Tag: Violation

  • سعودی خروج و عودہ کی خلاف ورزی، دیگر خلیجی ممالک میں بھی پابندی ہوگی؟

    سعودی خروج و عودہ کی خلاف ورزی، دیگر خلیجی ممالک میں بھی پابندی ہوگی؟

    ریاض: سعودی حکام نے اس بات کی تردید کی ہے کہ خروج و عودہ کی خلاف ورزی کرنے کے بعد مملکت آنے پر پابندی کا سامنا کرنے والے افراد پر، دیگر خلیجی ممالک میں بھی داخلے پر پابندی عائد ہوتی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ جو غیر ملکی خروج و عودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں ان پر 3 برس کی پابندی صرف سعودی عرب کے لیے ہے یا خلیجی ممالک جانے کے لیے بھی؟

    جس کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ خروج و عودہ قانون کی خلاف ورزی پر عائد کی جانے والی پابندی صرف سعودی عرب کے لیے ہے۔

    ایسے افراد جو خروج و عودہ پر جانے کے بعد مقررہ وقت پر واپس نہیں آتے انہیں مملکت میں 3 برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے، ایسے افراد صرف اپنے سابق کفیل کی جانب سے جاری کردہ نئے ویزے پر ہی سعودی عرب آسکتے ہیں۔

    ضوابط کے حوالے سے سوال پر جوازات کا کہنا تھا کہ خروج و عودہ کی خلاف ورزی جن پر رجسٹرڈ ہوتی ہے وہ صرف سعودی عرب کے لیے ہی 3 برس کے لیے بلیک لسٹ کیے جاتے ہیں۔

  • سعودی عرب: سگنل توڑنے پر جرمانہ نہیں ہوگا، مگر کس صورت میں؟

    سعودی عرب: سگنل توڑنے پر جرمانہ نہیں ہوگا، مگر کس صورت میں؟

    ریاض: سعودی عرب کے محکمہ ٹریفک کے اہلکار صالح الغامدی کا کہنا ہے کہ ایمبولینس یا ایمرجنسی سروسز والی گاڑی کو راستہ دینے کے لیے سگنل توڑا جاسکتا ہے اور ایسی صورت میں جرمانے کے خلاف کارروائی بھی کی جاسکتی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی سروسز والی گاڑی کو راستہ دینے کے لیے ریڈ سگنل عبور کرنا سگنل توڑنا شمار نہیں ہوگا۔

    ٹریفک سلامتی کے رکن صالح الغامدی کا کہنا ہے کہ ایسی صورت میں سگنل توڑنا ٹریفک خلاف ورزی شمار نہیں کیا جائے گا، اگر سگنل توڑنے کی وجہ ایمرجنسی سرکاری سروسز والی گاڑی کے لیے راستہ دینا ہو۔

    انہوں نے کہا کہ سول ڈیفنس کی گاڑی، یا ایمبولینس وغیرہ کو راستہ دینے کے لیے سگنل توڑا جاسکتا ہے اور اسے ٹریفک خلاف ورزی نہیں مانا جائے گا۔

    الغامدی نے مزید کہا کہ اگر ایسی صورت میں سگنل توڑنے پر ٹریفک خلاف ورزی کا جرمانہ آجائے تو تصویر کے ذریعے اس کے خلاف کارروائی آپ کا حق ہوگا۔

  • سعودی عرب: ایگزٹ ری انٹری ویزے پر جا کر واپس نہ آنے پر کیا سزا ہے؟

    سعودی عرب: ایگزٹ ری انٹری ویزے پر جا کر واپس نہ آنے پر کیا سزا ہے؟

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ایگزٹ ری انٹری ویزے پر جا کر دوبارہ واپس نہ آنے والے غیر ملکیوں پر 3 سال کی پابندی عائد کی جائے گی، کیونکہ ان کے اس عمل سے ان کے آجر کو نقصان ہوتا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق جوازات کے سسٹم میں خرج ولم یعد کا قانون ان تارکین کے لیے ہے جو خروج و عودہ ویزے پر جا کر واپس نہیں آتے۔

    خروج و عودہ کا مقصد ایگزٹ ری انٹری ہے، اس ویزے کی خلاف ورزی پر جو پابندی عائد کی جاتی ہے وہ سزا کے طور پر ہوتی ہے کیونکہ وہ افراد جو ایگزٹ ری انٹری پر جا کر واپس نہیں آتے ان کے اس عمل سے آجر کو نقصان ہوتا ہے۔

    وہ تارکین جو مستقل طور پر وطن جانا چاہتے ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ پابندی سے بچنے کے لیے فائنل ایگزٹ ویزے پر ہی جائیں تاکہ جب چاہیں وہ کسی دوسرے ویزے پر مملکت آسکیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ خروج و عودہ پر 7 برس قبل مملکت سے گیا تھا، اس کے بعد دوبارہ کسی ویزے پر سعودی عرب نہیں آیا معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اب مملکت آسکتا ہوں۔

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج و عودہ کی خلاف ورزی جسے خرج ولم یعد کہا جاتا ہے، کے زمرے میں شامل ہونے والے افراد پر مملکت میں 3 برس کے لیے پابندی عائد کی جاتی ہے۔

    مذکورہ پابندی ختم ہونے کے بعد غیر ملکی کسی بھی دوسرے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے قانون کے تحت ایسے اقامہ ہولڈر غیر ملکی جو ایگزٹ ری انٹری پر مملکت سے جاتے ہیں اور ویزہ ایکسپائر ہونے سے قبل واپس نہیں آتے یا اپنے ایگزٹ ری انٹری کی مدت میں توسیع نہیں کرواتے ان پر خروج و عودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ کی جاتی ہے جسے خرج ولم یعد کہا جاتا ہے۔

    خروج و عودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ کیے جانے پر ایسے تارکین کو مملکت میں 3 برس کے لیے بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے، جن افراد پر خرج ولم یعد کی خلاف ورزی ریکارڈ ہوتی ہے وہ ممنوعہ مدت کے دوران کسی دوسرے ویزے پر مملکت نہیں آسکتے۔

    پابندی عائد کیے جانے کے بعد اگر مذکورہ افراد ممنوعہ مدت کے دوران مملکت آنا چاہیں تو انہیں صرف اپنے سابق اسپانسر کی جانب سے جاری کیے جانے والے نئے ویزے پر ہی مملکت آنے کی اجازت ہوتی ہے۔

    جوازات کے قانون کے مطابق خروج و عودہ کی پابندی عائد ہونے کے دو طریقے ہیں، پہلے طریقے کے تحت خروج و عودہ ایکسپائر ہونے کے 30 دن بعد اسپانسر اپنے ابشر یا مقیم اکاونٹ سے کارکن کو خرج ولم یعد کی کیٹگری میں شامل کر سکتا ہے جبکہ دوسرا طریقہ جوازت کی جانب سے مقرر کردہ ہے جو خود کار ہوتا ہے۔

    دوسرے طریقے کے تحت خروج و عودہ پر گئے ہوئے کارکن کا ایگزٹ ری انٹری ایکسپائر ہونے کے 6 ماہ بعد خود کار سسٹم کے تحت خروج و عودہ کی خلاف ورزی درج کی جاتی ہے۔

    خروج و عودہ کی خلاف ورزی کے حوالے سے مدت کا تعین کرتے وقت اس امر کا خیال رکھنا چاہیئے کہ سعودی عرب کے سرکاری اداروں میں قمری کلینڈر رائج ہے جس کے مطابق خروج و عودہ کی خلاف ورزی کا تعین کیا جائے کیونکہ قمری تاریخوں میں اختلاف ہوتا ہے۔

  • خروج عودہ کی خلاف ورزی پر اہلخانہ کو بھی مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے؟

    خروج عودہ کی خلاف ورزی پر اہلخانہ کو بھی مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے؟

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم شہریوں کے، خروج و عودہ پر جانے اور واپس نہ آنے کے حوالے سے سوالات کے جوابات دیے ہیں اور اس حوالے سے تفصیلی وضاحت پیش کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ اہلیہ خروج و عودہ پر گئی ہوئی ہیں اور ان کا فوری طور پر واپس آنے کا ارادہ نہیں، اگر اہلیہ کا اقامہ کینسل کرتا ہوں تو اس صورت میں کیا دوبارہ ان کے لیے ویزا جاری کروایا جا سکتا ہے؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ایسے خرج ولم یعد کے قانون کا اطلاق ورک ویزے پر مقیم افراد پرہوتا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) کے قوانین کے تحت ایسے تارکین جو خروج و عودہ پر جا کر واپس نہیں آتے، ان پر خروج وعودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ کی جاتی ہے۔

    ایسے تارکین وطن جو ورک ویزے پر مملکت میں مقیم ہوتے ہیں ان پر خروج و عودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ ہونے پر انہیں 3 برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے جس کے تحت وہ مقررہ مدت کے دوران نئے ورک ویزے پر نہیں آسکتے۔

    ماضی میں خرج ولم یعد کے سسٹم کا اطلاق فیملز پر بھی ہوتا تھا مگر بعدا زاں فیملیز کو اس سے چھوٹ دے دی گئی۔

    علاوہ ازیں خرج ولم یعد کے قانون کے تحت اس پابندی میں آنے والوں کو اس بات کی اجازت ہوتی ہے کہ وہ پابندی کے دوران سابق کفیل کے ویزے پر آسکتے ہیں۔

  • بینک اکاؤنٹ منجمد: سعودی حکام نے ٹریفک خلاف ورزی کرنے والوں کو وارننگ دے دی

    بینک اکاؤنٹ منجمد: سعودی حکام نے ٹریفک خلاف ورزی کرنے والوں کو وارننگ دے دی

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے جرمانے ادا نہ کرنے پر بینک اکاؤنٹ منجمد ہوں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے کہا ہے کہ راہ گیروں کی سلامتی اور ٹریفک حادثات پر کنٹرول کے لیے ٹریفک قانون کی دفعہ 75 میں ترمیم کی گئی ہے، ترمیم پر عمل درآمد کا لائحہ عمل متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون سے جاری کیا جائے گا۔

    ترمیم کے مطابق مخصوص خلاف ورزیوں کے جرمانے 15 روزہ مہلت کے اندر ادا نہ کرنے پر خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے بینک اکاؤنٹ منجمد کردیے جائیں گے، مہلت کی شروعات ٹریفک خلاف ورزی پر اعتراض کے لیے مقرر مدت گزرنے پر شروع ہوگی۔

    علاوہ ازیں خلاف ورزی کرنے والے کا اعتراض ٹریفک کورٹ سے مسترد کیے جانے کی صورت میں بھی مہلت شروع ہو جاتی ہے۔

    خلاف ورزی پر کیے جانے والے جرمانے میں ترمیم کا فیصلہ صادر ہونے پر بھی مہلت شروع ہوتی ہے بشرطیکہ خلاف ورزی کرنے والے نے مزید مہلت کی درخواست نہ کی ہو جس کی انتہائی مدت 90 روز ہے۔

    محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ جلد ان خلاف ورزیوں کا چارٹ جاری کر دیا جائے گا جن کے ارتکاب پر اکاؤنٹ منجمد نہیں ہوتے، اس حوالے سے دیگر قواعد و ضوابط کا بھی اعلان ہوگا۔

    محکمہ ٹریفک نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹریفک ضوابط کی پابندی کریں اور ٹریفک قانون کے اہداف حاصل کرنے کے لیے خلاف ورزیوں سے گریز کریں۔

  • حج قوانین کی خلاف ورزی پر ڈی پورٹیشن، حکام کی وضاحت

    حج قوانین کی خلاف ورزی پر ڈی پورٹیشن، حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے حج کے قوانین کی خلاف ورزی، ڈی پورٹ ہونے اور دوبارہ مملکت واپس آنے کے حوالے سے وضاحتیں پیش کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں امیگریشن قوانین کے تحت وہ افراد جو عمرہ، حج یا وزٹ ویزے پر مملکت آتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ مدت سے زیادہ مملکت میں قیام نہ کریں۔

    ایسے افراد جو اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں انہیں مملکت سے ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے، قانون کے مطابق سعودی شہری اور اقامہ ہولڈر غیر ملکیوں کے لیے بھی حج قوانین کی پابندی کرنا ضروری ہے۔

    ایک شخص نے حج خلاف ورزی کے حوالے سے دریافت کیا کہ حج خلاف ورزی پر ڈی پورٹ کیے جانے والے دوبارہ مملکت ورک ویزے پر آسکتے ہیں؟

    جواب میں اسے بتایا گیا کہ سعودی امیگریشن قوانین میں تبدیلی کے بعد ایسے غیر ملکی جنہیں حج خلاف ورزی ہی نہیں بلکہ کسی بھی قانون شکنی کے نتیجے میں ڈی پورٹ کیا جاتا ہے ان پر تاحیات سعودی عرب آنے پر پابندی عائد کردی جاتی ہے۔

    وزارت حج کے قانون کے مطابق سعودی شہری ہو یا اقامہ ہولڈر غیر ملکی، سب حج قانون کی پابندی کرنے کے پابند ہیں، اعلیٰ حج کمیٹی کے قانون کے مطابق ایک حج سے دوسرے حج کے لیے پانچ برس کا وقفہ لازمی ہے۔

    حج کرنے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ حج خدمات فراہم کرنے والے ادارے میں رجسٹرڈ ہو کر حج پرمٹ حاصل کیا جائے۔ حج خدمات فراہم کرنے والے ادارے عازمین کو تمام سہولتیں فراہم کرتے ہیں جن میں مشاعر مقدسہ میں قیام و طعام کے علاوہ نقل و حمل کی جملہ سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔

    حج پرمٹ کے بغیر کسی کو ایام حج کے دوران مکہ مکرمہ جانے کی اجازت نہیں ہوتی، پرمٹ کے بغیر مکہ مکرمہ جانے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔

    ایسےافراد جو پرمٹ کے بغیر مکہ جاتے ہیں انہیں گرفتار کر کے فنگرپرنٹ فیڈ کرلیے جاتے ہیں جس کے بعد جوازات کے مرکزی کنٹرول روم میں ان افراد کی فائل سیز کردی جاتی ہے۔

    پرمٹ کے بغیر مکہ مکرمہ جانے کی کوشش کرنے والے افراد کے فنگر پرنٹ فیڈ کیے جانے کے بعد اقامہ کی تجدید کے وقت یا اس سے قبل انہیں ڈی پورٹ کرنے کے احکامات صادر کر دیے جاتے ہیں۔

  • جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ طلب

    جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ طلب

    اسلام آباد: چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داران سے رپورٹ طلب کرلی، انہوں نے کہا کہ بظاہر غیر انسانی رویے کے ذمے دار چیف منسٹر اور چیف ایگزیکٹو ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کیس کی سماعت ہوئی، درخواست اڈیالہ جیل کے قیدی کی جانب سے دی گئی، کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جیل وزٹ کے لئے میڈیا کو جانے کی اجازت کیوں نہیں ہے؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے جواب دیا کہ جس صحافی کو جانا ہے وہ وزارت داخلہ کو درخواست دے۔

    انہوں نے کہا کہ جیل میں صرف غریب قیدی ہیں، کچھ قیدی ایسے ہیں کہ درخواست بھی نہیں لکھ سکتے۔ جیل کے اندر انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی کی جا رہی ہے، وفاقی حکومت کا کام ہے کہ تمام معاملات دیکھے۔

    دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ بظاہر غیر انسانی رویے کے ذمے دار چیف منسٹر اور چیف ایگزیکٹو ہیں، کیوں نہ غیر انسانی رویے کی وجہ سے قیدیوں کو معاوضہ دیا جائے؟

    عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ایک سال قبل قیدیوں سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر حکم دیا تھا، ریاست اپنے شہریوں پر ظلم نہیں کر سکتی اگر ظلم ہو رہا ہے تو کوئی ذمہ دار ہوگا۔

    چیف جسٹس نے 1 ماہ میں وزارت انسانی حقوق سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • ریاض: اقامہ اور ملازمت قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ہزاروں افراد کے خلاف کارروائی

    ریاض: اقامہ اور ملازمت قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ہزاروں افراد کے خلاف کارروائی

    ریاض: سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ نے اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 10 ہزار 295 سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 10 ہزار 295 سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ نے تمام سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کو تاکید کی کہ وہ اپنے کسی بھی ادارے میں غیر قانونی تارکین کو ملازمت نہ دیں، تمام سعودی اور غیر ملکی غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے، سفر کی سہولت فراہم کرنے اور رہائش سمیت کسی بھی قسم کا تعاون کرنے سے پرہیز کریں۔

    محکمہ پاسپورٹ نے اپیل کی کہ جہاں جس کے علم میں بھی اقامہ، ملازمت اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے آئیں وہ اس کی اطلاع مکہ مکرمہ اور ریاض ریجنز میں 911 اور مملکت کے دیگر تمام علاقوں میں 999 پر دیں۔

    محکمہ پاسپورٹ نے توجہ دلائی ہے کہ اقامہ، ملازمت اور سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قید اور جرمانے کی سزا دی جاتی ہے جبکہ غیر ملکی کو بے دخل کردیا جاتا ہے۔

  • 47 مرتبہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑی ضبط

    47 مرتبہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑی ضبط

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 47 مرتبہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑی ضبط کرلی گئی، ڈرائیور کو 39 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں 47 مرتبہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑی پکڑی گئی، سٹی ٹریفک پولیس لاہور کا کہنا ہے کہ کوسٹر کے ڈرائیور نے 6 مرتبہ ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی کی۔

    سی ٹی او لاہور کے مطابق مذکورہ گاڑی کے ڈرائیور نے 47 مرتبہ حد رفتار سے تجاوز کرنے کی خلاف ورزی کی۔

    پولیس کے مطابق ڈرائیور کو 39 ہزار 500 روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے، کوسٹر کو تھانہ فیصل ٹاؤن میں بند کروا دیا گیا ہے۔

    اس سے قبل لاہور میں ہی 90 بار ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑی کو ضبط کرلیا گیا تھا۔ ٹریفک پولیس حکام کے مطابق گاڑی کے مالک پر 44 ہزار سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

  • ایس او پیز کی خلاف ورزی، پولیس کی دلہا دلہن کو انوکھی سزا

    ایس او پیز کی خلاف ورزی، پولیس کی دلہا دلہن کو انوکھی سزا

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث محدود پیمانے پر شادیوں کی اجازت کے باوجود عوام کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، پولیس نے ایسی ہی ایک تقریب میں بطور سزا دلہا دلہن کی گاڑی کے ٹائروں کی ہوا نکال دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس نے شادی کے اختتام پر واپس آتے ہوئے دلہا اور دلہن کی گاڑی روک لی اور لاک ڈاؤن و کرونا ہدایت نامے پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے بطور سزا گاڑی کے ٹائروں سے ہوا نکال دی۔

    ریاست مدھیہ پردیش میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے سخت لاک ڈاؤن عائد کیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق شادی کی تقریبات گھروں کے اندر محدود مہمان مدعو کرتے ہوئے کی جاسکتی ہیں تاہم عوام کی جانب سے ان ہدایات کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس حوالے سے مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ شادی کی تقریبات میں ضابطوں کے تحت کارروائی ہوگی۔

    پولیس کے مطابق ریاست میں نقل و حرکت کی اجازت نہایت ضروری وجوہات کی صورت میں دی گئی ہے، بلا ضرورت باہر نکلنے والوں اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے کو سزا دی جائے گی۔