Tag: ventilators

  • پاکستان کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں مریضوں کی زندگیاں داؤ پر، 28 وینٹی لیٹر غیر فعال

    پاکستان کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں مریضوں کی زندگیاں داؤ پر، 28 وینٹی لیٹر غیر فعال

    کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں، 28 وینٹی لیٹرز کے غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    جناح اسپتال کراچی میں طبی و انتظامی عملے کا بحران انتہائی سنگین ہو گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں وینٹ کی سہولتیں موجود ہیں لیکن انھیں استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسپتال میں 5 ایسے مختلف شعبہ جات میں جہاں وینٹ موجود ہے لیکن اس کے استعمال کے لیے مطلوبہ عملہ ہی دستیاب نہیں ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو جو تفصیل معلوم ہوئی ہے وہ کچھ یوں ہے: میڈیکل آئی سی یو میں 10 میں سے 6 وینٹ فعال ہیں، سرجیکل آئی سی یو میں 24 میں سے صرف 8 وینٹی لیٹر فعال ہیں، کلینکل آئی سی یو میں 15 میں سے صرف 7 وینٹی لیٹر فعال ہیں، اور نیورو ٹراما میں 6، جب کہ وارڈ میں صرف ایک وینٹی لیٹر ہے جو فعال ہے۔

    دوسری طرف میڈیکل آئی سی یو میں 58 نرسنگ اسٹاف کی پوسٹیں موجود ہیں لیکن صرف 8 نرسنگ اسٹاف پر مشتمل عملہ دستیاب ہے، اسپتال میں کنسلٹنٹ اور نرسنگ اسٹاف کی شدید قلت ہے۔

    جناح اسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں مجموعی طور پر 28 وینٹی لیٹر غیر فعال ہیں، وینٹی لیٹر تو موجود ہیں مگر وہ قابل استعمال نہیں ہیں۔

  • لاہورمیں کورونا کی بدتر صورتحال،  آکسیجن بیڈز پر درجنوں تشویشناک مریض وینٹی لیٹرز کے منتظر

    لاہورمیں کورونا کی بدتر صورتحال، آکسیجن بیڈز پر درجنوں تشویشناک مریض وینٹی لیٹرز کے منتظر

    لاہور : شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں کے وینٹی لیٹرز 96 فیصد بھر گئے ، جس کے باعث آکسیجن بیڈز پر درجنوں تشویشناک مریض وینٹی لیٹرز کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں کورونا کی ابتر صورتحال ہوتی جارہی ہے ، لاہور کے تمام سرکاری اسپتالوں کے وینٹی لیٹرز 96 فیصد استعمال میں ہیں ، جس کے باعث شہر میں کورونا کے لئے مختص کئے گئے 8 سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کا حصول مشکل ہو گیا ہے۔

    میو اسپتال کے 84 وینٹی لیٹر پر 81 تشویشناک مریض زیرعلاج ہیں اور سروسز اسپتال میں کورونا کے مختص 32 وینٹی لیٹرز پر بھی مریض موجود ہیں جبکہ گورنمنٹ نواز شریف اسپتال یکی گیٹ کو دیئے گئے 10 وینٹی لیٹرز اورپی کے ایل کے لئے مختص کئے گئے 8 وینٹی لیٹرز بھی تا حال زیر استعمال ہیں۔

    کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں مختص کئے گئے تینوں وینٹیلیٹرز پر مریض موجود ہیں جبکہ جنرل اسپتال میں 30 وینںٹی لیٹر پر 25 مریض اور جناح اسپتال کے 40 وینٹی لیٹرز پر 33 مریض زیر علاج ہیں۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گنگارام اسپتال کے 20 وینٹی لیٹرز پر کورونا سے متاثرہ 15 خواتین زیر علاج ہیں، مجموعی طور پر تمام سرکاری اسپتالوں میں سوا کروڑ کی آبادی والے شہر میں 18 وینٹیلیٹر خالی ہیں ، جس کی وجہ سے آکسیجن بیڈز پر درجنوں تشویشناک مریض وینٹی لیٹرز کے منتظر ہیں۔

    وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں مزید وینٹی لیٹرز بھیجوا رہے ہیں۔

  • خطرناک صورتحال ، وینٹی لیٹرز نہیں مل رہے ہم کہاں جائیں؟ لاہور میں شہریوں کی دہائی

    خطرناک صورتحال ، وینٹی لیٹرز نہیں مل رہے ہم کہاں جائیں؟ لاہور میں شہریوں کی دہائی

    لاہور: کورونا کے لیےمختص 8 سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی کمی کا سامنا ہے، جس کے باعث آکسیجن بیڈز پر درجنوں تشویشناک مریض وینٹی لیٹرز کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کےتمام سرکاری اسپتالوں کےوینٹی لیٹرز بھرگئے، کورونا کے لیےمختص 8 سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرزکی کمی سامنا ہے۔

    میؤ اسپتال کے 84 وینٹی لیٹر پر 84 تشویشناک مریض ، سروسزاسپتال میں کورونا کے مختص 32 وینٹی لیٹرز بھی مریض زیرعلاج ہیں۔

    گورنمنٹ نواز شریف اسپتال یکی گیٹ کو دیے گئے 10 وینٹی لیٹرز اور پی کے ایل کے لیےمختص 8 وینٹی لیٹرز بھی بھر گئے جبکہ کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں مختص تینوں وینٹی لیٹرز پرمریض موجود ہیں۔

    لاہور:جنرل اسپتال میں 30 وینٹی لیٹرز پر 29 مریض ، جناح اسپتال کے 40 میں سے36 وینٹی لیٹرز پر مریض اور گنگا رام اسپتال کے 20 میں سے 13وینٹی لیٹرز پر متاثرہ 13 خواتین زیر علاج ہیں۔

    لاہور:سوا کروڑ کی آبادی والے شہر میں صرف 12 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں ، جس کے باعث آکسیجن بیڈز پر درجنوں تشویشناک مریض وینٹی لیٹرز کے منتظر ہیں اور شہری دہائیاں دے رہے ہیں کہ وینٹی لیٹرز نہیں مل رہے ہم کہاں جائیں۔

  • این سی او سی نے کرونا کے لئے مختص وینٹی لیٹرز کی تفصیلات جاری کردیں

    این سی او سی نے کرونا کے لئے مختص وینٹی لیٹرز کی تفصیلات جاری کردیں

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے ملک میں دستیاب وینٹی لیٹرز اور ان کے استعمال کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے، جس میں پاکستان کی مختلف شہروں میں کرونا کے لئے مختص وینٹی لیٹرز کی تفصیلات جاری کیں گئیں ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق میرپور آزاد کشمیر میں 11 وینٹی لیٹرز مختص ہے، کوئی زیر استعمال نہیں، مظفرآباد کے لئے 22 وینٹی لیٹرز مختص کئے گئے ، کوئی بھی وینٹی لیٹر زیر استعمال نہیں، اسی طرح گلگت بلتستان میں15 وینٹی لیٹرز کرونا مریضوں کے لئےمختص کئے گئے یہاں بھی کوئی وینٹی لیٹر زیر استعمال نہیں، ایبٹ آباد میں17 وینٹی لیٹرز مختص ہے، ادھر بھی کوئی استعمال میں نہیں ہے۔

    این سی او سی کے مطابق کرونا وبا کی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے پشاور میں112 وینٹی لیٹرز مختص کئے گئے جن میں سے 34 زیراستعمال ہیں، جبکہ کوئٹہ کو 61 وینٹی لیٹرز دئیے گئے تھے، یہاں بھی کوئی استعمال میں نہیں ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اسلام آباد میں71وینٹی لیٹرزمختص کئے گئے ہیں جن میں سے 45 زیر استعمال ہیں، راولپنڈی میں83 وینٹی لیٹرز مختص ہے 25 زیراستعمال ہیں جبکہ لاہور میں 239 وینٹی لیٹرز مختص کئے گئے تھے ان میں سے 63 زیراستعمال ہیں، اسی طرح ملتان میں 67 وینٹی لیٹرز مختص کئے گئے ،یہاں زیر استعمال وینٹی لیٹرز کی تعداد 41 ہے۔

    این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کراچی میں 404 وینٹی لیٹرز مختص ہے ان میں سے 61 زیراستعمال ہیں، جبکہ حیدرآباد میں 20 وینٹی لیٹرز موجود ہیں، ان میں سے کوئی زیراستعمال نہیں ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک کے 5 شہر کرونا وائرس کا گڑھ بن گئے: این سی او سی

    اس سے قبل نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک میں کرونا وائرس کا 70 فیصد پھیلاؤ 5 شہروں میں ہو رہا ہے، این سی او سی نے متعلقہ حکام کو کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت اقدامات کی ہدایات کردیں۔

    اعلامیے کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کا 70 فیصد پھیلاؤ 5 شہروں میں ہو رہا ہے جن میں اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، لاہور اور پشاور شامل ہیں

  • ملک میں کورونا ٹیسٹنگ صلاحیت 60 ہزار یومیہ سے زائد ہے، این سی او سی

    ملک میں کورونا ٹیسٹنگ صلاحیت 60 ہزار یومیہ سے زائد ہے، این سی او سی

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کورونا کی ٹیسٹنگ صلاحیت60 ہزار یومیہ سے تجاوز کرچکی ہے، پاکستان وینٹی لیٹرز تیار کرنے والے چند ممالک میں شامل ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں کورونا مریضوں کےلیے1525 وینٹی لیٹر دستیاب ہیں اور رواں ماہ کے اختتام تک 1227اضافی آکسیجن بیڈز دستیاب ہوں گے تاہم کورونا کے لیے مختص 61 فیصدوینٹی لیٹرز تاحال استعمال نہیں ہو سکے۔

    این سی او سی کے مطابق کورونا کے خلاف بروقت درست اور بہترین طبی اقدامات کیے گئے، دوران وبا بحالی معیشت بحالی، روزگار، صنعت کے لیے مکمل پلاننگ کی گئی، حکومت نے لاک ڈاؤن کے باوجود ہرممکن طور پر روزگار کی دستیابی کو یقینی بنایا، کورونا کی ٹیسٹنگ صلاحیت 60 ہزار یومیہ سے تجاوز کرچکی ہے.

    این سی او سی کے مطابق ملک میں کورونا ٹیسٹ کے لیے لیبز کی تعداد 2سے132ہوچکی ہے، پاکستان خود وینٹی لیٹرز تیارکرنے والے چند ممالک میں شامل ہوچکا ہے، ملک میں کورونا کے مریضوں کے لیے1525 وینٹی لیٹر مختص ہیں، نظام صحت میں مزید1227 آکسیجن بستر شامل کرلیے گئے ہیں.

    این سی او سی کے مطابق  آزاد کشمیر کے نظام صحت میں 80 آکسیجن بستر شامل کیے گئے ہیں، بلوچستان کے فاطمہ جناح اسپتال میں 100 آکسیجن بستروں کا اضافہ کیاگیا، گلگت بلتستان کے نظام صحت میں اضافی 100 آکسیجن بستر شامل کیے گئے، خیبرپختونخوا کو اضافی 320 آکسیجن بستر فراہم کیے گئے،

    پنجاب کے نظام صحت میں 330 آکسیجن بستر شامل کیے گئے ہیں، سندھ میں عباسی شہید اسپتال کو70 آکسیجن بسترفراہم کر دیے گئے، اسلام آباد کے 3اسپتالوں کو227 آکسیجن بسترفراہم کیے گئے، مصنوعی ذہانت سے سینے کے ایکسرے کی سہولت دستیاب کی گئی ہے.

    اس کے علاوہ نسٹ یونیورسٹی میں حفاظتی سامان تیار کیا جا رہا ہے، وزارت صحت نے کورونا سے متعلق31 ایس او پیز جاری کیے، وی کیئر پروگرام کے تحت 30 ہزار طبی عملے کی تربیت مکمل کی گئی، لاک ڈاؤأن میں سماجی تحفظ کیلئے احساس ہنگامی کیش پروگرام شروع کیا گیا۔

    این سی او سی کے مطابق محنت کشوں سمیت سوا کروڑسے زائد افرادکو امداد فراہم کی گئی، احساس امداد پروگرام کے تحت 151.9ارب تقسیم کیے جاچکے ہیں، لاک ڈاؤن میں بجلی کے بلوں پر1200 ارب ریلیف دیا گیا،65ممالک سے ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا،1500سے زائد ہسپتال پہلی بار ریسورس مینجمنٹ سسٹم سے منسلک ہیں۔

    پاک نگہبان ایپ سے اسپتالوں سے معلومات کا حصول ممکن بنایا جا رہا ہے،66اضلاع میں ڈیٹا کولیکشن، ڈس انفیکشن، ایس اوپیز کی نگرانی کی گئی، مزدور احساس پروگرام کے تحت 60 لاکھ افراد کو12 ہزار فی کس دیے گئے، چھوٹے کاروبار والے صارفین کی 3ماہ کے بلوں کی پیشگی ادائیگی کی گئی۔

    این سی او سی کے مطابق  آکسیجن سلنڈر و ٹینکوں کی درآمد پر3 ماہ تک ایکسائز وکسٹم ڈیوٹی کااستثنیٰ دیا گیا، آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان ممکنہ ڈاؤن ٹرن کومنفی0.4سے1.1پرلایا،30ممالک میں منفی ٹرن ڈاؤن کومثبت کرنےوالاپاکستان واحدملک ہے۔

    جولائی 2019 سےمئی 2020 میں برآمدات خطے کی نسبت بہتر رہیں،دنیا میں موجود پاکستانی طبی ماہرین، یاران وطن کی مہارتوں سے فائدہ اُٹھایا گیا۔

  • پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہوگیا جو وینٹی لیٹرز خود تیار کر رہے ہیں: فواد چوہدری

    پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہوگیا جو وینٹی لیٹرز خود تیار کر رہے ہیں: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہوگیا جو وینٹی لیٹرز خود تیار کر رہے ہیں، وینٹی لیٹرز کی تیاری کا مرحلہ پیچیدہ عمل ہے، ہمارے انجینیئرز نے کمال کر دکھایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مقامی سطح پر وینٹی لیٹر کی تیاری کے حوالے سے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہو گیا جو وینٹی لیٹرز خود تیار کر رہے ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وینٹی لیٹرز کی تیاری کا مرحلہ ایک پیچیدہ عمل ہے، بہت سے ممالک یہ پیچیدہ مشینیں بنانے کی اہلیت نہیں رکھتے۔ ہمارے انجینیئرز نے کمال کر دکھایا، وینٹی لیٹرز کا پہلا بیچ تیار ہو چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے 8 سے 10 وینٹی لیٹرز نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے حوالے کر دیے جائیں گے، مزید 3 ڈیزائنز پر کام جاری ہے اور پروڈکشن آخری مرحلے میں ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نہ صرف خود اپنی ضرورت پوری کرے گا بلکہ وینٹی لیٹرز ایکسپورٹ بھی ہوں گے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں بنے وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ تیار ہوگئی ہے جو رواں ہفتے این ڈی ایم اے کے حوالے کر دیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ آئندہ 3 ڈیزائن بھی آخری مراحل میں ہیں، تمام مشینیں یورپی معیار کے مطابق ہیں۔

  • پاکستان میں بنے وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ تیار

    پاکستان میں بنے وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ تیار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بنے وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ تیار ہوگئی ہے جو رواں ہفتے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے حوالے کر دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان میں بنے وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ تیار ہوگئی ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وینٹی لیٹر رواں ہفتے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے حوالے کر دیے جائیں گے، اس پیش رفت پر این آر ٹی سی کو بہت مبارک ہو۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ 3 ڈیزائن بھی آخری مراحل میں ہیں جس کے بعد ہم دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہوں گے جو پیچیدہ میڈیکل مشینیں بناتے ہیں، تمام مشینیں یورپی معیار کے مطابق ہیں۔

    دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق کرونا مریضوں کے لیے مختلف شہروں میں مجموعی طور پر 15 سو 39 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں تاحال صرف 549 وینٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں، جس کا مطلب ہے کہ کرونا کے وہ مریض جن کی حالت تشویش ناک ہے اور جنہیں سانس لینے میں تکلیف کا سامنا ہے، ان کے لیے 990 وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔

    این سی او سی نے یہ خوش خبری بھی دی تھی کہ آئندہ ماہ کے اختتام تک ملک بھر میں مزید 1895 وینٹی لیٹرز دستیاب ہوں گے۔

  • کھربوں روپے فنڈز کے باوجود سندھ کے اسپتالوں میں کتنے وینٹی لیٹرز ہیں ؟

    کھربوں روپے فنڈز کے باوجود سندھ کے اسپتالوں میں کتنے وینٹی لیٹرز ہیں ؟

    کراچی : صوبہ سندھ پر گزشتہ کئی سالوں سے برسراقتدار پیپلزپارٹی سندھ کے سرکاری اسپتالوں کی حالت بہتر نہ بناسکی، سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز نہ ہونے کے برابر ہیں۔

    صوبائی حکومت کو گزشتہ آٹھ سالوں میں شعبہ صحت کی مد میں پانچ کھرب روپے دیئے جا چکے ہیں لیکن اس کے باوجود صوبے میں عوام کو صحت کی ناکافی سہولیات میسر ہیں۔

    سندھ بھر کے تمام سرکاری و نجی اسپتالوں میں وینٹی لیٹرزکی تعداد نو سو ایک ہے، جس سے تشویشناک صورتحال واضح ہوتی ہے، سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں گزشتہ کئی سالوں سے انفرا اسٹرکچر پر کسی بھی قسم کی توجہ نہیں دی گئی۔

    اس کے علاوہ نہ ہی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئی سہولت موجود ہے، سرکاری اسپتالوں کو کسی بھی قسم کے ہنگامی حالات سے نمٹنے میں انتہائی مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں وینٹی لیٹرز کی تعداد 45، اوجھا انسٹیٹیوٹ میں30سول اسپتال میں 84، لیاقت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنس حیدرآباد میں50،خیرپور سول اسپتال میں23،شہید بے نظیر آباد اسپتال میں22،سول اسپتال لاڑکانہ میں27،گمبٹ انسٹیٹیوٹ خیرپور میں40،جامشورو میں 8،سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاری میں  چھ وینٹیلیٹر  موجود ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ گورنمنٹ اسپتال اورنگی میں2، جیکب آباد انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں2،قومی ادارہ برائے صحت اطفال میں37،شہید بے نظیربھٹو ٹرامہ سینٹر میں26،سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی میں4،سول اسپتال بدین میں11،جامشورو کوٹری ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں7 جبکہ ایس آئی یو ٹی میں50وینٹی لیٹرز کی سہولت موجود ہے۔

    رپورٹ کے مطابق صوبہ کے پرائیویٹ اسپتالوں میں 417وینٹی لیٹرز اس وقت قابل استعمال ہیں، نجی اسپتالوں میں بھاری بھر کم فیسوں کے باعث شہری وینٹی لیٹرز کیلئے سرکاری اسپتالوں کا رخ کرتے ہیں تاہم سرکاری اسپتالوں میں بعض وینٹی لیٹرز تو بااثر سیاسی شخصیات اور بیوروکریٹ سمیت دیگر افراد کی سفارش پر بھی دیاجاتا ہے۔

    اس کے علاوہ گزشتہ کئی سالوں سے 2ارب روپے سے زائد رقم مختص کئے جانے کے باوجود گلشن اقبال نیپا چورنگی پر واقع سندھ حکومت اسپتال کے منصوبے کو تاحال مکمل نہ کرسکی جبکہ کم و بیش بیشتر سرکاری اسپتالوں میں بروقت ٹینڈر نہ ہونے کے باعث مریضوں کی بڑی تعداد ادویات باہر خریدنے پر مجبور ہوتی ہے۔

  • پاکستان میں مقامی طور پر وینٹی لیٹرز کی تیاری کی اجازت مل گئی

    پاکستان میں مقامی طور پر وینٹی لیٹرز کی تیاری کی اجازت مل گئی

    اسلام آباد: پاکستان میں مقامی طور پر وینٹی لیٹرز کی تیاری کی اجازت مل گئی ، یہ وینٹی لیٹرعالمی معیارکےمطابق جبکہ کئی گنا سستے بھی ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انجینئرنگ کونسل نے مقامی طور پر وینٹی لیٹرز تیار کرنے کی منظوری دے دی، ایکسپرٹ کمیٹی نےمنظوری دی۔

    وینٹی لیٹرز کی تیاری اور ٹیسٹنگ کے لیے تیز ترین طریقہ کار اپنایا گیا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزیر فواد چوہدری کی درخواست پر تیز ترین طریقہ کار کی ہدایت کی۔

    مقامی طورپر وینٹی لیٹرز کی تیاری کی خصوصیات اور ٹیسٹ کا طریقہ کارتیار کیا گیا ہے ، یہ وینٹی لیٹرعالمی معیارکےمطابق جبکہ کئی گنا سستے بھی ہوں گے۔

    کورونا کے باعث وینٹی لیٹرکی بڑھتی ہوئی طلب کےباعث قانونی پیچیدگیوں کوختم کیا گیاہے ، پاکستان انجینئرنگ کونسل کو وینٹی لیٹرز کے 48 ڈیزائن بھی موصول ہوئے جس میں سے 3 ڈیزائنز منظوری کے لیے ڈریپ کو بھیجے گئے ہیں۔

    پہلے مرحلے میں پریشر اور والیوم کنٹرول میکینکل وینٹی لیٹرز کی تیاری کی اجازت دی گئی ہے، جسے مسلسل 96 گھنٹے انسانی جسم پر چیک کیا جائے گا ، ماہرین کی کمیٹی ہر 6 ماہ بعد وینٹی لیٹر کی خصوصیات اور ٹیسٹنگ طریقہ کار کا جائزہ لے گی۔

  • کورونا کے مریضوں کیلئے ناکارہ وینٹی لیٹرز کو کارآمد بنانے کا فیصلہ

    کورونا کے مریضوں کیلئے ناکارہ وینٹی لیٹرز کو کارآمد بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : ملک کےسرکاری اورنجی اسپتالوں کے ناکارہ وینٹی لیٹرزکوکارآمدبنانےکافیصلہ کرلیا گیا، فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ وینٹی لیٹرز کارآمد بناکر کورونا کے مریضوں کیلئے استعمال ہوں گے، انشا اللہ پاکستان کورونا کو شکست دینے والے ممالک میں سرفہرست ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناوائرس کی صورتحال کےپیش نظروزارت سائنس وٹیکنالوجی نے بڑا اقدام کرتے ہوئے ملک کےسرکاری اورنجی اسپتالوں کے ناکارہ وینٹی لیٹرز کو کارآمد بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوادچوہدری نے کہا ہے کہ وینٹی لیٹرزکارآمدبناکرکوروناکےمریضوں کیلئے استعمال ہوں گے ، پاکستان میں 1000سے زائد وینٹی لیٹر فنکشنل نہیں تھے۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ وفاقی اورصوبائی سطح پرٹیمیں تشکیل دےدی ہیں، خراب وینٹی لیٹرکی مرمت سمیت ٹیکنکل ٹریننگ کی سہولت فراہم کی جائے گی ، خوشی ہےپاکستانی نوجوان انجینئرزمشکل کی گھڑی میں ساتھ کھڑےہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان وینٹی لیٹرزاورٹیسٹنگ کٹس نہیں بناتا تھا، آج پاکستان اپنےوینٹی لیٹرزاورٹیسٹنگ کٹس بنانےجارہاہے، ڈریپ نےقانونی کارروائی مکمل کرلی ہے، مینوفیکچرنگ سے پہلے لائسنسز کے عمل کا جلد آغازہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت سائنس وٹیکنالوجی نےاپنےلوگوں میں خوداعتمادی پیداکی، ہم مل کرکوروناوائرس کوشکست دیں گے، انشا اللہ پاکستان کورونا کو شکست دینے والے ممالک میں سرفہرست ہوگا۔