Tag: vegetable

  • 10 روپے فی کلو سبزی، سستی سبزی بازار نے دھوم مچا دی، ویڈیو رپورٹ

    10 روپے فی کلو سبزی، سستی سبزی بازار نے دھوم مچا دی، ویڈیو رپورٹ

    حیدر آباد کی فضا میں مہنگائی کی گھٹن کو کم کرنے کے لیے سستی سبزی بازار کی آمد نے تازہ ہوا کا در کھول دیا ہے۔

    سستی سبزی بازار کے قیام نے عوام کے دلوں میں خوشی کی ایک لہر دوڑا دی، یہاں، جہاں عام بازاروں میں سبزیوں کے دام آسمان کو چھو رہے ہیں، شہریوں نے صرف 10 روپے فی کلو سبزیاں خریدیں۔

    حیدر آباد میں منتخب نمائندوں نے مہنگائی کے ستائے ہوئے عوام کے لیے ایک بازار کھولا ہے، ایک روزہ سستی سبزی بازار کے قیام نے امیدوں کو روشنی بخشی اور شہریوں کو بڑی تعداد میں خریداری کے لیے کھینچ لیا۔

    لطیف آباد کے علاقے 12 نمبر میں یونین کونسل 109 کے چیئرمین اور دیگر نمائندوں کی جانب سے ایک ایسا اقدام کیا گیا، جو قابل ستائش ہے۔ انھوں نے عام مارکیٹ میں مہنگے داموں پر بکنے والی سبزیوں کو صرف دس روپے فی کلو کے نرخ پر فراہم کر کے عوامی خدمت کی ایک مثال قائم کی۔

    سستی سبزی بازار میں پیاز، آلو، ٹماٹر، کریلے، مٹر اور دیگر سبزیاں دستیاب تھیں، جنھیں دیکھ کر شہریوں کے چہرے خوشی سے جگمگا اٹھے۔ خواتین اور مرد حضرات نے نہ صرف خریداری کی بلکہ اس اقدام کو سراہتے ہوئے دعا کی کہ ملک سے مہنگائی کا یہ بوجھ جلد ختم ہو جائے۔

    ویڈیو رپورٹ: جام فرید لاکھو

  • سبزی منڈی میں ایرانی ٹماٹر کی آمد، قیمتوں میں نمایاں کمی

    سبزی منڈی میں ایرانی ٹماٹر کی آمد، قیمتوں میں نمایاں کمی

    کراچی: شہرقائد کی سبزی منڈی میں ایرانی ٹماٹر کے مزید بارہ کنٹینرز پہنچ گئے، ٹماٹروں کی آمد کے ساتھ قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگے داموں ٹماٹر خریدنے پر مجبور شہریوں نے اب سکھ کا سانس لیا، سبزی منڈیوں میں ایرانی ٹماٹر کی آمد سے قمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے، سبزی منڈی ہول سیل مارکیٹ میں درجہ اول ٹماٹر 80 روپے کمی سے 120 جبکہ درجہ دوئم ٹماٹر 110 روپے کمی کہ بعد 99 روپے فی کلو ہوگیا ہے۔

    ریٹیل مارکیٹ میں ٹماٹر 200روپے کلو کی سطح پر آگیا، گزشتہ روز مختلف مارکیٹوں میں ٹماٹر 250 سے 300 روپے کلو کے حساب سے فروخت ہورہا تھا جبکہ کئی مارکیٹوں میں قیمتیں کم تھیں۔

    خیال رہے کہ ایران سے 15 ہزار 5 سوٹن ٹماٹر پاکستان درآمد کیے جائیں گے، انتظامیہ نے درآمد کے لیے گزشتہ روز پرمٹ جاری کیا، 12 سو 76 ٹن ٹماٹر کی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے۔

    سبزی مہنگی ہونے کی وجہ سامنے آ گئی

    دو روز قبل ایران کے ٹماٹر سے لدے 13 کنٹینر کراچی کی سبزی منڈی پہنچے جس کے بعد سبزی منڈی میں ٹماٹر کی قیمت میں سو روپے فی کلو کی نمایاں کمی ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹماٹر 17 روپے کلو دستیاب ہیں، لوگ جھوٹ بول رہے ہیں۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آپ جائیں جا کر چیک کریں۔

  • سبزی اور گوشت کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    سبزی اور گوشت کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    کراچی : بجٹ سے قبل ہی سبزی اور گوشت کی قیمتیں آسمان تک جا پہنچیں، ٹماٹر کی اوسط قيمت میں ايک سال کے دوران ڈيڑھ سو فيصدکا ہوشربا اضافہ ہوگیا۔

      ٹماٹر کی قيمت 24سے بڑھ کر 60روپے فی کلو تک جا پہنچی، چينی کی قيمت 8 روپے فی کلو سے بڑھ کر60 روپے فی کلو ہوگئی، گڑ بھی عوام کی پہنچ سےباہرہوگیا۔ فی کلو گڑ کی قيمت 79 روپے سے بڑھکر 88 روپے ہوگئی۔

    گائے کا گوشت ہڈی والا 288 سے بڑھ کر 320 روپے فی کلوہوگيا، بکرے کا گوشت 550 سے بڑھکر600 روپے فی کلو ہوگیا، چکن برائلر کی فی کلو قيمت 167 روپے سے بڑھ کر 200 روپے ہوگئی۔

    تازہ دودھ کی قیمت 70سے بڑھ کر 77 روپے ہوگئی، مسور کی دال 128 روپے سے بڑھ کر 150 روپے فی کلو ہوگئی، مونگ دهلی 158روپے فی کلو سے170 روپے فی کلو ہوگئی، ماش کی دال 140روپے سے بڑھ کر 180 روپےفی کلوہوگئی۔

    چنے کی دال کی قيمت15 روپے کے اضافے سے 90 روپے فی کلو ہوگئی، لہسن کی قيمت میں ايک سال کے دوران 23 فیصد کاہوشربا اضافہ ہوا۔

    فی کلو لہسن 120 روپے سے بڑھکر 148روپے کا ہوگیا، پاکستانیوں کیلئے چائے پينا بھی مشکل بنادیا گیا، 200 گرام چائے کی قيمت میں 20روپے کا اضافہ ہوگیا، 200گرام چائے کی قيمت 130سے 150 روپے ہوگئی۔

  • کھیرا کھائیں تیزابیت اور السر سے محفوظ رہیں

    کھیرا کھائیں تیزابیت اور السر سے محفوظ رہیں

    کراچی: (ویب ڈیسک) کھیرے کے استعمال سے تیزابیت اور السر سے بچاؤ ممکن ہے۔

     جاپان میں کی گئی تحقیق کے مطابق کھیرے میں ایسے وٹامنز پائے جاتے ہیں جومعدہ کی جلن ،تیزابیت اور السر سےبچاتاہیں۔

    کھیرے میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اورکیلشیم کا ایک خاص تناسب موجود ہوتا ہے، جس کی وجہ سے معدہ میں جانے والی غیر ہاضم غذا اور تیزابیت والے اجزا آسانی سے تحلیل ہوجاتے ہیں اورالسر سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔

    نہار منہ ایک گلاس کھیرے کا جوس پینا ناصرف قوت بخش ہے بلکہ موٹاپے کو قابو کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

    کھیرےمیں پانی کی مقدارزیادہ ہوتی ہےجس سے جسم میں پانی کی مقدار برقرار رہتی ہے،اس میں وٹامنز بی کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے،جونہ صرف دماغی کارکردگی میں توازن پیدا کردیتی ہےبلکہ اس کا باقاعدہ استعمال ذہنی دباوٴ کی وجہ سےجسم پرمنفی اثرات بھی مرتّب نہیں ہونے دیتا۔

  • کریلا ذیابیطس کے مرض کو کنٹرول کرنےمیں اہم کردارادا کرتا ہے

    کریلا ذیابیطس کے مرض کو کنٹرول کرنےمیں اہم کردارادا کرتا ہے

    کراچی : (ویب ڈیسک) کریلے کا استعمال ذیابیطس کے مرض کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    شنگھائی انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل کی رپورٹ کے مطابق کریلے میں چار انتہائی بائیو ایکٹو اجزاء پائے جاتے ہیں جو ٹائپ ٹو ذیابیطس پر قابو پانے کی افادیت رکھتے ہیں۔

     ٹائپ ٹو ذیابیطس کے افراد کے جسم میں خون میں موجود شکر سے توانائی نہیں بنتی کیونکہ ان کے جسم میں انسولین جمع نہیں ہو رہی ہوتی۔

     کریلے کے اجزاء اے پی ایم مادے کو متحرک کرتے ہوئے ان خلیوں کو تعمیر کرتے ہیں جو ذیابطیس کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

    غذائی و کیمیاوی اجزائ:۔ 100 گرام کریلے میں غذائی صلاحیت 29.4 فیصد رطوبت 1-6 پروٹین‘ .20 فیصد ریشہ 4.2 فیصد کاربوہائیڈریٹس ۔
    معدنی وحیاتیاتی اجزائ:۔ کیلشیم 30 ملی گرام ‘ فاسفورس 70 ملی گرام آئرن 108 ملی گرام وٹامن 88 ملی گرام ایک سو گرام کریلے میں 25 کیلوریز ہوتی ہیں۔

  • کھیرا ذہنی دباؤ سےمحفوظ رکھتا ہے

    کھیرا ذہنی دباؤ سےمحفوظ رکھتا ہے

    سلاد کا اہم جزو کھیرا نہ صرف جسم میں پانی کی مقدار برقرار رکھتا ہےبلکہ ذہنی دباؤ سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

    سلاد میں استعمال ہونےوالی سبزی کھیرےمیں پانی کی مقدارزیادہ ہوتی ہےجس سے جسم میں پانی کی مقدار برقرار رہتی ہے،اس میں وٹامنز بی کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے،جونہ صرف دماغی کارکردگی میں توازن پیدا کردیتی ہےبلکہ اس کا باقاعدہ استعمال ذہنی دباوٴ کی وجہ سےجسم پرمنفی اثرات بھی مرتّب نہیں ہونے دیتا۔

  • کریلا: بے شمار طبی فوائد کی حامل سبزی

    کریلا: بے شمار طبی فوائد کی حامل سبزی

    موسم گرما میں زمین سے اگنے والی نباتات میں کریلا خصوصی اہمیت کا حامل ہے‘ بلاشبہ گرمی میں اس کی افادیت مسلم ہے ،موسم گرما میں ہمارے بدن میں نمکیات کی کمی ہوجاتی ہے کریلا قدرت کی وہ سبزی ہے جو اس کمی کو پورا کرتی ہے۔

    پیداوار:۔ کریلا موسم گرما کی پیداوار ہے جو گرم ممالک میں برسات تک رہتا ہے ،کریلے کی پیداوار پنجاب میں بہت ہوتی ہے خاص کر پنجاب کے جنگلوں میں خودروکریلا بکثرت ہوتا ہے جو ککوڑہ کہلاتا ہے ‘ کریلا ایک نازک پتلی سی بیل میں لگتا ہے ،یہ بیضوی کیلا نما ہوتا ہے اس کا سرا نوکدار ہوتا ہے ،ساری سبزی کے طول میں ابھری ہوئی قطاریں ہوتی ہیں جن میں گول گول ابھار اٹھے ہوتے ہیں ،اس کی شاخوں اور پتوں دونوں کی سطح پر روئیں ہوتے ہیں، اس کا رنگ کچا سبز پختہ سرخ یا زرد ذائقہ تلخ ہوتا ہے۔

    اقسام:۔ کریلے کی دوقسمیں مشہور ہیں ایک وہ جو کاشت ہوتی ہے ،یہ بڑاکریلا کہلاتا ہے جو موسم گرما کی پیداوار ہے یہ کڑوا ہوتا ہے جبکہ دوسری قسم جو خودرو اور جنگلی ہوتی ہے ککوڑہ کہلاتی ہے یہ عموماً موسم برسات میں ہوتی ہے اور خوش ذائقہ بھی ہوتی ہے۔
    غذائی و کیمیاوی اجزائ:۔ 100 گرام کریلے میں غذائی صلاحیت 29.4 فیصد رطوبت 1-6 پروٹین‘ .20 فیصد ریشہ 4.2 فیصد کاربوہائیڈریٹس ۔
    معدنی وحیاتیاتی اجزائ:۔ کیلشیم 30 ملی گرام ‘ فاسفورس 70 ملی گرام آئرن 108 ملی گرام وٹامن 88c ملی گرام ایک سو گرام کریلے میں 25 کیلوریز ہوتی ہیں۔

    غذائی وطبی افادیت :۔کریلا ہمارے ملک میں بکثرت پیدا ہوتا ہے اور اسی کثرت سے استعمال بھی ہوتا ہے اس سبزی کے غذائی وشفائی بہت سے فوائد ہیں اس کے اجزاءمیں فولاد اور نمکیات شامل ہیں یہ سبزی صرف ذائقہ دار ہی نہیں ہوتی بلکہ اپنے اندر ایسی صفات رکھتی ہے جس سے انسانی جسم پر اچھے اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں،موسم گرما میں مشروبات اور ٹھنڈے پانی کے بکثرت استعمال سے معدے کی رطوبت کمزور پڑجاتی ہے‘۔

    کریلا اس کے لئے موثر غذائی و دوائی افادیت کا حامل ہے 100 سے لیکر 250 گرام تک سالم کریلے کوٹ کر ان کا پانی دو تین ہفتے استعمال کرنے سے معدے کا فعل درست ہوجاتا ہے قبض کشا ہونے کے سبب کریلا انسانی جسم سے ہر قسم کے زہروں اور رکے ہوئے فاسد مادوں کو بتدریج خارج کرتاہے موسم گرما میں کئی امراض وبائی صورت اختیار کرجاتے ہیں ہیضہ ان میں سے ایک ہے ہیضے کے ابتدائی مراحل میں کریلے پتوں اور پیاز کا جوس دو چائے کے چمچے اور ایک چائے کا چمچہ لیموں کا رس ملا کر پینا مفید ہے۔

    جگر کے تمام امراض میں کریلوں کا پانی مفید ہے یرقان کے لئے کریلا بہت فائدہ مند ہے جگر کی خرابی کے سبب استقاءکا مرض ہوتو تازہ کریلے کے لئے 7 تولہ رس میں 2 تولہ شہد ملا کر روزانہ پینا مفید ہے گیس اور معدے کی خرابی کے مریضوں کے لئے ایک چھٹانک سے 5چھٹانک تک کریلے رات کو باہر رکھ کر صبح چھلکوں اور بیج سمیت پانی نکال کر پینا مفید ہے یہ شوگر کے لئے بھی مفید ہے کیونکہ کریلے سے لبلبہ کی اصلاح ہوتی ہے ۔

    اس لئے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے اکسیر ہے جوڑوں اور گٹھیا کے درد‘ اعصابی امراض اور لقوہ وفالج میں بھی مفید ہے کیونکہ کریلا خشک اور گرم مزاج ہے اس لئے رطوبت تحلیل کرتا ہے ،فالج کے مریض اگر بکثرت کریلا پکا کر کھائیں تو جلد اس مرض سے نجات مل جائے گی ،موٹاپا ایسی بیماری ہے جو دیگر بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔

    کریلوں کو خشک کرکے اس کا سفوف بناکر روزانہ 2 گرام کھانے سے موٹاپا کم ہوتا ہے کریلا گردے اور مثانے کی پتھری کو ریزہ ریزہ کردیتا ہے، پتھری میں کریلے کا رس 2 تولہ صبح شام استعمال کریں اس کے ساتھ زیتون کا تیل 2 تولہ دودھ میں ملا کر سوتے وقت پینا مفید ہے ،بواسیر کے مریضوں کے لئے کریلے کے تازہ پتوں کا رس 3 چمچے ایک گلاس لسی میں ڈال کر روزانہ ایک ماہ تک صبح کے وقت پینا مفید ہے اور خونی بواسیر کے لئے کریلے کے پتوں یا سبزی کا رس ایک چھوٹا چمچہ لیکر اس میں تھوڑی سی کھنڈ ملا کر استعمال کرنا مفید ہے کریلا کھانسی کے لئے مفید ہے کیونکہ اس میں شامل قدرتی اجزاءکھانسی کو جلد ختم کردیتے ہیں۔

    استعمال:۔ اگر بچے کے پیٹ میں کیڑے ہوں تو کریلے کے پتے کے 6 ماشہ رس میں تھوڑی سی ہلدی پیس کر پلانے سی قے اور اسہال کے ذریعے پیٹ صاف ہوجاتا ہے‘ کریلے کا سالن تیار کرتے وقت اس کے بیج نکال کر صرف گھی میں بھونا جائے اور پانی بہت کم استعمال کیاجائے تو لذیذ سالن تیار ہوتا ہے گوشت اور قیمے میں بھوننے سے اس کی لذت اور بڑھ جاتی ہے کریلے پکانے سے قبل اس کی کڑواہٹ دور کرنے کیلئے اسے چھیل کر نمک لگا کر کچھ دیر کے لئے دھوپ میں رکھ کر دھولیں اس کے بعد پکانے سے اس کی تلخی کم ہوجاتی ہے کریلا نہ صرف غذائی ضرورت پوری کرتا ہے بلکہ خون کی خرابی کے لئے بھی اس کا استعمال سود مند ہے۔

    مضرات واحتیاط: کریلا دیر ہضم ہے اس سے پیٹ میں گیس کی شکایت ہوتی ہے لیکن اگر اس کے ساتھ گرم مصالحہ بھی استعمال کریں تو اس کی خاصیت  میں فرق آتا ہے‘ گرم مزاجوں کو کریلا کھانے سے گریز کرنا چاہئے بخار میں کریلا نہ کھائیں کریلے کے ساتھ سبز دھنیا مناسب گھی اور دہی ملانے سے اس کی گرمی کم ہوجاتی ہے کریلے بار بار دھونے سے اس میں موجود نمکیات ختم ہوجاتے ہیں جس سے  قدرتی تاثیر ختم ہوتی ہے۔

    بیرونی اثرات:۔ کریلے کو سر کے میں پیس کر لیپ کرنے سے گلے کی سوجن ختم ہوتی ہے درد کی جگہ پر بار بار کریلے کے رس سے لیپ کرنے سے درددور ہوجاتا ہے، موسم گرما میں ہونے والے پھوڑے پھنسیوں کے خاتمے کیلئے ایک چھٹانک سالم کریلا اور املتاس کے درخت کے تازہ پھول 50 گرام لے کر اس کو کوٹ کر اس کا پانی نکال کر پینا مفید ہے۔