Tag: Utar Pardesh

  • سودا لینے بازار جانے والا نوجوان واپسی میں دلہن لے آیا

    سودا لینے بازار جانے والا نوجوان واپسی میں دلہن لے آیا

    اترپردیش : بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران بازار سے سودا سلف لینے کیلئے جانے والا نوجوان گھر واپس آیا تو اس کے ساتھ دلہن کو دیکھ کر ماں مشتعل ہوگئی، تھانے میں شکایت درج کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر غازی آباد میں کورونا لاک ڈاؤن کے دوران ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا ہے، لاک ڈاؤن کے دوران ماں نے اپنے 26سالہ بیٹے گڈو کو باہر سے سودا سلف منگوانے بھیجا، گڈو بازار گیا اور واپسی پر دلہن گھر لے آیا۔

    غازی آباد پولیس کے مطابق گڈو کی ماں نے پولیس اسٹیشن آکر شکایت درج کرائی تھی اس نے بیان دیا تھا کہ میں نے اپنے بیٹے گڈو کو لاک ڈاؤن کے دوران گھر کا سودا سلف لانے کے لیے بازار بھیجا تھا، بیٹا واپسی پر سامان کے بجائے اپنے ساتھ اپنی بیوی لے آیا ہے، میں اپنے بیٹے کی اس خفیہ شادی کو کسی حال میں قبول نہیں کروں گی۔

    بھارتی چینل این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ26 سالہ گڈو کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ دو ماہ قبل اس نے اپنی والدہ سے چھپ کر پسند کی شادی کی تھی۔

    گڈو کا کہنا تھا کہ میں اس ڈر سے بیوی کو گھر نہیں لایا کہ ماں ناراض ہوگی، میری بیوی شادی کے بعد دہلی میں ایک کرائے کے گھر میں رہ رہی تھی، لاک ڈاؤن کے دوران کچھ مشکلات پیش آنے پر وہ گھر چھوڑنا پڑا تھا۔

    چھبیس سالہ گڈو نے پولیس کو مزید بتایا کہ شادی کے وقت گواہ کی عدم موجودگی کے سبب انہیں شادی کا سرٹیفکیٹ نہیں مل سکا تھا، سوچا تھا کہ لاک ڈاؤن ختم ہوتے ہی شادی کا سرٹیفکیٹ ملنے پر دلہن کو گھر لے آؤں گا مگر تا حال سرٹیفکیٹ نہیں مل سکا ہے۔ دوسری جانب غازی آباد پولیس کی جانب سے گڈو اور اس کی دلہن کو ماں کے ساتھ ان کے گھر رہنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

  • بنارس میں مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ، 19 افراد ہلاک

    بنارس میں مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ، 19 افراد ہلاک

    بنارس: بھارت کی ریاست اُترپریش میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچ جانے سے 14 خواتین سمیت 19 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈیا کی ریاست اترپردیش میں ایک مذہبی اجتماع میں بھگدڑ مچ جانے سے کم از کم 19 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، یہ واقع بنارس کے مضافاتی اُس شہر  میں پیش آیا جو ہندوؤں کے لیے مقدس مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔

    بی بی سی اردو کے مطابق ڈیوٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ’’مذہبی اجتماع میں تین ہزارزائرین کی شرکت متوقع تھی تاہم یہاں 70 افراد پہنچنے جس کی وجہ سے بھگدڑ مچی اور یہ واقعہ پیش آیا‘‘۔

    اجتماع کے منتظم راج بہادر نے بھارتی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہا ’’پولیس نے لوگوں کو قابو میں کرنے کے لیے ایک پُل سے واپس بھیجنا شروع کیا تو اسی اثناء کسی نے افواہ پھیلائی کہ آگے سے پُل ٹوٹ گیا ہے جس کے بعد لوگ جان بچانے کے لیے اندھا دھند بھاگنے لگے‘‘۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں نے حکام سے بات کرلی ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ بنارس میں ہونے والے واقعے کے متاثرین کو بہتر سے بہتر طبی امداد اور ممکنہ مدد فراہم کی جائے‘‘۔


    بھارتی وزیراعظم نے مرنے والے افراد کے لواحقین کے لیے 2 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا ہے، تاہم بھگدڑ کے نتیجے میں اب تک 19 افراد جاں بحق ہوچکے جن میں 14 خواتین بھی شامل ہیں تاہم زخمی ہونے والے افراد میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔