Tag: Violation

  • سعودی عرب: ماسک نہ پہننے والے سینکڑوں افراد کے خلاف کارروائیاں

    سعودی عرب: ماسک نہ پہننے والے سینکڑوں افراد کے خلاف کارروائیاں

    ریاض: سعودی عرب میں ماسک کی پابندی نہ کرنے والے سینکڑوں افراد کے خلاف کارروائی کی گئی اور ان کا ریکارڈ جمع کیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں پولیس نے ماسک کی پابندی نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔

    ریاض پولیس نے شہر کے بازاروں اور پبلک مقامات پر چھاپے مار کر ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی جو کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر کی پابندی نہیں کر رہے تھے۔

    وزارت داخلہ نے سنیپ چیٹ ایپلی کیشن پر ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حفاظتی ماسک نہ پہننے والے سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے خلاف ریاض میں کارروائی کی جا رہی ہے۔

    ریاض پولیس نے ماسک پہنے بغیر سامان فروخت کرنے والے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کا ریکارڈ تیار کیا جبکہ پبلک مقامات پر کئی سعودی شہریوں کو روک کر ان کے قومی شناختی کارڈز کے فوٹو لیے اور انہیں حفاظتی ماسک کی پابندی کروائی۔

  • بھارت میں مسلمان دباؤ کا شکار ہیں: یورپی یونین پارلیمنٹ کا اظہار تشویش

    بھارت میں مسلمان دباؤ کا شکار ہیں: یورپی یونین پارلیمنٹ کا اظہار تشویش

    برسلز: یورپی یونین پارلیمنٹ کی سب کمیٹی نے بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے، بھارت انسانی حقوق سے متعلق وعدوں کی پاسداری کرے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر یورپی یونین پارلیمنٹ سب کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پر سب کمیٹی برائےانسانی حقوق کی جانب سے کہا گیا کہ بھارت میں حکومتی پالیسیوں سے اقلیتیں خصوصاً مسلمان دباؤ میں ہیں۔

    رکن پارلیمنٹ ماریا ایرینا کا کہنا تھا کہ بھارت میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے، بھارت انسانی حقوق سے متعلق وعدوں کی پاسداری کرے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں حکومتی ناقدین کو سخت قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے، بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کو دفتر بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔

    یورپی یونین پارلیمنٹ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی فوری تحقیقات کی جائیں، انسانی حقوق کو بھارت اور یورپی یونین کے درمیان مکالمے کا حصہ بنایا جائے۔

  • ایس او پیز کی خلاف ورزی: ملک بھر میں متعدد دکانیں و مارکیٹس سیل

    ایس او پیز کی خلاف ورزی: ملک بھر میں متعدد دکانیں و مارکیٹس سیل

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ایس او پیز پر عملدر آمد کے ساتھ خلاف ورزیاں بھی جاری ہیں، ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران متعدد دکانیں و مارکیٹس سیل اور ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ملک بھر میں ایس او پیز پر عملدر آمد جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں ملک میں ایس او پیز کی 7 ہزار 288 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں ملک بھر میں 1 ہزار 70 مارکیٹ و دکانیں سیل کیے گئے ہیں، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 12 سو 34ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

    این سی او سی کے مطابق 24 گھنٹے میں اسلام آباد میں ایس او پیز کی 16 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد 14 مارکیٹس اور دکانیں سیل کی گئیں جبکہ 2 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

    صوبہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے میں ایس او پیز کی 21 سو 72 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد 618 مارکیٹس اور دکانیں سیل کی گئیں جبکہ 816 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

    بلوچستان میں ایس او پیز کی 786 خلاف ورزیاں رپورٹ کی گئیں جس کے بعد بلوچستان میں 95 مارکیٹس و دکانیں سیل کردی گئیں جبکہ 203 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کردیے گئے۔

    اسی طرح خیبر پختونخواہ میں ایس او پیز کی 3 ہزار 252 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد صوبے میں 178 مارکیٹس و دکانیں سیل جبکہ 105 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

  • پشاور: ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 87 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے

    پشاور: ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 87 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں کرونا وائرس کی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مختلف افراد اور یونٹس پر 87 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں صوبائی حکومت نے کرونا وائرس کی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں مزید تیز کردی ہیں، کارروائیوں کی تفصیلی رپورٹ پی ایم آر یو چیف سیکریٹری کو ارسال کردی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر 41 ہزار 563 یونٹس اور کاروباری مراکز کو وارننگ دی گئی، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 3 ہزار 219 یونٹس سیل کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق 36 ہزار 86 افراد اور یونٹس پر 87 لاکھ 78 ہزار 980 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ صوبے کے چیف سیکریٹری کا کہنا ہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 83 اموات ہوئیں جس کے بعد اموات کی تعداد 2 ہزار 255 ہوچکی ہے۔

    ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 5 ہزار 385 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 13 ہزار 702 ہوگئی ہے۔

  • ایران جوہری معاہدے کی حدود سے تجاوز کر رہا ہے، عالمی توانائی ایجنسی

    ایران جوہری معاہدے کی حدود سے تجاوز کر رہا ہے، عالمی توانائی ایجنسی

    ویانا:عالمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے نے ایران پر جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں اور یورینیم افزودگی میں حدود سے تجاوز کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی توانائی ایجنسی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ تہران عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کی شرائط کو پامال کر رہا ہے۔

    آئی اے ای اے نے ایران پر سنہ 2015ءمیں طے پائے معاہدے کی شرائط پرعمل درآمد کو یقینی بنانے اور یورینیم کی افزودگی کو مجاز حد سے آگے نہ لے جانے پر زور دیا ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ معاہدے کے تحت ایران کو 202 کلو گرام یورینیم افزدوگی کی اجازت دی گئی مگر تہران نے 241 کلو گرام یورینیم افزودہ کر لیا ہے جو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے ایران کی معاہدے کی خلاف ورزیوں سے متعلق ایک رپورٹ رکن ممالک میں تقسیم کی،اس رپورٹ کی تفصیلات نیوز ایجنسی کو بھی موصول ہوئی ہیں جن میں کہا گیا کہ ایران نے دو ماہ کے اندر یورینیم افزودگی کی شرح 241 اعشاریہ چھ کلو گرام کردی ہے۔

    یورینیم افزدوگی کا یہ تناسب 4 اعشاریہ 5 فی صد ہے۔ یہ مقدار ایران کو دی گئی یورینیم افزودگی کی 20 فی صد مقدار کے قریب ہے جب کہ ایرا کو جوہری اسلحہ کی تیاری کے لیے 90 فی صد یورینیم کو افزودہ کرنا پڑے گا۔

  • نماز ادا کرنے کی پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    نماز ادا کرنے کی پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : پاکستان نے عید پرکشمیریوں کی مذہبی آزادی پر بھارتی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے انسانی حقوق،عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔

    تفصیلات کے مطابق جنت نظیر مقبوضہ وادی کشمیر پر قابض ظالم بھارتی افواج نے کشمیری عوام پر مذہبی اجتماع منعقد کرنے کی پابندی عائد کرکے ایک اور ستم ڈھا دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کشمیری مسلمانوں کے لاک ڈاؤن کی سخت مذمت کرتا ہے، بھارت فوج نے مسلمانوں کو مذہبی تہوار منانے سے روکا ہے، دنیا بھر میں مسلمان بڑے اجتماعات میں نماز عید ادا کرتے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ نماز ادا کرنے کی پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارتی حکومت نےانسانی حقوق،عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وادی کو جیل میں تبدیل کرکے مسلمانوں کو نماز کی ادائیگی سے روکا گیا، مواصلات کے ذرائع بند کرکے کشمیریوں کو رشتہ داروں سے ملاقات سے بھی روکا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے اجتماعی سزا انسانی حقوق کے تمام قواعد کی خلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ اور عالمی کمیونٹی جبر کے خلاف بھارت سے سوال کرے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف مذہبی جبر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • اقوام متحدہ کے مبصرین پر حملہ امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے، خالد بن سلمان

    اقوام متحدہ کے مبصرین پر حملہ امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے، خالد بن سلمان

    واشنگٹن : سعودی سفیر خالد بن سلمان نے اقوام متحدہ کے مبصرین پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حوثی اسٹاک ہوم معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی سفیر شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ یمن میں اقوام متحدہ مبصرین پر ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ یمن میں برسرپیکار حوثیوں کی جانب سے بین الااقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی اور یمنی عوام کے خلاف جارحیت کا سلسل معاہدے کے بعد بھی جاری ہے۔

    خالد بن سلمان کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیاء نے سویڈن کے شہر اسٹاک میں اقوام متحدہ کی سربراہی میں یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کو ایک مرتبہ پھر پامال کردیا۔

    سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے امن معاہدے کی نگرانی کے لیے جنرل پیٹرک کمائرٹ کی سربراہی میں 75 عالمی مبصرین کو سلامتی کی منظوری پر یمن بھیجا تھا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عالمی مبصرین کو یمن کے ساحلی علاقے حدیدہ کے مشرقی حصّے میں اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ یمن کے حکومتی وفد سے ملاقات کے بعد واپس روانہ ہورہے تھے۔

    دوسری جانب یمنی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جنرل پیٹرک اور ان کے قافلے پر حوثیوں کی فائرنگ تشویش ناک عمل ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے انتہائی خطرناک حملے کے باوجود جنرل پیٹرک اور دیگر مبصرین بلکل محفوظ ہیں۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • امن مذاکرات کی خلاف ورزی نے حوثیوں کو بے نقاب کردیا، انور قرقاس

    امن مذاکرات کی خلاف ورزی نے حوثیوں کو بے نقاب کردیا، انور قرقاس

    ابو ظبی : اماراتی وزیر برائے امور خارجہ انور قرشاش نے کہا ہے کہ یمن سے متعلق سویڈن میں ہونے والے امن مذاکرات سے حوثیوں کو عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارت کے وزیر برائے امور خارجہ انور محمود قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیا ہے کہ سویڈن میں حوثی جنگجوؤں اور یمن کی آئینی حکومت کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات نے حوثیوں کی معصوم شہریوں کے خلاف کاررئیوں کا پول کھول دیا ہے۔

    اماراتی وزیر برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ الحدیدہ بندرگاہ سے متعلق معاہدے کی متعدد خلاف ورزیاں حوثیوں کے مؤقف کو کمزور بنارہا ہے۔

    وزیر برائے امور خارجہ انور محمود قرقاش کا گذشتہ روز ٹویٹ میں کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں کی سویڈن معاہدے کی خلاف ورزی نے الحدیدہ سے حوثیوں کے انخلاء کو لازم کردیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حوثیوں کی جانب سے الحدیدہ بندرگاہ کو انسانی امداد کےلیے نہ کھولنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جنگ زدہ ملک یمن میں امدادی کارروائیوں میں کون رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے۔

    موجودہ حالات میں یمنی ریال کے لیے سعودی امداد اہمیت کی حامل ہے، اماراتی وزیر برائے امور خارجہ

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل انور قرقاش نے اپنے ٹویٹ میں سعودی امداد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں سعودی حاکم شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کروڑوں ڈالر کی امداد کا اعلان یمنی ریال کے استحکام کے لیے ہے۔

    اماراتی وزیر برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ یمنی ریال کی قدر مسلسل تنزلی کا شکار ہے جو یمنی شہریوں کے لیے چیلنج بن چکی ہے، جس کے اثرات غذا کی فراہمی سے زیادہ متاثر کن ہوں گے۔