Tag: Viral Diseases

  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کے لاکھوں کیسز رپورٹ

    سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کے لاکھوں کیسز رپورٹ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا پھیلاؤ جاری ہے، ڈائریا، ملیریا اور ڈینگی سمیت مختلف وبائی امراض کے لاکھوں کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا پھیلاؤ جاری ہے، پختونخواہ میں اب تک 2 لاکھ 79 ہزار 535 وبائی امراض کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وبائی امراض کے بیشتر کیسز ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، چارسدہ، نوشہرہ اور دیر سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

    سیلاب زدہ علاقوں میں اب تک 95 ہزار 824 ڈائریا کے کیسز، 75 ہزار 191 سانس کی بیماریوں کے، 60 ہزار 302 جلدی امراض کے، 15 ہزار 121 ملیریا کے مشتبہ اور 13 ہزار 638 آنکھوں کی بیماری کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    علاوہ ازیں 4 ہزار 360 ڈینگی، 530 ہیپاٹائٹس اور سانپ کے ڈسنے کے 79 کیسز سامنے آئے ہیں۔

  • پختونخواہ کے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض بڑھنے کا خدشہ

    پختونخواہ کے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض بڑھنے کا خدشہ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے 9 اضلاع میں ڈینگی اور ملیریا کے کیسز تیزی سے بڑھنے کا خدشہ ہے، جبکہ معدے، جلد، کان اور ناک کے انفیکشن کے کیسز بھی سامنے آرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہلال احمر خیبر پختونخواہ نے صوبے میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صحت سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔

    ہلال احمر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے 9 اضلاع میں ڈینگی اور ملیریا کے کیسز تیزی سے بڑھنے کا خدشہ ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں معدے، جلد، کان اور ناک کے انفیکشن اور ملیریا کا پھیلاؤ جاری ہے۔

    ہلال احمر کی جانب سے مختص کردہ موبائل ٹیمز نے اب تک 16 ہزار 168 مریضوں کو علاج اور ادویات فراہم کیں، مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر ہلال احمر نے صوبے میں میڈیکل ٹیمز کی تعداد مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترجمان ذیشان انور کا کہنا ہے کہ ہلال احمر صوبے میں آئی ایف آر سی اور نارویجن ریڈ کراس کے تعاون سے صحت کے شعبے میں حکومت کو معاونت فراہم کر رہا ہے۔

    ترجمان کے مطابق صحت کے شعبے میں بڑھتی ہوئی ضرورت کو مدنظر رکھ کر آئی ایف آر سی، آئی سی آر سی اور نارویجن ریڈ کراس میڈیکل ٹیمز بڑھانے پر غور کر رہا ہے۔

  • سیلاب متاثرین وبائی امراض کے نشانے پر

    سیلاب متاثرین وبائی امراض کے نشانے پر

    کراچی: محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں وبائی و دیگر امراض کا پھیلاؤ جاری ہے، اب تک 35 لاکھ سے زائد افراد کو طبی امداد دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیلاب متاثرین میں مختلف بیماریوں کا پھیلاؤ جاری ہے، سانس کے مختلف امراض میں مبتلا 8 ہزار 206 افراد کو طبی امداد دی گئی۔

    سیلاب متاثرین میں جلدی امراض کے 6 ہزار 762 مریض، ڈائریا کے 6 ہزار 206 مریض، ملیریا کے 5 ہزار 212 مریض اور ڈینگی کا ایک مریض رپورٹ ہوا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز سندھ کے مختلف سیلاب متاثرہ علاقوں میں 11 ہزار 252 مریضوں کو طبی امداد دی گئی، یکم جولائی سے اب تک سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں 35 لاکھ 28 ہزار 441 افراد کو مختلف امراض کے لیے طبی امداد دی گئی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ یکم جولائی سے اب تک سگ گزیدگی کے 703 اور سانپ کاٹے کے 134 کیسز بھی رپورٹ ہوچکے ہیں۔

  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا پھیلاؤ بے قابو

    سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا پھیلاؤ بے قابو

    سندھ / پشاور: ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں، روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں مختلف بیماریوں کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ، پختونخواہ اور بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کے پھیلاؤ کی شدت برقرار ہے، سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کے 58 ہزار 616 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران وبائی امراض کے بیشتر کیسز سندھ سے رپورٹ ہوئے۔

    مجموعی طور پر پختونخواہ میں 58 ہزار 883، سندھ میں 47 ہزار 32، بلوچستان میں 5 ہزار 591 اور پنجاب میں 10 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں جلدی بیماریوں کے 10 ہزار 621، سانس کی بیماریوں کے 10 ہزار 591، ڈائریا کے 8 ہزار 264، ملیریا کے 4 ہزار 713 اور ڈینگی کے 3 ہزار 788 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    علاوہ ازیں امراض چشم کے 447، ٹائیفائڈ کے 152 اور ہیپاٹائٹس کے 28 کیسز رپورٹ ہوئے۔