Tag: Vaccination

  • جرمنی : کورونا ویکسی نیشن نے عوام کا اعتماد کھو دیا، شہری مایوس

    جرمنی : کورونا ویکسی نیشن نے عوام کا اعتماد کھو دیا، شہری مایوس

    برلن : کورونا وائرس کی عالمی وبا پر قابو پانے کیلئے دنیا بھر میں ویکسی نیشن کی مہم چلائی جا رہی ہے، تاہم جرمنی کے  عوام کی اکثریت اس مہم سے مطمئن نہیں ہے۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے نے ایک سروے رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جرمنی میں ویکسینیشن مہم سے وہاں باشندوں کا اعتبار اٹھتا جا رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق یورپ کی اقتصادی شہ رگ سمجھے جانے والے جرمنی کو کورونا کی وبا نے کئی اعتبار سے نقصان پہنچایا ہے۔

    گزشتہ برس سے لے کر رواں سال کی پہلی سہ ماہی تک دنیا کے دیگر خطوں اور ممالک کی طرح جرمنی کو بھی کورونا کی وبا کے پھیلاؤ نے بہت منفی انداز میں متاثر کیا۔

    اب تک لوگوں کا عام خیال یہ تھا کہ یہ ملک اپنے ہاں کورونا کی وبا سے اچھی طرح نمٹ لے گا اور شہریوں کو موذی عارضے کوویڈ19سے بچانے کے لیے ضروری طبی سہولیات کی فراہمی میں تیز رفتار اور ٹھوس اقدامات کرے گا۔ لیکن بد قسمتی سے اب تک کی صورت حال اس کے برعکس نظر آتی ہے۔

    ایک نئی سروے رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ تقریباً دو تہائی جرمن باشندوں کو شبہ ہے کہ برلن حکومت کی طرف سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق جو اہداف طے کیے گئے تھے وہ انہیں پورا نہیں کر پائے گی۔

    پیر پانچ اپریل کو شائع ہونے والی اس سروے رپورٹ کے مطابق تقریبا دو تہائی جرمن باشندوں نے اس بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے کہ حکومت کورونا ویکسینیشن مہم کے اپنے اہداف حاصل کرسکے گی۔

    عوام میں مایوسی کافی بڑھ گئی ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے وعدہ کیا ہے کہ ستمبر تک ایسے تمام بالغ جرمن باشندوں کو جو کورونا ویکسین لگوانا چاہتے ہیں پہلا ٹیکہ لگ جائے گا۔

    خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی طرف سے کرائے گئے اس سروے کے مطابق محض 23 فیصد رائے دہندگان نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت اپنے ویکسینیشن اہداف حاصل کر لے گی جبکہ 62 فیصد نے کہا کہ اس کے امکانات کم نظر آ رہے ہیں۔

    اس کے مقابلے میں فروری میں کیے گئے ایک سروے میں 26 فیصد رائے دہندگان کا خیال تھا کہ جرمنی اپنے کورونا ویکسینیشن کے اہداف حاصل کر سکتا ہے۔

    اس سروے کے مطابق خود جرمنی میں حکمران جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین یا سی ڈی یو اور اس کی ہم خیال پارٹی کرسچن سوشل یونین یا سی ایس یو کے 53 فیصد ووٹروں بھی کا کہنا ہے کہ انہیں برلن حکومت کے ستمبر تک ویکسینیشن کے لیے طے کردہ اہداف حاصل کر لینے کے امکانات نظر نہیں آتے۔

  • سعودی عرب نے عمرہ زائرین کو بڑی خوشخبری سنادی

    سعودی عرب نے عمرہ زائرین کو بڑی خوشخبری سنادی

    ریاض: سعودی عرب نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں عمرے کی زیارت حاصل کرنے والے افراد کو بڑی خوش خبری سنادی ہے۔

    عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزارت حج سے ایک زائر نے استفسار کیا تھا کہ رمضان میں عمرے کے لیے کرونا ویکسین سرٹیفکیٹ ضروری ہوگا؟ کئی لوگ اس کا دعوی کر رہے ہیں، حقیقت کیا ہے؟

    جس پر وزارت حج و عمرہ نے ٹوئٹر پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اب تک عمرہ کے لیے کرونا ویکسین کی شرط نہیں ہے، رمضان میں زائرین کو ویکسین کے بغیر عمرےکی اجازت ہوگی۔

    وزارت حج و عمرہ نے اس سے قبل کہا تھا کہ رمضان کے دوران عمرے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، اعتمرنا ایپ کے ذریعے اجازت نامے استقبالیہ سینٹرز پر چیک کیے جائیں گے جبکہ وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد بھی سختی کے ساتھ کرایا جائے گا۔

    اس سے قبل سعودی وزارت حج نے ایک سرکلر جاری کیا تھا جس میں رمضان کے آغاز سے قبل حج وعمرے کی خدمات سے متعلق تمام کارکنوں کو کرونا ویکسین لگوانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    سرکلر میں کہا گیا تھا کہ جو کارکنان ویکسین نہیں لگوائیں گے انہیں ہر ہفتے پی سی آر منفی ٹیسٹ کی رپورٹ پیش کرنا ہو گی اور ٹیسٹ کی فیس متعلقہ ادارے کے ذمے ہوگی۔

    وزارت حج وعمرہ کا کہنا تھا کہ وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق صرف وہ سعودی شہری جن کی عمریں سے 18 سے 70 برس تک درمیان ہیں انہیں عمرے کی اجازت ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں چند روز کے دوران کرونا کے نئے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، گذشتہ چوبیس گھنٹوں کےدوران سعودی عرب میں 585کروناکیسزرپورٹ ہوئے جوکہ چھ ماہ بعد کی سب سے بلند ترین سطح ہے۔

  • بندر نہیں کہ عالمی رہنماؤں کی نقل کروں: پیوٹن

    بندر نہیں کہ عالمی رہنماؤں کی نقل کروں: پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے اس سوال کے جواب پر کہ انہوں نے عوام کے سامنے کووڈ 19 ویکسین کیوں نہیں لگوائی، کہا کہ وہ بندر نہیں جو دیگر عالمی رہنماؤں کی نقل کریں۔

    روسی میڈیا کے مطابق صدر ولادی میر پیوٹن نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ انہوں نے ٹیلی ویژن پر اپنی کرونا ویکسین براہ راست نہیں لگوائی جیسے دیگر عالمی رہنماؤں نے کیا۔

    اس موقع پر انہوں نے بندر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جیسے بندر دوسروں کی نقل کرتے ہیں میں ایسا نہیں کر سکتا۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ صرف اس وجہ سے کہ دوسرے عالمی رہنماؤں نے ٹی وی پر ویکسین لگوائی، مجھے ان کی پیروی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ روس میں مقامی طور پر تیار کردہ کرونا ویکسین اسپٹنک بڑے پیمانے پر لگائی جارہی ہے، اس ویکسین کو دیگر ممالک بھی استعمال کر رہے ہیں۔

  • کیا آپ انجکشن سے گھبراتے ہیں؟ تو یہ خبر آپ کے لیے ہے

    کیا آپ انجکشن سے گھبراتے ہیں؟ تو یہ خبر آپ کے لیے ہے

    کرونا وائرس کی ویکسین کو اب تک انجکشنز کے ذریعے دیا جارہا تھا تاہم اب ایسی ویکسین کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے جو گولی کی شکل میں جسم کے اندر پہنچائی جاسکے گی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے ایک ایسی ویکسین کی تیاری پر کام شروع ہونے والا ہے جس کے لیے انجیکشن کی ضرورت نہیں ہوگی، یہ ویکسین گولی کی شکل میں جسم کے اندر پہنچائی جاسکے گی۔

    اوراویکس نامی کمپنی کی جانب سے اس ویکسین کے انسانوں پر پہلے مرحلے کے ٹرائل کا آغاز رواں سال ہوگا، کمپنی کی جانب سے اس توقع کا اظہار کیا گیا کہ کلینیکل ٹرائل کا آغاز جون میں ہوجائے گا۔

    منہ کے ذریعے جسم کے اندر پہنچائی جانے والی ویکسین کو سیکنڈ جنریشن ویکسینز کا حصہ قرار دیا جارہا ہے، جو زیادہ بڑے پیمانے پر تیار ہوسکے گی جبکہ اس کی تقسیم اور استعمال آسان ہوگا۔

    ٹرائل کے بعد ویکسین کی کامیابی کی کوئی ضمانت نہیں دی جاسکتی اور اگر یہ کارآمد ثابت ہوئی تو بھی منظوری کے لیے ایک سال تک کا عرصہ درکار ہوگا۔

    کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس طرح کی ویکسین کو لوگ گھروں میں رہ کر بھی استعمال کرسکیں گے۔

    بیان میں کہا گیا کہ ویکسین کو عام فریج میں ایک سے دوسرے ملک بھیجا جاسکے گا اور کمرے کے درجہ حرارت میں محفوظ کرنا ممکن ہوگا، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں کہیں بھی اس کی سپلائی آسان ہوگی۔

    ایسٹ اینجیلا یونیورسٹی کے میڈیسین پروفیسر پال ہنٹر نے اس حوالے سے کہا کہ ہمیں درست طریقے سے تحقیق کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ثابت ہوسکے کہ منہ سے دی جانے والی ویکسین کارآمد ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی ویکسین ان افراد کے لیے اہم ہوسکتی ہے جو انجیکشن کی سوئی سے خوفزدہ ہوتے ہیں اور ان کی برق رفتاری سے مہم بھی زیادہ آسان ہوگی۔

  • مزید ممالک نے آکسفورڈ ویکسین کا استعمال روک دیا

    مزید ممالک نے آکسفورڈ ویکسین کا استعمال روک دیا

    ناروے میں ایسٹرا زینیکا کی ویکسین استعمال کرنے والے افراد میں خون کے لوتھڑے بننے کی رپورٹس کے بعد مزید 5 یورپی ممالک جرمنی، فرانس، اٹلی، آئرلینڈ اور نیدر لینڈز نے بھی ویکسین کا استعمال عارضی طور پر روک دیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جرمن وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا کہ ابھی ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا جس سے ثابت ہوتا ہو کہ ویکسین کے استعمال اور بلڈ کلاٹس کی رپورٹس میں براہ راست تعلق موجود ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ہم ویکسین کے حوالے سے کسی قسم کے شبہات کا موقع نہیں دیں گے، ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ سب کچھ درست ہے، تو ویکسی نیشن کو کچھ وقت کے لیے روک دینا بہتر ہے۔

    دوسری جانب فرانس کے صدر اور اٹلی کی میڈیسن اتھارٹی نے بھی ویکسین کا استعمال عارضی طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے، اس سے قبل آسٹریا، ڈنمارک، ناروے اور آئس لینڈ کی جانب سے اس ویکسین کا استعمال عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔

    ایسٹرا زینیکا ویکسین استعمال کرنے والے افراد میں بلڈ کلاٹس کی اولین رپورٹس آسٹریا میں سامنے آئی تھیں، جس سے تشویش کی لہر پیدا ہوئی اور کچھ یورپی ممالک نے اس کا استعمال تحقیقات کے اختتام تک روک دیا۔

    شمالی اٹلی میں بھی ویکسین کا استعمال احتیاطی تدابیر کے طور پر 14 مارچ کو روک دیا گیا تھا اور وہاں اس کی خوراک لینے والے ایک ٹیچر کی موت کی وجہ کی تحقیقات کروانے کا اعلان کیا گیا۔

    آئرلینڈ نے 13 مارچ کو ناروے میں ایک موت اور 3 افراد کے اسپتال پہنچنے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ویکسی نیشن روکنے کا اعلان کیا۔

    ناروے کی میڈیسنز ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا کہ 50 سال سے کم عمر 4 افراد کو یہ ویکسین استعمال کروائی گئی اور ان میں بلڈ پلیٹ لیٹس کی تعداد کم ہوگئی۔

    آئرلینڈ کی ایڈوائزری کمیٹی کی سربراہ پروفیسر کترینہ بٹلر نے کہا کہ اس طرح کے دیگر کیسز یورپ کے دیگر حصوں میں بھی رپورٹ ہوئے اور یہ جاننا ضروری ہے کہ ان کا ویکسین سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ابھی یہ معلوم نہیں کہ بلڈ کلاٹس کے مزید واقعات سامنے آسکتے ہیں یا نہیں، مگر بظاہر یہ کم عمر افراد میں ہورہا ہے، جن میں ایسا ہونے کی توقع نہیں ہوتی اور اسی کا جواب جاننے کے لیے ویکسی نیشن کو روکا گیا۔

  • سعودی عرب: گاڑی میں بیٹھے بیٹھے ویکسین لگوانا ممکن

    سعودی عرب: گاڑی میں بیٹھے بیٹھے ویکسین لگوانا ممکن

    ریاض: سعودی وزارت صحت نے ویکسین کے لیے ڈرائیو ان سروس شروع کردی، ویکسین لگوانے والے اب اپنی گاڑی میں بیٹھے بیٹھے ویکسین لگوا سکتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت نے صحتی ایپ کے ذریعے رجسٹریشن کروانے والوں کو بذریعہ کار ویکسین لگانے کی خدمات فراہم کی ہیں، اس کا آغاز 4 شہروں ریاض، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور ابہا سے کیا گیا ہے۔

    وزارت صحت نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ صحتی ایپ کے ذریعے کرونا ویکسین لینے کے لیے ایپ پر رجسٹریشن کروائیں۔

    وزارت صحت نے سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ 937 پر رابطہ کر کے طبی مشورہ بھی حاصل کرسکتے ہیں، یہ سروس 24 گھنٹے دستیاب ہے۔

    وزارت صحت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس کی علامتیں محسوس کرنے پر تطمن کلینک سروس سے فائدہ اٹھائیں، کرونا کی نمایاں علامتیں درجہ حرارت بڑھ جانا، سانس لینے میں دشواری، سینے کا درد، کھانسی، گلے میں گھٹن، اسہال، سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت سے محروم ہوجانا ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق تطمن کلینکس رجوع کرنے والوں کو طبی نگہداشت اور ضروری علاج فراہم کی جا رہی ہے۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ تطمن کلینکس پہلے سے وقت لیے بغیر جا سکتے ہیں، یہ کلینکس بعض ہیلتھ سینٹرز اور اسپتالوں میں مملکت بھر میں موجود ہیں۔ ان میں سے بیشتر کلینکس 24 گھنٹےاور دیگر 16 گھنٹے کھلے رہتے ہیں۔

  • سعودی حکام کی کرونا ویکسی نیشن کے حوالے سے اہم وضاحت

    سعودی حکام کی کرونا ویکسی نیشن کے حوالے سے اہم وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے وضاحت کی ہے کہ کرونا وائرس ویکسین کے دونوں انجیکشن لگوانے والے ہی وائرس سے محفوظ سمجھے جائیں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق توکلنا ایپ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جو لوگ کرونا ویکسین کے دونوں انجیکشن لگوالیں گے انہیں ایپ میں محفوظ کیٹگری میں دکھایا جائے گا۔

    توکلنا ایپ سے ایک شخص نے استفسار کیا تھا کہ اس نے پہلا انجیکشن لگوا لیا ہے مگر ابھی تک ایپ میں اسے محفوظ کیٹگری میں شامل نہیں کیا گیا، اس کی کیا وجہ ہے۔

    ایپ انتظامیہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دونوں انجیکشن لگوانے کے بعد ایپ میں صارف کو محفوظ کیٹگری میں شامل کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ توکلنا ایپ میں صارفین کی مختلف کیٹگریز ہیں، جن لوگوں کو کرونا وائرس نہیں ہوا انہیں گرین کیٹگری میں رکھا گیا ہے۔

    ویکسین کا کورس مکمل کرنے والوں کو محفوظ کیٹگری میں شامل کیا جارہا ہے جس کا رنگ گہرا سبز ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ صارف ویکسین لگوا کر وائرس سے محفوظ ہوگیا ہے۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس ویکسین لگوانے والے شہری حکومت کے شکر گزار

    سعودی عرب: کرونا وائرس ویکسین لگوانے والے شہری حکومت کے شکر گزار

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس ویکسین لگوانے والے شہری حکام کے نہایت شکر گزار ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن کا عمل نہایت سہولت سے انجام پایا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق الجوف ریجن میں کرونا ویکسین لینے کے بعد ایک خاتون نے اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سعودی قیادت اور وزارت صحت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

    سکاکا شہر کے ویکسی نیشن سینٹر میں موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی اعلیٰ قیادت نے کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے مثالی خدمات انجام دی ہیں۔

    کرونا کی ویکسین لینے والی ایک خاتون نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جب میں ویکسین لینے کے لیے آرہی تھی تو بہت خوفزدہ تھی لیکن جب ویکسی نیشن سینٹر میں داخل ہوئی اور یہاں کا ماحول دیکھا تو میرا خوف ختم ہوگیا۔

    اس سے ملتے جلتے خیالات دیگر افراد کے بھی تھے، لوگوں کا کہنا تھا کہ وزارت صحت کی جانب سے جس طرح کے انتظامات کیے گئے ہیں وہ مثالی ہیں خاص کر ویکسین لینے کے لیے پیشگی وقت لینے کا سسٹم بہت بہترین ہے۔

    ایک اور خاتون کا کہنا تھا کہ کرونا ویکسین لینے سے قبل جو نفسیاتی طور پر ایک الجھن تھی وہ ختم ہوگئی جبکہ سینٹر میں کام کرنے والوں کی جانب سے جب ویکسین کی اہمیت و افادیت کے بارے میں معلوم ہوا تو جو تھوڑی بہت پریشانی تھی وہ بھی دور ہوگئی۔

    خیال رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے لوگوں کو کرونا مفت ویکسین مفت فراہم کیے جانے کے لیے مختلف شہروں میں خصوصی طور پر ویکسی نیشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں انتہائی منظم انداز میں لوگوں کو ویکسین لگائی جاتی ہے۔

    سعودی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے شروع کیا جانے والا مفت ویکسی نیشن پروگرام مملکت میں موجود ہر شخص کے لیے ہے، مملکت میں مقیم غیر ملکی بھی اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔

  • کرونا ویکسینیشن: پاکستان میں 65 سال سے زائد عمر کے افراد کی رجسٹریشن کا آغاز

    کرونا ویکسینیشن: پاکستان میں 65 سال سے زائد عمر کے افراد کی رجسٹریشن کا آغاز

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس ویکسی نیشن کے لیے 65 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کی رجسٹریشن کا آغاز کردیا گیا، چین سے آنے والی ویکسین اب تک ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کو لگائی جاچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کرونا ویکسی نیشن کے لیے 65 سال اور اس سے زائد عمر کے شہریوں کی رجسٹریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ اپنا شناختی کارڈ نمبر ٹائپ کر کے 1166 پر ایس ایم ایس کردیں، اس گروپ کے لیے ویکسی نیشن کا آغاز مارچ سے ہو جائے گا۔

    خیال رہے کہ چین سے آنے والی کووڈ 19 ویکسین ملک بھر کے ہیلتھ ورکرز، ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس کو لگائی جارہی ہے، اس کی افادیت 79 سے 86 فیصد کے درمیان ہے۔

    پاکستان کو جلد کوویکس پلیٹ فارم سے فائزر ویکسین بھی مل جائے گی، اس کی اسٹوریج کے لیے 21 جدید ریفریجریٹرز خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    جدید ریفریجریٹرزمیں فائزر کرونا ویکسین ذخیرہ کی جائے گی، ریفریجریٹرز منفی 70 سینٹی گریڈ پر ویکسین اسٹوریج کے حامل ہوں گے، پاکستانی ویکسین کولڈ چین سسٹم منفی 20 سینٹی گریڈ پر اسٹوریج کا حامل ہے۔

  • کویت: 3 ماہ میں کتنے افراد کو کرونا ویکسین لگا دی جائے گی؟

    کویت: 3 ماہ میں کتنے افراد کو کرونا ویکسین لگا دی جائے گی؟

    کویت سٹی: کویت میں 3 ماہ کے دوران 8 لاکھ سے زائد کویتی شہریوں کو کرونا ویکسین لگا دی جائے گی، ممکنہ طور پر ستمبر تک ویکسین کا ہدف پورا ہوجائے گا۔

    کویت کے وزیر صحت باسل الصباح کا کہنا ہے کہ 3 ماہ کے دوران 8 لاکھ سے زائد کویتی شہریوں کو کرونا ویکسین لگائی جائے گی، ان کے مطابق کویت میں قائم ویکسین سینٹرز ماہانہ 3 لاکھ کرونا ویکسین خوراکیں فراہم کر سکتے ہیں۔

    کویتی وزیر صحت نے کہا کہ اگر مطلوبہ مقدار میں ویکسین مہیا ہوگئی تو ایسی صورت میں ستمبر تک ویکسین کا ہدف پورا ہوجائے گا اور تمام ضرورت مند افراد کو ویکسین دی جاسکے گی۔

    وزیر صحت نے یہ نہیں بتایا کہ ویکسین مہم کب سے شروع کی جائے گی۔

    دوسری جانب اتوار کے روز پچھلے 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے 962 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد بڑھ کر 1 لاکھ 70 ہزار 998 ہوگئی ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق پچھلے 24 گھنٹے میں زیر علاج مریضوں میں سے مزید 445 مریض صحت یاب ہوگئے، صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 1 لاکھ 61 ہزار 538 ہوگئی ہے۔

    اب تک کویت میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 966 ہو چکی ہے۔