاوہ ازیں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ گولان پر شام کی خودمختاری تسلیم نہ کیے جانے کو مسترد کرتے ہیں۔

    گولان پہاڑیوں پر اقوام متحدہ کی قرارداد کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، موگیرینی

    خیال رہے کہ اسرائیلی فوج 1967سے شامی علاقے گولان کی پہاڑیوں پر قابض ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکا شام کی گولان ہائیٹس پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔بعد ازاں انہوں نے باقاعدہ طور پر متنازع فیصلے کو تحریری شکل بھی دے دی۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد: افغان مفاہمتی عمل میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے، اس دوران اہم ملاقاتیں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ نمائندہ خصوصی سیاسی وعسکری قیاد ت سے ملاقات میں افغان امن مذاکرات سمیت دیگر امور پر مشاورت کریں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے اعلامیے کے مطابق نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد 26 مارچ سے10اپریل تک یورپ اور ایشیا کے مختلف ممالک کے دورے پر ہیں، اس دورے میں پاکستان اور افغانستان کا دورہ مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ افغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت میں معاونت کیلئے ہے۔

    اس موقع پر افغان فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، زلمے خلیل زاد افغان حکومت کے ساتھ امریکا اور افغان طالبان گفتگو پر روشنی ڈالیں گے۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    افغان مفاہمتی عمل : زلمے خلیل زاد آج سے سات ممالک کے دورے کا آغاز کریں گے

    امریکا اور طالبان کے درمیان سلسلہ وار ہونے والے مذاکرات سے متعلق اب تک کوئی واضح حکمت عملی سامنے نہیں آئی، فریقین کے درمیان تاحال اختلافات موجود ہیں۔

  • وینزویلا کے خودساختہ صدر پر نئی پابندی عائد

    وینزویلا کے خودساختہ صدر پر نئی پابندی عائد

    کراکس: وینزویلا کے خودساختہ صدر اور اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو پر حکام نے نئی پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراکس حکام کی جانب سے جون گائیڈو پر نئی پابندی عائد کی ہے جس کے تحت وہ اگلے 15 سالوں تک کوئی بھی سیاسی یاحکومتی عہدہ حاصل نہیں کرسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر پر سفری پابندی بھی عائد ہے لیکن اس کے باوجود انہوں نے گذشتہ ماہ بیرون ملک سفر کیا۔

    کراکس حکام کے مطابق جون گائیڈو نے غیر ممالک کے ساتھ مل کر وینزویلا میں فساد پھیلانے اور عوام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جس کے تحت پابندی عائد کی گئی۔

    علاوہ ازیں ان کی آمدن کے حوالے سے بھی شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں، جس کے بارے میں حکام نے جلد تحقیقات کا عندیہ دیا ہے۔

    امریکا سمیت کئی یورپی ممالک کی حمایت حاصل کرنے والے جون گائیڈو نے گذشتہ ماہ لاطینی امریکی ممالک کا دورہ کیا تھا اس دوران انہوں نے ملک میں جاری بحران پر تبادلہ خیال بھی کیا تھا۔

    وینزویلا میں جاری سیاسی بحران کے پیش نظر روس مقامی حکومت کا ساتھ دے رہا ہے، جبکہ امریکا نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی اقدامات سے باز رہے۔

    امریکی دھمکیوں کے باوجود روسی فوج وینزویلا پہنچ گئی

    یاد رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

  • تارکین وطن کا مسئلہ، امریکی صدر کی میکسیکو کو دھمکی

    تارکین وطن کا مسئلہ، امریکی صدر کی میکسیکو کو دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کو دھمکی دی ہے کہ اگر تارکین وطن کو روکا نہ گیا تو سرحدی علاقہ بند کردیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق فلوریڈا کی ساحلی پٹی پر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ میں کوئی گیم نہیں کھیل رہا ہوں، حقیقت پر مبنی بات کررہا ہوں۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر میکسیکو نے تارکین وطن کے قافلے کو امریکا داخلے سے نہیں روکا تو وہ طویل عرصے کے لیے ناصرف سرحدی علاقہ بند کریں گے بلکہ تجارتی لین دین بھی منطقع کرلیں گے۔

    اقتدار میں آنے کہ بعد سے ہی ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وسطی اور لاطینی امریکی باشندے میکسیکو کی سرحد کے ذریعے امریکا میں داخل ہوکر سیاسی پناہ حاصل کرتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھاکہ تارکین وطن سے مقامی افراد کے روزگار کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے اور جرائم کی وار داتیں بھی بڑھ جاتی ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کردیا ہے کہ میکسیکو کی سرحد پر ہرصورت دیوار تعمیر کی جائے گی، دیوار کی فنڈنگ کے بغیر کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔

    ٹرمپ کے اس فیصلے کے خلاف امریکا کی مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوچکے ہیں، تاہم امریکی صدر اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنا نہیں چاہتے۔

    میکسیکوکی سرحد پرہرصورت دیوارتعمیرکی جائے گی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کررکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں، ڈیل میں کیا بات طے پائی اس سے متعلق مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

  • کاروبار اور قومی معیشت میں خواتین کا کردار اہمیت کا حامل ہے: پال جونز

    کاروبار اور قومی معیشت میں خواتین کا کردار اہمیت کا حامل ہے: پال جونز

    اسلام آباد: امریکی قائم مقام سفیر پال جونز کا کہنا ہے کہ کاروبار اورقومی معیشت میں خواتین کا کردار اہمیت کاحامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک امریکا ویمنزکونسل کی جانب سے تربیتی پروگرام کا افتتاح کر دیا گیا، امریکی قونصل خانہ میں افتتاحی تقریب سے خطاب میں پال جونز کا کہنا تھا کہ کونسل کا قیام کا مقصد خواتین کو افرادی قوت کا حصہ بنانا ہے، کونسل کے اراکین پروگرام کی کامیابی میں پیش پیش رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب تک دنیا بھر میں بیس لاکھ سے زائد افراد سے تربیتی تعلقات قائم کرنے میں مدد فراہم کر چکے ہیں، پروگرام کامقصد پاکستان میں خواتین تعلیم صحت اور معشیت کے شعبوں میں با اختیار بنانا ہے، پاکستان میں مقامی صنعتوں کا تعاون بھی خوش آیند ہے۔

    پال جونز کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت اور ٹیکساس کی اے اینڈ ایم یونیورسٹی سمیت پاکستان و امریکا کی نجی کمپنوں کے مابین منفرد سرکاری ونجی اشتراک کار ہے۔

    اس موقع پر امریکی قائم مقام سفیر پال جونز نے کونسل کے دو نئے پروگراموں کا اعلان بھی کیا جن میں وویمن مینٹر انیشیٹواور وویمن بزنس انیشیٹو شامل ہیں۔

    تقریب میں قائم مقام امریکی سفیر پال جونز کی اہلیہ کیتھرین جونز، کراچی میں تعینات امریکی قونصل جنرل جوائن ویگنز، وویمن کونسل کی ایگزیکٹو ڈایریکٹر رادھیکا پرابھو کے علاوہ کراچی کی کاروباری برادری اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھی شرکت جبکہ پینل ڈسکشن میں اب تک کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

  • افغان امن مذاکرات میں خواتین کی نمائندگی ناگزیر ہے: انجلینا جولی

    افغان امن مذاکرات میں خواتین کی نمائندگی ناگزیر ہے: انجلینا جولی

    نیویارک: ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے پناہ گزین انجلینا جولی نے کہا ہے کہ افغان امن مذاکرات میں خواتین کی نمائندگی ناگزیر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں انجلینا جولی کا کہنا تھا کہ خواتین کی شمولیت کے بغیر افغان امن مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہزاروں افغان خواتین امن مذاکرات میں اپنی عدم شمولیت پر گہری تشویش کا اظہار کرچکی ہیں کہ طالبان سے مذاکرات میں اُن کے اور اُن کے بچوں کے حقوق کے تحفظ کا ضامن کون ہوگا۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کی امن مذاکرات میں افغان خواتین کی عدم شمولیت پر خاموشی خطرے کی علامت ہے۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    امریکا اور طالبان کا 2 اہم نکات پر اتفاق، افغانستان سے افواج کی واپسی زیرغور

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذاکرات کار کوشش کر رہے ہیں کہ درپیش رکاوٹوں پر قابو پایا جائے، طالبان نمائندے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں ان کا صرف اس بات پر اصرار ہے کہ تمام قابض افواج افغانستان سے نکل جائیں۔