Tag: Vaccine

  • عباسی شہید اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین دستیاب نہیں، مریض پریشان

    عباسی شہید اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین دستیاب نہیں، مریض پریشان

    کراچی : شہر قائد میں ایک ماہ کے دوران کتے کے کاٹنے کے6075 کیس رپورٹ ہوئے، جناح اور سول اسپپتال میں ڈوگ بائٹ متاثرین کو ویکسینیشن فراہم کی گئی جبکہ عباسی شہید اسپتال میں ویکسین دستیاب نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف اسپتالوں میں کتے کے کاٹنے سے متاثرہ مریضوں کو  کو ویکسین کا بروقت نہ ملنا ایک عام سی بات ہے۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال میں یکم جنوری سے22اپریل تک ڈوگ بائٹ کے1500کیسز سامنے آئے، مختلف اوقات میں آنے والے ڈوگ بائٹ متاثرین کو ویکسی نیشن فراہم کی گئی، تمام متاثرہ افراد کو ان کے شیڈول کے مطابق ویکسی نیشن چارٹ بھی فراہم کیا گیا ہے۔

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال آنے والے تمام مریضوں کو ویکسین مفت فراہم کی جاتی ہے، جناح اسپتال کا ڈوگ بائٹ یونٹ 24گھنٹے فعال رہتا ہے۔

    اس کے علاوہ سول اسپتال میں یکم جنوری سے22اپریل تک ڈوگ بائٹ کے 2579کیسز رپورٹ ہوئے،20اپریل کو سول اسپتال میں 66افراد کو ویکسین فراہم کی گئی،21اپریل کو 69افراد کو ویکسین فراہم کی گئی، ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر خادم قریشی کا کہنا ہے کہ سول اسپتال آنے والے تمام مریضوں کو ویکسین مفت فراہم کی جاتی ہے۔

    علاوہ ازیں عباسی شہید اسپتال میں 15اکتوبر2019سے 20مارچ2020تک ڈوگ بائٹ کے 1995کیسز رپورٹ ہوئے، عباسی شہید اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ20مارچ کے بعد سے ویکسین دستیاب نہیں ہے، عباسی شہید اسپتال آنے والے ڈوگ بائٹ مریضوں کو جناح سول اور انڈس اسپتال ریفر کیا جاتا ہے۔

  • کرونا ویکسین آیندہ ہفتے سے متاثرہ افراد پر آزمائی جائے گی

    کرونا ویکسین آیندہ ہفتے سے متاثرہ افراد پر آزمائی جائے گی

    آکسفورڈ: کرونا وائرس کے خلاف ویکسین تیاری کے آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، آیندہ ہفتے سے ویکسین وائرس سے متاثرہ افراد پر آزمائی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آکسفورڈ یونی ورسٹی کے جینرز انسٹیٹیوٹ کی ریسرچ ٹیم کی سربراہ نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا کے خلاف ویکسین تیاری کے آخری مرحلے میں ہے، یہ ویکسین آیندہ ہفتے متاثرین پر آزمائی جائے گی۔

    پروفیسر سارہ گلبرٹ کا کہنا تھا کہ ریسرچ ٹیم کو آیندہ ہفتے بڑی کامیابی کی امید ہے، حکومتی منظوری کے بعد ویکسین جلد مارکیٹ میں ہوگی، آکسفورڈ یونی ورسٹی کے جینرز انسٹی ٹیوٹ میں ویکسین کے لیے تجربات جاری ہیں۔

    عالمگیر وبا نے دنیا تہ و بالا کر کے رکھ دی، مزید ہلاکتیں

    یاد رہے کہ تین دن قبل آکسفورڈ یونی ورسٹی کے ماہرین نے کہا تھا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین کے نتائج اگلے 6 ماہ میں موصول ہوں گے جس کے بعد اس ویکسین کی افادیت کا اندازہ ہوگا۔ ویکسین کی تیاری کا کام 20 جنوری کو شروع کیا گیا تھا اور اس کی تیاری میں آکسفورڈ جینر انسٹی ٹیوٹ اور آکسفورڈ ویکسین گروپ کلینکل ٹیمز نے حصہ لیا۔

    اس کی آزمائش کے لیے کئی سو رضا کاروں کی رجسٹریشن کا عمل بھی مکمل کیا جا چکا ہے، جینرز انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ایڈریان ہل نے کہا تھا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین بچے، بوڑھے اور وہ افراد بھی استعمال کر سکیں گے جو پہلے سے کسی بیماری کا شکار ہوں گے جیسے ذیابیطس، یہ ویکسین قوت مدافعت کو مضبوط کرنے پر کام کرے گی۔

    خیال رہے کہ برطانیہ پانچواں سر فہرست ملک ہے جہاں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں، اب تک وائرس سے 9,875 مریض مر چکے ہیں جب کہ 79 ہزار افراد کو وائرس لگ چکا ہے، جن میں سے صرف 344 مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں جب کہ ڈیڑھ ہزار کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • کورونا وائرس ویکسین کے حوالے سے آکسفورڈ یونیورسٹی سے بڑی خبر

    کورونا وائرس ویکسین کے حوالے سے آکسفورڈ یونیورسٹی سے بڑی خبر

    لندن: آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی تیار کردہ ویکسین کے نتائج اگلے 6 ماہ میں موصول ہوجائیں گے جس کے بعد اس ویکسین کی افادیت کا اندازہ ہوگا۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی نے ویکسین کی تیاری کا کام 20 جنوری کو شروع کیا تھا اور اس کی تیاری میں آکسفورڈ جینر انسٹی ٹیوٹ اور آکسفورڈ ویکسین گروپ کلینکل ٹیمز نے حصہ لیا ہے۔

    اس کی آزمائش کے لیے کئی سو رضا کاروں کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔

    جینر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ایڈریان ہل کا کہنا ہے کہ ان کی تیار کردہ ویکسین بچے، بوڑھے اور وہ افراد بھی استعمال کرسکیں گے جو پہلے سے کسی بیماری کا شکار ہوں گے جیسے ذیابیطس۔

    ان کے مطابق ویکسین قوت مدافعت کو مضبوط کرنے پر کام کرے گی۔

    یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں برس موسم خزاں تک اس ویکسین کے نتائج موصول ہوجائیں گے جس کے بعد اس ویکسین کی افادیت کا اندازہ ہوسکے گا۔

    دوسری جانب طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ 17 اپریل تک برطانیہ میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد عروج پر پہنچ جائے گی، اب تک وائرس سے 7 ہزار 1 سو افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے جبکہ ملک بھر میں 55 ہزار افراد ہلاکت خیز وائرس سے متاثر ہیں۔

  • کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی اہم وضاحت

    کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی اہم وضاحت

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ کرونا وائرس کے لیے تیار کی جانے والی کسی بھی ویکسین کا کوئی تجربہ افریقہ میں نہیں کیا جائے گا۔

    عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈ روس ایڈہنم نے یہ وضاحت فرانسیسی ڈاکٹروں کے اس بیان کے تناظر میں دی ہے جس میں ڈاکٹرز نے کہا کہ کووڈ 19 کی ویکسین کا تجربہ افریقہ میں کیا جاسکتا ہے۔

    اس بارے میں دریافت کرنے پر ڈائریکٹر نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوچ نسل پرستانہ، شرمناک اور نو آبادیاتی دور کی باقیات ہے۔

    ان فرانسیسی ڈاکٹرز نے ایک ٹی وی پروگرام کے دوران کہا تھا کہ کوویڈ 19 کی ویکسین کا تجربہ افریقہ میں کیا جانا چاہیئے۔ ڈاکٹرز کے اس بیان پر سخت تنقید کی گئی جس کے بعد ایک ڈاکٹر نے اپنے الفاظ پر معافی بھی مانگی۔

    اسی بارے میں ٹیڈ روس کا کہنا ہے کہ تقریباً 20 انسٹی ٹیوٹس اور کمپنیاں ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں، لیکن ادویات اور ویکسین کی تیاری پر عالمی ادارہ صحت تمام ممالک اور انسانوں میں اس کی مساوی تقسیم کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فرانسیسی ڈاکٹرز کے بیانات دہشت زدہ کردینے والے ہیں، ایک ایسے وقت میں جب دنیا کو باہمی اتحاد کی ضرورت ہے، اس نوعیت کے نسل پرستانہ بیانات اس اتحاد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    ٹیڈ روس کا مزید کہنا تھا کہ افریقہ نہ تو کسی ویکسین کی تجربہ گاہ ہے اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ ہم کووڈ 19 ویکسین کے ٹیسٹ کے لیے افریقہ اور یورپ کی تفریق کیے بغیر مساوی پروٹوکول پر عمل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت ایسی کسی چیز کی اجازت نہیں دے گا، اکیسویں صدی میں سائنس دانوں سے ایسے بیانات سننا شرمناک ہی نہیں خوفناک بھی ہے۔ میں ان بیانات کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے قریب

    آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے قریب

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے بچاؤ اور حفاظت کی ویکسین اور اس کا علاج تیار کرنے پر کام جاری ہے، دنیا کی عظیم درسگاہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین بھی ویکسین بنانے کے قریب پہنچ گئے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق کوویڈ 19 کی ویکسین کی آزمائش کے لیے رضا کاروں کی رجسٹریشن کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ رضا کاروں کی عمریں 18 سے 55 سال ہوں گی اور انہیں صحت مند ہونا ضروری ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی 510 رضا کاروں کو اس ویکسین کے کلینکل ٹرائل کے لیے منتخب کرے گی۔

    یونیورسٹی نے ویکسین کی تیاری کا کام 20 جنوری کو شروع کیا تھا اور اس کی تیاری میں آکسفورڈ جینر انسٹی ٹیوٹ اور آکسفورڈ ویکسین گروپ کلینکل ٹیمز نے حصہ لیا ہے۔

    مذکورہ ویکسین کی برطانوی حکام کی جانب سے منظوری دی جاچکی ہے اور ویکسین کی تیاری حتمی مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین اس سے قبل سنہ 2014 میں افریقہ میں پھیلنے والے ہلاکت خیز ایبولا وائرس کی ویکسین بھی تیار کرچکے ہیں۔

    جینر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ایڈریان ہل کا کہنا ہے کہ ان کی تیار کردہ ویکسین بچے، بوڑھے اور وہ افراد بھی استعمال کرسکیں گے جو پہلے سے کسی بیماری کا شکار ہوں گے جیسے ذیابیطس۔

    ان کے مطابق ویکسین قوت مدافعت کو مضبوط کرنے پر کام کرے گی۔

    یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ رضا کاروں کی رجسٹریشن مکمل ہونے تک ویکسین کی تیاری بھی مکمل ہوجائے گی جس کے بعد اس کا کلینکل ٹرائل شروع کردیا جائے گا۔

  • کرونا وائرس: پہلی ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع

    کرونا وائرس: پہلی ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع

    واشنگٹن: امریکا میں دنیا بھر کو متاثر کرنے والے کرونا وائرس کی حفاظتی ویکسین کا تجربہ شروع کردیا گیا، ابتدائی طور پر 4 افراد کو یہ ویکسین دی گئی ہے۔

    امریکی شہر سیئٹل میں واقع واشنگٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں اس وقت کرونا وائرس کی ویکسین کا تجربہ کیا جارہا ہے، ویکسین کا 4 صحت مند افراد پر تجربہ کیا جارہا ہے۔

    اس ویکسین کی آزمائش 45 صحت مند انسانوں پر کی جائے گی اور اس کے حتمی نتائج جاننے میں 12 سے 18 ماہ کا وقت لگے گا۔ اس کے بعد ہی یہ تعین کیا جاسکے گا کہ ویکسین وائرس کے خلاف کس حد تک مؤثر ہے۔

    ویکسین کی کامیابی کی صورت میں مزید افراد پر اس کا تجربہ کیا جائے گا۔

    ماہرین نے کچھ رضا کاروں کو اس ویکسین کی زیادہ اور کچھ کو کم مقدار دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین جسم میں پروٹینز تیار کرے گی جس سے اینٹی باڈیز پیدا ہونے کی رفتار بڑھ جائے گی اور یوں قوت مدافعت میں بہتری آئے گی۔

    مذکورہ ویکسین چین کی اکیڈمی آف ملٹری میڈیکل سائنس میں ریکارڈ 42 دن کی مدت میں تیار گئی ہے۔

    یہ ویکسین کرونا وائرس کے مریضوں پر بے اثر ہوگی تاہم اگر یہ کامیاب ثابت ہوتی ہے تو اس کے استعمال سے کرونا وائرس سے محفوظ رہا جاسکے گا۔

  • سائنس دانوں نے کروناوائرس سے لڑنے کے لیے ویکسین تیار کرلی

    سائنس دانوں نے کروناوائرس سے لڑنے کے لیے ویکسین تیار کرلی

    سڈنی: آسٹریلیا کے تین سائنس دانوں نے وبائی مرض کروناوائرس کی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تینوں آسٹریلوی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ کروناوائرس سے لڑنے کے لیے ویکسین تیار کرلی ہے تاہم اسپتالوں میں اس کے استعمال کے لیے ابھی مزید کچھ مہینے درکار ہیں۔

    رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ے کہ آسٹریلیا میں قائم ’’یونیورسٹی آف کوئنس لینڈ‘‘ میں مذکورہ ویکسین کا ٹرائل کیا جائے گا۔ آئندہ چند مہیوں میں ٹرائل کے بعد سال کے اختتام پر ویکسین اسپتالوں میں استعمال کی جاسکے گی۔

    ویکسین کی تیاری میں تقریباً 20 سے 30 ملین ڈالر کی خطیر رقم خرچ ہوئی۔

    اینٹی کرونا ویکسین کی تیاری جاری، جون تک متعارف کرادی جائے گی

    ڈاکٹر کیتھ کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے دو سائنس دان ساتھیوں(پاؤل ینگ، ٹرینٹ منرو) کی مدد سے کروناوائرس کے علاج کے لیے ویکسین تیار کی ہے، مذکورہ ویکسین کی تیاری کا آغاز رواں سال کے آغاز سے ہی کردیا گیا تھا۔

    دوسری جانب برطانوی سائنسدانوں نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ کررونا وائرس کی ویکسین تیاری کے آخری مراحلے میں ہے، جون تک ویکسین عوام کے لیے تیار ہوجائے گی۔

  • چین کا اگلے ماہ کرونا وائرس ویکسینز متعارف کرانے کا اعلان

    چین کا اگلے ماہ کرونا وائرس ویکسینز متعارف کرانے کا اعلان

    بیجنگ: چین نے ایک ایسے موقع پر جب دنیا بھر میں نئے کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے ماہ ویکسینز متعارف کرانے والا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے کہا ہے کہ اگلے ماہ اپریل سے کرونا وائرس کے لیے چند ویکسینز باقاعدہ طور پر طبی یا ایمرجنسی استعمال کے لیے دستیاب ہوں گی۔ یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب نہایت مہلک وائرس COVID 19 اب تک 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، اور متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 6 ہزار 203 ہو چکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین کے سائنس دان 5 ٹیکنالوجیز کا بہ یک وقت استعمال کرتے ہوئے جسم کو وائرس سے محفوظ رکھنے والی مصنوعات تیار کرنے میں ہمہ تن مصروف ہیں۔

    چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ٹیکنیکل ڈویلپمنٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر ژینگ ژنگوے نے میڈیا کو بتایا کہ امید ہے کہ اپریل تک چند ویکسینز کلینکل یا ایمرجنسی استعمال کے مرحلے میں داخل ہو جائیں گی، کرونا ایک نیا وائرس ہے اس لیے ہم مختلف تجربات کے ذریعے اسے مسلسل سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں، ویکسینز کی تیاری کے لیے 8 رکنی ایک خصوصی ٹیم بنائی گئی ہے۔

    کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 106,203 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    یہ ماہرین پانچ مختلف طریقوں سے ویکسینز تیار کر رہے ہیں، جن میں ایک طریقہ غیر فعال ویکسین کا ہے، جس میں مرے ہوئے جراثیم کا استعمال کیا جاتا ہے، جو جسم میں جا کر مرض کے خلاف اینٹی باڈی پیدا کر دیتا ہے۔ دوسرا طریقہ سب یونٹ ویکسین کا ہے جس میں جینیاتی انجینئرنگ کے ذریعے اسپائک پروٹین (S protein) کی نقل تیار کی جاتی ہے جو انسانی جسم میں معالجاتی مدافعتی رد عمل کو متحرک کر دیتی ہے۔

    تیسرا ممکنہ طریقہ نیوکلک ایسڈ امونائزیشن پر مشتمل ہے، جس میں دو ذیلی اقسام شامل ہیں: ایک mRNA ویکسین اور دوم DNA ویکسین۔ اس طریقہ کار میں تیار کردہ ایس پروٹین انسانوں میں داخل کیا جاتا ہے، تاکہ انسانی جسم مزید ایس پروٹین پیدا کر سکے، اور اس طرح جس میں جراثیم کے خلاف اینٹی باڈیز بننے لگتی ہیں۔

    دوسرے دو طریقے کیریئر ویکسینز پر مشتمل ہیں، ایک میں اڈینو وائرسز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور دوسرے میں انفلوئنزا وائرسز کا۔ adeno viruses پہلی بار اڈینوئڈ ٹشو میں دریافت ہوئے تھے، اور یہ ڈی این اے وائرسز کے گروپ کا کوئی بھی وائرس ہے، ان میں سے اکثر وائرس نظام تنفس کے امراض کی وجہ بنتے ہیں۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ ان پانچوں قسم کی ویکیسنز کے جانوروں پر تجربات جاری ہیں۔

  • ملک بھر میں سہ روزہ انسدا پولیو مہم کل سے شروع ہوگی

    ملک بھر میں سہ روزہ انسدا پولیو مہم کل سے شروع ہوگی

    اسلام آباد : ملک بھر میں پولیو کے خاتمے کیلئے انسدا پولیو مہم کل سے شروع ہوگی، 39.4 ملین بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیںگے، رواں برس ملک میں پولیو کے 17کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک گیر قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز کل سے ہوگا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی انسداد پولیو مہم 17تا 21 فروری تک جاری رہے گی، ملک بھرمیں 39.4 ملین بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    حساس علاقوں میں انسداد پولیو مہم سات روز چلائی جائے گی، ملک گیر مہم کے دوران 2لاکھ 65ہزار پولیو ورکرز حصہ لیں گے، پنجاب میں19.9ملین بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائےگی، سندھ میں 9.26ملین بچوں کوپولیو ویکسین پلائی جائے گی۔

    خیبر پختونخوامیں 6.75 ملین بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی، بلوچستان میں2.46 ملین بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی، آزاد کشمیر میں 6لاکھ 90 ہزار بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی۔

    گلگت بلتستان میں2 لاکھ 40 ہزار بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی، اسلام آباد میں3لاکھ56ہزار بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ 18 فروری کو لاہورمیں پولیو مہم میں شریک ہوں گے۔

    اس حوالے سے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت ملک سے پولیو کے خاتمےکیلئے اقدامات کر رہی ہے، والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں، رواں برس ملک میں پولیو کے 17کیسز سامنے آچکے ہیں۔

  • ہماری کچرا مہم سے کراچی میں کافی حد تک فرق آیا،  وزیراعلیٰ سندھ

    ہماری کچرا مہم سے کراچی میں کافی حد تک فرق آیا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہماری کچرا مہم سے کراچی میں کافی حد تک فرق نظر آرہا ہے، 70 فیصد کچرا ان ڈسٹرکٹ سے اٹھایا جہاں سے کچرا نہیں اٹھ رہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ  مراد علی شاہ نے لیاقت علی خان کی برسی کے  موقع پر مزار پر حاضری دی اور پھول چڑھائے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا شہید ملت لیاقت علی خان کو خراج عقیدت پیش کرتاہوں، شہید ذوالفقار علی بھٹو ان کےویژن کولیکر آگے بڑھے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آئین کے برعکس کوئی بھی کام نہیں ہونےدیں گے ، یہ لوگ آئین توڑنے پر بضد ہیں تو اس کی سزا وہ جانتے ہیں، گورنرسندھ کا وفاق سے کوئی تعلق نہیں ہوتا،  گورنرایک بار سندھ کا بن جائے تو وہ سندھ کا ہوجاتا ہے ، گورنرصاحب کونیسپاک معاملے کا پورا علم نہیں ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا ڈپٹی کمشنرز سے کہاتھا جہاں کچرانظرآئے اسے اٹھانا ہے، کئی جگہ پر کچرا ہے مگر کچھ ڈسٹرکٹ میں اٹھایاہی نہیں جارہا، 3لاکھ ٹن سے زائدکچرالینڈ فل سائٹ پر پہنچ چکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ دن پہلے وفاق کی طرف سے ایک کچرامہم چلی تھی ، انھوں نے کلیم کیا کہ ڈیڑھ لاکھ کچرا اٹھایا ہے ،  لینڈ فل سائٹ پر کچرے کا وزن ہوتا ہے ، اطلاع کے مطابق انکےکلیم کے برعکس 15ہزارٹن آیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا  میں بھی خود کچرا نہیں اٹھارہا،انتظامیہ کی مدد سے اٹھارہاہوں ، 70فیصد کچرا ان ڈسٹرکٹ سےاٹھایا جہاں سے کچرانہیں اٹھ رہاتھا، ہماری کچرامہم سے کراچی میں کافی حد تک فرق نظرآرہاہے۔

    کتوں کےکاٹےکی ویکسین کی فراہمی سےمتعلق مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ  کتےکےکاٹےکی ویکسین موجود ہے سپلائی کررہےہیں۔

    مزید پڑھیں : کتے کو مارنے والے اناڑی پولیس اہلکار نے بچی کو زخمی کردیا

    یاد رہے کہ پانچ دن قبل کراچی کے علاقے قائد آباد میں کتے کو مارنے والے اناڑی پولیس اہل کار نے بچی کو زخمی کر دیا تھا، کتے نے بچوں پر حملہ کیا تو نامعلوم پولیس اہل کار نے اس پر گولی چلائی جس سے کتا تو مر گیا لیکن گولی واپس ہو کر بچی کو بھی لگ گئی جس سے وہ زخمی ہو گئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ حکومت نے بڑھتی اموات کے پیش نظر صوبے بھر میں کتا مار مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک دیا تھا۔