Tag: Vaccination

  • کراچی والے ویکسینیشن کیلئے بڑی تعداد میں ایکسپو سینٹر کیوں آرہے ہیں؟ وجوہات سامنے آگئیں

    کراچی والے ویکسینیشن کیلئے بڑی تعداد میں ایکسپو سینٹر کیوں آرہے ہیں؟ وجوہات سامنے آگئیں

    کراچی : شہریوں نے بڑی تعداد میں ویکسی نیشن کرانے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا نہیں معلوم انتظامیہ نےعلاقائی سطح پرویکسین مراکزکہاں بنائے ہیں، حکومت ایکسپوسینٹرجیسے ویکسی نیشن مراکزمختلف علاقوں میں بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی والوں نے ویکسینیشن کیلئے بڑی تعداد میں ایکسپوسینٹر آنے کی کئی طرح کی وجوہات بتا دی، شہری کا کہنا ہے کہ صحت کےمراکز میں24گھنٹے ویکسین کی سہولت نہیں ہے اور گھرکےقریبی اسپتالوں میں محدودتعداد میں ویکسین فراہم کی جاتی ہے۔

    شہری نے مزید بتایا کہ دن بھر لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھر سے نہیں نکل سکتے، ویکسین لگانے کیلئے شام کے بعد ایکسپو سینٹر آجاتے ہیں، نہیں معلوم انتظامیہ نےعلاقائی سطح پرویکسین مراکزکہاں بنائے ہیں۔

    شہری نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایکسپوسینٹرجیسے ویکسی نیشن مراکزمختلف علاقوں میں بنائے۔

    یاد رہے ذرائع محکمہ صحت نے ویکسینیشن کے اعدادو شمار کے حوالے سے بتایا کہ 6روز میں سندھ میں 10لاکھ سےزائدویکسین لگائی گئیں ، صر گزشتہ روزسندھ میں ایک لاکھ 93ہزار سےزائد ویکسین لگائی گئیں۔

    ذرائع محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ 31جولائی کو کراچی میں 71ہزار379افراد نے ویکسین کی پہلی ڈوز لگوائی اور اسی روز کراچی میں 13ہزار 742افراد نے دوسری ڈوزلگوائی۔

    ذرائع کے مطابق 26سے31جولائی 6اضلاع میں 6لاکھ سےزائد ویکسین لگائی گئیں، سندھ بھر میں کورونا ویکسین کے64لاکھ51ہزار ڈوز لگائےجاچکے ہیں۔

  • کراچی کے 10 بڑے کورونا ویکسین سینٹرز میں ویکسی نیشن جاری

    کراچی کے 10 بڑے کورونا ویکسین سینٹرز میں ویکسی نیشن جاری

    کراچی : شہر قائد کے 10 بڑے کورونا ویکسین سینٹرز میں ویکسی نیشن جاری ہے ، پارلیمانی سیکریٹری صحت سندھ کا کہنا تھا کہ لوگ ویکسی نیشن سینٹرز آئیں اور ایس اوپیز کو فالو کریں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے10بڑے کورونا ویکسین سینٹرز میں ویکسی نیشن جاری ہے ، بڑے سینٹرز 24گھنٹےویکسی نیشن جاری رکھیں گے ، جن میں اوجھاکیمپس ڈاؤاسپتال، خالددیناہال اسپتال ، جناح،چلڈرن اسپتال سینٹر،نیوکراچی اسپتال ، اسپتالوں میں قطراسپتال، مراد میمن گوٹھ، کورنگی 5، لیاری کالج شامل ہیں۔

    پارلیمانی سیکریٹری صحت سندھ قاسم سومرو کا کہنا ہے کہ ایس اوپیز کو فالو ویکسین لگواتے وقت اور بعد میں بھی کرنا چاہیے، لوگ ویکسی نیشن سینٹرزآئیں اور ایس اوپیز کو فالو کریں۔

    قاسم سومرو کا کہنا تھا کہ ماسک اور سماجی فاصلہ اختیار کرنالازمی ہے، این سی اوسی نے یقین دلایا ہے ویکسین کی کمی نہیں ہوگی۔

    گذشتہ روز سندھ حکومت نے شہر قائد کے 6 اضلاع میں قائم ہونے والے ویکسی نیشن سینٹر کو چوبیس گھنٹے کھولنے کا باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کردیا تھا۔

    اس حوالے سے محکمہ صحت کے پارلیمانی سیکریٹری قاسم سومرو نے بتایا تھا کہ کراچی کے7اضلاع سمیت سندھ بھر میں مزید 15کورونا ویکسین سینٹرز کھولےجارہے ہیں، ڈرائیو تھرو ویکسین سینٹرز کے لئے اقدامات کررہے ہیں، حالیہ اضافے کے بعد کراچی میں 24گھنٹے فعال رہنےوالے کورونا ویکسین سینٹرز کی تعداد 10ہوگئی۔

  • قطر میں داخلے کی کیا شرائط ہیں؟ حکام کا اہم بیان جاری

    قطر میں داخلے کی کیا شرائط ہیں؟ حکام کا اہم بیان جاری

     قطر نے پاکستان ، بھارت اور دیگر ایشیائی ریاستوں سے آنے والوں کے لیے نئے سفری قواعد وضع کردیئے، قطر نے 23 دسمبر کو اس وائرس کے خلاف بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کا آغاز کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قطر نے پاکستان اور بھارت سمیت چھ ایشیائی ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے اپنی سفری پالیسی کو تبدیل کیا ہے اور ان کے لیے ہوٹل قرنطینہ کی شرط لازم کردی گئی ہے۔

    وزارتِ صحت نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کیا جس میں آج بروز پیر 2 اگست سے بنگلہ دیش ، بھارت ، نیپال ، پاکستان ، فلپائن اور سری لنکا سے آنے والے جو ریاست قطر میں ہی کوویڈ 19 ویکسین وصول کرچکے ہیں یا کورونا سے شفایاب ہو چکے ہیں وہ ملک آمد کے بعد دو دن کی ہوٹل قرنطینہ کی مدت پوری کریں گے۔

    ان مسافروں کا دو دن بعد ادارہ جاتی قرنطین ختم ہوجائے گا اگر ان کے پی سی آر ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آتا ہے۔ وزارت کے مطابق ان ممالک سے آنے والے دیگر افراد کو 10 دن کے لیے ہوٹل قرنطینہ میں رہنا پڑے گا۔

    ریاست قطر2.7 ملین افراد پر مشتمل خلیجی ملک جس میں 2.3 ملین غیر ملکی بھی شامل ہیں قطر نے 23 دسمبر کو اس وائرس کے خلاف بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کا آغاز کیا۔

    یاد رہے کہ قطری صحت حکام نے فائزر، بائیو ٹیک ، موڈرینا ، ایسٹرا زینیکا ، جانسن اینڈ جانسن اور سائنوفارم کی ویکسینز استعمال کرنے کی اجازت دی ہے جبکہ پچھلے مہینے قطری وزارت داخلہ نے سیاحتی اور فیملی انٹری ویزا جاری کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

  • ڈیلٹا کرونا کے لیے ویکسین لگوانے والے اور نہ لگوانے والے دونوں برابر

    ڈیلٹا کرونا کے لیے ویکسین لگوانے والے اور نہ لگوانے والے دونوں برابر

    کرونا وائرس کی قسم ڈیلٹا دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ثابت ہورہی ہے اور اب ایک تحقیق نے اس کی مزید تصدیق کردی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ویکسین استعمال کرنے کے بعد اگر کسی فرد میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوتی ہے تو اس کے لیے بریک تھرو انفیکشن کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے، اب امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ویکسین استعمال کرنے والے افراد اگر بیماری کے شکار ہوتے ہیں تو ان کے جسم میں وائرس کی تعداد اتنی ہی ہوتی ہے جتنی ویکسنیشن نہ کرانے والے لوگوں میں ہوتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق ویکسین کے بعد بریک تھرو انفیکشن کے شکار افراد بھی وائرس کو آگے دیگر افراد تک منتقل کرسکتے ہیں۔

    سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کی جانب سے جاری تحقیق میں کہا گیا کہ امریکا میں کرونا کی قسم ڈیلٹا کے پھیلاؤ میں تیزی اور نئے نتائج کو دیکھتے ہوئے ہی چار دیواری کے اندر ایک بار پھر فیس ماسک کے استعمال کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    اب تک خیال کیا جاتا تھا کہ ویکسی نیشن کے بعد کرونا وائرس کی پرانی اقسام سے بیماری کے شکار افراد میں وائرل لوڈ بہت کم ہوتا ہے اور وہ اسے دیگر افراد تک منتقل نہیں کرسکتے، مگر نئے ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ ڈیلٹا قسم سے متاثر افراد میں ایسا نہیں ہوتا اور ان میں وائرل لوڈ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

    اس تحقیق میں امریکی ریاست میساچوسٹس میں مکمل ویکسین یشن کرانے والے افراد میں کووڈ کی تشخیص کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا تھا۔

    میساچوسٹس کے سیاحتی مقام کیپ کوڈ میں 900 سے زیادہ کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے تین چوتھائی ایسے افراد تھے جن کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی تھی۔ امریکا کی بیشتر ریاستوں کی طرح میساچوسٹس میں بھی مئی کے آخر میں کووڈ پابندیوں کو ختم کردیا گیا تھا۔

    تحقیق کے نتائج اس وقت سامنے آئے جب سی ڈی سی کی ایک لیک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کورونا کی ڈیلٹا قسم چکن پاکس کی طرح تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    سی ڈی سی کی مذکورہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق ڈیلٹا کی قسم سب سے زیادہ متعدی ہے جو چکن پاکس یا خسرے کی طرح پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس سے متاثرہ شخص متعدد افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈیلٹا قسم سے متاثر ہونے والے کوئی بھی شخص آرام سے دیگر 8 افراد کو متاثر کر سکتا ہے اور اس وائرس کی خطرناک بات یہ ہے کہ اس کی علامات بھی تیز نہیں ہوتیں اور معمولی سے نزلے، زکام اور سردی سے بھی اس وائرس میں مبتلا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔

  • کن ممالک کے باشندے سعودی عرب آسکتے ہیں اور کس شرط پر؟

    کن ممالک کے باشندے سعودی عرب آسکتے ہیں اور کس شرط پر؟

    ریاض : سعودی عرب کی حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے مختلف ممالک کے باشندوں کو مملکت آنے کی اجازت دے دی تاہم صرف سعودی حکومت کی منظور شدہ ویکسینز کے ذریعے ویکسینیٹڈ مسافروں کو مملکت میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ شہری ہوابازی نے کہا ہے کہ سیاحتی ویزا ہولڈرز صرف ان ممالک سے سعودی عرب آسکیں گے جہاں سے آمد پر پابندی نہیں ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ وہی سیاح آسکیں گے جو سعودی عرب میں منظور شدہ کورونا ویکسینوں میں سے کسی ایک ویکسین کی مطلوبہ خوراکیں لے چکے ہوں گے۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق محکمہ شہری ہوابازی نے مملکت میں موجود تمام فضائی کمپنیوں کو تحریری طور پر مطلع کردیا ہے کہ وہ وزارت صحت کی طرف سے منظور شدہ ویکسینوں میں سے کسی بھی ویکسین کی خوراکیں مکمل کرنے والے سیاحتی ویزا ہولڈرز کو سعودی عرب لاسکتی ہیں۔

    محکمہ شہری ہوابازی نے فضائی کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نئے ای گیٹ پر ویکسین کی خوراکوں سے متعلق ڈیٹا کا اندراج ضرور کرائیں۔ ڈیٹا کا اندراج اس لنک کے ذریعے کرایا جا سکتا ہے https://muqeem.sa/#/vaccine-registration/home

    بیان میں مزید کہا گیا کہ ضوابط کے تحت سیاحوں کے لیے سعودی عرب کے دروازے اتوار یکم اگست سے سیاحوں کے لیے کھول دیے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب کی وزارتِ سیاحت نے اعلان کیا تھا کہ وہ مسافر جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا لی ہیں انہیں قرنطینہ کے بغیر مملکت میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ اس کے لیے انہیں صرف اپنے ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ کی ضرورت ہوگی۔

    مختلف ممالک سے طے شدہ معیار پر پورا اترنے والے سیاح یکم اگست سے سعودی عرب میں داخل ہو سکیں گے۔ منظور شدہ ویکسینز میں فائزر، ایسٹرا زینیکا اور موڈرنا شامل ہیں۔

    مسافروں کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ اپنی ویکسین کی خوراک سے متعلق معلومات اس مقصد کے لیے بنائے گئے نئے الیکٹرانک پورٹل میں داخل کروائیں، ان کا ڈیٹا توکلنا ایپلی کیشن پر بھی ریکارڈ کیا جائے گا اور اسے مملکت میں دیگر جگہوں میں داخلے کے لیے دکھانا ہوگا۔

    واضح رہے سعودی عرب کی جانب سے ملک میں سیاحت کے فروغ کےلیے 49 ممالک کے شہریوں کو آن لائن سیاحتی ویزے جاری کیے جارہے تھے جبکہ یورپی ممالک کا مشترکہ ویزہ رکھنے والوں کے علاوہ امریکہ اور برطانیہ کا ویزہ رکھنے والوں کے لیے آن ارائیول ویزہ سہولت فراہم کی گئی تھی۔

  • پنجاب کی جیلوں میں 80 فیصد سے زائد قیدیوں اور عملے کی کرونا ویکسی نیشن

    پنجاب کی جیلوں میں 80 فیصد سے زائد قیدیوں اور عملے کی کرونا ویکسی نیشن

    لاہور: صوبہ پنجاب کی جیلوں میں 80 فیصد سے زائد قیدیوں اور عملے کو کرونا ویکسین لگا دی گئی، 48 ہزار میں سے 38 ہزار قیدیوں کو کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی جیلوں میں کرونا ویکسی نیشن کا عمل تیز کردیا گیا، 80 فیصد سے زائد قیدیوں اور عملے کو ویکسین لگا دی گئی۔

    جیل حکام کا کہنا ہے کہ 48 ہزار میں سے 38 ہزار قیدیوں کو کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگا دی گئی جبکہ 12 ہزار کے عملے میں سے 9 ہزار 800 افراد کی ویکسی نیشن کرلی گئی۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 7.8 فیصد ہوچکی ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں ملک میں 4 ہزار 119 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے۔

    گزشتہ روز ملک میں کووڈ 19 کے 44 مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعی اموات کی تعداد 23 ہزار 133 ہوچکی ہے۔

    ملک بھر میں اب تک 2 کروڑ 7 لاکھ سے زائد افراد کو کرونا ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 54 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگ چکی ہیں۔

  • اگست میں بڑے شہروں کی 40 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن کا ہدف ہے: اسد عمر

    اگست میں بڑے شہروں کی 40 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن کا ہدف ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ ویکسین لگوانے والے افراد کی تعداد 2 کروڑ سے بڑھ گئی ہے، اگست کے آخر تک بڑے شہروں کی 40 فیصد آبادی ویکسی نیشن کا ہدف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ویکسین لگوانے والے افراد کی تعداد 2 کروڑ سے بڑھ گئی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ اگست میں ویکسی نیشن کے پلان میں مزید تیزی لائی جائے گی، اگست کے آخر تک بڑے شہروں کی 40 فیصد آبادی ویکسی نیشن کا ہدف ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 45 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 23 ہزار 16 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 2 ہزار 819 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

  • اسد عمر نے  برطانیہ میں ویکسینیشن دنیا کے لیے بہترین مثال قرار دے دی

    اسد عمر نے برطانیہ میں ویکسینیشن دنیا کے لیے بہترین مثال قرار دے دی

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے برطانیہ میں ویکسی نیشن دنیا کے لیے بہترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا ویکسی نیشن کوویڈ کے صحت پر اثرات کوکم کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر برطانیہ میں ویکسی نیشن دنیا کے لیے بہترین مثال ہے،ویکسی نیشن کوویڈ کے صحت پر اثرات کوکم کررہی ہے، کوویڈکی موجود لہر میں برطانیہ میں کیسز کی تعداد گزشتہ لہرجتنی ہی ہے لیکن ویکسی نیشن کےباعث برطانوی شہریوں کی اسپتال میں داخلے کی شرح بہت کم ہے۔

    خیال رہے برطانوی حکومت نے ملک بھر میں کورونا پابندیاں ختم کر دیں، نئے حکم نامے کے مطابق برطانیہ میں 19 جولائی سے گھروں میں اور ریسٹورنٹس میں کم تعداد میں افراد کے آنے کی پابندی ختم ہوگئی اب جتنے چاہیں لوگ ملاقات کرسکتے ہیں جب کہ ایک میٹر کے سماجی فاصلے کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے ماسک پہننے کی پابندی بھی ختم کردی البتہ ٹرانسپورٹ سیکٹر نے ماسک کو لازمی قرار دیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق شادی اور جنازوں میں لوگوں کی شرکت کی حد بھی ختم ہوچکی ہے، کنسرٹس، تھیٹرز اور اسپورٹس ایونٹس میں شائقین کی حد بھی ختم کردی گئی ہے جبکہ امبر ٹریول لسٹ میں شامل ممالک جانے کے خلاف گائیڈ لائن حکومت نے واپس لےلی ہے۔

  • پنجاب میں ہفتہ ویکسی نیشن منانے کا فیصلہ

    پنجاب میں ہفتہ ویکسی نیشن منانے کا فیصلہ

    لاہور: حکومت پنجاب نے 9 سے 18 جولائی تک ہفتہ کرونا ایس او پیز اور ویکسی نیشن منانے کا فیصلہ کرلیا، حکام کا کہنا ہے کہ عید الاضحیٰ پر بے احتیاطی کے باعث کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد اور چیف سیکریٹری کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پنجاب حکومت نے 9 تا 18 جولائی ہفتہ کرونا ایس او پیز اور ویکسی نیشن منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مانیٹرنگ کے لیے محکمہ داخلہ کی زیر نگرانی صوبائی کنٹرول روم قائم کیا جائے گا، پبلک مقامات پر ایس او پیز کی چیکنگ کے لیے ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔

    وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ہفتہ پابندی ایس او پیز منانے کا مقصد وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے، ویکسی نیشن کے ساتھ احتیاطی تدابیر پر عمل ضروری ہے۔ لوگ ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ رکھنے کو اپنی زندگی کا معمول بنا لیں۔

    چیف سیکریٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ عید الاضحیٰ پر بے احتیاطی کے باعث کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے، ویکسی نیشن کے ٹارگٹ پورے نہ ہونے پر متعلقہ ڈپٹی کمشنر ذمہ دار ہوگا۔

  • کرونا ویکسین کی تیسری خوراک پر غور

    کرونا ویکسین کی تیسری خوراک پر غور

    واشنگٹن: امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے اعلان کیا ہے کہ وہ کرونا ویکسین کی تیسری خوراک کے لیے نگران اداروں سے اجازت لے رہے ہیں، ویکسین کی تیسری خوراک سے اینٹی باڈیز کی سطح پہلی دو خوراکوں کے مقابلے میں پانچ سے دس گنا بڑھ جاتی ہے۔

    بین الاقومی ویب سائٹ کے مطابق امریکی دوا ساز کمپنی فائزر اور جرمن بائیو ٹیکنالوجی کمپنی بائیو این ٹیک نے اعلان کیا ہے کہ کرونا ویکسین کی تیسری خوراک کے لیے نگران اداروں سے اجازت لے رہے ہیں۔

    کمپنیوں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ویکسین کے جاری ٹرائل سے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ وائرس کی ابتدائی قسم اور بعد میں افریقہ میں پائے جانے والے بیٹا ویرینٹ کے خلاف ویکسین کی تیسری خوراک سے اینٹی باڈیز کی سطح پہلی دو خوراکوں کے مقابلے میں پانچ سے دس گنا بڑھ جاتی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے مزید واضح ڈیٹا سائنسی جرنل میں شائع کیا جائے گا اور امریکی فوڈ اور ڈرگ اتھارٹی کے علاوہ یورپی میڈیسن ایجنسی اور دیگر نگران اداروں کو بھی بھیجا جائے گا۔

    کمپنیوں کے خیال میں ویکسین کی تیسری خوراک تیزی سے پھیلنے والے ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہوگی۔

    فائزر اور بائیو این ٹیک احتیاطاً ایسی ویکسین بھی تیار کر رہے ہیں جو بالخصوص ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف تحفظ فراہم کرے گی، اس مخصوص ویکسین کی پہلی کھیپ جرمنی کے شہر مینز میں قائم بائیو این ٹیک کے پلانٹ میں تیار کی جا رہی ہے۔

    کمپنیوں کا کہنا ہپے کہ نگران اداروں سے اجازت ملنے پر ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز اگست میں شروع کیے جائیں گے۔

    اسرائیل میں ویکسین لگوانے کے 6 ماہ بعد اس کی افادیت میں کمی ظاہر ہوئی تھی، جس کی بنیاد پر کمپنیوں نے کہا کہ مکمل ویکسی نیشن کے چھ سے بارہ ماہ بعد تیسری خوراک کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ ویکسین لگوانے کے 6 ماہ تک شدید بیماریوں کے خلاف تحفظ فراہم ہوتا ہے، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ علامتی بیماریوں اور وائرس کی نئی نئی اقسام کے خلاف افادیت میں کمی واقع ہوتی جاتی ہے۔

    ایف ڈی اے اور بیماریوں پر قابو پانے والے امریکی سینٹر کی جانب سے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تیسری خوراک کی ضرورت کے حوالے سے حکام جائزہ لے رہے ہیں۔

    مشترکہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ جن امریکی شہریوں کی مکمل ویکسی نیشن ہو چکی ہے انہیں تیسری خوراک کی ضرورت نہیں ہے، تاہم ضرورت پڑنے پر ہم اضافی خوراک کے لیے تیار ہیں۔