Tag: ventilator

  • پوپ فرانسس وینٹی لیٹر پر منتقل، حالت تشویشناک

    پوپ فرانسس وینٹی لیٹر پر منتقل، حالت تشویشناک

    مسیحی پیشوا پوپ فرانسس کی طبیعت مزید ناساز ہونے کے باعث انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ویٹی کن کا کہنا ہے کہ پوپ فرانسس کو سانس لینے میں دشواری، کھانسی اور قے کی شکایات ہیں، جس کے سبب انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا ہے، 88 سال کے پوپ اپنے ہوش و حواس میں ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق پوپ کو اضافی آکسیجن فراہم کی جارہی ہے۔ ڈاکٹرز نے بتایا ہے کہ دوہفتے سے زائد علاج کے باوجود پوپ کی صحت خراب ہونا تشویشناک ہے۔

    دوسری جانب مسیحی پیشوا جو شدید بیمار اور اسپتال میں زیر علاج ہیں ان سے متعلق صدیوں قبل کی گئی پیشگوئی پھر منظرِ عام پر آ گئی ہے۔

    کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا جن میں رواں ماہ کے آغاز میں نمونیا کی تشخیص ہوئی تھی اور تشویشناک حالت میں اٹلی کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    ویٹی کن کی جانب سے پوپ فرانسس کی تشویشناک حالت کی تصدیق اور ان کے جانشین کے انتخاب سے متعلق سوچ بچار سے متعلق خبروں کے بعد معمر پوپ سے متعلق تقریباً 500 سال قبل کی گئی پیشگوئی پھر موضوع بحث بن گئی ہے۔

    مستقبل کے حوالے سے درست پیشگوئی کرنے کے لیے مشہور فرانس سے تعلق رکھنے والے مچل نوسٹراڈیمس نے سولہویں صدی میں مسیحوں کے پادری سے متعلق جو پیشگوئی کی تھی وہ پوپ پر ہوبہو صادق ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

    تباہی کے نجومی کی عرفیت سے مشہور مچل نوسٹرا ڈیمس نے جن کا دور 1503 سے 1566 کے درمیان ہے۔ انہوں نے کئی ایسی پیشگوئیاں کیں جو مستقبل میں بالکل درست ثابت ہوئیں۔

    انہوں نے اپنی کتاب میں ایسی ہی ایک پیشگوئی تحریر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ مستقبل میں ایک معمر پوپ کی موت کے بعد ایک صحت مند اور بڑی عمر کا رومن منتخب ہو گا، جس کے بارے میں کہا جائے گا کہ اس نے اپنی بصارت کمزور کر دی ہے، تاہم وہ بھی طویل عرصے تک اقتدار میں رہے گا اور مختلف برائی پھلانے والی سرگرمیوں میں مصروف رہے گا۔

    پوپ فرانسس کے لیے دعا کرنے ہزاروں لوگ ویٹیکن کے باہر جمع ہو گئے

    واضح رہے کہ مچل نوسٹرا ڈیمس انہوں نے لندن کی ہولناک آتش زدگی، ایڈولف ہٹلر کا عروج، 9/11 حملے، کووڈ 19 کی وبا اور گزشتہ برس جاپان میں آنے والے زلزلے سے متعلق پیش گوئیاں کی تھیں، جو بالکل درست ثابت ہوئیں۔

  • پاکستان میں مقامی طور ایک اور وینٹی لیٹر کامیابی سے تیار، پروڈکشن کا لائسنس بھی جاری

    پاکستان میں مقامی طور ایک اور وینٹی لیٹر کامیابی سے تیار، پروڈکشن کا لائسنس بھی جاری

    اسلام آباد: پاکستان میں مقامی طور ایک اور وینٹی لیٹر کامیابی سے تیار کر لیا گیا ہے، جس کی پروڈکشن کا لائسنس بھی جاری ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ’میڈ اِن پاکستان‘ وینٹی لیٹر سے مریضوں کی بڑی پریشانی اب دور ہو جائے گی، ’اینووینٹ‘ نامی وینٹی لیٹر ایسنز انڈسٹریز کراچی کا تیار کردہ ہے، جس کے کلینیکل ٹرائلز کامیابی سے مکمل کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) میڈیکل ڈیوائسز ڈویژن نے اینووینٹ وینٹی لیٹر رجسٹرڈ کر لیا ہے، اور ایسنز انڈسٹریز کو وینٹی لیٹر کی لوکل پروڈکشن کا لائسنس جاری کر دیا، یہ وینٹی لیٹر تکنیکی جانچ کے بعد رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق میڈیکل ڈیوائسز ڈویژن اینووینٹ وینٹی لیٹر کا معائنہ کر چکا ہے، سی ای او ڈریپ نے وینٹیلیٹر سازی کا ایک اور لائسنس جاری کرنے کی تصدیق کر دی ہے، ایسنز انڈسٹریز کو جاری پروڈکشن لائسنس کی مدت 5 سال ہے۔

    ایسنز نے وینٹی لیٹر کی پروڈکشن کا کامیابی سے آغاز کر دیا ہے، اور وہ اینووینٹ وینٹی لیٹر تیار اور فروخت کر سکے گی، یہ وینٹی لیٹر مقامی ضرورت کے علاوہ برآمد بھی کیا جا سکے گا، اور یہ مکمل طور پاکستانی ماہرین کا تیار کردہ ہے، اس کی شیلف لائف 5 سال ہے۔ ڈریپ ذرائع کےمطابق اینووینٹ وینٹی لیٹر انتہائی نگہداشت یونٹ میں استعمال ہوگا، یہ کمپریسڈ گیس سیلنڈر کے ساتھ دستیاب ہوگا، اسے بڑی عمر کے (30 تا 200 کلو وزن کے) مریض استعمال کر سکیں گے۔

    سربراہ ڈریپ ڈاکٹر عاصم رؤف نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وینٹی لیٹرز کی لوکل پروڈکشن خود انحصاری کی جانب بڑا قدم ہے، لوکل وینٹی لیٹر طبی آلات سازی کے نئے دور کا آغاز ہے،میڈ ان پاکستان ادویات و آلات کا فروغ اوّلین ترجیح ہے، اور پاکستانی فارما انڈسٹری اب نئے دور میں داخل ہو چکی ہے۔ سی ای او ڈریپ نے کہا کہ پاکستانی فارما انڈسٹری عالمی سطح پر تیزی سے ابھر رہی ہے، اینووینٹ وینٹی لیٹر ملکی برآمدات میں اضافے کا سبب بننے گا۔

    واضح رہے کہ ماضی میں 2 پاکستانی کمپنیاں کامیابی سے وینٹی لیٹرز تیار کر چکی ہیں، یہ وینٹی لیٹرز کرونا وبا کے دوران تیار کیے گئے تھے۔ ’پاک وینٹ ون‘ اور ’آئی لیو‘ جون 2021 میں تیار ہوئے تھے، یہ دونوں میڈ ان پاکستان وینٹی لیٹرز ہیں۔ آئی لیو وینٹی لیٹر پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا تیار کردہ ہے، جب کہ پاک وینٹ وینٹی لیٹر نیشنل انجیئرنگ سائنٹیفک کمیشن پاکستان کا تیار کردہ ہے۔

  • پاکستان میں مقامی طور ایک اور وینٹی لیٹر ‘پاک وینٹ ون’ کامیابی سے تیار

    پاکستان میں مقامی طور ایک اور وینٹی لیٹر ‘پاک وینٹ ون’ کامیابی سے تیار

    اسلام آباد : پاکستان میں مقامی طورایک اوروینٹی لیٹرکامیابی سے تیار کرلیا گیا ، مقامی طورتیارکردہ وینٹی لیٹر کو پاک وینٹ ون کا نام دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں مقامی طورایک اوروینٹی لیٹرکامیابی سے تیار کرلیا گیا ، ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ڈریپ نےپاکستان میں تیارشدہ دوسرےوینٹی لیٹرکی منظوری دے دی ہے ، وینٹی لیٹرنیشنل انجینئرنگ سائنٹیفک کمیشن پاکستان نےتیارکیاہے۔

    ،ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی طورتیارکردہ وینٹی لیٹرکانام پاک وینٹ ون ہے، پاک وینٹ 1کوڈریپ کےمیڈیکل ڈیوائسزڈویژن نےرجسٹرڈکیاہے، سربراہ ڈریپ ڈاکٹرعاصم رؤف نے پاک وینٹ ون کی رجسٹریشن کی تصدیق کردی ہے۔

    ڈاکٹر عاصم رؤف نے کہا ہے کہ پاک وینٹ ون رجسٹریشن کےبعدتیار اور استعمال ہوسکےگا، پاک وینٹ ون کی رجسٹریشن 5سال کیلئےکی گئی ہے اور اس وینٹی لیٹر کی سروس لائف 10 سال ہے۔

    سی ای او ڈریپ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں میڈیکل ڈیوائسز کی تیاری کا آغاز خوش آئند ہے اور پاک وینٹ وینٹی لیٹر کی تیاری خودانحصاری کی جانب قدم ہے۔

    خیال رہے ڈریپ نے پہلا مقامی وینٹی لیٹر آئی لیو گزشتہ ہفتےرجسٹر کیا تھا ، آئی لیو وینٹی لیٹر پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا تیار کردہ ہے۔

  • لاہور کے  سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کا حصول مشکل

    لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کا حصول مشکل

    لاہور : پنجاب میں کوروناکےلئےمختص8 سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرزکاحصول مشکل ہوگیا ، مجموعی طورپراسپتالوں میں سواکروڑ کی آبادی والے شہر میں 16 وینٹی لیٹرز خالی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے تمام سرکاری اسپتالوں کےوینٹی لیٹرز96فیصد زیراستعمال میں ہونے کے باعث کوروناکےلئےمختص8 سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرزکاحصول مشکل ہوگیا ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ میو اسپتال کے 84 وینٹی لیٹرپر80 تشویشناک مریض زیرعلاج ہیں جبکہ سروسزاسپتال میں کوروناکےمختص32وینٹی لیٹرزپرمریض موجود ہیں۔

    انتظامیہ کے مطابق گورنمنٹ نوازشریف اسپتال یکی گیٹ کودیے گئے10 وینٹی لیٹرز ، پی کےایل کےلئےمختص 8 وینٹی لیٹرزبھی تا حال زیر استعمال ہیں جبکہ کوٹ خواجہ سعیداسپتال میں مختص تینوں وینٹی لیٹرزپرمریض موجود ہیں۔

    اسی طرح جنرل اسپتال میں30وینٹی لیٹرزپر28 مریض ، جناح اسپتال کے40 وینٹی لیٹرزپر33 مریض اور گنگارام اسپتال کے20 وینٹی لیٹرزپرکورونا متاثرہ 16 خواتین زیرعلاج ہیں۔

    مجموعی طورپراسپتالوں میں سواکروڑ کی آبادی والے شہر میں 16 وینٹی لیٹرز خالی ہیں، جس کے باعث لوگوں کو وینٹی لیٹرز کے حصول مشکلات کا سامنا ہے۔

    دوسری جانب لاہورکے6بڑے اسپتالوں میں آکسیجن کااسٹاک16سے24 گھنٹے کا باقی رہ گیا ہے ، ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال لاہور میں 10ہزار لیٹرآکسیجن ٹینک نصب کردیا گیا ہے ، اب آکسیجن کی صلاحیت20ہزارلیٹرتک پہنچ گئی ہے، جناح اسپتال میں کورونامریضوں کیلئےآکسیجن کامسئلہ نہیں ہوگا۔

    ایم ایس جناح کا کہنا ہے کہ آکسیجن کی مقررہ مقدارکم ہونےسے آکسیجن پریشرمتاثرہوتاہے، آکسیجن کااستعمال معمول سے5 گناہ زیادہ ہورہاہے، ہر 18گھنٹے بعد آکسیجن سپلائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • کرونا اور سانس کے مریضوں کے لیے اچھی خبر!

    کرونا اور سانس کے مریضوں کے لیے اچھی خبر!

    کراچی: آغا خان یونی ورسٹی اسپتال نے بریف کیس سائز کا بیٹری سے چلنے والا وینٹی لیٹر تیار کر لیا ہے جس کی مدد سے وقت ضایع کیے بغیر مریض کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی جا سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی انجینئرز نے چھوٹے سائز کا ایک حیرت انگیز بیٹری سے چلنے والا وینٹی لیٹر ڈیزائن کر لیا ہے، اس کی تفصیلات اور استعمال کے حوالے سے بائیو میڈیکل انجینئر اریبا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ کم لاگت والا پورٹیبل وینٹی لیٹر بہت جلد لوگوں کے لیے دستیاب ہوگا۔

    خیال رہے کہ وینٹی لیٹر اس وقت دنیا بھر میں ایک مسئلہ بنا ہوا ہے، کرونا وبا کے دوران اس کی اہمیت دوچند ہو گئی ہے اور اس کی طلب میں بے پناہ اضافہ ہوا۔

    اس حوالے سے بائیو میڈیکل انجینئر اریبا کا کہنا ہے کہ جب کو وِڈ 19 کی وبا پھیل گئی تو لوگوں کو بتایا گیا کہ تشویش ناک مریضوں کو وینٹی لیٹر کی بہت ضرورت ہوتی ہے، اور اس وقت پاکستان میں وینٹی لیٹر بھی اتنے نہیں تھے، پھر ایسی جگہیں تھیں جہاں پر اس طرح کی پیچیدہ مشینیں فراہم نہیں کی جا سکتی تھیں، جہاں ان کو آپریٹ کرنے والا بھی کوئی نہ ہو۔

    اریبا نے بتایا ہم نے سوچا کہ ایسی ڈیوائس ڈیزائن کی جائے جس کا میکنیزم بہت سادہ ہو اور اسے ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف کے علاوہ لوگ بھی آسانی سے استعمال کر سکیں۔ اس مشین کا مقصد یہ ہے کہ مریض کو سانس لینے میں مدد فراہم کی جا سکے، کرونا وبا کے دوران ہمیں اندازہ ہوا کہ اس مشین کو کرونا انفیکشن کے علاوہ سانس کی دیگر بیماریوں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے باخبر سویرا میں کہا تھا کہ اگر کوئی وینٹی لیٹرز جیسے منصوبے سامنے لے کر آتے ہیں تو ہم ان کے لیے انویسٹمنٹ کا بندوبست کریں گے، اس حوالے سے اریبا نے بتایا کہ اس سلسلے میں ابھی تک انھیں اور ڈاکٹر اکبر کو کوئی سپورٹ نہیں ملا، ہمیں صرف آغا خان کی طرف سے تعاون ملا، فنڈنگ نہ ہم نے مانگی ہے نہ لی ہے، ہمارا بنیادی ہدف یہ تھا کہ ایک سستی مشین بنائی جا سکے۔

    انھوں نے بتایا کہ اس وینٹی لیٹر کی قیمت 30 ہزار تک ہے، یہ پورٹیبل وینٹی لیٹر ہے، بڑے شہروں میں تو وینٹی لیٹرز موجود ہیں لیکن چھوٹے شہروں اور دیہات میں اس کی سہولت دستیاب نہیں، ہم نے سوچا کہ ان علاقوں کے لیے پورٹیبل وینٹی لیٹر ہو، اس کے علاوہ اسے ایمبولنس میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    اکثر ایسا ہوتا ہے کہ دور دراز کے علاقوں سے مریضوں کو جب شہر کے اسپتال لایا جاتا ہے تو وہ راستے ہی میں انتقال کر جاتے ہیں کیوں کہ انھیں راستے میں وینٹی لیٹر دستیاب نہیں ہوتا، اریبا نے بتایا کہ وہ پورے ملک کے علاقوں کو فوکس کر رہے ہیں جہاں اس وینٹی لیٹر کی ضرورت ہے۔

  • کرونا مریضوں کے لیے کہاں کتنے وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں؟

    کرونا مریضوں کے لیے کہاں کتنے وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں؟

    اسلام آباد: کرونا وائرس انفیکشن میں مبتلا مریضوں کے لیے کس صوبے میں کتنے وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں، اس سلسلے میں این سی او سی نے تفصیلات جاری کر دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق این سی او سی کی جانب سے کرونا مریضوں کے لیے دستیاب وینٹی لیٹرز اور بیڈز کی تفصیلات جاری کر دی گئیں، پنجاب میں 9276 بیڈ، 3500 آکسیجن بیڈ، اور 387 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ صوبے میں کرونا کے 233 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق سندھ میں 8274 بیڈ، 739 آکسیجن بیڈ، اور 368 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ سندھ میں کرونا کے 83 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ خیبر پختون خوا میں 4856 بیڈ، 1081 آکسیجن بیڈ، اور 340 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ صوبے میں کرونا کے 85 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

    بلوچستان میں کرونا مریضوں کے لیے 2148 بیڈز، 262 آکسیجن بیڈز، اور 36 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ صوبے میں کرونا کا کوئی مریض وینٹی لیٹر پر نہیں ہے۔ گلگت بلتستان میں کرونا مریضوں کے لیے 151 بیڈ، 43 آکسیجن بیڈ، اور 28 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ کرونا کا صرف ایک مریض وینٹی لیٹر پر ہے۔

    ملک میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 1 لاکھ 32 ہزار سے تجاوز

    اسلام آباد میں 514 بیڈ، 262 آکسیجن بیڈ،اور 90 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں، جب کہ کرونا کے 18 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ آزاد کشمیر میں کرونا مریضوں کے لیے 379 بیڈز، 68 آکسیجن بیڈز، اور 43 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ کرونا کا کوئی مریض وینٹی لیٹر پر نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 88 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جب کہ 6,472 نئے کیسز سامنے آئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 132,405 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 2,551 ہو گئی ہے۔

  • ماہرین کا کورونا وائرس کے خلاف عام درد کش دوا کا استعمال

    ماہرین کا کورونا وائرس کے خلاف عام درد کش دوا کا استعمال

    لندن : کورونا وائرس کے زیر علاج مریضوں کیلئے آئیبوپروفین کا استعمال فائدہ مند ہوسکتا ہے، سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ دوا سانس لینے میں مشکلات کا علاج ہو سکتی ہے جس سے مریض وینٹی لیٹر نہیں جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی سائنسدان یہ تجربہ کر رہے ہیں کہ اسپتالوں میں زیر علاج کورونا وائرس کے مریضوں کو آئیبوپروفین سے کیا فائدہ ہو سکتا ہے۔

    لندن کے گائز اینڈ سینٹ ٹامس اسپتال اور کنگز کالج کی ٹیم یہ تحقیق کر رہی ہے اور ان کا خیال ہے کہ یہ دوا سانس لینے میں مشکلات کا علاج ہو سکتی ہے۔ آئی بو پروفین عام طور پر انفلیمیشن (سوزش) اور درد کو ختم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سائنسدانوں کو امید ہے کہ اس سستے علاج کی وجہ سے مریضوں کے وینٹیلیٹر تک پہنچنے کی نوبت نہیں آئے گی۔

    اس آزمائش کے دوران، جسے ‘لبریٹ’ کا نام دیا گیا ہے، اسپتال میں موجود نصف مریضوں کو عام علاج کے ساتھ آئیبوپروفین بھی دی جائے گی۔

    مریضوں پر کیے جانے والے اس تجربے میں ایک مخصوص طریقے سے تیار کی گئی آئیبوپروفین دی جائے گی جو اس آئی بو پروفین سے مختلف ہو گی جو عام طور پر استعمال کی جاتی ہے، کچھ لوگ اس طرح کی دوا آرتھرائٹس جیسی بیماریوں کے علاج کے لیے پہلے ہی استعمال کر رہے ہیں۔

    جانوروں پر کی جانے والی تحقیق یہ ظاہر کرتی ہے کہ یہ دوا سانس لینے میں دشواری کا علاج ہو سکتی ہے۔ کورونا وائرس سے زیادہ متاثر ہونے والے مریضوں کو دوسری پیچیدگیوں کے علاوہ سانس لینے میں شدید دشواری کا بھی سامنا ہوتا ہے۔

  • ملکی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے، قوم کو مہنگائی کے منہ میں دھکیل دیا گیا، حمزہ شہباز

    ملکی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے، قوم کو مہنگائی کے منہ میں دھکیل دیا گیا، حمزہ شہباز

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ جھوٹے وعدے کرنے والوں نے قوم کو مہنگائی میں دھکیل دیا ہے، آج ملک کی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اپنے خطاب میں کیا۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ پشاور کے بی آرٹی منصوبے کی رپورٹ آئی تو اسے کوئی پوچھنے والانہیں ہے، خود پی ٹی آئی حکومت کی رپورٹ یہ کہتی ہے7ارب روپے کی کرپشن ہوئی۔

    اپوزیشن کو احتساب کے نام پر ڈرانے والے نیازی صاحب وہ وقت آنے والا ہے، جب آپ کوسرکاری ہیلی کاپٹروں میں سیر سپاٹے کرنے اور حلیمہ باجی کو اپنی آف شور کمپنی کا جواب دینا پڑے گا،۔

    انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں دس سال تک نیب میں پیش ہوتارہا ہوں، میں نے جو کچھ کیا قانون کے مطابق کیا، مجھے پیشیوں کی کوئی فکر نہیں ہے، ملک میں مہنگائی کی شکل میں جوطوفان آنے والا ہے صرف اس کی فکر ہے۔

    ملکی معاشی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ملک کی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے، غریب پوچھتا ہے کہ دو وقت کی روٹی کیسے پوری کریں، وزیر اعظم  چور ڈاکو کی بات ضرور کرو مگر غریب کی روزی سے تو مت کھیلو، عمران خان کی8ماہ کی کارکردگی نے ثابت کردیا کہ تم کھلاڑی نہیں ہو۔

    حکومت پر تنقید کرتے ہوئے  حمزہ شہباز نے کہا کہ  الیکشن سے قبل  یہ کہتے تھے کہ  ہم خود کشی کرلیں گے لیکن آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے، جھوٹے وعدے کرنے والوں نے قوم کو مہنگائی کے منہ میں دھکیل دیا ہے، قوم عمران خان نیازی کو اپنے وعدے دلائیں، قوم کو غصہ آگیا تو عمران نیازی کو چھپنے کی کہیں جگہ نہیں ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے معیشت کے ساتھ جو کھلواڑ کیا گیا اس کی زد میں صرف غریب آئے ہیں، حکمرانوں کو آج تک یہ بھی نہیں پتا کہ آئی ایم ایف میں جانا ہے یا نہیں؟ ملکی معیشت کو جو خطرناک لاحق ہیں وہ انتہائی خوفناک ہیں، ہم سب کو مل کر دعا کرنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ خیر کرے۔

    حمزہ شہباز کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کیا، جب ایک روپے کی بھی کرپشن ثابت نہ ہوئی عدالت نے شہبازشریف کو رہا کردیا، کاشت کاروں کی فصلیں حالیہ بارشوں اورطوفان میں تباہ ہوگئیں لیکن ہمارا وزیراعلیٰ پنجاب کہتا ہے کہ دعا کریں بارش رک جائے۔

  • سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز منگوانے کے لیے عدالت کی 4 ماہ کی مہلت

    سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز منگوانے کے لیے عدالت کی 4 ماہ کی مہلت

    لاہور: سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی کمی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے وینٹی لیٹرز منگوانے کے لیے 4 ماہ کا وقت دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی کمی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد عدالت میں پیش ہوئیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی کمی پر برہمی کا اظہار کیا۔

    یاسیمن راشد نے کہا کہ وینٹی لیٹر کی خریداری سے متعلق سمری وزیر اعلیٰ کے پاس پڑی ہے۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کتنی سمریاں وزیر اعلیٰ کے پاس التوا میں ہیں؟ وینٹی لیٹرز کو مذاق سمجھا ہوا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو سمری سمیت بلا لیتے ہیں، یہیں بٹھا کر منظوری کرواتے ہیں۔ یاسمین راشد نے کہا کہ پچھلی حکومت کے وزیر نے سمری پر دستخط نہیں کیے۔ موجودہ وزیر پیپرا رولز کے تحت دستخط نہیں کر سکتی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ پرانا وزیر کہتا ہے وہ پرانی تاریخ میں دستخط نہیں کرے گا۔ بدقسمتی ہے امیر کو وینٹی لیٹر لگانے کے لیے غریب کا اتار دیا جاتا ہے۔ نجی اسپتال آئی سی یو کے بیڈ کا 23 ہزار اور وینٹی لیٹر کا 5000 بل لیتے ہیں، صحت کی سہولیات مفت دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ میں خود ذاتی طور پر معاملے کو دیکھوں گی۔ 10 دن میں سمری منظور کروا لیں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ 279 وینٹی لیٹرز منگوانے کے لیے 4 ماہ کا وقت دے رہے ہیں۔ کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی گئی۔

  • بیگم کلثوم نواز کی طبیعت میں بہتری نہ آسکی،  تاحال وینٹی لیٹر پر ، آئندہ 24 گھنٹے انتہائی اہم

    بیگم کلثوم نواز کی طبیعت میں بہتری نہ آسکی، تاحال وینٹی لیٹر پر ، آئندہ 24 گھنٹے انتہائی اہم

    لندن : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی لندن میں زیرِ علاج اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی صحت دل کا دورہ پڑنے کے بعد طبعیت مزید تشویشناک ہیں، تاحال آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر ہیں،ڈاکٹروں کے مطابق آئندہ 24 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں زیرعلاج میں سابق وزیراعظم کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی طبیعت میں بہتری نہ آسکی، تاحال آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر ہیں۔

    گزشتہ روز کلثوم نواز اسپتال میں دل میں دورہ پڑنے کے باعث گرگئیں تھیں، جس کے بعد ان کو آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔

    کلثوم نواز کی صاحبزادی مریم نواز نے ٹوئٹ میں بھی تصدیق کی کہ ان کی والدہ کو اُس وقت اچانک دل کادورہ پڑا،جب وہ لندن جانے والی پرواز میں تھے، لندن لینڈ کرتے ہی نواز شریف اور مریم نواز سیدھےاسپتال گئے، جہاں انہوں نے بیگم کلثوم نواز کی عیادت کی۔

    ڈاکٹروں کی نوازشریف کو بیگم کلثوم نواز کی صحت متعلق بریفنگ دی، جس کے بعد نواز شریف میڈیا سے بات کیے بغیر گھرروانہ ہوگئے۔

    خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز دل کے دورہ کے باعث گر پڑی تھیں، وہ کئی گھنٹوں سے وینٹی لیٹر پر ہیں اور انہیں لائف سپورٹ دی جارہی ہے۔

    مریم نواز اور حسن و حسین نواز نے قوم سے دعاؤں کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کی والدہ کلثوم نواز کی حالت نازک ہے۔

    دوسری جانب بیگم کلثوم نواز کی بگڑتی طبعیت پر سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور رہنماوں کی جانب سے ان کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں اور دعاوں کے پیغامات دیئے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ کینسر کے عارضے میں مبتلا بیگم کلثوم نواز پچھلے کئی ماہ سے علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں جہاں ان کی کئی کیموتھراپیز کی جاچکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں