Tag: Vaccination

  • اسلام آباد میں کرونا ویکسینیشن کے لیے تیاریاں جاری

    اسلام آباد میں کرونا ویکسینیشن کے لیے تیاریاں جاری

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں انسداد کرونا ویکسین مہم کے لیے تیاریاں جاری، اسلام آباد کے شہری علاقوں میں سرکاری اسپتالوں اور دیہی علاقوں میں مراکز صحت میں ویکسی نیشن کاؤنٹرز قائم ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں انسداد کرونا ویکسین مہم کے لیے تیاریاں جاری ہیں، وفاقی دارالحکومت میں 12 کرونا ویکسین کاؤنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین کاؤنٹرز اسلام آباد کے شہری اور دیہی علاقوں میں قائم ہوں گے، 12 کرونا ویکسین کاؤنٹرز کا مقصد شہریوں کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے۔ وفاقی اسپتالوں، دیہی اور بنیادی مراکز صحت میں ویکسی نیشن کاؤنٹرز قائم ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے سرکاری اسپتالوں میں کرونا کاؤنٹرز قائم ہوں گے، پمز، پولی کلینک، ایف جی ایچ، سوشل سیکیورٹی اسپتال، روات، سہالہ، ترلائی، بھارہ کہو، شاہ اللہ دتہ اور تمیر کے مرکز صحت میں ویکسین کاؤنٹر قائم ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق فی کرونا ویکسی نیشن کاؤنٹر پر 3 رکنی ٹیم تعینات کی جائے گی، وفاقی دارالحکومت کے کرونا ویکسین کاؤنٹرز کی نگرانی وزارت صحت کرے گی۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کا شکار افراد کی تعداد 4 لاکھ 97 ہزار 510 ہوچکی ہے جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہزار 558 ہوچکی ہے۔

    ملک میں فعال کرونا کیسز کی تعداد 33 ہزار 124 ہے جبکہ اب تک 4 لاکھ 53 ہزار 828 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • سعودی عرب: کرونا ویکسینیشن کے حوالے سے اہم اعلان

    سعودی عرب: کرونا ویکسینیشن کے حوالے سے اہم اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا ویکسینیشن سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے، وزارت صحت کے مطابق اب تک 7 لاکھ افراد خود کو ویکسینیشن کے لیے رجسٹر کروا چکے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ جلد ہی مملکت کے دیگر شہروں میں بھی کرونا ویکسین کے سینٹرز کا افتتاح کیا جائے گا۔

    وزیر صحت نے کرونا ویکسین لگوانے کے لیے رجسٹریشن میں غیر معمولی اضافے پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ آئندہ 3 ہفتوں میں مملکت کے بیشتر شہروں میں ویکسی نیشن سینٹرز قائم کیے جائیں گے جن کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔

    کرونا ویکسین لگانے کا سب سے پہلا سینٹر ریاض میں کھولا گیا جہاں اس وقت ایک دن میں 10 ہزار افراد کو ویکسین لگانے کی سہولت موجود ہے جس میں ضرورت پڑنے پر مزید توسیع کی گنجائش ہے۔

    مذکورہ سینٹر میں 550 کمرے ہیں جہاں روزانہ صبح 8 سے رات 11 بجے تک کام ہوتا ہے، سینٹر میں طبی ماہرین کی ٹیم ہمہ وقت موجود رہتی ہے۔

    دوسرا سینٹر جدہ کے شاہ عبد العزیز ایئرپورٹ نارتھ ٹرمینل پر قائم کیا گیا ہے جہاں ویکسین لگانے کے لیے 84 کمرے مختص کیے گئے ہیں۔

    تیسرے سینٹر کا افتتاح مشرقی ریجن کے شہر الخبر میں کیا گیا، اس سینٹر میں بھی 84 کمرے مخصوص ہیں جہاں لوگوں کو کرونا ویکسین لگائی جاتی ہے۔

    ویکسین لگوانے والوں نے سینٹر میں فراہم کی جانے والی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ سینٹر میں بہترین انتظامات کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے انتظار نہیں کرنا پڑتا۔

    لوگوں کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی اعلیٰ قیادت نے اس وبا سے بچاؤ کے لیے جو خدمات پیش کی ہیں وہ مثالی ہیں، حکومت کی جانب سے مفت ویکسین فراہم کرنا بہت بڑا کام ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مفت ویکسین لگوانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے، اس ضمن میں وزارت صحت کی جانب سے صحتی ایپ پر ویکسین لگوانے کے لیے رجسٹریشن کی مہم شروع کی گئی ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق اب تک 7 لاکھ سے زائد افراد نے ویکسین لگوانے کے لیے خود کو رجسٹرکروایا ہے جبکہ اس تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

  • کورونا ویکسین سے متعلق امریکی دوا ساز کمپنی نے بڑا دعویٰ کردیا

    کورونا ویکسین سے متعلق امریکی دوا ساز کمپنی نے بڑا دعویٰ کردیا

    کیمبرج : کورونا ویکسین بنانے والی امریکی کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی ویکسین کورونا کی نئی قسم کیخلاف بھی موثر ثابت ہوگی، زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسی نیشن کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

    یہ بات امریکی دوا ساز کمپنی بائیو این ٹیک کے سی ای او اُور ساہن نے اپنے ایک بیان میں کہی، غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بائیو این ٹیک کے سی ای او نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم کی وجہ سے زیادہ آبادی کو ویکسین لگانے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

    مغربی میڈیا کے مطابق اُور ساہن کا کہنا تھا کہ کورونا کی نئی قسم کی وجہ سے وسیع تر مدافعاتی عمل کا حصول بھی مزید وقت طلب ہو سکتا ہے۔ بائیو این ٹیک کے سی ای او نے سائنسی اعتماد ظاہر کیا کہ فائزر بائیو این ٹیک کی موجودہ ویکسین کورونا کی نئی قسم کے خلاف مؤثر رہے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کی نئی قسم میں 9 ڈی این اے تبدیلیاں ہیں لیکن ویکسین میں 1270 امائینو ایسڈ ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ویکسین کی لحمیاتی ترکیب 99 فیصد برقرار ہے۔

  • پاکستان میں کرونا وائرس ویکسینیشن کس طرح ہوگی؟

    پاکستان میں کرونا وائرس ویکسینیشن کس طرح ہوگی؟

    اسلام آباد: پاکستان کے شہریوں کو کرونا وائرس ویکسین کی فراہمی کے لیے حکمت عملی پر کام شروع کردیا گیا، وزارت صحت نے وزارت داخلہ، وزارت آئی ٹی، نادرا اور پی ٹی اے سے رابطے شروع کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس ویکسین مہم کے لیے خصوصی سسٹم تیار کیا جا رہا ہے، کرونا ویکسین مہم کے لیے نیشنل امیونائزیشن مینجمنٹ سسٹم تیار کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سسٹم کی تیاری کے لیے نادرا تکنیکی معاونت فراہم کر رہا ہے، نیشنل امیونائزیشن مینجمنٹ سسٹم دو طرفہ کمیونیکشن کا نظام ہے۔ سسٹم وزارت داخلہ اور آئی ٹی کے تعاون سے چلایا جائے گا۔ جدید سسٹم کا مرکزی ڈیٹا بیس نادرا میں قائم ہوگا۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق نادرا ڈیٹا بیس میں مختلف عمروں کے شہریوں کے گروپوں کا اندراج ہوگا، نادرا سسٹم کے تحت مختلف عمروں کے افراد کی ویکسی نیشن کا شیڈول تیار کرے گا۔ نادرا سسٹم کے ذریعے شہری کو کوائف پر مبنی ایس ایم ایس بھجوائے گا، شہری بذریعہ ایس ایم ایس نادرا کو کوائف کا تصدیقی پیغام بھجوائے گا۔

    بعد ازاں کوائف کی تصدیق پر نادرا شہری کو متعلقہ ہیلتھ سینٹر کی معلومات دے گا، ویکسی نیشن پر شہری کے کوائف نادرا ریکارڈ کا حصہ بن جائیں گے۔ ویکسی نیشن مہم کے دوران صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 کا استعمال ہوگا۔ صحت تحفظ ہیلپ لائن سے ویکسی نیشن مہم کی آگاہی دی جائے گی۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق وزارت نے کرونا ویکسی نیشن مہم کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے بھی تعاون مانگ لیا ہے، اس سلسلے میں وزارت صحت نے سیکریٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نام خط لکھا ہے۔

    وزارت صحت نے اپنے مراسلے میں لکھا ہے کہ وزارت آئی ٹی کرونا وائرس ویکسین مہم کے لیے تعاون فراہم کرے، پی ٹی اے کرونا ویکسین مہم کے لیے مفت ایس ایم ایس سروس فراہم کرے۔

  • پولیو وائرس کے پھیلنے کی کیا وجوہات ہیں؟

    پولیو وائرس کے پھیلنے کی کیا وجوہات ہیں؟

    کراچی : پولیو ایک طاقتور اور خطرناک وائرس ہے، کسی بھی خطرناک مرض کی طرح اسے دوا کے بار بار استعمال کے ذریعے شکست دینے کی ضرورت ہے۔

    پولیو کے قطروں کی متعدد خوراکیں مکمل طور پر محفوظ ہیں، اس کے علاوہ یہ آپ کے بچے کو ہر اضافی خوراک کے ساتھ اس خطرناک اور ناقابل علاج مرض کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

    پولیو وائرس کے پھیلنے کی کیا وجوہات ہیں؟

    پولیو اس وقت تک پھیلتا رہے گا جب تک ہر جگہ سے اس کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا، یہی وجہ ہے کہ اب یہ انتہائی ضروری ہو چکا ہے کہ بچوں کو ہر جگہ قطرے پلائے جائیں تاکہ جب وائرس ان کے علاقے میں پھیلے تو وہ اس سے محفوظ رہیں۔

    ماہرین صحت کے مطابق ایک مرتبہ جب وائرس کسی علاقے میں اپنی جگہ بنا لیتا ہے تو یہ ان بچوں کو باآسانی متاثر کرسکتا ہے جنہوں نے پولیو ویکسین کے قطرے نہیں پیے ہوتے۔

    ویکسین پینے کے بعد بھی کچھ بچے پولیو کا شکار کیوں ہو جاتے ہیں؟

    پولیو وائرس کے خلاف بچے میں قوت مدافعت پیدا کرنے کی صلاحیت کا انحصار بشمول دوسرے امور، اس بات پر بھی ہوتا ہے کہ اس کے ارد گرد کا ماحول کیسا ہے۔ اچھے حالات یعنی صفائی ستھرائی اور صحت کے بہترین نظام کی موجودگی میں، ایک بچے کو پولیو سے محفوظ رکھنے کے لئے ویکیسن کی کم از کم تین خوراکیں درکار ہوتی ہیں۔

    گرم اور مرطوب آب و ہوا والے ممالک یا ایسے ترقی پذیر ممالک جہاں بچوں میں غذائی کمی اور دستوں کی بیماری عام ہو، صفائی ستھرائی کا نظام اچھا نہ ہو اور حفظان صحت کی سہولیات بڑی سطح پر میسر نہ ہوں، وہاں بچوں میں پولیو کے خلاف مضبوط قوت مدافعت کے حصول کے لئے ویکیسن کی بہت سی خوراکوں کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

    بہت سے بچے جو ویکسین کی کئی خوراکیں لینے کے بعد بھی پولیو کا شکار ہو جاتے ہیں،یہ وہ بچے ہوتے ہیں جنہوں نے حفاظتی ٹیکوں کے شیڈول کے تحت پلائی جانے والی خوراکیں نہیں لی ہوتیںیا پھر کبھی ویکسین کی خوراک لی ہی نہیں ہوتییا پھر ناکافی خوراکیں لی ہوتی ہیں۔

    کیا پولیو ویکسین میں کوئی مضر اثرات بھی ہوتے ہیں؟

    پولیو ویکسین تمام ویکسینز میں سے محفوظ ترین ہے، اسے بیمار اور نوزائیدہ بچوں کو بھی پلایا جاسکتا ہے۔ یہ ویکسین دنیا بھر میں بچوں کو پولیو سے تحفظ دینے کےلئے استعمال کی جارہی ہے، اور اس کے ذریعے کم از کم 8 ملین بچوں کو مستقل طور پر معذور ہونے سے بچایا گیا ہے۔

  • سعودی عرب: بچوں کی ویکسینیشن ان کے گھروں پر ہوگی

    سعودی عرب: بچوں کی ویکسینیشن ان کے گھروں پر ہوگی

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر بچوں کی ویکسی نیشن ان کے گھروں پر مہیا کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت اور سلطان بن عبد العزیز برائے انسانی خدمات مرکز کے مشترکہ پروگرام کے تحت بچوں کو ان کے گھروں پر ویکسین کی سہولت فراہم کرنے کا معاہدہ طے ہوگیا۔

    معاہدے کے تحت وزارت صحت ویکسین مہیا کرے گی جبکہ سلطان بن عبد العزیز برائے انسانی خدمات سینٹر کا طبی عملہ بچوں کو ان کے گھروں پر جا کر ویکسین دے گا۔

    بچوں کو گھروں پر ویکسین کی سہولت مہیا کرنے کا فیصلہ کرونا وائرس کی وجہ سے کیا گیا۔

    یہ دیکھا گیا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران والدین نے بچوں کو ویکسین دلانے کے لیے ہیلتھ سینٹرز آنا بند کر دیا جس کے بعد بچوں کو کووڈ 19 سے بچانے کے لیے ہیلتھ سینٹرز اور اسپتال جانے کے بجائے ویکسین کی سہولت گھروں پر ہی مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    امیر سلطان بن عبد العزیز برائے انسانی خدمات مرکز کے سیکریٹری جنرل شہزادہ فیصل بن سلطان نے بتایا کہ سعودی شہریوں نے کووڈ 19 کی وبا اور حفاظتی اقدامات کے ماحول میں ویکسین سینٹرز آنا بند کر رکھا ہے، اسی صورتحال کے پیش نظر وزارت صحت اور ہمارے سینٹر نے ویکسین کا مشترکہ پروگرام تیار کیا ہے۔

    شہزادہ فیصل بن سلطان نے بتایا کہ سینٹر میں انتہائی نگہداشت کے 18 اور کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے 10 کمرے الگ کردیے گئے ہیں۔

  • "10 موذی امراض سے بچاؤ کی ویکسین ملک بھرمیں مفت دستیاب ہے”

    "10 موذی امراض سے بچاؤ کی ویکسین ملک بھرمیں مفت دستیاب ہے”

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ 10 موذی امراض سے بچاؤ کی ویکسین ملک بھرمیں مفت دستیاب ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے والدین سے اپنی اپیل میں‌کیا. ان کا کہنا تھا کہ اولاد خدا کی نعمت ہے، اس ضمن میں‌ اپنی ذمے داری نبھائیں.

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ بچوں کی موذی امراض سے حفاظت والدین کی اولین ذمہ داری ہے، والدین پیدائش سے 2 سال عمرتک کی عمر کے بچوں کی ویکسینیشن کرائیں.

    انھوں نے کہا کہ موذی امراض سےبچاؤکی ویکسین مفت دستیاب ہے، حفاظتی ٹیکوں سے بچے 10 جان لیوا امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ حفاظتی ٹیکے مراکز صحت، سرکاری اسپتال سے مفت لگوائے جاسکتے ہیں، والدین اپنے بچوں کوحفاظتی ٹیکے لگواکرذمہ داری کاثبوت دیں.

    مزید پڑھیں: انسداد پولیو ویکسین موذی مرض سے بچاؤ کا واحد حل ہے، بابر بن عطا

    خیال رہے کہ پاکستان میں شعور اور آگاہی نہ ہونے کے باعث والدین بچوں کو حفاظتی ویکسین نہیں‌ لگواتے، جس کی وجہ سے ان کی زندگی کو خطرات لاحق رہتے ہیں.

    حکومت نے پہلے بھی واضح کیا تھا کہ بیش تر موذوی امراض کی ادویہ مفت دست یاب ہیں، والدین اپنا فرض ادا کریں.

  • سندھ میں ٹائیفائیڈ کے خلاف ویکسین مہم اگلے ماہ شروع کرنے کا فیصلہ

    سندھ میں ٹائیفائیڈ کے خلاف ویکسین مہم اگلے ماہ شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ کے خلاف ویکسین مہم اگلے ماہ شروع ہوگی، ویکسی نیشن مہم سے پہلے سوشل موبلائزیشن ہفتہ منایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ کے خلاف ویکسین مہم اگلے ماہ شروع ہوگی، بیماریوں سے بچنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں ویکسین مہم کراچی سے شروع کی جائے گی، ویکسی نیشن مہم سے پہلے سوشل موبلائزیشن ہفتہ منایا جائے گا۔ مخصوص علاقوں میں کلورین کی ٹیبلٹ بھی تقسیم کی جائیں گی۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ بیماریوں سے بچنے کے لیے عوام پانی ابال کر استعمال کریں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ چند دنوں میں سندھ میں مہلک ٹائیفائیڈ کی وبا پھیل گئی تھی جس سے کچھ ہلاکتیں بھی سامنے آئیں۔ ٹائیفائیڈ کے سب سے زیادہ کیسز کراچی میں رجسٹرڈ ہوئے جو صوبے بھر کے 69 فیصد تھے۔

    کراچی سمیت سندھ بھر کے اسپتالوں میں 8 ہزار سے زیادہ ٹائیفائیڈ کے مریض مختلف اسپتالوں میں داخل کیے گئے۔

    طبی ماہرین کے مطابق غیر تربیت یافتہ اور عطائی ڈاکٹروں کی جانب سے تفویض کردہ اینٹی بائیوٹک ادویات کا زیادہ استعمال بھی ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ پھیلنے کی بڑی وجہ بنا۔

  • کئی روز سے امریکا میں ہوں: فواد خان نے پولیو مقدمہ پر خاموشی توڑ دی

    کئی روز سے امریکا میں ہوں: فواد خان نے پولیو مقدمہ پر خاموشی توڑ دی

    لاہور: پاکستانی اداکار فواد خان نے پولیو کے قطرے نہ پلانے پر اپنے خلاف دائر ہونے والے مقدمے پر خاموشی توڑتے ہوئے وضاحت پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پاکستانی اداکار کے خلاف لاہور کے تھانے میں پولیو ورکرز سے تعاون نہ کرنے اور بچوں کو قطرے نہ پلانے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر عطا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اداکار اور اُن کی اہلیہ کے نام پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’فواد خان اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں کیونکہ ہم چاہتے ہیں پاکستان میں ہر بچہ اس بیماری سے محفوظ رہے‘۔

    پاکستانی اداکار نے اپنے خلاف دائر ہونے والے مقدمے پر خاموشی توڑتے ہوئے وضاحت پیش کی جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ امریکا میں گزشتہ کئی روز سے موجود ہیں۔

    فواد خان کا کہنا تھا کہ ’میں ملک میں جاری انسداد پولیو مہم نہ صرف حمایت کرتا ہوں بلکہ ڈبلیو ایچ او کی ہدایات سے بھی بخوبی واقف ہوں، میری بیٹی کو حفاظتی ٹیکے وقت پر لگائے جاتے ہیں جس کا ریکارڈ بھی میرے پاس موجود ہے‘۔

    پاکستانی اداکار نے بتایا کہ وہ دبئی میں ہونے والی پی ایس ایل تقریب کے بعد امریکا آگئے تھے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب میں گھر  پر موجود نہیں تو رضاکاروں پولیو کے قطرے پلانے سے کس نے انکار کیا؟ ۔

    فواد خان نے اپنے خلاف دائر ہونے والے مقدمے پر کہا کہ اس واقعے سے میری شہرت اور شخصیت کو ٹھیس پہنچی، مجھے اس کے خلاف قانونی ایکشن کا مکمل اختیار ہے جس کا استعمال وہ کریں گے۔

    پاکستانی اداکار کی پبلک ریلیشن ٹیم نے اُن کی گزشتہ روز کی دو تصاویر شیئر کیں جس میں بتایا گیا ہے کہ فواد خان نے کل نیوجرسی میں منعقد ہونے والے پروگرام میں شرکت کی اور مداحوں سے بات چیت کی۔

    ضلعی انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ جب پولیو ٹیم اداکار کے گھر گئی تو فواد خان کی اہلیہ صدف خان نے بچوں کو پولیو قطرے پلانے کی اجازت نہیں دی۔

    ڈپٹی کمشنر لاہور صالحہ سعید کا کہنا ہے تھا کہ فواد خان کی اہلیہ صدف خان کی جانب سے پولیو ویکسین نہ پلوانے پر گھر کے سربراہ فواد خان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    صالحہ سعید کے مطابق اداکار فواد خان کے گھر سارا دن پولیو ورکرز کی ٹیم موجود رہی، لاہور میں بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلوانے پر مزید 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھاکہ 4 مقدمات تھانہ فیصل ٹاؤن اور 2 مقدمات تھانہ ماڈل ٹاؤن میں درج کرائے گئے ہیں، ضلعی انتظامیہ کے مطابق پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر یہ کارروائیاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

  • ملک بھر میں انسداد خسرہ مہم کا آغاز، 9 ماہ سے 5 سال تک کے بچوں کو ویکسین دی جائے گی

    ملک بھر میں انسداد خسرہ مہم کا آغاز، 9 ماہ سے 5 سال تک کے بچوں کو ویکسین دی جائے گی

    اسلام آباد: ملک بھر میں انسداد خسرہ مہم آج سے شروع ہورہی ہے، مہم کے دوران نو ماہ سے پانچ سال تک کے بچوں کو خسرہ کے مرض سے بچاؤ کے لیے ویکسین دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد خسرہ مہم ستائیس اکتوبر تک جاری رہے گی، مہم کے دوران وفاقی و صوبائی حکومتوں، ڈبلیو ایچ او، یونیسیف اور یوایس ایڈ کی جانب سے انسداد خسرہ کے انجیکشن لگائے جائیں گے۔

    خسرہ ایک متعدی مرض ہے جس کی علامات میں تیز بخار، کھانسی اور جسم پر سرخ دانے شامل ہیں، جو عام طور پر چہرے سے شروع ہوتے ہیں۔

    حکومت کا قومی انسداد خسرہ مہم چلانے کا فیصلہ، ماسٹر پلان تیار

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کی رپورٹ میں پاکستان میں خسرہ کے مرض میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، جس پر اس مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔

    اس مہم کے انتظامات اور ضلع، تحصیل و یونین کونسل کی سطح تک ٹیکے لگانے کے مائکرو پلان کا جائزہ لینے کے لیے 8 اکتوبر کو لاہور میں تمام ڈسٹرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز ہیلتھ کا اجلاس بھی طلب کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ 15 سے 26 اکتوبر تک ہونیوالی مہم کے دوران 9 ماہ سے 59 ماہ کے 6 لاکھ 39ہزار 5 سو37 بچوں کو خسرہ کے بچائو کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔