Tag: Vatican

  • پوپ فرانسس انتقال کر گئے

    پوپ فرانسس انتقال کر گئے

    مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 88 سالہ پوپ طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے، ان کے دونوں پھیپھڑوں میں نمونیا کی تشخیص ہوئی تھی اور ان کی حالت بدستور پیچیدہ تھی۔

    ویٹی کن نے جاری کردہ بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ  پوپ فرانسس پیر کو 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، وہ آج صبح 7:35 بجے روم میں ہوئی ہے۔

    ویٹی کن کے مطابق پوپ فرانسس کی تدفین روم کے سینٹ میری میجر قبرستان میں کی جائے گی، سینٹ میری قبرستان میں تدفین کی وصیت پوپ فرانسس نے خود کی تھی، ایک صدی بعد کسی پوپ کو ویٹی کن سٹی سے باہر دفنایا جائے گا۔

    پوپ فرانسس لمبی بیماری کے بعد چند روز قبل ہی صحت یاب ہو کر اسپتال سے ڈسچارج ہوئے تھے، اتوار کو انہوں نے عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر کے موقعے پر ملاقاتیں بھی کی تھیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Pope Francis (@franciscus)

    پاپ فرانسس کون تھے؟

     وہ مارچ 2013 میں پوپ منتخب ہوئے تھے، پوپ فرانسس امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ تھے، انہوں نے  کیتھولک چرچ میں کئی اصلاحات متعارف کروائیں۔

    پوپ کا نام جارج ماریو برگوگلیو تھا، وہ 17 دسمبر 1936 میں ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے، 1992 میں انھیں بیونس آئرس کا معاون بشپ مقرر کیا گیا تھا بعد میں وہ آرچ بشپ بنا دیے گئے۔

    2001 میں پوپ جان پال دوئم نے انھیں کارڈینل مقرر کیا، انھوں نے چرچ کی سول سروس کیوریا میں متعدد عہدے سنبھالے تھے۔

    پاکستانی وزیر داخلہ کا اظہار افسوس

    پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے پوپ فرانسس کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں  نے دکھی انسانیت کی خدمت کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔

    محسن نقوی نے کہا کہ دنیا میں قیام امن کیلئے ان کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائیگا، فلسطین مسئلے پر ان کے اصولی مؤقف کو اقوام عالم میں سراہا گیا، ان کے انتقال سے دنیا مخلص، امن کی داعی شخصیت سے محروم ہوگئی۔

  • پوپ فرانسس کی طبیعت انتہائی ناساز، دوبارہ وینٹی لیٹر پر منتقل

    پوپ فرانسس کی طبیعت انتہائی ناساز، دوبارہ وینٹی لیٹر پر منتقل

    ویٹیکن سٹی : مسیحی برادری کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کی طبعیت دوبارہ خراب ہوگئی، گزشتہ روز ان کی طبیعت مستحکم تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس کی طبیعت مزید خراب ہوگئی ہے ان کو سانس لینے میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔

    اس حوالے سے ویٹی کِن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پیر کے روز پوپ کو دو مرتبہ سانس کی کمی کا سامنا رہا جس کے سبب ان کو دوبارہ وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا۔

     Pope John Paul

    واضح رہے کہ نمونیا میں مبتلا 88 سالہ پوپ فرانسس 14 فروری سے اٹلی کے اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں ان کی طبیعت میں واضح طور پر بہتری نہیں آسکی ہے۔

    دنیا بھر میں مسیحی برادری کی جانب سے اپنے پوپ کی مکمل صحت یابی کے لیے مسلسل دعائیں مانگی جارہی ہیں اور گرجا گھروں میں خصوصی عبادات کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ویٹی کِن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پوپ فرانسس کی حالت گزشتہ روز مستحکم رہی انہیں بخار بھی نہیں ہوا جبکہ انہیں وینٹی لیٹر کی بھی ضرورت نہیں پڑی۔

    اتوار کو وینٹی لیٹر سے ہٹائے جانے کے بعد پیر کو انہیں دوبارہ مکینیکل وینٹی لیشن پر ڈال دیا گیا۔ انہیں جمعہ کے روز سانس لینے میں مدد دینے والی مشین سے منسلک گیا تھا، پوپ کو ٹیوب کے ذریعے وینٹی لیٹر پر نہیں ڈالا گیا بلکہ وہ مستقل ماسک استعمال کر رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/pope-francis-health-condition-stable/

  • ویٹیکن نے ’پوپ فرانسس‘ کی صحت سے متعلق بتادیا

    ویٹیکن نے ’پوپ فرانسس‘ کی صحت سے متعلق بتادیا

    ویٹیکن کا کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کی صحت سے متعلق کہنا ہے کہ پاپائے اعظم کی حالت میں کچھ بہتری آرہی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ویٹیکن کا کہنا ہے کہ پوپ فرانسس کو اب بخار نہیں، خون کی رپورٹ بھی بہتر ہے۔

    خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 88 سال کے پوپ فرانسس کو نمونیا کی تشخیص ہوئی ہے اور وہ 14 فروری سے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    واضح رہے کہ پوپ فرانسس کے قریبی معاونین کے مطابق پاپائے اعظم نے انھیں بتایا کہ وہ اپنی وراثت کی تیاری اور اپنے جانشین کے بارے میں بھی غور کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ عیسائیوں کے روحانی پیشوا نے غزہ میں ہونے والی اسرائیلی بربریت کو جنگ نہیں بلکہ ظلم قرار دیا تھا۔

    انہوں نے غزہ میں ایک ہی خاندان کے سات بچوں کو بمباری کرکے قتل کرنے کی اسرائیلی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔

    سونیا گاندھی اسپتال منتقل، ڈاکٹروں نے کیا کہا؟

    ویٹی کن سٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے پوپ نے اسرائیلی بمباری کو بے رحمی اور وحشت سے تشبیہ دی، انہوں نے کہا کہ انہوں نے کل اپنے وعدے کے مطابق پیٹریاک کو یروشلم سے غزہ نہیں جانے دیا بلکہ بچوں پر بمباری کر دی میں سمجھتا ہوں کہ یہ جنگ نہیں بلکہ یہ ظلم ہے۔

  • ویٹی کن سٹی سے معاہدے کے تحت پہلی مرتبہ چینی پادری کا تقرر

    ویٹی کن سٹی سے معاہدے کے تحت پہلی مرتبہ چینی پادری کا تقرر

    بیجنگ:چین اور ویٹی کن سٹی کے درمیان مفاہمت کو بڑھانے کی غرض سے ایک معاہدے کے تحت پوپ اور بیجنگ کی مشترکہ منظوری کے بعد پہلی مرتبہ چینی کیتھولک پادری کا تقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں ایک کروڑ 20 لاکھ کیتھولک افراد حکومت کے تحت چلنے والی ایسوسی ایشن اور ویٹی کن سٹی سے ہمدردی رکھنے والے انڈر گراﺅنڈ چرچ میں تقسیم ہیں،رپورٹ کے مطابق حکومت کی سرپرستی میں ایسوسی ایشن پادری کا انتخاب حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی کرتی تھی۔

    چین اور ویٹی کن کے درمیان طے پانے والے شرائط کے مطابق یہ معاہدہ گزشتہ برس ستمبر میں طے پاگیا تھا تاہم پادری کی تقرری کے حوالے سے دونوں جانب سے اب اعلان کیا گیا ۔

    سرکاری چرچ چائینز کیھتولک پیٹریاٹرک ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ یاﺅ شن کو شمالی چین کے انر منگولیا آٹونومس ریجن میں النقاب شہر کے پادری کے طور مقرر کردیا گیا ہے۔

    چین کے قوانین کے مطابق کسی بھی مبلغ یا پادری کو خود رجسٹر کروانا اور ملک کے سرکاری چرچ سے خود منسلک کرنا ضروری ہے۔

    ویٹی کن سٹی سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پادری انتونیو یاﺅ شن کو مرکز میں مقدس اختیار بھی حاصل ہوگیا ہے،بیان کے مطابق چین اور ہولی سی کے درمیان ہونے والے عبوری معاہدے کے فریم ورک کے تحت پہلی دفعہ یہ مرکز کا قیام عمل میں لا گیا ہے کیونکہ 1951 سے ان کے سفارتی تعلقات معطل تھے۔

    اس سے قبل تعلقات کی بحالی کی کوششوں پر چین کا موقف تھا کہ ویٹی کن سٹی پہلے تائیوان کو تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے اور چین کے مذہبی معاملات میں دخل اندازی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائے۔

    واضح رہے ویٹی کن سٹی ان 17 ممالک میں شامل ہے جس نے تائیوان کو ایک ملک کی حیثیت سے قبول کر رکھا ہے لیکن چین اس کا مخالف ہے، تاہم موجودہ پوپ فرانسس جب 2013 میں منصب پر فائز ہوئے تھے تو اس کے بعد چین کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    پادری کی تقرری کے حوالے سے چینی سرکاری اخبار کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ چین میں پادریوں کی کمی ہے اور 98 علاقوں میں سے ایک تہائی کے قریب علاقوں میں کوئی پادری نہیں ہے اور کئی پادری ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ چکے ہیں۔

    ریاستی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک اور پادری کی بھی تقرری طے تھی لیکن سرکاری چرچ نے اس حوالے سے باقاعدہ تصدیق نہیں کی۔

    رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس نے حکام کی جانب سے معاہدے کو چرچ کے باہر عبادت گزاروں کے خلاف کریک ڈاﺅن کے لیے استعمال کرنے کے خدشات کے باوجود گزشتہ برس طے پانے والے معاہدے کے تحت چین کی جانب سے تعینات کیے گئے 7 پادریوں کو بھی تسلیم کرلیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس جب معاہدہ طے پارہا تھا تو بعض حلقوں کی جانب سے خدشات کے ساتھ اعتراضات کیے گئے تھے۔ہانگ کانگ کے پاردی جوزف زین نے کہا تھا کہ اس وقت طے پانے والا یہ معاہدہ چین میں حقیقی چرچ کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

  • مرضی سے جنس کی تبدیلی فطرت کے مخالف ہے، ویٹی کن

    مرضی سے جنس کی تبدیلی فطرت کے مخالف ہے، ویٹی کن

    ویٹی کن سٹی : ویٹی کن نے لوگوں کے بدلتے رجحانات میں خطرناک حد تک اضافہ کے پیش نظر 30 سے زائد صفحات پر مشتمل نصاب جاری کردیا جس میں مرضی سے جنس تبدیل کروانے کے عمل کو فطرت کے مخالف قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیتھولک مسیحیوں کے مقدس ترین ادارے کلیسائے روم (ویٹی کن) نے حالیہ دور میں لوگوں کی جانب سے اپنی جنس تبدیل کرائے جانے کے عمل کوغلط قرار دیتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ اپنی مرضی سے جنس تبدیل کرنا انتہائی غلط ہے‘جنس تبدیل کروانا فطرت کے خلاف ہے۔

    یہ پہلا موقع ہے کہ مسیحیوں کے مقدس ترین ادارے کی جانب سے انسان کی صنفی شناخت پر وسیع وضاحت کرتے ہوئے صرف مرد اور عورت کی جنس کو تسلیم کیا گیا ہے۔

    ویٹی کن نے جنسی تعلیم اور دنیا بھر میں جنس کے لیے لوگوں کے بدلتے ہوئے رجحانات میں خطرناک حد تک اضافے کو دیکھتے ہوئے 30 سے زائد صفحات پر مشتمل نصاب جاری کرتے ہوئے جنس تبدیل کرانے والے افراد کو خبردار کیا ہے۔

    ویٹی کن کی جانب سے جنسیت کے حوالے سے یہ تنبیہ ایک ایسے موقع پر کی گئی ہے جب کہ ٹرانس جینڈر اور مخنث افراد کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی جانب سے متعدد ممالک میں سالانہ مظاہروں کا اہتمام کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کلیسائے روم کی جانب سے جاری کیے گئے تعلیماتی نصاب کو ’مرد اور عورت کو اس (خدا) نے پیدا کیا‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نصاب کیتھولک مسیحیوں کے تعلیماتی اداروں میں جنس تبدیل کرانے سے متعلق کیے جانے والے سوالات کے جوابات دینے کےلئے تیار کیا گیا ہے اور امید ظاہر کی گئی ہے کہ یہ نصاب لوگوں کی ذہنیت تبدیل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

    تعلیمی دستاویزات میں لوگوں کو بتایا گیا ہے کہ انہیں بلوغت سے قبل ہی پیدا کرنے والے نے مرد اور عورت کے طور پر تخلیق کیا اور بلوغت کے بعد مرضی سے جنس تبدیل کروانا غلط ہے۔

    دستاویزات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرد اور عورت میں تفریق کو ختم نہیں کیا جا سکتا اور دونوں کی اہمیت منفرد ہے۔

    تعلیمی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ جدید دور میں ’صنفی نظریے‘ کے تحت جنس تبدیل کروانا اور پھر مرد اور عورت دونوں کو بچوں کو جنم دینے جیسے عوامل سے خاندانی نظام کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ’صنفی نظریے‘ سے متعلق یہ تعلیمی دستاویزات ویٹی کن کے مذہبی رہنما جیمز مارٹن نے تیار کیں ہیں جن میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق عالمی سطح پر ’مرد اور عورت‘ کی جنس کو درپیش خطرات اور اپنی مرضی سے اپنائی جانی والی صنف کے حوالے سے مسیحیت کے خدشات کو بیان کیا گیا ہے۔

    دستاویزات کے آغاز میں ہی اعتراف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں لوگوں کی جانب سے اپنی جنس تبدیل کروائے جانے پر کیتھولک مسیحیت کو مشکلات درپیش ہیں اور اس حوالے سے لوگوں کے سوالات اور ان کی تشویش بڑھتی ہی جا رہی ہے۔

    تعلیمی دستاویزات میں لوگوں کی جانب سے مرضی سے جنس تبدیل کروانے کے عمل کو فطرت اور کسی بھی شخص کی پہلی زندگی کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ویٹی کن کی جانب سے جنس تبدیل کروائے جانے کے عمل کی مخالفت میں تعلیمی دستاویزات سامنے آنے کے بعد ٹرانس جینڈر اور مخنث افراد کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق تنظیموں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کلیسائے روم کے دستاویزات سامنے آنے کے بعد ٹرانس جینڈر اور مخنث افراد کے خلاف تشدد اور نفرت میں اضافہ ہوگا۔

  • ویٹی کن سٹی: پادری پر بچوں سے بد فعلی کا الزام ثابت، 5 برس قید

    ویٹی کن سٹی: پادری پر بچوں سے بد فعلی کا الزام ثابت، 5 برس قید

    روم : ویٹی کن سٹی کے سفیر منسگنور کارلو کو عدالت نے بچوں کے ساتھ مکروہ فعل انجام دینے اور ان کی تصاویر و ویڈیوز بنانے کے جرم میں 5 برس قید اور 5 ہزار یورو جرمانے کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے مقدس ترین مرکزی مقام ویٹی کن سٹی کے سابق سفیر کو بچوں کے ساتھ بد فعلی کرنے کے جرم میں 5 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کم عمر بچوں کے ساتھ بد فعلی کرنے کی متعدد تصاویر اور ویڈیوز مونسگنور کارلو البرٹو کاپیلّا کے موبائل فون سے برآمد ہوئی ہیں، جس کے بعد عدالت نے مذکورہ سفیر کو سزا سنائی ہے۔

    سفیر کا کہنا تھا کہ ’واشنگٹن میں موجود ویٹی کن کے سفارت خانے میں تعیناتی کے دوران میں اپنے ذاتی مسائل کا شکار تھا، ویٹی کن کے حکام نے بچوں کے ساتھ فحش ویڈیوز بنانے کے الزامات کے بعد پادری کو گذشتہ برس امریکا سے واپس بلایا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے کہا تھا کہ مونسگنور کارلو البرٹو کا سفارتی استثنا ختم کیا جائے تاکہ وہ امریکا میں مقدمات کا سامنا کرسکے۔ دوسری جانب کینیڈا نے بھی کاپیلا کے نام پر وارنٹ جاری کیے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مسیحی پادری ویٹی کن سٹی کے چھوٹی سی جیل میں 5 سال قید کیا جائے گا اور سابق سفیر کو 5 ہزار یورو جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ بچوں کے ساتھ بد فعلی کرنے اور ان کی ویڈیوز و تصاویر بنانے کا حالیہ واقعہ ہے، جس کے باعث کیتھولک چرچ کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ ویٹی کن میں پوپ فرانسس کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد چلی کے 34 پادریوں نے بچوں کے ساتھ مکروہ فعل انجام دینے پر اپنے استعفے پیش کیے، ایک اطلاع کے مطابق پادریوں کی جانب سے مشترکہ استعفیٰ پیش کیا تھا، جن میں سے پوپ فرانسس نے صرف تین استفعے منظور کیے تھے۔

    پوپ فرانسس نے مئی میں فرنینڈو کرادیما کے متاثرین تین پادریوں سے ملاقات کی جس کے بعد کارلوس نے کہا کہ چلی میں کیتھولک چرچ کے لیے نیا دن ہے، 3 کرپٹ پادریوں کو باہر نکال دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ چلی میں سال 2000 سے اب تک 80 کیتھولک پادریوں کے خلاف بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیس درج ہوچکے ہیں، پوپ فرانسس نے دو اور پادریوں کے استعفے بھی منظور کئے جن کی عمریں 75 برس سے زیادہ ہوگئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پوپ نے یہ نہیں کہا جہنم کا وجود نہیں، ویٹی کن ترجمان کی وضاحت

    پوپ نے یہ نہیں کہا جہنم کا وجود نہیں، ویٹی کن ترجمان کی وضاحت

    ویٹی کن سٹی: کیتھولک مسیحیوں کے مرکز ویٹی کن نے اٹلی کے نامور صحافی کے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے کہ پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ جہنم کا کوئی وجود نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ویٹی کن نے کہا کہ اطالوی اخبار میں شائع آرٹیکل پوپ کی یوجینیو سکالفری کے ساتھ ایک نجی ملاقات کے حوالے سے بیان میں کہا گیا ہے کہ کیتھولک چرچ کے اصول و نظریے میں جہنم کی موجودگی اور ابدیت کو تسلیم کیا جاتا ہے اور اخبار میں پوپ کی گفتگو سے کسی بھی اقتباس کو عقیدے کا حصہ نہ سمجھا جائے۔

    اخبار میں چھپنے والے مضمون کے مطابق سکارلفری جو کہ لادین ہیں نے پوپ فرانسس سے پوچھا روحیں کہاں جاتی ہیں اور انہیں کہاں سزا ملتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکی فیصلے نے اسرائیل و فلسطین تنازعے کو بھڑکا دیا ہے، پوپ فرانسس

    واضح رہے کہ پوپ کے حوالے سے یہ بیان منسوب کیا گیا تھا کہ روحوں کو سزا نہیں ملتی وہ جو پچھتاتے ہیں خدا سے معافی مانگتے ہیں ان لوگوں کے درجے پر چلے جاتے ہیں جو خدا کی عبادت کرتے ہیں لیکن جنہیں پچھتاوا نہیں انہیں معافی نہیں مل سکتی وہ غائب ہوجاتے ہیں، کوئی جہنم نہیں ہے، گناہ گار روحیں غائئب ہوجاتی ہیں۔

    ویٹکن نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ پوپ فرانسس نے صحافی کو کوئی انٹرویو نہیں دیا تھا بلکہ ایک پرائیویٹ میٹنگ ایسٹر کے حوالے سے منعقد کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • دنیا کے پانچ سب سے چھوٹے ممالک

    دنیا کے پانچ سب سے چھوٹے ممالک

    دنیا میں 200 سے زائد ممالک ہیں، لیکن ان میں چند ایسے ممالک بھی ہیں، جو اپنے مختصر رقبے کے باعث اپنی مثال آپ ہیں، آئیے آپ کو چند ایسے ممالک کی سیر کراتے ہیں جنہیں رقبے کے لحاظ سے دنیا کے سب سے چھوٹے ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔

    ویٹی کین

    دنیا کے چھوٹے ممالک کی فہرست میں پہلا نمبر ’’ویٹی کین‘‘ کا ہے، جس کا رقبہ صرف 0.44 مربع کلو میٹرہے۔ اسے دنیا کا سب سے چھوڑا ملک قرار دیا جاتا ہے۔ یہ ریاست کیتھولک چرچ کا مرکز ہے اور مسیحی مذہب میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

    موناکو

    ’’موناکو  دنیا کا دوسرا سب سے چھوٹا ملک ہے، جس کی  آبادی تقریبا 36,000 ہے، یہاں زیادہ تر فرانسیسی مقیم ہیں، اس کا رقبہ 2 مربع کلو میٹر ہے، اور یہاں دنیا کے امیر ترین افراد کے محلات  موجود ہیں، اسے مہنگا ترین سیاحتی مقام تصور کیا جاتا ہے۔

    نورو

    ’’نورو‘‘ بھی ننھے منے ممالک میں شمار ہوتا ہے، اس کا نمبر تیسرا ہے اور  یہ ایک جزیرے پر قائم آزاد ریاست ہے، اس کا رقبہ 21 مربع کلو میٹر ہے اور اس کی آبادی لگ بھگ 9500 افراد پر مشتمل ہے، اس ملک کی دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں کے بیش تر آبادی موٹاپے کی شکار ہے، جبکہ اس خطے میں کوئی پبلک ٹرنسپورٹ نہیں یہاں لوگ اپنی گاڑیوں کے خود مالک ہیں۔

    توالو

    ’’توالو‘‘ دنیا کا چوتھا سب سے چھوٹا ملک ہے اس کا رقبہ 26 مربع کلو میٹر ہے، جبکہ آبادی 10,000 کے قریب ہے، اسے دنیا کا غریب ترین ملک بھی کہا جاتاہے، دس ہزار کی آبادی والے اس ملک میں صرف ایک ہی اسپتال ہے، اس ملک کی 65 فیصد آمدنی سیاحوں سے حاصل کی جاتی ہے۔

    سین مارینو

    ’’سین مارینو‘‘ دنیا کےچھوٹے ممالک کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔ اس کی آبادی 30,000 افراد پر مشتمل ہے، جب کہ رقبہ 61 مربع کلو میٹر ہے، ’’سین مارینو‘‘ یورپ کا تیسرا چھوٹا ملک بھی تصور کیا جاتا ہے، اس خطے میں بے روزگاری کی شرح 1 فیصد ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پوپ فرانسس کا ویٹی کن میں سگریٹ پر پابندی کا حکم

    پوپ فرانسس کا ویٹی کن میں سگریٹ پر پابندی کا حکم

    ویٹی کن سٹی: پوپ فرانسس نے ویٹی کن سٹی میں سگریٹ پر پابندی کا حکم دے دیا، کسی ایسی سرگرمی کا حصہ نہیں بنیں گے جو صحت کی خرابی کا باعث بنے۔

    تفصیلات کے مطابق پوک فرانسس نے سگریٹ کی فروخت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی کا حکم دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پوپ فرانسس کی جانب سے یہ فیصلہ صحت خرابی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، ویٹی کن میں سگریٹ سے سالانہ 10 لاکھ یورو منافع حاصل ہوتا ہے جس کی پروا نہ کی گئی اور ویٹی کن ملازمین کے لیے سگریٹ پر پابندی کا حکم دے دیا گیا۔

    ویٹی کن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی ایسی سرگرمی کا حصہ نہیں بنیں گے جو صحت کی خرابی کا باعث بنے، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق سگریٹ نوشی سالانہ 70 لاکھ جانیں نگل جاتی ہے۔

    دوسری جانب ویٹی کن ملازمین کو سگریٹ کی فروخت پر پابندی سے سالانہ حاصل ہونے والے دس ملین یورو کے منافع سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

    واضح رہے کہ ویٹی کن ملازمین اور پنشنرز کو سگریٹ خصوصی رعایت پر دستیاب ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ بھوٹان میں ہر قسم کی تمباکو کو صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے اسی سبب تمباکو نوشی پر 2005 میں پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    یہ پڑھیں: سگریٹ نہ پینے والے ملازمین کو اضافی چھٹیاں دینے کا اعلان

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پوپ فرانسس سے ملاقات میلانیا اور ایوانکا ٹرمپ نے سر ڈھانپ لیا

    پوپ فرانسس سے ملاقات میلانیا اور ایوانکا ٹرمپ نے سر ڈھانپ لیا

    وٹیکن سٹی : میلانیا ٹرمپ امریکی صدر کیساتھ مختلف ممالک کے دورے پر ہیں، اس دوران میلانیا مختلف انداز میں نظر آئیں لیکن وٹیکن سٹی پہنچے تو سر ڈھک لیا۔

    جیسا دیس، ویسا بھیس، لیکن یہ کہاوت خاتون اول میلانیا نے بدل ڈالی، مختلف ممالک کے دورے پر منفرد نظر آئیں، میلانیا جب وٹیکن سٹی پہنچی تو انہیں سر ڈھاکنا پڑا، نہ صرف میلانیا بلکہ ایوانکا نے بھی سرکو کوور کیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ویٹیکن میں کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس سے ملاقات کی، میلانیا ٹرمپ اور ایوانکا ٹرمپ بھی امریکی صدر کے ہمراہ تھیں ، جنہیوں سیاہ لباس زیب تن اور سر کو سیاہ جالی دار کپڑے سے ڈھک رکھا تھا۔

    واضح رہے کہ پوپ سے ملاقات کے وقت خواتین کا اسکارف یا ‘مینٹیلا’ سے سر کو ڈھانپنا احترام کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

    اس سے قبل میلانیا اسرائیل پہنچی تو وہاں بھی مغربی انداز میں نظر آئی، دیوار گریہ گئیں تو وہاں بھی انہوں نے سر نہیں ڈھکا۔

    میلانیا ٹرمپ نے سعودی عرب کے دورے میں مکمل سیاہ رنگ کا لباس پہنا لیکن سر پر اسکارف نہیں لیا۔


    مزید پڑھیں : میلانیا ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب ،سر سے اسکارف غائب


    سعودی عرب میں خواتین کے لیے لباس کے سخت ضابطے مقرر ہیں اور اس میں پورے بدن کے لیے عبایہ اور سر پر اسکارف یا بعض صورتوں میں عورتیں نقاب بھی کرتی ہیں۔