Tag: Violence

  • موبائل چوری کا الزام، دکاندار نے لڑکے کے ہاتھ پاؤں توڑ ڈالے

    موبائل چوری کا الزام، دکاندار نے لڑکے کے ہاتھ پاؤں توڑ ڈالے

    نوشہرو فیروز : سفاک دکاندار نے موبائل چوری کے الزام میں نوجوان پر تشدد کرکے اس کے ہاتھ پیر توڑ دیئے، پولیس نے روایتی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نوجوان کیخلاف ہی پرچہ کاٹ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور کے سفاک دکاندار نے اپنی عدالت لگالی، پندرہ سالہ لڑکے پر موبائل چوری کے الزام میں بے دردی سے تشدد کیا۔

    جس کے نتیجے میں کڑکے کے ہاتھ اور پیر ٹوٹ گئے، عرفان کے پیر کو چارپائی کے ساتھ باندھا، تلووں پر ڈنڈے برسائے، تکلیف کی شدت سے لڑکا تڑپتا رہا۔

    ستم بالائے ستم یہ کہ تشدد کرنے والے دکاندار کے خلاف کارروائی کے بجائے پولیس نے لڑکے کو چور ٹھہرا کر مقدمہ درج کرلیا۔

    اےآروائی نیوزکی خبر پر وزیراعلیٰ اور آئی جی سندھ نے نوٹس لیا۔ بعد ازاں تشدد کرنے والے دکاندار کو گرفتار کرلیا گیا۔ عرفان کو طبی امداد اور میڈیکل رپورٹ کے لیےاسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • وسطی افریقہ میں 19 لاکھ سے زائد بچے تشدد سے متاثر ہوئے، یونیسیف

    وسطی افریقہ میں 19 لاکھ سے زائد بچے تشدد سے متاثر ہوئے، یونیسیف

    نیویارک : یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مالی سے لے کر جمہوریہ کانگو تک صرف آٹھ ممالک میں نو ہزار سے زائد اسکول بند ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بچوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ مغربی اور وسطی افریقہ میں بڑھتے ہوئے تشدد اور حملوں کی وجہ سے تقریبا بیس لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔

    یونیسف نے حکومتوں، مسلح گروپوں، تنازعات کے فریقین اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اساتذہ، اسکولوں اور طالب علموں پر حملے روکنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات بچوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے یونیسیف کے ایک مطالعے میں سامنے آئی ، مالی سے لے کر جمہوریہ کانگو تک صرف آٹھ ممالک میں نو ہزار سے زائد اسکول بند ہو چکے ہیں،2017کے مقابلے میں یہ تعداد تین گنا زیادہ ہے۔

    یونیسف نے حکومتوں، مسلح گروپوں، تنازعات کے فریقین اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ اساتذہ، اسکولوں اور طالب علموں پر حملے روکنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔

  • معروف باکسر خواتین پر تشدد کرنے والوں کو خاک چٹانے کے لیے میدان میں آگئیں

    معروف باکسر خواتین پر تشدد کرنے والوں کو خاک چٹانے کے لیے میدان میں آگئیں

    اسپین کی معروف باکسر میریم گتریز نے باکسنگ کے ساتھ سیاست میں بھی زور آزمائی شروع کردی، ان کا سیاست میں آنے کا مقصد خواتین کے خلاف ناانصافیوں اور تشدد کا خاتمہ ہے۔

    میریم گتریز جنہیں اسپین میں ’دا کوئین‘ کہا جاتا ہے، یورپین لائٹ ویٹ باکسنگ چیمپیئن رہ چکی ہیں۔ رواں برس وہ میڈرڈ کے قریب ایک قصبے کی مقامی کونسل کی رکن بھی منتخب ہوئی ہیں۔

    کوئین کا مقصد خواتین پر بڑھتے تشدد کی روک تھام کرنا، ذمہ داران کو سزا دلوانا، اور خواتین کو اپنے حقوق سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔

    وہ جب 21 سال کی اور 8 ماہ کی حاملہ تھیں، تب ان کے شوہر نے ان پر بہیمانہ تشدد کیا تھا، وہ بتاتی ہیں کہ ان کے چہرے کی کئی ہڈیاں ٹوٹ گئی تھیں۔

    باجود اس کے، کہ وہ باکسر تھیں، وہ اپنا دفاع کرنے اور شوہر کو منہ توڑ جواب دینے میں ناکام رہیں۔ اس واقعے کی وجہ سے انہیں پری میچور ڈلیوری سے بھی گزرنا پڑا اور انہوں نے ایک کمزور بچے کو جنم دیا۔ خوش قسمتی سے بچہ زندہ رہا اور جلد ہی صحتیاب ہوگیا۔

    اس واقعے کے بعد مریم سخت ڈپریشن میں چلی گئیں اور باکسنگ چھوڑ دی، تاہم ایک سال بعد اپنے کوچ کے اصرار پر پھر سے باکسنگ رنگ میں اتر آئیں۔

    اب وہ گزشتہ 13 سالوں سے باکسنگ کے ساتھ مختلف اسکولوں کے دورے کر رہی ہیں اور لڑکیوں کو سیلف ڈیفینس کی ٹریننگ دے رہی ہیں۔

    اسپین میں خواتین پر تشدد اور زیادتی کے واقعات عام ہیں۔ سنہ 2003 سے اب تک 1 ہزار سے زائد خواتین شوہر یا اپنے پارٹنر کے ہاتھوں قتل ہوچکی ہیں، اور یہ وہ تعداد ہے جو صرف کچھ عرصہ قبل آفیشل ریکارڈ رکھنے کے طفیل سامنے آسکی۔

    سنہ 2017 میں اسپین کی مقامی عدالتوں کو خواتین پر تشدد اور ظلم کی ڈیڑھ لاکھ سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔

    اسپین میں قائم مخلوط حکومت میں دائیں بازو کی ایک جماعت ووکس پارٹی بھی پارلیمنٹ میں 24 سیٹوں کے ساتھ موجود ہے، جن کے منشور میں صنفی امتیاز کے خلاف قوانین کا خاتمہ شامل تھا۔ اس پارٹی کا دعویٰ تھا کہ یہ قانون مردوں کو غیر محفوظ کر رہا ہے اور ان پر زیادتی کی راہ ہموار کر رہا ہے۔

    میریم اب ورلڈ چیمپئن شپ ٹائٹل کے حصول کے ساتھ ملک میں صنفی تشدد کے خاتمے اور خواتین کے حقوق کے لیے بھی کام کر رہی ہیں۔

  • پاکپتن میں بیکری پر لوٹ مار، مزاحمت مالک شدید زخمی، ڈاکو باآسانی فرار

    پاکپتن میں بیکری پر لوٹ مار، مزاحمت مالک شدید زخمی، ڈاکو باآسانی فرار

    پاکپتن : مسلح افراد نے بیکری پر دھاوا بول کر ہزاروں مالیت کی نقدی اور موبائل فون چھین لیے، مزاحمت پر دکان مالک کوتشدد کا نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن میں بیکری پر لوٹ مارکے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں نے تشدد کرکے مالک کو شدید زخمی کردیا، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    پاکپتن کے جنرل بس اسٹینڈ کے قریب بیکری میں دو موٹرسائیکل سوار ڈاکو داخل ہوئے، مسلح افراد نے دکان میں موجود عملے اور گاہکوں کو یرغمال بنالیا، ڈاکوؤں نے ہزاروں روپے کی نقدی اور موبائل فون لوٹ لیے۔

    بیکری مالک نے مزاحمت کی تو ملزمان نے تشدد کا نشانہ بنایا اور آسانی سے فرار ہوگئے، شہر میں لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافے کے باعث شہریوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیا ہے۔

  • کراچی : عراقی پولیس کے تشدد کے شکار پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

    کراچی : عراقی پولیس کے تشدد کے شکار پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

    کراچی : عراقی پولیس کے تشدد کے شکار پاکستانی زائرین کئی گھنٹوں بعد وطن واپس پہنچ گئے، زائرین نے عراقی ایئرلائن میں اے سی خراب ہونے پر احتجاج کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی کوششیں رنگ لے آئیں۔ عراق میں بغداد ایئرپورٹ پر پھنسے مسافر کراچی پہنچ گئے، پاکستانی زائرین نے عراقی ایئرلائن میں اے سی خراب ہونے پر احتجاج کیا تھا جس پر انتظامیہ نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور بغداد ایئر پورٹ میں محصور کردیا تھا۔

    پاکستانی مسافر کئی گھنٹے بعد پرواز آئی اے409 کےذریعےکراچی پہنچ گئے۔ مسافروں نے پاکستانی سفارتخانے اور اے آر وائی نیوز کا شکریہ ادا کیا۔

    وطن واپس پہنچنے والے مسافروں کے مطابق عراقی پولیس نے تین سے زائد مسافروں کو تشدد کا نشانہ بنایا، عمر رسیدہ مسافر سمیت خواتین مسافروں پر بھی تشدد کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز پرخبر نشرہوئی جس پر پاکستانی سفارت خانے نے ایکشن لیتے ہوئے عراقی حکام سے کامیاب مذاکرات کئے اور پرواز روانہ کی گئی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور عراق کے درمیان مسافر کارگو سروس شروع کرنے پر غور

    مسافروں کے مطابق عراقی پولیس نے پاکستانی مسافروں سے موبائل فون میں تشدد کی ویڈیو ڈیلیٹ کروائی اور تمام مسافروں کا موبائل فون بھی چیک کیا۔

  • جیل میں دو گروہ کے درمیان خونی تصادم، 40 قیدی ہلاک

    جیل میں دو گروہ کے درمیان خونی تصادم، 40 قیدی ہلاک

    ساؤ پاؤلو : برازیلن جیل میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 40 افراد ہلاک ہوگئے، دونوں گروہ کے درمیان جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب مہمانوں کی ملاقات کا وقت تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل کی جیل میں قیدیوں اور ان کے مہمانوں کے دو گروہ کے درمیان خوں ریز تصادم میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہوگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برازیل کی ایک خطرناک جیل میں قیدیوں کے درمیان جھڑپ سے جیل میدان جنگ بن گیا، قیدیوں نے چاقوﺅں، خار دار برشوں اور ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قیدیوں کے دو گروہ کے درمیان جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب مہمانوں کی ملاقات کا وقت تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مہمانوں کے گروہ کے درمیان بھی جھڑپ شروع ہوگئی، پولیس نے فساد پر قابو پانے کے لیے مزید نفری طلب کی جس کے بعد ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے اکثر تیز دھار آلہ کی ضرب کا نشانہ بنے جب کہ کچھ قیدیوں کو گلا گھونٹ کر بھی ہلاک کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ محکمہ جیل خانہ جات نے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔

    واضح رہے کہ مذکورہ جیل شمالی برازیل کی ریاست ایمیزوناس میں واقع ہے اور دو برس قبل اسی جیل میں قیدیوں کی بغاوت کو کچلنے کے دوران 56 قیدی مارے گئے تھے۔

  • گلگت سے آنے والے شخص کا سفاکانہ قتل، مقتول کو تشدد کے بعد نو گولیاں ماری گئیں

    گلگت سے آنے والے شخص کا سفاکانہ قتل، مقتول کو تشدد کے بعد نو گولیاں ماری گئیں

    کراچی : خاتون کو مبینہ طور پر اغواء کے بعد قتل کرنے کے الزام میں سفاک قاتلوں نے ایک شخص کے منہ پر نو گولیاں مار کر قتل کردیا، قتل سے پہلے ہنٹرسے کھال ادھیڑی گئی، گرم استری سے نازک اعضا بھی جلائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں قتل کا انتہائی سنسنی خیز اور ہولناک واقعہ سامنے آیا ہے، سفاک ملزمان نے مقتول کے منہ پر نو گولیاں ماریں، قتل سے پہلے ہنٹر مار مار کر کھال ادھیڑ دی گئی، گرم استری سے جسم کے نازک اعضاء بھی جلائے گئے۔

    قتل کی بےرحمانہ اور لرزہ خیز واردات میں پولیس نےخاتون کے بھانجے سمیت پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا، گلگت سے کراچی آنے والے محمد علی کو تشدد کے بعد بے دردی سے قتل کردیا گیا۔

    مقتول محمد علی مبینہ طور پر  پینتالیس سال کی خاتون کو گلگت سے اغوا کرکے کراچی لایا تھا، قتل کے الزام میں خاتون کے بھانجے کو گرفتار کرلیا گیا۔

    مرکزی ملزم شبرحسین نے ابتادائی تفتیش میں بیان دیا کہ مقتول نے اُس کی پینتالیس سالہ خالہ زاد بہن ماہین کو اغواء کرکے قتل کردیا تھا، مبینہ طور پر خاتون کے بھائی ایس ایس پی استور نے بھانجے کے ساتھ اپنے ایک کانسٹیبل اور حوالدار کو بھی کراچی بھیجا۔

    دہشت گردوں کو تلاش کرنے والے لوکیٹر کی مدد سے محمدعلی کو ڈھونڈا گیا، ایڈیشنل ڈائریکٹر سول ایوی ایشن غفران عباس نے قتل میں ملزمان کی سہولت کاری کی، پولیس نے قتل میں ملوث آٹھ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

  • سعودی عرب میں قیدیوں کو جسمانی و ذہنی تشدد کا سامنا، برطانوی میڈیا

    سعودی عرب میں قیدیوں کو جسمانی و ذہنی تشدد کا سامنا، برطانوی میڈیا

    ریاض : برطانوی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ ’سعودی عرب کے سیاسی قیدیوں کو دوران حراست جسمانی و ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی خبر رساں ادارے دی گارجین ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کے حکام شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیے گئے دو سو سے زائد افرادکی گرفتاری کے حکم نامے کا جائزہ لینے کا حکم بھی دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی جیلوں میں قید افراد کو جسمانی و ذہنی تشدد کا نشانہ بنانے کے طبی معائنے کی رپورٹ شاہ سلمان کو پیش کی جائے گی۔

    برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ رپورٹ دیکھنے کے بعد امکان ہے کہ شاہ سلمان جسمانی تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے قیدیوں کی رہائی کا حکم دے دیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جسمانی و ذہنی تشدد کا شکار 60 سے زائد قیدیوں کے طبی معائنے کا حکم شاہ سلمان کی جانب سے دیا گیا تھا۔

    اخبار کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کی جانب سے قیدیوں کے طبی معائنے پر اعتراض کیا گیا تھا لیکن شاہی عدالت نے پھر بھی طبی معائنے کی رپورٹ تیار کی۔

    غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جیلوں میں قید افراد شدید طبی مسائل کا شکار ہیں اور قیدیوں کو غذائی کمی کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔

    گزشتہ دو برسوں سے سعودی عرب سے متعلق رپورٹس موصول ہوتی رہی ہیں جس میں سیاسی قیدیوں، سماجی کارکنوں کو ماورائے قانون گرفتار کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودیہ میں قید خواتین رضاکاروں کو جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    خیال رہے کہ رواں برس جنوری کے اختتام پر برطانیہ کی انسانی حقوق کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب سے متعلق اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا تھا کہ ریاست سعودی عرب کے صوبے جدہ کی دھابن جیل میں قید انسانی حقوق کی عملبرداروں کو دوران حراست جنسی زیادتی، تشدد اور دیگر ہولناک زیادتیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودیہ میں‌ قید خواتین رضاکاروں کی پہلی مرتبہ عدالت میں پیشی

    یاد رہے کہ سعودی عرب نے انسانی حقوق کی علمبردار متعدد خواتین کو ایک برس قبل سعودی حکومت کے خلاف اور خواتین کی آزادی کےلیے آواز اٹھانے پر گرفتار کیا تھا جن میں سے دس رضاکار خواتین کو 13 مارچ عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔

  • سیالکوٹ : ڈاکوؤں نے تشدد کے بعد بزرگ خاتون کے کانوں سے سونے کی بالیاں نوچ لیں

    سیالکوٹ : ڈاکوؤں نے تشدد کے بعد بزرگ خاتون کے کانوں سے سونے کی بالیاں نوچ لیں

    سیالکوٹ : ڈاکوؤں نے بربریت کی انتہا کردی، بزرگ خاتون پر بدترین تشدد کرتے ہوئے کانوں سے سونے کی بالیاں نوچ لیں، پولیس روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حدود کے تنازع پر ہی لڑتی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ کے علاقے اقبال ٹاؤن میں نامعلوم مسلح افراد نے گلی سے گزرنے والی ایک عمررسیدہ خاتون کو لوٹنے کی کوشش کی ۔

    خاتون کی جانب سے معمولی مزاحمت پر ڈاکو طیش میں آگئے اور تنہا بزرگ خاتون کو زمین پر گرا کر بری طرح مارا پیٹا اور کانوں سے بالیاں نوچ لیں، جس سے بزرگ خاتون زخمی ہوگئی۔

    مسلح افراد لوٹ مار کے بعد موقع واردات سے باآسانی فرار ہوگئے، قابل ذکر بات یہ ہے کہ پولیس اطلاع ملنے پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور اپنی حدود کا مسئلہ قرار دے کر دوسرے علاقےکی پولیس کو مطلع کیا گیا لیکن پولیس کی روایتی ہٹ دھرمی  اور حدود کے تنازع کی وجہ سے  چوبیس گھنٹے گزرنے تک واردات کا مقدمہ درج نہیں ہوسکا تھا۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بعد ازاں اے آر وائی نیوز کی خبر پر ڈی پی اوسیالکوٹ نے واقعے کا نوٹس لیا اور تھانہ حاجی پورہ میں دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کیخلاف واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

  • نجی اسکول کے طالب علم پر ٹیچر کا تشدد

    نجی اسکول کے طالب علم پر ٹیچر کا تشدد

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں نجی اسکول کے طالب علم پر ٹیچر نے تشدد کیا، اہلخانہ کے مطابق پولیس ان کی شنوائی نہیں کر رہی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے نجی اسکول میں زیر تعلیم 12 سالہ طالب علم کے والدین کا کہنا ہے کہ 16 نومبر کو ٹیچر نے بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ (ایف آئی آر) درج نہیں کی۔

    اہلخانہ کا کہنا ہے کہ متعدد بار ایڈیشنل آئی جی کے دفتر گئے کوئی شنوائی نہیں ہوئی، بچے سے ٹیچرز نے کہا کہ بیان دینا تشدد نہیں ہوا، ڈیسک سے گرا ہوں۔

    دوسری جانب 12 سال کے شاہ میر کا کہنا ہے کہ مجھے ٹیچر نے سر، ہاتھوں اور کمر پر ڈنڈے مارے۔ شاہ میر اے ایس آئی کا بیٹا ہے۔

    اہلخانہ کے مطابق پی آر او امداد نے 50 ہزار رشوت دے کر میڈیکل رپورٹ تبدیل کروائی۔

    اے آر وائی نیوز کے استفسار پر پولیس کا کہنا تھا کہ جب کچھ ہوا ہی نہیں تو مقدمہ کس بات کا کریں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل کراچی میں ہی ایک نجی اسکول کا طالب علم پراسرار طور پر جاں بحق ہوگیا تھا۔ جاں بحق ہونے والے طالب علم کا نام محمد زونین تھا، جو تیسری جماعت کا طالب علم تھا۔

    اسکول انتظامیہ کے مطابق طالب علم کینٹین کی لائن میں‌ کھڑا تھا کہ اچانک وہ گر کر بے ہوش ہوگیا۔

    اسکول انتظامیہ کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ بچے کو مرگی کا دورہ پڑا تھا، البتہ اہل خانہ نے بچے کے ایسے کسی بھی مرض میں‌ مبتلا ہونے کی تردید کر دی تھی۔