Tag: USIRANCONFLICT

  • آبنائے ہرمز میں جہازوں کی آمد ورفت محفوظ بنانا امریکا کی ذمہ داری ہے، پومپیو

    آبنائے ہرمز میں جہازوں کی آمد ورفت محفوظ بنانا امریکا کی ذمہ داری ہے، پومپیو

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر خلیج عمان میں آئل ٹینکروں پر حملوں کا الزام عائد کرئد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایران نے جہاز رانی کی آزادی پر حملے کیے ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران انقلاب اسلامی ایران کے رونما ہونے کے بعد سے پیدا ہونے والی کشیدگی مزید بڑھتی جارہی ہیں، گزشتہ دنوں خلیج عمان میں دو آئل ٹینکروں پر ہونے والے حملوں کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں نے ایران پر الزامات کی بوچھاڑ کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے ایران پر حملے کا الزام کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکا آبنائے ہرمز میں جہازوں کی آزادنہ آمد و رفت کو یقینی بنائے گا اور امریکا اسے اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ یہ گزر گاہ پوری دنیا کے لیے اہمیت کی حامل ہے اور امریکا اسے محفوظ بنانے کےلیے تمام تر ضروری اقدامات کرے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلیج عمان میں ایران نے ہی جہازوں پر حملہ کیا جس کا واضح مقصد دیگر ممالک کو یہ پیغام دینا ہے کہ آبنائے ہرمز سے جہازوں کی آمد و رفت کی اجازت نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ امریکا آبنائے ہرمز سے جہازوں کی آمد و رفت کو یقینی بنانے کے لیے کیا اقدامات کرے گا۔

  • امریکا کی عراق کو ایران سے بجلی کی خریداری کی مہلت میں توسیع

    امریکا کی عراق کو ایران سے بجلی کی خریداری کی مہلت میں توسیع

    واشنگٹن : امریکا نے عراق کو ایران سے بجلی درآمد کرنے کی مہلت میں توسیع کرتے ہوئے مزید 120 دن تک ایران سے بجلی کی خریداری کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا نے عراق کو ایران سے بجلی درآمد کرنے کی مہلت میں توسیع کرتے ہوئے مزید 120 دن تک ایران سے بجلی کی خریداری کی اجازت دی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں عراق نے جنرل الیکٹرک اور سیمنس کمپنیوں کے ساتھ پانچ سالہ روڈ میپ معاہدے کی منظوری دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے تحت بغداد بجلی سپلائی لائنوں کی مرمت، قدرتی گیس کے وسائل کو جمع کرنے کے لیے آلات اور بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے 14 ارب ڈالر کابجٹ صرف کرےگا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ رواں سال اپریل میں سیمنس کمپنی نے عراق کو ایران سے تیل کی خریداری کی محدود اجازت دی تھی۔ اس وقت عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے کہا تھا کہ جرمن کمپنی مستقبل میں بڑے سمجھوتوں کی پوزیشن میں آگئی ہے۔

    خبر رساں ایجنسی ‘رائیٹرز’ نےتینوں فریقوں سے رابطے کے ذریعے بتایا کہ امریکی دباؤ کے بعد عراق نے جنرل الیکٹرک اور سیمنس کو کنٹریکٹ کے لیے ٹینڈر داخل کرنے پر زور دیا۔ توقع ہے کہ بغداد حکومت دونوں کمپنیوں کو کنٹریکٹ دے دے گا۔