Tag: Usmanbuzdar

  • ‘پردے کے پیچھے بیٹھ کرکام کرتا ہوں ‘، وزیراعلیٰ پنجاب کا تہلکہ خیز انٹرویو

    ‘پردے کے پیچھے بیٹھ کرکام کرتا ہوں ‘، وزیراعلیٰ پنجاب کا تہلکہ خیز انٹرویو

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے غیر ملکی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں اہم رازوں سے پردہ اٹھادیا۔

    تفصیلات کے مطابق عثمان بزدار نے بی بی سی کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ہمیشہ مجھ پر اعتماد کیا، مشکل صورتحال میں خوداستعفیٰ پیش نہ کرتاتو وہ اپناحق ادا نہ کر سکتے، یہی کوشش کی کہ قربانی دینی ہے تو سب سے پہلے میں تیار ہوں، یہاں تو پل پل حالات تبدیل ہو رہے ہیںم مگر سیاست میں ایساہوتا ہے

    عثمان بزدار نے بتایا کہ وزیر اعظم کو ایک میٹنگ میں کہا وہ جوفیصلہ کرینگے میں عمل کروں گا، عمران خان کہیں گے بیٹھ جائیں تو ہم سیاست میں نظر نہیں آئیں گے، جو پارٹی فیصلہ کرے گی جہاں کہے گی میں حاضر ہوں۔

    بی بی سی کو دئیے گئے انٹرویو میں عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ میں عہدے لینے کا شوق نہیں رکھتا اور نہ ہی کبھی وزارت اعلیٰ کی خواہش ظاہر کی، اب جو پارٹی فیصلہ کرے گی جہاں کہے گی میں حاضر ہوں۔پنجاب اسمبلی کے منحرف ارکان سے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کسی نے میرے خلاف بات کی یا کچھ کہا تو مجھےکسی سے کوئی گلہ نہیں، چاہتا تو دستخط سے انہیں نکال بھی سکتا تھا لیکن میں نے ایسا نہیں کیا جو کہتے ہیں کہ مائنس بزدار! ان کی گاڑی پر جھنڈا میرے دستخط سے ہی لگا ۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے یہ بھی کہا کہ ہر کسی کا اپنا مزاج ہے میرا مزاج نہیں کہ میں بدتمیزی کروں، میں مختلف ہوں، میری عادت ہے کہ میں خاموشی سے پردے کے پیچھے بیٹھ کر کام کرتا ہوں۔

    بی سی سی کو دئیے گئے انٹرویو میں انہوں نے اعتراف کیا کہ لوگوں کو ہم وہ دکھا ہی نہیں سکے جو کام ہم نے کیے، یہ ہماری کمی رہی، اگر میں یہ کہوں کہ آپ میرے پچھلے ساڑھے تین سال کے دور کا پچھلے دس سال سے موازنہ کریں تو ہم نے زیادہ کام کیا۔

    واضح رہے کہ عثمان بزدار نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنا استعفیٰ گورنر پنجاب چوہدری سرور کو بھجوادیا ہے اور اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران گورنر پنجاب کو اس پر فیصلہ کرنا ہے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی: ترین گروپ میدان میں آگیا

    وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی: ترین گروپ میدان میں آگیا

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کے استعفے اور چوہدری پرویز الٰہی کی نامزدگی پر ترین گروپ میدان میں آگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے اراکین کو مشاورتی عمل جاری رکھنے کی ہدایت کردی ہے، جس پر ترین گروپ نے اپوزیشن، حکومت اور نامزد وزیراعلیٰ سے رابطے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع ترین گروپ کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کی جانب سے استفعیٰ بھجوانے تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا، مزید مشاورت کے لئے ترین نے باضابطہ طور پر مشاورتی اجلاس کل طلب کرلیا ہے۔

    ترین گروپ کے اہم رہنما عون چوہدری کے مطابق غیر رسمی مشاورت آج بھی جاری رہے گی تاہم اجلاس کل شام پانچ بجے سینئر رہنما اسحاق خاکوانی کی رہائش گاہ پر ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: جب تک سانس ہے وزیراعظم عمران خان کا ساتھ نبھاؤں گا

    تفصیل کے مطابق ترین گروپ نے کل باضابطہ مشاورتی اجلاس لاہور میں طلب کر لیا ہے، عون چوہدری نے کہا کہ اجلاس کل شام پانچ بجے سینئر رہنما اسحاق خاکوانی کی رہائش گا ہ پر ہوگا۔

    ترین گروپ کے اجلاس میں تمام ارکان پنجاب اسمبلی، وزرا اور سینئر رہنماؤں کو مدعو کیا گیا ہے،مشاورتی اجلاس میں مسلم لیگ ن اور چوہدری برادران کے رابطوں سے متعلق ترین گروپ جائزہ لے گا کہ پنجاب میں کس کی حمایت کرنا ہے؟

    مسلم لیگ ق، اپوزیشن کا ہم خیال چھینہ گروپ سے رابطہ

    دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں ہم خیال چھینہ گروپ اہمیت اختیار کرگیا ہے، جہاں پاکستان مسلم لیگ (ق) اور متحدہ اپوزیشن نے بیک وقت ان سے رابطہ کیا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف ہم خیال گروپ نے مشاورتی اجلاس آج طلب کر لیا ہے، ہم خیال غضنفر عباس چھینہ گروپ کا مشاورتی اجلاس آج دوپہر ہوگا، جس میں عثمان بزدار کےاستعفے اور پرویزالہیٰ کی نامزدگی کی صورتحال کاجائزہ لیاجائےگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم خیال چھینہ گروپ کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کو سپورٹ کرنا ہےیا نہیں ؟ اپوزیشن کے رابطوں پربھی مشاورت ہوگی۔

  • پنجاب کا محاذ گرم، عثمان بزدار کےخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ

    پنجاب کا محاذ گرم، عثمان بزدار کےخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ

    لاہور: متحدہ اپوزیشن نے مرکز میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد پنجاب میں یہی طرز عمل اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے وزیراعلیٰ پنجاب کےخلاف بھی تحریک عدم اعتمادجمع کرانےکا فیصلہ کیا ہے آئینی طریقہ کار کو لاگو کرنے کے لئے اپوزیشن ارکان نے عثمان بزدار کےخلاف تحریک عدم اعتماد پر دستخط کردیئے ہیں۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کےخلاف تحریک عدم اعتماد آج جمع کرائی جائےگی، تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کےبعد وزیراعلیٰ اسمبلی تحلیل نہیں کرسکیں گے۔

    اسمبلی رولز کے مطابق وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی دفتری امور کے سات روز کے اندر اندر اجلاس بلا کر ووٹنگ کراسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں وفاق کے بعد عدم اعتماد لائیں گے، اس کے لئے پنجاب میں تمام اختلافی امور کو ختم کرلیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: آئندہ انتخابات میں نشستوں پر ن اور ق لیگ میں ڈیڈ لاک

    گذشتہ روز پنجاب کی سیاست میں اہم پیش رفت دیکھنے میں آئی جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف نے ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے کی شرط مان لی ہے اور نئی ڈیل کے تحت وزارت اعلیٰ 6 ماہ کے لیے ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی قیادت ق لیگ کو 6 ماہ کیلیے پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے پر رضامند تو ہوگئی ہے تاہم اس کے اعلان پر اختلاف ابھی باقی ہے کیونکہ ن لیگ عدم اعتماد کے بعد جبکہ ق لیگ وزارت اعلیٰ کا اعلان پہلے چاہتی ہے۔

  • ‘سابق حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کےعوام کو دھوکہ دیا’

    ‘سابق حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کےعوام کو دھوکہ دیا’

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ سابق حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کے عوام کو دھوکہ دیا،پی ٹی آئی حکومت جنوبی پنجاب صوبہ بنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں جنوبی پنجاب کے اراکین صوبائی اسمبلی سے ملاقات میں کیا، ملاقات کرنے والوں میں ملک واصف مظہر راں اور سلیم اختر شامل تھے۔

    اس موقع پر اراکین نے جنوبی پنجاب صوبے کےبل پر وزیراعظم ، وزیراعلیٰ کو مبارکباد دی، وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبےکا بل حکومت کا تاریخ ساز اقدام ہے اور حکومت کے ایک اور وعدےکی تکمیل کا ٹھوس قدم ہے، سابق حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کےعوام کو دھوکہ دیا ماضی میں جنوبی پنجاب کےفنڈز کو دیگر شہروں پر خرچ کیا گیا۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کا قیام اور خودمختاری کا اعزاز ہمیں حاصل ہے، پی ٹی آئی حکومت جنوبی پنجاب صوبہ بھی بنائے گی، ہم نے جنوبی پنجاب کیلئےملازمتوں میں32فیصد کوٹہ مختص کیا ہے۔

    اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جنوبی پنجاب پرسیاست چمکانےکی کوشش بری طرح ناکام ہوچکی ہے،جنوبی پنجاب سمیت پورے صوبے کی ترقی ہمارا ایجنڈا ہے، ہم سیاست نہیں عوام کی خدمت کا عزم لے کر نکلے ہیں، اللہ کے کرم سے جنوبی پنجاب میں ترقی وخوشحالی کا نیا دور شروع ہوچکا۔

  • ‘اب بات صرف عمران خان سے ہوگی ‘

    ‘اب بات صرف عمران خان سے ہوگی ‘

    لاہور: جہانگیر ترین گروپ کی پنجاب کے صوبائی وزرا سے ملاقات میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی جس کے بعد انہوں نے مزید بات چیت سے انکار کردیا ہے۔

    آے آر وائی نیوز کے مطابق ترین گروپ مانئس عثمان بزدار پر ڈٹ گیا اور مطالبے سے دستبردار ہونے سے صاف انکار کردیا ہے۔

    ترین گروپ کے سرکردہ رہنما عون چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم نے صوبائی سطح پر مزید بات چیت سے انکار کردیا ہے، عثمان بزدار کو ہٹانےکے بعد ہی مذاکرات نتیجہ خیز ہوسکتے ہیں۔

    عون چوہدری نے کہا کہ عثمان بزدار کو ہٹائے بغیر معاملات آگےنہیں بڑھ سکتے، پہلےبزدار کی تبدیلی پھر دیگر ایجنڈے پر بات چیت ہوگی،ہم مائنس عثمان بزدار کے مطالبے پر کھڑے ہیں، مراد راس کی عزت کرتےہیں، اب بات صرف عمران خان یا وفاقی وزرا سے ہونگی۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت نے جہانگیر ترین گروپ کو منانے کی کوششیں مزید تیز کردیں

    ترین گروپ کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم مائنس عثمان بزدار کے مطالبے پر کھڑے ہیں، ہماری حکومت کیساتھ کسی قسم کا کوئی ورکنگ ریلیشن شپ نہیں، ترین گروپ کی وزیراعلیٰ سے ملاقاتوں میں کوئی حقیقت نہیں، سوشل میڈیا پر وزرا اور ارکان اسمبلی کی ملاقاتوں کی پرانی تصاویر نکالی جارہی ہیں۔

    عون چوہدری نے واضح کیا کہ ترین گروپ جہانگیر ترین کی قیادت میں متحد اور مشترکہ فیصلےکررہاہے۔

    ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم این ایز کے بعد ترین گروپ کے ایم پی ایز میں بھی ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہو گیا، گروپ کے 5 ایم پی ایز نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقاتیں کی ہیں۔

    یہ ملاقاتیں گزشتہ ہفتے لاہور ہی میں ہوئی تھیں، ملاقات کرنے والوں میں تیمور لالی، بلال اصغر، افتخار گوندل، فیصل حیات اور اسلم بھروانہ شامل تھے۔

  • تحریک عدم اعتماد: وزیراعلیٰ اور گورنر پنجاب کو اہم ٹاسک مل گیا

    تحریک عدم اعتماد: وزیراعلیٰ اور گورنر پنجاب کو اہم ٹاسک مل گیا

    لاہور: وزیراعظم عمرا ن خان نےگورنر اور وزیراعلی پنجاب کو مشاورت سے کام کرنے پر زوردیا ہے۔

    تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کا مشن لئے وزیر اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچے، جہاں انہوں نے ایوان وزیراعلیٰ میں گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی، وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی محاذ پر پہلا اور اہم مرحلہ اسلام آباد ہے، حکومت سیاسی محاذ پر پر اعتماد اور مستحکم ہے، اپوزیشن کو ہر محاذ پر شکست ہو گی۔

    ملاقات میں وزیراعظم نےگورنر اور وزیراعلی پنجاب کو مشاورت سے کام کرنےپر زور دیا اور پنجاب کےایم این ایز اور ایم پی ایز سےرابطے کا ٹاسک گورنر اور وزیراعلی کو سونپا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مرکز میں عدم اعتماد سے نمٹنے کے بعد پنجاب میں فیصلے کیے جائیں گے، اہم بیٹھک میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ترین اور علیم خان گروپ سمیت ق لیگی ارکان سے روابط رکھےجائیں تاکہ بہتر فیصلہ ہوسکے۔

    اس سے قبل اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس ہوا، جس میں تحریک عدم اعتمادسے نمٹنے سے متعلق مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں سینئررہنماؤں نے موجودہ صورتحال سے نمٹنےکی تجاویز دیں اور عدم اعتماد کی تحریک کے قانونی پہلووں کا جائزہ لیا، سینئر رہنماوں نے بریفنگ میں بتایا کہ اپوزیشن کی تحریک کو ناکام بنائیں گے، اپوزیشن کے کئی ارکان ہمارا ساتھ دیں گے، ہم نےاپنا ہوم ورک مکمل کر لیا ہے، اپوزیشن کو کچھ دن خوش ہولینے دیں، سرپرائزدیں گے۔

    اجلاس میں عمران خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا مجھے پتہ ہے کہ یہ کیا کرنےجارہے ہیں؟ یہ سارے ڈرے ہوئے ہیں، اسی لئے اکٹھے ہوگئے ہیں ، میرا پلان تیارہے، اب انہیں بتاؤں گا کہ سیاست کیسے کرتے ہیں؟

  • ‘عثمان بزدار قبول نہیں’، جہانگیر ترین گروپ کا پرویز الہیٰ کو جواب

    ‘عثمان بزدار قبول نہیں’، جہانگیر ترین گروپ کا پرویز الہیٰ کو جواب

    لاہور: جہانگیرترین گروپ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالٰہی سے ملاقات میں اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک اعتماد جمع ہونے کے بعد پنجاب میں بھی بزدار کی تبدیلی کی بازگشت میں تیزی آگئی ہے۔

    پی ٹی آئی کے تین ناراض گروپ سامنے آنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ عثمان بزدار نے بھی سیاسی حکمت عملی کے تحت اراکین صوبائی اسمبلی سے ملاقاتیں کرنا شروع کردیں ہیں۔

    اسی تناظر میں آج جہانگیر ترین گروپ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی سے ان کی خواہش پر ملاقات کی ، ملاقات کرنے والوں میں نعمان لنگڑیال، عون چوہدری ،لالہ طاہر رندھاوا، عبد الحئی دستی ،اجمل چیمہ اور دیگر شامل تھے۔

    ملاقات میں چوہدری پرویزالٰہی نے جہانگیر ترین کی خیریت دریافت کی اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا, ملاقات میں ترین گروپ نے پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکریٹری میں جمع ہونے پر استفسار کیا، جس پر اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ ابھی عدم اعتماد کی تحریک پنجاب اسمبلی میں جمع نہیں ہوئی۔

    ملاقات میں جہانگیر ترین گروپ کے وفد نے پرویز الٰہی کو مائنس ون ایجنڈے پر آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ گروپ کا مشترکہ فیصلہ ہے کہ ہمیں عثمان بزدار قبول نہیں،  پنجاب تباہ ہو چکا ہے عوام کے مفاد کے لئے سامنے آنا ہوگا، ہم عثمان بزدار کو ہٹانے نکلے ہیں ہمارا ساتھ دیا جائے کیونکہ عثمان بزدار نے تحریک انصاف کے مخلص ساتھیوں کو مایوس کیا۔

    اس موقع پر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ تمام تر صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کرکے ہی تمام فیصلے کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ق تحریک عدم اعتماد پر کس کا ساتھ دے گی ؟ حکومت یا اپوزیشن، واضح ہوگیا

    ملاقات میں صوبے اور عوام کی بہتری کیلئےترین گروپ اور پرویزالٰہی نے رابطےجاری رکھنےپر اتفاق کیا، یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ترین گروپ کے رہنما جلد چوہدری شجاعت حسین سے بھی ملاقات کریں گے۔

    اس سے قبل آج پنجاب کی سیاست میں ڈرامائی تبدیلی ہوئی تھی جہاں حکمران جماعت کی اہم اتحادی مسلم لیگ (ق) نے بھی حکومت کےاتحادی کے طور پر نظرثانی کا اشارہ دے دیا تھا۔

    گزشتہ روز تین وفاقی وزرا سے مونس الہیٰ اور طارق بشیرچیمہ کی دوسری ملاقات ہوئی، جس میں رہنماؤں نے واضح کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے اپنے ہی پندرہ سے بیس ارکان فلورکراسنگ کرکے اپوزیشن کے ساتھ ہوگئے تو پھر ہمارے لیے مشکل ہوگا کہ ہم مزید حکومت کا ساتھ دیں ، ہم مجبور ہوں گے کہ اپوزیشن کے ساتھ ہوجائیں۔

  • علیم خان کی اچانک بیرون ملک روانگی، کیا ہونے جارہا ہے؟

    علیم خان کی اچانک بیرون ملک روانگی، کیا ہونے جارہا ہے؟

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کے مخالفت میں سامنے آنے والے علیم خان کی اچانک بیرون ملک روانگی نے کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب کے سابق سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان آج صبح برطانیہ روانہ ہوگئے ہیں، جہاں وہ ناراض پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین سے پنجاب کی موجودہ صورت حال پر ہم مشاورت کرینگے، ملاقات میں آئندہ کے لائحہ عمل بھی طے کئے جانے کا امکان ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ علیم خان اپنے ذاتی جہاز پر برطانیہ روانہ ہوئے۔

    سابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان سے گذشتہ روز وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی تھی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے علیم خان کو وزیراعظم کا خصوصی پیغام پہنچایا تھا۔

    علیم خان نے وزیراعظم کے پیغام کے حوالے سے فواد چوہدری اور عمران اسماعیل سے جہانگیر ترین کے ساتھ مشاورت تک کا وقت مانگا تھا۔

    ادھر جہانگیر ترین اور علیم خان گروپ کے بعد پی ٹی آئی کا 14 ارکان پر مشتمل ایک اور گروپ متحرک ہوگیا ہے، عضنفرعباس چھینہ کی سربراہی میں گروپ کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔

    غضنفر عباس چھینہ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں صوبائی اسمبلی میں عدم اعتماد، علیم اور ترین گروپ کے ساتھ مشاورت پر بات ہوگ، ہم چودہ لوگ گزشتہ چھ ماہ سے متحد ہوکر چل رہے ہیں، ہماری اولین ترجیح اپنے حلقوں کے مسائل اور پارلیمنٹ کی بالادستی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کی حکومتی ارکان اسمبلی کو پیسوں اور عہدوں کی پیشکش

    اے آر وائی نیوز کے مطابق متحدہ اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد کے لیے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے جس سے قیادت کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد نے سیاسی ایوانوں میں ہلچل مچا رکھی ہے، ایک جانب حکومت پارلیمنٹ میں اپنے نمبر پورے کرنے کی فکر میں ہے تو اپوزیشن بھی اپنا پورا زور لگائےہوئے ہے۔

    گذشتہ روز پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے دعوی کیا تھا کہ ہم 172ارکان کو ایوان میں لائیں گے اور اس کے ساتھ ساتھ ان سے 172 سے زائد ووٹ لیں گے۔

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کو تبدیل کرنا آسان نہیں، وزیر اعظم کے  بیان نے افواہوں کا گلا گھونٹ دیا

    وزیر اعلیٰ پنجاب کو تبدیل کرنا آسان نہیں، وزیر اعظم کے بیان نے افواہوں کا گلا گھونٹ دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی حمایت کر دی ہے، وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ کو تبدیل نہ کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے عثمان بزدار کو ان کے منصب سے نہ ہٹانے کا اشارہ دے دیا، انھوں نے کہا کہ عثمان بزدار نے بطور وزیر اعلیٰ جتنا کام کیا وہ کسی اور نے نہیں کیا۔

    عمران خان نے اس حوالے سے واضح کیا کہ عثمان بزدار میڈیا فرینڈلی نہیں ہیں، جس کا انھیں نقصان ہوتا ہے، لیکن وزیراعلی ٰ پنجاب کو تبدیل کرنا آسان نہیں ہے، وزیر اعلیٰ کی تبدیلی ایک پورا تھاٹ پراسس ہے۔

    وزیراعظم عمران خان پنجاب میں وزیراعلیٰ تبدیل کرنے کیلئے تیار

    انھوں نے کہا عثمان بزدار رابطوں کی وجہ سے ایم پی ایز میں بھی مقبول ہیں، عثمان بزدار سے مسئلہ ان لوگوں کو ہے جو خود وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں۔

    وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ جہانگیر ترین کو جتنا جانتا ہوں وہ کبھی غداروں کا ساتھ نہیں دے سکتا، ڈاکوؤں کا گلدستہ صرف میری وجہ سے اکٹھا ہے، فلور کراسنگ کا قانون موجود ہے جس پر اراکین ہمیشہ کے لیے سیاست سے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے، انھیں اہم ٹاسک بھی دیے گئے ہیں، اور ہدایت کی کہ ناراض ارکان سے ملاقات کر کے تحفظات دور کریں، وزیر اعظم نے اعتماد بھی دلایا کہ اپوزیشن کچھ نہیں کر سکتی، ان کو کوئی کامیابی نہیں ملے گی۔

    دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان سے عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی ملاقات کا احوال بھی سامنے آیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے ترین گروپ کا مطالبہ وزیر اعظم کو پہنچایا، وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ترین گروپ وزیر اعلیٰ کی تبدیلی چاہتا ہے، تاہم وزیر اعظم نے دو ٹوک مؤقف اپنایا کہ کسی بھی صورت عثمان بزدار کو تبدیل نہیں کروں گا۔

  • مسلم لیگ نواز کی سینئر قیادت کا علیم خان سے رابطہ

    مسلم لیگ نواز کی سینئر قیادت کا علیم خان سے رابطہ

    لاہور: مرکز میں اپوزیشن کی جانب سے پیش کی جانے والی عدم اعتماد سے قبل پنجاب میں ڈرامائی تبدیلیاں جاری ہیں، پی ٹی آئی سے ایک اور گروپ منظر عام پر آگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان پنجاب کی سیاست میں متحرک ہوگئے ہیں اور گزشتہ تین روز کے دوران علیم خان سے دو درجن سے زائد ارکان صوبائی اسمبلی ملاقات کرچکے ہیں، جن میں دس صوبائی وزرا بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ترین گروپ کا آج لاہور میں اہم ترین اجلاس ہونے جارہا ہے، جہانگیر ترین لندن سے ویڈیو لنک پر اجلاس کی صدارت کرینگے، اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کی صورت میں حکمت عملی کاجائزہ لیاجائےگا۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ علیم خان آج جہانگیر ترین گروپ کے اجلاس میں شریک ہونگے اور پنجاب حکومت کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: عثمان بزدار کی پالیسیوں سے نالاں، ایک اور گروپ منظر عام پر

    یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ علیم خان آج ترین ہم خیال گروپ سے ملنے آج جہانگیر خان ترین کی رہائش گاہ بھی جائیں گے، جس میں تمام گروپوں بشمول ترین گروپ کو اکٹھا کرکے مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین اور علیم خان نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک سیاسی منظر نامہ واضح نہیں ہوتا اس وقت تک تمام ارکان کے نام کو پوشیدہ رکھا جائے گا۔

    دوسری جانب مسلم لیگ نواز کی سینئر قیادت نے بھی علیم خان سے رابطہ کیا ہے۔