Tag: uselection2016

  • امریکا کے صدارتی انتخابات کا طریقہ کار

    امریکا کے صدارتی انتخابات کا طریقہ کار

    امریکا میں جاری صدارتی انتخابات نے پوری دنیا کو اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے دنیا پھر سے نیوز چینل اخبارات اور خبروں سے جڑے افراد امریکا پہنچ چکے ہیں اور براہ راست صدارتی انتخاب کی کوریج کر رہے ہیں جس سے اس انتخاب کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

    امریکا میں صدارتی طرز حکومت رائج ہے، عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ صدر براہ راست عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتا ہے،لیکن امریکا میں یہ صورت حال ذرا مختلف ہے،عوام براہ راست چناؤ کے بجائے بالواسطہ چناؤ کرتے ہیں جس کے لیے امریکی عوام پہلے 538  ’الیکٹرز‘ کا چناؤ کرتے ہیں جو صدارتی امیدواروں کے نام نامزد کرتے ہیں۔

    آج امریکا میں اگلے چار سال کی مدت کے لیے نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں جس میں ری پبلیکن کے ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کے مابین کانٹے دار مقابلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں ریاست ہائے متحدہ امریکا میں سرکاری عمارتوں، ڈاک خانوں اور تعلیمی اداروں کو پولنگ اسٹیشنز میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

    امریکی صدارتی امیدوار کے لیے امریکی شہری اور کم سے کم عمر 35 سال ہونا لازمی ہے جس کے لیے امریکا کی ہرریاست میں کم سے کم تین الیکٹرز ہوتے ہیں تا ہم بڑی ریاستوں میں الیکٹرز کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے اس لیے جیتنے والے صدارتی امیدوارکو حتمی کامیابی کے لیے الیکٹورل کالج کے کم از کم 270 ارکان کے ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔

    ابتدا میں ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ بآسانی مقابلہ جیت جائیں گے لیکن ہیلری کلنٹن کی بہترین اور موثر انتخابی مہم نے ری پبلیکن کے اس خواب کی تعبیر کو مشکل بنا دیا ہے۔

    تا ہم اگر ہیلری کلنٹن انتخاب جیت جاتی ہیں تو اس کی بڑی وجہ اُن کی کامیاب انتخابی مہم کے بجائے ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ اور نفرت آمیز بیانات بنیں گے۔

  • ہلیری کلنٹن کی پالیسی تیسری عالمی جنگ شروع کرسکتی ہے،ٹرمپ

    ہلیری کلنٹن کی پالیسی تیسری عالمی جنگ شروع کرسکتی ہے،ٹرمپ

    فلوریڈا: ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہے کہ ہلیری کلنٹن کی شام کے متعلق خارجہ پالیسی سے تیسری عالمی جنگ شروع ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا ریاست فلوریڈا کے شہر میامی میں ٹرمپ نیشنل ڈورل گولف ریزورٹ میں کہناتھاکہ اگر شام کے بارے میں ہلیری کلنٹن کی سنی تو اس کا نتیجہ تیسری جنگ عظیم کی صورت میں نکلےگا۔

    ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار نے کہا کہ امریکہ کو شامی صدر بشار الاسد کو استعفیٰ دینے پر قائل کرنے کی بجائے داعش کو شکست دینے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

    مزید پڑھیں:میری توجہ ٹرمپ پر نہیں مسائل پرہے،ہلیری کلنٹن

    خیال رہے کہ تیسرے صدارتی مباحثے میں ہلیری کلنٹن نے شام کے اوپر نو فلائی زون قائم کرنے کی تجویز پیش کی تھی جس پرمبصرین کا کہنا تھا کہ اس سے روس کے ساتھ تنازع ہو سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں:صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کو شکست ہوسکتی ہے

    ڈونلڈ ٹرمپ نےہلیری کلنٹن کو روسی صدر پیوتن پر کڑی تنقید کرنے کے بعد کیاان سے بات کر پائیں گی؟۔وہ اس شخص سے کیسے بات چیت کر سکیں گی جس کو انہوں نے شیطان بنا کر پیش کیا۔

    واضح رہے کہ ریپبلکن صدارتی امیدوار کا کہناتھاکہ آپ صرف شام سے نہیں،بلکہ شام سے،روس سے اور ایران سے لڑ رہے ہیں۔

  • میری توجہ ٹرمپ پر نہیں مسائل پرہے،ہلیری کلنٹن

    میری توجہ ٹرمپ پر نہیں مسائل پرہے،ہلیری کلنٹن

    واشنگٹن : ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیداور ہلیری کلنٹن کا کہناہےکہ ان کی توجہ ڈونلڈ ٹرمپ پر نہیں بلکہ مسائل پر ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ہلیری کلنٹن نےانتخابی مہم کےدوران طیارے میں سوارصحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فرق نہیں پڑتا کہ ٹرمپ میرےبارے میں کیا کہتے ہیں کیوں کہ میری تمام تر توجہ امریکی عوام کے مسائل پر مرکوزہے۔

    امریکی شہر پٹسبرگ میں خطاب کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن نے امریکیوں سے متحد ہونے کا کہا۔ان کا کہنا تھا کہ میں جانتی ہوں کے امریکی عوام کو ایسے صدر کی ضرورت ہے جو ان کی پروا کرے،ان کی بات سنے اور میں ان کی صدر بننا چاہتی ہوں۔

    ہلیری کلنٹن اس وقت امریکی سروے کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ سے آگے ہیں لیکن گزشتہ چند دنوں میں ڈونلڈ ٹرمپ اس فرق کو کم کر کے تقریباً چار فیصد پرلانے میں کامیاب رہے ہیں۔

    ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار سے جب ٹرمپ کےبارے میں سوال کیا گیا توان کا کہناتھاکہ میں یہ سب امریکی عوام پر چھوڑتی ہوں کے وہ میری اور ٹرمپ کی پیش کش میں سے کس کا انتخاب کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں:ٹرمپ کا الزامات لگانے والی خواتین کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان

    واضح رہےکہ گزشتہ روزامریکی ریاست ورجینیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ الزامات لگانے والی خواتین جھوٹی اور میری مہم کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں۔ الیکشن کے بعد اُن پر ہرجانے کا مقدمہ کروں گا۔