Tag: Uttar Pradesh

  • بھارت میں بس اورٹرک میں تصادم‘22افراد ہلاک

    بھارت میں بس اورٹرک میں تصادم‘22افراد ہلاک

    اترپردیش: بھارتی ریاست اترپردیش میں بس اور ٹرک کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں 22مسافرہلاک جبکہ 15افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق ریاست اترپردیش میں مسافروں سے بھری بس مخالف سمت سے آنے والے ٹرک سے جا ٹکرائی جس کے بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی۔

    حادثے کےنتیجے میں بس میں موجود 22مسافر ہلاک ہو گئے جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 15زخمی ہیں۔

    عینی شاہدین کےمطابق حادثے کے فوری بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی،تاہم یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بس غلط سمت پر جا رہی تھی جس کےباعث یہ سامنے سے آنے والے ٹرک سے ٹکرائی۔

    پولیس حکام کاکہناہےکہ مرنے والوں کی شناخت کا عمل تاحال جاری ہے جبکہ زخمیوں کواسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جن میں سے بعض جھلسنے والوں کی حالت تشویش ناک ہے ۔


    بھارت : بس کھائی میں گرنےسے44افراد ہلاک


    واضح رہےکہ رواںن سال اپریل میں شمالی بھارت میں مسافربس گہری کھائی میں گرنے کے نتیجےمیں44افراد ہلاک ہوگئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • بھارتی ریاست اتر پردیش کے گاؤں کی خواتین کے موبائل استعمال پر پابندی عائد

    بھارتی ریاست اتر پردیش کے گاؤں کی خواتین کے موبائل استعمال پر پابندی عائد

    اتر پردیش : بھارتی ریاست اتر پردیش کے گاؤں مادورا کی خواتین کے موبائل استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    بھارت کے ایک گاؤں میں مردوں سے بات چیت سے خواتین کو روکنے کیلئے ان کے عوامی مقامات پر موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ اس کی خلاف ورزی کرنے والی خاتون کو بھاری جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    گاؤں کی پنچایت کے ارکان نے پابندی لگاتے ہوئے کہا کہ اپنے گھروں سے باہر موبائل فون کا استعمال کرنے والی خواتین کو 21000 روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    پنچایت نے فیصلہ کیا کہ مسلمان گائے کو ذبخ کرنے کیخلاف اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کی مہم کا ساتھ دیں گے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ گائے کی قربانی یا گائے چوری میں ملوث افراد کو 2لاکھ اور شراب فروشی میں شامل افراد کو بھی بھاری جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

    اس قانون کا اعلان بھارت کی شمالی ریاست اتر پردیش کے ایک گاؤں مادورا میں کیا گیا ہے، جہاں مسلمان اکثریت میں آباد ہیں۔

    مقامی پولیس چیف ارون کمار سنگھ کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ رپورٹس موصول ہوئی ہیں کہ گاؤں میں خواتین کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے، یہ پابندی گاؤں کی غیر سرکاری کونسل نے عائد کی ہے اور یہ اقدام غیر آئینی ہے، جس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : لڑکیوں کے موبائل فون استعمال کرنے اور جینز ٹی شرٹ پر پابندی عائد


    خیال رہے کہ بھارت کے دیہاتوں میں غیر سرکاری کونسل بیشتر گاؤں کے مرد بزرگوں پر مشتمل ہوتی ہے، غیر قانونی ہونے کے باوجود اسے بھارت کے دور دراز علاقوں میں بہت زیادہ اثر رسوخ حاصل ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال بھارتی ریاست فتح گڑھی کے گاؤں خیر تحصیل میں پنجائیت نے فیصلہ کرتے ہوئے لڑکیوں کے موبائل فون کے استعمال، جینز اور ٹی شرٹ پہننے اور پر مکمل پابندی عائد کردی تھی جبکہ گاؤں میں شراب نوشی اور جوئے کے اڈے بھی بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • بھارت میں گوشت کی ڈش نہ ہونے پر دلہا کا شادی سے انکار

    بھارت میں گوشت کی ڈش نہ ہونے پر دلہا کا شادی سے انکار

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک دلہا نے اس وقت شادی سے انکار کردیا جب اسے علم ہوا کہ شادی کے کھانے میں تمام ڈشز سبزی کی ہیں اور ان میں گوشت شامل نہیں۔

    یاد رہے کہ اتر پردیش کے نئے انتہا پسند وزیر اعلیٰ ادیتیہ ناتھ یوگی اپنے عہدے کا چارج سنبھالتے ہی ریاست میں گائے کے گوشت کی خرید و فروخت اور اس کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرچکے ہیں۔

    گوشت پر پابندی کی وجہ سے ریاست میں گوشت کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور اکا دکا دکانوں پر دستیاب گوشت کی قیمت آسمان کو چھو رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: اتر پردیش میں ہر قسم کے گوشت پر پابندی

    بھارتی میگزین کی رپورٹ کے مطابق دلہن کا خاندان گوشت کی قیمت ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتا تھا چنانچہ انہوں نے شادی میں سبزی سے بنی ہوئی ڈشز پیش کرنے کا فیصلہ کیا اور نتیجہ یہ نکلا کہ دلہا نے شادی سے ہی انکار کردیا۔

    تاہم اسی وقت مہمانوں میں شامل ایک شخص نے آگے بڑھ کر دلہن سے شادی کی پیشکش کر ڈالی جسے فوری طور پر منظور کرلیا گیا۔

    واضح رہے کہ اتر پردیش میں گوشت کی فروخت پر پابندی کے بعد نہ صرف گوشت کی دکانوں کو جلایا گیا، ان میں توڑ پھوڑ کی گئی بلکہ گوشت کے لیے گائے لے جانے والے افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہندو لڑکی کو پسند کرنے کا الزام، انتہاپسندوں نے مسلمان لڑکے کے گھر پر دھاوا بول دیا

    ہندو لڑکی کو پسند کرنے کا الزام، انتہاپسندوں نے مسلمان لڑکے کے گھر پر دھاوا بول دیا

    میرٹھ : بھارتی ریاست اترپردیش میں انتہا پسند آدیتیہ یوگی ناتھ کے وزیراعلی بنتے ہی مسلمان گھروں میں بھی غیرمحفوظ ہوگئے، میرٹھ میں انتہاپسندوں نے مسلمان لڑکے کے گھرپردھاوا بول دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اترپردیش میں وزیراعلی یوگی ناتھ کی سرپرستی میں انتہا پسندی کا راج ہے، مسلمان گھروں میں بھی محفوظ نہ رہے، انتہاپسند ہندو بلاجواز مسلمانوں کو نشانہ بنانے لگے، میرٹھ میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا جب ہندوانتہا پسندوں نے مسلمان لڑکے کے گھر پر دھاوا بول دیا۔

    لڑکے کا قصور یہ بتایا کہ وہ ہندو لڑکی کو پسند کرتا ہے، ہندو انتہا پسند زبردستی لڑکے کو گھسیٹ کر تھانے لے گئے، مسلمان لڑکے کے گھرمیں زبردستی گھسنے کے جرم میں انتہاپسنوں کے خلاف کارروائی کے بجائے پولیس بھی ان کی حامی نکلی۔

    ہندو لڑکی سے ملنے پر مسلمان لڑکا قتل

    یاد رہے چند روز قبل مشرقی ریاست جھاڑکھنڈ کے ضلع گوملا میں مسلمان لڑکا اپنی گرل فرینڈ کو چھوڑنے کے بعد واپس آرہا تھا کہ ہنو انتہا پسندوں نے اسے پکڑلیا، اسے لڑکی کے سامنے ایک کھمبے سے باندھ دیا اور کئی گھنٹے تک اسے چھڑیوں اوربیلٹوں سے تشدد کا نشانہ بنایا یہاں تک کہ اس کی موت واقع ہوگئی۔


    مزید پڑھیں : اینٹی رومیواسکواڈ کی تشکیل‘ الہ آباد ہائی کورٹ نےمنظوری دے دی


    واضح رہے کہ بھارتی ریاست اترپردیش کے نئے وزیراعلی آدتیہ ناتھ نے ضلع کے خواتین کے ساتھ چھیڑ خانی کی واردات کو روکنے کے لئے ہر تھانے میں اینٹی رومیو اسکواڈ بنانے کےاحکامات جاری کیے تھے، جس کے بعد کوئی بھی آدمی لڑکی ساتھ نظر آئے تو فوراً ہی لڑکے کو پولیس نے پکڑ لے گی۔

  • مسلمان دشمن انتہاپسند ہندو اتر پردیش کا وزیر اعلیٰ نامزد

    مسلمان دشمن انتہاپسند ہندو اتر پردیش کا وزیر اعلیٰ نامزد

    نئی دہلی : بھارتی فلم اسٹار شاہ رخ خان اورعامر خان کو دھمکیاں دینے والے بی جے پی کے رہنما یوگی ادتیا ناتھ کو بی جے پی نے وزیراعلیٰ یوپی نامزد کردیا۔ بھارتی میڈیا نے بھی ان کی نامزدگی پرسوالات اٹھا دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والے کٹرانتہا پسند ہندو یوگی ادیتا ناتھ کوبھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے بھارت کی سب سے بڑی ریاست کا وزیراعلٰی نامزد کردیا گیا، یوگی ادیتا ناتھ شاہ رخ اورعامرخان کے سخت مخالف ہیں، وہ عامرخان اور شاہ رخ خان کو بھارت چھوڑنے کا مشورہ بھی دے چکے ہیں۔


    اس کے علاوہ نامزد وزیراعلیٰ مزار پر جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں جیل بھی جاچکے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یوگی ادتیا ناتھ کو انتہا پسند اور متنازع سمجھا جاتا ہے تاہم اس کے باوجود انہیں وزیراعلیٰ یو پی کے لیے نامزد کردیا گیا ہے جس پر بھارتی عوام میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    بی جے پی رہنما یوگی ادتیا ناتھ نے ایک موقع پر شاہ رُخ خان کو کہا تھا کہ اگر انہوں نے فلموں کا بائیکاٹ کیا تو وہ سڑک پر آجائیں گے۔ بہتر ہے پاکستان چلے جائیں ۔ یوگی ادتیا ناتھ نے عامرخان کےخلاف بھی زہر اگلتے ہوئے کہا تھا کہ عامر خان جانا چاہتے ہیں تو جائیں، اچھا ہے آبادی کم ہوجائے گی۔

    اس کے علاوہ سال دو ہزار سات میں یوگی ادتیا ناتھ مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی اور مزار کے گرد جلاؤ گھیراؤ کرنے کے الزام میں جیل بھی جاچکے ہیں۔ شاید انہی سب کارناموں کی وجہ سے مودی سرکار نے یوگی ادتیا ناتھ کو بھارت کی سب سے بڑی ریاست سونپنے کا ارادہ کیا ہے۔