Tag: Violence

  • پتوکی : پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے والے مظاہرین کیخلاف مقدمہ درج، 348 افراد نامزد

    پتوکی : پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے والے مظاہرین کیخلاف مقدمہ درج، 348 افراد نامزد

    پتوکی : سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد مظاہروں کے دوران پتوکی میں پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے والوں کیخلاف پولیس نے مقدمہ درج کرلیا، ایف آئی آر میں 348افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کیخلاف جاری رہنے والے دھرنے مذاکرات کے بعد بلآخر اختتام پذیر ہوگئے اور معمولات زندگی بحال ہوگئے، لیکن اس سے قبل دھرنوں اور مظاہروں میں مشتعل افراد کی جانب سے پرتشدد کارروائیاں کی گئیں جس کے نتیجے میں شہریوں کی گاڑیوں اور دیگر قیمتی املاک کو نذر آتش کیا گیا۔

    اس کے علاوہ مظاہرین نے پتوکی کے علاقے جمبر اسٹاپ پر ہونے والے دھرنے میں پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گزشتہ روز دھرنے کے دوران ڈی ایس پی سمیت اہلکاروں پر تشدد کیا گیا تھا، اہلکاروں کو ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، پتوکی میں مظاہرین کے تشدد سے ڈی ایس پی سمیت7پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

    پتوکی پولیس نے اہلکاروں پر تشدد کرنے والے مظاہرین کےخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، پولیس کے مطابق مقدمے میں ٹی ایل؛ پی کے مقامی رہنماؤں سمیت348افراد کو نامزد کیا گیا ہے ، تھانہ صدر پھول نگر میں درج مقدمے میں300نامعلوم افراد بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا، جس سے معمولات زندگی مفلوج ہوگئے اور کئی شہروں میں کاروبار ٹھپ ہوگیا تھا، دھرنوں نے شہر کا حسن بھی تباہ کر دیا اور اہم مقامات کوڑا کرکٹ کا ڈھیر بن گئی۔

    بعد ازاں گزشتہ رات حکومت اور مظاہرین میں معاہدہ طے پانے کے بعد دھرنے ختم کردیئے گئے اور روز مرہ کی زندگی معمول پر آگئی تھی، وزارت داخلہ نے کریک ڈاؤن کی ہدایت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ مظاہرے کی آڑ میں شرپسند عناصر نے املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔

  • پولیس اہلکار پر تشدد کا الزام : سینیٹر اسلام الدین شیخ کا بیٹا گرفتار

    پولیس اہلکار پر تشدد کا الزام : سینیٹر اسلام الدین شیخ کا بیٹا گرفتار

    کراچی : درخشاں پولیس نے ڈیفنس کے علاقے میں پولیس اہلکار پر تشدد کرنے والے تیسرے ملزم سنن شیخ کو گرفتار کرلیا،ملزم سینیٹر اسلام الدین شیخ کابیٹا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس خیابان شہباز پر کار سوار چار لڑکوں نے ڈیوٹی پر جانےوالے پولیس اہلکار بابر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    عینی شاھدین کے مطابق چاروں افراد نشے میں تھے، بعد ازاں پولیس نے بابر کی مدعیت میں چار ملزمان کیخلاف درج کیا تھا، ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پولیس نے دوملزمان سندیب کمار اور روحیل حسن کو گرفتار کرلیا تھا تاہم مقدمے میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے پولیس نے سندھ کی اہم سیاسی شخصیت سینیٹراسلام الدین شیخ کے بیٹے سنن شیخ کو حراست میں لے لیا۔

    ملزم کیخلاف دہشت گردی کی دفعات کےتحت مقدمہ درج ہے، ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم کے حوالے سے پولیس پراس کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے لیے دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے ۔

    ایف آئی آر کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی کی گاڑی خیابان شہباز پر کسی منی ٹرک سے ٹکرائی تھی، جس پر سندیپ اور ٹرک ڈرائیور کے درمیان جھگڑا ہوا اس دوران وہاں سے گزرنے والے پولیس اہلکار نے معاملہ رفع دفع کرانےکوشش کی تو نشے میں دھت ملزمان اہلکار بابر پر چڑھ دوڑے اور اسے مار مار کر لہو لہان کردیا، سندیب اور اس کے ساتھیوں نے باوردی اہلکار پر لوہے کی راڈ سے تشدد کیا۔

  • پی ٹی آئی نے سنہ 2006 میں ویمن پروٹیکشن بل کے خلاف ووٹ دیا، بختاور بھٹو

    پی ٹی آئی نے سنہ 2006 میں ویمن پروٹیکشن بل کے خلاف ووٹ دیا، بختاور بھٹو

    لاڑکانہ : بختاور بھٹو نے ٹویٹ پر پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے سنہ 2016 میں ڈومیسٹک وائلنس کے خلاف بل دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم پاکستان بے نظیر بھٹو کی صاحبزادی بختاور بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سنہ 2006 میں پی ٹی آئی نے ویمن پروٹیکشن بل کے خلاف ووٹ دیا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف زرداری کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے سنہ 2016 میں بھی ڈومیسٹک وائلنس کے خلاف بل کی مخالفت کی تھی۔

    سابق صدر آصف زرداری کی صاحبزادی بختاور بھٹو نے لاڑکانہ کے گورنمنٹ بوائز اسکول ایل بی او ڈی کالونی میں اپنا ووٹ صبح 9 بجے کاسٹ کیا تھا۔


    عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    واضح رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا آغاز ہوچکا ہے جو شام 6 بجے تک جاری رہے گا، جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پشاور: کم عمر لڑکی سے شرمناک سلوک، ملزم نے نیم برہنہ گلیوں میں گھمایا

    پشاور: کم عمر لڑکی سے شرمناک سلوک، ملزم نے نیم برہنہ گلیوں میں گھمایا

    پشاور : بچوں کی لڑائی میں درندہ صفت ملزم نے چودہ سالہ لڑکی کو تشدد کے بعد کپڑے پھاڑ کر گلیوں میں گھمایا، پولیس تین دن بعد بھی مرکزی ملزم کو گرفتار نہ کرسکی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے ہشت نگری میں بچوں کی لڑائی میں ملزم نے بچی کے کپڑے پھاڑ ڈالے اور اسے نیم برہنہ حالت میں علاقے میں گھماتا رہا۔

    بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ میں اپنے بھائی کے گھر سے آرہی تھی کہ مظہر پیچھے سے آیا اور میری بیٹی کی چادر پھاڑی اور کپڑے بھی پھاڑ ڈالے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجھے انصاف چاہیئے۔

    اس حوالے سے پولیس افسر نے بتایا کہ فریقین آپس میں رشتہ دار ہیں، لڑائی کے بعد دونوں کی جانب سے پولیس میں رپورٹ درج کرائی گئی تھی، جس کے بعد مظہر نامی شخص نے ان کی بچی کے ساتھ شرمناک سلوک کیا، بڑوں کی لڑائی میں بچی سے انتقام لیا گیا، ہم نے دو ملزمان کو پکڑ لیا ہے تاہم مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔

    یاد رہے کہ واقعے کو تین روز گزر گئے ہیں لیکن تاحال پولیس ملزم کو پکڑنے میں ناکام ہے۔

  • لندن:فائرنگ اور چاقو زنی کے پیش نظر اضافی نفری تعینات

    لندن:فائرنگ اور چاقو زنی کے پیش نظر اضافی نفری تعینات

    لندن : برطانوی حکام نے مشرقی لندن میں حالیہ دنوں ہونے والے فائرنگ اور چاقو زنی کے واقعات کے پیش نظرمیٹروپولیٹن پولیس کے مزید 300 افسران کو مذکورہ علاقے میں تعینات کردیا گیا تاکہ جرائم پر قابو پایا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے مشرقی حصّے میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران فائرنگ اور چاقو زنی کی متعدد وارداتوں میں 6 شہریوں کے قتل عام کے بعد برطانوی حکام نے مذکورہ علاقے میں لندن پولیس کے مزید 300 پولیس افسران پر مشتمل دستے کو تعینات کر دیا گیا۔

    لندن کی کمشنر کیرسیڈا ڈک کا کہنا تھا کہ مزید پولیس کی تعیناتی کا مقصد یہ نہیں کہ ہمارے اہلکاروں نے لندن کی سڑکوں پر اپنا کنٹرول کھویا نہیں ہے بلکہ تحقیقات میں بہتری کے لیے بلایا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شرپسندانہ کارروائیوں کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، جس میں پولیس اہلکاروں نے 13 سال سے 16 سال کی عمر کے تین بچوں کو 13 سالہ بچے پر قاتلانہ حملے کے شبے میں گرفتار کیا ہے۔

    مشرقی لندن کے علاقے نیوہیم میں جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب میں شدت پسندوں کے حملے میں زخمی ہونے والا نوجوان نازک حالت میں اسپتال میں داخل ہے۔

    برطانیہ کے دفتر خارجہ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ میٹروپولیٹن پولیس شہریوں پر تشدد کرنے والے شرپسند عناصر اور ممنوعہ ہتھیاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

    لندن پولیس کی کمنشنر کا کہنا تھا کہ میٹرو پولیٹن پولیس نے قتل کے 55 مقدمات کی تحقیق کا آغاز کیا ہے لہذا برطانوی عوام متاثرہ افراد کو انصاف دلانے کے لیے پولیس کی مدد کرے۔


    مشرقی لندن میں چاقو زنی کی 3 وارداتیں‘ 6 افراد زخمی


    ان کا کہنا تھا کہ 17 سالہ لڑکی تانیشا اور 16 سالہ امان شکور کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے کے الزام میں 30 سالہ شخص کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 16 مارچ کو برطانیہ میں خواتین گینگ کے سرعام تشدد سے شدید زخمی ہونے والی مسلمان طالبہ مریم مصطفیٰ جان کی بازی ہار گئی تھی۔ جبکہ ایک اور حملے میں 20 سالہ نوجوان کو چاقو کے وار سے قتل کردیا گیا تھا۔


    مشرقی لندن میں نوجوان چاقو کےوارسے قتل


    واضح رہے کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کئ باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 افراد قتل ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پسند کی شادی کرنے والی لڑکی اوردیور پرعدالت کے باہر وحشیانہ تشدد

    پسند کی شادی کرنے والی لڑکی اوردیور پرعدالت کے باہر وحشیانہ تشدد

    صادق آباد : پسند کی شادی کرنے والی لڑکی اور اسکے دیور پر عدالت کے باہر وحشیانہ تشدد کیا گیا،لڑکی کے گھر والے اسے بالوں سے گھسیٹتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئے، پولیس نے کوئی مداخلت نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق پسند کی شادی کرنا جرم بن گیا،حوا کی بیٹی کی سرعام تذلیل کردی گئی، صادق آباد میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی حسینہ بی بی اپنے دیور حضور بخش کے ہمراہ بیان ریکارڈ کرانےعدالت پہنچی تو وہاں پہلے سے موجود لڑکی کے رشتے داروں نے گاڑی پر حملہ کرکے اس کے شیشے توڑ دیئے۔

    حملہ آوروں نے دونوں کو ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے مارکر لہولہان کردیا، لڑکی کو بالوں سے پکڑ کرگاڑی سے باہر گھسیٹا اوراس کے دیور کو بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

    حسینہ نے ایک ماہ قبل ظہور نامی شخص سے پسند کی شادی کی تھی، جس پر اس کے اہل خانہ کو شدید غصہ تھا،اس تمام واقعے سے پولیس بے خبر رہی،  پولیس کو ٹی وی چینلز پر واقعے کی خبر نشرہونے پر ہوش آیا جس کے بعد  مقدمہ درج کیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • رکن اسمبلی کی بیٹی کے مبینہ تشدد سے ملازم ہلاک‘ بہن زخمی

    رکن اسمبلی کی بیٹی کے مبینہ تشدد سے ملازم ہلاک‘ بہن زخمی

    لاہور: مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی شاہ جہاں کی بیٹی کے مبینہ تشدد سے گھریلو ملازم جاں بحق جبکہ اس کی گیارہ سالہ بہن شدید زخمی ہے ، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور اکبری گیٹ میں اوکاڑہ کا رہائشی 16 سالہ اختر اور اسکی 11 سالہ بہن فوزیہ کے گھر دو سال سے ملازمت کررہے تھے۔ خاتون فوزیہ مسلم لیگ ن کی لاہور سے تعلق رکھنے والی ایم پی اے شاہ جہاں کی بیٹی ہے، گھر سے اختر کی لاش برآمد ہوئی، جبکہ اسکی بہن عطیہ کے جسم پر بھی تشدد کے نشانات ہیں۔

    پولیس نے ایم پی اے کی بیٹی فوزیہ کے خلاف مقدمہ قتل کی دفعہ تین سو دو کے تحت درج کیا گیا، لاہور میں درج ہونے والے اس مقدمے میں گیارہ سالہ عطیہ پر تشدد اور چائلڈ لیبر قوانین کی دفعات نہیں لگائی گئیں۔ تشدد کا نشانہ بننے والی عطیہ کا کہنا ہے کہ ہم پر تشدد لوہے کے راڈ اور ڈنڈوں سے کیا جاتا تھا۔ وزیر اعلی ٰپنجاب واقعہ کا نوٹس لے کر ہمیں انصاف فراہم کریں۔

    عطیہ نے یہ بھی بتایا کہ پورے دن ان سے بے پناہ مشقت والے کام کرائے جاتے تھے اور محض دو وقت کھانا دیا جاتا تھا،بچوں کے والد اسلم کا کہنا تھا کہ اگر بچوں سے کوئی مسئلہ تھا توملزمہ کو ہم سے بات کرنی چاہیے تھی ۔

    والد اسلم نے مزید بتایا کہ تین سال سے بچے مقامی خاتون ایم پی اے شاہ جہاں کے گھر کام کررہے تھے۔ ہماری اعلی ٰحکام سے انصاف کی اپیل ہے ۔

    چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چیئر پرسن صبا صادق نے بھی واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ بچی کے علاج معالجے کے ساتھ ساتھ قانونی مدد بھی فراہم کی جائے گی۔

    طیبہ کے والدین نے مقدمہ واپس لے لیا

    یاد رہے گزشتہ برس اسلام آباد میں ایڈیشنل جج کی اہلیہ نے گھریلو ملازمہ طیبہ پر تشدد کیا تھا، اے آر وائی پر خبر آنے کے بعد  پولیس نے بچی کو تحویل میں لیا اور مقدمہ درج کیا۔

    بعد ازاں والدین مقدمہ واپس لے لیا اورمؤقف اختیار کیا کہ غربت کی وجہ سے انہوں نےطیبہ کو راجا خرم کے حوالےکیا، طیبہ سابق ایڈیشنل جج  کے گھر سے لاپتہ ہوئی توانہوں نےفون پر اطلاع دی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • کشمیر بنے گا ۔۔۔ پاکستان

    کشمیر بنے گا ۔۔۔ پاکستان

    بھا رتی فوج کی جا نب سے مقبو ضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلا ف ورزی کی جا رہی ہیں مظا لم کی انتہا ِ کر دی بھا رتی فو رسز کی دہشتگر دی کے نتیجے میں لاکھوں کشمیری شہید ھو چکے ہیں مقبو ضہ وادی میں تا حا ل کشیدگی بر قرار ہے مقبو ضہ کشمیر میں ساٹھ دن سے زائد عرصے سے کرفیو کا را ج ہے بھارتی ریا ستی د ہشت گر دی میں شہید کشمیریو ں کی تعداد نو ے سے زائد ھو گئی ہے لند ن میں میری کشمیریو ں سے با ت ھو ئی تو ان کا کہنا تھا کہ کشمیریو ں کی جدو جہد اور قر با نی ضرور رنگ لائے گی برطانیہ میں مقیم پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس سے لندن میں ملاقات کےدوران جب میری کشمیر سے متعلق گفتگو ہوئی تو ابن عباس نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر کی باز گشت اب برطانوی پارلیمنٹ اور حکومتی ایوانوں میں بھی سنی جارہی ہے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور ہزاروں ہلاکتوں اور عالمی سطح پر ہونے والے احتجاج کو دیکھتے ہوئے برطانوی ارباب اختیار سمجھتے ہیں کہ انھیں تنازعہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنا چاہئے۔

    یاد رہے کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں ہر حد سے گزر رہا ہے ‘ گزشتہ دنوں بھارتی افواج کی جانب سے نہتے کشمیری عوام پر پیلٹ گن کا استعمال کیا گیا جس سے ہزاروں کشمیریوں کے چہرے چھلنی ہوگئے جبکہ سینکڑوں اپنی بینائی سے ہاتھ دھوبیٹھے اور اب بربریت کو ایک درجہ   آگے بڑھاتے ہوئے بھارتی حکومت نے اپنی درندہ صفت افواج کو کشمیری عوام پر مرچوں والے شیل استعمال کرنے کی باضابطہ اجازت دے دی ہے۔ بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی پر ساری انسانی برادری تشویش میں مبتلا ہے۔

    یہ تصویر گلمرگ مقبوضہ کشمیر کی ہے جہاں کی ترقی دیکھ کر لگتا نہیں کہ یہ کشمیر کا کوئی چھوٹا سا قصبہ ہے ۔ بھارت سرکار نے تعمیر و ترقی کے حوالے سے کشمیر کے ہر قصبہ میں اس سے بھی زیادہ کام کئے ہیں اور ریلوے کے ذریعہ کشمیر کو بھارت کے ساتھ ملا دیا ہے۔ تیز رفتار ریلوے نے نہ صرف اندرن کشمیر بلکہ بھارت کی مختلف ریاستوں تک کے دنوں کے سفر کو گھنٹوں تک محدود کر دیا ۔ سری نگر اور جموں انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہیں۔ یونیورسٹیوں کا وسع نیٹ ورک ہے اور کشمیر اس وقت بھارت کی دیگر ریاستوں کے مقابلے میں زیادہ ترقی یافتہ ریاست ہے۔

    foto

    مگر بھارت کی جانب سے کئے جانے والے یہ ترقیاتی کام کشمیریوں کے دلوں سے آزادی کی تڑپ کو کم نہیں کر سکے ۔ گزشتہ 70 سال سے کشمیری آزادی کی تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ تحریک آزادی میں شدت آ رہی ہے اس دوران 7 لاکھ کشمیری شہید ہو چکے مگر کشمیری عوام کہتے ہیں کہ شہری مسائل کا حل آزادی کا نعم البدل نہیں بھارت جتنے بھی ترقیاتی کام کر لئے یا مودی کشمیریوں کو ملازمتوں کی فراہمی کا اعلان کر ، کشمیریوں کا ایک ہی نعرہ ہے۔

    ہم کیا مانگیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ آزادی
    کشمیر بنے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان