Tag: Vaccination

  • عوام کو کورونا ویکسین لگوانے کے لئے 15 ستمبر تک کی مہلت

    عوام کو کورونا ویکسین لگوانے کے لئے 15 ستمبر تک کی مہلت

    لاہور : محکمہ صحت پنجاب نے عوام کو ویکسین لگوانے کے لئے 15 ستمبر تک کی مہلت دیتے ہوئے 15 ستمبر کے بعد مختلف محکموں میں داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر 15 ستمبر کے بعد نان فارما سوٹیکل انٹروینشن کے اطلاق کا فیصلہ کرلیا گیا ، محکمہ صحت پنجاب نے عوام کو ویکسین لگوانے کے لئے 15 ستمبر تک کی مہلت دے دی۔

    15 ستمبر کے بعد مختلف محکموں میں داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا ، اس حوالے سے تمام محکموں اور سیکٹرز کو مختلف تاریخیں تفویض کی گئی ہے ، 15 ستمبر تک ویکسن لگانے کی مہلت دینے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    پابندیوں کا اظلاق لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد،ملتان، خانیوال، میانوالی، سرگودھا، خوشاب،بہاولپور، گوجرانوالہ،رحیم یار خان، گجرات ،شیخوپورہ، سیالکوٹ اور بھکر پر ہو گا۔

    سیکرٹری عمران سکندر بلوچ کا کہنا تھا کہ یکم سے 15 ستمبر تک بس سٹینٹڈز، ٹکٹ آفس، ریسٹ ایریا اور ریلوے اسٹیشنوں پر آگہی مہمات چلائی جائیں گی، اس مرحلے میں عوام کو کسی سہولت سے روکا نہیں جائے گا صرف آگہی دی جائے گی۔ سیکرٹری عمران سکندر بلوچ

    عمران سکندر بلوچ کے مطابق ان پابندیوں کو مختلف مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا اور مقرر کردہ آخری تاریخ کے بعد تمام سیکٹرز میں بغیر ویکسینیشن کسی فرد کو کوئی سہولت نہیں دی جائے گی، بیرون اور اندرون ملک سفر کرنے والے افراد اورہوٹلز ،ریسٹورنٹس اور شادی ہالز میں داخلے کے لئے 30 ستمبرتک کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ، ( بین الصوبائی، شہروں کے اندر اور مابین چلنے والی گاڑیوں) میٹرو، بی آرٹی ، اورینج ٹرین میں سفر کے لئے 30 ستمبر تک مکمل ویکسین لگوانا لازم ہوگا جبکہ محکمہ تعلیم سے منسلک افراد( اساتذہ، انتظامیہ اور ٹرانسپورٹ سٹاف) 30 ستمبر تک مکمل ویکسینشن یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

    سیکرٹری عمران سکندر کا کہنا تھا کہ کاروباری مراکز میں داخلے اور ہوٹلز اور ریسٹ ہاوسز میں بکنگ کے لئے 30 ستمبر تک مکمل ویکسینیشن لگوانا ضروری ہو گا جبکہ تمام نجی اور سرکاری دفاتر میں کام کرنے والے افراد 15 ستمبر تک پہلی جبکہ 15 اکتوبر تک دوسری ڈوز مکمل کروائیں۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ٹرین اور تمام قومی شاہراہوں پر سفر کے لئے15 ستمبر تک پہلی جبکہ 15 اکتوبر تک دوسری ڈوز لگوانے کی شرط عائد کی گئی ہے، ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ میں اور ٹرمینلز پر کام کر نے والے افراد کے لئے 15 ستمبر تک پہلی جبکہ 15 اکتوبر تک دوسری ڈوز لگاوانا لازم ہے۔

    عمران سکندر بلوچ نے کہا کسی قسم کی سہولت دینے سے انکار نہیں کیا جائے گا بلکہ ویکسینیشن لگوانے کی ہدایت دی جائے گی، ٹریفک ، موٹروے، ہائی وے پولیس اور ضلعی انتظامیہ ان قوانین پر عملدرآمد اور چیکنگ کی ذمہ دار ہو گی۔

  • کیا ویکسی نیشن کے بعد بھی لانگ کووڈ ہوسکتا ہے؟

    کیا ویکسی نیشن کے بعد بھی لانگ کووڈ ہوسکتا ہے؟

    کووڈ 19 کی ویکسین لگوا لیے جانے کے بعد بھی اس مرض کا شکار ہوجانے کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں تاہم اب ویکسی نیٹڈ افراد میں لانگ کووڈ کے حوالے سے نئے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کووڈ ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والے افراد کو اگر کووڈ 19 کا سامنا ہوتا ہے تو ان میں لانگ کووڈ کا امکان 49 فیصد تک کم ہوتا ہے۔

    کنگز کالج لندن کی اس تحقیق کے لیے ماہرین نے یو کے زوئی کووڈ سمپٹم اسٹڈی ایپ کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جو 8 دسمبر 2020 سے 4 جولائی 2021 تک جمع کیا گیا۔

    یہ لاکھوں افراد کا ڈیٹا تھا جس میں سے 12 لاکھ 40 ہزار 9 افراد نے ویکسین کی ایک خوراک استعمال کی تھی جبکہ 9 لاکھ 71 ہزار 504 نے 2 خوراکیں استعمال کی تھیں۔

    ماہرین نے مختلف عناصر بشمول عمر، جسمانی یا ذہنی تنزلی اور دیگر کا موازنہ ویکسینیشن کے بعد ہونے والی بیماری سے کیا۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگر ویکسین کی 2 خوراکوں کے بعد بھی کوئی بدقسمتی سے کووڈ کا شکار ہوجاتا ہے تو بھی اس میں طویل المعیاد علامات کا خطرہ ویکسی نیشن نہ کروانے والے مریضوں کے مقابلے میں 49 فیصد کم ہوتا ہے۔

    اسی طرح ویکسی نیشن کے بعد بیماری پر اسپتال میں داخلے کا خطرہ 73 فیصد تک کم ہوتا ہے اور بیماری کی شدید علامات کا خطرہ 31 فیصد تک کم ہوتا ہے۔

    ان افراد میں عام علامات ویکسین استعمال نہ کرنے والے افراد سے ملتی جلتی ہے جن میں سونگھنے کی حس سے محرومی، کھانسی، بخار، سر درد اور تھکاوٹ قابل ذکر ہیں۔

    ان تمام علامات کی شدت معمولی ہوتی ہے اور ویکسی نیشن والے افراد کی جانب سے ان کو رپورٹ کرنے کی شرح بھی کم ہوتی ہے اور بیماری کے پہلے ہفتے میں متعدد علامات کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔

    بریک تھرو انفیکشن کا سامنا کرنے والے افراد میں چھینکیں واحد علامت تھی جس کو زیادہ تر مریضوں نے رپورٹ کیا۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ غریب علاقوں کے رہنے والے ہوتے ہیں ان میں ویکسین کی ایک خوراک کے بعد بیماری کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے، جبکہ عمر بذات خود خطرہ بڑھانے والا عنصر نہیں، مگر پہلے سے کسی بیماری کے شکار افراد میں ویکسینیشن کے بعد کووڈ کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ لانگ کووڈ کے بوجھ کے حوالے سے اچھی خبر یہ ہے کہ ویکسی نیشن مکمل کرانے پر کووڈ سے متاثر ہونے اور بدقسمتی سے بیمار ہونے پر طویل المعیاد علامات کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے۔

    مگر کمزور اور بزرگ افراد میں یہ خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر ویکسین کی دوسری یا بوسٹر ڈوز دی جانے کی ضرورت ہے۔

  • ایک روز میں کرونا ویکسی نیشن کا نیا ریکارڈ

    ایک روز میں کرونا ویکسی نیشن کا نیا ریکارڈ

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے، گزشتہ روز لگنے والی کرونا ویکسین کی سب سے بڑی یومیہ تعداد نے ریکارڈ قائم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کرونا ویکسی نیشن کا عمل بھرپور انداز میں جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریکارڈ 14 لاکھ 5 ہزار 352 ویکسین ڈوزز لگائی گئیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ یہ ایک روز میں لگنے والی کرونا ویکسین کی سب سے بڑی یومیہ تعداد ہے۔ ملک میں اب تک ساڑھے 5 کروڑ سے زائد کرونا ویکسین ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

    یاد رہے کہ ملک میں اب تک 4 کروڑ 14 لاکھ 77 ہزار 587 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 1 کروڑ 61 لاکھ 71 ہزار 867 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

    دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 118 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 25 ہزار 788 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 3 ہزار 838 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 11 لاکھ 60 ہزار 119 ہوگئی۔

  • پنجاب میں یومیہ 5 لاکھ لوگوں کو ویکسین لگائی جارہی ہے: ڈاکٹر یاسمین

    پنجاب میں یومیہ 5 لاکھ لوگوں کو ویکسین لگائی جارہی ہے: ڈاکٹر یاسمین

    لاہور: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ پنجاب میں یومیہ 5 لاکھ لوگوں کو ویکسین لگائی جارہی ہے، پنجاب کی 35 فیصد آبادی کو ویکسین لگ چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ انسانی صحت سب سے ضروری ہے، انڈور شادی کی تقریبات پر پابندی ہے۔ دفاتر میں 50 فیصد حاضری کے تحت کام کی اجازت ہے، ثقافتی اور مذہبی تقریبات پر بھی پابندی ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پوری کوشش کی جارہی ہے لوگ ماسک ضرور پہنیں، ایس او پیز پر عمل زیادہ ضروری ہے۔ اکثریت کو ویکسین لگ جائے تو سب کچھ کھولنے کو تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 35 لاکھ افراد کو ویکسین لگوائی گئی ہے، ہمارے پاس بڑی تعداد میں ویکسین موجود ہے۔ یومیہ 5 لاکھ لوگوں کو ویکسین لگائی جارہی ہے۔ محرم کی وجہ سے صرف کل ڈھائی لاکھ کے قریب ویکسین لگی ہیں۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 9 محرم الحرام کو بھی ویکسی نیشن سینٹرز کھلے رہیں گے، پنجاب کے 40 سال سے زائد عمر کے 47 فیصد لوگوں کو ویکسین لگ چکی، 60 سال سے زائد 63 فیصد لوگوں کو پنجاب میں ویکسین لگائی گئی۔ پنجاب میں 18 سال سے زائد عمر کے لوگ تقریباً 6 کروڑ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب کی 35 فیصد آبادی کو ویکسین لگ چکی ہے، زیادہ متاثرہ علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جاتا ہے۔ 2 لاکھ 80 ہزار افراد کو گھروں میں جا کر ویکسین لگائی گئی۔

  • کورونا وائرس کے 81 مریض جان کی بازی ہار گئے

    کورونا وائرس کے 81 مریض جان کی بازی ہار گئے

    اسلام آباد: گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کرونا وائرس کے 81 مریض انتقال کر گئے، ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح7.50 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے81 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد24 ہزار 85 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 856 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کوویڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 10 لاکھ 80 ہزار 360 ہوگئی۔

    یشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اس وقت ملک بھر میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 9 لاکھ 72 ہزار 98 ہوگئی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 64 ہزار 690 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 1 کروڑ 66لاکھ 16 ہزار 130 کوویڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 7.50 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 4 ہزار 513 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 3 کروڑ 9 لاکھ 21 ہزار 232 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 74ایک کروڑ89لاکھ 76 ہزار افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوز لگائی جاچکی ہیں۔

  • ملک کی آبادی کتنی ہے اور کتنے افراد کرونا ویکسی نیشن کے لیے اہل ہیں؟

    ملک کی آبادی کتنی ہے اور کتنے افراد کرونا ویکسی نیشن کے لیے اہل ہیں؟

    اسلام آباد: ملک بھر میں کتنے افراد کرونا وائرس کی ویکسی نیشن کے لیے اہل ہیں، اس حوالے سے اعداد و شمار سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا ویکسی نیشن سے متعلق اہم اعداد و شمار اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیے، ملک کی کل آبادی 22 کروڑ 85 لاکھ 67 ہزار 704 ہے جس میں سے 12 کروڑ 58 لاکھ 53 ہزار 762 شہری کرونا ویکسی نیشن کے لیے اہل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب کے 6 کروڑ 67 لاکھ 93 ہزار 476 افراد ویکسی نیشن کے لیے اہل ہیں، صونہ سندھ کے 2 کروڑ 81 لاکھ 60 ہزار 825 اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے 1 کروڑ 91 لاکھ 42 ہزار 914 رہائشی ویکسی نیشن کے لیے اہل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق صوبہ بلوچستان کے 64 لاکھ 36ہزار 556 رہائشی، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 14 لاکھ 61 ہزار 834 رہائشی، آزاد کشمیر کے 27 لاکھ 49 ہزار 673 رہائشی اور گلگت بلتستان کے 11 لاکھ 8 ہزار 484 رہائشی ویکسی نیشن کے لیے اہل ہیں۔

  • 50 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگانے کی ترغیب دیں: اسد عمر

    50 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگانے کی ترغیب دیں: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ 50 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کی کرونا ویکسین لگانے کی شرح 33 فیصد ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 50 سال یا اس سے زائد عمر کے 21 فیصد پاکستانیوں نے ویکسین کی ایک خوراک لگوائی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ اب یہ شرح بڑھ کر 33 فیصد ہوگئی ہے۔

    وفاقی وزیر نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ 50 سال یا اس کے زائد عمر کے افراد کا کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے کا خطرہ ہے، براہ کرم خاص طور پر اس عمر کے لوگوں کو ویکسین لگانے کی ترغیب دیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کرونا وائرس کے 95 مریض انتقال کر گئے، ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 8.24 فیصد رہی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 720 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 10 لاکھ 63 ہزار 125 ہوچکی ہے۔

  • کورونا ویکسینیشن کی کیا اہمیت ہے؟ یہ کتنی فائدہ مند ہے؟ جانیے

    کورونا ویکسینیشن کی کیا اہمیت ہے؟ یہ کتنی فائدہ مند ہے؟ جانیے

    لندن : برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کرانے والے افراد میں دیگر کے مقابلے میں کوویڈ سے متاثر ہونے یا تشخیص کا امکان3گنا کم ہوتا ہے۔

    امپرئیل کالج کے زیرتحت ہونے والی ری ایکٹ 1 تحقیق کے نتائج 24 جون سے 12 جولائی کے درمیان انگلینڈ میں لگ بھگ ایک لاکھ افراد کے سواب ٹیسٹوں پر مبنی تھے۔ اس عرصے کے دوران 0.63 فیصد افراد کووڈ سے متاثر ہوئے یعنی ہر 158 میں سے ایک فرد اس کا شکار ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ اگرچہ ویکسینیشن مکمل کرانے والے چند افراد کووڈ 19 سے متاثر ہوسکتے ہیں مگر نتائج سے سابقہ ڈیٹا کی تصدیق ہوتی ہے جن کے مطابق ویکسین سے بیماری کے خلاف مضبوط تحفظ ملتا ہے۔

    تحقیق میں شامل ویکسینیشن کے بعد جن افراد میں کووڈ کی تصدیق ہوئی، ان میں سے اکثر ڈیلٹا قسم کا شکار ہوئے تھے۔

    ڈیٹا کو دیکھتے ہوئے محققین کا تخمینہ ہے کہ مکمل ویکسینیشن کے بعد لوگوں میں ویکسین استعمال نہ کرنے والے افراد کے مقابلے میں کووڈ کی تشخیص کا خطرہ 50 سے 60 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ ویکسینیشن کے بعد اگر کوئی کووڈ سے متاثر ہوتا ہے تو اس سے وائرس کا دیگر تک پھیلاؤ کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔

    محققین نے کہا کہ کوئی ویکسین 100 فیصد مؤثر نہیں اور بیماری کا خطرہ برقرار رہتا ہے تو ویکسینیشن کے بعد بھی لوگوں کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل سنگاپور میں ہونے والی ایک تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ ویکسینیشن مکمل کرانے والے افراد اگر کووڈ کی قسم ڈیلٹا سے متاثر ہو جائیں تو بھی ان میں بیماری کی معتدل یا سنگین شدت کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسینیشن سے بریک تھرو انفیکشنز (ویکسینیشن کے بعد کووڈ سے متاثر ہونے والے مریضوں کے لیے استعمال ہونے والی طبی اصطلاح) کی صورت میں کووڈ سے منسلک ورم کا خطرہ کم ہوتا ہے، علامات کم نظر آتی ہیں بلکہ بغیر علامات والی بیماری کا امکان زیادہ ہوتا ہے اور کلینکل نتائج بہتر رہتے ہیں۔

    اس تحقیق میں 18 سال یا اس سے زائد عمر کے 218 افراد کا تجزیہ کیا گیا تھا جو ڈیلٹا قسم سے بیمار ہوئے تھے اور انہیں 5 ہسپتالوں یا طبی مراکز میں داخل کرایا گیا۔

    ان میں سے 84 افراد کو کووڈ سے بچاؤ کے لیے ایم آر این اے ویکسینز استعمال کرائی گئی تھی اور 71 کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی تھی۔

    130مریضوں کی ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی جبکہ باقی 4 کو دیگر ویکسینز استعمال کرائی گئی تھیں۔ تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ویکسین استعمال نہ کرنے والے اور ویکسینیشن کے مرحلے سے گزرنے والے ڈیلٹا کے مریضوں میں ابتدا میں وائرل لوڈ کی شرح ملتی جلتی تھی۔

    تاہم سنگاپور کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ویکسنیشن والے مریضوں میں وائرل لوڈ بہت تیزی سے کلیئر ہوتا ہے۔

    تحقیق سے یہ بھی عندیہ ملتا ہے کہ ویکسنیشن سے مریضوں سے دیگر افراد میں وائرس کی منتقلی کا امکان کم ہوتا ہے، تاہم محققین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے زیادہ بڑے پیمانے پر تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔

  • ویکسی نیشن کروانے والے ڈیلٹا کرونا سے متاثر ہوں تو کیا ہوگا؟

    ویکسی نیشن کروانے والے ڈیلٹا کرونا سے متاثر ہوں تو کیا ہوگا؟

    سنگاپور: کرونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا کے زیادہ متعدی اور خطرناک ہونے کے حوالے سے نئی نئی ریسرچز سامنے آرہی ہیں اور حال ہی میں اس حوالے سے ایک اور تحقیق کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سنگاپور میں ہونے والی ایک تحقیق میں علم ہوا کہ کرونا ویکسی نیشن مکمل کروانے والے افراد اگر کووڈ کی قسم ڈیلٹا سے متاثر ہو جائیں تو بھی ان میں بیماری کی معتدل یا سنگین شدت کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔

    سنگاپور کے مختلف طبی اداروں کی اس مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسی نیشن سے بریک تھرو انفیکشنز کی صورت میں کووڈ سے منسلک ورم کا خطرہ کم ہوتا ہے، علامات کم نظر آتی ہیں بلکہ بغیر علامات والی بیماری کا امکان زیادہ ہوتا ہے اور کلینکل نتائج بہتر رہتے ہیں۔

    اس تحقیق میں 18 سال یا اس سے زائد عمر کے 218 افراد کا تجزیہ کیا گیا تھا جو ڈیلٹا قسم سے بیمار ہوئے تھے اور انہیں 5 اسپتالوں یا طبی مراکز میں داخل کروایا گیا۔ ان میں سے 84 افراد کو کووڈ سے بچاؤ کے لیے ایم آر این اے ویکسینز استعمال کرائی گئی تھی اور 71 کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی تھی۔

    130 مریضوں کی ویکسی نیشن نہیں ہوئی تھی جبکہ باقی 4 کو دیگر ویکسینز استعمال کروائی گئی تھیں۔

    تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ویکسین استعمال نہ کرنے والے اور ویکسی نیشن کے مرحلے سے گزرنے والے ڈیلٹا کے مریضوں میں ابتدا میں وائرل لوڈ کی شرح ملتی جلتی تھی۔

    تحقیق سے یہ بھی عندیہ ملتا ہے کہ ویکسی نیشن سے مریضوں سے دیگر افراد میں وائرس کی منتقلی کا امکان کم ہوتا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے زیادہ بڑے پیمانے پر تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔

  • سندھ پولیس ہیڈ کوارٹر میں ویکسی نیشن نہ کروانے والے اہلکاروں کا داخلہ بند

    سندھ پولیس ہیڈ کوارٹر میں ویکسی نیشن نہ کروانے والے اہلکاروں کا داخلہ بند

    کراچی: سندھ پولیس ہیڈ کوارٹر میں کرونا ویکسی نیشن کے بغیر پولیس ملازمین اور مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس کی چوتھی لہر کے پیش نظر سندھ پولیس ہیڈ کوارٹر میں بغیر ویکسی نیشن داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    جاری کردہ حکم نامے کے مطابق پابندی کا اطلاق مہمانوں سمیت تمام پولیس ملازمین پر ہوگا، کرونا وائرس کیسز میں مسلسل اضافے کے باعث داخلے پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سینٹرل پولیس آفس میں دفاتر میں ضروری ملازمین کو ہی بلایا جائے، دفاتر میں حاضری 50 فیصد تک رکھی جائے۔

    سی پی او میں قائم دفاتر کے سربراہان کو حکم پر عملدر آمد یقینی بنانے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے۔