Tag: vice chancellors

  • وائس چانسلرز کی تعیناتی، پنجاب حکومت نے گورنر کا اعتراض بے معنی قرار دے دیا

    وائس چانسلرز کی تعیناتی، پنجاب حکومت نے گورنر کا اعتراض بے معنی قرار دے دیا

    لاہور: پنجاب حکومت نے وائس چانسلرز کی تعیناتی کے سلسلے میں گورنر کا اعتراض بے معنی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وائس چانسلرز کی تعیناتی پر گورنر پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے درمیان اختلافات سامنے آئے ہیں، پنجاب حکومت نے گورنر پنجاب کے اعتراضات کا جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ جن جامعات کے امیدواروں پر اعتراض لگایا گیا ہے، حکومت ان کا ساتھ دے گی۔

    ذرائع پنجاب حکومت کا مؤقف ہے کہ تین ناموں کی سمری بھیجنے کا اعتراض بے معنی ہے، گورنر پنجاب نے شرمندگی سے بچنے کے لیے 6 جامعات پر اعتراض لگا دیے ہیں، اور گورنر پنجاب نے قانون کی غلط تشریح کی۔

    وائس چانسلرز کی تقرری اور آب پاک اتھارٹی پر گورنر اور حکومت پنجاب میں ٹھن گئی

    پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے ایک نام بھیجنا ہے، اور گورنر نے اس پر دستخط کرنے ہیں، 18 ویں ترمیم کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس وائس چانسلرز کے چناؤ کا اختیار ہے۔

    پنجاب حکومت نے یہ بھی کہا کہ سندھ میں جامعات کا چانسلر وزیر اعلیٰ خود ہیں، سندھ کے طرز پر پنجاب کو عمل پیرا ہونے پر مجبور نہ کیا جائے۔

  • طالبات سے ہراسانی کا واقعہ، 7جامعات کے وائس چانسلرز تبدیل

    طالبات سے ہراسانی کا واقعہ، 7جامعات کے وائس چانسلرز تبدیل

    پشاور : گومل یونیورسٹی میں طالبات سے ہراسانی واقعے کے بعد خیبر پختونخوا کی 7جامعات کے وائس چانسلرز تبدیل کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کی 7جامعات کے وائس چانسلرز کو تبدیل کردیا گیا ، گومل یونیورسٹی میں طالبات سے ہراسانی واقعے کے بعد تبادلے کیے گئے ہیں۔

    ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نوٹیفکیشن جاری کردیے ہیں ، نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر افتخار احمد کو وائس چانسلر گومل یونیورسٹی تعینات کردیا گیا جبکہ ویمن یونیورسٹی صوابی،یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی مردان ، خوشحال خان یونیورسٹی،یونیورسٹی آف ایگریکلچر ڈی آئی خان کے وائس چانسلرز بھی تبدیل کئے گئے ہیں۔

    لکی مروت، ایبٹ آباد، اور ہزارہ یونیورسٹی میں بھی نئے وائس چانسلرز تعینات کر دیئے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : طالبات کو ہراساں کرنے میں ملوث پروفیسر نوکری سے برخاست

    یاد رہے گذشتہ ماہ اے آر وائی نیوز کی ٹیم سرعام نے ڈیرہ اسماعیل خان میں گومل یونیورسٹی پر چھاپہ مار کر طالبات کو ہراساں کرنے والے پروفیسر صلاح الدین کو نوکری سے برخاست کروادیا تھا ۔

    پروفیسر صلاح الدین طالبات کو نمبر کم کرانے کی دھمکی دے کر ہراساں کرتا تھااور خواتین اساتذہ سے بھی دست درازی کرچکا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز اقرار الحسن کے مطابق ملزم کے خلاف جنسی ہراسگی کی مسلسل شکایات کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔

    ٹیم سرعام نے ملزم پروفیسر کے خلاف تمام ویڈیو اور شواہد حاصل کیے جس کے بعد اسے نوکری سے برخاست کردیا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق پروفیسر صلاح الدین کی 35 سال کی سروس ہے اور یہ ملزم ڈین آف آرٹس تھے اور یونیورسٹی کا سب سے بڑا عہدہ ان کے پاس تھا۔

  • سرکاری جامعات کے وائس چانسلر کی تقرری‘عدالت نے پنجاب حکومت کا اختیار دے دیا

    سرکاری جامعات کے وائس چانسلر کی تقرری‘عدالت نے پنجاب حکومت کا اختیار دے دیا

    لاہور: ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے حکومت پنجاب کو پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کےوائس چانسلرز کی تعیناتیوں کا اختیار دیتے ہوئے ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کی جانب سے چار یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تعیناتی غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

    لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ اور جستس شجاعت علی خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا۔عدالت نے حکومت پنجاب اور پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے دائر اپیلوں کو منطور کرتے ہوئے فیصلے میں کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تعیناتیاں کرنا حکومت پنجاب کا اختیار ہے۔حکومت پنجاب سرچ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں وائس چانسلرز کی تعیناتیاں کرے۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن سرچ کمیٹی کو کم سے کم رہنمائی فراہم کرنے کا پابند ہے۔عدالت نے کہا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن یکساں معیار تعلیم قائم کرنے کے لئے مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری حاصل کرئے۔

    پنجاب کی 4 جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرریاں کالعدم قرار

     مشترکہ مفادات کونسل چھ ماہ کےعرصے میں یکساں معیار تعلیم قائم کرنے کے لئے پالیسی وضع کرے۔عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر ظفر معین ناصر کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست بھی مسترد کردی۔عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ سنگل بنچ کے فیصلے سے سات دیگر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تعیناتیوں سے ابہام پیدا ہوا، ساتوں یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تعیناتیاں قانون کے مطابق کی گئیں ہیں۔

    عدالت نے سرچ کمیٹی کوپنجاب یونیورسٹی، لاہور کالج وویمن یونیورسٹی،، سرگودھا یونیورسٹی اور نواز شریف انجئینرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلرز کی تعیناتیاں عدالتی فیصلے کے مطابق کرنے کی ہدایت کردی۔

    پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے ملک اویس خالد ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوتے رہے جبکہ ڈاکتر مجاہد کامران سمیت دیگر وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کے خلاف درخواست گزار اورنگزیب کےوکیل صفدر شاہین پیرزادہ کیس میں پیش ہوتے رہے۔