Tag: Valneva

  • کرونا وائرس کے خلاف ایک اور نئی ویکسین، حوصلہ افزا نتائج

    کرونا وائرس کے خلاف ایک اور نئی ویکسین، حوصلہ افزا نتائج

    پیرس: فرانسیسی دوا ساز کمپنی والنیوا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی ویکسین کے ابتدائی نتائج حوصلہ کن ہیں، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ ویکسین کرونا کی تمام اقسام سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق والنیوا کی جانب سے اپنی ویکسین کے تیسرے ٹرائل کے جاری اعداد و شمار میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ویکسین اینٹی باڈیز بنانے میں 95 فیصد تک کام کرتی ہے۔

    کمپنی کے مطابق تیسرے مرحلے کے نتائج سے معلوم ہوا کہ والنیوا ویکسین کرونا کی تمام اقسام پر اثر انداز ہوتی ہے اور ٹرائل کے دوران کوئی بھی مریض نہ تو وبا کا شکار ہوا اور نہ ہی کسی کو ویکسین کے برے اثرات کی وجہ سے اسپتال لے جانا پڑا۔

    کمپنی کا دعویٰ ہے کہ والنیوا ویکسین بھی برطانوی کمپنی کی ویکسین ایسٹرا زینیکا جتنی مؤثر ہے جب کہ اس کے منفی اثرات باقی ویکسینز کے مقابلے نہ ہونے کے برابر ہیں۔

    والنیوا کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ویکسین کا تیسرا آزمائشی پروگرام ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب کہ برطانیہ میں کرونا کی خطرناک قسم ڈیلٹا عروج پر تھی۔

    کمپنی کے مطابق ویکسین لگوانے والے کسی بھی شخص میں کرونا کی تشخیص نہیں ہوئی جب کہ ان میں اینٹی باڈیز بننے کی گنجائش 95 فیصد تک بڑھ گئی تھی۔

    کمپنی نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی ویکسین میں ان ایکٹویٹ کی پرانی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ویکسین میں پہلے سے ہی مردہ کرونا وائرس شامل ہے جو کہ انسانی جسم میں داخل ہوکر وائرس کی پیدائش کو ناکام بناتا ہے۔

    کمپنی کے مطابق یہی ٹیکنالوجی پولیو اور فلو ویکسین میں استعمال کی جاتی رہی ہے۔

    اہم ترین ٹرائل کے حوصلہ افزا نتائج آنے کے بعد کمپنی جلد ہی برطانوی حکومت کو ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت کی درخواست دے گی جب کہ کمپنی یورپین یونین کے ڈرگ ریگولیٹر ادارے کو بھی درخواست دینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

    کمپنی کو امید ہے کہ برطانوی حکومت ڈیٹا کی بنیاد پر رواں برس کے اختتام یا پھر 2022 کے آغاز تک ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے گی جب کہ یورپین یونین مارچ 2022 تک ویکسین کے استعمال کی اجازت دے گا۔

  • نئی کرونا ویکسین کی افادیت ‘ایسٹرازینیکا’ جتنی مؤثر، نام جانئے

    نئی کرونا ویکسین کی افادیت ‘ایسٹرازینیکا’ جتنی مؤثر، نام جانئے

    عالمی وبا کرونا کے خلاف اب تک کئی ویکسین سامنے آچکی اور مستقبل میں بھی اس وبا سے نمٹنے کے لئے مزید ویکسین کے تجربات جاری ہے۔

    فرانسیسی کمپنی بائیو ٹیک لیبارٹری ویلنیوا نے حال ہی میں بنائی گئی کووڈ نائنٹین ویکسین کے تجرباتی ٹیسٹ کئے، کمپنی کی جانب سے تجرباتی ویکسین کی افادیت کا موازنہ ایسٹرا زینیکا ویکسین سے کیا گیا تھا اور دریافت کیا کہ ویلنیوا کی ویکسین کے مضر اثرات نمایاں حد تک کم ہیں۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی تجرباتی کووڈ نائنٹین ویکسین کی افادیت اگر ایسٹرا زینیکا سے زیادہ نہیں تو کم از کم اس کے برابر ضرور ہے، کمپنی کو توقع ہے کہ اس کی تجرباتی ویکسین وبا کے خلاف جنگ میں مددگار ثابت ہوسکے گی۔

    واضح رہے کہ ویلنیوا ان چند دوا ساز کمپنیوں میں سے ایک ہیں جو اپنی ویکسینز کا موازنہ ابھی دنیا میں استعمال کی جانے والی ویکسن سے کررہی ہیں۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کی تیاری کے لیے روایتی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے اور ٹرائل ٹیم کی سربراہی کرنے والے ایڈم فن نے بتایا کہ ویکسین کی خوراکیں ان افراد کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہیں جن کی ابھی ویکسینیشن نہیں ہوئی، وہ افراد ہماری ترجیح ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وی ایل اے 2001 نامی ویکسین سے نمایاں حد تک ٹھوس مدافعتی ردعمل متحرک ہوتا ہے اور اینٹی باڈی ردعمل سے کووڈ 19 سے تحفظ کا عندیہ ملتا ہے۔
    یہ بھی پڑھیں:  کرونا سے بچاؤ کی گولی، قیمتوں سے متعلق اعلان

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دونوں ویکسینز بہت زیادہ مؤثر ہیں بالخصوص بیماری کی سنگین شدت سے بچانے کے لیے، ٹرائل میں شامل کوئی بھی رضاکار کووڈ 19 کے باعث ہسپتال میں داخل نہیں ہوا۔

    کمپنی کی جانب سے ویکسین کی آزمائش کرونا کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا سے بھی کی جارہی ہے، تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا کہ اٹھائیس دنوں میں دو خوراکوں میں استعمال کی جانے والی ویلنیوا ویکسین سے بہت کم مضر اثرات جیسے انجیکشن کے مقام پر تکلیف اور بخار سامنے آتے ہیں۔

    اس ٹرائل میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 4012 بالغ افراد کو شامل کیا تھا اور یہ ان ایکٹیوڈ ویکسین ہے، کمپنی کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ وہ ٹرائل کا ڈیٹا نومبر میں برطانوی ریگولیٹر کے پاس جمع کرانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ 2021 کے آخر تک اس کی منظوری حاصل کی جاسکے۔

    کمپنی کو توقع ہے کہ وہ مارچ 2022 تک یورپی یونین سے بھی ویکسین کے استعمال کی منظوری حاصل کرلے گی، کمپنی کی جانب سے ویکسین کے ٹرائل میں بڑی عمر کے بچوں اور بزرگ افراد کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔