Tag: Uttarakhand

  • طالب علم نے اسکول میں ٹیچر کو گولی ماردی، حیران کُن وجہ سامنے آگئی

    طالب علم نے اسکول میں ٹیچر کو گولی ماردی، حیران کُن وجہ سامنے آگئی

    بھارت کے کاشی پور میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ رونما ہوا، اسکول کے طالب علم نے ٹیچر گگن سنگھ کو گولی مار دی۔ طالب علم اپنے ٹفن میں پستول چھپا کر اسکول پہنچا تھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالب علم نے گولی چلائی تو اسکول میں خوف و ہراس پھیل گیا، زخمی ٹیچر گگن دیپ سنگھ کو فوری طور پر نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں کی جانب سے زخمی ٹیچر کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ٹیچر اپنی کلاس سے جانے ہی والے تھے کہ ایک طالب علم نے ٹفن باکس سے بندوق نکالی اور ان پر فائرنگ کر دی۔ طالب علم نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن اساتذہ نے اسے پکڑ لیا۔

    زخمی ٹیچر کو نجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اے ایس پی ابھے سنگھ کا کہنا ہے کہ ٹیچر کی جانب سے نابالغ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    پوچھ گچھ کے دوران طالب علم نے بتایا کہ پستول گھر کی الماری میں رکھا ہوا تھا۔ میں نے الماری سے پستول نکال کر ٹفن میں رکھا اور اسکول پہنچ گیا۔

    واقعے کے بعد ملزم طالب علم کا والد بھی روپوش ہوگیا، تاہم بعد میں منظر عام پر آگیا، پولیس ملزم کے والد سے بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے کہ گھر میں پستول کیسے آئی۔

    عہدیداروں نے واضح کیا کہ ہر پہلو کی تہہ تک جانے کی کوشش کی جائے گی کہ طالب علم نے کن حالات اور ذہنی دباؤ میں اتنا بڑا قدم اٹھایا۔

    اس سنسنی خیز واقعے کے بعد فرانزک ٹیم نے اسکول پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے۔ اس دوران کرائم سین بھی بنا۔ پولیس ٹیم کو 315 بور پستول اور کارتوس برآمد ہوا۔

    خاتون کی ڈانس کے دوران روح قبض ہوگئی، ویڈیو وائرل

    پولیس کو دوران تفتیش پتہ چلا کہ فزکس کی کلاس میں استاد نے طالب علم سے ایک سوال پوچھا تھا۔ جواب دینے کے باوجود استاد نے اسے تھپڑ مار دیا۔ اس نے کلاس میں تھپڑ مارے جانے کو اپنی توہین سمجھا۔ اس کا بدلہ لینے کے لیے طالب علم نے استاد کو گولی مار دی۔

  • بس کھائی میں گرنے سے 36 مسافر لقمہ اجل بن گئے

    بس کھائی میں گرنے سے 36 مسافر لقمہ اجل بن گئے

    بھارت میں اتراکھنڈ کے ضلع الموڑا میں پیش آنے والے ہولناک حادثے کے نتیجے میں 36افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 45 سیٹوں والی مسافر بس آج صبح اتراکھنڈ کے ضلع الموڑ میں مارچولا کے مقام پر 200 میٹر گہری کھائی میں گر گئی۔

    رپورٹس کے مطابق بس رات کے سفر پر بھی، حادثہ رام نگر سے تقریباً 35 کلومیٹر دور پیش آیا۔ پولیس اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی جانب سے موقع پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

    حکام کے مطابق قریبی گاؤں کے رہائشیوں نے سب سے پہلے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا، کئی مسافر موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جبکہ کم از کم 9 زخمی مسافر اسپتال منتقل کرتے وقت راستے میں دم توڑ گئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تین انتہائی زخمی مسافروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اے آئی آئی ایم ایس منتقل کیا جا رہا ہے۔ بس گڑھوال موٹر اونرز یونین کی بتائی جارہی ہے۔

    پولیس کے مطابق حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، الموڑا اور رام نگر سے متعلقہ حکام جائے حادثہ پر موجود ہیں۔

    لڑکی جھولے سے گر کر جان کی بازی ہار گئی

    چیف منسٹر پشکر سنگھ دھامی کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو ریسکیو آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، اُن کا کہنا تھا کہ بس حادثے کی خبر انتہائی افسوسناک ہے، ضلعی انتظامیہ کو فوری طور پر امدادی اور ریسکیو آپریشن تیزی سے انجام دینے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

  • بھارت میں خواتین کو بیچ سڑک پر ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ، ویڈیو وائرل

    بھارت میں خواتین کو بیچ سڑک پر ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ، ویڈیو وائرل

    بھارت خواتین کے لئے انتہائی غیر محفوظ ملک بن گیا، ایک طرف ٹرینی ڈاکٹر سے زیادتی کے بعد قتل پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری جانب خواتین کی عصمت دری کے واقعات بھی مسلسل رونما ہورہے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی ریاست اترکھنڈ میں نوجوانوں کے ایک گروپ نے خواتین کو بیچ سڑک پر ہراساں کرنے کی کوشش کی، جس کی ویڈیو گاڑی میں موجود خاتون نے بنالی۔

    رپورٹ کے مطابق 2 خواتین کی جانب سے رپورٹ درج کروائی گئی ہے کہ وہ رات میں فلم دیکھ کر واپس جارہی تھیں کہ نوجوانوں کے ایک گروپ نے ان کی گاڑی روک کر انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کی۔

    لڑکیوں نے بتایا کہ دو گاڑیوں میں موجود چند لڑکوں نے انہیں گالیاں بھی دیں، جس پر دونوں لڑکیوں میں سے ایک لڑکی نے انہیں چھیڑنے والے لڑکوں کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردی۔

    خاتون کے مطابق جب دوسری مرتبہ لڑکوں نے انہیں روک کر گاڑی کا دروازہ کھولا تو اسی دوران اسکوٹی پر آنے والے ایک شخص نے انہیں ہٹا کر راستہ بنانے کی کوشش کی تو ہمیں وہاں سے بھاگنے میں مدد مل گئی۔

    بھارت: رکشہ ڈرائیور نے کالج سے گھر لے جاتے ہوئے نرس کی عصمت دری کردی

    ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس کی جانب سے مقدمے کا اندراج کیا گیا اور گاڑی میں سوار افراد کو گرفتار کرکے ان کی کاریں بھی ضبط کرلی گئی ہیں۔

  • بھارتی شہر جو رفتہ رفتہ زمین میں دھنس رہا ہے

    دہرادون : بھارت کا شہر جوشی مٹھ آہستہ آہستہ زمین میں دھنستا جارہا ہے، وہاں کے مکین اپنی نم آنکھوں سے گھروں کو تباہ ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں، خوفزدہ مکین علاقہ چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب سکونت اختیار کررہے ہیں۔

    جوشی مٹھ جسے جیوتیرمٹھ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے پہاڑی ضلع چمولی میں ہے، یہ شہر 6 ہزار فٹ سے زائد کی بلندی پر واقع ہے۔

    جوشی مٹھ کے غرق ہونے کی رفتار میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، لوگ اپنے گھروں کو زمین کے دھنسنے اور مکانوں میں پڑی دراڑوں کو دیکھ کر شدید خوفزدہ ہیں۔ متاثرہ افراد میں سے کچھ اپنے رشتہ داروں کے یہاں جبکہ کچھ حکومتی کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں۔

    بھارتی میڈیا کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ 12 دنوں میں زمین کے دھسنے کی رفتار میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ گزشتہ روز مقامی حکومت نے متاثرہ لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کئی فیصلے بھی کیے ہیں۔

    <p>رہائشیوں کا کہنا تھا کہ بہت بڑی تعداد پہلے ہی اپنے گھروں کو چھوڑ کر جاچکی ہے— فوٹو: اے ایف پی</p>

    زمین میں دھسنے کے باعث جن عمارتوں میں دراڑیں پڑی ہیں ان کی تعداد فی الحال 760 ہے اور ان میں سے 147کو انتہائی غیرمحفوظ اور خطرناک قرار دیا گیا ہے۔

    جوشی مٹھ میں دراڑیں پڑنے اور مکانات کے دھنسنے کی وجوہات واضح نہیں ہیں تاہم علاقہ مکینوں نے نزدیکی ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کے لیے سڑکوں اور ٹنلز کی تعمیر کو اس کی بڑی وجہ قرارا دیا ہے۔

    دوسری جانب ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ خطہ زلزلوں کا شکار ہے، حالیہ برسوں میں یہاں کئی آفات آئی ہیں، ماہرین کے مطابق اس کی وجہ گلیشیئرز کے پگھلنے اور بے ڈھنگی تعمیرات بھی ہیں۔

  • بھارت: ریزورٹ میں لڑکی کا پراسرار قتل، آخری میسجز کے اسکرین شاٹ منظر عام پر

    بھارت: ریزورٹ میں لڑکی کا پراسرار قتل، آخری میسجز کے اسکرین شاٹ منظر عام پر

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ایک ریزورٹ میں قتل کی گئی لڑکی کے کیس میں نئے انکشافات ہوئے ہیں، مقتولہ کے آخری پیغامات کے اسکرین شاٹس منظر عام پر آگئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اترا کھنڈ کے ریزورٹ میں قتل کی گئی انکتا بھنڈاری کی لاش چیلا بیراج سے برآمد کرلی گئی اور پوسٹ مارٹم کے بعد میت کو اہل خانہ کے سپرد کر دیا گیا۔

    موت سے قبل متاثرہ کی جانب سے اپنے دوستوں کو ارسال کیے گئے پیغامات منظر عام پر آرہے ہیں۔ ان پیغامات میں سے ایک میں انکتا نے اپنے دوست کو مطلع کیا تھا کہ ملزم پلکت آریہ اسے جسم فروشی میں دھکیلنے پر آمادہ ہے، مقتولہ کے پیغامات کا اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔

    سامنے آنے والے پیغامات میں انکتا بتا رہی ہے کہ اسے کس طرح گاہکوں کو اسپیشل سروس فراہم کرنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے اور اس کے عوض اسے 10 ہزار روپے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔

    ان پیغامات کے وائرل ہونے کے بعد پولیس بھی ان کی تحقیقات کر رہی ہے، پولیس عہدیداروں کے مطابق بادی النظر میں ایسا لگتا ہے کہ یہ تمام پیغامات متاثرہ کے ہی ہیں، اس کی تصدیق کے لیے فرانزک جانچ کروائی جا رہی ہے۔

    اس سے قبل متاثرہ کے ایک فیس بک فرینڈ نے کہا تھا کہ متاثرہ کو اس لیے مارا گیا کیونکہ اس نے پلکت آریہ کے دباؤ ڈالنے کے باوجود ریزورٹ میں آنے والے مہمانوں کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس رات اس نے اپنے دوست کو فون کر کے اس کی اطلاع دی، اس کے بعد سے ہی متاثرہ کا فون ناقابل رسائی ہو گیا۔

    دوستوں کی مسلسل کوششوں کے بعد بھی جب متاثرہ کا فون نہیں لگا تو انہوں نے پلکت آریہ کو فون کیا۔

    تب پلکت آریہ نے کہا تھا کہ متاثرہ اپنے کمرے میں سونے گئی ہے لیکن اگلے دن جب متاثرہ کے دوستوں نے پلکت کو ایک بار پھر فون کیا تو اس بار اس کا فون بھی بند تھا۔

    یار رہے کہ معاملہ کا مرکزی ملزم پلکت آریہ اس ریزورٹ کا مالک ہے، جہاں انکتا ملازمت کرتی تھی۔ پلکت ہریدوار کے بی جے پی لیڈر ونود آریہ کا بیٹا ہے، جو اتراکھنڈ ماٹی کلا بورڈ کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔

    بی جے پی لیڈر کے بیٹے نے غیر قانونی طریقے سے ضلع کے یمکیشور بلاک میں اس ریزورٹ کو تعمیر کروایا، جسے جمعہ کے روز مسمار کر دیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ہفتہ کے روز کہا کہ ملزمان کے غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے ریزورٹ پر بلڈوزر کے ذریعے گزشتہ رات دیر گئے کارروائی کی گئی ہے، گھناؤنے جرم کے قصور واروں کو بخشا نہیں جائے گا۔

  • بھارتی کانگریس رہنما کا شرمناک فعل، خودکشی کرلی

    بھارتی کانگریس رہنما کا شرمناک فعل، خودکشی کرلی

    ہلدوانی: بھارت میں سیاسی رہنما نے بہو کی جانب سے شرمناک الزام عائد کیے جانے پر خود کو گولی مارکر ہلاک کرلیا، واقعے نے بھارتی معاشرے پر سوالات کھڑے کردیئے۔

    اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں کانگریس رہنما راجندر بہوگنا نے خود کو گولی مار کر ہلاک کر لیا۔ کانگریس لیڈر کی بہو نے ان کے خلاف پولیس میں مقدمہ درج کرایا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ وہ اپنی نابالغ پوتی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے تھے۔

    بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے علاقے ہلدوانی میں رہنے والے کانگریس رہنما اور مقامی مزدور یونین لیڈر نے گزشتہ روز خود کو گولی مار کر ہلاک کرلیا۔

    واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا جبکہ اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جاہی ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کانگریس رہنما کی بہو نے ان کے خلاف مقامی تھانے میں مقدمہ درج کروایا تھا۔ جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ راجندر بہوگنا اپنی نابالغ پوتی کے ساتھ جنسی چھیڑ چھاڑ کرتے تھے۔

    بہو کی جانب سے شکایت پر پولیس نے پورے معاملے میں پوکسو ایکٹ کے تحت ان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا تھا۔ کانگریس رہنما سال 2004-05 میں ریاست کی این ڈی تیواری حکومت میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔

    پولیس کے مطابق بہو نے شکایت درج کراتے ہوئے سسر پر اپنی نابالغ بیٹی کے ساتھ جنسی چھیڑ چھاڑ کرنے کا الزام لگایا تھا، بہو کا کہنا تھا کہ کئی بار انکار کے بعد بھی وہ اپنی یہ گندی عادت نہیں چھوڑ رہے تھے۔

    پولیس حکام نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی بہو نے منگل کو بنبھول پورہ پولیس میں متوفی کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا جس کے بعد باقاعدہ طور پر کارروائی کا آغاز کردیا گیا تھآ۔

    بدھ کے روز بہو اور سسر کے درمیان سمجھوتہ بھی ہوا تھا لیکن اس معاہدے کے بعد سسر نے بریلی روڈ پر واقع اپنے گھر کے قریب اوور ہیڈ ٹینک پر چڑھ کر خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    فائرنگ کی آواز سن کر اہل محلہ میں کہرام مچ گیا۔ اہل خانہ اور علاقہ کے لوگوں نے انہیں شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔

  • بھارت: مسلمانوں کو نسل کشی کی کھلی دھمکی

    بھارت: مسلمانوں کو نسل کشی کی کھلی دھمکی

    اتراکھنڈ: بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کو نسل کشی کی کھلی دھمکی دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی سرپرستی میں انتہاپسند ہندو بھارت میں دندنانے لگے ہیں، اقلیتوں کو موت کی کھلی دھمکیاں روز کا معمول بن چکا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اتراکھنڈ میں انتہا پسند ہندوؤں کا اجتماع ہوا جس میں مسلمانوں، مسیحیوں، سکھوں اور دلت افراد کو نسل کشی کی کھلی دھمکیاں دی گئیں۔

    نفرت بھری تقریروں میں انتہا پسندوں کی جانب سے فوج اور پولیس کو بھی ساتھ دینے کا کہا گیا اور شہریوں کو ہتھیار خریدنے کی ہدایت بھی کی گئی، انھوں نے کہا کہ مسلمانوں سے زمینیں چھین کر بے دخل کیا جائے اور بھارت میں کرسمس اور عید منانے پر پابندی لگائی جائے۔

    انتہا پسند ہندو تنظیم کے سرغنہ نے کہا کہ 20 لاکھ مسلمانوں کو قتل کرنے کے لیے 100 ہندووں کی فوج ہی کافی ہے۔

    واضح رہے کہ اتراکھنڈ پولیس نے جتیندر نارائن سنگھ تیاگی، جو پہلے وسیم رضوی کے نام سے جانے جاتے تھے، اور دیگر کے خلاف 17 دسمبر کو اتراکھنڈ کے ہریدوار میں منعقدہ "دھرم سنسد” یا مذہبی اجتماع میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ کانفرنس کا اہتمام ایک ہندو مذہبی رہنما یاتی نرسمہانند نے کیا تھا، جو ماضی میں لوگوں کو مذہب کے نام پر تشدد پر اکسانے والی تقریروں کے لیے مشہور ہیں۔ تقریب میں بی جے پی کے رہنماؤں، مذہبی رہنما، اور ہندو تنظیموں کے سربراہوں نے بھی ‘نفرت انگیز تقریریں’ کیں۔

  • بھارت میں گلیشیر پھٹنے کے باعث تباہی، اہم ڈیم کو نقصان

    بھارت میں گلیشیر پھٹنے کے باعث تباہی، اہم ڈیم کو نقصان

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر کھنڈ میں گلیشیر پھٹنے کے باعث آنے والے سیلاب نے تباہی مچادی ہے، سیلابی ریلی نے رشی گنگا پاور پراجیکٹ کی دیواریں منہدم کردی ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اتر کھنڈ کے پہاڑوں پر گلیشیر پھٹنے سے دریائے دھولی گنگا میں سیلاب آیا، جس کے نتیجے میں چمولی ضلع کے ندی کے کنارے میں واقع بستی کے مکینوں پر قیامت گزری، سیلابی ریلا ڈیڑھ سو سے زائد افراد کو بہا لے گیا، جن میں سے دس کی لاشیں مل گئیں ہیں۔

    سیلاب کے نتیجے میں رشی گنگا پاور پراجیکٹ کو بھاری نقصان پہنچا جس کی دیواریں منہدم ہوگئیں اور مشینری بھی متاثر ہوئی، ممکنہ سیلاب کے پیش نظر بھارتی حکومت نے چمولی سے ہری دوار تک ہائی الرٹ کردیا ہےاور سری نگر ڈیم کو سیلابی ریلے سے بچانے کیلئے خالی کرالیا ہے۔

  • لاک ڈاؤن کے دوران شادی، دلہا دلہن گرفتار

    لاک ڈاؤن کے دوران شادی، دلہا دلہن گرفتار

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں لاک ڈاؤن کے دوران شادی کی تقریب منعقد کرنے پر پولیس نے دلہا دلہن سمیت درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس کو روکنے کے لیے ملک بھر میں 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے اور اس کی پابندی کے لیے انتظامیہ سختی سے پیش آرہی ہے، اس کے باوجود لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

    اتراکھنڈ میں بھی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شادی کی تقریب منعقد کی گئی جس میں درجنوں افراد نے شرکت کی۔

    اس موقع پر پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے فوری کارروائی کی اور دلہا، دلہن اور درجنوں مہمانوں کو گرفتار کرلیا، تمام افراد کے خلاف سی آر پی سی اور دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    گرفتار افراد میں دلہا کے والد اور گردوارہ کے انچارج بھی شامل ہیں جہاں پر شادی منعقد ہورہی تھی۔

    خیال رہے کہ بھارت میں کرونا وائرس کے اب تک 3 ہزار 82 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 86 ہوگئی ہے۔

  • بھارت میں زہریلی شراب پینے سے 92 افراد ہلاک

    بھارت میں زہریلی شراب پینے سے 92 افراد ہلاک

    نئی دہلی : بھارت کے دو مختلف دیہاتوں میں زہریلی شراب پینے سے 92 افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد کی حالت غیرہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاستوں اترپردیش اور اترکھنڈ میں دو مختلف واقعات میں زہریلی شراب پینے سے 92 افراد ہلاک ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم اور ابتدائی فرانزک رپورٹس سے ظاہر ہوتا کہ تقریبات میں استعمال ہونے والی شراب غیرمعیاری تھی۔

    پولیس حکام نے 92 افراد کی ہلاکت کے بعد شراب کا غیرقانونی کاروبار کرنے والے 8 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔

    دوسری جانب صوبائی حکومت نے غیرمعیاری شراب کی سپلائی روکنے میں ناکامی پر 12 پولیس اہلکاروں سمیت 35 افراد کو معطل کردیا۔

    یاد رہے کہ جون 2015 کو بھارتی شہر ممبئی میں دیسی زہریلی شراب پینے سے 74 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    سال 2011 میں بھارتی ریاست بنگال میں زہریلی شراب کی وجہ سے 170 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں غیر لائسنس یافتہ انتہائی سستی شراب کا استعمال عام ہے۔ شراب کا غیرقانونی کاروبار کرنے والے کوئی ٹیکس ادا نہیں کرتے اور غریبوں کو کم قیمت پر بھارت مقدار میں شراب فروخت کرتے ہیں۔