Tag: #viralvideo

  • اسلحے کے زور پر دن دہاڑے لوٹ مار کی واردات، ویڈیو بچے نہ دیکھیں

    اسلحے کے زور پر دن دہاڑے لوٹ مار کی واردات، ویڈیو بچے نہ دیکھیں

    کراچی: شہر قائد میں اسلحے کے زور پر دن دہاڑے لوٹ مار کی وارداتیں بدستور جاری ہیں، لانڈھی نمبر 4 میں ایک اور واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسٹریٹ کریمنلز کی دیدہ دلیری کے آگے عوام کے ساتھ ساتھ پولیس بھی بے بس نظر آتی ہے، لانڈھی نمبر 4 زمان آباد میں ملزمان نے آسانی سے کئی افراد کو لوٹا اور فرار ہو گئے۔

    سی سی ٹی فوٹیج کے مطابق یہ واردات گزشتہ روز اتوار کو دن کے ڈیڑھ بجے ہوئی، موٹر سائیکل سوار لٹیروں نے تعاقب کرتے ہوئے موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں کو آگے آ کر راستے کے کنارے پر روک لیا، اور انھیں قیمتی اشیا سے محروم کر دیا۔

    رپورٹس کے مطابق اس مقام پر لٹیروں کے ہاتھوں کئی شہری لٹ چکے ہیں، حالیہ واردات میں لٹیروں نے ایک شہری سے اس کا بیگ بھی چھینا، جس میں لیپ ٹاپ اور قیمتی سامان موجود تھا۔

    لٹیروں نے شہریوں کو موبائل فونز، رقم اور دیگر قیمتی سامان سے بھی محروم کیا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں لٹیروں کے چہرے واضح دیکھے جا سکتے ہیں، ایک موٹر سائیکل پر سوار 3 لٹیروں کو لوٹ مار کرتے صاف دیکھا جا سکتا ہے۔

    قیمتی سامان سے محروم ہونے کے بعد موٹر سائیکل سوار نوجوانوں نے شدید بے بسی کا اظہار کیا، محکمہ پولیس تاحال اسٹریٹ کریمنلز کے خلاف کوئی جامع اور مؤثر پلان کے ساتھ نہیں آ سکا ہے، جس سے شہریوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جا رہا ہے۔

  • وائرل ویڈیو: ٹک ٹاکر گینگز کو ان کی حرکت مہنگی پڑ گئی

    وائرل ویڈیو: ٹک ٹاکر گینگز کو ان کی حرکت مہنگی پڑ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے قیوم آباد سے ڈیفنس جانے والے راستے پر لوٹ مار کی گزشتہ روز ایک ویڈیو سامنے آئی تھی، جب یہ ویڈیو وائرل ہوئی تو لوگوں نے سمجھا کہ موٹر سائیکل سوار گینگ سڑک پر دیگر موٹر سائیکل سوار افراد کو روک کر لوٹ مار کر رہا ہے، پولیس بھی ویڈیو دیکھ کر متحرک ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز نے اس واقعے کی تفصیلات حاصل کر لی ہیں، معلوم ہوا ہے کہ یہ لوٹ مار کا واقعہ نہیں تھا بلکہ نو عمر اوباش لڑکوں کے دو گینگز کی آپس کی لڑائی تھی، تاہم وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے ٹک ٹاکرز کو ان کی یہ حرکت بہت مہنگی پڑ گئی ہے۔

    واقعے سے متعلق ساؤتھ زون پولیس نے ابتدائی رپورٹ تیار کر لی ہے، پولیس حکام نے تحقیقات کے بعد کہا ہے کہ یہ معاملہ لوٹ مار کا نہیں بلکہ اوباش گروہوں میں جھگڑے کا نکل آیا، اور ویڈیو میں نظر آنے والے دراصل ٹک ٹاکرز ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق یہ اوباش لڑکے بائیک ریسنگ اور ون ویلنگ بھی کرتے ہیں، اور یہ فلموں کے منفی کرداروں یعنی ولنز اور ڈانز سے شدید متاثر ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دونوں گروپس کا تعلق قیوم آباد اور شیریں جناح کالونی سے ہے، 8 روز قبل اتوار کو دونوں گروہوں میں دو دریا کے مقام پر جھگڑا ہوا تھا، جس پر گزشتہ روز قیوم آباد گینگ نے بدلہ لینے کا پروگرام بنایا۔

    اے ایس پی نے بتایا کہ جیسے ہی شیریں جناح گینگ آیا مخالف گروپ نے اس پر حملہ کر دیا، گروہ کے ممبر عطااللہ نے مخالفین سے موٹر سائیکل کی چابی، ٹوپی اور موبائل چھیننے کا مشورہ دیا تھا۔

    حکام کے مطابق اس جھگڑے کی ویڈیو گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، پولیس کو بھی اس کی اطلاع سوشل میڈیا ہی کے ذریعے ملی، جس کے بعد ویڈیو ہی کی مدد سے مرکزی ملزم کالی کو گرفتار کر لیا گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کالی کے خلاف سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کر کے تفیش شروع کر دی گئی ہے، ملزم کی اسلحے کے ساتھ ویڈیوز اور تصاویر بھی سامنے آ گئی ہیں۔

  • رکشہ ڈرائیور کے ہاتھوں ٹریفک پولیس اہل کار کی پٹائی، ویڈیو وائرل

    رکشہ ڈرائیور کے ہاتھوں ٹریفک پولیس اہل کار کی پٹائی، ویڈیو وائرل

    کراچی: رکشہ ڈرائیور کے ہاتھوں ٹریفک پولیس اہل کار کی پٹائی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں ڈیفنس 26 اسٹریٹ پر ایک رکشہ ڈرائیور کی بدمعاشی کو دیکھا جا سکتا ہے۔

    کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ٹریفک پولیس اہل کار پر تشدد کی ویڈیو اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، ٹریفک پولیس اہل کار کو سڑک پر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    ویڈیو میں ایک رکشہ ڈرائیور کو ٹریفک پولیس اہل کار کو مارتے دیکھا جا سکتا ہے، ٹریفک اہل کار کی جانب سے مزاحمت کی گئی تاہم رکشہ ڈرائیور اسے مارتا رہا، آس پاس جمع لوگ بیچ بچاؤ کراتے رہے۔

    دوسری طرف ٹریفک پولیس حکام نے ویڈیو وائرل ہونے پر نوٹس لیتے ہوئے ایس پی ٹریفک ساؤتھ کو فوری انکوائری اور کارروائی کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

    فی الوقت یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ رکشہ ڈرائیور اور ٹریفک اہل کار کے درمیان لڑائی کس بات پر شروع ہوئی۔

  • ملنگا ہیٹ ٹرک سے بالکل لاعلم تھے، ویڈیو

    ملنگا ہیٹ ٹرک سے بالکل لاعلم تھے، ویڈیو

    بہ طور کپتان سری لنکا کو ٹی 20 ورلڈ کپ جتوانے والے بولر لاستھ ملنگا نے ایک ویڈیو میں انکشاف کیا ہے کہ 2007 میں‌ جب انھوں نے ہیٹ ٹرک کیا تو وہ بالکل لاعلم تھے، کہ ایک اہم کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔

    لاستھ ملنگا نے کرکٹ ورلڈ کپ 2007 میں جنوبی افریقہ کے خلاف یادگار ہیٹ ٹرک کی تھی، انھوں نے 4 گیندوں پر پے در پے 4 وکٹیں حاصل کیں، لاستھ ملنگا نے اس دن کو اپنے کرکٹ کیریئر کا اہم ترین دن قرار دیا۔

    تاہم سابق سری لنکن کرکٹر نے انکشاف کیا کہ وہ ہیٹ ٹرک سے ہی لاعلم تھے، ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب پر ایک ویڈیو میں انھوں نے کہا کہ یہ وہ دن تھا جس نے میرے کیریئر کو ایک شکل دی، ملنگا نے جنوبی افریقہ کے خلاف ہیٹ ٹرک میں چھپی دل چسپ کہانی بھی سنائی۔

    ملنگا نے کہا جب میں نے لیجنڈری جیک کیلس کو آؤٹ کیا تو مجھے یہ علم ہی نہیں تھا کہ ہیٹ ٹرک ہو گئی۔

    انھوں نے کہا جب ساتھی کھلاڑی قریب آئے تو انھوں نے بتایا کہ یہ تو ہیٹ ٹرک ہے، جس کے بعد مجھے اندازہ ہوا کہ ہاں ہیٹ ٹرک ہوگئی ہے۔

    ملنگا نے کہا دراصل میری تمام تر توجہ ٹیم کو میچ جتوانے پر مرکوز تھی اسی لیے میں اس پر دھیان نہیں رکھ سکا۔

  • روسی چینی کے حصول کے لیے لڑ پڑے، سپر مارکیٹ کی ویڈیو وائرل

    روسی چینی کے حصول کے لیے لڑ پڑے، سپر مارکیٹ کی ویڈیو وائرل

    ماسکو: روس کی ایک سپر مارکیٹ میں چینی کے حصول کے لیے روسی شہری ایک دوسرے سے لڑ پڑے، جس کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں روسی خریداروں کو چینی کے لیے سپر مارکیٹ میں ایک دوسرے سے لڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    روس میں 2015 کے بعد سالانہ مہنگائی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے ساتھ چینی کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہیں، یوکرین میں جنگ کے ان معاشی نتائج کی وجہ سے کچھ روسی سپر اسٹورز نے فی گاہک 10 کلوگرام چینی کی حد مقرر کر دی ہے۔

    سامنے آنے والی بہت سی ویڈیوز میں، لوگوں کے ہجوم کو شاپنگ کارٹس سے چینی کے تھیلے لینے کے لیے آپس میں لڑتے اور مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    یہ ویڈیوز ٹویٹر پر وائرل ہو گئی ہیں، اور یہ ان مشکلات کو اجاگر کر رہی ہیں، جن کا سامنا عام شہریوں کو روس یوکرین جنگ کی وجہ سے کرنا پڑ رہا ہے۔

    ادھر روسی حکومت کے عہدے داروں زور دے کر کہہ رہے ہیں کہ ملک میں چینی کی کوئی قلت نہیں ہے، اور یہ بحران محض دکانوں میں صارفین کی جانب سے خریداری کے دوران گھبراہٹ کی وجہ سے پیدا ہو رہا ہے۔

    عہدے داروں کے مطابق چینی مینوفیکچررز قیمت بڑھانے کے لیے ذخیرہ اندوزی بھی کر رہے ہیں، تاہم حکومت نے ملک سے چینی کی ایکسپورٹ پر عارضی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    واضح رہے کہ روس میں چینی کی قیمت 31 فی صد تک بڑھ گئی ہے، لیکن مغربی پابندیوں کے باعث کئی دیگر مصنوعات بھی مہنگی ہو رہی ہیں، اور بہت سے مغربی ملکیت والے کاروباروں نے روس چھوڑ دیا ہے، اس وجہ سے غیر ملکی درآمد شدہ سامان کی قلت بھی پیدا ہو گئی ہے۔

    اگرچہ روسی حکومت نے کرنسی کنٹرول کا نفاذ متعارف کراتے ہوئے مہنگائی کو قابو میں رکھنے کی کوشش کی ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ بے سود ہیں کیوں کہ ملک بھر میں قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں اور اس کے نتیجے میں بہت سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

  • چوہوں، مینڈک اور بھنورے نے سانپ کی سواری کر لی، حیرت انگیز ویڈیو وائرل

    چوہوں، مینڈک اور بھنورے نے سانپ کی سواری کر لی، حیرت انگیز ویڈیو وائرل

    کوئنزلینڈ: آسٹریلوی ریاست کوئنزلینڈ میں ایک حیرت انگیز واقعہ رونما ہوا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، لوگوں نے اسے دیکھا تو آنکھوں دیکھے پر یقین نہ آیا، کیوں کہ نظر آنے والا منظر جانی دشمنوں پر مبنی تھا۔

    اس حیرت انگیز منظر میں چوہوں، مینڈک اور بھنورے کو سانپ کی سواری کرتے دیکھا جا سکتا ہے، ایسے مناظر عام طور سے دکھائی نہیں دیتے لیکن کوئنز لینڈ میں حالیہ سیلاب نے جانی دشمن جانوروں (سانپ، مینڈک اور چوہے) کو زندہ رہنے کے لیے ایک ٹیم کی طرح پر کام کرنے پر مجبور کیا۔

    یہ وائرل کلپ مغربی کوئنز لینڈ میں بارش کے پانی کے ٹینک کی ہے، جب ریاست میں شدید بارش ہوئی تھی۔

    ویڈیو میں اتھلے پانی میں ایک لمبے سانپ کو اپنی پیٹھ پر چند ‘دوستوں’ (مشترکہ مصیبت میں دشمن بھی دوست بن سکتے ہیں) اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    امدادی کارکنوں نے جب مینڈکوں کو باہر نکلنے میں مدد کے لیے ایک لوہے کی ایک پیلی پائپ نیچے ڈالی تو اس کی وجہ سے سانپ نے اپنے لیے خطرہ محسوس کرتے ہوئے بچاؤ کے لیے تیزی سے تیرنا شروع کر دیا۔

    ایک لمحے میں ایک چوہا سانپ کی پیٹھ سے نیچے گر گیا تھا، تاہم خوش قسمتی سے لوگوں نے ان سب جانوروں کو ٹینک سے نکال لیا تھا۔

    لوگ ایک شکاری یعنی سانپ اور اس کے شکاروں کے غیر متوقع ٹیم ورک پر حیران رہ گئے تھے، ان کا کہنا تھا کہ جانوروں کو ایک دوسرے کی مدد کرتے دیکھنا حیرت انگیز ہے۔