Tag: victims

  • ٹنڈر سوینڈلر کے فراڈ کا شکار خواتین کے لیے بڑا اعزاز

    ٹنڈر سوینڈلر کے فراڈ کا شکار خواتین کے لیے بڑا اعزاز

    ابو ظہبی: اسرائیلی دھوکے باز سائمن لیوائیو عرف ٹنڈر سوینڈلر کی دھوکا دہی کا شکار 2 خواتین عرب ویمن فورم میں شرکت کریں گی، مذکورہ فراڈیے پر بنائی گئی نیٹ فلکس کی دستاویزی فلم دنیا بھر میں بے حد مقبول ہوئی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سائمن لیوائیو المعروف ٹنڈر سوینڈلر کے فراڈ کا شکار ہونے والی 2 خواتین اگلے ہفتے دبئی میں منعقد ہونے والے دی عرب ویمن فورم میں شریک ہوں گی۔

    ناروے کی ٹی وی سلیبرٹی سسلی فجیل ہوئے اور سویڈن کی کاروباری شخصیت پرنیلا سجہولم کو نیٹ فلکس کی ڈاکیومنٹری دی ٹنڈر سوینڈلر سے شہرت ملی۔

    انہوں نے بتایا کہ کس طرح ایک اسرائیلی فراڈیے نے انہیں دھوکہ دیا، اس نے ان کے ساتھ مشہور ڈیٹنگ ایپ ٹنڈر پر رابطہ کر کے فراڈ کیا تھا۔

    سائمن لیوائیو نے سسلی فجیل اور پرنیلا سجہولم اور دیگر افراد کو جذباتی کیا اور ان سے لاکھوں ڈالر دینے کی اپیل کی، رپورٹس کے مطابق اس نے مختلف لوگوں سے ایک کروڑ ڈالر اینٹھے۔

    عرب ویمن فورم جو 17 اور 18 مئی کو دبئی میں ہو رہا ہے، کو منعقد کرنے والے پبلشر اسپیشل ایڈیشن کے سی ای او جولین حواری نے بتایا کہ وہ ان خواتین سے اس لیے متاثر ہوئے کیونکہ انہوں نے ایک عادی فراڈیے کے ساتھ جنگ کی۔

    یہ ایونٹ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں سماجی تبدیلی آئی ہے، دونوں ممالک نے حالیہ برسوں میں کئی طرح کی اصلاحات کی ہیں جن میں سعودی خواتین کو آزادی دینا اور عرب امارات میں جینڈر بیلنس کونسل کا قیام شامل ہے۔

  • چاقو زنی کا شکار خاتون کا شیر خوار بچہ زندگی کی بازی ہار گیا

    چاقو زنی کا شکار خاتون کا شیر خوار بچہ زندگی کی بازی ہار گیا

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتیں بدستور جاری ہیں گزشتہ دنوں خنجر کے وار سے ہلاک ہونے والی حاملہ خاتون کا چند روز کا بچہ اسپتال میں دم توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوبی علاقے کروئیڈن میں چاقو حملے کے افسوفس ناک واقعے میں آٹھ ماہ کی کائل میری نامی 26 سالہ حاملہ خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ چاقو زنی کا نشانہ بننے والی خاتون نے جائے وقوعہ پر ہی بچے کو جنم دیا تھا جسے ریسکیو اہلکاروں نے تشویش ناک حالت میں استپال میں منتقل کردیا تھا، جہاں وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔

    میٹروپولیٹن پولیس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں ایک شخص کو مقتول خاتون کے گھر کی جانب بھاگتےہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    انوسٹی گیشن ٹیم کا کہنا ہے کہ ’اس کیس کی تحقیقات میں بہت مشکلات آرہی ہیں‘۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ’عوام فوری طورپر ویڈیو میں دیکھے جانے والے شخص سے متعلق سیکیورٹی اہلکاروں کو مطلع کرے تاکہ ملزم کو گرفتار کرکے اس سے تفتیش کی جاسکے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے قتل کے شبے میں دو افراد کو گرفتار کیا تھا، 29 سالہ ملزم تاحال پولیس کی تحویل میں ہے جبکہ 37 سالہ ملزم کو رہا کردیا تاہم وہ اب بھی زیر تفتیش ہے۔

    پولیس چیف کاکہنا تھا کہ یہ ایک خوفناک حادثہ ہے ’پولیس کی ہمدردیاں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں‘ پولیس واقعے کی تحقیقات میں جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کررہی ہے ملزمان کو انصاف کے کہٹرے میں ضرور لائیں گے۔

    لندن کے میئر صادق خان نے ٹویئٹر پر تحریر کیا کہ ’ہمارے معاشرے میں خواتین کے خلاف تشدد اور غیرت کے نام پر گھر میں قتل ہونا عام سی بات ہے، میری دعائیں معصوم بچے کے ساتھ ہیں جس نے بدقسمتی سے اپنی ماں کو کھو دیا‘۔

    برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

  • سعودی عرب نے سانحہ کرائسٹ چرچ کے دو متاثرین کو گھر دینے کا اعلان کردیا

    سعودی عرب نے سانحہ کرائسٹ چرچ کے دو متاثرین کو گھر دینے کا اعلان کردیا

    ریاض : سعودی عرب نے کرائسٹ متاثرین کے خاندانوں کو گھر دینے کا اعلان کردیا، جن میں ایک پاکستانی اور ایک شام سے تعلق رکھنے والی فیملی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی عالمی تنظیم ”مسلم ورلڈ لیگ “نے کرائسٹ چرچ میں مسجد النور میں شہید ہونیوالے افراد کے دو خاندانوں کو گھر خرید کر دینے جبکہ باقی شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کو رواں سال اپنے خرچ پر حج کرانے کا اعلان کیا ہے۔

    سعودی حکام کا کہنا تھا کہ جن شہداء کے خاندانوں کو گھر دیا جائے گا ان میں ایک پاکستانی اور ایک شام سے تعلق رکھنے والی فیملی شامل ہے۔

    مسلم ورلڈ لیگ کے ریجنل ڈائریکٹر مصحب ایبن نے میڈیا کو بتایا کہ ہم کرائسٹ چرچ کی مسلم کمیونٹی کو متحد اور مضبوط کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگست میں تمام متاثرین حج کیلئے تیار ہوں گے،وہ لوگ، شہید ہونیوالے دو خاندانوں کیلئے گھر بھی اگست تک تیار ہو جائیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ جو اس سال زخمی ہونے کے باعث سفر نہیں کرسکیں گے ان کو آئندہ سال حج کرایا جائے گا، تقریبا سو سے زائد لوگ ہیں جن کو ہم نے رواں سال حج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس موقع پر النور مسجد میں شہید ہونیوالے پاکستانی شہری نعیم راشد کی بیوہ عنبرین نے بتایاکہ نیا گھر ملنا اورحج کےلئے جانا ہماری فیملی کےلئے لائف چینجنگ ہوگا، ابھی تک ہم غم سے باہر نہیں آسکے لیکن اپنا گھر اوراللہ تعالیٰ کے گھر میں جانے کی سعادت حاصل کرنا ہماری فیملی کے لیے بہت بڑا ریلیف ہوگا۔

    انہوں نے مسلم ورلڈ لیگ تنظیم کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ اس تنظیم نے مشکل گھڑی میں ہماری مدد کی ہے، شام سے تعلق رکھنے والی فیملی کے رکن خالد مصطفی اورحمزہ مصطفی بھی مسجد النور میں فائرنگ کے واقعہ میں شہید ہو گئے تھے ،تنظیم اس شامی فیملی کو بھی گھر دےگی۔

  • بھارتی مسلم خاتون کو سپریم کورٹ نے 15 سال بعد انصاف دیدیا

    بھارتی مسلم خاتون کو سپریم کورٹ نے 15 سال بعد انصاف دیدیا

    نئی دہلی : بھارتی سپریم کورٹ نے گجراتی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ 15 سال قبل پُر تشدد واقعات کے دوران نشانہ بننے والی مسلمان خاتون کو 50 لاکھ روپے زر تلافی، نوکری اور ایک مکان فراہم کریں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت خواتین کے لیے ایک انتہائی خطرناک ملک بن گیا ہے جہاں خواتین کے لیے اپنی عصمت برقرار رکھنا ایک ڈراؤنا خواب بن چکا ہے، ستم بالائے ستم تو یہ کہ جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین کئی کئی برسوں تک انصاف کی منتظر رہتی ہیں ایسا ہی کچھ بھارت کی مسلمان خاتون کے ساتھ ہوا جسے انصاف کیلئے 15 برس انتظار کرنا پڑا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ متاثرہ خاتون بلقیس بانو نے 5 لاکھ روپے کی پیش کش کو مسترد کردیا تھا، خاتون کے وکیل نے سپریم کورٹ کے حکم کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے دیگر متاثرین کو ان کے مقدمات میں مدد ملے گی۔

    بلقیس بانو کی وکیل شوبھا گپتا کا کہنا تھا کہ اس کیس میں عدالت کی جانب سے ریپ کے متاثرہ فرد کو زیادہ سے زیادہ تلافی معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے، انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران عدالتی فیصلے کو تاریخی قرار دیا۔

    ان کے مطابق اس سے قبل 2017 میں شمال مشرقی بھارت میں ایک متاثرہ فرد کو 13 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا جس کے بعد بلقیس بانو کے کیس میں سب سے زیادہ زر تلافی ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب اس طرح کے احکامات منظور کیے جاتے ہیں، جی ہاں، تو اس سے آپ کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ‘اس سے ایک پیغام جاتا ہے کہ عدالتیں موجود ہیں اور انصاف اب بھی فراہم کیا جارہا ہے۔گزشتہ سال سپریم کورٹ نے ایک اسکیم منظور کی تھی، جس میں ریپ متاثرین کے لیے زر تلافی 10 لاکھ روپے مقرر کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بھارت میں کم عمرلڑکی سے 13 افراد کی جنسی زیادتی

    بھارت میں کاشتکار خواتین جنسی زیادتی کا نشانہ بننے پر مجبور

    عدالت کا کہنا تھا کہ یہ امداد متاثرین کی صحت اور بحالی کے لیے استعمال ہوگی۔ 2012 میں نئی دہلی میں ایک طالبہ کے گینگ ریپ کے بعد ملک بھر میں احتجاج کیا گیا تھا جس کے بعد بھارت نے جنسی حملوں کے حوالے سے قانون کو مزید سخت کردیا۔

    تاہم ان سب کے باوجود بھی خواتین کو حکام تک پہنچے میں متعدد مشکلات کا سامنا ہے، جس میں مخالف رویے کی حامل پولیس، غلط میڈیکل اور فرانزک ٹیسٹ، بناوٹی تفتیش اور کمزور پروسیکیوشن شامل ہے۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، جنگلی حیات کیلئے قائم ٹرسٹ کا شہید بچوں کو خراج تحسین

    سانحہ کرائسٹ چرچ، جنگلی حیات کیلئے قائم ٹرسٹ کا شہید بچوں کو خراج تحسین

    ولنگٹن : نیوزی لینڈ حکام نے کرائسٹ چرچ حملے میں شہید ہونے والے چھ نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کےلیے کیوی پرندوں کے نام بچوں سے منسوب کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے تیسرے برے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ ماہ سفید فام نسل پرست دہشت گرد برنٹین ٹیرنٹ نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 50 مسلمانوں کو شہید کردیا تھا جس کے بعد نیوزی لینڈ کی عوام کی جانب سے مسلسل مختلف انداز میں شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ میں جنگلی حیات کی بقا کے لیے قائم پیوکینی ویسٹرن ہلزفارسٹ ٹرسٹ نے افسوس ناک حملے میں شہید ہونے والے چھ نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کےلیے چھ کیوی پرندوں لے نام ان سے منسوب کرکے انہیں جنگل میں آزاد کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پیوکینی ویسٹرن ہلز فارسٹ ٹرسٹ نے کیوی پرندوں کے نام مذکورہ بچوں کے نام سے منسوب کیے ہیں۔

    ’24 سالہ طارق عمر، 21 سالہ طلحہٰ نعیم، 17 سالہ محمد مازق محمد ترمذی، 16 سالہ حمزہ مصطفیٰ، 14 سالہ سیّد ملنی، 3 سالہ ابراہیم‘

     

    پیوکینی ہلز فارسٹ ٹرسٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں نہیں پتہ کہ ہم نے کوئی بڑا کام کیا ہے یا نہیں، ہم بس متاثرہ بچوں کے لیے کچھ کرنا چاہتے تھے‘۔

    مزید پڑھیں : سانحہ کرائسٹ چرچ، عدالت نے دہشت گرد کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے سفید فام دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ پر 50 افراد کے قتل کی فرد جرم عائد کی تھی تاہم دہشت گرد پر دہشت گردی کا مقدمہ چلانے سے پہلے نیوزی لینڈ کی عدالت نے ملزم کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

  • مسلمانوں سے اظہار یکجہتی، اماراتی حکام کا جیسنڈا آرڈرن کو منفرد انداز میں خراج تحسین

    مسلمانوں سے اظہار یکجہتی، اماراتی حکام کا جیسنڈا آرڈرن کو منفرد انداز میں خراج تحسین

    دبئی : مسلمانوں سے اظہار یکجہتی پر اماراتی حکام نے کیوی وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے برج خلیفہ کو جیسنڈا آرڈرن کی تصویر سے مزین کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیر اعظم اور ریااست دبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے جیسنڈا آرڈرن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جیسنڈا نے ہمدردی، اور رحم دلی کی اعلیٰ مثال کردی۔

    شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد پر دہشت گردانہ حملوں کے بعد مسلمانوں کی حمایت پر جیسنڈا آرڈرن کی تعریف کرتے کہا کہ نیوزی لینڈ کی مضبوط قیادت کی دنیا بھر میں دھوم ہے، کیوی وزیر اعظم نے مسلمانوں کے دل جیت لیے۔

    اماراتی حکام اور عوام نے جیسنڈا آرڈرن کو مسلمانوں کی بھرپور حمایت کرنے پر منفرد انداز میں خراج تحسین پیش کیا اور دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ پر وزیر اعظم جیسنڈا کی تصویر سے مزین کرکے سلام پیش کیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جیسنڈا آرڈرن کی کرائسٹ چرچ حملے کے متاثرین کو گلے لگاکر دلاسہ دیتے ہوئے تصویر برج خلیفہ پر مزین ہوئی دیکھنے والوں سلام پیش کیا۔

    حکام دبئی شیخ محمد نے جمعے کے روز ٹویٹر پر برج خلیفہ کی جیسنڈا آرڈرن کی تصویر سے مزین تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’آج نیوزی لینڈ نے کرائسٹ چرچ شہداء کے احترام میں دومنٹ کی خاموشی کی‘۔

    شیخ محمد نے لکھا کہ کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کے بعد جب مسلمان صدمے میں تھے اس وقت نیوزی لینڈ کی حکومت اور وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کے خلوص، ہمدردی اور معاونت نے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دل جیت لیے ہیں’ شکریہ جیسنڈا آرڈرنا ور شکریہ نیوزی لینڈ‘۔

  • ٹیکساس اسکول فائرنگ، حملہ آور کے خلاف عدالت میں رپورٹ پیش

    ٹیکساس اسکول فائرنگ، حملہ آور کے خلاف عدالت میں رپورٹ پیش

    ٹیکساس: امریکی شہر ہیوسٹن کے قریب اسکول میں فائرنگ کرنے والا 17 سالہ حملہ آور کا کہنا ہے کہ ’میں نے فائرنگ سے قبل کچھ طلبہ کو فرار کردیا تھا تاکہ وہ میری کہانی سنا سکیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں واقع سانتا فی ہائی اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 13 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسکول میں فائرنگ کرنے والے طالب علم نے پولیس حراست میں بیان دیا کہ ’میں نے کچھ اسٹوڈنٹس جو میری پسندیدہ تھے انہیں بھاگا دیا کہ تاکہ وہ میری کہانی سنا سکے‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے ڈیمیٹریوس پیگورٹز کو عدالت میں پیش کردیا تھا، مقدمے کی سماعت کے دوران مذکورہ طالب علم پر عدالت نے جمعے کے روز اسکول میں 10 افراد کو قتل کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت میں پیش کیے گئے ایفٹ ڈیفٹ کے مطابق ’17 سالہ ڈیمیٹریوس پیگورٹز نے متعدد افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے جس کے بعد قانوناً حق استعمال کرتے ہوئے خاموشی اختیار کیے ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے حکام کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ حملہ آور نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد خود کو پولیس کی حراست میں دیا‘۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا یہ تبادلہ 15 منٹ تک جاری رہا، تاہم خودکشی کرنے کی ہمت نہیں ہوئی اس لیے ڈیمیٹریوس پیگورٹز نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں 8 طالب علم اور دو اساتذہ ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے تھے، زخمی ہونے والوں میں اسکول کا سیکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے جس کی حالت نازک ہے۔

    یاد رہے کہ حملہ آور نے اسکول میں فائرنگ کرنے کے لیے مبینہ طور پر شارٹ گن اور ریوالور کا استعمال کیا تھا، جو مذکورہ حملہ آور کے والد کا اسلحہ تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد میں زیادہ تعداد اسکول میں زیر تعلیم بچوں کی ہے۔

    امریکی ریاست ڑیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کا کہنا ہے کہ ’متاثرہ اسکول کے جنوب میں 65 کلو میٹر دور متعدد اقسام کا دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے، جس میں سی او 2 ڈیوائس اور پیٹرول بم بھی شامل ہے‘۔

    خیال رہے کہ ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کا کہنا تھا کہ پولیس نے حملہ آور کی ڈائری، کمپیوٹر اور موبائل فون کا جائزہ لیا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ مذکورہ شخص حملے کے بعد خودکشی کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔

    سانتا فی پولیس کی جانب سے علاقہ مکینوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ ’کسی بھی مشکوک چیز کے ملنے پر اسے چھونے کے بجائے پولیس کو مطلع کریں‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فائرنگ میں زخمی ہونے والے افراد میں متعدد پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جن میں بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے واردات کے فوراً بعد کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا۔

    ہیوسٹن پولیس کا کہنا ہے حملہ آور کی شناخت 17 سالہ ڈیمیٹریوس پیگورٹز کے نام سے ہوئی ہے جو سانتا فی ہائی اسکول کا پرانا طالب علم تھا۔

    خیال رہے کہ جمعے کے روز امریکی شہر ہیوسٹن کے قریب سانتا فی ہائی اسکول میں فائرنگ سے 17 پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سمیت دس افراد جاں بحق ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جنوبی افریقہ: چاقو بردار افراد کا مسجد پر حملہ، امام جاں بحق، تین زخمی

    جنوبی افریقہ: چاقو بردار افراد کا مسجد پر حملہ، امام جاں بحق، تین زخمی

    کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقہ میں چاقو بردار افراد نے مسجد پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں مسجد کے امام جاں بحق اور تین نمازی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن میں پیش آیا جہاں چاقو بردار تین افراد نے اچانک عبادت میں مشغول نمازیوں پر حملہ کر دیا، حملہ آور نے چاکو کے وار سے مسجد کے امام کو موقع پر ہی شہید کر دیا جبکہ تین افراد اس حملے کے نتیجے میں شدید زخمی ہیں جن کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

    ڈربن کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں مسجد کے امام خون سے لہو لہان ہوگئے تھے، بعد ازاں انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تو وہ جانبر نہیں ہوسکے، علاوہ ازیں اس حملے میں تین افراد زخمی ہیں جنہیں بچانے کی بھرپور کوشش کی جاری ہے تاہم حالت غیر ہے۔

    برلن میں انتہاپسندوں نےمسجد پرحملہ کرکےآگ لگادی

    مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آور تینوں افراد کے گلے کاٹ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، جبکہ فرار ہونے سے قبل ملزمان نے آتش گیر مادہ چھڑک کر مسجد کو شہید کرنے کی کوشش بھی کی جس کے باعث مسجد کا بڑا حصہ متاثر ہوا۔

    دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ کیوں کیا گیا اور اس کے پیچھے کیا محرکات ہیں یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا البتہ تحقیقات کر رہے ہیں جلد حقائق سامنے آئیں گے اور ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

    امریکہ میں نمازفجر کےدوران مسجد پر بم حملہ

    واقعے سے متعلق عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ حملہ آور بندوقوں اور چاقوؤں سے لیس تھے، جنہوں نے اچانک نمازیوں پر حملہ کر دیا، جس کے باعث زخمی افراد کے چہرے اور لباس خون سے تر ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا میں سیکیورٹی ایجنسی کے دفتر کے باہر فائرنگ، پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی

    امریکا میں سیکیورٹی ایجنسی کے دفتر کے باہر فائرنگ، پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی

    واشنگٹن: امریکی ریاست میری لینڈ میں قائم نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے دفتر کے باہر مسلح شخص نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت تین افراد زخمی ہوگئے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ حملہ باقاعدگی منصوبہ بندی سے کیا گیا۔ فائرنگ کے بعد پولیس کی جانب بروقت کارروائی کرتے ہوئے مسلح شخص کو گرفتار کرلیا گیا، جس سے مزید تفتیش جاری ہے۔

    امریکا میں مسلح حملہ آور کی فائرنگ سے امام مسجد جاں بحق

    پولیس حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر پہنچ کر فوری کاروائی کی گئی اور زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا جن کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

    نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حادثے کے مقام کو مکمل طور کر کلیئر کرالیا گیا ہے، اب خطرے کی کوئی بات نہیں، حالات قابو میں ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے موقع پر پہنچ کر فوری کارروائی کی جن کے ہمرا این ایس اے (نیشنل سیکیورٹی ایجنسی) کا عملہ بھی موجود تھا۔

    امریکا سمیت مختلف ممالک میں تاوان کے لیے سائبر حملہ

    خیال رہے اس سے قبل سنہ 2015 مارچ میں کار سوار دو مشتبہ افراد نے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے مرکزی دروازے سے دفتر میں گھسنے کی زبردستی کوشش کی تھی جس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور ایک مشتبہ شخص جاں بحق ہوگیا تھا۔

     2015 میں رونما ہونے والے واقعے میں ملزمان نشے میں دھت ہے۔ البتہ آج پیش آنے والے حملے میں منصوبہ بندی کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے متاثرین کی درخواست دائر

    سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے متاثرین کی درخواست دائر

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاون جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے درخواست دائر کردی، درخواست متاثرین سانحہ ماڈل ٹاون کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں حکومت پنجاب کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے ماڈل ٹاون انکوائری رپورٹ منظر عام پر آنے سے ذمہ داروں کا تعین ہو گا، انکوائری رپورٹ منظر عام پر لا کر مقتولین کے ورثا کو جلد انصاف کی فراہمی کا عمل ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت کسی شہری کو بھی معلومات کی فراہمی سے نہیں روکا جا سکتا، انفرمیشن کمشنر کی عدم تعیناتی کی بناء پر سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ فراہم نہیں کی جا رہی۔ انصاف کی فراہمی میں تاخیر آئین کی روح کے خلاف ہے۔

    متاثرین کا درخواست میں کہنا ہے کہ ماڈل ٹاون عدالتی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کی متعدد درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں پہلے سے ہی زیر سماعت ہیں، ہائیکورٹ کے فل بنچ نے کئی ماہ سے ان درخواستوں پر سماعت نہیں کی، سماعت نہ ہونے سے تین برسوں سے ماڈل ٹاون انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کی درخواستوں پرفیصلہ نہیں ہوسکا، درخواستوں پر جلد فیصلہ نہ ہونے سے ملزمان کو فائدہ ہو رہا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سانحہ ماڈل ٹاون جوڈیشل رپورٹ متاثرین کو فراہم کرنے اور منظر عام پر لانے کے احکامات صادر کرے۔

    یاد رہے کہ تین سال قبل پولیس کی جانب سے ماڈل ٹاون میں منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان مزاحمت ہوئی، پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔