Tag: Virus alert

  • گندے پانی اور اینٹی بائیوٹک ادویات سے سندھ بھر میں ٹائیفائیڈ کی وباء پھیل گئی

    گندے پانی اور اینٹی بائیوٹک ادویات سے سندھ بھر میں ٹائیفائیڈ کی وباء پھیل گئی

    گندے پانی کا استعمال کے باعث مریضوں میں اینٹی بائیوٹک کی زیادہ خوراک کے استعمال کی وجہ سے صوبہ سندھ میں ایکس ڈی آر ٹائیفائڈ تیزی سے پھیل رہا ہے، وائرس کراچی والوں کے لیے بھی خطرہ بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیماری مضر صحت پانی پینے اور اینٹی بائیوٹک ادویات کی زیادہ مقدار کھانے سے سندھ میں ایکس ڈی آر ٹائیفائڈ سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ مرض کی علامات تیز بخار، کھانسی اور پیٹ درد ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے انور خان کی رپورٹ کے مطابق کراچی بھر کے اسپتالوں میں سب سے زیادہ انہتر فیصد کیس لائے گئے۔

    اس کے علاوہ محکمہ صحت کے مطابق صوبہ سندھ کے لوگ’’ایکس ڈی آرٹائیفائڈ‘‘ کا تیزی سے شکار ہوئے ہیں، سندھ کے اسپتالوں میں8ہزار سے زیادہ متاثرہ مریض لائے گئے اس کے علاوہ کراچی والوں کیلئے بھی خطرہ بڑھ گیا ہے،شہر قائد کے اسپتالوں میں69فیصد کیس رپورٹ ہوئے۔

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بازار کا کھانا کھانے، گندا پانی پینے سے یہ مرض بہت جلدی جڑین پکڑ رہا ہے، گھر میں جو بھی سبزی یا گوشت بنائیں اسے ابلے ہوئے پانی سے دھونے کے بعد پکائیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر تربیت یافتہ اور عطائی ڈاکٹروں کی جانب سے تفویض کردہ اینٹی بائیوٹک ادویات کا زیادہ استعمال بھی’’ایکس ڈی آرٹائیفائڈ‘‘ پھیلنے کی بڑی وجہ ہے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام کراچی کے تمام اسپتالوں میں اس حوالے سے ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

  • خبردار! آپ کے اسمارٹ فون میں وائرس ہے

    خبردار! آپ کے اسمارٹ فون میں وائرس ہے

    آج کی دنیا اسمارٹ فون کی دنیا ہے اورجدید دنیا سے تعلق رکھنے والے ہرشخص کے لیے ضرورت بن چکا ہے‘ لیکن اسمارٹ فون کا سب سے بڑا وائرس ہے۔ آج ہم بتارہے ہیں کہ آپ کو کیسے پتا چلے گا کہ آپ کا فون کسی وائرس کا شکار ہوچکا ہے۔

    سب سے پہلی نشانی یہ ہے کہ جب ہمارے موبائل میں وائرس ہوتا ہے تو ہمارا موبائل ڈیٹا بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے یہ وہ نشانی ہے جس سے ہمارے انٹرنیٹ پیکج کا بھی نقصان ہے اور قیمتی ڈیٹا سے بھی ہاتھ دھونا پڑ سکتاہے۔ ڈیٹا اس وجہ سے زیادہ خرچ ہوتا ہے کیونکہ
    جو وائرس ہیکر کی جانب سے ہمارے موبائل میں ایڈ کیا جاتا ہے وہ انٹرنیٹ کے استعمال سے ہی ساری آگاہی ہیکر تک پہنچاتا ہے۔

    دوسری نشانی یہ ہے کے ہماری سکرین پر ایسی ایپس شو ہونا شروع ہو جاتی ہیں جن کو ہم نے انسٹال نہیں کیا ہوتا اوران پرکلک کرتے ہی سارے موبائل میں وائرس کی فوج اپنی پوزیشن لے لیتی ہے۔

    تیسری نشانی یہ ہے کہ ہماری بیٹری عام روٹین کے حساب سے بہت تیزی سے ڈاؤن ہوتی ہے کیونکہ وائرس کی کچھ سروسز ہمارے موبائل کے بیک گراؤنڈ میں پلے ہورہے ہوتے ہیں جن سے بیٹری لو ہوتی رہتی ہے۔

    اگر آپ کو اپنے اسمارٹ فون میں ان میں سے کوئی ایک یا پھرتینوں نشانیاں دیکھیں تو فوراً ایک اچھا سا اینٹی وائرس انسٹال کرلیں۔ اور بہتر تو یہ ہے کہ اگرنہ بھی دیکھیں تب بھی اسمارٹ فون میں اینٹی وائرس استعمال کرلیں تاکہ مستقبل کے بعد کی کسی مشکل سے بچاجا سکے۔