Tag: uselections

  • بلا تفریق رنگ و نسل‘مذ ہب تمام امریکیوں کی خدمت کروں گا: نومنتخب صدر ٹرمپ

    بلا تفریق رنگ و نسل‘مذ ہب تمام امریکیوں کی خدمت کروں گا: نومنتخب صدر ٹرمپ

    نیویارک: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاتحانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تما م امریکیوں کا صدر ہوں‘ دنیا کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ امریکہ کا مفاد میرے لیے سب سے پہلی ترجیح ہوگی۔

    نیویار ک میں ریپبلکن جماعت کے الیکشن ہیڈ کوارٹر میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے عوام باصلاحیت ہیں‘ سب کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

    مکمل تقریر دیکھنے کے لیے نیچے اسکرول کیجئے

    ان کا کہنا تھا کہ میں تمام امریکیوں کا صد رہوں لہذا بلاتفریق رنگ ونسل اور مذہب سب کی خد مت کروں گا اور ہم مل کر ملک کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔ ٹرمپ نے عوام سے وعدہ کیا کہ وہ انہیں مایوس نہیں کریں گے۔


    ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے نئے صدر منتخب ہوگئے


     انہوں نے ڈیموکریٹس پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ان کی شاندار خدمات ہیں‘ انہوں نے بہت بہترین الیکشن کمپئین چلائی ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہلیری کلنٹن نے فون کرکے ان سب کی فتح کی مبارک باد دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خارجہ پالیسی کے حوالے سے کہا کہ تمام ممالک سے بہتر تعلقات رکھنا چاہتا ہوں‘ دنیا کو بتادوں کہ امریکہ کا مفاد میرے لیے سب سے پہلی ترجیح ہوگی۔


    ٹرمپ کوبرتری‘ امریکی شہریوں کا کینیڈا منتقل ہونے پرغور


    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیویارک کی تعمیر و ترقی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ریٹائرڈ فوجیوں کا خاص خیال رکھا جائے گا۔

    انہوں نے تقریب کے اختتام پر اپنے والدین‘ بہن بھائیوں ‘ اہلیہ اور بچوں کا شکریہ ادا کیا جن کی بھرپور حمایت انہیں حاصل رہی ‘ ساتھ ہی انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ ان سب سے بہت پیار کرتے ہیں۔

    trump

    ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے 45ویں منتخب صدر ہیں اور وہ ڈیموکریٹس کے صدر باراک حسین اوبامہ کی جگہ امریکہ کی صدارت سنبھالیں گے جو کہ 2008 اور 2012 میں لگاتار دو بار امریکی صدر منتخب ہوچکے ہیں۔

    امریکا میں صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ہیلری کلنٹن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 276 الیکٹورل ووٹ  حاصل کرکے امریکہ 45 ویں صدر منتخب ہوگئے، صدر بننے کے لیے270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ  نے 276 الیکٹورل ووٹ جبکہ ہیلری کلنٹن نے 218 الیکٹورل ووٹ حاصل کئے۔

  • امریکی انتخابات،ٹرمپ اور ہلیری کی انتخابی ریلیاں

    امریکی انتخابات،ٹرمپ اور ہلیری کی انتخابی ریلیاں

    واشنگٹن: امریکہ میں صدارتی انتخاب کی مہم کے آخری روز ہلیری کلنٹن نے امریکی شہریوں سےاپیل کی ہے کہ وہ ایک خوشحال امریکہ کے لیےووٹ ڈالنےضرور نکلیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکہ میں صدارتی انتخاب کی مہم کے آخری دن ڈونلڈ ٹرمپ نے پانچ جبکہ ہلیری کلنٹن نے تین ریاستوں کے طوفانی دورے کیے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی عوام کی محبت میں گرفتار ہو گئے ہیں جواب دلدل سے نکلنے والے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گلوکاروں کو لانے کے باوجودہلیری سےزیادہ ہجوم ان کے پاس ہے ہلیری الیکشن مہم نہیں چلاسکیں اس لیے ان کی مہم اوباماچلارہےہیں۔

    دوسری جانب مشی گن میں ہلیری کلنٹن کا انتخابی مہم سےخطاب کرتےہوئے کہناتھا کہ ٹرمپ کے پاس تجربہ نہیں کہ وہ صدربنیں۔انہوں نےامریکی شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ووٹ دینے کےلیے گھروں سےنکلیں،کیوں کہ وہ تمام امریکی شہریوں کی صدربنناچاہتی ہیں۔

    امریکی صدر اوباما نے ہیلری کی انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ نہیں سنبھال سکتا وہ نیوکلیئر کوڈز کیا سنبھالے گا۔انہوں نے عوام سے کہاکہ وہ الیکشن کے دن اپنے ووٹ کے ذریعے ڈونلڈ ٹرمپ کو مسترد کردیں۔

    امریکی صدارتی انتخاب سےچندگھنٹے قبل ایک سروے کے مطابق 47 فیصد امریکی ہلیری کلنٹن جبکہ 43 فیصد ووٹر ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکہ میں رجسٹرڈووٹرزکی تعداد پندرہ کروڑ تیس لاکھ ہے جن میں سے پندرہ لاکھ مسلمانوں کو بھی ووٹ کاحق حاصل ہے۔۔

  • امریکی صدارتی انتخابات میں دہشتگردی کا خطرہ

    امریکی صدارتی انتخابات میں دہشتگردی کا خطرہ

    واشنگٹن : ایف بی آئی اور دیگر سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ الیکشن سے ایک روز قبل القاعدہ کی جانب سے امریکہ میں ممکنہ دہشت گردی کی اطلاعات ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی انتخابات میں تین روز رھ گئے ہیں اور صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ہلیری کلنٹن کی جانب سے امریکی ریاستوں میں ریلیاں کی جاری ہیں۔

    دونوں صدارتی امیداوروں کی ٹیم اب ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے کے بجائے زیادہ سے زیادہ اپنے حامی ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دے رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں:ہلیری صدربنیں توامریکہ آئینی بحران سےدوچارہوسکتاہے،ڈونلڈٹرمپ

    امریکی حالیہ سروے کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کی ایک وجہ ہلیری کا ای میل اسکینڈل اور ایف بی آئی کی جانب سے اس کی دوبارہ تحقیقات ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں ارلی ووٹنگ کےتحت تین کروڑ 30 لاکھ افراد پہلے ہی حق رائے دہی استعمال کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں:اوباما کی تقریرکےدوران ٹرمپ کےحمایتی کی نعرے بازی

    دوسری جانب ایف بی آئی اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے پاس جو اطلاعات ہیں اس کے مطابق الیکشن سے ایک روز قبل نیویارک، ٹیکساس اور ورجینیا کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

    سیکورٹی حکام کا کہناہے کہ انسداد دہشت گردی کے تفتیشی افسران ان اطلاعات کا جائزہ لے رہے ہیں۔اس کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کرکام کر رہے ہیں اور تمام انٹیلیجنس رپورٹس شیئر کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ نیو ہیمپشائر میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئےڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھا کہ ’’اگر ہلیری کلنٹن صدر منتخب ہوتی ہیں تو وہ دہشت گردی کے لیے دروازے کھول دیں گی‘‘۔

  • اوباما کی تقریرکےدوران ٹرمپ کےحمایتی کی نعرے بازی

    اوباما کی تقریرکےدوران ٹرمپ کےحمایتی کی نعرے بازی

    کیرولینا: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے ہرایک کا بنیاد ی حق ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ دوسروں کی تقاریر میں مدا خلت کی جائے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں اس وقت دلچسپ صورتحال دیکھنےمیں آئی جب بارک اوباما ہلیری کلٹن کی انتخابی مہم سے خطاب کررہے تھے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتی نے کھڑے ہوکر ٹرمپ کے حق میں نعرے بازی شروع کردی۔

    post-2
    اس موقع پر سیکورٹی اہلکار ٹرمپ کے حمایتی کو جلسہ گاہ سے باہر نکال نے کےلیے آئے تو بارک اوباما نے اس شخص کو مخاطب کرکے کہا پرامن احتجاج اور آزادی اظہار رائے کاسب کو حق حاصل ہے لیکن اس کایہ مطلب نہیں کہ دوسروں کی تقاریرمیں مداخلت کی جائے۔

    post-1

    امریکی صدراوباما نےکہا آپ ہمارے لیے قابل احترام اس لیے بھی ہیں کہ آپ عمررسیدہ اور دوسرا آپ کے حلیہ سے لگتا ہے آپ آرمڈ فورسز سروسز سے ریٹائرڈ ہوئے لہذا ٹرمپ کے حق میں نعرے جلسہ گاہ باہر جاکر لگائیے۔

    مزید پڑھیں:امریکی صدارتی انتخابات، ٹرمپ کی حمایت میں اضافہ، ہیلری کی مقبولیت میں کمی

    خیال رہے کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات میں تین دن رہ گئے،ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کے مقابلے کا امکان ہے،تازہ عوامی جائزوں میں ٹرمپ کی مقبولیت میں اضافہ ہوا تو ہیلری کی حمایت میں کمی آئی ہے۔

    مزید پڑھیں:ہلیری صدربنیں توامریکہ آئینی بحران سےدوچارہوسکتاہے،ڈونلڈٹرمپ

    واضح رہے کہ دو روز قبل ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ہلیری امریکہ کی صدر بنیں تو ملک سنگین آئینی بحران کا شکار ہوسکتاہے۔

  • ہلیری صدربنیں توامریکہ آئینی بحران سےدوچارہوسکتاہے،ڈونلڈٹرمپ

    ہلیری صدربنیں توامریکہ آئینی بحران سےدوچارہوسکتاہے،ڈونلڈٹرمپ

    ایری زونا: ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر ہلیری امریکہ کی صدر بنیں تو ملک سنگین آئینی بحران کا شکار ہوسکتاہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی ریاست ایری زونا میں ریپبلکن پارٹی کےصدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو ہلیری کلنٹن پر پانچ پوائنٹس کی برتری حاصل ہوگئی۔

    پول سروے کی رپورٹ کے مطابق ایری زونا میں ڈونلڈ ٹرمپ کو پینتا لیس اور ہیلری کو چالیس فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل ہوئی جبکہ ٹیکسا س اور جارجیا میں بھی ٹرمپ ہیلری سے آگے رہے۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کوہلیری کلنٹن پر برتری حاصل ہوگئی

    امریکی ریاست جارجیا میں 58 اور ٹیکساس میں 54فیصد ووٹرزارلی ووٹنگ کے تحت حق رائے دہی استعمال کرچکے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہلیری کلنٹن نے ایف بی آئی اور عوام سے متعدد بار جھوٹ بولا ہے اگروہ صدر بنیں تو امریکا آئینی بحران سے دوچار ہوسکتا ہے۔

    ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار نےہلیری کلنٹن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بطور وزیرخارجہ بدعنوانیوں میں ملوث رہی ہیں۔

  • ہلیری کلنٹن نے تیسراصدارتی مباحثہ جیت لیا

    ہلیری کلنٹن نے تیسراصدارتی مباحثہ جیت لیا

    نیواڈا: ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن نے تیسرا اور آخری صدارتی مباحثہ 52 فیصد ووٹ حاصل کرکےجیت لیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدارتی انتخاب کے لیے تیسرا اور آخری صدارتی مباحثہ امریکی ریاست لاس ویگاس میں ہوا جس میں حسب توقع ڈونلڈ ٹرمپ اور ہلیری کلنٹن نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔

    ہلیری کلنٹن کا آخری صدارتی مباحثے میں کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو امیروں کے ساتھ نہیں غریب خاندانوں کےساتھ کھڑا ہوناچاہیے اور ایسی سپریم کورٹ چاہتے ہیں جو دوسری ترمیم کی حامی ہو۔

    debate-2

    ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اگر صدر بنے تو سپریم کورٹ میں ایسے ججز کی تقرری کریں گے جو امریکہ کے آئین کو اس کی روح کے مطابق نافذ کریں۔

    debate-1

    ریپبلکن امیدور ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہماراملک آگےنہیں بڑھ رہا،ہم چیزیں نہیں بنارہے،درآمدات میں اضافہ کررہےہیں۔

    ہیلری کلنٹن نے جواب دیا کہ ڈونلڈٹرمپ نےمیکسیکوسمیت12ممالک میں ملازمتیں منتقل کیں،جومیرامنصوبہ ہےاس سےملکی قرضےمیں ایک پیسےکابھی اضافہ نہیں ہوگا۔

    debate-4

    ہیلری نے کہا کہ صدراوباماکوجس تباہ کن حالت میں معیشت ملی،اسےیہاں تک لاناقابل تعریف ہے۔

    مزید پڑھیں:دوسرا صدارتی مباحثہ ہیلری کلنٹن نے جیت لیا

    ریپبلکن صدارتی امیدوار نے کہا کہ امیرطبقےکے ٹیکسوں میں کٹوتی کرکےدیکھ لیا،اس کافائدہ نہیں جبکہ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ 250ہزارڈالر کمانےوالوں یااس سےکم آمدنی والوں پرکوئی ٹیکس نہیں لگائیں گی۔

    مزیدپڑھیں:اگلے صدارتی مباحثے سے قبل ہلیری کا ڈرگ ٹیسٹ ہونا چاہیے،ٹرمپ

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم بزنس ٹیکسوں میں کٹوتی کریں گے،معیشت کا انجن دوبارہ چلائیں گے،ہماراملک دم توڑرہاہے، ہیلری کلنٹن کےمنصوبےسےٹیکس کئی گنابڑھ جائیں گے۔

    debate-3

    ادھر تیسرےمباحثےسے چند گھنٹے پہلے بل کلنٹن کا ایک اور جنسی اسکینڈل بھی منظرعام پرآگیا۔جس میں ایک سابقہ صحافی لیزلی مل وی نے دعویٰ کیا ہے کہ 1980میں جب بل کلنٹن گورنرتھے، تب انہوں نے اسے 3 بار جنسی حملوں کانشانہ بنایا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے پہلے دوسرے مباحثے میں ٹرمپ نے ان 3 خواتین کو مدعو کیا تھا جنہوں نے بل کلنٹن پرجنسی حملوں کاالزام لگایا تھا۔