Tag: vehicles

  • حکومت سندھ کی سرکاری گاڑیوں کے خلاف ضابطہ استعمال کا انکشاف

    حکومت سندھ کی سرکاری گاڑیوں کے خلاف ضابطہ استعمال کا انکشاف

    کراچی: حکومت سندھ کی سرکاری گاڑیوں کے خلاف ضابطہ استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، چھبیس قیمتی گاڑیاں سابق وزرا اور مشیروں کے زیراستعمال ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں سرکاری گاڑیاں ضابطے کے خلاف استعمال ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، کرپشن مقدمات پر جیل میں قید شرجیل میمن کے پاس بھی سرکاری گاڑی ہے۔

    پیپلزپارٹی کے سابق ارکان اسمبلی اور سینیٹرز بھی تاحال سرکاری گاڑیوں سے مستفید ہورہے ہیں۔

    وزیراعلی کے سابق مشیرومعاونین ارشد مغل، تیمورسیال اور امتیاز ملاح نے بھی گاڑیاں واپس نہیں کیں، وزیراعلیٰ سرکاری گاڑیاں واپس لینے میں ناکام ہوگئے۔

    اگر کسی کو اعتراض ہے تو سرکاری گاڑیاں بیچنے کے لیے تیار ہیں: آغا سراج درانی

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا تھا کہ اگر کسی کو اعتراض ہے تو سرکاری گاڑیاں بیچنے کے لیے تیار ہیں، میرے ساتھ کوئی بڑا پروٹوکول نہیں ہوتا۔

    واضح رہے کہ سابق صوبائی وزیرشرجیل میمن پونے چھ ارب روپے کرپشن ریفرنس میں احتساب عدالت کے ہاتھوں جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچے ہیں۔

    شرجیل میمن کے دوساتھیوں کوجیل بھیجنے کاعدالتی حکم

    رواں سال ستمبر میں سندھ میں ایک سے زائد گاڑیاں افسران کے زیر استعمال ہونے کا انکشاف سامنے آیا تھا۔

    بعد ازاں انتظامیہ نے تنبیہ کی تھی کہ افسران ایک سے زائد سرکاری گاڑیاں خلاف ضابطہ استعمال کررہے ہیں، اضافی سرکاری گاڑیاں تین روز میں واپس نہ کی گئیں تو متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • عدالت نے وزیر اعظم کی لگژری گاڑیوں کی منظوری کا ریکارڈ طلب کرلیا

    عدالت نے وزیر اعظم کی لگژری گاڑیوں کی منظوری کا ریکارڈ طلب کرلیا

    لاہور: لگژری گاڑیوں کے استعمال سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ وزیر اعظم نے سیکیورٹی خدشات پر بڑی گاڑیوں کی منظوری دی جس پر عدالت نے وزیر اعظم کی منظوری کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں لگژری گاڑیوں کے استعمال سے متعلق از خود نوٹس پر سماعت ہوئی۔ عدالتی حکم پر سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے سابق وزیر سے استفسار کیا کہ آپ 3 لگژری گاڑیاں کس حیثیت سے استعمال کر رہے تھے؟ زاہد حامد نے جواب دیا کہ زیر استعمال صرف ایک گاڑی تھی، کابینہ ڈویژن کی منظوری سے استعمال کی۔

    چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ قانون میں بطور وزیر کتنے سی سی گاڑی استعمال کرنے کا استحقاق ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ وزرا 1800 سی سی گاڑی کا استحقاق رکھتے ہیں۔

    تاہم زاہد حامد نے کہا کہ میرے علم میں نہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے قوانین دیکھے بغیر گاڑی کا استعمال کیسے شروع کردیا۔

    ایڈیشنل اے جی نے بتایا کہ وزیر اعظم نے سیکیورٹی خدشات پر بڑی گاڑیوں کی منظوری دی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بیرون ملک تو وزیر اعظم کھوکھا بھی نہیں دے سکتا۔ جائزہ لیں گے وزیر اعظم نے کس قانون کے تحت منظوری دی۔

    عدالت نے کل وزیر اعظم کی منظوری کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ٹیکس گزار رو رہا ہے، وزیر ڈھائی کروڑ کی گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں۔ وزرا کھاتے پیتے لوگ ہیں اپنے پاس سے گاڑیاں کیوں نہیں رکھتے۔

    گزشتہ روز سماعت میں چیف جسٹس نے وزرا اور محکموں سے استحقاق کے بغیر زیر استعمال گاڑیاں رات 12 بجے تک واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ عوام اپنے ٹیکس کا پیسہ وزرا کی عیاشی کے لیے نہیں دیتے، کسی کو بلٹ پروف گاڑی کی ضرورت ہے تو اپنی جیب سے خرید لے۔

    ایڈیشنل اے جی نے بتایا کہ عدالتی حکم کے بعد استحقاق کے بغیر دی گئی 30 گاڑیاں واپس لے لی گئی ہیں۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دبئی‘ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 1200 گاڑیاں ضبط

    دبئی‘ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 1200 گاڑیاں ضبط

    دبئی : متحدہ عرب امارات کے حکام نے نیا قانون متعارف کروادیا، جس کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں کو ضبط کرکے مالک کے گھر کے باہر کی کھڑا کردیا جائے گا.

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں سیکیورٹی حکام نے نئے قوانین کے تحت گذشتہ سال نومبر سے اب تک بارہ سو گاڑیاں ضبط کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دبئی میں لاگو ہونے والے نئے قانون کے تحت ان گاڑیوں کو ضبط کیا جائے گا جو ٹریفک قوانین کی سخت خلاف ورزیوں میں ملوث ہوں گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ دبئی میں لاگو کیے گئے نئے قانون کے ذریعے ضبط کی گئی گاڑیوں میں جی پی ایس سسٹم لگاکر مالک کے گھر کے باہر ہی کھڑی کی جائے گی لیکن گاڑی چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔


    پارکنگ خلاف ورزیوں کی نشاندہی کے لیے دبئی میں نیا سسٹم متعارف


    دبئی پولیس کے ترجمان کیپٹن احمد محمد بن فہد کا کہنا تھا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں گاڑیوں کو ضبط کرکے مالک کے گھر کے باہر ہی کھڑا کیا جائے گا، گاڑی چلانے کی صورت میں ضبطگی کے دورانیے کو مزید بڑھا دیا جائے گا۔


    ابو ظہبی، ڈرائیونگ کے دوران کچرا پھینکنے والوں کی شامت، پولیس کا بڑا ایکشن


    ان کا مزید کہنا تھا کہ دبئی حکام کی جانب سے مذکورہ قانون اس لیے متعارف کروایا گیا ہے تاکہ شہری اپنی ضبط کی گئی گاڑیوں کو بھی اچھی حالت میں رکھ سکیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جنگلی ہاتھی کا بس پر حملہ

    جنگلی ہاتھی کا بس پر حملہ

    بیجنگ : چین میں دیو قامت جنگلی ہاتھی نے بس اور ٹرک پر حملہ کردیا ، واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔< /strong>

    تفصیلات کے مطابق چین کے صوبے یو آن میں ایک جنگلی دیو قامت ہاتھی جنگل سے گھومتا پھرتا سڑک پرآ نکلا اور وہاں گزرتے بس اور ٹرک پر حملہ کر دیا۔

    ہاتھی بس اور ٹرک کو ٹکریں مارتا رہا ، جس سے ٹریفک بلاک ہو گیا اور وہاں سے گزرتے دوسرے لوگ بھی مشکل میں آگئے۔

    ہاتھی گھنٹوں روڈ پر مٹر گشت کرتا رہا،اس واقعے میں گاڑیوں کو تو نقصان پہنچا، مگرخوش قسمتی سے کسی انسان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    https://youtu.be/ukLzeozHtLs


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • نوازشریف کے قافلے میں شامل گاڑی نے بچے کو کچل ڈالا

    نوازشریف کے قافلے میں شامل گاڑی نے بچے کو کچل ڈالا

    گجرات : سابق وزیراعظم نوازشریف کے قافلے میں شامل گاڑی نے لالہ موسیٰ کے رہائشی بچے کو کچل ڈالا‘ رانا ثناءاللہ نے ویڈیو فوٹیج اور عینی شاہدین کو جھٹلادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کا قافلہ گجرات پہنچا تو وہاں لوگ نواز شریف کو دیکھنے کے لیے آگے بڑھ رہے تھے، اسی دوران ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ، جب نواز شریف کے قافلے میں شامل گاڑی کی زد میں آکر رحمت نامی بچہ جو لالہ موسیٰ کا رہائشی تھا‘ کچلا گیا۔

    بچے کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا، اسکواڈ میں شامل کوئی گاڑی بچے کو اٹھانے کیلئے نہیں رُکی۔

    ذرائع کے مطابق بچہ قافلے میں شامل ایلیٹ فورس کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوا،  کالے رنگ کی گاڑی کا نمبر265 ہے۔

    عینی شاہدین کا بیان


     رحمت کے ہمسایوں کے مطابق جاں بحق ہونے والے بچے کی عمر 15 سے 16 سال ہے اور اس کا والد ایک غریب مزدور ہے‘ ہمسایوں کے مطابق پہلے گاڑی کا اگلا وہیل بچے پرچڑھا، شور مچانے کے باجود اسکواڈ کے ڈرائیور نے گاڑی نا روکی اور دوسرا وہیل  مذکورہ بچے کے سرپرسے گزاردیا

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایلیٹ فورس کے اسکواڈ سے گاڑی روکنے کا کہا گیا لیکن اس نے نظرانداز کرتےہوئے سفر جاری رکھا۔

    بچہ اسکواڈ سے جاں بحق نہیں ہوا‘ راناثناءاللہ


    دوسری جانب وزیر قانون پنجاب ران ثنا اللہ نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس بچے کے جاں بحق ہونے کی اطلاع موجود ہے لیکن وہ اسکواڈ کی کسی گاڑی کی زد میں نہیں آیا۔

     اے آروائی نیوز کے اینکر وسیم بادامی کے ویڈیو فوٹیج اور عینی شاہدین کے بیانات کی جانب توجہ دلانے کے باوجود رانا ثنا اللہ  اپنے بیان پر قائم رہے اور کہا کہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔ 

     قافلے میں شامل گاڑی سے بچہ جاں بحق، سیاسی رہنماؤں کی مذمت


    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شریفوں کے بچے اربوں کےفلیٹوں میں رہتے ہیں اور یہ غریبوں کے بچے ہیں، یہ لوگ مشتعل ہوگئے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اقتدار بچانے کیلئے کسی حد تک بھی جانے والے نوازشریف مجرم ہیں۔

    خرم نوازگنڈاپور نے بھی بچے کی ہلاکت پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بچے کے لواحقین میاں نوازشریف کے خلاف ایف آئی آرکٹوائیں، لواحقین شہباز شریف کیخلاف بھی ایف آئی آرکٹوائیں، شہبازشریف نے پنجاب پولیس ایک نااہل شخص کیلئے لگائی ہوئی ہے، ان لوگوں کو جانی یامالی نقصان کا افسوس نہیں،انا کا مسئلہ بنایا ہوا ہے۔

    جماعت اسلامی کے رہنما سراج الحق نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا اگر حادثہ پیش آگیا تھا تب بھی وہاں رک کر صورتحال کا سامنا کرنا چاہیے تھا‘ یہ رویہ ہماری روایات کے خلاف ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔